23/08/2025
بزرک مریض جب اپنی پوری بِپتا سنا چکا ، جو پیٹ درد اور اسہال کے لا تعداد واقعات سے بھری پڑی تھی ، تب پوچھا ۔۔ کیا آپ دودھ پیتے ہیں ۔۔ میں تو روٹی بھی سالن کی بجائے دودھ سے کھاتا ہوں ۔۔ دودھ پینا چھوڑ دیں ۔۔ دودھ جیسی پاک چیز سے منع کرتے ہو کیا کافر ہو ؟ ۔۔ میرا جی چاہا ان کو بتاؤں کہ بہت سارے نا پاک جانور بھی دودھ دیتے ہیں مگر چپ رہا ۔۔میں پھر بولا کہ جب بچھڑا بڑا ہو جاتا ہے تو گائے اسے اپنے سے دور کر دیتی ہے اور اسے دودھ نہیں پینے دیتی حالانکہ اسکے تھنوں میں دودھ موجود ہوتا ہے ، اور پھر وہ بچھڑا بڑا ہو کر بیل بن جاتا ہے ۔۔ تم انسان کو بیل سے ملا رہے ہو ؟ کیسے ڈاکٹر ہو ؟ ۔۔ میں ان کو بتانا چاہتا تھا کہ چند سال پہلے تک ہم بیل کے لبلبے سے نکلی انسولین ( bovine insulin ) انسانوں میں لگاتے رہے ہیں ، مگر چپ رہا ۔ مریض کو ملٹی وٹامن کی گولی لکھی اور اور ایک ماہ بعد واپس آنے کو کہا ۔ ایک ماہ بعد مریض واپس آیا تو اس نے بتایا کہ دودھ نہ لینے سے پیٹ کا مسئلہ ختم ہو گیا ہے ۔ مگر ان کی تنک مزاجی ویسے ہی تھی۔۔ وہ پھر بولا ، میری پوری زندگی دودھ پینے سے عذاب بنی رہی، تم نے پہلے کیوں نہیں بتایا ۔۔۔ میں بولا، ایک ماہ پہلے منع کیا تھا تو آپ نے مجھے کافر بنا دیا ، اگر جوانی میں آپ کو کہتا تو شاید گولی مار دیتے !!
حاصل کلام : دودھ بچوں کی غذا ہے ۔ ایشیائی، افریقی ، لاطینی امریکن اور جانور بچپن کے بعد اسے ہضم نہیں کر پاتے کیونکہ ان کے نظام انہظام میں lactase کی کمی ہو جاتی ہے جو دودھ کے اندر موجود قدرتی شوگر lactose کو ہضم کر سکتی ہے ۔ سفید فام نسل میں lactase کا لیول کم نہیں ہوتا ، اس لئے ایک گلاس دودھ روزانہ کا فارمولا جو مغرب سے آیا ہے ،ہمارے لوگوں پر لاگو نہیں ہوتا ۔