
04/11/2024
جگاڑ!
جگاڑ ایک لفظ نہیں بلکہ یہ ایک علم ہے ،ایک مہارت ہے ،ایک ٹیکنیک ہے،ایک ترکیب ہے۔
ہمارۓ یہاں جگاڑ کی بہت اہمیت ہے چونکہ ہر دوسرا بندہ جگاڑ کے سہارے جی رہا ہے۔
یہاں پرچے پاس کرنے کیلے محنت سے بڑھ کر جگاڑ کی ضرورت ہے اور اسی طرح وزارت کیلے بھی ووٹوں کی بنسبت جگاڑ ذیادہ ضروری ہے۔علاوہ ازیں ذندگی کے ہر لمحے میں جگاڑ ہی سے کام چلایا جاسکتا ہے۔
جگاڑ وہ مہارت ہے جسے سیکھنے کی ضرورت نہیں پڑتی اور جاۓ وقوع پر ہی ایک ترکیب سوجھنا ہے۔
بدقسمتی سے میں جگاڑ کے علم سے انجان ہوں اور اس سے بڑھ کر بدقسمتی یہ کہ کسی درسگاہ میں جگاڑ کا کوئی کلاس بھی نہیں ہوتا۔
میرا تو مشورہ ہے ملک کے بڑے بڑے درسگاہوں میں جگاڑ کا الگ سے ایک شعبہ ہونا چاہئے اور امید یہی ہے کہ طلبہ میڈیکل اور انجینیرنگ سے جگاڑ کو ترجیج دیں گے۔
جگاڑ کے متعلق اک غزل پیش خدمت ہے۔
ہر مسئلے کا اک حل ہے جگاڑ۔
بغیر محنت کا میٹھا پھل ہے جگاڑ۔
ماضی گیا جیسے تیسے گیا
اب سیکھنا پڑے گا , کل ہے جگاڑ.
بغیر بیج بوۓ جو تم کو ملے
ایسا مفید اک فصل ہے جگاڑ۔
کہتے یہی ہیں ہمارے یہاں
بات نہیں کوئی تو چل، ہے جگار۔
بھلے نہ آۓ تم کو جواب مرتضی
مہارت سے کرنا نقل ہے جگاڑ۔۔۔۔۔