Dr. Muhammad Tariq

Dr. Muhammad Tariq Happy & healthy kids with practical advice & support. Let's thrive together! Hi there!

My name is Dr. Muhammad Tariq and I'm a children specialist with a passion for helping parents navigate the challenges of raising happy and healthy kids. With years of experience working with children of all ages, I offer practical advice and support to families through my page. From tips on managing behavior to suggestions for fun and educational activities, I'm here to help you and your children thrive. Follow my page for regular updates and insights on all things parenting, and let's work together to raise confident, resilient, and well-rounded kids!

ڈاکٹر کی طرف سے عوامی آگاہی: بچوں کے لوز موشن کے لیے Rifapin H دینا بند کریں یہ دوا ٹی بی کے لیے مخصوص ہے، دست کے لیے نہ...
24/07/2025

ڈاکٹر کی طرف سے عوامی آگاہی:

بچوں کے لوز موشن کے لیے Rifapin H دینا بند کریں
یہ دوا ٹی بی کے لیے مخصوص ہے، دست کے لیے نہیں!
السلام علیکم،
میں ڈاکٹر محمد طارق بچوں کی صحت کے میدان میں خدمات انجام دے رہا ہوں۔
آج میں ایک انتہائی خطرناک غلط رجحان کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں:
کئی غیر مستند لوگ بچوں کے لوز موشن (دست) میں سیرپ Rifapin H استعمال کروا رہے ہیں — جو کہ دراصل ٹی بی (TB) کی دوا ہے!
یہ دوا صرف ٹی بی کے مریضوں کو مخصوص تشخیص کے بعد دی جاتی ہے۔
اس کا بچوں کے دست سے کوئی تعلق نہیں۔

اگر غلط استعمال کریں تو کیا ہوگا؟
جگر کو مستقل نقصان١۔ (Liver Damage)
دوا کے خلاف مزاحمت٢ (Drug Resistance)
اصل بیماری چھپ جانا
بچے کی نشوونما رک جانا
مستقبل میں ٹی بی کا ناقابلِ علاج ہو نا
مستند عالمی گائیڈ لائنز (Evidence-Based Links):

🔹 WHO (ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن):
> "Diarrhoea in children should be managed with ORS and Zinc. Antibiotics are not routinely recommended." 🔗 https://www.who.int/publications/i/item/9789241598415
(Clinical management of acute diarrhoea)

🔹 WHO – TB Guidelines:
> "Rifampicin must only be used in confirmed cases of tuberculosis, under strict medical supervision." 🔗 https://www.who.int/news-room/fact-sheets/detail/tuberculosis

🔴 عوام سے گزارش:
بچوں پر تجربہ نہ کریں!
جعلی حکیموں، عطائیوں اور نیم معالجوں سے ہوشیار رہیں
بچوں کو سیرپ RifapinH دینا جرم کے زمرے میں آ سکتا ہے
یہ پوسٹ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائیں۔
شاید آپ کا ایک شیئر کسی معصوم بچے کی زندگی بچا دے!

ڈاکٹر محمد طارق

بہت اہم موضوع ہے! بچوں کو سونے کے لیے غیر ضروری دوائیاں دینا ایک خطرناک رواج بنتا جا رہا ہے، خاص طور پر فینی رگن  جیسی د...
20/07/2025

بہت اہم موضوع ہے!
بچوں کو سونے کے لیے غیر ضروری دوائیاں دینا ایک خطرناک رواج بنتا جا رہا ہے، خاص طور پر فینی رگن جیسی دوائی جو اصل میں نیند کی دوا نہیں بلکہ الرجی کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
بعض علاقوں میں مائیں بچوں کو سُلانے کے لیے فینی رگن یا دیگر نیند لانے والی دوائیاں دے رہی ہیں۔۔۔ لیکن یہ دوا
صرف الرجی کے مریضوں کے لیے ہے ، نیند کے لیے نھی۔
یہ دوا دے کر آپ بچے کو خطرے میں ڈال رھے ھیں۔

سانس رکنے کا خطرہ ۔
بے ہوشی
دماغی کمزوری
نیند کے مسائل بڑھ جانا
بچوں کی نشوونما میں رکاوٹ
مسلسل استعمال سے دماغی ترقی متاثر

📌 یہ دوا صرف ڈاکٹر کے مشورے سے دی جا سکتی ہے۔ نیند لانے کے لیے دینا جرم کے برابر ہے

بچے کی نیند کے لیے یہ کریں: ✅ دن بھر کھیل کود ✅ مناسب خوراک ✅ سونے کا
باقاعدہ وقت ✅ موبائل/اسکرین سے دوری

برائے مہربانی! معصوم بچوں کو غیر ضروری دوائیوں کا
نشانہ نہ بنائیں۔ یہ نیند نہیں، خطرہ ہے





بجلی کا کرنٹ لگنے کے بعد فوراً مٹی میں دفنانا نہ صرف غلط ہے بلکہ یہ عمل انسان کی جان کے لیے خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔✅ حقیق...
19/06/2025

بجلی کا کرنٹ لگنے کے بعد فوراً مٹی میں دفنانا نہ صرف غلط ہے بلکہ یہ عمل انسان کی جان کے لیے خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔

✅ حقیقت:

یہ ایک غلط عوامی تصور (myth) ہے کہ بجلی کا کرنٹ لگنے کے بعد مٹی میں دفن کرنے سے کرنٹ نکل جاتا ہے یا انسان ٹھیک ہو جاتا ہے۔ حقیقت میں ایسا کوئی سائنسی یا طبی ثبوت موجود نہیں ہے۔



⚠️ بجلی کا کرنٹ لگنے کے بعد درست طریقۂ کار:
1. فوراً بجلی کا منبع بند کریں (Main switch یا plug نکالیں) تاکہ مزید کرنٹ نہ لگے۔
2. متاثرہ شخص کو بجلی سے الگ کریں — لکڑی یا کسی انسولیٹڈ چیز سے۔
3. اگر متاثرہ شخص بے ہوش ہو یا سانس نہ لے رہا ہو، تو:
• CPR (Cardiopulmonary Resuscitation) دیں، اگر آپ کو آتی ہو۔
• فوراً ایمبولینس بلائیں یا قریبی اسپتال لے جائیں۔
4. مریض کو کسی صورت مٹی میں دفنانا نہیں چاہیے — یہ اس کی حالت مزید خراب کر سکتا ہے۔



📌 نوٹ:
• مٹی میں دفنانے سے اگر انسان بے ہوش ہو تو سانس رکنے کا خطرہ ہوتا ہے۔
• کرنٹ لگنے کے اثرات اندرونی طور پر دل، دماغ یا دیگر اعضا کو نقصان دے سکتے ہیں، جنہیں صرف میڈیکل ٹریٹمنٹ سے ہی ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔

نوزائیدہ بچوں میں آنکھوں سے پانی آنا بہت عام مسئلہ ہے۔آئیے ھم دیکھتے ہیں کہ یہ مسلہ کیوں ہوتا ہے اور اسے گھر پر ہی کیسے ...
06/05/2025

نوزائیدہ بچوں میں آنکھوں سے پانی آنا بہت عام مسئلہ ہے۔

آئیے ھم دیکھتے ہیں کہ یہ مسلہ کیوں ہوتا ہے اور اسے گھر پر ہی کیسے حل کیا جاسکتا ہے !

ہماری آنکھ میں آنسو مسلسل بنتے ہیں اور ایک نالی کے ذریعے ہماری آنکھ سے ناک کے اندر میں بہہ جاتے ہیں، جہاں سے ہم انہیں بغیر محسوس کیے پی لیتے ہیں۔

کچھ نوزائیدہ بچوں میں آنکھوں اور ناک کو ملانے والی یہ نالی پیداٸیش پر پوری طرح سے کھلی نہیں ہوتی ہے اس لیے آنکھوں سے پانی آنا شروع ہو جاتا ہے۔

اگر آپکے بچے کو یہ مسلہ ہے تو پریشان نہ ہوں، یہ حالت عارضی ہے اور آپ کو گھر پر صرف ایک سادہ مساج سے اسکو حل کر سکتے ہیں۔

-مساج سے پہلے آپ کو اپنے ہاتھ دھو لینےاور اپنے ناخن تراشنے چاہئیے
۔دن میں تین سے پانچ بار مساج کریں جیسا کہ تصویر میں دکھایا گیا ہے
۔زیادہ تر کیسز میں ایک سال کی عمر سے پہلے یہ مسلہ مساج سے ٹھیک ہو جاتا ہے
۔ اگر یہ مسئلہ ایک سال کی عمر ہو جانے کے بعد بھی حل نہ ہو تو پھر سرجری کی ضرورت ہوتی ہے جس میں ایک سادہ سلاٸ پھیر کر اس بند نالی کو کھولا جاتا ہے

اھم بات یہ ہے کہ اگر اس دوران بچے کی آنکھوں میں گاڑھی زرد رطوبت نظر آئے تو اپنے ڈاکٹر سے چیک کروائیں، یہ آنکھ میں انفیکشن کی علامت ہے، جس کے علاج اور اینٹی بایوٹکس کی ضرورت ہوتی ہے۔

24/12/2023

Orofacial or tardive dyskinesias are involuntary repetitive movements of the mouth and face

قصائی لقب کا اعزاز ڈاکٹروں کے ساتھ جوڑنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ اپنی خدمات کا معاوضہ طلب کرتے ہیں ۔ لیکن ان قصائیو...
14/11/2023

قصائی لقب کا اعزاز ڈاکٹروں کے ساتھ جوڑنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ اپنی خدمات کا معاوضہ طلب کرتے ہیں ۔ لیکن ان قصائیوں کی کچھ اور بھی خصوصیات ہیں جو کوئ بتاتا ہی نہیں ۔

1. یہ قصائی اپنے دوست احباب ، رشتےدار ، جونیئرز ، سینیرز حتی کہ وارڈ کی آپا تک کے خاندان کا مفت معائنہ کرتے ہیں ۔ ان کے دل میں فیس لینے کی امید پیدا ہی نہیں ہوتی۔ آپ کسی سے ایک کلو چینی مفت کے کر دکھا دیں۔

2. یہ قصائی زیادہ کوئ بھاؤ تاؤ کیے بغیر ہی فیس میں کمی یا مکمل معافی کر دیتے ہیں ۔

3. مختلف ڈیپارٹمنٹس میں قصائ ڈاکٹرز اپنی جیب سے فنڈز اکٹھے کر کے مریضوں کے لیے ادویات کا انتظام کرتے ہیں ۔

4. تقریباً ہر قصائی ڈاکٹر اپنی زندگی میں اپنے مریضوں کو خون کا عطیہ ضرور دیتا ہے۔ بلا معاوضہ

5. ایسا کوئی قصائی ڈاکٹر آپ نہیں دیکھیں گے جو پوشیدہ طریقے سے کسی نہ کسی غریب خاندان کی امداد نہ کررہا ہو۔ صدقے خیرات اور فلاحی کاموں میں آپ ہمیشہ ان کو آگے دیکھتے ہیں ۔

6. ہمارے سینیر قصائی ڈاکٹرز بنا پوچھے ہی غریب سٹاف کی وقفے وقفے سے مدد کرتے رہتے تھے اور ڈیوٹی کے دوران چاۓ پانی کا خیال بھی۔

7. قصائی ڈاکٹر وہ واحد مخلوق ہیں جو رات کے 3 بجے بھی نیند سے اس لیے اٹھ کر کال ریسیو کرتا ہے کہ اس کو معلوم ہوتا ہے فون کرنے والا کسی مشکل میں ہوگا۔

8. بہت سے قصائی ڈاکٹرز اپنے ہاتھوں پر کینولا لگا کر بھی ایمرجنسی میں مریضوں کا علاج کر رہے ہوتے ہیں ۔ بہت سی لیڈی ڈاکٹرز حمل کے دوران خود کی صحت کی پروا کیے بنا مریضوں کی فکر میں بغیر کچھ کھائے پیے ڈیوٹی کرتی ہیں ۔ بہت سے قصائی ڈاکٹروں کو عید کا دن بھی گھر والوں کے ساتھ گزارنا نصیب نہیں ہوتا۔ اور ذہنی تناؤ سے بھی سب سے زیادہ یہی ڈاکٹرز گزرتے ہیں ۔

9. میں نے آنکھوں سے ایسے قصائی ڈاکٹرز دیکھے ہیں جو مریضوں کے مفت معائنے کے بعد پوچھتے ہیں کہ دوائ لینے کے پیسے ہیں یا نہیں ۔ اور چپکے سے ہاتھ میں پیسے پکڑا کر روانہ کردیتے ہیں۔

ڈاکٹر کی خدمات کا معاوضہ کبھی بھی رقم ادا کرنے سے پورا نہیں ہو سکتا ۔ بہت سے ڈاکٹرز مریضوں کی دعا کو اپنی کل جمع پونجی سمجھتے ہوۓ زندگی گزار دیتے ہیں ۔
تو آئندہ ایک ڈاکٹر کے چاۓ پینے یا ہنس کر اپنے کولیگز سے بات کرنے یا آپ کی مرضی کے مطابق کا علاج نہ کرنے کی صورت میں اس پر قصائی کا لقب لگانے سے پہلے سوچ لیں کہ پاکستان کے کرپٹ ترین نظام میں ابھی بھی کوئ درد مند شعبہ موجود ہے تو وہ ڈاکٹری ہی ہے ۔

بچوں کا سر بنانا اور اسکے نقصانجیسے ہی آپ ماں بنیں گی آپکی رشتہ دار خواتین مشورہ ضرور دیگی کہ بچے کا سر کیسے بنایا جائےا...
13/11/2023

بچوں کا سر بنانا اور اسکے نقصان

جیسے ہی آپ ماں بنیں گی آپکی رشتہ دار خواتین مشورہ ضرور دیگی کہ بچے کا سر کیسے بنایا جائے
ان مشوروں میں بچے کے سر کو آگے پیچھے سے دبانا، بچے کے سر کے نیچے گتا، لکڑی، پلیٹ یا کوئی سخت چیز رکھنابچے کا سر ایک بار غور سے دیکھیں
اسکا سر پیچھے سے سیدھا ہو گا جیسا اس تصویر میں left میں دکھایا گیا ہے جو کہ بالکل بھی نارمل نہیں ہے
سر کا اس طرح سیدھا ہوجانا Flat head syndrome کہلاتا ہے جو کہ پاکستانی ماوں کے مطابق ایک achievement ہے
دراصل ایک abnormal کنڈیشن ہےسر کی ایک سطح کو بالکل سیدھا کر دینا اور ہڈی کی ساخت کو تبدیل کر دینا سراسر غلط ہے۔ flat head syndrome کے بچوں میں
1۔باریکی کے کام (یعنی fine motor skills)
2۔ زبان کا استعمال( یعنی Language development)
میں کمی آسکتی ہے
سب میں نہیں ہوتا لیکن ایسا ہونا ممکن ہے اور ایسے بہت‏سے کیسز رپورٹ بھی ہوئے ہیں

تو پھر سر بنانے کیلئے کیا کرنا چاہیے؟
تو اسکا جواب ہے کہ بچے کو سکون سے جینے دیں۔ کچھ بھی مت کریں۔ بچے کو کبھی کروٹ اور کبھی سیدھا سلائیں سر کو ایک جگہ پہ fix نہ رکھیں تاکہ وہ کسی بھی جگہ سے flat نہ ہو جائے اور سر کی ہڈی کو اپنی اصلی شکل اختیارکرنے دیں جو کے گول ہے
اور سر بنانے کا مشورہ دینے والوں کا مشورہ ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیں

بستر گیلا کرنا کیا ہوتا ہے؟بستر گیلا کرنا (اسے ناکٹرنل اینورسس بھی کہتے ہیں) یہ ہوتا ہے کہ جب بچہ سوتے میں اپنا مثانہ خا...
01/11/2023

بستر گیلا کرنا کیا ہوتا ہے؟
بستر گیلا کرنا (اسے ناکٹرنل اینورسس بھی کہتے ہیں) یہ ہوتا ہے کہ جب بچہ سوتے میں اپنا مثانہ خالی کردیتا ہے۔ یہ کبھی باربار ہوسکتا ہے، ہر رات بھی۔
بستر گیلا کرنا عام بات ہے۔۔ بستر گیلا کرنا خاندانوں میں بھی چلتا ہے اورنو سال سے کم عمرلڑکوں میں لڑکیوں سے زیادہ ہے۔ اچھی خبر یہ ہے کہ اب آپکو مدد مل سکتی ہے
بستر کس وجہ سے گیلا ہوتا ہے؟
بستر گیلا کرنے کی تین ملی جلی وجہیں ہوسکتی ہیں:

جسم رات میں بڑی مقدار میں پیشاب بناتا ہے؛
ایک مثانہ جو رات کےوقت زیادہ پیشاب نہیں رکھ سکتا؛ اور
سونے سے پوری طرح نہ اٹھ سکیں۔
جو بچے بستر گیلا کرتے ہیں وہ نہ توسست ہوتے ہیں اور نہ شرارتی۔ کچھ بیماریوں کو بستر گیلا کرنے سے جوڑا جاتا ہے لیکن زیادہ بچے جو بستر گیلا کرتے ہیں انہیں صحت کا کوئی سنگین مسئلہ نہیں ہوتا۔

مثانے کو دن کے وقت قابو میں رکھنا رات کے سوکھے پن سے زیادہ اہم ہے۔ تین سال تک کی عمر کے بچے دن میں خشک رہتے ہیں اور اسکول کی عمر میں رات کو بھی۔ البتہ اس میں تبدیلی ہوسکتی ہے اور بچے اکثر حادثوں کا شکار ہوجاتے ہیں رات میں بھی اور دن میں بھی، جب تک کہ وہ سات یا آٹھ سال کے نہ ہو جائیں۔

بستر گیلا کرنے پر مدد کیسے حاصل کی جائے؟
سب سے اچھی بات یہ ہے کہ صحت کے ان کارکنوں سے مدد لی جائے جنہوں نے بچوں کے مثانے کے مسائل میں خصوصی تربیت حاصل کی ہوئی ہے،

بچہ جو خشک رہا کرتا تھا اچانک رات کو گیلا ہونے لگا؛
اسکول جانے کی عمر میں بستر زیادہ بار بھیگ جاتا ہے؛
بھیگنے سے بچہ پریشان یا ناراض ہ

کیا مثانے کو دن کے وفت قابو میں رکھنا مسئلہ ہوسکتا ہے؟
وہ بچے جورات کے وقت بھیگ جاتے ہیں انہیں دن کے وقت مثانے کوقابومیں رکھنا بھی ایک مسئلہ ہوسکتا ہے۔ انہیں کئی باریا جلدی میں بیت الخلا جانا پڑسکتا ہے ، پوری طرح مثانہ خالی کرنا اوراجابت کرنا مشکل ہوتا ہے جبتک کہ بچے کا انڈر ویئر گیلا نہ ہو گھروالوں کو ان یا مثانے یا اجابت کے کنٹرول کی دوسری مشکلات کا علم نہیں ہوتا۔ بیت الخلا کے تربیت یافتہ بچے کے دن میں بھیگنے کے مسائل پر ڈاکٹر سے گفتگو کرنی چاہئے۔

بستر بھیگنے کے بارے میں کیا کیا جاسکتا ہے؟
بہت سے بچے بغیر کسی مدد کے اپنے وقت پر بھیگنا چھوڑ دیتے ہیں۔ اکثروبیشتر اگر آٹھ نو سال کی عمر کے بعد بھی بار باربھیگنے کی عادت جاری ہے تو یہ خود بخور ٹھیک نہیں ہوتی۔ بستر بھیگنے کی دیکھ بھال کئے کئی طریقے ہیں۔ صحت کا پیشہ ورکارکن بچے کا معائنہ شروع کریگا یہ معلوم کرنے کیلئے کہ کوئی جسمانی وجوہ تو نہیں ہیں اور ان کا مثانہ دن میں کیسے کام کرتا ہے۔ پھر کچھ گیلے بسترکے علاج کےطریقے ہیں۔ جن میں سے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے یہ ہیں:

رات کے الارم جو اس وقت بج جاتے ہیں جب بچہ بسترمیں بھیگتا ہے۔ اس سے بچے کو یہ سمجھانے میں مدد ملتی ہے کہ جب مثانہ بھر جائے تو جاگ جائیں۔ یہ الارم یا تو بستر میں یا پھر بچے کے انڈر ویئر میں استعمال کیا جاتا ہے نتائج اس صورت میں بہتر ہوتے ہیں جب بچہ خشک رہنا چاہتا ہو، زیادہ بار بھیگتا ہو، والدین کی طرف سے رات کو مدد مل رہی ہواور کئی مہینوں سے ہر رات الارم استعمال کرتا ہو۔ کچھ بچے الارم کے استعمال کے بعد حشک رہنے لگتے ہیں لیکن بعد میں پھر گیلا ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس صورت میں الارم دوبارہ کام کرسکتا ہے۔
اسپرے مثانے کی سرگرمی کوتبدیل کردیتے ہیں یا پیشاب کا بننا کم کردیتے ہیں اور یہ ڈاکٹر سے لکھوائے جا سکتے ہیں ۔
قبض پر نظر رکھیں کیونکہ اس سے مثانے کی مشکل بد تر ہوجاتی ہے۔ اگر یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے تو طبی امداد حاصل کریں۔
اگر آپکا بچہ گیلے ہونے کا الارم استعمال کررہا ہے تو اسکے بجتے ہی اٹھ جائیں اور بچے کے کپڑے اور بسترکی چادربدلنے میں مدد کریں۔ کمرےمیں روشنی کامناسب بندوبست کریں تاکہ بیت الخلا تک جانا آسان ہو۔
کچھ چیزیں ایسی ہیں جو مدد نہیں کرتیں:

گیلا ہونے پر سزا نہ دیں۔
بچے کو اس کے دوستوں اور خاندان کے سامنے شرمندہ نہ کریں۔
رات کوبچے کو اٹھا کر بیت الخلا نہ لے جائیں۔ اس سے گیلے بستر کم ہو سکتے ہیں لیکن اس سے بچے کو خشک رہنے میں مدد نہیں ملتی۔

📚📚Desmopressin 0.2 mg tablets are indicated in primary nocturnal enuresis, in patients from 6 years of age with normal a...
24/10/2023

📚📚Desmopressin 0.2 mg tablets are indicated in primary nocturnal enuresis, in patients from 6 years of age with normal ability to concentrate urine, who are refractory to an enuresis alarm, or in whom an enuresis alarm is contraindicated, not available or inappropriate.

🌡️🌡️When desmopressin is used to treat bed-wetting, it is usually taken once a day at bedtime.

♥️♥️Limit intake of water and other fluids while using desmopressin. Drinking too much water may lead to a serious, life-threatening electrolyte imbalance. Fluid restriction is especially important in children while using desmopressin.

💦💦 Desmopressin nasal sprays are no more recommended for nocturnal enuresis because of side effects (hyponatremia) .

✅✅
Desmopressin bedwetting is usually taken for periods up to 3 months. After this period patient should have at least one week without it to check if bedwetting has stopped. If not, continue for another three months.

💨💨
Other medicine that can be used are imipramine and oxybutynin

💢 FLU SHOT/FLU VACCINATION 💢🟥 فلو شاٹ یا فلو ویکسین ہر سال موسم سرما کے شروع میں لگوائی جاتی ہے جس کا مقصد انفلوئنزا وائ...
14/10/2023

💢 FLU SHOT/FLU VACCINATION 💢

🟥 فلو شاٹ یا فلو ویکسین ہر سال موسم سرما کے شروع میں لگوائی جاتی ہے جس کا مقصد انفلوئنزا وائرس سے پھیلنے والی بیماری فلو یا نزلہ/ زکام سے بچاؤ کرنا ہے۔

🟥 فلو ویکسین کن لوگوں کو لگوانی چاہیے؟

👈 یہ ویکسین 6 ماہ سے بڑے بچوں، بالغ افراد ، حاملہ خواتین اور بزرگوں کو لگائی جا سکتی ہے۔

👈 خاص طور پر ایسے بچے جو بار بار گلے یا چیسٹ انفیکشن سے بیمار ہوتے ہیں، کم وزن والے بچے یا جن بچوں کی گروتھ ٹھیک نہیں ہے۔

👈6 ماہ سے بڑی عمر کے بچے اور بالغ افراد جو پہلے سے کسی اور دائمی بیماری میں مبتلا ہوں۔ جیسا کہ دمہ، شوگر ، پھپھڑوں کی بیماری ، دل کی بیماری، گردوں کی بیماری، جگر کی بیماری، شدید موٹاپا ، ایسے مریض جن کا مدافعتی نظام کمزور ہو یا باقاعدگی سٹیرائڈز لے رہے ہوں اور کینسر کے مریض

👈فرنٹ لائن ہیلتھ یا سوشل کیئر ورکر

👈حاملہ خواتین

👈 اسی طرح وہ بالغ اور بزرگ افراد جو بار بار بیمار ہوتے ہیں، سگریٹ نوشی کرتے ہیں، اور دمے یا سانس کی دائمی بیماری میں مبتلا ہیں۔

👈 65 سال یا اس سے زائد عمر کے تمام بزرگ افراد۔
👈 کسی بوڑھے یا معذور شخص کا مرکزی نگہداشت کنندہ

🟥 کیا ان افراد کو بھی یہ ویکسین لگوانی چاہیے جو پہلے سے ہی کووڈ ویکسین لگوا چکے ہوں؟
👈 جی ہاں، ان لوگوں کو بھی فلو شاٹ لینا چاہیے۔ کیونکہ انفلوئنزا انفیکشن اور کوویڈ انفیکشن دونوں مختلف وائرسوں کی وجہ سے ہوتے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ آپ کو ان بیماریوں سے بچاؤ کے لیے علیحدہ ویکسینیشن کی ضرورت ہے۔
🟥فلو ویکسین کا شیڈول کیا ہے؟
فلو ویکسین ہر سال موسمِ سرما شروع ہونے سے پہلے یعنی ستمبر اکتوبر میں لگائی جانی چاہیے ۔
9 سال سے کم عمر کے بچوں جن کو پہلے کبھی فلو ویکسین نہیں لگی وہ پہلی دفعہ دو انجیکشن 1 ماہ کے وقفے سے لگانیں اور پھر ہر سال موسمِ سرما کے شروع میں ایک بار ۔

26/09/2023

اپنی صحت کی جانچ کے لیے سالانہ کون کون سے ٹیسٹ کروانے چاہئیں؟

1۔ CBC. (کمپلیٹ بلڈ کاونٹ)۔ یہ خون میں موجود مختلف خلیات یعنی ریڈ بلڈ سیلز، وائٹ بلڈ سیلز آور وائٹ بلڈ سیلز کی تمام اقسام اور پلیٹ لیٹس کی تعداد اور خون میں موجود ہیموگلوبن کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ خون میں ہیموگلوبن کی کمی مطلب اینمیا کا شکار ہیں (جسے عرف عام میں خون کی کمی کہا جاتا ہے) یا جسم میں کوئی انفیکشن یا الرجک پروسیس چل رہا ہے تو اس ٹیسٹ سے پتہ چل جاتا ہے۔

2۔ LFTs (لیور فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ جگر کا ٹیسٹ ہے۔ جس میں جگر کے نارمل کام کرنے کی صلاحیت کو چیک کرنے کے لیے خون میں بلی ریوبن اور کچھ اینزائمز کو جانچا جاتا ہے۔ بلی ریوبن ایک مادہ ہے جو کہ ہمارے خون کے سرخ خلیات کی توڑ پھوڑ سے بنتا ہے اور جگر اس کو جسم سے صاف کرنے کے لیے دیگر کچھ مادوں کے ساتھ جوڑتا ہے اور پھر یہ جسم سے خارج ہو جاتا ہے۔ اگر جگر کے نارمل فنکشن میں کوئی خرابی ہو تو بلی ریوبن کی مقدار خون میں ایک مخصوص ویلیو سے بڑھ جاتی ہے۔

3۔ RFTs (رینل فنکشن ٹیسٹ)۔ یہ گردوں کی جانچ کا ٹیسٹ ہے۔ اس میں خون میں موجود یوریا اور کریٹینن کو جانچا جاتا ہے اور اگر ان کی مقدار ایک مخصوص حد سے زیادہ ہو تو یہ گردوں کی خرابی کو ظاہر کرتا ہے

4۔ Lipid Profile Test. یہ جسم میں موجود مختلف طرح کے لپڈز کی جانچ کرتا ہے یعنی کولیسٹرول ، ہائی ڈینسٹی لائیپو پروٹینز اور لو ڈینسٹی لائیپو پروٹینز۔ جن افراد کی فیملی ہسٹری میں دل کے امراض ہوں ان کو (خاص طور پر مرد حضرات کو) یہ ٹیسٹ سال میں ایک بار ضرور کروانا چاہیے۔ لپڈز لیول میں اگر تھوڑی بہت گڑ بڑ ہو تو آپ ابتدائی لیول پر اس کی جانچ کر کے اپنی خوراک میں تبدیلی اور ورزش کو روٹین کا حصہ بنا کر دل کے خطرناک امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ مردوں میں دل کے امراض کا تناسب زیادہ ہے۔ لہذا سب مرد حضرات کو بیس سال کی عمر کے بعد یہ ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے اور جن کے ماں باپ میں سے کسی کو دل کا مرض ہے تو وہ سالانہ یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں۔

5۔ BSL. ( بلڈ شوگر لیول )۔ یہ ٹیسٹ خون میں موجود گلوکوز کی مقدار بتاتا ہے۔ اگر آپ کی فیملی ہسٹری میں ڈایا بٹیز (شوگر) کی بیماری ہے تو سالانہ اپنا یہ ٹیسٹ ضرور کروائیں

6۔ Stool Test . ترقی یافتہ ممالک میں ہر چھ ماہ بعد سکریننگ ٹیسٹ میں یہ بھی کیا جاتا ہے۔ کولون اور ریکٹم کے مختلف امراض خصوصا کینسر کو جلدی پکڑنے کے لیے یہ ٹیسٹ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ اس ٹیسٹ میں سٹول سیمپل کی مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں خون ، پس یا کوئی اور ایبنارمل مادہ تو موجود نہیں ہے۔

7۔ Urine Complete Examination۔ اس ٹیسٹ میں یورین کی مکمل مائیکروسکوپک جانچ کی جاتی ہے کہ اس میں بیکٹریا ، خون ، پس یا کرسٹلز وغیرہ تو موجود نہیں۔۔یہ ٹیسٹ یورینری ٹریکٹ کی بیماریوں کی جانچ کے لیے ضروری ہے

خارش ایک متعدی جلد کا انفیکشن ہے جو سارکوپٹس اسکابی مائٹ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ ذرات جلد کی اوپری تہہ میں گھس جاتے ہیں، ج...
14/09/2023

خارش ایک متعدی جلد کا انفیکشن ہے جو سارکوپٹس اسکابی مائٹ کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ ذرات جلد کی اوپری تہہ میں گھس جاتے ہیں، جس سے پٹیاں بنتی ہیں اور اس سے خارش، لالی، دھپے اور پمپل جیسے دھبے بن جاتے ہیں۔ خارش کے علاج اور احتیاطی تدابیر یہ ہیں:
خارش کا علاج:

حالات کی دوائیں: خارش کے بنیادی علاج میں پرمیتھرین کریم یا ملاتھیون لوشن کا استعمال شامل ہے۔ یہ ادویات جسم کے متاثرہ علاقوں پر لگائی جاتی ہیں، عام طور پر گردن سے نیچے کی طرف، بشمول انگلیاں اور انگلیاں۔

زبانی ادویات: بعض صورتوں میں، ivermectin جیسی زبانی دوائیں تجویز کی جا سکتی ہیں، خاص طور پر شدید انفیکشن کے لیے۔

قریبی رابطے: خارش کے مریض کے قریبی رابطوں کو بھی چیک کیا جانا چاہئے اور اس کا علاج کیا جانا چاہئے تاکہ انفیکشن کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

حفظان صحت: متاثرہ کپڑوں اور بستروں کو دھونا اور باقاعدگی سے تبدیل کرنا ضروری ہے۔ اچھی ذاتی حفظان صحت کو برقرار رکھنا بھی ضروری ہے۔

فالو اپ: مریضوں کو علاج کی پیشرفت کی نگرانی کے لیے صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کے ساتھ فالو اپ کرنے کی ترغیب دی جانی چاہیے۔

خارش سے بچاؤ:

قریبی رابطے سے گریز کریں: خارش سے بچنے کے لیے، متاثرہ افراد سے قریبی جسمانی رابطے سے گریز کریں، جیسے کپڑے یا بستر بانٹنا۔

ذاتی حفظان صحت: اچھی ذاتی حفظان صحت کو برقرار رکھیں اور متاثرہ کپڑوں کو الگ سے دھوئے۔

تنہائی: کسی متاثرہ شخص کو الگ تھلگ رکھیں تاکہ کیڑوں اور انفیکشن کو دوسروں میں پھیلنے سے روکا جا سکے۔

باقاعدگی سے صفائی: اپنے رہنے کے ماحول کو باقاعدگی سے صاف کریں، خاص طور پر ان علاقوں کو جو آلودہ ہو سکتے ہیں۔

دوا: اگر آپ کے گھر میں کسی کو خارش کی تشخیص ہوئی ہے، تو تمام متاثرہ افراد کے لیے تجویز کردہ علاج کے طریقہ کار پر عمل کریں۔

Address

District Orakzai
Peshawar
25000

Telephone

+923185526340

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr. Muhammad Tariq posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr. Muhammad Tariq:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category