Hk Bashir Institute Of Herbal Sciences

Hk Bashir Institute Of Herbal Sciences Join us to discover the best ways to lose fat, maintain a healthy weight and stay healthy for life!

06/06/2025
27/05/2025

ماشاءاللّه

طبّی معلومات کینیولا کے رنگ اور ان کے استعمالاتکیا آپ جانتے ہیں کہ کینیولا (Cannula) مختلف رنگوں میں آتی ہے اور ہر رنگ ک...
24/05/2025

طبّی معلومات کینیولا کے رنگ اور ان کے استعمالات

کیا آپ جانتے ہیں کہ کینیولا (Cannula) مختلف رنگوں میں آتی ہے اور ہر رنگ کا مخصوص استعمال ہوتا ہے؟
یہاں ہم سادہ انداز میں وضاحت کر رہے ہیں کہ ہر رنگ کا کیا مطلب ہے اور وہ کہاں استعمال ہوتی ہے

1. پیلا رنگ
بچوں اور نوزائیدہ بچوں کے لیے استعمال ہوتا ہے، کیونکہ یہ باریک اور چھوٹی رگوں میں لگایا جاتا ہے

2. نیلا رنگ
بزرگ افراد یا جن کی رگیں کمزور ہوں ان کے لیے استعمال ہوتا ہے، اور اس کے ذریعے محلول آہستہ آہستہ دیا جاتا ہے۔

3. گلابی رنگ
سب سے زیادہ عام استعمال ہونے والا رنگ ہے، عام مریضوں کے لیے مناسب ہوتا ہے، اور غیر ہنگامی خون کی منتقلی میں ترجیح دی جاتی ہے۔

4. سبز رنگ
آپریشن کے دوران استعمال ہوتا ہے، کیونکہ اس سے ادویات اور خون تیزی سے دیا جا سکتا ہے۔

5. سرمئی (راکھ جیسا) رنگ
ان مریضوں کے لیے استعمال ہوتا ہے جنہیں فوری طور پر خون کی ضرورت ہو، جیسے زخمی یا حادثاتی مریض۔

6. سرخ رنگ
مرکزی وریدی کیتھیٹر (Central Venous Catheter) کے لیے مخصوص ہوتا ہے،
اسے موٹی اور گہری رگوں میں لگایا جاتا ہے، اور اکثر ہتھیلی کی پچھلی طرف لگایا جاتا ہے

ایک اہم بات
جتنا رنگ گہرا ہوگا اتنا ہی کینیولا کا قطر زیادہ ہوگا اور اسی حساب سے محلول یا خون تیزی سے دیا جا سکتا ہے۔

یاد رکھیں
صحیح رنگ کا انتخاب مریض کی حالت کے مطابق ہونا چاہیے

طبی_معلومات نرسنگ کینیولا

24/05/2025

معدہ کا مختصر تعارف

بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ معدہ ہی جسم کا ایک ایسا حصہ ہے جہاں خوراک ہضم ہوتی ہے مگر یہ بات مکمل طور پر درست نہیں ہے۔میں آپ کا معدہ ہوں،میں پسلیوں کے نیچے بائیں طرف پایا جاتا ہوں
میری شکل j حروف کی طرح ہے

۔میرے سب سے اہم کام یہ ہیں
میں خوراک کو ہضم کرنے کا کام کرتا ہوں
میں خوراک کوعارضی طور پر سٹور کرتا ہوں
میری دیواروں کے سکڑنے اور ریلکس ہونے سے خوراک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوتی ہے

جو خوراک بھی کھائی جاتی ہے وہ چند سیکنڈ میں میرے اندر پہنچ جاتی ہے
جب ایسا ہوتا ہے تو میری دیواروں کے مسلز یا پھٹے سکڑتے ہیں جس سے خوراک مزید چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ہوجاتی ہے تاکہ خوراک ہضم ہونے میں آسانی ہو

اس کے بعد خوراک کو ہضم کرنے کے لیے میں ایک خاص قسم کا جوس خارج کرتا ہوں جسے گیسٹرک جوس کہتے ہیں
معدہ اور گیسٹرک جوس کا مطلب ہوا معدہ کا جوس

اس جوس میں مختلف چیزیں ہوتی ہیں جیسے اس میں ایک تیزاب ہوتا ہے جسے ہائیڈروکلورک ایسڈ ہوتا ہے جو نہ صرف خوراک کو ہضم کرنے میں معاون ہے بلکہ یہ خوراک میں موجود جراثیم کو بھی مارتا ہے

۔گیسٹرک جوس میں ایک کیمکل ہوتا ہے جس کا نام پیسینوجن ہے
تیزاب اسے پیپسن نامی کیمکل میں تبدیل کرتا ہے اور پھر یہ کیمکل(enzyme) جو خوراک میں موجود پروٹین کو ہضم کرتا ہے

گیسٹرک جوس میں پانی اور میوکس ہوتا ہے میوکس خوراک چکناہٹ یعنی لبریکیٹ کرتا ہے۔
3 سے4 گھنٹے اپنے اندر رکھنے کے بعد میں اسے چھوٹی آنت میں بھیج دیتا ہوں جہاں خوراک کی مکمل طور پر ڈائجیشن یعنی ہضم ہوتی ہے۔
بشکریہ محمد شاہ رخ

یونانی طریقہ علاج قدرتی طریقہ علاج میں پودوں کے درجہ ذیل حصے مختلف طریق سے ادویاتی طور پر استعمال میں لاۓ جاتے ہیں قدرتی...
24/05/2025

یونانی طریقہ علاج
قدرتی طریقہ علاج
میں پودوں کے درجہ ذیل حصے مختلف طریق سے ادویاتی طور پر استعمال میں لاۓ جاتے ہیں
قدرتی طریقہ علاج،بہتر طریقہ علاج

Types Of spices
18/05/2025

Types Of spices

سپائنل کورڈ (حرام مغز)تحریر: بشکریہ قدیر قریشی مئی 12، 2025ہمارے اعصاب وہ ٹرانسمیشن کیبلز یعنی nerves ہیں جو دماغ میں پی...
13/05/2025

سپائنل کورڈ (حرام مغز)

تحریر: بشکریہ قدیر قریشی
مئی 12، 2025

ہمارے اعصاب وہ ٹرانسمیشن کیبلز یعنی nerves ہیں جو دماغ میں پیدا ہونے والے برقی سگلنز جسم کے مختلف حصوں تک پہنچاتے ہیں۔ کچھ اعصاب انسانی جسم میں بہت زیادہ فاصلہ طے کرتے ہیں (مثلاً دماغ سے پاؤں کی انگلیوں تک جانے والے اعصاب)، جبکہ کچھ دوسرے اعصاب بہت مختصر ہوتے ہیں (مثلاً کندھے کے جوڑ کی حرکات کنٹرول کرنے والے اعصاب)- کچھ اعصاب میں سگنل کی ٹرانسمیشن تیز رفتار ہوتی ہے جبکہ کچھ اعصاب میں برقی سگنل قدرے سست رفتار ہوتا ہے

مائیلینیٹڈ اور غیر مائیلینیٹڈ اعصاب:

جن اعصاب میں برقی سگنل تیز رفتار ہوتے ہیں ان اعصاب کے گرد چکنائی والے بافتوں کی ایک تہہ ہوتی ہے- ایسے اعصاب عموماً جسم میں دور تک سگنل لے جاتے ہیں۔ انہیں مائیلینیٹڈ (یا موصل) کہا جاتا ہے اور یہ اعصاب چکنائی کی تہہ کی وجہ سے سفید دکھائی دیتے ہیں۔ اس کے برعکس سست رفتار اعصاب غیر مائیلینیٹڈ کہلاتے ہیں یعنی ان پر چکنائی کی تہہ نہیں ہوتی اور ان میں برقی سگنل قدرے سست ہوتا ہے۔ یہ اعصاب کم فاصلے پر سفر کرتے ہیں۔

اعصابی سگنلز:

جب دماغ یا حرام مغز میں موجود نیوران فائر کرتے ہیں یعنی فعال ہوتے ہیں تو ان نیوروانز سے منسلک اعصاب میں برقی سگنل سفر کرتا ہے - سینسرز سے دماغ کی طرف جانے والے ان سگنلز کی بدولت ہمیں کسی چیز کے چھونے کا احساس ہوتا ہے یا ہم کسی مخصوص خوشبو کو محسوس کر سکتے ہیں۔ دماغ میں موٹر کارٹیکس سے منسلک اعصاب تمام جسم میں پھیلے ہوتے ہیں جن کے ذریعے دماغ ان مسلز کو حرکت کرنے، سکڑنے، یا پھیلنے کے احکامات پھیجتا ہے

حرام مغز:

حرام مغز (spinal cord) ہماری ریڑھ کی ہڈی کے اندر سے گزرنے والے اعصاب کو کہتے ہیں، یہ اعصاب یعنی نرووز (nerves) دماغ میں جاری کردہ احکامات کو مسلز تک پہنچانے اور جسم میں موجود سینسرز کے پیغامات دماغ تک پہنچانے کا کام کرتے ہے- اگر آپ نے کسی جانور کی ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے گوشت کو بغور دیکھا ہو (جو آپ کسی بھی قصاب کی دوکان ہر دیکھ سکتے ہیں) تو آپ نے نوٹ کیا ہو گا کہ ہر مہرے کی ہڈی میں ایک عمودی سوراخ ہوتا ہے جس میں سفید رنگ کا ٹشو گزر رہا ہوتا ہے- یہ سفید ٹشو حرام مغز ہے

حرام مغز کا آغاز دماغ کے نچلے حصے سے ہوتا ہے اور اس کا اختتام یڑھ کی ہڈی کے نچلے حصے میں ہوتا ہے- جیسے جیسے ہم ریڑھ کی ہڈی کے ساتھ ساتھ گردن سے نیچے کی طرف جاتے ہیں، حرام مغز کی موٹائی کم ہوتی جاتی ہے- ریڑھ کی ہڈی کے ہر مہرے سے نرووز نکل کا جسم کے مختلف اعضا تک جاتی ہیں اور جسم کے مختلف حصوں میں موجود سینسرز کے نکلنے والی نرووز انہیں مہروں سے ہو کر حرام مغز کا حصہ بنتی ہیں

سائنسدان پچھلے 100 سالوں سے جانتے ہیں کہ حرام مغز دراصل دماغ کا ہی ایک حصہ ہے۔ فرق یہ ہے کہ دماغ کی سطح پر نیورونز ہوتے ہیں جو سرمئی ہوتے ہیں (اسے grey matter کہا جاتا ہے) جبکہ دماغ کے اندر وہ نرووز ہوتی ہیں جو نیورونز کو ایک دوسرے سے ملاتی ہیں- یہ نرووز سفید رنگ کی ہوتی ہیں اس لیے دماغ کے اندرونی حصے کو سفید مادہ (white matter) بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے برعکس حرام مغذ میں نیوروونز اندر کی سمت ہوتے ہے جبکہ سفید مادہ باہر ہوتا ہے۔

سرمئی مادے کے خلیات

دماغ کے بیشتر حصوں کی طرح حرام مغز میں بھی سرمئی مادے کے خلیے یعنی نیورونز اگر ضائع ہو جائیں تو دوبارہ پیدا نہیں ہو سکتے، یہی وجہ ہے کہ جن لوگوں کو ریڑھ کی ہڈی پر شدید چوٹ لگے، ایسے لوگوں میں چوٹ کی جگہ سے نچلے حصوں کا کنٹرول ختم ہو سکتا ہے جسے نچلے دھڑ کا فالج کہا جاتا ہے۔ ایسے لوگ وقت کے ساتھ ٹھیک نہیں ہو سکتے۔

سفید مادے کے خلیات

حرام مغز میں سفید مادے کے خلیے الیکٹرو کیمیکل سگنل دماغ تک لے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ کو پنڈلی پر کوئی چیز زور سے لگے تو آپ کو پنڈلی میں درد محسوس ہوتا ہے اور آپ کا دماغ اس حصے کی حفاظت کے لیے آپ کے ہاتھوں کو فوراً حکم دیتا ہے کہ وہ پنڈلی کے اس حصے کو ڈھانپ لیں تاکہ اسے مزید نقصان سے بچایا جا سکے

Address

Lahore Road Muhammad Ali Chock Raiwind
Raiwind

Opening Hours

09:00 - 17:00

Telephone

+923314971092

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hk Bashir Institute Of Herbal Sciences posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share