24/06/2025
بلکل تور گل دیر کے خلاف قانونی کارروائی کیا جائے لیکن تور گل دیر کے خلاف قانونی کارروائی سے پہلے ڈی،ایچ،کیوں تیمرگرہ میں موجود نرسز ڈیوٹی کا معلومات کریں کے کون ڈیوٹی کرتا ہے اور کون نہیں ڈی،ایچ،کیوں ہسپتال تیمرگرہ میں زیادہ تر نرسز اپنے جگہ پر دوسرے سٹوڈنٹس اور ڈپلومہ والے رکھے ہیں ان کو 10,15 ہزار روپے دیتا ہے اور ان سے ڈیوٹی کرتے ہیں
میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈی ایچ کیو ہسپتال تیمر گرہ دیر لوئر
ڈپٹی کمشنر دیر لوئر، انٹلیجنس ایجنسیز، تور گل دیر کو لگام دی جائے
ایک ایسا بے ضمیر شخص، جو اپنی شناخت چھپا کر پروفیشنلز کی زندگیوں میں کیچڑ اچھال رہا/رہی ہے بد اخلاقی اور بد زبانی کی مثال ملنا ممکن نہیں، چھوٹے مسئلہ کو بریکینگ نیوز بناکر افراتفری پھیلا رہا ہے اور علاقے کا نام لیکر نفرت پھیلانے کی سنگین جرم کر رہا ہے
ہم تمام ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان سے اس پیج کے ایڈمن کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں اگر کاروائی نہیں ہوتی ہم سمجھ جائیں گے ہماری نرسز کی ہسپتال کو ضرورت نہیں تو تمام نرسز کے تبادلے کی گزارش لیکر ڈائیریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز جائیں گے اور تب تک نہیں اٹھیں گے جب تک تبادلہ نہ ہو
چترال سے تعلق رکھنے والے نرسز بلا تفریق شاندار انداز میں اپنے ڈیوٹیاں سر انجام دیتے ہیں خدا کو حاضر و ناظر جان کر بہترین انداز میں ایمانداری کیساتھ اپنی زمہ داریاں پورا کرتے ہیں چترالی نرسز تیمر گرہ کو اپنا دوسرا گھر تصور کرتے ہیں اور وہاں رہنے کے وجوہات ہسپتال انتظامیہ اور عوام کی جانب سے دی جانے والی احترام ہے
ڈیوٹی کے دوران غلط فہمیاں ہوسکتی ہیں رش کم کرنے کے لئے سخت الفاظ سنے جا سکتے ہیں کیونکہ رش بھی مریضوں کے فائدے کے لئے کم کروائے جاتے ہیں اور یہ ہسپتال کا ڈسپلین برقرار رکھنے کے لئے باقاعدہ حکمنامہ ہوتا ہے جس کا ایک ملازم پابند ہوتا ہے
اگر پھر بھی کسی کو زیادتی لگے وہ ہسپتال کے ایم ایس، ڈی ایم ایس یا نرسنگ سپروائزر کو شکایت کرسکتے ہیں مگر سستی شہرت کے لئے خواتین کا نام لیکر کیچڑ اچھالنا نہ پٹھانوں کا روایات ہے اور نہ چترالی ایسے الفاظ کے متحمل ہوسکتے ہیں
میری میڈیکل سپرنٹینڈنٹ سے مطالبہ ہے ہسپتال کی طرف سے باقاعدہ طور پر ایف آئی آر درج کروا، اس بے ہودہ الفاظ والے تور گل دیر کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے ساتھ ہی دیر نرسنگ ایسوسیشن سے بھی بھرپور انداز کردار ادا کرنے کی گزارش ہے
حسینہ اسحاق فوکل پرسن چترال نرسز فورم پاکستان