Dr Syed Rashid Ali

Dr Syed Rashid Ali I am a qualified homoeopathic consultant practicing for last 19 years .Alhamd u Lillah a large no

01/11/2024




20/06/2024
02/06/2024



03/05/2024
سی۔بی۔سی ٹیسٹ کی اہمیت و تعارف۔۔۔۔۔CBC(Complete Blood Count)یہ ایک عام سا ٹیسٹ ہے جسکو معالجین حضرات اس وقت تک کوئی خاص ...
15/03/2024

سی۔بی۔سی ٹیسٹ کی اہمیت و تعارف۔۔۔۔۔
CBC
(Complete Blood Count)
یہ ایک عام سا ٹیسٹ ہے جسکو معالجین حضرات اس وقت تک کوئی خاص اہمیت نہیں دیتے جب تک ویلیوز باوڈر لائن کراس نہ کر جائیں حالانکہ اس میں بیماری کو تلاش کرنے کے کئی ذرائع موجود ہوتے ہیں۔ کمپلیٹ بلڈ کاونٹنگ مریض کی نہ صرف بیماری کا فیصلہ کردیتا ہے بلکہ فیوچر میں اسکی شدت کا بھی بتا دیتا ہے اور یہ بھی کہ اس پر قابو کیسے پایا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
کمپلیٹ بلڈ کاونٹ میں خون کے تمام سیلز کی تفصیل اور ویلیوز موجود ہوتی ہیں۔ اس کے اجزاء کی تفصیل درج ذیل ہے۔
1۔Red cells (خون کے سرخ خلیات) یا آپ اسے جسم کی ٹرانسپورٹ کمپنی سمجھ لیں
2۔White Blood cells (خون کے سفید خلیات) اسے آپ جسم کی لڑاکا فوج سمجھ لیں
3۔ Platelets (پلیٹلیٹس)اسے آپ ایمبولینسس سمجھ سکتے ہیں
1۔Red Blood cells
یا ٹرانسپورٹ کمپنی
خون کے یہ سیلز جسم کے تمام حصوں میں ٹرانسپورٹ کمپنی کی طرح آکسیجن اور نیوٹرینٹس پہنچانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
اور انکی ویلیوز
مرد - 4.4 - 5.5 mil/uL
عورت ۔ 4.0 -5.0 mil/uL
یہ سیلز ہماری ہڈیوں میں موجود ایک گودا جسے بون میرو کہتے ہیں میں بنتے ہیں اسکےعلاوہ ہمارے گردے ایک ہارمون جیسے Erythropoeitin یعنی EPO یا Hematopoietin یا Hemopoietin بھی کہتے ہیں کے ذریعے RBC کی پیداوار کو کنٹرول کرتے ہیں۔
ریڈ بلڈ سیلز میں زیادتی سے ہونے والی بیماریاں۔۔۔۔۔
ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد مقررہ حد سے زیادہ ہونے کی صورت میں مندرجہ ذیل امراض کے پیدا ہونے کے چانسز ہو سکتے ہیں۔
1۔ Erythrocytosis
2۔ آنکھوں کے سامنے دھندلا پن
3۔ Thrombosis
4۔ کوما
5۔ برین سٹروک
ریڈ بلڈ سیلز کی کمی سے پیدا ہونے والی امراض۔۔۔۔
ریڈ بلڈ سیلز کی کمی سے انیمیا اور لو بی پی
ریڈ بلڈ سیلز سے منسلک دوسرے اجزاء
1۔ Heamoglubine یا Hb
یہ ریڈ بلڈ سیلز میں پائی جانے والی آئرن پر مشتمل پروٹین ہے جو جسم سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو اکٹھا کر کے لاتی ہے اور آکسیجن کو جسم کے تمام حصوں تک پہنچاتی ہے۔
اسکی نارمل رینج
مرد ۔ 13.5 - 16.5 g/dL
عورت ۔ 12.0 - 15.0 g/dL
ایچ بی کا ریڈ بلڈ سیلز سے بڑا گہرا تعلق ہے ۔ کیونکہ ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد میں کمی سے ہیموگلوبن یعنی Hb میں بھی کمی ہوجاتی ہے۔۔۔۔
ریڈ بلڈ سیلز اور ہیموگلوبن کے درمیان تعلق درج ذیل فارمولا سے ظاہر ہے۔
Hb = 3 x RBCs
مثال کے طور پر اگر کسی کے RBCs کی تعداد 5 ہے تو اسکی Hb 15 ہوگی۔
Hb = 3 x 5
= 15
2۔ Hematocrit یعنی HCT
یہ ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد اور بلڈ کے حجم کی نسبت ہے۔ یعنی عام فہم انداز میں یہ بلڈ میں ریڈ بلڈ سیلز کی % ہوتی ہے۔
یہ HCT صحت مندی یا بیماری کا پتہ دیتا ہے۔ کیونکہ HCT کی کمی کا مطلب ہے کہ خون کی کمی یعنی شدید قسم کا انیمیا۔
اسکی رینج مندرجہ ذیل ہے۔
مرد ۔ 40% سے 50%
عورت ۔ 36% سے 45%
ریڈ بلڈ سیلز، Hb اور HCT کا آپس میں بڑا گہرا تعلق ہے۔
HCT = 3 x Hb
یا
HCT = 9 x RBCs
مثال کے طور پر اگر کسی کے RBCs کی تعداد 5 ہے تو اسکی Hb 15 اور HCT 45 ہوگی۔
Hb = 3 x RBCs
= 3 x 5
= 15
HCT = 3 x Hb
= 3 x 15
= 45
یا
HCT = 9 x RBCs
= 9 x 5
= 45
3۔ Mean Corpuscular
Hemoglobine (MCH)
"یہ ایک RBC میں Hb کی اوسط مقدار ہے۔"
اسکی کمی جسم میں آئرن کی کمی کا پتا بتاتی ہے۔MCH کی نارمل مقدار26 ۔ 34 pg ہوسکتی ہے۔
ایم سی ایچ معلوم کرنے کا فارمولا درج ذیل ہے۔
MCH = Hb x 10/RBCs
مثال کے طور پر اگر کسی کے RBCs کی تعداد 5 ہے تو اسکی MCH 30 ہو گی۔
MCH = Hb x 10/RBCs
MCH = 15 x 10/5
MCH = 30
4۔ Mean Corpuscular Volume (MCV)
ایم سی وی ریڈ بلڈ سیلز کی اوسط پیمائش ہے۔
ایم سی وی کی کمی سے مندرجہ ذیل امراض سامنے آتیں ہیں۔۔۔۔۔۔۔
1۔ انیمیا
2۔ تھیلیسیمیا
3۔ جگر کی بیماریاں
4۔ ہائپوتھائراڈزم
ایم سی وی معلوم کرنے کا فارمولا
MCV = HCT/RBCs x 1000
اور اسکی نارمل رینج 80 ۔ 100 fL ہوتی ہے۔
5۔ Mean Corpuscular Hemoglobin Concentration (MCHC)
یہ ریڈ بلڈ سیلز میں Hb کی اوسط مقدار ہے۔
ایم سی ایچ سی کی کمی کی وجہ سے مندرجہ ذیل امراض سامنے آتے ہیں۔۔۔۔۔
1۔ تھکاوٹ
2۔ پرانی درد یں
3۔ سانس میں تنگی
4۔ چکر آنا
5۔ کمزوری
ایم سی ایچ سی کی کمی کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں ۔
1۔ آئرن کی کمی
2۔ آنتوں کی بیماری
3۔ خون کا پیدائش کے دوران ٹوٹ جانا
4۔ عورتوں میں بلیڈنگ کا جاری رہنا۔
5۔ معدہ کا السر
6۔ بیکٹیریل انفیکشن
7۔ کینسر
ایم سی ایچ سی کی نارمل ر bunینج 32 ۔ 36 g/dL ہوتی ہے ۔
ایم سی ایچ سی معلوم کرنے کا فارمولا درج ذیل فارمولا ہے ۔
MCHC = Hb/HCT

سی۔بی۔سی ٹیسٹ کی اہمیت و تعارف۔۔۔۔۔
CBC
(Complete Blood Count)
یہ ایک عام سا ٹیسٹ ہے جسکو معالجین حضرات اس وقت تک کوئی خاص اہمیت نہیں دیتے جب تک ویلیوز باوڈر لائن کراس نہ کر جائیں حالانکہ اس میں بیماری کو تلاش کرنے کے کئی ذرائع موجود ہوتے ہیں۔ کمپلیٹ بلڈ کاونٹنگ مریض کی نہ صرف بیماری کا فیصلہ کردیتا ہے بلکہ فیوچر میں اسکی شدت کا بھی بتا دیتا ہے اور یہ بھی کہ اس پر قابو کیسے پایا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
کمپلیٹ بلڈ کاونٹ میں خون کے تمام سیلز کی تفصیل اور ویلیوز موجود ہوتی ہیں۔ اس کے اجزاء کی تفصیل درج ذیل ہے۔
1۔Red cells (خون کے سرخ خلیات) یا آپ اسے جسم کی ٹرانسپورٹ کمپنی سمجھ لیں
2۔White Blood cells (خون کے سفید خلیات) اسے آپ جسم کی لڑاکا فوج سمجھ لیں
3۔ Platelets (پلیٹلیٹس)اسے آپ ایمبولینسس سمجھ سکتے ہیں
1۔Red Blood cells
یا ٹرانسپورٹ کمپنی
خون کے یہ سیلز جسم کے تمام حصوں میں ٹرانسپورٹ کمپنی کی طرح آکسیجن اور نیوٹرینٹس پہنچانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
اور انکی ویلیوز
مرد - 4.4 - 5.5 mil/uL
عورت ۔ 4.0 -5.0 mil/uL
یہ سیلز ہماری ہڈیوں میں موجود ایک گودا جسے بون میرو کہتے ہیں میں بنتے ہیں اسکےعلاوہ ہمارے گردے ایک ہارمون جیسے Erythropoeitin یعنی EPO یا Hematopoietin یا Hemopoietin بھی کہتے ہیں کے ذریعے RBC کی پیداوار کو کنٹرول کرتے ہیں۔
ریڈ بلڈ سیلز میں زیادتی سے ہونے والی بیماریاں۔۔۔۔۔
ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد مقررہ حد سے زیادہ ہونے کی صورت میں مندرجہ ذیل امراض کے پیدا ہونے کے چانسز ہو سکتے ہیں۔
1۔ Erythrocytosis
2۔ آنکھوں کے سامنے دھندلا پن
3۔ Thrombosis
4۔ کوما
5۔ برین سٹروک
ریڈ بلڈ سیلز کی کمی سے پیدا ہونے والی امراض۔۔۔۔
ریڈ بلڈ سیلز کی کمی سے انیمیا اور لو بی پی
ریڈ بلڈ سیلز سے منسلک دوسرے اجزاء
1۔ Heamoglubine یا Hb
یہ ریڈ بلڈ سیلز میں پائی جانے والی آئرن پر مشتمل پروٹین ہے جو جسم سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو اکٹھا کر کے لاتی ہے اور آکسیجن کو جسم کے تمام حصوں تک پہنچاتی ہے۔
اسکی نارمل رینج
مرد ۔ 13.5 - 16.5 g/dL
عورت ۔ 12.0 - 15.0 g/dL
ایچ بی کا ریڈ بلڈ سیلز سے بڑا گہرا تعلق ہے ۔ کیونکہ ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد میں کمی سے ہیموگلوبن یعنی Hb میں بھی کمی ہوجاتی ہے۔۔۔۔
ریڈ بلڈ سیلز اور ہیموگلوبن کے درمیان تعلق درج ذیل فارمولا سے ظاہر ہے۔
Hb = 3 x RBCs
مثال کے طور پر اگر کسی کے RBCs کی تعداد 5 ہے تو اسکی Hb 15 ہوگی۔
Hb = 3 x 5
= 15
2۔ Hematocrit یعنی HCT
یہ ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد اور بلڈ کے حجم کی نسبت ہے۔ یعنی عام فہم انداز میں یہ بلڈ میں ریڈ بلڈ سیلز کی % ہوتی ہے۔
یہ HCT صحت مندی یا بیماری کا پتہ دیتا ہے۔ کیونکہ HCT کی کمی کا مطلب ہے کہ خون کی کمی یعنی شدید قسم کا انیمیا۔
اسکی رینج مندرجہ ذیل ہے۔
مرد ۔ 40% سے 50%
عورت ۔ 36% سے 45%
ریڈ بلڈ سیلز، Hb اور HCT کا آپس میں بڑا گہرا تعلق ہے۔
HCT = 3 x Hb
یا
HCT = 9 x RBCs
مثال کے طور پر اگر کسی کے RBCs کی تعداد 5 ہے تو اسکی Hb 15 اور HCT 45 ہوگی۔
Hb = 3 x RBCs
= 3 x 5
= 15
HCT = 3 x Hb
= 3 x 15
= 45
یا
HCT = 9 x RBCs
= 9 x 5
= 45
3۔ Mean Corpuscular
Hemoglobine (MCH)
"یہ ایک RBC میں Hb کی اوسط مقدار ہے۔"
اسکی کمی جسم میں آئرن کی کمی کا پتا بتاتی ہے۔MCH کی نارمل مقدار26 ۔ 34 pg ہوسکتی ہے۔
ایم سی ایچ معلوم کرنے کا فارمولا درج ذیل ہے۔
MCH = Hb x 10/RBCs
مثال کے طور پر اگر کسی کے RBCs کی تعداد 5 ہے تو اسکی MCH 30 ہو گی۔
MCH = Hb x 10/RBCs
MCH = 15 x 10/5
MCH = 30
4۔ Mean Corpuscular Volume (MCV)
ایم سی وی ریڈ بلڈ سیلز کی اوسط پیمائش ہے۔
ایم سی وی کی کمی سے مندرجہ ذیل امراض سامنے آتیں ہیں۔۔۔۔۔۔۔
1۔ انیمیا
2۔ تھیلیسیمیا
3۔ جگر کی بیماریاں
4۔ ہائپوتھائراڈزم
ایم سی وی معلوم کرنے کا فارمولا
MCV = HCT/RBCs x 1000
اور اسکی نارمل رینج 80 ۔ 100 fL ہوتی ہے۔
5۔ Mean Corpuscular Hemoglobin Concentration (MCHC)
یہ ریڈ بلڈ سیلز میں Hb کی اوسط مقدار ہے۔
ایم سی ایچ سی کی کمی کی وجہ سے مندرجہ ذیل امراض سامنے آتے ہیں۔۔۔۔۔
1۔ تھکاوٹ
2۔ پرانی درد یں
3۔ سانس میں تنگی
4۔ چکر آنا
5۔ کمزوری
ایم سی ایچ سی کی کمی کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں ۔
1۔ آئرن کی کمی
2۔ آنتوں کی بیماری
3۔ خون کا پیدائش کے دوران ٹوٹ جانا
4۔ عورتوں میں بلیڈنگ کا جاری رہنا۔
5۔ معدہ کا السر
6۔ بیکٹیریل انفیکشن
7۔ کینسر
ایم سی ایچ سی کی نارمل ر bunینج 32 ۔ 36 g/dL ہوتی ہے ۔
ایم سی ایچ سی معلوم کرنے کا فارمولا درج ذیل فارمولا ہے ۔
MCHC = Hb/HCTv

سی۔بی۔سی ٹیسٹ کی اہمیت و تعارف۔۔۔۔۔CBC(Complete Blood Count)یہ ایک عام سا ٹیسٹ ہے جسکو معالجین حضرات اس وقت تک کوئی خاص ...
15/03/2024

سی۔بی۔سی ٹیسٹ کی اہمیت و تعارف۔۔۔۔۔
CBC
(Complete Blood Count)
یہ ایک عام سا ٹیسٹ ہے جسکو معالجین حضرات اس وقت تک کوئی خاص اہمیت نہیں دیتے جب تک ویلیوز باوڈر لائن کراس نہ کر جائیں حالانکہ اس میں بیماری کو تلاش کرنے کے کئی ذرائع موجود ہوتے ہیں۔ کمپلیٹ بلڈ کاونٹنگ مریض کی نہ صرف بیماری کا فیصلہ کردیتا ہے بلکہ فیوچر میں اسکی شدت کا بھی بتا دیتا ہے اور یہ بھی کہ اس پر قابو کیسے پایا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔
کمپلیٹ بلڈ کاونٹ میں خون کے تمام سیلز کی تفصیل اور ویلیوز موجود ہوتی ہیں۔ اس کے اجزاء کی تفصیل درج ذیل ہے۔
1۔Red cells (خون کے سرخ خلیات) یا آپ اسے جسم کی ٹرانسپورٹ کمپنی سمجھ لیں
2۔White Blood cells (خون کے سفید خلیات) اسے آپ جسم کی لڑاکا فوج سمجھ لیں
3۔ Platelets (پلیٹلیٹس)اسے آپ ایمبولینسس سمجھ سکتے ہیں
1۔Red Blood cells
یا ٹرانسپورٹ کمپنی
خون کے یہ سیلز جسم کے تمام حصوں میں ٹرانسپورٹ کمپنی کی طرح آکسیجن اور نیوٹرینٹس پہنچانے کے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
اور انکی ویلیوز
مرد - 4.4 - 5.5 mil/uL
عورت ۔ 4.0 -5.0 mil/uL
یہ سیلز ہماری ہڈیوں میں موجود ایک گودا جسے بون میرو کہتے ہیں میں بنتے ہیں اسکےعلاوہ ہمارے گردے ایک ہارمون جیسے Erythropoeitin یعنی EPO یا Hematopoietin یا Hemopoietin بھی کہتے ہیں کے ذریعے RBC کی پیداوار کو کنٹرول کرتے ہیں۔
ریڈ بلڈ سیلز میں زیادتی سے ہونے والی بیماریاں۔۔۔۔۔
ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد مقررہ حد سے زیادہ ہونے کی صورت میں مندرجہ ذیل امراض کے پیدا ہونے کے چانسز ہو سکتے ہیں۔
1۔ Erythrocytosis
2۔ آنکھوں کے سامنے دھندلا پن
3۔ Thrombosis
4۔ کوما
5۔ برین سٹروک
ریڈ بلڈ سیلز کی کمی سے پیدا ہونے والی امراض۔۔۔۔
ریڈ بلڈ سیلز کی کمی سے انیمیا اور لو بی پی
ریڈ بلڈ سیلز سے منسلک دوسرے اجزاء
1۔ Heamoglubine یا Hb
یہ ریڈ بلڈ سیلز میں پائی جانے والی آئرن پر مشتمل پروٹین ہے جو جسم سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کو اکٹھا کر کے لاتی ہے اور آکسیجن کو جسم کے تمام حصوں تک پہنچاتی ہے۔
اسکی نارمل رینج
مرد ۔ 13.5 - 16.5 g/dL
عورت ۔ 12.0 - 15.0 g/dL
ایچ بی کا ریڈ بلڈ سیلز سے بڑا گہرا تعلق ہے ۔ کیونکہ ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد میں کمی سے ہیموگلوبن یعنی Hb میں بھی کمی ہوجاتی ہے۔۔۔۔
ریڈ بلڈ سیلز اور ہیموگلوبن کے درمیان تعلق درج ذیل فارمولا سے ظاہر ہے۔
Hb = 3 x RBCs
مثال کے طور پر اگر کسی کے RBCs کی تعداد 5 ہے تو اسکی Hb 15 ہوگی۔
Hb = 3 x 5
= 15
2۔ Hematocrit یعنی HCT
یہ ریڈ بلڈ سیلز کی تعداد اور بلڈ کے حجم کی نسبت ہے۔ یعنی عام فہم انداز میں یہ بلڈ میں ریڈ بلڈ سیلز کی % ہوتی ہے۔
یہ HCT صحت مندی یا بیماری کا پتہ دیتا ہے۔ کیونکہ HCT کی کمی کا مطلب ہے کہ خون کی کمی یعنی شدید قسم کا انیمیا۔
اسکی رینج مندرجہ ذیل ہے۔
مرد ۔ 40% سے 50%
عورت ۔ 36% سے 45%
ریڈ بلڈ سیلز، Hb اور HCT کا آپس میں بڑا گہرا تعلق ہے۔
HCT = 3 x Hb
یا
HCT = 9 x RBCs
مثال کے طور پر اگر کسی کے RBCs کی تعداد 5 ہے تو اسکی Hb 15 اور HCT 45 ہوگی۔
Hb = 3 x RBCs
= 3 x 5
= 15
HCT = 3 x Hb
= 3 x 15
= 45
یا
HCT = 9 x RBCs
= 9 x 5
= 45
3۔ Mean Corpuscular
Hemoglobine (MCH)
"یہ ایک RBC میں Hb کی اوسط مقدار ہے۔"
اسکی کمی جسم میں آئرن کی کمی کا پتا بتاتی ہے۔MCH کی نارمل مقدار26 ۔ 34 pg ہوسکتی ہے۔
ایم سی ایچ معلوم کرنے کا فارمولا درج ذیل ہے۔
MCH = Hb x 10/RBCs
مثال کے طور پر اگر کسی کے RBCs کی تعداد 5 ہے تو اسکی MCH 30 ہو گی۔
MCH = Hb x 10/RBCs
MCH = 15 x 10/5
MCH = 30
4۔ Mean Corpuscular Volume (MCV)
ایم سی وی ریڈ بلڈ سیلز کی اوسط پیمائش ہے۔
ایم سی وی کی کمی سے مندرجہ ذیل امراض سامنے آتیں ہیں۔۔۔۔۔۔۔
1۔ انیمیا
2۔ تھیلیسیمیا
3۔ جگر کی بیماریاں
4۔ ہائپوتھائراڈزم
ایم سی وی معلوم کرنے کا فارمولا
MCV = HCT/RBCs x 1000
اور اسکی نارمل رینج 80 ۔ 100 fL ہوتی ہے۔
5۔ Mean Corpuscular Hemoglobin Concentration (MCHC)
یہ ریڈ بلڈ سیلز میں Hb کی اوسط مقدار ہے۔
ایم سی ایچ سی کی کمی کی وجہ سے مندرجہ ذیل امراض سامنے آتے ہیں۔۔۔۔۔
1۔ تھکاوٹ
2۔ پرانی درد یں
3۔ سانس میں تنگی
4۔ چکر آنا
5۔ کمزوری
ایم سی ایچ سی کی کمی کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں ۔
1۔ آئرن کی کمی
2۔ آنتوں کی بیماری
3۔ خون کا پیدائش کے دوران ٹوٹ جانا
4۔ عورتوں میں بلیڈنگ کا جاری رہنا۔
5۔ معدہ کا السر
6۔ بیکٹیریل انفیکشن
7۔ کینسر
ایم سی ایچ سی کی نارمل ر bunینج 32 ۔ 36 g/dL ہوتی ہے ۔
ایم سی ایچ سی معلوم کرنے کا فارمولا درج ذیل فارمولا ہے ۔
MCHC = Hb/HCTv

19/01/2024
For online treatment & appointment of Infertility contact 03335452744
19/01/2024

For online treatment & appointment of Infertility
contact
03335452744

19/01/2024

چاپانی پھل (املوک)
چاپانی پھل دیکھنے میں بہت خوشنما نظر آتا ہے اور اس کی شکل ٹماٹر سے ملتی جلتی ہے ٹماٹر رنگت میں سرخ لیکن املوک رنگ کے لحاظ سے نارنگی ہوتا ہے۔ لیکن کھانے میں یہ انتہائی مزیدار ہوتا ہے۔اس کا گودا نہایت نرم ہوتا ہے۔اور اپنی صفات کے لحاظ سے یہ پاکستانی عوام میں کافی مقبول ہو چکا ہے اور ہر کوئی اس کو پسند کرتا ہے۔
چاپانی پھل پاکستان میں کچھ دہائیوں سے ہے اس کی کاشت سب سے پہلے چین میں کی گئی اس کے بعد اسے جاپان میں کاشت کیا جانے لگا۔پاکستان میں اس کو جاپان سے درآمد کیا گیا ہے اسی لے اس پھل کو زیادہ تر لوگ جاپانی پھل کہتے ہیں۔یہ موسم سرما کا پھل ہے اور اسے اب پاکستان کے کچھ علاقوں بڑی کامیابی سے کاشت کیا جا رہا ہے۔ان میں کشمیر اور سوات کے علاقے بھی شامل ہیں۔
پاکستانی آب و ہوا کے لئے یہ پھل موافق ہے اسی لئے اس کی کاشت دن بدن بڑھتی چلی جارہی ہے۔املوک گرم مزاج پھل ہے اس لئے اس کو ہمیشہ اعتدال میں ہی کھائیں۔اور ہمیشہ پکا ہوا پھل کھائیں کچا پھل نقصان دہ ہوسکتا ہے۔املوک میں وٹامن اے، وٹامن بی اور سی،پروٹین،کیلشیم،فاسفورس،فولاد اور پوٹاشیم پایا جاتا ہے۔سو گرام پھل میں صرف 80کیلوریز ہوتی ہیں۔
املوک کے طبعی فوائد:
٭ اس پھل کو کمر درد میں کھانا فائدہ مند ہوتا ہے۔
٭گلے کی سوزش اور خراش میں بھی فائدہ مند ہے۔
٭سخت جسمانی مشقت سے پٹھوں کی اکڑن اور درد میں مفید ہے۔
٭بڑی آنت میں خرابیوں کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔
٭یہ ہمارے نظام انہظام کو درست رکھتا ہے۔
٭دل کی بیماریوں میں کھانا فائدہ مند ہے۔
٭ شوگر کو کنٹرول کرتا ہے۔
٭قوت معدافعت میں اضافہ کا سبب بنتا ہے۔
٭وزن کی کمی کا سبب ہے۔
٭یہ پھل آنت کے زخم ٹھیک کرتا ہے۔
٭ بڑی آنت کے ورم کو کم کرتا ہے۔
٭ قبض کو دور کرتا ہے۔
٭ اپینڈکس کے مرض میں بھی کھانا مفید ہے۔
٭ معدے کی خرابیوں کو دور کرتا ہے۔
* عورتوں کے لیکوریا کو فائدہ مند ہے۔

19/01/2024

Must share to all

Address

Rawalpindi
46000

Telephone

+923215214798

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Syed Rashid Ali posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Syed Rashid Ali:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category