Al-Siddique Family Hospital Qila Kalarwala

Al-Siddique Family Hospital Qila Kalarwala Raising the standard of care. Best outcome for every patient every time.Passion to serve

کیا آپ جانتے ہیں جس شخص نے پولیو ویکسین بنائی تھی اس نے پیٹنٹ کرنے سے انکار کردیا تھا، یعنی اس نے اپنے نام کا لائسنس لے ...
17/09/2025

کیا آپ جانتے ہیں جس شخص نے پولیو ویکسین بنائی تھی اس نے پیٹنٹ کرنے سے انکار کردیا تھا، یعنی اس نے اپنے نام کا لائسنس لے کر پیسہ کمانے کے بجائے اس کا فارمولا پوری دنیا کو بتایا تاکہ دنیا اس بیماری سے بچ سکے۔۔آج بھارت سمیت پوری دنیا میں پولیو ختم ہوچکا ہے۔
لیکن بیلجئم کی ایک لیب آج بھی صرف پاکستان کے لئے پولیو ویکسین بنا رہی ہے۔۔

🔴اور اب یہ ایچ پی وی کیا ہے اور میں ویکسین کیوں لگواؤں؟

Human papilloma virus
انسانوں کو مختلف تکلیف دہ بیماریوں میں مبتلا کرتا ہے۔۔ جس میں سروائکل کینسر بھی شامل ہے۔۔

ایچ پی وی صرف تعلق قائم کرنے سے نہیں پھیلتا۔۔
ایک اندازے کے مطابق
پاکستان کی تئیس فیصد آبادی ایچ پی وی کا شکار ہے، اور وہ بدکار نہیں ہیں۔۔ شاید بدنصیب ہیں۔۔
پاکستان میں بیس ملین خواتین میں ایچ پی وی ہے۔
جس کی وجہ سے پھیلنے والا سروائکل کینسر کی شرح اس وقت تیسرے نمبر پر ہے۔۔

🔴انگریزوں نے ہمیں یہ مفت میں کیوں دی؟

کیونکہ انسانی فلاح اور بہبود کے ادارے دنیا بھر سے ایسے وائرس ختم کرنا چاہتے ہیں ۔۔ یہ ویکسین بھی ڈبلیوبایچ او کی طرف سے ملی ہے۔۔ اور یہ پہلے ہی ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے دنیا کے ایک سو تین ممالک میں استعمال کئ جارہی ہے۔۔ تاکہ اگر ترقی پذیر ممالک کے وائرس زدہ افراد ان کے ملک میں جائیں تو یہ بیماری ان کے ممالک میں نہ لے جائیں۔۔ وہ آپ کی نہیں اپنی فکر کررہے ہیں۔۔
پاکستان کے کچھ پڑھے لکھے اور پیسے والے لوگ سالوں سے اپنے خرچے پر یہ ویکسین خود ہی لگواتے ہیں۔۔

پولیو کو بھی ختم کرنے کے لئے ایسی ہی کوششیں کی گئیں ہیں لیکن 😞

🔴اگر ویکسین ایکسپائر ہوئی؟

ایسکپائر ویکسین بے اثر ہوتی ہے، نہ فائدہ پہنچاتی ہے نہ نقصان ۔۔ اس کے لئے ویکسین کی سائنس سمجھ لیں۔۔ دراصل جسم کو نقصان پہنچانے کے لئے ۔۔ وائرس کی ایک مخصوس تعداد چاہئے ۔۔ اگر اس سے کم مقدار میں وائرس جسم میں متعارف کروایا جائے۔۔ تو سفید خلیے اپنی یاداشت بنا کر لڑنے کے لئے تیار رہتے ہیں۔۔ اس طرح زیادہ وائرس آجانے کی صورت میں بھی بیماری نہیں لگتی۔۔ اگر ویکسین ایکسپائر ہو اس کا مطلب وائرس بے اثر ہوگیا ہے اور یاداشت بنانے میں مدد نہیں کرپائے گا۔۔

🔴کیااس سے بانجھ پن کا خطرہ ہے؟

ویکسین کی بناوٹ میں ایسی کوئی چیز شامل نہیں جو ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ تولیدی نظام پر اثر ڈالتی ہو، اور جہاں تک رہی بات مسلمانوں کی نسل کشی کی۔۔ اس کے لئے یہودی بہت بڑی بڑی سازشیں کررہے ہیں جس سے ہم کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرکے بیٹھے ہیں۔۔

🔴کیا یہ ویکسین لگا کر ہم پر تجربہ کیا جا رہا ہے؟

نہیں۔۔ اس کی دو وجوہات ہیں۔۔
پہلی تو یہ کہ۔۔ ویکسین سب سے پہلے انیس سو نوے میں بنائی گئی۔۔ اور پھر مختلف تجربات سے گزر کر ۲۰۰۶ میں یہ امریکہ میں متعارف ہوئی۔۔
دوسری اہم بات یہ کہ جب کوئی بھی دوا یہ کیمکل ٹیسٹ کرنے کے لئے کسی کو دیا جاتا ہے، تو پھر اسٹڈی کے لئے اور اس کے اثرات جاننے کے لئے اس گروپ کو ساتھ رکھا جاتا ہے، تاکہ ان اثرات کا باریکی سے اندازہ ہوسکے۔۔ اور دوا کو بہتر بنایا جاسکے۔۔

🙂اگر آپ اس کو درست نہیں سمجھتے تو بلکل نہ لگوائیں۔۔ اللہ ہمارے بچوں کو امراض سے بچائے 🙏🏻

19/07/2025
11/05/2025

پاکستان کیسے ترقی کرے گا؟
جب لوگوں کا یہ ماننا ہو کہ شوگر صرف چینی کھانے سے ہوتی ہے، لیکن دیسی شکر اور گُڑ بے ضرر سمجھے جائیں۔
جب یہ تصور عام ہو کہ دودھ اور چاول بلغم پیدا کرتے ہیں اور زخم میں "ریشہ" ڈال دیتے ہیں۔
جب سانس کے مریض انہیلر لینے کے بجائے پڑوس کی خالہ کی "چالیس سالہ تجربہ کاری" کو ترجیح دیں۔
جب شہر کے بڑے ڈاکٹر کی نسخہ لکھی دوا کا اعتبار ایک میڈیکل اسٹور کے سیلز مین سے پوچھ کر کیا جائے۔
جب شوگر کے مریض ایک دوسرے کو دوا یہ کہہ کر دیں کہ "مجھے آرام آیا، تم بھی کھاؤ"۔
جب لوگ انجیکشن کے ملی گرام اور گرام کا فرق سمجھے بغیر صرف "دو گرام" سن کر خوش ہو جائیں۔
جب 104 بخار والے بچے کو یہ کہہ کر ٹیکہ نہ لگوایا جائے کہ "بخار میں ٹیکہ منع ہوتا ہے"۔
جب زخم پر ڈیزل یا پٹرول لگایا جائے، اور جلی ہوئی جلد پر ٹوتھ پیسٹ مل دی جائے۔
جب سانپ کے کاٹے پر ویکسین کے بجائے کسی "بابے" کے منکے پر یقین کیا جائے۔
جب خسرہ، یرقان، ہسٹیریا جیسے امراض کو جادو، اثر یا جنات سے جوڑ دیا جائے۔
جب سرکاری اسپتالوں میں مریضوں سے بدسلوکی کی جائے اور وہی ڈاکٹر نجی کلینک میں اخلاقیات کا نمونہ بنے ہوں۔
جب گلی محلوں کے ناتجربہ کار ڈسپنسرز، کم پیسوں میں، دکھاوے کی رنگ برنگی دوائیں دے کر مستند ڈاکٹرز کا نعم البدل سمجھے جائیں۔
جب لوگ فون پر علاج کروانا بہتر سمجھیں اور وقت یا پیسہ بچاتے بچاتے اپنی صحت داؤ پر لگا دیں۔

ایسے معاشرے میں ترقی صرف خواب بن جاتی ہے، جب تک صحت کے بارے میں سنجیدہ شعور نہ بیدار کیا جائے۔

یہی مقصد ہمارا ہے: صحت کی آگاہی عام کرنا۔
کیونکہ آگاہی ہی علاج سے بہتر ہے۔

04/01/2025

بحیثیت ایک چیسٹ سپیشلسٹ مجھے اس بات پر سخت افسوس ہوتا ہے کہ اس جدید دور میں بھی ٹی بی جیسی بیماری کی تشخیص میں بہت دیر لگتی ہے اور مریض ہم تک پہنچتے پہنچتے بہت کمزور ہوچکا ہوتا ہے۔ ٹی بی کا مرض اگر چہ قابل علاج ہے لیکن علاج جتنا بروقت شروع کیا جائے اتنا ہی زیادہ فائدہ ہوتا ہے ورنہ دیر کرنے سے پھیپھڑے بری طرح متاثر ہوجاتے ہیں اور بہت ساری پیچیدگیاں جنم لیتی ہیں۔

کچھ لوگ ٹی بی میں اپنی طرف سے غیر ضروری پرہیز کرتے ہیں مثلا چاول، گوشت، دودھ، دہی اور گھی وغیرہ نہیں کھاتے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ چیزیں کھانے سے ٹی بی کی بیماری بڑھ جاتی ہے۔

حالانکہ ٹی بی کے مریضوں کو بھوک کم لگتی ہے جس کی وجہ سے مریض پہلے سے غذائی کمی کا شکار رہتا ہے اوپر سے غیر ضروری پرہیز کی وجہ سے ٹی بی کے مقابلے میں مزید کمزور پڑ جاتا ہے۔ ٹی بی کا مریض جتنا زیادہ کھاتا ہے اور جتنا اچھا کھاتا ہے اتنا وہ جلدی ٹھیک ہوجاتا ہے کیونکہ اس کا مدافعتی نظام مضبوط ہوجاتا ہے اور وہ ٹی بی سے اچھی طرح لڑ سکتا ہے بصورت دیگر ٹھیک ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

ٹی بی کے مریضوں کے لیے خاص طور پر کسی خاص غذا سے پرہیز کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم، ایک صحت مند اور متوازن غذا کھانا بہت ضروری ہے۔
یہاں کچھ عام تجاویز ہیں:
* پوری غذا کھائیں: پھل، سبزیاں، دالیں، اناج، گوشت، دودھ اور انڈے شامل کریں۔
* پروٹین سے بھرپور غذا: گوشت، دالیں، انڈے، دودھ اور دہی پروٹین کے اچھے ذرائع ہیں۔
* وٹامنز اور معدنیات: وٹامن سی، آئرن اور زنک سے بھرپور غذا کھائیں۔
* پانی زیادہ پئیں: دن بھر میں کافی مقدار میں پانی پینا بہت ضروری ہے۔
ڈاکٹر قیصر اقبال اسسٹنٹ پروفیسر اف چیسٹ
بنوں میڈیکل کالج بنوں۔
منقول

Smog precautions
04/11/2024

Smog precautions

signed MOU with Chugtai’s Lab Lahore…
17/10/2024

signed MOU with Chugtai’s Lab Lahore…

22/09/2024
پرکشش سیلری ،تجربہ کار سٹاف کو ترجیح دی جائے گی
27/02/2024

پرکشش سیلری ،تجربہ کار سٹاف کو ترجیح دی جائے گی

Address

Manga Road Near Union Council Office Qila Kalar Wala
Qila Kalarwala

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al-Siddique Family Hospital Qila Kalarwala posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Al-Siddique Family Hospital Qila Kalarwala:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category