People's Cancer Treatment Center

People's Cancer Treatment Center Free Cancer Treatment For Everyone! We are trying to create awareness about cancer and its treatment. No disease in this world is uncurbable. Donate us!

It just needs proper treatment, medication, and most importantly right knowledge and information at right time. Our team comprises university students, we are collecting funds for our institute.

Your donation can make a huge difference in the life of a cancer patient who is struggling to afford treatment and care....
19/02/2024

Your donation can make a huge difference in the life of a cancer patient who is struggling to afford treatment and care.
EasyPaisa: 0333-4071084
Account Title : Hafiz Hassan
www.pctc-pakistan.org

کینسر کے اس عالمی دن پر، ہم کینسر سے لڑنے والوں اور زندہ بچ جانے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم پاکستان میں پسماندہ کمیونٹیز...
04/02/2024

کینسر کے اس عالمی دن پر، ہم کینسر سے لڑنے والوں اور زندہ بچ جانے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم پاکستان میں پسماندہ کمیونٹیز کو سستی اور قابل رسائی کینسر کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ آپ عطیہ دینے، رضاکارانہ طور پر، یا لفظ پھیلانے سے فرق پیدا کر سکتے ہیں۔

تمباکو کا استعمال، خاص طور پر سگریٹ اور سگار جیسے تجارتی مصنوعات سے، جسم کے مختلف حصوں میں کینسر سے مضبوطی سے جڑا ہوا ہے...
17/11/2023

تمباکو کا استعمال، خاص طور پر سگریٹ اور سگار جیسے تجارتی مصنوعات سے، جسم کے مختلف حصوں میں کینسر سے مضبوطی سے جڑا ہوا ہے، جو پھیپڑوں کے کینسر سے آگے بڑھتا ہے۔ یہ مثانے، خون، جگر، گردے، لبلبے، پیٹ اور دیگر میں کینسر کا باعث بن سکتا ہے۔

PCTC غیر صارفین کو تمباکو نوشی شروع نہ کرنے کی وکالت کرتا ہے اور موجودہ صارفین کو ترک کرنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیونکہ ترک کرنے سے کینسر اور دیگر دائمی بیماریوں کے خطرے میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔ نیکوٹین کی لت ترک کرنے میں چیلنج بنتی ہے، لیکن مدد کرنے کے لیے ثابت شدہ حکمت عملی موجود ہیں۔

تمباکو کے دھوئیں میں 70 سے زیادہ کیمیائی مادے ہوتے ہیں، جو سانس لینے پر خون کے بہاؤ میں داخل ہو کر ڈی این اے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ ڈی این اے کا نقصان سیل کے پھیلاؤ کو تبدیل کرتا ہے، جو ممکنہ طور پر کینسر کی نشوونما کا باعث بنتا ہے۔ اس کے علاوہ، سیکنڈ ہینڈ تمباکو نوشی کے خطرات اس بات پر زور دیتے ہیں کہ تمباکو نہ چبانے اور الیکٹرانک سگریٹ بھی مختلف قسم کے کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔

ماخذ: مراکز برائے کنٹرول اینڈ پریونشن آف ڈیزیز

ی UCLA صحت جونسن جامع کینسر مرکز کے محققین نے epigenetic عوامل پر مبنی ایک AI ماڈل تیار کیا ہے، جو مختلف کینسر کی اقسام ...
17/11/2023

ی UCLA صحت جونسن جامع کینسر مرکز کے محققین نے epigenetic عوامل پر مبنی ایک AI ماڈل تیار کیا ہے، جو مختلف کینسر کی اقسام میں مریضوں کے نتائج کی موثر پیش گوئی کرتا ہے۔ ٹومروں کے اندر جین کی سرگرمی کے نمونوں کا جائزہ لینے سے، جہاں جینز کو فعال یا خاموش کیا جاتا ہے، واضح ٹومر گروپس کی نشاندہی کی گئی، جو کینسر کے گریڈ اور مرحلے جیسے روایتی اقدامات سے مریضوں کے نتائج کی پیش گوئی میں آگے بڑھ گئے۔
مطالعہ کینسر کی ترقی اور علاج کے ردعمل میں epigenetic عوامل، جیسے histone modifiers اور chromatin remodelers کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ جینیاتی تبدیلیوں پر توجہ دینے کے برعکس، chromatin ریاستوں اور epigenetic عوامل کی سطحوں کو سمجھنا علاج کے ردعمل اور مریضوں کے نتائج میں اختلافات کو سمجھنے میں مرکزی بن جاتا ہے۔
24 کینسر کی اقسام میں 720 epigenetic عوامل کا تجزیہ کرنے سے الگ الگ کلسٹرز کا انکشاف ہوا جو 10 کینسر میں مریضوں کے نتائج کے ساتھ نمایاں طور پر مطابقت رکھتے ہیں، خاص طور پر بقا کے پیمائش جیسے ترقی سے پاک، بیماری سے متعلق، اور مجموعی بقاء پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایڈرینوکورٹیکل کارسینوما، گردے کے رینل صاف سیل کارسینوما، دماغ کے نچلے گریڈ گلیوما، جگر کے ہیپیٹوسیلولر کارسینوما، اور پھیپڑوں کے ایڈینوکارسنوما جیسی کینسر شناخت شدہ کلسٹرز میں بقا کے میٹرکس میں نمایاں اختلافات ظاہر کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ، ٹیم نے پانچ کینسر کی اقسام میں نمایاں بقا کے اختلافات کے ساتھ مریضوں کے نتائج کی پیش گوئی کے لیے epigenetic فیکٹر جین ایکسپریشن پر تربیت یافتہ AI ماڈل کا استعمال کیا۔ یہ ماڈل مریضوں کو واضح طور پر مختلف تشخیص کے ساتھ گروپس میں موثر طریقے سے تقسیم کرتا ہے، جو کلسٹر کی تعریف کرنے والے دستخطی جین کے ساتھ اوورلیپ کا مظاہرہ کرتا ہے۔

19/10/2023

"Standing Strong for a Just Cause: United in the Fight Against Cancer & Oppression 💪

At People's Cancer Treatment Centre, we believe in healing and hope, not just for cancer patients but for those affected by oppression too. While we focus on battling cancer in Pakistan, we stand in solidarity with the people of Palestine as they face challenging times. Together, we can make a difference.

Join us in spreading love, support, and awareness. Every small step counts towards a brighter future for all.

"

بلاؤز پر لگائی گئی ’چھوٹی سی ڈیوائس‘ جو چھاتی کے کینسر کا پتا لگانے میں مدد دے سکتی ہےکیا آپ نے کبھی تصور کیا تھا کہ چھا...
18/10/2023

بلاؤز پر لگائی گئی ’چھوٹی سی ڈیوائس‘ جو چھاتی کے کینسر کا پتا لگانے میں مدد دے سکتی ہے
کیا آپ نے کبھی تصور کیا تھا کہ چھاتی کے کینسر کی تشحیص اپنے بلاؤز پر ایک الٹرا ساؤنڈ ڈیوائس پہن کر بھی کی جا سکتی ہے اور اس آسان اور بغیر تکلیف دہ آلے سے آپ کے چھاتی میں بروقت ٹیومر کی موجودگی کا پتہ لگ سکتا ہے۔

اہم بات یہ ہے کہ اس آلے کی مدد سے جب یہ تشخیصی عمل جاری ہو گا تو اس دوران آپ آرام سے چائے پی رہے ہوں گے!

ترکی کے سائنسدان ڈاکٹر جانان دادیورین نے میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی میڈیا لیب میں اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر ایسی ہی ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔

انھوں نے یہ آلہ اپنی خالہ کی یاد میں تیار کیا ہے جو چھاتی کے کینسر کے باعث موت کے منھ میں چلی گئی تھیں۔

یہ آلہ ان خواتین کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے جنھیں چھاتی کے کینسر کے زیادہ خطرے کی وجہ سے بار بار ’میموگرام‘ کروانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

ایسی خواتین اس ڈیوائس کے ذریعے دو میموگرام کے درمیان بھی چھاتی کے کینسر کی موجودگی پر نگاہ رکھ سکتی ہیں۔

یاد رہے کہ میموگرام چھاتی کے کینسر کا پتہ لگانے کا سب سے عام طریقہ ہے۔ اس میں چھاتی کے ایکس ریز کے ذریعے اندر بننے والی گانٹھوں کا پتہ لگایا جاتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق سال 2020 میں 23 لاکھ خواتین میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہوئی اور چھ لاکھ 85 ہزار اس مرض سے جان کی بازی ہار گئیں۔ چھاتی کا کینسر خواتین کی موت کی دوسری بڑی وجہ ہے۔

امریکی کینسر سوسائٹی کا کہنا ہے کہ اگر چھاتی کے کینسر کا جلد پتہ چل جائے اور اس کے پھیلاؤ کو بروقت محدود کر دیا جائے تو زندگیاں بچانے کی شرح بہت حد تک بڑھ سکتی ہے۔

ڈاکٹر ڈیڈیورین کا کہنا ہے کہ ان کا آلہ بقا کی شرح کو بڑھانے میں مدد کر سکتا ہے کیونکہ جن خواتین کی دیر سے تشخیص ہوتی ہے ان کے زندہ رہنے کی شرح صرف 22 فیصد ہے۔

یہ ڈیوائس کام کیسے کرتی ہے؟

ایم آئی ٹی میں میٹریل سائنسدان اور انجینیئر جانان دادیورین کو یہ ڈیوائس بنانے کا خیال اس وقت آیا جب وہ ہسپتال میں اپنی خالہ کے پاس بیٹھی تھیں۔

ان کی خالہ ان کے پاس اپنا معمول کا چیک اپ کرواتی تھیں۔ پھر ایک دن پتہ چلا کہ وہ تیزی سے بڑھتے ہوئے چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہیں اور یہ معلوم ہونے کے فقط چھ ماہ بعد ان کی موت واقع ہو گئی۔

ڈاکٹرجانان دادیورین کی ڈیوائس میں شہد کی مکھی کی شکل کے چھ سلاٹس ہیں جن میں ایک چھوٹا الٹرا ساؤنڈ کیمرہ منسلک کیا جا سکتا ہے۔

اس کیمرے کو مختلف سلاٹس میں رکھ کر چھاتی کا ہر طرف سے معائنہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے استعمال کے لیے الٹراساؤنڈ جیل استعمال کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

ڈاکٹر جانان دادیورین کا کہنا ہے کہ یہ 0.3 سینٹی میٹر تک کی چھوٹی گانٹھوں (lumps) کا بھی پتہ لگا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ شروع میں چھاتی میں بننے والی گانٹھوں کا سائز تقریباً ایک جیسا ہے۔

’اس کا مطلب ہے کہ یہ کسی بھی قسم کی غیر معمولی چیز کا پتہ لگانے میں بہت درست ہے۔‘

میمو گرام کیا ہے؟
میموگرام چھاتی کے کینسر کا پتہ لگانے کا سب سے عام طریقہ ہے۔ اس میں چھاتی کے ایکس ریز کے ذریعے اندر بننے والی گانٹھوں کا پتہ لگایا جاتا ہے۔

ریڈیوگرافر چھاتیوں کو ایک ایک کر کے مشین پر دو فلیٹ پلیٹوں کے درمیان رکھتا ہے۔

یہ پلیٹیں چند لمحوں کے لیے سینوں کو دباتی ہیں۔ اس کی وجہ سے خواتین ہلکا سا دباؤ اور بے چینی بھی محسوس کر سکتی ہیں۔ کچھ خواتین کو یہ عمل تکلیف دہ لگتا ہے لیکن یہ عمل بہت جلد مکمل ہو جاتا ہے۔

تاہم میموگرام کروانا مہنگا بھی ہے اور بہت سے ممالک میں یہ ٹیسٹ سرکاری صحت کے نظام کے تحت نہیں آتا مطلب اس کو پرائیویٹ ہسپتالوں اور کلینکس سے کروانا پڑتا ہے۔

کچھ خواتین کو درد کیوں محسوس ہوتا ہے؟ایم آئی ٹی میں میٹریل سائنسدان اور انجینیئر جانان دادیورین کو یہ ڈیوائس بنانے کا خیال اس وقت آیا جب وہ ہسپتال میں اپنی خالہ کے پاس بیٹھی تھیں۔

ان کی خالہ ان کے پاس اپنا معمول کا چیک اپ کرواتی تھیں۔ پھر ایک دن پتہ چلا کہ وہ تیزی سے بڑھتے ہوئے چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہیں اور یہ معلوم ہونے کے فقط چھ ماہ بعد ان کی موت واقع ہو گئی۔

ڈاکٹرجانان دادیورین کی ڈیوائس میں شہد کی مکھی کی شکل کے چھ سلاٹس ہیں جن میں ایک چھوٹا الٹرا ساؤنڈ کیمرہ منسلک کیا جا سکتا ہے۔

اس کیمرے کو مختلف سلاٹس میں رکھ کر چھاتی کا ہر طرف سے معائنہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے استعمال کے لیے الٹراساؤنڈ جیل استعمال کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

ڈاکٹر جانان دادیورین کا کہنا ہے کہ یہ 0.3 سینٹی میٹر تک کی چھوٹی گانٹھوں (lumps) کا بھی پتہ لگا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ شروع میں چھاتی میں بننے والی گانٹھوں کا سائز تقریباً ایک جیسا ہے۔

’اس کا مطلب ہے کہ یہ کسی بھی قسم کی غیر معمولی چیز کا پتہ لگانے میں بہت درست ہے۔‘

میمو گرام کیا ہے؟
میموگرام چھاتی کے کینسر کا پتہ لگانے کا سب سے عام طریقہ ہے۔ اس میں چھاتی کے ایکس ریز کے ذریعے اندر بننے والی گانٹھوں کا پتہ لگایا جاتا ہے۔

ریڈیوگرافر چھاتیوں کو ایک ایک کر کے مشین پر دو فلیٹ پلیٹوں کے درمیان رکھتا ہے۔

یہ پلیٹیں چند لمحوں کے لیے سینوں کو دباتی ہیں۔ اس کی وجہ سے خواتین ہلکا سا دباؤ اور بے چینی بھی محسوس کر سکتی ہیں۔ کچھ خواتین کو یہ عمل تکلیف دہ لگتا ہے لیکن یہ عمل بہت جلد مکمل ہو جاتا ہے۔

تاہم میموگرام کروانا مہنگا بھی ہے اور بہت سے ممالک میں یہ ٹیسٹ سرکاری صحت کے نظام کے تحت نہیں آتا مطلب اس کو پرائیویٹ ہسپتالوں اور کلینکس سے کروانا پڑتا ہے۔

کچھ خواتین کو درد کیوں محسوس ہوتا ہے؟ایم آئی ٹی میں میٹریل سائنسدان اور انجینیئر جانان دادیورین کو یہ ڈیوائس بنانے کا خیال اس وقت آیا جب وہ ہسپتال میں اپنی خالہ کے پاس بیٹھی تھیں۔

ان کی خالہ ان کے پاس اپنا معمول کا چیک اپ کرواتی تھیں۔ پھر ایک دن پتہ چلا کہ وہ تیزی سے بڑھتے ہوئے چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہیں اور یہ معلوم ہونے کے فقط چھ ماہ بعد ان کی موت واقع ہو گئی۔

ڈاکٹرجانان دادیورین کی ڈیوائس میں شہد کی مکھی کی شکل کے چھ سلاٹس ہیں جن میں ایک چھوٹا الٹرا ساؤنڈ کیمرہ منسلک کیا جا سکتا ہے۔

اس کیمرے کو مختلف سلاٹس میں رکھ کر چھاتی کا ہر طرف سے معائنہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے استعمال کے لیے الٹراساؤنڈ جیل استعمال کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

ڈاکٹر جانان دادیورین کا کہنا ہے کہ یہ 0.3 سینٹی میٹر تک کی چھوٹی گانٹھوں (lumps) کا بھی پتہ لگا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ شروع میں چھاتی میں بننے والی گانٹھوں کا سائز تقریباً ایک جیسا ہے۔

’اس کا مطلب ہے کہ یہ کسی بھی قسم کی غیر معمولی چیز کا پتہ لگانے میں بہت درست ہے۔‘

میمو گرام کیا ہے؟
میموگرام چھاتی کے کینسر کا پتہ لگانے کا سب سے عام طریقہ ہے۔ اس میں چھاتی کے ایکس ریز کے ذریعے اندر بننے والی گانٹھوں کا پتہ لگایا جاتا ہے۔

ریڈیوگرافر چھاتیوں کو ایک ایک کر کے مشین پر دو فلیٹ پلیٹوں کے درمیان رکھتا ہے۔

یہ پلیٹیں چند لمحوں کے لیے سینوں کو دباتی ہیں۔ اس کی وجہ سے خواتین ہلکا سا دباؤ اور بے چینی بھی محسوس کر سکتی ہیں۔ کچھ خواتین کو یہ عمل تکلیف دہ لگتا ہے لیکن یہ عمل بہت جلد مکمل ہو جاتا ہے۔

تاہم میموگرام کروانا مہنگا بھی ہے اور بہت سے ممالک میں یہ ٹیسٹ سرکاری صحت کے نظام کے تحت نہیں آتا مطلب اس کو پرائیویٹ ہسپتالوں اور کلینکس سے کروانا پڑتا ہے۔

کچھ خواتین کو درد کیوں محسوس ہوتا ہے؟
ہیلن یول ایک کنسلٹنٹ ریڈیوگرافر ہیں اور برطانیہ میں ریڈیوگرافرز کی مشاورتی سوسائٹی کی رکن ہیں۔ ان کے مطابق ’ہر عورت کی چھاتی مختلف ہوتی ہے اور ان میں غدود اور چربی کی مقدار بھی مختلف ہوتی ہے۔‘

جن خواتین میں غدود کے ٹشوز زیادہ ہوتے ہیں وہ میموگرام کے دوران فربہ چھاتیوں والی خواتین کی نسبت زیادہ تکلیف کا سامنا کر سکتی ہیں۔

ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی (HRT) کی وجہ سے چھاتی حساس بھی ہو سکتی ہے۔

ہیلن یول کا کہنا ہے کہ خواتین میموگرام کروانے کے تجربے کے بارے جو کچھ سوچتی ہیں اس سے بھی بہت فرق پڑتا ہے۔

میموگرام کے دوران تکلیف سے بچنے کے کچھ آسان طریقے ہیں۔

مثال کے طور پر ایسی خواتین اس وقت میموگرام نہ کروائیں اگر ماہواری آنے میں ایک ہفتہ باقی ہے یا میموگرام سے پہلے پیراسیٹامول کھا سکتے ہیں۔
یہ آلہ کس کے لیے ہے؟
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چھاتی کا کینسر ایک میموگرام سے دوسرے کے درمیان بن سکتا ہے۔ اسے وقفہ کا کینسر کہا جاتا ہے۔ اس قسم کا کینسر چھاتی کے کینسر کے کل کیسز کا 20 سے 30 فیصد بنتا ہے۔

ایم آئی ٹی کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اس دوران جو رسولیاں بنتی ہیں وہ معمول کے چیک اپ کے دوران پائے جانے والی گانٹھوں سے زیادہ خطرناک ہوتی ہیں۔

ایسی صورت حال میں یہ ڈیوائس ابتدائی طور پر ان خواتین کو دی جا سکتی ہے جنھیں بریسٹ کینسر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

اس سے انھیں گانٹھوں کا پتہ لگانے میں مدد مل سکتی ہے جو دو میموگرام یا خود معائنہ کے درمیان بن سکتے ہیں۔ تاہم محققین کا کہنا ہے کہ اگر یہ آلہ کسی غیر معمولی چیز کا پتہ لگاتا ہے تو پھر بھی میموگرام کروانا ضروری ہو گا۔

’یومیہ استعمال سے ڈیوائس کی قیمت ایک کپ کافی سے بھی کم‘
چھاتی کے کینسر کی تشخیص کے لیے اس ڈیوائس کو بنانے کے لیے ایم آئی ٹی کی ماہر ٹیم کوساڑھے چھ سال کا عرصہ لگا۔

اسے رواں سال اگست میں امریکہ میں ’پیٹنٹ‘ ملا تھا اور اس وقت سے اسے انسانوں پر آزمایا جا رہا ہے۔
چاندی کا استر
تحقیق سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں چھاتی کے کینسر کی وجہ سے اموات کی زیادہ شرح کی وجہ کینسر کا دیر سے پتہ لگانا اور صحت کی اچھی سہولیات کا فقدان ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق زیادہ آمدنی والے ممالک میں متاثرہ حواتین کی پانچ سالہ زندہ رہنے کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے، جبکہ انڈیا میں یہ شرح 66 فیصد اور جنوبی افریقہ میں صرف 40 فیصد ہے۔

یہ آلہ جسم کے دیگر حصوں کو سکین کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جب ڈاکٹر ڈیڈیورین پچھلے سال حاملہ تھیں تو انھوں نے اسے اپنے بچے کو سکین کرنے کے لیے استعمال کیا۔

وہ کہتی ہیں کہ ’میری خالہ صرف 49 سال کی تھیں۔ انھوں نے کبھی سوچا بھی نہ ہو گا کہ وہ اس طرح اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں گی۔ اگر انھوں نے بھی ایسی چولی پہنی ہوتی توشاید وہ ابھی ہمارے ساتھ ہوتیں۔‘

اس ایک ڈیوائس کی قیمت ایک ہزار امریکی ڈالر کے قریب ہو گی تاہم اس کے بنانے والوں کو یقین ہے کہ بڑے پیمانے پر پیداوار کے بعد اس کی قیمت میں لازمی کمی آئے گی تاہم ایسا ہونے میں چار سے پانچ سال لگ سکتے ہیں۔

تحقیقی ٹیم کے مطابق ’اگر آپ ہر روز اس کی مدد سے سکین کرتے ہیں تو اس کی قیمت ایک کپ کافی سے بھی کم ہو گی۔‘

Originally posted by BBC URDU.

#

مختلف لوگوں میں چھاتی کے کینسر کی مختلف علامات ہوتی ہیں۔ کچھ لوگوں میں کوئی علامت یا علامات بالکل نہیں ہوتی ہیں۔چھاتی کے...
06/10/2023

مختلف لوگوں میں چھاتی کے کینسر کی مختلف علامات ہوتی ہیں۔ کچھ لوگوں میں کوئی علامت یا علامات بالکل نہیں ہوتی ہیں۔

چھاتی کے کینسر کی کچھ انتباہی علامات یہ ہیں-

چھاتی یا انڈر آرم (بغلوں) میں نئی ​​گانٹھ۔
چھاتی کے کسی حصے کا گاڑھا ہونا یا سوجن۔
چھاتی کی جلد میں جلن یا ڈمپلنگ۔
نپل کے علاقے یا چھاتی میں لالی یا فلیکی جلد۔
نپل کا کھینچنا یا نپل کے علاقے میں درد۔
چھاتی کے دودھ کے علاوہ نپل سے خارج ہونا، بشمول خون۔
چھاتی کے سائز یا شکل میں کوئی تبدیلی۔
چھاتی کے کسی بھی حصے میں درد۔
ذہن میں رکھیں کہ یہ علامات دوسری حالتوں کے ساتھ ہوسکتی ہیں جو کینسر نہیں ہیں۔

اگر آپ کے پاس کوئی علامات یا علامات ہیں، تو اپنے ڈاکٹر کو فوری طور پر دیکھنا یقینی بنائیں۔

پاکستان میں چھاتی کے کینسر کی شرح ایشیا میں سب سے زیادہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، پاکستانی عورتوں میں چھاتی کے کینسر...
23/09/2023

پاکستان میں چھاتی کے کینسر کی شرح ایشیا میں سب سے زیادہ ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، پاکستانی عورتوں میں چھاتی کے کینسر کی شرح فی 100000 میں 98.9 ہے، جب کہ دنیا بھر میں یہ شرح فی 100000 میں 60 ہے۔

پاکستان میں چھاتی کے کینسر کی شرح زیادہ ہونے کی وجوہات میں شامل ہیں:

* **کم عمر میں چھاتی کے کینسر کے کیسز میں اضافہ:** پاکستان میں چھاتی کے کینسر کے کیسز کی اکثریت کم عمر خواتین میں پائی جاتی ہے، جب کہ دنیا بھر میں یہ کیسز 50 سال سے زائد عمر کی خواتین میں زیادہ عام ہیں۔
* **چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگہی کا فقدان:** بہت سی پاکستانی خواتین کو چھاتی کے کینسر کی علامات اور تشخیص کے بارے میں علم نہیں ہے، اور اگر انھیں علم ہو بھی جائے تو وہ ڈاکٹر کے پاس جانے میں تاخیر کرتی ہیں، جس سے مرض آخری سٹیج تک پہنچ جاتا ہے۔
* **صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کی کمی:** پاکستان میں بہت سی خواتین کو معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل نہیں ہے، اور وہ چھاتی کے کینسر کی باقاعدہ سکریننگ یا علاج کا متحمل نہیں ہو سکتیں۔
* **ثقافتی عوامل:** بعض پاکستانی ثقافتوں میں چھاتی کے کینسر سے منسلک ایک منفی تصور ہے، اور خواتین معاشرے کے ردعمل کے خوف سے مدد حاصل کرنے سے گریزاں ہوتی ہیں۔

بی بی سی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں ہر سال تقریباً 16000 خواتین چھاتی کے کینسر سے مر جاتی ہیں۔ یہ ملک میں موت کی دسویں سب سے بڑی وجہ ہے۔

پاکستانی حکومت اور کئی غیر سرکاری تنظیمیں چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگہی بڑھانے اور خواتین کے لیے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی بہتر بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ تاہم، ملک میں چھاتی کے کینسر کی شرح کو کم کرنے کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔

اگر آپ کو چھاتی کے کینسر کے خطرے کے بارے میں تشویش ہے، تو براہ کرم اپنے ڈاکٹر سے بات کریں۔ وہ آپ کے خطرے کا اندازہ لگانے اور مناسب سکریننگ اور روک تھام کے اقدامات تجویز کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

Join People's Cancer Treatment Center in this mission!DONATIONS NEEDEDHelp finish thesis of a cancer patient!A girl bat...
17/09/2023

Join People's Cancer Treatment Center in this mission!
DONATIONS NEEDED
Help finish thesis of a cancer patient!
A girl battling cancer is paralyzed, in pain, and an unfinished thesis is due on 25th Sep.
We need 60K to hire an expert and complete it. Your support can make it happen!
25K Amount Remaining
Account Details:
Easypaisa: +923334071084
Name: Hafiz Muhammad Hassaan Abdullah
People's Cancer Treatment Center:
Website: www.pctc-pakistan.org
LinkedIn: https://www.linkedin.com/company/national-institute-of-cancer-treatment/
Facebook: https://www.facebook.com/pctcpk/

جب ہم ٹینشن میں ہوتے ہیں تو ہمارے جسم ہارمون جاری کرتے ہیں جو مدافعتی نظام کو دبانے کے لیے جا سکتے ہیں۔ یہ جسم کو کینسر ...
09/09/2023

جب ہم ٹینشن میں ہوتے ہیں تو ہمارے جسم ہارمون جاری کرتے ہیں جو مدافعتی نظام کو دبانے کے لیے جا سکتے ہیں۔ یہ جسم کو کینسر کے خلیوں سے لڑنے کے لیے زیادہ مشکل بناتا ہے۔

ٹینشن بھی ڈی این اے کو نقصان پہنچا سکتی ہے ، جو کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔ جب ہم ٹینشن میں ہوتے ہیں تو ہمارے خلیے اپنے ڈی این اے کی نقل کرنے میں زیادہ غلطیاں کرنے کے chances رکھتے ہیں۔ یہ غلطیاں ایسے mutations کا سبب بن سکتی ہیں جو عام خلیوں کو کینسر کے خلیوں میں تبدیل کر سکتی ہیں۔

مزید برآں ، ٹینشن کو صحت مند طرز زندگی کی عادات پر عمل درآمد کرنا مشکل بنا سکتا ہے ، جیسے کہ صحت مند غذا کھانا ، ورزش کرنا ، اور کافی نیند لینا۔ یہ عادات کینسر سے بچنے میں مدد کر سکتی ہیں ، لہذا جب ہم ٹینشن میں ہوتے ہیں تو ہم غیر صحت مند عادات اپنانے کے زیادہ chances رکھتے ہیں جو کینسر کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ٹینشن کینسر کا براہ راست سبب نہیں بنتی ہے۔ تاہم ، یہ ایک معاون عنصر ہو سکتا ہے۔ اگر آپ بہت زیادہ ٹینشن میں ہیں تو ، یہ ضروری ہے کہ اسے صحت مند طریقوں سے منظم کریں ، جیسے کہ ورزش ، آرام کے طریقے ، یا مشورہ۔

ٹینشن کو منظم کرنے کے کچھ نکات یہ ہیں:

باقاعدگی سے ورزش کریں۔ ورزش ٹینشن کو کم کرنے اور آپ کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے کا ایک بہت اچھا طریقہ ہے۔
کافی نیند حاصل کریں۔ جب آپ آرام دہ ہوتے ہیں تو آپ ٹینشن سے بہتر طریقے سے نمٹ سکتے ہیں۔
ایک صحت مند غذا کھائیں۔ ایک صحت مند غذا آپ کے موڈ اور توانائی کے درجے کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے ، جس سے ٹینشن کو آسان بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
آرام کے طریقے پر عمل کریں۔ آرام کے طریقے ، جیسے یوگا یا میڈیتیشن ، ذہن اور جسم کو پرسکون کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
کسی سے بات کریں۔ کسی دوست ، اہل خانہ کے رکن ، معالج یا مشیر سے بات کرنا آپ کو اپنی ٹینشن کو ہموار کرنے اور اسے منظم کرنے کے صحت مند طریقے تلاش کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
اگر آپ ٹینشن کے صحت پر اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے بات کریں۔ وہ آپ کو ٹینشن کو منظم کرنے اور کینسر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک منصوبہ بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔

Indus Hospital & Health Network
Shifa International Hospitals Ltd.
Shaukat Khanum Memorial Cancer Hospital and Research Centre

Discover Our Revamped Website: Empowering Lives, Uniting Against Cancer. Explore the New Updates and Join the Fight Toda...
28/07/2023

Discover Our Revamped Website: Empowering Lives, Uniting Against Cancer. Explore the New Updates and Join the Fight Today!"
www.pctc-pakistan.org








Address

Rawalpindi

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when People's Cancer Treatment Center posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share