We are looking to hire LHV, mid-wife and OTT (operation theatre technician)- preferably fresh graduates. Interested candidates kindly contact on the below mentioned number and share your CV! Thanks.
03347900821
Umar Abdullah Memorial Hospital, Sahiwal
Nearby clinics
Costa Rica
Peshawar
Costa Rica
Khansar Road, Bhakkar
Dir 25000
Sindh, Shikarpur
Okara
Takht Bai 23200
Main Peshawar Road, Rawalpindi
Main Boulevard, Lahore
Bkmc Swabi, Swabi
Costa Rica
Taunsa 32100
Jauharabad
Bannu Naurang Road, Bannu
A multidisciplinary team hospital situated in the centre of city Sahiwal with good hygienic environm
Operating as usual
Good news for sahiwalians
For the first time in Sahiwal
Dr Haithum Akaash
BS.Ed, MBBS, FCPS, MRCS( Edinburgh),
PGD( Hearing Sciences),
CHPE, HCQM certified
Consultant ENT, HEAD & Neck Surgeon, and Audiologist
Holyfamily Hospital Rawalpindi.
Assistant Professor Rawalpindi Medical University.
Will be seeing patients and doing all kind of head and neck surgeries for which patients are used to be referred to either Lahore or Multan in collaboration with Prof .M.Yousaf Saleemi (Ex HOD Sahiwal medical college,Ex AP King Edward medical university)
Few procedures are being mentioned here:
*Rhinoplasty (nose plastic surgery--post traumatic nose disfigurment)
*Grommet insertion( for conductive hearing loss)
*tympanoplasty (for ruptured eardrum)
*stapedectomy
*All thyroid and parotid gland procedures
*FESS(Nasal surgery by endoscopic camera)
*Endoscopic DCR
*Csf leakage repair
*Mastoid exploration
*Foreign body removal
*Tumor removal
*Tonsillectomy (all age groups)
*Adenoidectomy
*Deviated nasal septum repair
*And many more
Book your appointment
04044-61883
03347900821
Umer Abdullah memorial hospital
Mission chowk
Backside christian/mission hospital Sahiwal
Dr Anum Yousaf will not be available on next wednesday and thursday (7th and 8th of July)
Plx get your appointments adjusted accordingly. Thanku
پریکلیمسیا;
دوران حمل ہائی بلڈپریشرخطرناک ہے
پریکلیمسیا ایک ایسی بیماری ہے جو دوران حمل بلڈ پریشر کے بڑھنے سے وجود میں آتی ہے، پریگنینسی کی صورت میں اپنے ڈاکٹر سے بلڈ پریشر کے حوالے سے کچھ نہ چھپائیں، ذرا سی بے احتیاطی ماں اور بچے دونوں کی زندگی کے لیے جان لیوا ہوسکتی ہے۔
پریگنینسی میں بلڈ پریشرخاص اہمیت کا حامل ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ جب پریگنینسی کے بعد عورت کا پہلا چیک اپ کیا جاتا ہے تو سب سے پہلے اس کے بلڈ پریشر کو دیکھا جاتا ہے اور ہر وزٹ پر اس پر خاص نظر رکھی جاتی ہے کیوں کہ اگر بلڈ پریشر ہائی ہوتا ہے تو بچے کی پیدائش اور ماں کی زندگی دونوں کے لیے ایک آزمائش بن جاتا ہے جس کے خطرناک نتائج سامنے بھی آسکتے ہیں۔
حاملہ خواتین میں دو طرح کے بلڈ پریشر ہوتے ہیں ایک ان کے حاملہ ہونے سے پہلے اگر بلڈ پریشر زیادہ رہتا ہے تو اس سے عورت کو خطرہ ہوتا ہے اور اگر پریگنینسی کے بعد بلڈ پریشر بڑھنے لگ جائے تو اس سے ماں اور بچے دونوں کی زندگی کو خطرہ ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر پریگننٹ خواتین سے سب سے پہلے بلڈ پریشر کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کرتے ہیں تاکہ دوران علاج ماں اور بچے دونوں پر بھرپور توجہ دی جا سکے۔
دوران حمل بلڈ پریشر کو خوراک سے ہی نہیں بلکہ ادویات سے کنٹرول کرنا پڑتا ہے جو کہ بہت ضروری ہوتا ہے، اکثر خواتین کہتی ہیں کہ اگر وہ نمک کا استعمال کم کردیں یا کوئی ایسی غذا خوراک کا حصہ بنالیں جس سے بلڈ پریشر کنٹرول ہوجائے تو یہ ممکن نہیں ہوتا اس کو کنٹرول کرنے کے لیے دوائوں کا ہی سہارا لیا جاتا ہے جوکہ ماں اور بچے دونوں کی زندگی کو بچانے کے لیے ضروری ہوتا ہے۔
اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ جو دوا عام دنوں میں بلڈ پریشر کے بڑھ جانے کی وجہ سے استعمال کی جاتی ہے اسے حمل کے دوران نہیں دیا جاسکتا، اس کے لیے ڈاکٹرز اور ہی ادویات تجویز کرتے ہیں جو فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔یہ ایسی دوائیں ہوتی ہیں جو پیٹ میں موجود بچے کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتیں جس سے بلڈ پریشر بھی کنٹرول رہتا ہے اور بچہ بھی محفوظ رہتا ہے۔اگر ان دوائوں سے بلڈ پریشر کنٹرول نہ ہو تو ڈاکٹر مریض کی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی مقدار کو بڑھانا شروع کردیتے ہیں۔
حمل کے دوران بلڈ پریشر کے بڑھنے کے عمل کوپریکلیمسیا جیسی بیماری کا نام دیا جاتا ہے،یہ دراصل ایک ایسا عمل ہے جس سے دوران حمل بلڈ پریشر ہائی ہوجاتا ہے، پیشاب میں پروٹین آنا شروع ہوجاتا ہے،باڈی کے خاص آرگن ٹوٹنا شروع ہوجاتے ہیں، خاص طور پر گردہ اور جگر متاثر ہوتا ہے۔
پریکلیمسیا خواتین میں پریگنینسی کے بیسویں ہفتے کے بعد سامنے آتی ہے، اگر اس بیماری پر فوری طور پر قابو نہ پایا جائے تو یہ ماں اور بچے دونوں کے لیے آگے چل کر سنگین صورت اختیار کرسکتی ہےاگر اس پر توجہ نہ دی گئی تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
پریکلیمسیا کی علامات
اس کی پہلی علامت تو یہ ہے کہ مریض کا بلڈ پریشراکثروبیشتربڑھا ہوا رہتا ہے۔
تین چار گھنٹے میں ایک بلڈ پریشر چیک کرنے پرایک سو چالیس سے اوپرجا رہاہے تو یہ بھی اس بیماری کی اہم علامت سمجھی جاتی ہے۔
-یورین یعنی پیشاب میں پروٹین کی مقدار کا زیادہ ہونا
سر میں بارباربہت زیادہ درد کا ہونا،آنکھوں کا بھاری ہونا۔
آنکھوں سےدھندلا دکھائی دینا۔
روشنی آنکھوں میں چبھتی ہوئی محسوس ہونا۔
سانس لینے میں دشواری کا ہونا۔
ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے پھیھپڑوں میں پانی کا بھر جانا۔
پیٹ کے اوپری حصے میں درد کا اٹھنا یا درد کا بار بار محسوس ہونا۔
یورین کی مقدار کا کم ہوجانا۔
وزن کا اچانک سے بڑھنا۔
-جسم کا پھولنااس پہ سوجن کا آجانا
ہاتھوں اور چہرے پر سوجن کا زیادہ دکھائی دینا۔
قے کا ہونا ، ویسے عموماً پریگنینسی کے دوران قے کا ہونا ایک فطری عمل ہے لیکن بہت زیادہ ہونا پریکلیمسیا کی طرف ایک اشارہ ثابت ہوتا ہے۔
نقصانات
اگر پریکلیمسیا کا فوری طورپرعلاج نہ کیا گیا تو اس میں آنے والے بچے کو بلڈ کی سپلائی متاثر ہوتی ہے۔
اس کی وجہ سے بچے کی اچھی طرح گروتھ نہیں ہو پاتی اور بچے کی صحت متاثر ہونا شروع ہوجاتی ہے۔
ایسی صورت میں پیدا ہونے والے بچے آگے چل کر مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں ۔
ان کو صحت کے حوالے سے بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اکثر پریکلیمسیا کی وجہ سے وقت سے پہلے بچے کی پیدائش ہوجاتی ہے یا کرنی پڑجاتی ہے ۔
ایسے بچوں کو دنیا میں آنے کے فوراً بعد سانس کی بیماری کا سامنا ہوتا ہے۔
پریکلیمسیا کی وجہ سے وقت سے پہلے پیدائش کے چانسز بڑھ جاتے ہیں۔
پریکلیمسیا ہوجانے کی صورت میں ڈیلیوری کے دوران عورت کے خون بہنے کا بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس سے بلڈ میں پلیٹ لیٹس کم ہوجاتے ہیں۔
اس بیماری میں اکثر دورے بھی پڑتے ہیں جو ایک بالکل الگ صورت ہوتی ہے۔
ایسی صورت میں اس کا ایک ہی حل ہوتا ہے یعنی وقت سے پہلے بچے کی پیدائش تاکہ جان بچائی جاسکے۔
بلڈپریشر بڑھ جانے کی صورت میں ماں کو جھٹکے لگنے لگتے ہیں جو دونوں کے لیے خطرناک ہوتے ہیں۔
پریکلیمسیاہونے کی صورت میں فالج اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
پریکلیمسیا میں ماں کے گردے فیل ہونے کا بھی بہت زیادہ امکان ہوتا ہے۔
پریکلیمسیا کن خواتین میں زیادہ ہوتا ہے
ایسی خواتین جن کے خاندان میں پہلے کوئی اس کا شکار ہو تو ان میں بھی یہ بیماری جنم لے سکتی ہے۔
ماں، بہن، یا پھر کوئی قریبی رشتے دار جو اس کا شکار رہے ہوں تو یہ خاندان میں منتقل ہو کر نسلوں تک سفر کرسکتی ہے۔
ایسی خواتین جو حاملہ ہونے سے پہلے بھی بلڈ پریشر کا شکار ہوں یا ذہنی دبائو کا شکار ہو ان میں پریکلیمسیا کے امکان زیادہ ہوتے ہیں۔
بھاری، موٹی اور فربہ خواتین جو اپنے وزن پر توجہ نہیں دیتیں انھیں پریکلیمسیا کا سامنا کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
زیادہ عمر کی خواتین یعنی پینتس سال سے زائد عمر کی خواتین میں پریگنینسی کے دوران پریکلیمسیا ہوتا ہے ۔
خواتین میں پریگنینسی کا وقفہ اگر دوسال سے کم یا دس سال سے زیادہ ہوگا تو ایسی صورت میں بھی اس بیماری کا چانس ہوتا ہے۔
جڑواں بچے ہونے کی صورت میں بھی پریکلیمسیا کے بڑھنے کا بہت زیادہ امکان ہوتا ہے
احتیاط
دوان پریگنینسی تمام چیک اپ وقت پرکروائے جائیں۔
ہر چیک اپ میں بلڈ پریشرکا ریکارڈ رکھا جاتا ہے جس سے اس بیماری کو سمجھنے میں آسانی ہوتی ہے۔
چھوٹے اسپتالوں میں ڈیلیوری سے گریز کیا جائے۔
ایسے اسپتال کا انتخاب کیا جائے جہاں میڈیکل کے حوالے سے بنیادی سہولیات میسرہوں۔
ایسی خواتین جوماں بننے سے پہلے ہی ہائی بلڈ پریشر کا شکارہوں ان کو چاہیے کہ وہ حمل ٹھہرجانے کی صورت میں سب سے پہلے اپنے ڈاکٹر کو بلڈ پریشر کے حوالے سے ضرور آگاہ کریں تاکہ ڈیلیوری ہونے تک ڈاکٹر مریض کے بارے میں آگاہ رہے اورعلاج کو آسان بنائے۔
علاج
بلڈپریشر کو کم کرنے کے لئے جس طرح عام دنوں میں نمک کم کرکے بلڈ پریشرکوکنٹرول کیا جاسکتا ہے اسی طرح احتیاطً اگرپریگنینسی کے دوران نمک کا کم ااستعمال رکھا جائے تو پریکلیمسیا جیسی بیماری جنم لینے سے بچ سکتی ہے۔
گوشت خاص طورپرگائے کے گوشت کھانے سے پرہیزکیا جائے۔
نمکین چیزوں کےعلاوہ باقی تمام چیزیں کھائی جاسکتی ہیں۔
ہر طرح کے پھل صحت بنانے میں معاون ثابت ہوتا ہے بہتر یہی ہے کہ دوران حمل پھلوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کیا جائے
Gynae Clinic
Greeting!
Eid mubarik
Hospital is open for all services(medical/surgical)
from third day of Eid (today)

Polycystic o***y syndrome (PCOS) is a hormonal disorder common among women of reproductive age. Women with PCOS may have infrequent or prolonged menstrual periods or excess male hormone (androgen) levels. The ovaries may develop numerous small collections of fluid (follicles) and fail to regularly release eggs.
It is being seen very commonly in young girls now-a-days because of our sedentary lifestyle.
Girls/women present with menstrual problems, acne, hirsutism, alopecia and darkening of skin along with sub-fertility.
It is not curable but manageable.
Consult gynaecologist if you experience the above mentioned symptoms
Get ur Appointment # 03347900821
Location
Category
Contact the business
Telephone
Website
Address
Sahiwal
57000
Opening Hours
Monday | 10:00 - 20:00 |
Tuesday | 10:00 - 20:00 |
Wednesday | 10:00 - 20:00 |
Thursday | 10:00 - 20:00 |
Friday | 10:00 - 20:00 |
Saturday | 10:00 - 20:00 |
Life Line Medical Complex, 537/A , Jail Road
Sahiwal
Qualified consultant physician and medical specialist for the management of diabetes , hypertension
College Chowk
Sahiwal
Mid City Sahiwal Hospital is a multi speciality Hospital providing various health facilities to the
House # 246-F, Circle Road, Fareed Town
Sahiwal
FCPS Child Specialist in Sahiwal and Arifwala
Qureshi Hospital, Noor Shah Road Sahiwal
Sahiwal, 57000
Medicine & Surgically Oriented Hospital
Al Shafi Hospital Sahiwal Near Income Tax Office Opposite Sahiwal Club, Canal Co
Sahiwal
Very skilled and experienced Interventional Cardiologist
DHQ Teaching Hospital Sahiwal, , Unnamed Road District, Punjab
Sahiwal, 57000
free blood donation
Near Shanwari Hotel Faisalabad Road Sarwar Chowk
Sahiwal
Baba farid Ganjshakar Medical complex provide High quality Health faculties. Opd With MBBS Medical
Street No. 6 Bhutto Nagar Jhall Road Sahiwal
Sahiwal, 57000
Be Proud To Serve Your Service For Needing Persons, We Cooperate with Poor Patient for their best...
26/A Jamiya Faridiya Road (Near Jamiya Faridiya)
Sahiwal, 57000
Alkhidmat Hospital Sahiwal is a non-profit institute being managed by Alkhidmat Foundation Sahiwal t