Waseem Jatoi

Waseem Jatoi Doctor in process

20/04/2025

Happiness is a feeling that vanishes the sadness for a few moments. So, happiness is a state of mind that remains for a small period, but sadness is like a life partner and lives with man.

18/04/2025

There is a thin line between losing yourself in God and losing your mind.
Forty Rules of Love

18/04/2025

When atrocities reach their highest limit and the tolerance is on its last bearable edge, then the rebellion and insurgency would not be easy to deal with.

28/05/2024

28th May 1998

On this day, pakistan succeeded in balancing the power in the region and becoming the 1st islamic country having atomic power. Each Pakistani today celebrating this day with zeal and eager. But, turning a blind eye to the long lasting repercussions of the atomic blasts, took place at the mountains of district chaghi, on the people of the surrounding areas is totally unfair. Today, hundreds of natives are suffering from different diseases among which the most exacerbated are thalassemia and cancer.
The government should have taken such steps with proper plannings. Although, Balochistan have been inflicted many times with such experiment, the associated institutes should have given proper aid to the people who suffered. However, sadly, the endured people haven't provided with such assistance at all.

27/05/2024

چلو کچھ تو فائدا ہوا ایٹم بمب کا۔ دشمن کے خلاف نہ سہی چھٹی کے لئے تو استمعال میں آ گیا۔

22/05/2024

یہ اپنی مرضی سے سوچتا ہے اسے اٹھا لو....

09/05/2024

9 مئی کی رات عبادت کر کے ملک دشمن عناصر کو لعن طعن کرنے سے 804 نیکیاں ملیں گی۔ لیکن دشمنوں کا شناخت کرنا آپ کے شعور پہ منحصر کرتا ہے۔

07/05/2024

موت کا مذہب کے ساتھ عجیب تعلق ہے۔ جب موت قریب آتا ہے تو مذہب کے ساتھ وابستگی بڑ جاتی ہے۔ صرف موت یا موت کا تصور ہی ہمیں مذہب کے قریب ہونے پہ مجبور کیوں کرتی ہے؟ کیا موت کے بعد ملنے والی سزا کا خوف ہی ہمیں مذہب کو اپنانے میں مجبور کرتا ہے؟ ہم اپنی مرضی سے کسی سزا کے خوف یا کسی جزا کی لالچ کے بنا مذہب کو کیوں نہیں اپنا سکتے؟

06/05/2024
ٹائم ٹریول Time Travel انسان کی ٹیکنالوجی میں بے حد ترقی نے اس قابل بنایا ہے کہ وہ اج ایک ایٹم کے اندر موجود الیکٹران سے...
02/05/2024

ٹائم ٹریول Time Travel

انسان کی ٹیکنالوجی میں بے حد ترقی نے اس قابل بنایا ہے کہ وہ اج ایک ایٹم کے اندر موجود الیکٹران سے لے کر کئی نوری سال دور موجود گلیکسیز کا معائنہ کر سکتا ہے۔ ٹیکنالوجی کے اس حد تک ترقی نے اس سوچ میں مبتلا کر رکھا ہے کہ ایا انسان ٹائم ٹریول کر سکتا ہے یا نہیں؟

البتہ انسان کی اس جستجو نے اسے اس قابل بنایا کہ وہ فزیکلی تو ماضی میں نہیں جا سکتا لیکن وقت میں پیچھے ہوئے لمحوں کو جھانک سکتا ہے۔ سپیس ٹیلیسکوپ space telescope ایک ایسا آلہ ہے جس نے انسان کو اس قابل بنایا کہ وہ کئی لاکھوں کروڑوں سال پہلے ہوئے واقعات کا معائنہ کرنے میں مدد دیتی ہے۔


سپیس ٹیلیسکوپ space telescope کا نام سن کے آپ کے ذہن میں یہ بات ائی ہوگی کہ آیا کہ یہ تو ہمیں دور موجود کلیکسز اور پلینٹس کے بارے میں علم دیتا ہے تو پھر یہ وقت میں پیچھے کیسے دیکھ سکتا ہے؟

اس سوال کو سمجھنے سے پہلے اپ کو نوری سال light year کے بارے میں بتا تا چلوں۔ نوری سال دراصل فاصلہ طے کرنے کا ایک پیمانہ ہے۔ ایک نوری سال light year کا مطلب اگر اپ لائٹ کی سپیڈ سے ایک پوائنٹ سے دوسرے پوائنٹ کی طرف سفر کریں اور اپ کو اس فاصلے کو طے کرنے میں ایک سال لگ جائے تو اس فاصلے کو ایک نوری سال light year بولیں گے۔ ہمارا یونیورس اتنا وسیع ہے کہ گلیکسیز اور پلینٹس کے درمیان فاصلے کو کلومیٹرز یا میگا میٹرز میں measure کرنا بہت ہی مشکل ہے تو اسی لیے ہم light year کے پیمانے کو استعمال کرتے ہیں۔

چلیے اب ہم واپس اپنے سوال پہ اتے ہیں کہ سپیس ٹیلی سکوپ کیسے ہمیں ماضی میں ہوئے واقعات دکھاتی ہے؟۔دراصل سپیس ٹیلیسکوپ space telescope لائٹ کو کیپچر کر کے بتاتی ہے کہ یہ لائٹ کتنے دور سے ٹریول کر کے ائی ہے. اسی لیے اگر کوئی لائٹ ایک سال ٹریول کر کے سپیس ٹیلیسکوپ تک پہنچتی ہے تو اس کا مطلب وہ لائٹ ایک سال پرانی ہے۔ اس کی مثال یوں لے لیں کہ جو سورج اپ ابھی دیکھ رہے ہیں یہ اٹھ منٹ پرانا سورج ہے کیونکہ سورج کی روشنی کو زمین تک پہنچنے کے لیے آٹھ منٹ لگتے ہیں۔ اگر اچانک سے سورج غائب ہو جائے تو ہمیں آٹھ منٹ تک اس کے غائب ہونے کا پتہ ہی نہیں چلے گا۔
اگر ہم زمین سے 100 ملین لائٹ ایئرز دور ہوتے اور وہاں سے ایک ٹیلی سکوپ کے ذریعے زمین کی طرف دیکھتے تو ہم 100 ملین سال پرانے زمین یعنی کہ ڈائنا سورس dinosaur کے وقت کے زمین کو دیکھ رہے ہوتے۔ سائنس دان آج اس قابل ہوئے ہیں کہ وہ بلین اف ایئرز پہلے ہوئے دھماکے سے گلیکسیز اور پلینٹس کے بننے کے عمل کو دیکھ سکتے ہیں۔
تو اس سے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہم اس قابل ہو گئے ہیں کہ کروڑوں اور کھربوں سال پہلے ہوئے واقعات کو اسانی سے دیکھ سکتے ہیں جو ایک ٹائم ٹریول کی قسم ہے۔ ہو سکتا ہے مستقبل قریب میں ہم فزیکلی ٹائم ٹریول کر نے میں بھی کامیاب ہوجائے
اپ کی اس کے بارے میں کیا رائے ہے کمنٹس میں اپنے رائے کا اظہار کریں۔۔۔۔۔۔
تحریر: Waseem Jatoi

17/01/2024
17/01/2024

Petition Urging United Nations Action on Baloch Genocide: Send Fact-Finding Mission

Address

Quetta
Quetta

Telephone

+923317910025

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Waseem Jatoi posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Waseem Jatoi:

Share

Category