
04/06/2025
سوال: بچے کو ماں کا دودھ پلانے سے ماں کو کیا فائدے ہوتے ہیں؟
جواب:
ماں کا دودھ صرف بچے کے لیے مکمل اور قدرتی غذا ہی نہیں بلکہ ماں کی جسمانی، ذہنی اور جذباتی صحت کے لیے بھی بے شمار فوائد کا باعث بنتا ہے۔ جدید سائنسی تحقیق کے مطابق، دودھ پلانے سے ماں کو درج ذیل طبی و نفسیاتی فوائد حاصل ہوتے ہیں:
1. خون کا بہاؤ (Postpartum Bleeding) کم ہو جاتا ہے:
ڈلیوری کے فوراً بعد بچہ دودھ چوسنا شروع کرتا ہے، جس سے ماں کے جسم میں آکسی ٹوسن (Oxytocin) ہارمون کی مقدار بڑھتی ہے۔ یہ ہارمون رحم کو سکڑنے میں مدد دیتا ہے، جس کے نتیجے میں رحمی خون بہنا جلد رک جاتا ہے اور بچی ہوئی پلیسنٹا کے ٹکڑے باہر نکل جاتے ہیں۔
2. بریسٹ کینسر اور اووری کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے:
تحقیقات سے ثابت ہوا ہے کہ جو خواتین اپنے بچوں کو دودھ پلاتی ہیں، ان میں بریسٹ کینسر اور اووری کینسر کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ دودھ پلانے سے ہارمونی توازن بہتر ہوتا ہے، اور خطرناک خلیات کے بڑھنے کی رفتار کم ہوتی ہے۔
3. ہڈیوں کی صحت بہتر رہتی ہے:
دودھ پلانے کے دوران کیلشیم عارضی طور پر کم ہو سکتا ہے، لیکن جیسے ہی ماں دودھ پلانا بند کرتی ہے، ہڈیوں میں کیلشیم کی بھرپائی تیز رفتاری سے ہوتی ہے، جس سے مستقبل میں آسٹیوپوروسس (ہڈیوں کی کمزوری) کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
4. وزن میں قدرتی کمی:
دودھ پلانا ایک توانائی طلب عمل ہے۔ روزانہ تقریباً 500 کیلوریز دودھ بنانے میں خرچ ہوتی ہیں، جس سے حمل کے دوران بڑھا ہوا وزن تیزی سے کم ہونے لگتا ہے — بغیر کسی سخت ڈائٹ یا ورزش کے۔
5. قدرتی مانع حمل (Natural Birth Spacing):
دودھ پلانے سے ماں کے جسم میں ہارمونز اس طرح متاثر ہوتے ہیں کہ ovulation (بیضہ بننے کا عمل) کچھ عرصے کے لیے رک جاتا ہے۔ خاص طور پر اگر ماں صرف دودھ پلائے اور بچے کو کوئی اور خوراک نہ دے، تو یہ قدرتی مانع حمل کا کام کرتا ہے۔
6. نفسیاتی صحت میں بہتری:
دودھ پلانے سے ماں کے دماغ میں آکسی ٹوسن اور پرولیکٹن جیسے ہارمونز بڑھتے ہیں جو پیار، سکون اور ذہنی راحت کا باعث بنتے ہیں۔ اس سے ڈپریشن اور اینزائٹی (اضطراب) سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے — خاص طور پر "Postpartum Depression" سے۔
7. پیشاب کی نالی کے انفیکشن (UTIs) کا خطرہ کم:
بعض مطالعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دودھ پلانے والی خواتین میں پیشاب کی نالی کے انفیکشنز کی شرح نسبتاً کم ہوتی ہے، کیونکہ ان کا مدافعتی نظام بہتر حالت میں ہوتا ہے۔
8. انیمیا (خون کی کمی) کا خطرہ کم:
چونکہ دودھ پلانے سے حیض (ماہواری) کا عمل کچھ عرصے کے لیے رک سکتا ہے، اس سے آئرن کی مقدار محفوظ رہتی ہے، اور یوں انیمیا کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
9. بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا خطرہ کم:
دودھ پلانے والی خواتین میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے، خاص طور پر اگر وہ طویل عرصہ تک دودھ پلاتی رہیں۔
ماں کا دودھ پلانا ایک قدرتی عمل ہے جو ماں اور بچے دونوں کے لیے جسمانی، جذباتی اور ذہنی صحت کے اعتبار سے بے حد مفید ہے۔ یہ ایک ایسی نعمت ہے جو نہ صرف بچے کو بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے بلکہ ماں کی زندگی کو بھی صحت مند اور خوشگوار بناتی ہے