Dr.Noman Khan chest specialist

Dr.Noman Khan chest specialist Chest/Allergy/Asthma specialist |Analyst |Philanthropist |Social activist |Writer

یہ بھیڑ کے ساتھ بہہ جانا آسان ہوتا ہے، لیکن اصل ترقی تب ہوتی ہے جب آپ اپنا راستہ خود چنتے ہیں۔زیادہ تر کامیابیاں اور زیا...
31/07/2025

یہ بھیڑ کے ساتھ بہہ جانا آسان ہوتا ہے، لیکن اصل ترقی تب ہوتی ہے جب آپ اپنا راستہ خود چنتے ہیں۔
زیادہ تر کامیابیاں اور زیادہ تر خوشیاں اُن لوگوں کو ملتی ہیں جو رُخ کے خلاف تیرنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔

نمایاں ہونے سے نہ گھبرائیں۔
سب سے مضبوط زندگیاں ہمیشہ دھارے کے خلاف جینے والے لوگ ہی گزارتے ہیں۔

کلینک ٹائم بروز جمعہ صبح 10 تا دوپہر 1☎0341-4967717
31/07/2025

کلینک ٹائم بروز جمعہ
صبح 10 تا دوپہر 1
☎0341-4967717

31/07/2025

دنیا میں سب سے ذیادہ پائی جانے والی بیماریوں میں ایک بیماری دمہ بھی ہے۔ دنیا بھر میں ہر دسواں مریض اس بیماری کا شکار ہوسکتا ہے۔ یہ ایک خطرناک بیماری ہے جس میں بے حد احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر احتیاط نہ برتی جائے تو یہ بیماری جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
یہ بیماری پھیپڑوں کی بیماری ہے جو انسان کی سانس کو متاثر کرتی ہے۔ اس بیماری میں سانس کی نالی تنگ ہونے، سینے پر جکڑن، سانس لینے میں دشواری اور کھانسی کی شکایت پیدا ہوتی ہے۔ علامات اور تکلیف کی صورت میں آج ہی شفا ہسپتال تشریف لائیں اور بروقت علاج کرکے اپنی زندگی کو پر سکون بنائیں ۔
صحتمند پھیپھڑے صحتمند زندگی کے ضامن ہے ۔

®ڈاکٹر نعمان خان

فلو ویکسین کیا ہے؟ انفلوئنزا (فلو) ویکسین وہ ویکسین ہیں جو انفلوئنزا وائرس کے چار اقسام سے حفاظت کرتی ہیں جن کے بارے میں...
31/07/2025

فلو ویکسین کیا ہے؟

انفلوئنزا (فلو) ویکسین وہ ویکسین ہیں جو انفلوئنزا وائرس کے چار اقسام سے حفاظت کرتی ہیں جن کے بارے میں تحقیق بتاتی ہے کہ یہ چار اقسام آنے والے سیزن میں زیادہ عام ہوں گی۔ زیادہ تر فلو ویکسین سوئی کے ساتھ بازو میں دی جاتی ہیں لیکن ناک میں اسپرے والے فلو ویکسین بھی دستیاب ہوتی ہیں۔

دستیاب فلو ویکسین میں شامل ہیں:

1۔ معیاری خوراک والے فلو شاٹس جو انڈے میں اگائے جانے والے وائرس کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیے جاتے ہیں۔
معیاری خوراک کے فلو شاٹس کے کئی مختلف برانڈز دستیاب ہیں،مثلا
Afluria Quadrivalent،
Fluarix Quadrivalent،
FluLaval Quadrivalent،
اور
Fluzone Quadrivalent۔

یہ ویکسین 6 ماہ تک کے بچوں میں استعمال کے لیے منظور شدہ ہیں۔ زیادہ تر فلو شاٹس بازو (پٹھوں) میں سوئی سے دیے جاتے ہیں۔

2۔ ریکومبیننٹ فلو شاٹ (Flublok Quadrivalent) جو کہ مکمل طور پر انڈے سے پاک فلو شاٹ ہے جو ریکومبیننٹ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے اور اسے 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں استعمال کے لیے منظور کیا گیا ہے۔ یہ شاٹ فلو وائرس کے بغیر بنایا گیا ہے اور اس میں مضبوط مدافعتی ردعمل پیدا کرنے میں مدد کے لیے دیگر معیاری خوراک کی غیر فعال فلو ویکسین کے مقابلے میں تین گنا اینٹیجن (ویکسین کا وہ حصہ جو آپ کے جسم کو فلو وائرس کے خلاف تحفظ فراہم کرنے میں مدد کرتا ہے) پر مشتمل ہے۔

3۔ انڈے پر مبنی ہائی ڈوز فلو شاٹ (فلوزون ہائی ڈوز کواڈریویلنٹ)، جو 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں میں استعمال کے لیے منظور شدہ ہے۔ اس ویکسین میں اینٹیجن (ویکسین کا وہ حصہ جو آپ کے جسم کو فلو وائرس کے خلاف تحفظ فراہم کرنے میں مدد کرتا ہے) دیگر معیاری خوراک کی غیر فعال فلو ویکسین کے مقابلے میں چار گنا پر مشتمل ہے، تاکہ مضبوط مدافعتی ردعمل پیدا کرنے میں مدد ملے۔

4۔ انڈے پر مبنی ایڈجوانٹڈ فلو شاٹ (فلوڈ کواڈریویلنٹ)، جو 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے منظور کیا جاتا ہے۔ یہ ویکسین ایک معاون (ایک جزو جو مضبوط مدافعتی ردعمل پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے) کے ساتھ بنایا گیا ہے۔

5۔ انڈے پر مبنی لائیو ایٹینیویٹڈ فلو ناک سپرے ویکسین (FluMist Quadrivalent) جو کہ کم (کمزور) لائیو فلو وائرس کے ساتھ بنائی گئی ہے، جو 2 سال سے 49 سال تک کے لوگوں میں استعمال کے لیے منظور شدہ ہے۔ یہ ویکسین حاملہ لوگوں، مدافعتی نظام سے کمزور افراد، یا بعض طبی حالات والے لوگوں میں استعمال کرنے کے لیے تجویز نہیں کی جاتی ہے۔

ویکسین منتخب کرنے کے لیے فلو ویکسین کے بہت سے آپشنز موجود ہیں لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ 6 ماہ یا اس سے زیادہ عمر کے تمام لوگوں کے لیے ہر سال فلو کی ویکسین لگائیں۔

فلو کی ویکسین کس کو لگوانی چاہیے اور کس کو نہیں لگنی چاہیے؟


فلو اور اس کی ممکنہ سنگین پیچیدگیوں کو روکنے کے لیے ویکسینیشن خاص طور پر ان لوگوں کے لیے اہم ہے جنہیں فلو کی سنگین پیچیدگیاں پیدا ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

مختلف انفلوئنزا (فلو) ویکسین مختلف عمر کے لوگوں میں استعمال کے لیے منظور شدہ ہیں۔ اس کے علاوہ، لوگوں کے بعض گروہوں کے لیے کچھ ویکسین کی سفارش نہیں کی جاتی ہے۔ وہ عوامل جو کسی شخص کی ویکسینیشن، یا کسی خاص ویکسین کے ساتھ ویکسینیشن کے لیے موزوں ہونے کا تعین کر سکتے ہیں، ان میں کسی شخص کی عمر، صحت (موجودہ اور ماضی) اور فلو ویکسین یا اس کے اجزاء سے کوئی الرجی شامل ہے۔



موسمی فلو شاٹ کتنا مؤثر ہے؟

انفلوئنزا (فلو) ویکسین کی تاثیر مختلف ہو سکتی ہے۔ فلو کی ویکسین کے ذریعے فراہم کردہ تحفظ ہر موسم میں مختلف ہوتا ہے اور یہ جزوی طور پر ویکسین حاصل کرنے والے شخص کی عمر اور صحت کی حالت پر منحصر ہوتا ہے اور ویکسین اور ماحول میں موجود وائرسوں کے درمیان مماثلت پر بھی منحصر ہوتا ہے ۔ تاہم، فلو ویکسینیشن کے فوائد اب بھی مختلف ہوں گے، اس بات پر منحصر ہے کہ ٹیکے لگائے جانے والے شخص کی خصوصیات (مثال کے طور پر، اس کی صحت اور عمر)، اس موسم میں کون سے فلو وائرس گردش کر رہے ہیں اور ممکنہ طور پر، کس قسم کی فلو ویکسین استعمال کی گئی تھی۔

ہر سال انفلوئنزا (فلو) کی ویکسین لینے کی بہت سی وجوہات ہیں۔

فلو ویکسینیشن کے فوائد ۔

1۔ فلو کی ویکسینیشن آپ کو فلو سے بیمار ہونے سے روک سکتی ہے۔

2۔ فلو کی ویکسین ہر سال لاکھوں بیماریوں اور فلو کی وجہ سے ڈاکٹر کے پاس جانے سے روکتی ہے۔ مثال کے طور پر، 2019-2020 کے دوران، COVID-19 وبائی مرض سے پہلے کے آخری فلو سیزن، فلو کی ویکسینیشن نے اندازاً 7.5 ملین انفلوئنزا کی بیماریوں، 3.7 ملین انفلوئنزا سے وابستہ طبی وزٹ، 105,000 انفلوئنزا سے وابستہ ہسپتال میں داخلے کو روکا۔

3۔ موسموں کے دوران جب فلو ویکسین کے وائرس ماحول میں گردش کرنے والے فلو وائرس سے مطابق ہو تو فلو کی ویکسین فلو کی وجہ سے ڈاکٹر کے پاس جانے کے خطرے کو 40 سے 60 فیصد تک کم کرتی ہے۔

4۔ کئی سٹڈیز میں دکھایا گیا ہے کہ اگر چہ فلو ویکسین کے باوجود کچھ لوگوں کو فلو ہوجاتی ہے لیکن ان لوگوں میں بیماری کی شدت کم ہوتی ہے ۔

2021 کے ایک مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ فلو کے ساتھ ہسپتال میں داخل بالغوں میں، ویکسین لگوانے والے مریضوں میں انتہائی نگہداشت یونٹ (ICU) میں داخل ہونے کا خطرہ 26 فیصد کم ہوا اور ان لوگوں کے مقابلے میں جن کو ویکسین نہیں لگائی گئی تھی ان کے مقابلے میں فلو سے موت کا خطرہ 31 فیصد کم ہوتا ہے۔

فلو کی ویکسینیشن فلو سے وابستہ ہسپتال میں داخل ہونے کے خطرے کو کم کر تا ہے۔

بعض دائمی بیماریوں والے لوگوں کے لیے فلو ویکسینیشن ایک اہم حفاظتی ذریعہ ہے مثلا ۔

۔ دل کی بیماری والے لوگ ۔
۔ پھیپھڑوں کی دائمی بیماری مثال کے طور پر COPD ، جس کو ہسپتال میں داخلے کی ضرورت ہوتی ہے۔
۔ ذیابیطس کے مریض۔
۔ حمل کے دوران فلو ویکسینیشن حاملہ خواتین کو حمل کے دوران اور بعد میں فلو سے بچانے میں مدد کرتی ہے اور ان کے بچوں کو ان کی زندگی کے پہلے چند مہینوں میں فلو سے بچانے میں مدد کرتی ہے۔ فلو ویکسینیشن حاملہ خواتین میں فلو سے وابستہ شدید سانس کے انفیکشن کے خطرے کو تقریباً نصف تک کم کر دیتی ہے۔

۔ فلو ویکسین بچوں میں جان بچانے والی دوائی ہو سکتی ہے۔

۔ خود ویکسین کروانے سے آپ کے آس پاس کے لوگوں کی بھی حفاظت ہو سکتی ہے، بشمول وہ لوگ جو فلو کی سنگین بیماری کا زیادہ خطرہ رکھتے ہیں، جیسے بچے ، بوڑھے لوگ، اور بعض دائمی بیماریوں والے لوگ۔



سائیڈ ایفیکٹس۔

فلو شاٹس سے جان لیوا الرجک رد عمل بہت کم ہوتے ہیں۔

سنگین الرجک ردعمل کی علامات میں سانس لینے میں دشواری،پیلا پن، کمزوری، تیز دل کی دھڑکن کا تیز ہوجانا، یا چکر آنا شامل ہو سکتے ہیں۔ یہ رد عمل ان لوگوں کو ہو سکتا ہے جنہیں ویکسین میں موجود کسی چیز سے الرجی ہو، جیسے انڈے کا پروٹین یا دیگر اجزاء۔

اس بات کا بہت کم امکان ہے کہ فلو ویکسین کا تعلق Guillain-Barré syndrome سے ہو ۔

فلو/موسمی زکام اور  وائرل انفیکشن!!!!!وائرل اپر ریسپائریٹری انفیکشن(یعنی وائرس کی وجہ سے نظام تنفس کا اوپر والا حصہ متاث...
31/07/2025

فلو/موسمی زکام اور وائرل انفیکشن!!!!!

وائرل اپر ریسپائریٹری انفیکشن(یعنی وائرس کی وجہ سے نظام تنفس کا اوپر والا حصہ متاثر ہونا ) زیادہ عام ہے بمقابلہ وائرل نمونیا کے(یعنی وائرس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں انفیکشن/نمونیا ہوجانا ) لیکن اس کی شدت وائرل نمونیا کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔ وائرل نمونیا کے لئے اکثر ہسپتال میں داخل ہونا پڑتا ہے جبکہ وائرل زکام/فلو ایک ہلکی بیماری ہوتی ہے جو کہ اکثر خود بخود ٹھیک ہوجاتی ہے ۔ وائرل نمونیا اور بیکٹیریل نمونیا اکثر ساتھ ساتھ ہوجاتے ہے یا پہلے وائرل انفیکشن ہوتا ہے اس کے بعد بیکٹیریل نمونیا ہوجاتا ہے۔ وائرل نمونیا ان لوگوں میں زیادہ ہوتا ہے جن کا مدافعتی نظام کسی بھی وجہ سے کمزور پڑ گیا ہو۔ ان لوگوں میں سب سے زیادہ نمونیا کرنے والا وائرس CMV( یعنی سائٹو میگیلو وائرس) ہوتا ہے۔اس کے بعد ریسپائریٹری سینکشئیل وائرس، انفلوئنزا، پیرا انفلوئنزا وائرس، ایڈینو وائرس اور میزلز وائرس قابل ذکر ہیں۔

انفلوئنزا وائرل انفیکشن۔

صحت مند لوگوں میں سب سے زیادہ انفیکشن کا باعث بنتے والا وائرس انفلوئنزا وائرس ہوتا ہے۔ یہ ایک آر این اے وائرس ہے۔یہ وائرس بہت زیادہ متعدی(ایک مریض سے دوسرے مریض میں منتقل ہونے والا) وائرس ہے اور ریسپائریٹری سیکریشنز کے ذریعے ایک مریض سے دوسرے مریض میں منتقل ہوجاتا ہے ۔اس وائرس کے تین بڑے اقسام ہیں۔ انفلوئنزا اے،بی اور سی۔انفلوئنزا اے وائرس سب سے زیادہ شدید نمونیا کرتا ہے اور اکثر و بیشتر سالانہ وباء کا سبب بنتا ہے۔ اس وائرس کے جنیاتی ساخت میں تبدیلیاں رونما ہوتی رہتی ہیں اور مختلف اوقات میں مختلف وبائی صورتیں اختیار کر جاتی ہیں (کبھی برڈ فلو اور کبھی سوائن فلو کی صورت میں ) مثلا H1N1 (1918), H2N2(1957), H3N2 (1968) اور دوبارہ H1N1 (2009) میں۔

مختلف ملکوں میں موسمی انفلوئنزا کافی زیادہ ہوتا ہے خاص طور سرد موسم والے ممالک میں۔ ہمارے ہاں شمالی علاقہ جات میں سردیوں کے موسم میں انفلوئنزا وائرل انفیکشن کافی بڑھ جاتا ہے۔ یہ صحت مند لوگوں کو بھی متاثر کرسکتا ہے لیکن زیادہ تر بوڑھے لوگوں کو (خاص طور پر جن کو دل اور پھیپھڑوں کی بیماری ہوتی ہے ) زیادہ متاثر کرتا ہے اور ان لوگوں کو بھی جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے۔عام طور پر انفلوئنزا وائرل انفیکشن ایک خود بخود ٹھیک ہونے والی بیماری ہے لیکن کبھی کبھار یہ شدید بیماری اور موت کا باعث بن سکتی ہے۔

2009 میں انفلوئنزا اے وائرس H1N1 سے دو سو چودہ ممالک متاثر ہوگئے تھے اور اس سے دنیا بھر میں تقریبا دو لاکھ ایک ہزار افراد فوت ہوگئے تھے جن میں 18500 لیبارٹری سے تصدیق شدہ تھے۔ سب سے زیادہ اموات 18 سال سے لیکر 64 سال کی عمر والے افراد میں واقع ہوئی تھی۔ حاملہ خواتین زیادہ متاثر ہونے والوں میں شامل تھیں۔

علامات۔

فلو/وائرل انفیکشن کے علامات یہ ہیں۔
بخار، سر درد، جسم میں درد، ناک بہنا، گلے میں سوزش، کھانسی، تھکاوٹ محسوس کرنا اور سانس لینے میں دشواری۔

تشخیص اور علاج۔

فلو کی تشخیص عام طور پر مریض کی علامات اور ہسٹری سے ہوجاتی ہے۔ کبھی کبھار ایکسرے اور خون کے ٹسٹ بھی کروائے جاتے ہیں۔ بہت کم صورتوں میں وائرس کے لئے مخصوص ٹسٹ بھی تجویز کیے جاتے ہیں جو کہ ہر جگہ دستیاب نہیں ہوتے مثلا پی سی آر اور اینٹی باڈیز ٹسٹ۔
علاج عام طور پر علامتی ہوتا ہے۔ مریض کو پیرا سٹامول تجویز کیا جاتا ہے۔ زیادہ پانی پینے اور آرام کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ کبھی کبھار بخار نہ اترنے کی صورت میں اینٹی وائرل میڈیسن تجویز کردیے جاتے ہیں۔ شدید نمونیا کی صورت میں ہسپتال/یا آئی سی یو میں داخل کیا جاتاہے۔

حفاظتی ٹیکے۔

انفلوئنزا ویکسین ہر سال وائرس کی قسم کے مطابق بنائے جاتے ہیں۔ یہ ویکسین وائرل انفیکشن، ہسپتال میں داخل ہونے اور اموات کے خلاف جزوی تحفظ فراہم کرتے ہیں۔یہ ویکسین عام طور پر 65 سال سے اوپر کے افراد، دائمی بیماری والے افراد، نرسنگ ہوم میں رہنے والے افراد اور ہیلتھ ورکرز کو سال میں ایک دفعہ لگوائے جاتے ہیں۔

®ڈاکٹر نعمان خان

31/07/2025
كلینك پر آج ڈی اس پی/DSP  سیدو شریف حبیب شاہ صہب سے ملاقات ہوئی جنکا تعلق امنوا ضلع شانگلہ سے ہے حبیب شاہ صہب ان چند لوگ...
30/07/2025

كلینك پر آج ڈی اس پی/DSP سیدو شریف حبیب شاہ صہب سے ملاقات ہوئی جنکا تعلق امنوا ضلع شانگلہ سے ہے
حبیب شاہ صہب ان چند لوگوں میں سے ہیں جو سچے دل سے عوام کی خدمت کو اپنا نصب العین سمجھتے ہیں۔ اُن کی شخصیت عاجزی، تحمل، شرافت اور انسان دوستی کا حسین امتزاج ہے۔ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی میں نہایت مستعد اور دیانت دار ہیں۔ اُن کی قابلیت، سادگی اور خلوص انہیں دوسروں سے ممتاز بناتی ہے ۔
قوم ایسے ہی سپوتوں پر ناز کرتی ہے جو اپنے عمل، کردار اور جذبۂ خدمت سے دوسروں کے لیے مشعلِ راہ بن جاتے ہیں۔

®ڈاکٹر نعمان خان

Struggling with asthma? Let Dr.Noman khan  guide you through effective management strategies.From understanding triggers...
30/07/2025

Struggling with asthma? Let Dr.Noman khan guide you through effective management strategies.

From understanding triggers to finding the right treatment, get informed and take control. For consultation and appointments with Dr.Noman Khan chest specialist , DM us or call on 0341-4967717 . Your well-being is our priority.

فالج کے مریض اور نمونیا !!!!نمونیا پھیپھڑوں کا ایک انفیکشن ہے جس کی وجہ سے ایک یا دونوں پھیپھڑوں میں ہوا کے تھیلے سوجن ہ...
30/07/2025

فالج کے مریض اور نمونیا !!!!

نمونیا پھیپھڑوں کا ایک انفیکشن ہے جس کی وجہ سے ایک یا دونوں پھیپھڑوں میں ہوا کے تھیلے سوجن ہو جاتے ہیں۔ بلغم یا پیپ کے ساتھ کھانسی، بخار، سردی لگنا، اور سانس لینے میں دشواری اس وقت ہو سکتی ہے جب ہوا کے تھیلے سیال یا پیپ (پیپ والے مواد) سے بھر جائیں۔ نمونیا مختلف اقسام کی وجہ سے ہو سکتا ہے، بشمول بیکٹیریا، وائرس اور فنگس۔

نمونیا، وائرل اور بیکٹیریل دونوں، متعدی ہے. اس کا مطلب یہ ہے کہ چھینک یا کھانسی سے ہوا سے خارج ہونے والی بوندوں کو سانس کے ذریعے ایک شخص سے دوسرے میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔ نمونیا کی اس قسم کی سطحوں یا نمونیا پیدا کرنے والے بیکٹیریا یا وائرس سے آلودہ اشیاء کے رابطے میں آنے سے بھی ہوسکتا ہے۔ فنگل نمونیا ماحول سے ہوسکتا ہے۔ یہ ایک شخص سے دوسرے شخص تک نہیں پہنچتا۔
فالج کے اکثر مریضوں کو سینے میں انفیکشن ہوجاتا ہے جو کہ عموما اسپائریشن نمونیا ہوتاہے۔ فالج کے مریضوں کا نگلنے کا عمل ( swallowing reflex ) اور کھانسی کا عمل (cough reflex ) دونوں کمزور ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے مسلسل یا کھانے پینے کے دوران خوراک کے زرات یا منہ میں موجود جراثیم مریض کے پھیپھڑوں میں جاکر انفیکشن پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ اس عمل کے نتیجے میں ہونے والے نمونیا کو اسپائریشن نمونیا کہا جاتا ہے۔ اس کا اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو مریض کے پھیپھڑوں میں پیپ پڑنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں جس کا علاج نہ صرف مشکل ہوتا ہے بلکہ طويل بھی ہوتا ہے اور دوسری پیچیدگیوں مثلا خون میں جراثیم کے پھیلنے ( سیپٹیسیمیا ) اور پلیورل ایپیوجن ( ایمپائما ) کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

®ڈاکٹر نعمان خان

Address

Shifa Hospital Saidu Swat
Saidu Sharif

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00
Saturday 09:00 - 17:00

Telephone

+923414967717

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr.Noman Khan chest specialist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr.Noman Khan chest specialist:

Share