03/12/2023
بچوں میں موبائل فون کے استعمال کی عادت کو کیسے کم کیا جا سکتا ہے؟
موبائل فون جہاں ہمارے لیے سہولت کا ذریعہ ہے وہاں یہ مسائل کا باعث بھی بنتا ہے۔ خاص کر چھوٹے بچوں میں موبائل فون کا زیادہ استعمال بچوں کے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے ۔ایسے بچے دیر سے بولتے ہیں اور ان بچوں کے اندر نظر اور ان کے نیند کے مسائل بہت زیادہ پائے جاتے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ ارگنائزیشن کی ہدایات کے مطابق دو سال سے پہلے اپنے بچوں کو ہرگز موبائل فون استعمال کرنے نہ دیں۔ دو سال کے بعد اس کا دورانیہ استعمال ایک گھنٹے تک ہے لیکن وہ بھی اپ کی نگرانی ہونا چاہیے اور اس میں جو چیزیں بچہ دیکھے وہ اچھی ہوں اور اس میں تعلیم و تربیت کا عنصر پایا جانا چاہیے۔
چونکہ موبائل فون ایک ضرورت بھی بن چکا ہے تو گھر میں سارے استعمال کر رہے ہوتے ہیں تو بچےچیزیں دیکھ کر سیکھتے ہیں اور پھر وہ اس موبائل فون استعمال کرنے کی عادت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
اکثر والدین کی اپنی جاب ہوتی ہے اور وہ بچے کو مصروف رکھنے رکھنے کے لیے موبائل دے دیتے ہیں ۔یوں بچہ پھر موبائل دیکھتا رہتا ہے ۔
بچوں میں موبائل فون کی عادت کو کم کرنے کے لیے کچھ بنیادی ہدایات!!
بچے جو بھی کرتے ہیں وہ بڑوں سے دیکھ کر اور سیکھ کر کرتے ہیں اس لیے کوشش کریں کہ گھر میں موبائل فون کا استعمال کم سے کم کریں ۔صرف ضروری کال کے لیے استعمال کریں تاکہ بچوں پر اس کا اثر نہ پڑے۔
بچے بہت ایکٹو ہوتے ہیں اور انہیں ٹائم چاہیے ہوتا ہے تو گھر پر ضروری ان کو ٹائم دیں ان کے ساتھ بات چیت کریں۔
بچوں میں عمر کے حساب سے بہت زیادہ انرجی ہوتی ہے اور جب تک ان کی یہ انرجی استعمال نہیں ہوگی وہ سکون سے نہیں بیٹھیں گے تو ضروری ہے کہ ان کے لیے گھر میں کھیلنے کے موقع پیدا کریں کچھ ڈرائنگ وغیرہ بنائیں جھولے گھر میں لگائیں تاکہ ان کی ایکٹیوٹی ہو اور ان کی انرجی استعمال ہو۔
بچوں کو ضرور گھر سے باہر لے کے جائیں جس میں پارک ہو سکتا ہے یا کوئی اور تفریح گاہ ہو سکتی ہے تاکہ ان کے دھیان بٹا رہے اور ان چیزوں میں دھیان جائے گا تو موبائل فون کو چھوڑ دیں گے۔
اپنے بچوں کو ضرور انڈور اور اؤٹ ڈور گیمز کے لیے راغب کریں ۔اس میں بیڈمنٹن, فٹبال کرکٹ وغیرہ شامل ہے ۔ اس سے بچے کا ٹائم ان چیزوں میں لگے گا اور اس سے بچے کو فائدہ بھی ہوگا۔
بچوں کھیلتے ہوۓ گھر میں شور کر رہے ہیں تو کبھی ان کو نہ ڈانٹیں کیونکہ اس سے ان کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے بلکہ ان کی حوصلہ افزائی کریں اور ان کو کھیلنے دیں تاکہ ان کا دھیان کھیل میں ہی لگا رہے۔
ہفتے میں کبھی نہ کا بار فیملی ٹائم ضرور رکھیں اس میں اپ کے بچے اور اپ کے جو قریبی رشتہ دار ہیں ان کے بچے اپس میں ملیں اور اکٹھے ان کو کھیلنے کا موقع ملے۔
ہم بالکل یہ نہیں کہتے کہ بچوں کو موبائل فون دینا ہی نہیں ۔ایک حد تک بچوں کے لیے موبائل فون کا استعمال اور خاص کر تعلیمی مواد کا استعمال بچے کے لیے فائدہ مند بھی ثابت سکتا ہے ۔ اس کا دورانیہ اور جو بچہ چیز دیکھ رہا ہے وہ اچھی ہونی چاہیے اور وہ ہدایات کے مطابق ہونی چاہیے.
Dr. Asif Sarwar Child Specialist
Omer Noor Clinic Mian Colony begum kot Shahdara Lahore
0306 8687842.