Hakeem Habib ur Rehman Clinic

  • Home
  • Hakeem Habib ur Rehman Clinic

Hakeem Habib ur Rehman Clinic Hakeem Syed Habib UR Rehman (Founder)
Hakeem Khuleeq UR Rehman (Practicing Qualified Hakeem)

02/03/2025

پانی انسانی جسم کے لیے سب سے ضروری عنصر ہے جس کا کوئی نعم البدل نہیں۔ خاص طور پر رمضان المبارک میں روزے کے دوران پیاس کا احساس زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی واقع ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ اس مسئلے سے بچنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کی جا سکتی ہیں۔

سحر و افطار میں پانی کا زیادہ استعمال

گرمی کے دوران جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لیے افطار اور سحر کے درمیان زیادہ سے زیادہ پانی پینا ضروری ہے۔ ماہرین کے مطابق دن بھر پیاس سے بچنے کے لیے کم از کم 8 سے 10 گلاس پانی پینا چاہیے۔

پانی کی کمی سے بچنے کے لیے غذائی تدابیر

سحری میں دودھ اور دہی کا استعمال نہ صرف پانی کی کمی کو روکتا ہے بلکہ معدے کو بھی صحت مند رکھتا ہے۔

سحری اور افطار میں کھیرے، تربوز، خربوزہ، کینو، سیب اور دیگر رسیلے پھلوں کا استعمال کریں، کیونکہ یہ پانی اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسم کو دیر تک ہائیڈریٹ رکھتے ہیں۔

ایسی اشیاء سے پرہیز کریں جو پیاس بڑھاتی ہیں

سحری اور افطار میں سوڈا، کیفین (چائے، کافی) اور مصنوعی جوسز سے گریز کریں، کیونکہ یہ جسم سے پانی کی مقدار کم کر دیتے ہیں۔

زیادہ نمکین، مرچ مصالحے والی اور چٹپٹی غذائیں بھی پیاس میں اضافہ کرتی ہیں، اس لیے ان سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔

سحری کا وقت اور اس کی اہمیت

سحری کرنے کا بہترین وقت فجر سے کچھ دیر پہلے کا ہے، کیونکہ یہ نہ صرف سنت ہے بلکہ دیر سے سحری کرنے سے روزے کے دوران بھوک اور پیاس کے دورانیے میں کمی آتی ہے، جس سے روزہ رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔

گرمی اور دھوپ سے بچاؤ

رمضان میں سورج کی تپش سے بچنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ براہ راست دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں اور اگر باہر جانا ضروری ہو تو چھتری یا سر کو ڈھانپنے کا اہتمام کریں تاکہ جسم سے پانی کم خارج ہو۔

یہ تمام احتیاطی تدابیر اپنانے سے آپ رمضان المبارک میں پیاس کی شدت کو کم کر سکتے ہیں اور صحت مند روزے گزار سکتے ہیں

رمضان مبارک!
منجانب؛ حکیم خلیق الرحمٰن صاحب

07/11/2024

سموگ۔ ۔

سموگ کے مضر اثرات سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

مندرجہ ذیل احتیاطی تدابیر کے ذریعے آپ خود کو اور اپنے خاندان کو سموگ سے بچا سکتے ہیں۔

٭سموگ سے بچاؤ کے لئے ضروری ہے کہ گھر سے باہر نکلنے سے پہلے ماسک کا استعمال کریں۔

٭ آنکھوں کیلئے چشمے کا استعمال ضرور کریں کیونکہ اسموگ میں موجود گیسوں کا مجموعہ آنکھوں کے مختلف امراض میں مبتلا کر سکتا ہے۔

٭ کانٹیکٹ لینس کی بجائے نظر کی عینک کو ترجیح دیں۔

٭ تمباکو نوشی ترک کریں یا کم کردیں۔

٭ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور گرم چائے کا استعمال کریں۔

٭باہر سے گھر آنے کے بعد اپنےہاتھ ، چہرے اور جسم کے کھلے حصوں کو صابن سے دھوئیں۔

٭گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں۔

٭کھڑکیوں اور دروازوں کے کھلے حصوں پر گیلا کپڑا یا تولیہ رکھیں۔

٭گاڑی چلاتے ہوئے گاڑی کی رفتار دھیمی رکھیں اور حد نگاہ کم ہونے پر فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔

٭بازاروں،گلیوں یا سٹرکوں پر فالتو پھرنے سے گریز کریں۔

٭گھر کی صفائی جھاڑو کے بجائے گیلے کپڑے سے کریں۔

٭زیادہ ٹھنڈے مشروبات سے اجتناب کریں۔

٭گھروں کے باہر پانی کا چھڑکاؤ کرتے رہیں۔

٭سڑکوں اور گلیوں میں صفائی کا خیال رکھا جائے۔

٭تعمیراتی سائٹس پر گردو غبار کو کنٹرول کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔

٭ جنریٹرز اور زیادہ دھواں خارج کرنے والی گاڑیوں کو ٹھیک کروایا جائے(جنگ)
۔۔(تائیدِ مزید حکیم خلیق الرحمٰن)

27/07/2024

آج ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔۔۔۔۔۔

پورے مُلک میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی ، شراب کا استعمال ، نیکوٹین ،کوکین کے استعمال کی کثرت ، ناقص غذائیں ، یرقان کے علاج کے لئے فقیری نسخے غیر مستند ڈاکٹر اور غیر مستند حکیم سے علاج اور کھانے کے اوقات کا عدم توازن اس مرض کے بڑے اسباب ہیں نیز اتائیت بھی اس بیماری کے پھیلاؤ کا اہم باعِث ہے
کسی بھی مرض کے علاج کے لئے ہمیشہ صحیح معالج کا انتخاب کیجئے۔
بازاری نسخوں اور آن لائن علاج سے بالخُصوص بچئے
کسی مریض کا علاج مستند معالج سے بالمشافہ ملاقات کرکے شروع کروائیے۔ (حکیم خلیق الرحمٰن)

13/03/2024

رمضان المبارک میں احتیاط کیجئے۔۔۔۔

ہیضہ ، قے ، پیٹ درد اور سُوءِ ہضم سے بچنے کے لئے۔۔۔۔رمضان کے دوران کھانے پینے میں بہت احتیاط کیجئے۔۔۔روزہ صرف رضائے حق کے لئے رکھئے۔۔۔کھانا اور پینا معمول کے مطابق ہی ہونا چاہئے۔۔۔افطار کے وقت معدہ خالی ہوتا ہے ۔۔۔پانی سے پیٹ بھرنے کی بجائے ۔۔۔ ایک دو کھجوریں کھا کر ۔۔۔۔چند منٹ کے لئے۔۔۔ایک گلاس پانی پر ہی اکتفاء کر لیجئے۔۔۔۔۔۔۔اگر نماز ادا کرنا چاہتے ہیں تو نماز کے بعد کسی سبزی کے شوربے کے ساتھ اتنی چپاتی کھائیے۔۔۔کہ سحر کے وقت پیٹ بھر کے کھانا کھایا جا سکے۔۔۔کھانا کھانے سے پہلے مزید پانی پیا جا سکتا ہے ۔۔۔۔کوئی بھی انرجی ڈرنک لینے سے پہلے اپنے معدے کا ضرور سوچ لیجئے اور کھانا کھانے کے بعد خربوزہ ، سیب ، کیلا یا پپیتہ محدود مقدار میں لیا جا سکتا ہے۔۔۔۔رمضان کے پہلے دس دن میں کھجور اور ایک گلاس پانی ، دوسرے عشرے میں چھوٹی سی چٹکی نمک کے بعد ایک گلاس پانی اور تیسرے عشرے میں صرف پانی سے روزہ افطار کیجئے۔۔۔کوشِش کیجئے کہ ان دنوں میں تربوز ، یا شربت سے پرہیز کر لی جائے۔۔۔یہ بات ہر حال میں یاد رکھئے کہ روزہ باطنی و ظاہری تربیت کا نام ہے
(حکیم خلیق الرحمٰن)

03/03/2024

"دودھ" کے متعلق ایک قابِلِ توجہ بات

ایک زمانہ اَیسا بھی آیا تھا کہ "بچے" کو ماں کے دودھ کی بجائے ڈبے کا دودھ پلانے کی تلقین کی جاتی تھی۔۔۔"معالجین" باقاعدہ طور پر مختلف کمپنیوں کے درآمد شدہ خشک دودھ شیر خوار بچوں کے لئے تجویز کرتے تھے۔۔۔۔طب یونانی کے ماہرین نے اس تحریک کی بھرپور مخالفت کی تھی اور ریڈیو ، ٹی وی اور اخبارات میں چلنے والی اس مہم کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔۔۔ اس وقت حکماء پہ جدید تحقیق سے محروم ہونے کا الزام لگایا گیا اور یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ ڈبے کا دودھ بہت سے مقوی اور مفید اجزاء کا مرکب ہوتا ہے اور حفظان صحت کے اصولوں کے تحت تیار کیا جاتا ہے جبکہ گھریلو خواتین حفظان صحت کے اصولوں سے نا بلد ہوتی ہیں۔۔۔

لیکن۔۔۔وقت نے ثابت کیا کہ شیخ الرئیس بو علی سینا ، حکیم طبری اور دیگر حاذق حکماء کی صدیوں پرانی تحقیق ہی درست تھی۔۔۔آخر کار فطرت غالب آئی اور بچے کے لئے ماں کے دودھ کو ہی مناسب اور قدرتی بھرپور غذاء کے طور پہ۔۔۔ صحت کے بین الاقوامی اداروں نے بھی تسلیم کر لیا۔۔۔
آج۔۔۔۔۔

پِھر ذرائع ابلاغ پہ باقاعدہ مہم شروع کی گئی ہے کہ اپنے استعمال کے لئے گوالوں سے دودھ لینے کی بجائے۔۔۔۔مِلک پیک۔۔۔۔کے سربند دودھ کو ترجیح دی جائے۔۔۔۔۔۔اشتہار چلائے جا رہے ہیں ٹی وی پہ۔۔۔۔کہ "ملک پیک استعمال کیجیے۔۔۔یہی دودھ مفید اور صاف ہے"۔قطع نظَر اس بات کے کہ ملک پیک دودھ کے اجزاء کیا ہیں اور وہ کس طرح تیار کیا جاتا ہے۔۔۔

ہمارے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ ملک پیک استعمال کرنے والے بچے اور بچیاں بہت تیزی سے بلوغت کو پہنچ جاتے ہیں ہارمونز کے نظام میں تبدیلی اسی کا شاخسانہ ہے آپ خود غور کیجئے کہ ماضی میں بلوغت کی اوسط عمر چودہ ، پندرہ سال تھی لیکن آج دس سال کے بچے بچیاں بلوغت کے جسمانی عوارضات کا شکار نظر آتے ہیں۔

براہِ کرم اس اہم مسئلے پہ غور کیجئے۔۔۔ قدرتی ذرائع سے حاصل ہونے والا دودھ اگر پانی ملا ہُوا بھی ہو گا تو کیمیکل دودھ کے مقابلے میں بہت بہتر ہو گا۔۔(حکیم خلیق الرحمٰن)

30/01/2024

صحت کا بڑا اصول۔۔۔

ہاتھ دھوئے بغیر آنکھوں کو مت لگائیے

ماسک پہنے کی عادت بنائیے

(حکیم خلیق الرحمٰن )

15/01/2024

آئندہ دنوں میں کالی کھانسی عام ہو سکتی ہے
فوراً اپنے معالج سے رجوع کیجئے

کالی کھانسی بیکٹیریم بورڈیٹیلا کے زہر سے لاحق ہونے والا مرض ہے، اور اس کا جرثومہ کھانسنے اور چھینکنے سے ہوا میں شامل ہوتا ہے۔

ایڈوائزری کے مطابق کالی کھانسی ایک سے دوسرے فرد کو لاحق ہو سکتی ہے، اور آئندہ چند ماہ میں کالی کھانسی کے کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، سرما کے اختتام، بہار کے آغاز پر کالی کھانسی کیسز بڑھ جاتے ہیں۔
گا

کالی کھانسی کا آئیسولیشن پیریڈ 7 تا 10 اور 4 تا 21 دن ہے، اس کی ابتدائی علامات میں ہلکی کھانسی، ہلکا بخار، ناک بہنا شامل ہیں، شہری کالی کھانسی کے مشتبہ و مصدقہ مریضوں سے فاصلہ رکھیں
(حکیم خلیق الرحمٰن )

11/01/2024

صحت کا مسئلہ اور سرکار کا سلوک۔۔۔۔

ایلو پیتھی ، ہومیو پیتھی اور طب یونانی۔۔۔۔ الگ الگ نظام ہیں علاج کے۔۔۔۔۔کسی کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔۔۔البتہ جن افراد نے اناٹومی فزیالوجی اور سرجری کے رازوں سے پردہ اٹھایا وہ بو علی سینا ، زہراوی ، جالینوس ، ابن الہیشم اور جابر بن حیان و دیگر تھے ان کی تمام تر تحقیقات کو آج بھی جھٹلایا نہیں جا سکا البتہ بات صرف اتنی ہے کہ ان تمام کو اپنے اپنے وقت کی حکومتوں کی مکمل سرپرستی اور تعاون حاصل تھا۔۔۔۔

ایلوپیتھی کو جب رائج کیا گیا تب طب یونانی پہ پابندی لگا دی گئی۔۔۔اور ایلو پیتھی کے لئے بھاری فنڈز مختص کئے گئے۔۔۔برِصغیر میں حکیم اجمل خان کی کوششوں سے طب یونانی پر پابندی تو ختم ہو گئی لیکن طب اور طبیب کے ساتھ تعصب اور غیر متعاون رویّہ آج بھی قائم ہے اور اس تعصب کے فروغ کے لئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔۔

آپ نے کسی حکومت میں کبھی کسی مستند حکیم کو بھی صحت کا مشیر مقرر ہوتے ہوئے بھی دیکھا ہے؟؟ ظاہر ہے کہ جس کی سرپرستی سرکاری طور پہ ہو گی وہی "نمایاں" کہلائے گا۔۔۔۔

طِبِ یونانی کی دوائیں خود رو ہیں۔۔۔۔ان جڑی بوٹیوں کو تلف کرنے کے لئے کثیر رقم خرچ کی جاتی ہے۔۔۔۔اگر ان کو محفوظ کر کے کام میں لایا جائے تو زرِ مبادلہ بچایا جا سکتا ہے(حکیم خلیق الرحمٰن)

31/12/2023
19/12/2023

"ہربل" کوئی طریقۂ عِلاج نہیں۔۔۔۔۔۔۔

پوری دنیا میں تین قسم کے طریقِ علاج رائج ہیں۔۔۔ایلوپیتھک یعنی ڈاکڑی ، ہومیو پیتھک اور طب یونانی۔۔۔اور تینوں کے حاملین کے لئے الگ تعلیمی ادارے قائم ہیں وہاں سے فارغ التحصیل ہونے والوں کے لئے الگ الگ سرکاری ادارے قائم ہیں(پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ، نیشنل کونسل فار ہومیو پیتھی اور نیشنل کونسل فار طب )۔۔۔متعلقہ کالج سے پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد متعلقہ کونسل سے رجسٹریشن کروانے کے بعد ہی کسی ڈاکٹر ، ہومیو پیتھ یا طبیب/حکیم کو پریکٹس کی قانونی اجازت ملتی ہے۔۔۔

لیکن۔۔۔

علاج بالغِذاء کا نہ ہی کوئی ادارہ ہے اور نہ ہی کوئی کونسل۔۔۔۔ نباتات اور غذائیات کے کسی ماہر کو یہ عِلم تو ہوتا ہے کہ کسی بھی غذاء میں کتنے مفید اجزاء پائے جاتے ہیں اور کوئی غذاء یا نبات کہاں سے حاصل کی جا سکتی ہے لیکن علاج کی پریکٹس ایک الگ شعبہ ہے۔۔۔پوری دنیا میں کہیں بھی اس علم کے حاملین الگ شناخت نہیں رکھتے۔۔۔۔

ذرائع ابلاغ کی یہ اخلاقی ذمےداری ہے کہ وہ اس شخص کو سامنے لائیں جس کو علاج کرنے کی قانونی اجازت حاصل ہو۔۔ اس کے بغیر تو یہ مشورے اتائیت کو فروغ دینے کا بہترین ذریعہ ثابت ہوں گے اور پِھر۔۔۔

سب مباحث سے ہٹ کے ذرا غور کیجئے۔۔ قدرت نے ہر شے کا ایک مزاج مرتب کیا ہے۔۔ حتیٰ کہ انسان کا مزاج بھی ایک دوسرے سے مختلف ہے۔۔۔اگر کسی کو چنے کا سالن ہضم ہوجاتا ہے تو چنے۔۔۔ دوسرے شخص کے پیٹ میں اپھارے اور درد کا باعث بھی بن جاتے ہیں۔۔۔علاوہ ازیں ایک ہی دواء سب کے لئے مفید نہیں ہوتی۔۔۔یعنی سب کے جسم کے ساتھ مطابقت کو سامنے رکھ کے دواء اور مقدار کا تعین کیا جاتا ہے۔۔۔ویسے بھی کسی مریض کو ملاحظہ کئے بغیر۔۔۔ٹی وی پہ بیٹھ کر ایک ہی دواء ساری دنیا کے لئے کیسے تجویز کی جا سکتی ہے؟

سچ تو یہ ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"ہربل" میڈیسن اور۔۔۔"ہربلسٹ" معالج کی کوئی حیثیت نہیں۔۔۔۔عجیب تر بات یہ کہ۔۔۔ہربل کے نام پہ جو زہر عوام کو فروخت کیا جا رہا ہے۔۔۔اس کی کوئی پوچھ گچھ بھی نہیں۔۔۔ قانونی طور پہ پاکستان میں تین طریقہ ہائے علاج رائج ہیں۔۔ ایلو پیتھک ، ہومیو پیتھک اور طب یونانی اور وزارتِ صحت کی جانِب سے طبِ یونانی میں نشہ آور ادویہ کے استعمال کی سخت ممانعت ہے

یونانی دواء ساز ادارے اپنی کسی دواء میں منشیات کا استعمال نہیں کرتے۔۔۔ہر دواء کا نسخہ۔۔۔دواءساز ادارے کی جانِب سے دواء پہ تحریر کیا جاتا ہے۔۔۔۔لیکن۔۔۔ہربل۔۔۔۔شُترِ بے مہار ہے۔۔۔اس کے متعلق۔۔۔اربابِ اختیار کو توجہ دینا ہو گی(حکیم خلیق الرحمٰن)

15/12/2023

موسم سرما کے ساتھ ہی بازار میں مولی باآسانی دستیاب ہوتی ہے، بطور سلاد استعمال کی جانے والی مولی کے صحت پر بے شمار فوائد مرتب ہوتے ہیں جن سے اکثر لوگ ناواقف ہیں۔

مولی کے فوائد بے شمار ہیں آپ کو اس کے منفرد ذائقے اور صحت کے فوائد سے محروم نہیں ہونا چاہیے یہ ایک بہترین سبزی ہے اسے تازہ سلاد میں شامل کرنے سے آپ کو عمومی تندرستی کے بھی حیرت انگیز فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

یاد رکھیں کہ سردیوں کے موسم میں مولی کھانے کے کئی فوائد ہیں، مولی میں کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں جس سے وزن تیزی سے کم ہو سکتا ہے اور اس سے ہاضمہ جلدی ہوتا ہے۔

مولی میں وٹامن سی بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے۔ وٹامن سی سے بھرپور مولی کے کھانے سے سردیوں کے مہینوں میں قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے۔

مولی میں فائبر کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔ ہائی فائبر سے ہاضمہ درست رہتا ہے اور سردیوں کے موسم میں پیش آنے والے ہاضمے کے مسائل سے راحت ملتی ہے۔

مولی میں پوٹاشیئم جیسے اہم معدنیات موجود ہوتے ہیں جس کے باعث مولی کو کھانے سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

مولی میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس کے باعث آکسیڈیٹو سٹریس نہیں ہوتا اور اس کی وجہ سے جسم کو گرمی محسوس ہوتی ہے۔ سردیوں کی بیماریوں جیسے زکام، بخار اور کھانسی سے راحت ملتی ہے۔

مولی کی تاثیر گرم ہوتی ہے جس کے باعث سردیوں میں جسم کو گرمی محسوس ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے سخت سردی میں بھی جسم کا درجہ حرارت ٹھیک رہتا ہے۔

مولی میں فولیٹ کثرت سے پایا جاتا ہے جو کے ذہنی صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہے اور اس کے باعث سردیوں میں ہونے والے ذہنی دباؤ اور ڈپریشن میں کمی آ سکتی ہے۔
وزن کم ہو سکتا ہے

مولی میں فیٹ اور کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں جس کے باعث اسے سلاد یا سنیک کے طور پر کھایا جا سکتا ہے اور وزن کم کیا جا سکتا

(حکیم خلیق الرحمٰن)

Address

Shopping Centre, Behind Old Sadiq Bazar, Rahim Yar Khan

64200

Opening Hours

Monday 09:30 - 14:00
17:30 - 20:00
Tuesday 09:30 - 14:00
17:30 - 20:00
Wednesday 09:30 - 14:00
17:30 - 20:00
Thursday 09:30 - 14:00
17:30 - 20:00
Saturday 09:30 - 14:00
17:30 - 20:00
Sunday 09:30 - 14:00
17:30 - 20:00

Telephone

+923006789492

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hakeem Habib ur Rehman Clinic posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Hakeem Habib ur Rehman Clinic:

  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram