Dr Nadeem Sarwar Family physician

Dr Nadeem Sarwar Family physician Dr Nadeem Sarwar
Family Physician and General Practitioner
Zubaida Sarwar hospital

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی پنڈلی میں آپ کا دوسرا دل موجود ہے؟؟آپ کی پنڈلی کے پچھلے حصے میں ایک بڑا پٹھا ہے جس کو سولیس (S...
11/08/2025

کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی پنڈلی میں آپ کا دوسرا دل موجود ہے؟؟

آپ کی پنڈلی کے پچھلے حصے میں ایک بڑا پٹھا ہے جس کو سولیس (Soleus) مسل کہتے ہیں۔
اس پٹھے کا کام نچلے حصے سے خون کو واپس دل کی طرف دھکیلنا ہوتا ہے
جب آپ کھڑے ہوتے ہیں یا چلتے پھرتے ہیں تو یہ آپ کا خون رگوں کے ذریعے واپس دل کو بھیج رہا ہوتا ہے۔جو کہ آپ کے نچلے دھڑ کے لیے بہت ضروری ہے

اگر آپ کا دوسرا دل کمزور ہو جائے تو خون نچلے دھڑ میں رک سکتا ہے ۔ ٹانگیں سوج سکتی ہیں تھکاوٹ محسوس ہو سکتی ہے

اگر آپ اپنے پہلے اور دوسرے دل کو مضبوط رکھنا چاہتے ہیں تو چلتے پھرتے رہیں ۔ واک ایکسرسائز کریں۔ اس کو مضبوط بنائیں کیونکہ یہ دل کا معاملہ ہے

کیا آپ روز واک کرتے ہں.
Dr Nadeem Sarwar
Family Physician

27/07/2025

اگر آپ Type 2 ڈائیبیٹک ہو چکے ہیں اور ادویات اور انسولین لینے کے باوجود 350 سے کم شوگر نہیں آ رہی، کیونکہ آپ صبح دوپہر شام گندم کی روٹیاں کھا رہے ہیں۔ لیکن آپ کا ڈاکٹر کے آگے دعوی صرف یہ ہے کہ میں میٹھا نہیں کھا رہا۔۔تو یہ بے فضول ہے۔۔اصل شوگر تو آپ کی گندم کی روٹی ، چاول اور آلو بڑھا رہے ہیں۔

اس کی بجائے آپ صبح ناشتے میں جو white oats کا دلیہ کھائیں۔ اور دوپہر کو ایک meal ہے اس کے اجزاء، میں ابلا ہوا راجمہ(لال لوبیا)، کھیرا، ٹماٹر، پیاز، زیتون، حسب ذائقہ نمک، کالی مرچ، لیموں کا رس ، یہ سب ملا کر آپ دوپہر کے لنچ کے طور ایک پلیٹ پیٹ بھر کے کھائیں۔

آپ لال لوبیے کی جگہ، سفید ابلے چنے، یا کالے چنے، سفید یا براون لوبیا ابال کر بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اس میں آپ کو plant based پروٹین ، کمپلیکس کاربوہائیڈریٹس کے ساتھ بہترین antioxidant اور وٹامنز کے ساتھ محفوظ انرجی ملے گی۔

رات کو آپ ملٹی گرین آٹے کی 100 گرام کی پکی چپاتی کے ساتھ کوئی بھی ایسا سالن کھا سکتے ہیں جس میں آلو نا ہوں۔ چاول بھی آپ لے سکتے ہیں لیکن پکے ہوئے صرف 120 گرام۔

اس کے ساتھ سالن یا سلاد کی مقدار زیادہ رکھ لیں ، تا کہ پیٹ بھر جائے۔ رات کا یہ کھانا سونے سے کم از کم تین گھنٹے پہلے کھا لیں۔ اور کھانے کے ڈیڑھ گھنٹے بعد 30 سے 45 منٹ واک یا کوئی فزکل ایکٹیویٹی کریں۔

صرف دو دن میں آپ کی شوگر دھڑم سے نیچے آ گرے گی۔
آپ کو شوگر کی ادویات کم یا بالکل چھوڑنا پڑ جائیں گی۔

کیونکہ آپ کے لبلبے کے beta cells پر سے گندم کے ہیوی glycemic کا لوڈ انتہائی کم کر دیا گیا ہے۔ beta cells ریلیکس ہوتے ہیں اور دوبارہ اتنی انسولین بنانا شروع کر دیتے ہیں کہ آپ کی خوارک کو انرجی میں بدل کر آپ کے جسم میں دوبارہ پہنچنا شروع ہو جاتی ہے۔ اگر آپ ایسا دو ماہ کر لیتے ہیں تو آپ کی diabetes ریورس ہو سکتی ہے۔ آپ ایک نارمل انسان کی طرح سو فیصد تندرست ہو جائیں گے۔

پاکستان diabetes میں بد ترین پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔۔لوگ 30 سال میں ہی ڈائیبیٹک ہو رہے ہیں۔۔اور کچھ پتا نہیں کیا کھانا ہے کیا نہیں اور 50 تک جاتے جاتے امراض دل و گردوں کے عارضوں میں مبتلا ہوکر فوت ہو جاتے ہیں۔

پری میچور ڈیتھ سے ایک پورا خاندان اجڑ جاتا ہے۔
اپنے اردگرد بہت سے لوگوں کو کھانے پینے کا لائف سٹائل دیکر ان کی جانیں بچائیں ہیں۔ جو اپنے taste buds ہر سمجھوتہ نہیں کرتے تو ان کو اپنی صحت تباہ کرکے قیمت چکانی ہوتی ہے۔

نوٹ ۔۔۔ضروری نہیں یہ ڈائٹ صرف شوگر کے مریضوں کے لیے ہے یہ ایک ہیلتھی لائف سٹائل ہے جو کے ہر صحت مند انسان کے لیے بھی بہت مفید ہے ۔۔۔
(باقی آپ کا جسم آپ کی مرضی )
Dr Nadeem Sarwar
Family Physician

15/07/2025

فالج...........

درحقیقت، فالج کی کچھ ابتدائی علامات ہوتی ہیں اور اسے روکا جا سکتا ہے۔ اگر وہ فالج کے مریض تک تین گھنٹوں کے اندر پہنچ جائیں، تو وہ فالج کے اثرات کو مکمل طور پر ختم کر سکتے ہیں۔

راز یہ ہے کہ فالج کی علامات کو جلد پہچانا جائے اور مریض کو تین گھنٹوں کے اندر علاج فراہم کیا جائے—یہ مشکل نہیں۔

*فالج کی شناخت* کے لیے
یاد رکھیں *تین آسان حروف: S، T، R*
براہِ کرم پڑھیں اور سیکھیں!
اگر آپ کے اردگرد لوگ *فالج کی علامات* نہ پہچان سکیں، تو مریض کو شدید دماغی نقصان ہو سکتا ہے۔

*تین آسان سوالات پوچھیں:*

*S: (Smile) مسکرائیں*
مریض سے کہیں کہ وہ مسکرائے۔
اگر منہ کا ایک کونہ نیچے جھک جائے، تو یہ علامت ہے۔

*T: (Talk) بات کریں*
مریض سے کہیں کہ ایک سادہ جملہ بولے، جیسے:
"آج دھوپ والا دن ہے"
اگر جملہ بے ربط یا الجھا ہوا ہو، تو یہ بھی علامت ہے۔

*R:(Raise) ہاتھ اٹھائیں*
مریض سے کہیں کہ دونوں ہاتھ اٹھائے۔
اگر ایک ہاتھ نیچے گر جائے، تو یہ بھی فالج کی علامت ہے۔

📌 نوٹ:
ایک اور علامت یہ ہے کہ مریض سے کہیں کہ زبان باہر نکالے۔
اگر زبان ایک طرف کو مڑی ہوئی ہو یا ٹیڑھی ہو، تو یہ بھی فالج کی علامت ہے۔

اگر مریض ان چاروں میں سے اگر کوئی ایک عمل نہ کر سکے، تو فوراً ایمبولینس یا اسپتال کو کال کریں اور علامات بتائیں۔

اگر ہر شخص جو یہ پیغام پڑھے، اسے دس اور لوگوں کو بھیجے، تو کم از کم ایک جان بچائی جا سکتی ہے۔

Dr Nadeem Sarwar
Family Physician &
Medical Specialist

شوگر کیوں ہوتی ہے؟"لسی کی جگہ پیپسی نے لے لی دودھ کی جگہ چینی سے بھرپور جوس کا ڈبہ آ گیا جسے مایئں فیڈر میں ڈال کر بھی ش...
05/05/2025

شوگر کیوں ہوتی ہے؟
"لسی کی جگہ پیپسی نے لے لی
دودھ کی جگہ چینی سے بھرپور جوس کا ڈبہ آ گیا جسے مایئں فیڈر میں ڈال کر بھی شیر خواروں کو دینے لگی ہیں

باسی روٹی کے مکھن لگے رول یعنی گھگھو کی جگہ چکن رول آ گیا ہے

تازے ٹماٹر اور مرچ کی چٹنی کی جگہ کیمکل سے محفوظ کی گئی کیچپ اور چلی ساس آ گئی ہے

سلاد پر لیموں کی جگہ سنتھٹک سرکہ آ گیا ہے

میووں کشمش سے بھرپور پنجیریوں السی کی پنیوں تل کے لڈووں کی جگہ کیک پیسٹریوں اور میدے کے کیک رسوں نے لے لی ہے

جب سے وائی بادی یورک ایسڈ بن گیا اور اجوایئن سونڈھ ادرک کی جگہ زائلورک گولی آ گئی ہے

چکی کے آٹے کی جگہ میدہ نما تھیلی کے آٹے نے لے لی کیونکہ چکی کے آٹے کی روٹی مزیدار نہیں لگتی اور پراٹھے مزے کے نہیں بنتے

اب باجرے کی مسی روٹی کوئی لسی کے ساتھ نہیں کھاتا

اب گھروں میں سب سے اہم اور مشکل سوال یہی ہے کہ آج کیا پکایئں جسے سب ناک بھوں چڑھاے بغیر کھا لیں

اب کسان اپنا گنا فیکٹری کو بیچ کر یا گڑ بنا کر سیل کرنے کے بعد خود شہر سے چینی خریدنے آتا ہے ۔

کبھی کبھار سپیشل ڈش کے طور پر پکنے والے چاول اب روزانہ کے ناشتے کا حصہ بن چکے ہیں،

اب فروٹ سے زیادہ ڈبے کا فروٹ جوس پیا جاتا ہے ۔

اب بچوں کو لنچ میں روٹی کی بجاے ،
نوڈلز اور جام بریڈ اور سینڈوچ دینا عام ہو گیا ہے۔

اب کوئی مشقت والا کام کر کے تھکن سے چور ہونے پر گرم دودھ میں انڈے پھینٹ کر نہیں پیتا بلکہ چاے کے ساتھ بروفن کی گولی کھائی جاتی ہے۔

ماوں کے پلو سے لپٹ لپٹ کر بھوک لگنے کی دہایئاں دینے والے بچوں کو اب مایئں زبردستی کھانا کھلاتی ہیں ۔۔

پہلے دوائی کھانا مشکل لگتا تھا اب ہزار روپے والی گولی خریدنا بھی مشکل نہیں لگتا بلکہ ہزار قدم چلنا زیادہ مشکل لگتا ہے۔"
Dr Nadeem Sarwar
Family Physician

خوبصورت زندگی کا راز1۔ روزانہ ایک دیسی لہسن ضرور کھائیں. 2۔ ناشتے میں ابلے ہوئے انڈے کا استعمال لازمی کریں۔3۔ ناشتے کے و...
21/04/2025

خوبصورت زندگی کا راز
1۔ روزانہ ایک دیسی لہسن ضرور کھائیں.
2۔ ناشتے میں ابلے ہوئے انڈے کا استعمال لازمی کریں۔
3۔ ناشتے کے وقت ایک سیب کا استعمال کریں۔
4۔ گھی کی روٹی کی بجائے خشک روٹی استعمال کریں۔
5۔ دن میں 12 گلاس پانی ہر صورت پیئں۔
6۔ ایک دن چھوڑ کر تخم ملنگہ یا اسپغول چھلکا کا استعمال کریں۔

7۔ادرک۔ سونف۔ دار چینی۔ پودینہ۔ چھوٹی الائچی۔
تمام چیزیں تھوڑی مقدار میں لیں۔زیادہ نہ لیں۔انکا قہوہ بنا کے ایک ایک کپ پیئں۔ آدھا لیموں ملا لیں۔ایک دن چھوڑ کر ایک دن پیئں۔

8- روزانہ پانچ یا سات کجھوریں کھائیں.
9- صبح کے وقت بھگو کے رکھے ھوئے بادام چھیل کر کھائیں 12 عدد
10- بوتل اور ڈبے والے juices ترک کر دیں۔ بہت نقصان دہ ہیں۔ان کی جگہ گھر میں Fresh juice بنا کر پیئں۔

11- روزانہ اپنے ہاتھ کی ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں پر تیل لگا کر سوئیں۔ ناف میں تین قطرے تیل ڈالیں۔ کافی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔

12- تلاوت قرآن پاک، پانچ وقت نماز پابندی سے پڑھیں اور جو تھوڑا سا وقت جب بھی ملے اللہ کا ذکر کریں۔

*❣ﺧَﻴﺮُﺍﻟﻨَّﺎﺱِ ﻣَﻦ ﻳًﻨﻔَﻊُ ﺍﻟﻨَّﺎﺱ❣*

مزید معلومات اور رابطہ
03468734285 WhatsApp

05/03/2025

"میں میگنیشیم ہوں۔"

دروازے پر دستک ہوئی
تو میں نے اندر سے پوچھا، "کون ہے؟"
جواب آیا، "میں میگنیشیم ہوں۔"
یہ نام میرے لیے نیا نہ تھا، مگر حیرانی ضرور ہوئی کہ میگنیشیم کیسے دروازے پر آ سکتا ہے؟ میں نے دروازہ کھولا، تو سامنے ایک بارعب مگر مہذب شخصیت کھڑی تھی۔ چہرے پر وقار، انداز میں شائستگی، جیسے کوئی بزرگ دانشور ہو۔ انہیں اندر آنے کی دعوت دی اور ڈرائنگ روم میں لے آیا۔

"آپ کون ہیں؟" اپنا مکمّل تعارف کرائیں
میں نے دلچسپی سے پوچھا۔

وہ مسکرا کر بولے، "میں آپ کے جسم کا ایک لازمی حصہ ہوں۔ آپ کی ہر سانس، ہر حرکت، ہر سوچ میں میری شمولیت ہے۔ مگر افسوس کہ اکثر لوگ مجھے نظر انداز کر دیتے ہیں۔"

میں نے حیرانی سے پوچھا،
"کیا میں نے آپ کو کبھی نظر انداز کیا ہے؟"
"بالکل!" وہ بولے، "کیا کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ بستر پر کروٹ لیں اور اچانک گردن میں بل پڑ جائے؟"
میں نے سر ہلایا،
"جی، ایسا تو آج صبح ہی ہوا ہے ہے۔"
"یہی تو میری کمی کی سب سے بڑی نشانی ہے۔"
وہ سنجیدگی سے بولے۔ "جب میں کم ہو جاتا ہوں، تو جسم میں کھچاؤ پیدا ہوتا ہے، پٹھے اکڑنے لگتے ہیں، نیند متاثر ہوتی ہے، ذہنی دباؤ بڑھ جاتا ہے، اور دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے۔ مگر پھر بھی لوگ مجھے اہمیت نہیں دیتے۔"

"کیا آپ صرف پٹھوں کے لیے ضروری ہیں؟"
میں نے پوچھا۔ "نہیں، میں آپ کے دماغ کے لیے بھی اتنا ہی اہم ہوں جتنا جسم کے لیے۔" وہ بولے، "اگر آپ کو بےچینی محسوس ہو، چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آ جائے، یا ذہن الجھا ہوا لگے، تو اس کا مطلب ہے کہ میں کم ہو چکا ہوں۔ میں آپ کے دل، گردوں، ہڈیوں اور حتیٰ کہ آپ کی نیند کے لیے بھی بےحد ضروری ہوں۔"

"تو پھر آپ سب سے زیادہ کہاں پائے جاتے ہیں؟"
میں نے تجسس سے پوچھا۔
"میں قدرتی طور پر کئی غذاؤں میں پایا جاتا ہوں۔ سب سے زیادہ میرا خزانہ مغز کدو، یعنی پمپکن سیڈ میں ہے۔ اس کے علاوہ میں ہرے پتوں والی سبزیوں، بادام، اخروٹ، چیا سیڈز، کیلے، مچھلی، ڈارک چاکلیٹ اور دالوں میں بھی پایا جاتا ہوں۔ مگر بدقسمتی سے آج کل کی خوراک میں میری مقدار کم ہو چکی ہے، اسی لیے اکثر لوگ میری کمی کا شکار ہو جاتے ہیں۔"

"اگر کوئی آپ کی کمی کا شکار
ہو جائے تو اس کے لیے کیا حل ہے؟"
"سب سے پہلے تو قدرتی غذاؤں سے میری مقدار پوری کرنی چاہیے۔ اگر پھر بھی کمی برقرار رہے تو میرے پانچ اور بھائی بھی ہیں، یعنی مختلف قسم کے میگنیشیم سپلیمنٹس۔ جیسے میگنیشیم گلیسینیٹ، جو ذہنی سکون کے لیے بہترین ہے۔ میگنیشیم سٹریٹ، جو معدے کے مسائل حل کرتا ہے۔ میگنیشیم مالیٹ، جو پٹھوں کی کمزوری دور کرتا ہے۔ میگنیشیم تھیریونیٹ، جو دماغی کارکردگی بہتر بناتا ہے۔ اور میگنیشیم کلورائیڈ، جو جِلد اور جوڑوں کے لیے مفید ہے۔ مگر یاد رہے، کسی بھی سپلیمنٹ کا استعمال کرتے وقت ہمیشہ ماہر معالج سے مشورہ اور مقدار کا خیال رکھنا ضروری ہے۔"

"یہ بتائیں،
کیا آپ کی کمی کا تعلق نیند سے بھی ہے؟"
"بےشک! اگر آپ کو نیند آنے میں مشکل ہو، یا رات میں بار بار آنکھ کھل جائے، تو یہ بھی میری کمی کی نشانی ہو سکتی ہے۔ میں جسم کو پر سکون رکھتا ہوں، نیند کے لیے ضروری ہارمون کو متوازن رکھتا ہوں، اور دن بھر کی تھکن اتارنے میں مدد دیتا ہوں۔"

"تو آپ کے بغیر زندگی کیسی ہوگی؟"
میں نے سوال کیا۔
"تصور کریں، اگر میں نہ ہوں تو کیا ہوگا؟
آپ کی ہڈیاں کمزور ہو جائیں گی، ذہنی دباؤ بڑھ جائے گا، نیند متاثر ہوگی، توانائی کم ہو جائے گی، اور زندگی کا لطف جاتا رہے گا۔
یہی وجہ ہے کہ قدرت نے مجھے آپ کے جسم میں شامل کیا ہے تاکہ آپ کی صحت بہترین رہے۔"

"آپ کی یہ باتیں بہت دلچسپ ہیں،
مگر لوگ آپ کو نظر انداز کیوں کرتے ہیں؟"
وہ مسکرا کر بولے، "شاید اس لیے کہ میں نظر نہیں آتا، بس خاموشی سے اپنا کام کرتا ہوں۔ مگر جب میری کمی ہوتی ہے، تب لوگوں کو احساس ہوتا ہے کہ میں کتنا ضروری ہوں۔"

میں نے گہری سانس لی اور کہا،
"واقعی، آج آپ سے مل کر اندازہ ہوا کہ آپ کتنے اہم ہیں۔
میں وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ آپ کو نظر انداز نہیں کروں گا۔"

میگنیشیم نے مسکراتے ہوئے ہاتھ بڑھایا،
"یہی تو میں چاہتا تھا اور یہی بتانے آیا تھا کہ صحت مند زندگی کا راز یہی ہے کہ آپ اپنی خوراک اور طرزِ زندگی میں میری مقدار کا خیال رکھیں۔"

یہ کہہ کر وہ جانے لگے تو میں نے ان کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا اب ہم آپ کو کہیں نہیں جانے دیں گے.
آپ یہیں رہیں گے ہمارے ساتھ..
Dr Nadeem Sarwar Family physician

یہاں X-Ray، CT-Scan، MRI، اور PET-Scan کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کی جا رہی ہیں:1. ایکس رے (X-Ray):مقصد: زیادہ تر ہڈ...
15/02/2025

یہاں X-Ray، CT-Scan، MRI، اور PET-Scan کے بارے میں تفصیلی معلومات پیش کی جا رہی ہیں:

1. ایکس رے (X-Ray):

مقصد: زیادہ تر ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ، نمونیا، دانتوں کے مسائل، اور سینے میں انفیکشن کا پتہ لگانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

امیج: جسم کے مخصوص حصے کی 2D تصویر بناتا ہے جو ہڈیوں اور ٹھوس ڈھانچوں کو ظاہر کرتی ہے۔

تابکاری: کم مقدار میں تابکاری ہوتی ہے لیکن بار بار استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

فائدے:

تیز رفتار اور کم قیمت۔

ہسپتالوں اور کلینکس میں با آسانی دستیاب۔

نقصانات:

نرم ٹشوز (پٹھے، دماغ وغیرہ) کی تفصیلات واضح نہیں ہوتیں۔

---

2. سی ٹی اسکین (CT-Scan):

مقصد: نرم ٹشوز، ہڈیوں، خون کی نالیوں، اور دیگر اندرونی اعضاء کی تفصیلات دیکھنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ خاص طور پر دماغی چوٹ، فالج، اور کینسر کے مریضوں کے لیے مفید۔

امیج: 3D تصویر فراہم کرتا ہے جس میں جسم کے اندرونی ڈھانچے کی مکمل اور تفصیلی معلومات ہوتی ہیں۔

تابکاری: ایکس رے سے زیادہ ہوتی ہے، اس لیے کم استعمال کی تجویز دی جاتی ہے۔

فائدے:

جسم کے کسی بھی حصے کی تفصیلات فراہم کرتا ہے۔

سنگین چوٹوں کی تشخیص میں مدد کرتا ہے۔

نقصانات:

تابکاری کی بلند سطح۔

تھوڑا مہنگا اور بعض اوقات خاص تیاری کی ضرورت ہوتی ہے۔

---

3. ایم آر آئی (MRI):

مقصد: دماغ، ریڑھ کی ہڈی، پٹھے، جوڑوں اور پیٹ کے امراض کی تشخیص کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہوتا ہے۔ خاص طور پر نرم ٹشوز کی تفصیلات کے لیے بہترین۔

امیج: 3D تصویر بناتا ہے جو نرم ٹشوز کی بہترین وضاحت فراہم کرتا ہے۔

عمل: طاقتور مقناطیس اور ریڈیو لہروں کی مدد سے جسم کے اعضاء کی تفصیلات حاصل کی جاتی ہیں۔

تابکاری: تابکاری بالکل نہیں ہوتی۔

فائدے:

نرم ٹشوز جیسے دماغ، ریڑھ کی ہڈی اور جوڑوں کی بہت اعلیٰ تفصیلات فراہم کرتا ہے۔

تابکاری کے بغیر محفوظ طریقہ۔

نقصانات:

بہت مہنگا اور زیادہ وقت طلب۔

بعض افراد کو مقناطیسی فیلڈ میں بند ہونے کی وجہ سے گھبراہٹ ہو سکتی ہے۔

---

4. پی ای ٹی اسکین (PET-Scan):

مقصد: جسم میں میٹابولک تبدیلیوں کا پتہ لگانے کے لیے استعمال ہوتا ہے، خاص طور پر کینسر کی تشخیص اور اس کے پھیلاؤ کی جانچ کے لیے۔

عمل: مریض کے جسم میں تابکار مادہ (radioactive tracer) داخل کیا جاتا ہے، جو جسم کے میٹابولک ردعمل کو ظاہر کرتا ہے۔

فائدے:

کینسر کے علاج کی کامیابی کی نگرانی میں مدد کرتا ہے۔

کینسر، دل کی بیماری اور دماغی عوارض کی تفصیلی جانچ کے لیے مفید۔

نقصانات:

مہنگا اور تابکاری شامل ہوتی ہے۔

وقت طلب اور خاص تیاری کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

---

یہ معلومات آپ کو مختلف طبی ٹیسٹوں کے انتخاب میں مدد دے سکتی ہیں اور یہ سمجھنے میں بھی کہ کون سا طریقہ آپ کی حالت کے لیے زیادہ مناسب ہے۔
Dr Nadeem Sarwar Family physician

دماغ کے خلیوں کو تباہ کرنے والی 7 بدترین عادات:۱۔ ناشتہ نہ کرنا۔۲۔رات کو دیر سے سونا۔۳۔ بہت زیادہ میٹھا یا شکر والی خورا...
12/02/2025

دماغ کے خلیوں کو تباہ کرنے والی 7 بدترین عادات:
۱۔ ناشتہ نہ کرنا۔
۲۔رات کو دیر سے سونا۔
۳۔ بہت زیادہ میٹھا یا شکر والی خوراک لینا۔
۴۔ صبح دیر گئے تک سوتے رہنا۔
۵۔ کھانا کھاتے ہوۓ ٹی وی دیکھنا یا کمپیوٹر یا سیل فون استعمال کرنا۔
۶۔سوتے وقت سر پر کیپ یا پاؤں میں جراب پہننا۔
۷۔ بلاوجہ دیر تک پیشاب روکے رکھنا۔

Dr Nadeem Sarwar
Dr Nadeem Sarwar Family physician

12/02/2025

آرتھرائیٹس کو عام زبان میں گینٹھیا بھی کہتے ہیں، اس سے مراد جوڑوں کی ایسی بیماری ہے جو جوڑوں میں درد یا سوزش کی وجہ بنتی ہے ویسے تو آرتھرائیٹس یا گینٹھیا کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔ آج ہم آپ کو تین اہم وجوہات سے ہونے والے گینٹھیا کے بارے میں بتائیں گے۔
𝟏۔ قوت مدافعت میں کمی یا خرابی
𝟐۔ فاسد مادوں جیساکہ یورک ایسڈ میں زیادتی کی وجہ سے
𝟑۔ عمر میں اضافے کے ساتھ جوڑوں کا گھس جانا

ان ہی وجوہات کی بنا پر آرتھرائیٹس یا گینٹھیا کی چھ اقسام ہیں۔
𝟏. 𝐑𝐡𝐞𝐮𝐦𝐚𝐭𝐨𝐢𝐝 𝐀𝐫𝐭𝐡𝐫𝐢𝐭𝐢𝐬
𝟏- ریوماٹائیڈ آرتھرائیٹس (گنٹھیا)

𝟐. 𝐏𝐬𝐨𝐫𝐢𝐚𝐭𝐢𝐜 𝐀𝐫𝐭𝐡𝐫𝐢𝐭𝐢𝐬
𝟐- چنبل کا آرتھرائیٹس (چنبل کا گنٹھیا)

𝟑. 𝐀𝐧𝐤𝐲𝐥𝐨𝐬𝐢𝐧𝐠 𝐒𝐩𝐨𝐧𝐝𝐲𝐥𝐢𝐭𝐢𝐬
𝟑- ریڈھ کی ہڈی کا گنٹھیا

𝟒. 𝐎𝐬𝐭𝐞𝐨𝐚𝐫𝐭𝐡𝐫𝐢𝐭𝐢𝐬
𝟒- گھٹنوں کا آرتھرائیٹس

𝟓. 𝐉𝐮𝐯𝐞𝐧𝐢𝐥𝐞 𝐈𝐝𝐢𝐨𝐩𝐚𝐭𝐡𝐢𝐜 𝐀𝐫𝐭𝐡𝐫𝐢𝐭𝐢𝐬
𝟓- بچوں کا آرتھرائیٹس

𝟔. 𝐆𝐨𝐮𝐭 / 𝐆𝐨𝐮𝐭𝐲 𝐀𝐫𝐭𝐡𝐫𝐢𝐭𝐢𝐬
𝟔- یورک ایسڈ کا گنٹھیا

ان تمام اقسام کی وضاحت درج ذیل ہے
𝟭. 𝗥𝗵𝗲𝘂𝗺𝗮𝘁𝗼𝗶𝗱 𝗔𝗿𝘁𝗵𝗿𝗶𝘁𝗶𝘀
𝟭-ریوماٹائیڈ آرتھرائیٹس (گنٹھیا)
ان سات میں سے پانچ علامات کے ظاہر ہونے سے آپ کو گینٹھیا کا مرض ہوسکتا ہے
● صبح کے وقت جوڑوں میں اکڑاؤ کا آدھے گھنٹے سے زیادہ محسوس ہونا
● تین یا تین سے زیادہ جوڑوں میں سوزش ہونا
● ہتھیلی اور انگلیوں کے جوڑوں کی سوزش
● دونوں ہاتھوں کے جوڑوں کی سوزش کا اکٹھے ہونا
● ایکسرے میں جوڑوں کا متاثر نظر آنا
● جسم میں گلٹیاں بننا
● آر اے فیکٹر(𝗥𝗔 𝗙𝗮𝗰𝘁𝗼𝗿) کا مثبت ہونا

𝟮. 𝗣𝘀𝗼𝗿𝗶𝗮𝘁𝗶𝗰 𝗔𝗿𝘁𝗵𝗿𝗶𝘁𝗶𝘀
𝟮-چنبل کا آرتھرائیٹس (چنبل کا گنٹھیا)
چنبل کا آرتھرائیٹس، قوت مدافعت کے نظام میں خرابی کے باعث جوڑوں کے ساتھ جلد کو بھی متاثر کرتاہے
علامات ـ
● جلد پر سرخ نشانات
● جوڑوں میں درد اور سوزش ۔
● ہاتھوں کی انگلیوں کی سوزش
● کلائیوں اور دوسرے جوڑوں جیسے کندھے، ریڈھ کی ہڈی اور کہنی میں درد اور سوزش
● ناخن کھردرا پن محسوس ہونا

𝟯. 𝗔𝗻𝗸𝘆𝗹𝗼𝘀𝗶𝗻𝗴 𝗦𝗽𝗼𝗻𝗱𝘆𝗹𝗶𝘁𝗶𝘀
𝟯-ریڈھ کی ہڈی کا گنٹھیا
● کمر درد اور کمر کا اکڑاو خاص طور پر صبح سو کر اٹھنے کے بعد
● چالیس سال سے کم عمر خاص طور پر نوجوانی کی عمر میں
● خواتین کی نسبت مردوں میں زیادہ ہونا
● آنکھوں کا سرخ ہونا
● ٹیسٹ 𝗛𝗟𝗔-𝗕𝟮𝟳 کا پازیٹیو ہونا

𝟰. 𝗢𝘀𝘁𝗲𝗼𝗮𝗿𝘁𝗵𝗿𝗶𝘁𝗶𝘀
𝟰-گھٹنوں کا آرتھرائیٹس
اوسٹیوآرتھرائٹس جوڑوں میں موجود کارٹیلج کی توڑ پھوڑ کرتا ہے جس سے جوڑوں میں رگڑ محسوس ہوتی ہے۔ یہ جوڑوں پر دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ کارٹیلج اپنی لچک کم ہونے کی وجہ سے دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت کھونا شروع کر دیتا ہے ۔
علامات
● گھٹنوں میں حرکت کے ساتھ درد، سوزش
● گھٹنوں کے بہت زیادہ استعمال یا بہت زیادہ آرام کے بعد درد
● انگلیوں کے درمیان والے یا آخری جوڑ میں ہڈیوں کا بڑھ جانا

𝟱. 𝗝𝘂𝘃𝗲𝗻𝗶𝗹𝗲 𝗜𝗱𝗶𝗼𝗽𝗮𝘁𝗵𝗶𝗰 𝗔𝗿𝘁𝗵𝗿𝗶𝘁𝗶𝘀
𝟱-بچوں کا آرتھرائیٹس
جوڑوں کی سوزش اور درد بچوں کو متاثر کرتی ہے۔ اگر بچے کے چھوٹے بڑے جوڑوں جیسا کہ ہاتھوں، کہنیوں، گھٹنوں اور کمر کے جوڑوں میں سوزش یا درد ہو خصوصی طور پر صبح کے وقت اٹھنے پر اکڑاؤ محسوس ہوتا ہے۔

𝟲. 𝗚𝗼𝘂𝘁 / 𝗚𝗼𝘂𝘁𝘆 𝗔𝗿𝘁𝗵𝗿𝗶𝘁𝗶𝘀
𝟲-یورک ایسڈ کا گنٹھیا
گاؤٹ یا گاؤٹی گنٹھیا میں یورک ایسڈ کے کرسٹلز کی وجہ سے ہوتا ہے جو کہ جوڑوں میں شدید درد اور سوجن کا باعث بنتے ہیں
علامات
● پاؤں کے انگوٹھوں میں درد اور سوزش
● جوڑوں میں درد اور سوجن اور حرکت متاثر ہونا
● جلد نیلی اور تنی ہوئی محسوس ہونا
● گردوں میں یورک ایسڈ کی پتھری بننا

𝐓𝐫𝐞𝐚𝐭𝐦𝐞𝐧𝐭

بروقت تشخیص سے تمام آرتھرائیٹس کا بہت بہتر علاج ممکن ہے بروقت تشخیص اور علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ بیماری جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
اگر آپ یا آپ کا کوئی عزیز اس بیماری میں مبتلا ہے تو فوری طور
Dr Nadeem Sarwar

23/01/2025

سوال: پاکستان شوگر میں نمبر 1 کیوں ہے؟

جواب: خوراک کی وجہ سے

پاکستانیو کی خوراک کا بڑا حصہ ان اشیاء پر مشتمل ہے جن میں شوگر کی بھرمار ہے

• 1 عدد روٹی = 8 چمچ شوگر
• 1 پلیٹ چاول = 17 چمچ شوگر
• 1 سلائس بریڈ= 12 گرام (2-3 چمچ شوگر )
• 1 عدد رس= 12 گرام (2-3 چمچ شوگر)
• 1 کولڈ ڈرنک= 20 چمچ شوگر
• 1 آلو = 8 چمچ شوگر

جب صبح شام فائبر نکلی ہوئی، شوگر سے بھرپور خوراک کھائی جائے تو نتیجہ شوگر کی صورت میں نکلتا ہے

بات صرف شوگر پر ہی ختم نہیں ہوتی، شوگر بڑھ کر 4 بیماریاں اور پیدا کرتی ہے

ہائی شوگر = اعصابی کمزوری = زخموں کا ٹھیک نہ ہونا = معذوری

ہائی شوگر = ہائی ٹرائی گلیسرایڈز= ہائی بلڈ پریشر = ہارٹ اٹیک

ہائی شوگر = ہائی Creatinine = گردے فیل

ہائی شوگر = شریانیں بند = فالج

ڈھیروں دوائیاں اور ان کے سائیڈ ایفیکٹس الگ سے برداشت کرنے پڑتے ہیں

آپ کی زندگی میں جتنے روٹی چاول اللّٰہ نے لکھے تھے وہ آپ کھا چکے ہیں

اگر آپ کی شوگر روٹی، چاول کھانے کے ساتھ کنٹرول نہیں ہو رہی تو وہ آپ کے لیے زہر ہے، آپ کی جان کی دشمن ہیں، خود کشی کے مترادف ہے

اللّٰہ کی لاکھوں نعمتیں ہیں، وہ کھائیں، واک ورزش کریں، شوگر کنٹرول رہے گی

شوگر کے مریض غفلت کی جس نیند میں سو رہے ہیں ان کو جھنجوڑ جھنجوڑ کر جگانے کی ضرورت ہے
Dr Nadeem Sarwar
Dr Nadeem Sarwar Family physician

توند یا پیٹ کے گرد موجود چربی کے بارے میں چند حقائق1. موٹاپے کی ابتداء سب سے پہلے پیٹ کے گرد چربی پیدا ہونے سے ہوتی ہے ا...
13/01/2025

توند یا پیٹ کے گرد موجود چربی کے بارے میں چند حقائق

1. موٹاپے کی ابتداء سب سے پہلے پیٹ کے گرد چربی پیدا ہونے سے ہوتی ہے
اور سب سے آخر میں پیٹ سے چربی ختم ہوتی ہے

2. پیٹ کے گرد چربی آپ کے جگر کے گرد چربی ظاہر کرتی ہے جو اتنی بڑھ جاتی ہے کہ پیٹ نکلنا شروع ہو جاتا ہے

ہر وہ شخص جس کا پیٹ نکلا ہوا ہے اس کے جگر پر چربی (Fatty Liver) موجود ہے

3. پیٹ کے گرد چربی اتنی بڑھ جاتی ہے کہ وہ آپ کو اپنے جسم کا عضو محسوس ہونے لگتی ہے، ایک خطرناک عضو

ایسے لوگوں میں چربی جسم میں ایک ہارمون Ghrelin پیدا کرتی رہتی ہے جو ہر وقت بھوک کا احساس پیدا کرتا ہے

اس کے علاوہ پیٹ کے اندر موجود چربی عورتوں اور مردوں میں ہارمونز کی خرابی پیدا کرتی ہے، جو مردانہ اور زنانہ مسائل کی طرف لے جاتے ہیں

4. کوئی بھی ایسا ٹوٹکہ یا طریقہ نہیں ہے جو صرف پیٹ سے چربی کا خاتمہ کر سکے
اس کے لیے پہلے پورے جسم سے چربی ختم کرنی پڑتی ہے جیسے ہی وزن میں کمی پیدا ہوگی، پیٹ سے چربی خود بخود کم ہوتی جائے گی

پاکستان میں ہر چوتھا شخص توند لے کر پھر رہا ہے، جگر پر چربی کا شکار ہے

پورے جسم میں سب سے خطرناک چربی پیٹ کے گرد ہی پائی جاتی ہے، اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے اپنی غذا ٹھیک کریں

کونسی خوراک پورے جسم سے چربی کا خاتمہ کرے گی؟
کونسی خوراک کھانی ہے؟ کس سے پرہیز کرنا ہے؟

Dr Nadeem Sarwar .....
Family Physician

Dr Nadeem Sarwar Family physician

09/12/2024

مچھلی کے طبی فوائد:
1.مچھلی میں اومیگا-3 فیٹی ایسڈز ہوتے ہیں جو دل کے امراض کے خطرے کو کم کرتے ہیں اور کولیسٹرول کو بہتر بناتے ہیں۔
2.مچھلی دماغی افعال کو بہتر بناتی ہے اور یادداشت کو مضبوط کرتی ہے۔ یہ الزائمر جیسے دماغی امراض کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔
3.مچھلی میں وٹامن ڈی اور کیلشیم موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں اور ہڈیوں کے امراض سے بچاتے ہیں۔
4.اومیگا-3 اور پروٹین جلد کو صحت مند رکھتے ہیں اور بالوں کی نشوونما میں مدد دیتے ہیں۔
5.مچھلی میں موجود غذائی اجزاء آنکھوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور بینائی کے مسائل سے بچاتے ہیں۔
6.مچھلی کھانے سے جسم کی مدافعتی صلاحیت بہتر ہوتی ہے اور جسم بیماریوں کے خلاف مضبوط رہتا ہے۔
7.مچھلی میں پروٹین زیادہ اور کیلوریز کم ہوتی ہیں، جو وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
مچھلی کھانے کا فائدہ مند طریقہ:
1.مچھلی کو بھاپ میں پکانے سے اس کے غذائی اجزاء محفوظ رہتے ہیں۔
2.تیل کے بغیر مچھلی کو گرِل یا باربی کیو کرنا صحت کے لیے بہتر ہے۔
3.اگر مچھلی کو تلنا ہو تو کم چکنائی والے تیل (زیتون یا کینولا آئل) کا استعمال کریں۔
4.مصالحے اور نمک کا کم استعمال کریں تاکہ مچھلی کی قدرتی غذائیت برقرار رہے۔
5.تازہ اور معیاری مچھلی استعمال کریں تاکہ اس کے غذائی فوائد ضائع نہ ہوں۔
6.شوربے یا ہلکے مصالحے کے ساتھ مچھلی پکانا زیادہ مفید ہے۔
7.مچھلی کو ہفتے میں 2-3 بار کھانے کی عادت اپنائیں تاکہ صحت کے لیے فائدہ مند ہو۔

Address

Zubaida Sarwar Family Hospital Pasrur Mohala Rahman Pura Pasrur , Hameeda Bashir Hospital Daska
Pasrur
490050

Opening Hours

Monday 09:00 - 13:00
16:00 - 22:00
Tuesday 09:00 - 13:00
16:00 - 22:00
Wednesday 09:00 - 13:00
16:00 - 22:00
Thursday 09:00 - 13:00
16:00 - 22:00
Friday 09:00 - 13:00
17:00 - 22:00
Saturday 09:00 - 13:00
16:00 - 21:00

Telephone

+923468734285

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Nadeem Sarwar Family physician posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Nadeem Sarwar Family physician:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category