Clinical psychologist Iram Shahzadi

Clinical psychologist Iram Shahzadi To help people.

13/01/2025

کیا پریشان ہونے سے انسان کے کندھوں پہ بوجھ ہوتا ہے اور معدہ خراب ہوتا ہے؟
جب ایک انسان پریشان ہوتا ہے یا کسی بھی بات کا سٹریس لیتا ہے تو اس کا معدہ فورا سے خراب ہو جاتا ہے
سٹریس لینے سے معدہ خراب کیوں ہوتا ہے؟
انسان کے جسم نے دماغ نے سارے کام کرنے ہوتے ہیں چیزوں کو سمجھنا پیغام کو دوسرے جسم کے حصوں تک پہنچانا لیکن جب ایک انسان کسی سٹریس یا ذہنی نفسیاتی مسئلے کا شکار ہوتا ہے تو وہ بہت زیادہ سوچنا شروع کر دیتا ہے اور ہر وقت منفی سوچتا رہتا ہے اگر انسان اتنی زیادہ سوچوں کا بوجھ اٹھائے گا تو اس کے دماغ کی کسی نہ کسی شریان کو نقصان پہنچ سکتا ہے اسی لیے دماغ وہ ساری ٹینشن اور پریشانی اٹھا کے آپ کے جسم میں منتقل کر دیتا ہے اسی لیے آپ جیسے ہی کسی بات کا زیادہ سٹریس لیتے ہیں آپ کا معدہ فورا سے خراب ہو جاتا ہے

کندھوں پہ بوجھ کیوں ہوتا ہے؟
کچھ لوگوں کو لگتا ہے کوئی پٹھوں کا مسئلہ ہو گیا ہے جبکہ وہ کندھوں پہ جو بوجھ ہوتا ہے وہ آپ کی سوچوں کا بھار ہوتا ہے جو آپ مسلسل سوچ رہے ہوتے ہیں وہ آپ کی گردن کے پچھلے حصے پر ایک بوجھ کی صورت میں موجود ہوتا ہے
کیا معدہ خراب ہونے پہ ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیے؟
آپ کا معدہ کوئی جسمانی مسئلے کی وجہ سے خراب نہیں ہوتا بلکہ آپ جو جس بات کی ٹینشن اور پریشانی لے رہے ہیں اس وجہ سے آپ کا معدہ خراب ہوتا ہے اسی لیے آپ کو اپنے سٹرس اور ٹینشن کو ختم کرنے کی ضرورت ہے نہ کہ معدے کی دوائی کھانے کی
کندھوں پہ بوجھ کو کس طرح سے ختم کیا جا سکتا ہے؟
جس بات کو اپنے ذہن پہ بہت زیادہ سوار کیا ہوتا ہے ان سوچوں کے بوجھ کو کم کرنا ہوتا ہے اس کو کم کرنے کے لیے سائیکوتھیراپی اپلائی کروانا ہوتا ہے جیسے جیسے اپنی ٹینشن اور پریشانی سے باہر نکلتے جاتے ہیں آپ کے معدے کا مسئلہ بھی ٹھیک ہو جاتا ہے اور آپ کے کندھوں پہ جو بوجھ موجود ہوتا ہے وہ بھی ختم ہو جاتا ہے

یہ بوجھ کن کن مینٹل ڈس ارڈر میں ہو سکتا ہے؟

انزائٹی ڈپریشن سوشل انزائٹی پینک ڈس ارڈر فوبیا جرنلائز انزائٹی ڈس ارڈر اوور تھنگ کنگ فی سوچیں اور اس طرح کے کئی ذہنی اور نفسیاتی مسائل ہے جس میں آپ کو اس طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے
ذہنی اور نفسیاتی مسائل جسمانی طور پر بھی ظاہر ہوتے ہیں
بہت سارے ذہنی اور نفسیاتی مسائل ایسے ہیں جس کے علامات آپ کو جسمانی طور پہ ظاہر ہو جاتی ہیں اگر آپ کسی بات کی ٹینشن اور پریشانی لیتے ہیں لیکن آپ کو اس کے بارے میں نہیں پتہ ہے تو وہ ٹینشن اور پریشانی کی وجہ سے آپ بار بار بے ہوش ہوتے ہیں آپ کو چکر اتے ہیں میں دردیں ہوتی ہیں آپ کے دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے ہر وقت سر پہ بوجھ رہتا ہے اور اس طرح کی کئی علامات جو آپ کو جسمانی طور پہ ظاہر ہو رہی ہوتی ہے
اگر آپ ھی ایسے مسا ئل سے گزر رهے ہیں تو مجھ سے را بطہ 03335086321کريں

06/01/2025

کچھ ایسی خواہشیں ہوتی ہیں جو کبھی دل میں تڑپتی ہیں۔۔۔ ان کے پورے ہونے کا وقت جیسے ہی قریب آتا ہے دل خوش ہونے کی بجائے اسکے لا حاصل ہونے والی تڑپ میں گم ہو کر اداس ہو جاتا ہے
اکثر نفسیاتی امراض کی سب سے بڑی وجہ سماجی تنہائی ہوتی ہے اور اسکا پہلا علاج بھی مریض کی سماجی تنہائی کے احساس کو دور کرنا ہوتا ہے لیکن ہمارے ہاں جب تک کوئی ,ڈپریشن , اینگزائیٹی اور دیگر کسی نفسیاتی بیماری سے مر نہیں جاتا ہمیں یقین نہیں آتا کہ اسے کوئی بیماری تھی.
کاش ہم یہ بات سمجھ سکیں کہ اسے دفنانے کے لئے نہیں بلکہ زندہ رہنے کے لئے ہماری مدد کی ضرورت تھی۔
درست، ذہنی صحت اس وقت بہت بڑا مسئلہ ہے اور خاص طور پر جیسے جیسے مالی مسائل ہو رہے ہیں نفسیاتی عارضے بھی بڑھ رہے ہیں.
ہمارے ہاں پہلے تو اسے جن بھوتوں کا نام دے کر تعویذ گنڈے اب کم از کم مانتے ہیں لیکن علاج اب بھی توجہ نہیں ہے.
یہ نارمل بیماریاں ہیں جس میں اننگزائٹی بہت عام ہے جسے با آسانی کنٹرول کیا جا سکتا ہے ورنہ یہ مسائل بڑھتے بڑھتے اور سنگین ہونے لگتے ہیں معاشروں میں دوریاں بڑھتی جا رہی ہیں آپس میں تعلقات کمزور ہو رہے ہیں اسکرین ٹائم بڑھ رہا ہے سوشل میڈیا کو کم سوشلائز زیادہ ہونے کی ضرورت ہے یہ بہت اہم مسئلہ ہے ایک دوسرے سے بات کرنے کی ضرورت ہے آج کے بچے اتنے مضبوط نہیں ہیں جتنی شاید ہماری جنریشن تھی.
۔ کبھی کبھی بہت زیادہ care بھی دماغ خراب کر دیتی ہے۔
کسی کی بہت زیادہ care کرنے سے بھی اگلا انسان اپ سے بیزار ہونے لگتا ھے..
جیسے بہتر لگے ویسے ہی سوچ لینا

30/12/2024

Fear of height is called Acrophobia.
ایکروفوبیا کیا ہے؟
ایکروفوبیا ایک ایسا خوف ہے جس میں انسان کو بلندی سے شدید ڈر یا گھبراہٹ محسوس ہوتی ہے۔ یہ خوف بعض اوقات اتنا شدید ہو سکتا ہے کہ معمول کی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔

کون لوگ اس کا شکار ہو سکتے ہیں؟

وہ لوگ جن کا بلندی سے گرنے کا ماضی کا تجربہ ہو۔

جنہیں ذہنی دباؤ یا anxiety کے مسائل ہوں۔

جینیاتی طور پر حساس افراد۔

علامات:

1️⃣ دل کی دھڑکن تیز ہونا۔
2️⃣ پسینہ آنا یا کانپنا۔
3️⃣ چکر آنا یا نظر دھندلا جانا۔
4️⃣ گھبراہٹ یا خوف کی شدت سے حرکت نہ کر پانا۔

بچاؤ اور مدد کے طریقے:

✅ بلندی سے آہستہ آہستہ مانوس ہوں۔
✅ سانس لینے کی مشقیں کریں۔
✅ مدد کے لیے دوستوں یا فیملی سے بات کریں۔
✅ ماہرِ نفسیات سے رجوع کریں۔

علاج:

💊 تھراپی، جیسے Cognitive Behavioral Therapy۔
💊 آرام اور سکون کے لیے میڈیٹیشن۔
💊 سنجیدہ حالت میں دوائیوں کا استعمال۔

07/12/2024

پاکستان میں ذہنی صحت کے مسائل ایک سنگین حقیقت ہیں، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ زیادہ تر لوگ اپنی حالت سے بے خبر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی 34 فیصد آبادی ذہنی دباؤ، انزائٹی اور ڈپریشن جیسی بیماریوں کا شکار ہے، لیکن ان میں سے بہت سے افراد علاج کے لیے مدد حاصل نہیں کرتے۔

ذہنی صحت کے مسائل کا حل ممکن ہے، بس ضرورت ہے بروقت تشخیص اور مناسب علاج کی۔ اگر آپ یا آپ کے پیارے ذہنی دباؤ، انزائٹی، یا کسی اور ذہنی بیماری کا شکار ہیں تو گھبرائیں نہیں، ہماری مدد لیں۔

اپنے مسائل کے حل کے لیے مجھ سے رابطہ کریں!
0333 5086321

12/11/2024

کاؤنسلنگ سیشن لینے کی چند وجوہات یہ ہیں:

ذہنی صحت میں بہتری: اگر آپ کو افسردگی، ansiedad یا دیگر ذہنی مسائل کا سامنا ہے، تو کاؤنسلنگ آپ کی مدد کر سکتی ہے۔

خود شناسی: کاؤنسلنگ آپ کو اپنے جذبات اور خیالات کو بہتر طور پر سمجھنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

مشکلات کا حل: مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرتے وقت پروفیشنل رہنمائی آپ کو بہتر فیصلے کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔

رشتوں کی بہتری: کاؤنسلنگ آپ کو اپنے رشتوں میں بہتری لانے میں بھی مدد دے سکتی ہے۔

تناؤ کا انتظام: یہ سیشن آپ کو تناؤ کو کم کرنے اور اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو متوازن کرنے کے طریقے سکھاتے ہیں۔

04/11/2024

ایگورا فوبیا کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟

امریکی تشخیص کے سسٹم ڈی ایس ایم ۵ کے مطابق ایگورا فوبیا کی تشخیص اس وقت کی جاتی ہے جب مندرجہ ذیل علامات موجود ہوں؛

- جب ان پانچ مخصوص صورت حال یا سچویشنز میں سے کم از کم دو میں مریض کو شدید گھبراہٹ یا خوف کی علامات محسوس ہوں؛
o پبلک ٹرانسپورٹ مثلاً بس یا ٹرین پہ سفر کرتے وقت
o کھلی جگہوں پہ مثلاً پارک وغیرہ میں
o بند جگہوں پہ مثلاً دکانوں یا سنیما ہال میں
o ایسی جگہوں میں جہاں بہت سارے لوگ موجود ہوں مثلاً شاپنگ مال میں
o گھر سے دور، جب انسان اکیلا ہو

- مریض ان تمام سچویشنز سے گریز کرنے لگتا ہے، یا اگر ان میں جانا پڑ جائے تو اسے بے انتہا شدید گھبراہٹ ہوتی ہے، اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ اسے اس طرح کے خیالات آتے ہیں کہ اگراسے کوئی شدید علامات ہو گئیں مثلاً گھبراہٹ کا شدید دورہ یا پینِک اٹیک شروع ہو گیا، یا بے ہوشی کی سی کیفیت ہونے لگی، یا چکر آنے لگے تو اس کے لئے ان صورتِ حال سے نکلنا ممکن نہیں ہو گا یا کوئی اس کی مدد کے لئے نہیں آ سکے گا

- جن طرح کی صورتِ حال یا سچویشنز کا اوپر ذکر کیا گیا، ان تمام میں مریض کو تقریباً ہمیشہ ہی شدید گھبراہٹ یا خوف کی علامات ہوتی ہیں

- مریض کی گھبراہٹ کی شدّت ان سچویشنز میں کسی حقیقی خطرے کی موجودگی کے امکان سے ہمیشہ بہت زیادہ ہوتی ہیں

- یہ علامات کم از کم چھ مہینے تک تقریباً مستقل موجود رہیں

ان علامات کی شدّت کی وجہ سے مریض اکثر شدید تکلیف کا شکار رہے یا اس کے روز مرّہ کے کام خراب ہونے لگیں۔

19/10/2024

ہر شخص اپنے اندر ایک جنگ لڑ رہا ہے ، کسی کے روئیے سے اُسے پرکھنا چھوڑ دیں کیا پتہ بظاہر خوش نظر آنے والا شخص اندر سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو اور خود سے ایک جنگ لڑ رہا ہو کوشش کیجئے آپکا کوئی دوست اداس ہو اور آپکے کندھے پر سر رکھنا چاہتا ہو تو اسے وقت دیں
ہو سکتا ہے وہ اپنی آخری جنگ لڑ رہا ہو..🖤🪐

12/10/2024

OCD:Obsessive Compulsive Disorder
۔OCD ایک عام، دائمی، اور دیرپا عارضہ ہے جس میں کسی شخص کو بے قابو، دوبارہ آنے والے خیالات اور/یا رویے ہوتے ہیں جنہیں وہ دہرانے کی بار بار خواہش محسوس کرتا ہے۔ جیسا کہ سو سو بار گنتی کرنا اور کئی بار دروازہ دیکھنا ،کہ دروازہ بند ہے یا نہیں، بار بار وضو کرنا اور گھنٹا گھنٹا تک ہاتھ دھونا جراثیم کے ڈر سے، وغیرہ وغیرہ اس مرض میں مریض جانتا بھی ہے کہ یہ فضول کام ہیں،اسے کئی بار دہرانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن وہ او سی ڈی بیماری کی وجہ سے مجبور ہوتا ہے۔ یہ ایک نیروسس ڈس آرڈرز ہے ۔مطلب مریض کو پتہ ہوتا ہے اپنے مسئلے کا جیسے وہ فضول کام کئی کئی بار کرتا ہے
۔
وہ لوگ( جو OCD) سے متاثر ہوتے ہیں ایسے خیالات آتے ہیں جن کے بارے میں وہ جانتے ہیں کہ کوئی معنی نہیں ہے لیکن وہ ان سے بچنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ وہ ان خیالات سے لطف اندوز نہیں ہوتے ہیں، اور یہ ان کے لیے تکلیف کا باعث ہیں۔
او سی ڈی والے لوگوں میں جنون، مجبوری، یا دونوں
علامات ہو سکتی ہیں۔ یہ علامات زندگی کے تمام پہلوؤں، جیسے کام، اسکول، اور ذاتی تعلقات میں مداخلت کر سکتی ہیں۔

۔
علامات آتے اور جاتے، وقت کے ساتھ ٹھیک یا خراب ہو سکتی ہیں۔ OCD والے لوگ ایسے حالات سے بچنے کی کوشش کر سکتے ہیں جو ان کے جنون کو متحرک کرتے ہیں،

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کو OCD ہے، تو اپنی علامات کے بارے میں اپنے ڈاکٹر سے بات کریں۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو OCD زندگی کے تمام پہلوؤں میں مداخلت کر سکتا ہے۔

او سی ڈی کی وجوہات
۔OCD ایک عام عارضہ ہے جو پوری دنیا میں بالغوں، نوعمروں اور بچوں کو متاثر کرتا ہے،تشخیص تقریباً 19 سال کی عمر میں ہوتی ہے، یہ عام طور پر لڑکیوں کے مقابلے لڑکوں میں زیادہ ہوتی ہے ۔
اوسی ڈی کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں جیسا کہ
1:جینیات یا وراثتی او سی ڈی
2:دماغ کی ساخت کی خرابی یا بیماری
3: ماحولیاتی وجہ
4:کسی وجہ سے کیمیائی تبدیلی وغیرہ وغیرہ
5:بعض صورتوں میں، بچوں میں سٹریپٹوکوکل انفیکشن کے بعد OCD کی علامات پیدا ہو سکتی ہیں—اسے پیڈیاٹرک آٹو امیون نیوروپسیچائٹرک ڈس آرڈرز اسٹریپٹوکوکل انفیکشنز کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے ۔

او سی ڈی کا علاج
علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔ پاکستان میں نفسیاتی مسلئے کو لوگ اہمیت نہیں دیتے اور نہ ہی زیادہ تر پراپر علاج کرواتے ہیں ۔ لہذا ہر بیماری اور نفسیاتی مسلئے میں ڈاکٹر سے پراپر علاج کروانا چائے ۔
۔OCD کا علاج عام طور پر دوائیوں، سائیکو تھراپی، یا دونوں سے کیا جاتا ہے۔ اگرچہ OCD کے زیادہ تر مریض علاج کے لیے راضی ہوتے ہیں کیونکہ یہ ایک نیروسس ڈس آرڈرز ہے ۔ اس میں عموماً ہائی ڈوز انٹی ڈیپرسنٹ ادویات دی جاتی ہیں ۔اور کچھ مریض میں اینٹی سائیکوٹک ادویات بھی استعمال کی جا سکتی ہیں، خاص طور پر جن کو OCD اور ٹک ڈس آرڈر دونوں ہوں۔

اگر آپ کو بھی اس مسلے کا سامنہ ہے تو مجھ سے رابطہ کريں

0333 5086321

10/10/2024
09/10/2024

بے خوابی یا انسومنیا کی وجوہات اور حل؟ Insomnia
نیند نہ انے کی بیماری کو انسومنیا کہا جاتا ہے، اور یہ مسلئہ عارضی طور پر یا دائمی مسلئہ ہو سکتا ہے، دراصل پرسکون اور گہری نیند انسان کی جسمانی اور نفسیاتی صحت کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے ، اور نیند کی کمی کی وجہ سے بہت سے ہارمونل اور نفسیاتی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔۔

👈 بے خوابی یا انسومنیا کی علامت
1:نیند آنے میں دشواری ہونا یا ساری رات کروٹیں بدلتے رہنا
2:رات کو نیند بہت تاخیر سے آنا اور بے چینی محسوس کرنا
3:بہت جلدی جاگنا یا رات کو نیند میں اٹھتے رہنا
4:آرام یا تازگی محسوس نہ کرنا
5: جسمانی تھکاوٹ، چڑچڑاپن، اور توجہ مرکوز کرنے میں مشکل کا سامنا کرنا

بے خوابی یا انسومنیا کے ساتھ منسلک علامتیں
انسومنیا کے ساتھ کافی لوگوں میں ڈیپریشن یا انزائٹی کی علامتیں منسلک ہوتی ہیں ، باقی ڈیپریشن کی اہم علامات جیسے نیند کی کمی اور گہری نیند کا نہ آنا ، بھوک میں کمی اور مسلسل رہنے والی اداسی اور نا امیدی، ناختم ہونے والی سوچیں، غصہ اور چڑ چڑا پن کا ہونا ، اداسی کی وجہ سے خود اعتمادی کی کمی ، خودکشی کا سوچنا یا خود کو ایذا دینے کے خیالات کا آنا ،کسی کام میں دل نا لگنا، اور زندگی سے بے زار رہنا ، مردانہ جنسی خواہش کی کمی وغیرہ ڈپریشن کی علامتیں ہو سکتی ہیں۔

اور انزائٹی کی اہم علامتوں میں نیند کے مسلئے کے ساتھ مریض کو بغیر کسی جسمانی بیماری کے زیادہ تر خوف ،بے چینی ، دل کی دھڑکن تیز ہونا,موت کا خیال آنا، سانس کی تنگی محسوس کرنا ، سینے میں درد، معدے کا مسلئہ ہونا اور مزید خود کو خطرناک بیماریوں کا شکار سمجھنا جیسے دل کا مسلئہ، کینسر وغیرہ شاملِ ہیں، کچھ مردوں کو سیکس پرفارمینس انزائٹی بھی ہو سکتی ہے ،جو سرعت انزال کا سبب بنتی ہے۔۔

اگر انسومنیا یا بے خوابی کا مسلئہ 2 ہفتے سے زیادہ ہو پھر اسکا علاج کروانا چاہئے عموماً اس کی وجہ ڈیپریشن انزائٹی ہوتی ہے ، جس کا باقاعدہ کورس کرنا ہوتا ہے ، علاج کے لیے سائیکالوجسٹ سے سیشن بھی لیے جا سکتے ہیں اور میڈیکل علاج بھی کروایا جا سکتا ہے۔ میڈیسن کی قسم اور میڈیسن کا دورانیہ ہر مریض میں مختلف ہو سکتا ہے لہذا اپنے ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کرنا چاہیے اور باقاعدگی سے میڈیسن استعمال کرنا چاہیے۔

27/09/2024

اداسی سے ڈپریشن تک کا سفر!

اداسی احساس ہے اور ڈپریشن ایک بیماری پھر میں اداسی اور ناامیدی سے ڈپریشن تک کا سفر کیسے کروں گا؟؟

اداسی منفی سوچوں کی ابتداء ہے انسان کے پاس اس سے گزرنے کے دو راستے ہیں

ایک یہ کہ صبر کر لے اور دوسرا یہ نا شکری کر کے یہ سوچنا شروع کردے کہ یہ میری آزمائش نہیں سزا ہونی ہے

اس گناہ کی سزا جو میں نے کل کیا تھا یا پرسوں کیا تھایا شاید برسوں پہلے کیا تھا

(میرے رب نے تو جزا و سزا کا دن مقرر کیا ہے تو پھر لوگ یہ کیوں سوچتے ہیں کہ ان پر آزمائش نہیں سزا کے طور پر دکھ اور غم کے کیفیت آئی ہے).

ایک درمیانی کیفیت پائی جاتی ہے جو اداسی اور ڈپریشن کے درمیان جھولتی ہے

جس میں اداسی زیادہ اور ڈپریشن کم شامل ہوتا ہے اور یہ وہ کیفیت ہے

جس کو آج کل ڈپریشن کا ہی نام دیا جاتا ہے

اس کا علاج خود سے ممکن ہو سکتا ہے اپنے دل کو خود سمجھایا جا سکتا ہے

دل کی دھڑکنے تھامی جا سکتی ہیں ادسی پر قابو پایا جا سکتا ہے آزمائش اور سزا میں فرق سمجھا جا سکتا ہے۔

پھر آتی ہے آخری اور سب سے مشکل کڑی جہاں ہمارے موضوع گفتگو کے سفر کا اختتام ہوتا ہے

ڈپریشن(سب سے مشکل کڑی)

انسان کا خود پر سے اختیار ایسے ہی ختم ہوجاتا ہے جیسے ہاتھ پر جمع کیا ہوا جل،جسے بہنا ہی ہے۔

انسان کے دل کا یہ عالم ہوتا ہے جیسے سمندر کی تہہ میں موجود ویرانیاں ہوتی ہیں جن کو دیکھا تو نہیں جا سکتا لیکن وہ اپنے نام میں ہی خوف رکھتی ہیں ۔

اس کے لیے واحد حل ذہنی علاج ہے اور کچھ نہیں خود کو سمجھنا سیکھیں

غوروفکر کریں اور جانچے کہ آپ اس سفر میں کہاں کھڑے ہیں اور اس مرحلے میں جو ضروری تقاضا ہے پورا کریں اور یاد رکھیں کہ قرآن کہتا ہے

وَاَنْ لَّیْسَ لِلْاِنْسَانِ اِلَّا مَا سَعٰی°
ترجمہ

اور یہ کہ انسان کے لیے وہی ہوگا جس کی اس نے کوشش کی۔
جزاک اللہ خیراً 💙

26/09/2024

آج کل ہم میں سے زیادہ لوگ
پریشان ، ڈیپریس اور ذہنی اذیت کا شکار انسانی تعلقات کی وجہ سے ہیں
جب کوئی انسان انکی زندگیوں میں آتا ہے تو اس کا رویہ، لہجہ، انداز، برتاؤ سب مثالی اور محبت بھرا ہوتا ہے جس کی وجہ سے انسان اس سے جذباتی لگاؤ اور دلی وابستگی قائم کر لیتا ہے لیکن اس انسان کا یہ مثالی رویہ مختصر عرصے کیلئے ہی چلتا ہے دیر تک یا ہمیشہ کیلئے یہ سب وہاں چل سکتا ہے جہاں کوئی انسان اپنی اصل شخصیت کی بنیاد پر تعلق بنائے، آرٹیفیشل توجہ اور جعلی میٹھے رویے کی بنیاد پر نہیں۔اگر لوگ شروع میں خود کو ویسے ہی دکھائیں جیسے وہ ہیں تو بہت سے لوگ ایسے تعلقات بنانے سے گریز کریں اوران سب مسائل کا سامنا کرنے سے بچ سکیں۔
ڈیپریشن ایک حقیقت ہے ایک نہایت خوفناک حقیقت ، یہ انسان کو اندر سے کھا جاتا ہے ، یہ وہ آسیب ہے جو زندہ انسانوں کے سینوں میں ہاتھ ڈال کر دلوں کو کچل ڈالتا ہے ، اس دنیا کے خوفناک ترین لوگ وہ لوگ ہیں جو اپنی آنکھوں کے سامنے کسی کو اپنی وجہ سے مرتا ہوا ، رُلتا ہوا ، سسکتا ہوا ، چیخیں مار کے روتا ہوا ، بلکتا ہوا ، اور بالآخر مر جاتا ہوا دیکھتے ہیں اور ان کے دل ٹس سے مس نہیں ہوتے !
یہ ایسے بے رحم ، بے حس اور مکار لوگ ہوتے ہیں کہ انہیں علم ہوتا ہے کہ ہماری ذرا سی توجہ اس انسان کو ٹھیک کر سکتی ہے ، یہ اپنی زندگی کی طرف لوٹ سکتا ہے ، لیکن ان کی گھٹیا انا ان کے آڑے آ جاتی ہے ! وہ انسان کے درد کو جانتے ہوئے بھی ان جانا کر دیتے ہیں اور ایک جیتا جاگتا انسان مٹی ہو جاتا ہے
اس میں زیادہ قصور ان مظلوم و معصوم لوگوں کا اپنا بھی ہوتا ہے ! یہ ایسے خبیث لوگوں کی انا کو رو رو کر ، اپنی حالت خراب کر کے پانی دے رہے ہوتے ہیں! خوراک فراہم کر رہے ہوتے ہیں
مجھ۔سے۔جب بھی کسی نے رابطہ کیا کہ ہم محبت کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہیں تو میں مختصر دو باتیں کہتا ہوں
" چار سے چھ ماہ کیلئے خود کو حد سے زیادہ مصروف کر لیں
آگے بڑھنے کیلئے کسی کو بھول جانا پہلی شرط ہے اور کسی کو بھولنے کیلئے اس سے جڑی یادیں اور مواد دفن کرنا لازم ہے۔ مشکل ضرور ہے مگر نا ممکن نہیں ہے۔ یقین کریں کہ آپ اس شخص کو ہر جگہ سے بلاک کرنے کے بعد سارا مواد ڈیلیٹ کریں اور پھر خود کو اچھی طرح مصروف کر لیں

آپ بہت انمول ہیں خود کو سستا اور بے مول مت کریں۔ آپ ایک مکمل انسان ہیں خود میں خامیاں تلاش کرنے کی کوشش مت کریں وہ بھی اس انسان کی وجہ سے جو خود ایک سستا شخص تھا۔ اگر آپ کسی کے ساتھ وفادار اور سنجیدہ تھے لیکن وہ آپ کو چھوڑ گیا ہے تو کمی آپ میں نہیں بل کہ جانے والے میں تھی اور وہ آپ کو ڈیزور نہیں کرتا تھا۔ آپ اپنے جیسے کسی شخص کو ڈیزور کرتے ہیں جو پھر کسی موڑ پر آپ کو مل جائے گا۔ یہ فیصلہ اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دیں اور آپ صرف اپنے خواب اور مقاصد پر توجہ دیں۔۔
اپنی زندگی کے اندھیروں میں بھی اتنی گنجائش ضرور رکھیں کہ کوئی چراغ اگر روشنی بکھیرنا چاہے تو راستہ تنگ نہ ہو"

02/09/2024

کیوں آج کل زیادہ لوگوں کو سکون کے لیے محض مرنے کا خیال ہی خوبصورت لگتا ہے؟

زندگی کے اشوز اور مشکلات سے بھرے ہوئے راستوں میں کبھی کبھی سکون کی تلاش میں ہم میں سے زیادہ لوگ موت کے خیال کو ایک عارضی پناہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔ لیکن یہ ایک سیریس سا سوال ہے کہ آیا واقعی سکون کا مطلب موت ہی ہے؟

جب زندگی میں ہمارے آس پاس کے لوگوں کی چالاکیوں،اپنی شکستوں، اور دل شکن حالات کا سامنا کرتے ہیں، تو ذہن میں موت کا خیال ایک سادہ اور پرسکون حل کی طرح لگنے لگتاہے۔ ہمیں وقتی طور پر سکون اور آرام کی جھلک سی دکھائی دیتی ہے ، لیکن یہ ایک غیر حقیقت پسندانہ سوچ ہے جو دراصل ہمارے مسائل کا حل نہی کسی بھی صورت میں ۔

سکون کی حقیقت ہمیں اپنی اندرونی حالت میں تلاش کرنی چاہئیے ۔ یہ ایک سہی حل ہے جس میں خود کی دیکھ بھال، مثبت سوچ، اور روحانی سکون شامل ہیں۔ ہمیں اپنی زندگی کی قدر کرنی چاہیے اور اس کے ہر لمحے کو سراہنا چاہیے، چاہے وہ لمحہ کتنا بھی مشکل کیوں نہ ہوں۔

سچائی یہی ہے کہ سکون صرف موت میں نہیں بلکہ ہر دن، ہر لمحے، اور ہر روٹین کے ایونٹ میں پایا جا سکتا ہے۔ اپنے اندر کی کھوج کریں، خود کو اپنے جذبات کو سمجھیں، اور اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے گراؤنڈ بیس پر کوئی کام کریں۔ سکون کی تلاش میں موت کا خیال ایک عارضی تسلی تو ضرور ہو سکتا ہے، لیکن حقیقی سکون کی خوشبو زندگی میں ہی بسی ہوئی ہے جو اسکو جینے سے محسوس ہو گی انشاءﷲ ۔

27/08/2024

جب لوگ تھیراپی کے لیے آتے ہیں تو اکثر انہیں یہ توقع ہوتی ہے کہ ایک یا دو سیشنز میں سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔ جیسے کہ کسی نے جادو کی چھڑی گھمائی اور تمام مشکلات ختم ہو گئیں۔ لیکن حقیقت میں سائیکو تھیراپی ایک پروسیس ہے، اور یہ کچھ وقت لیتا ہے۔
تھیراپی میں آپ کے جذبات اور ماضی کی باتوں پر بات کی جاتی ہے، آپ کو سوچنے اور سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔ یہ سب کچھ آپ کی ذات میں چھپے مسائل کو سامنے لانے اور انہیں ٹھیک کرنے کا ایک ذریعہ بنتا ہے ۔ لیکن اصل شفا آپ کے اندر سے ہی آتی ہے۔
یاد رکھیں، جیسے جسمانی زخم بھرنے میں وقت لیتے ہیں ، ویسے ہی ذہنی اور جذباتی زخم بھی ٹھیک ہونے میں وقت لیتے ہیں ۔ صبر کریں، اپنے آپ کو سمجھیں، اور اپنے تھراپسٹ پر بھروسہ کریں۔

سیشنز کے لئے انباکس کر سکتے ہیں .
ماہر نفسیات ارم شہزادی

11/08/2024
05/08/2024

بہت سے لوگ مسیج کرتے اپ سائیکالوجسٹ ہے ؟ آئی ڈی میں نظر بھی آ رہا پھر بھی سوال کرتے۔۔
اور کوئی آتے اپنے مسائل بتاتا ہے اگر بتا یا جائیں کے سیشن فیس ہے تو محترم ہا محترمہ کہتی اپ اپنی ڈگری کروائیں شو کیا پتا فیک ہو آئی ڈی۔۔ انسان ان سے پوچھیں جب آپ اپنے مسائل بتاتے تب کیوں نہیں یاد آتا کے اگلا انسان فیک تو نہیں فری میں سیشن تو کوئی مسلہ نہیں ۔۔۔ پر جیسے فیس کا بتایا جائیں رویہ تبدیل ہو جاتا۔۔
برائے مہربانی اگر آپ نے اگلے انسان کا وقت ویسٹ کرنا ہوتا تو رابطہ نا کیا کریں شکریہ۔
ہم بھی جانتے کے جو مسیج کر رہا ہے وہ کیا ہے کیا نہیں

08/07/2024

ہر انسان یہ کہتا ھے کہ مجھے انزائیٹی اور ڈپریشن ھے لیکن ایک کمینٹ پر علاج نہیں ممکن ہوتا۔ یہ ایسی ذہنی امراض ہیں جن کا علاج کرنے کے لئے کاونسلنگ اور سائیکوتھراپی کی جاتی ھے۔تو جو لوگ سیریس ہو کر اپنا علاج کروانا چاہتے ہیں وہ ماہر نفسیات سے رجوع کریں۔ ماہر نفسیات پیشہ ورانہ کام کرنے ہیں تھوڑا سا معاوضہ لیتے ہیں۔ اس پوسٹ کا مقصد یہ ھے کہ پہلے ماہر نفسیات کے بارے میں اپنا علم بڑھائیں کہ ماہر نفسیات کون ہوتا ھے اور علاج کیسے کرتا ھے۔

Address

Azmat Rasheed Hospital
Rawalpindi

Telephone

+923335086321

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Clinical psychologist Iram Shahzadi posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Share

Category