Dr Atteeq Farooq officials.

Dr Atteeq Farooq officials. Health issues information page
Al-basit clenic sahiwal

16/08/2025

بونیر کے سکول میں 150 بچے تھے۔اب سیلاب کے بعد نہ سکول ہے نہ بچے ہیں۔
استغفر اللہ۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ رحم فرماے

14/08/2025
اپنے بچوں کو دین کی تعلیم دیں اس سے پہلے کہ وہ فرعون کی لاش ہر بھی فاتحہ پڑھنے چلے جائیں۔
14/08/2025

اپنے بچوں کو دین کی تعلیم دیں اس سے پہلے کہ وہ فرعون کی لاش ہر بھی فاتحہ پڑھنے چلے جائیں۔

10/08/2025

صبح منہ میں کڑواہٹ کی کیفیت بہت اذیت ناک ہوتی ہے۔ یہ جان لیوا کڑواہٹ ناشتہ کرنے کی خواہش کو بھی ختم کر دیتی ہے اور بھوک کم ہو جاتی ہے۔ تاہم، دن کے اوقات میں طبیعت سنبھل جاتی ہے۔ اس صورت حال کی کیا ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں؟

09/08/2025

رشوت انسان کی عزت نفس کا گلا گھونٹ دیتی ہے اس کی انا ، اس کی فیصلہ کرنے کی طاقت ، اس کی سچ پر کھڑا ہونے کی طاقت ، اس کی کسی نا پسندیدہ بات پر نہ کہنے کی طاقت سب کچھ شتم کر دیتی ہے۔
اسی لیے کسی کا کھا نا انسان کی بقا اور انا کے لیے زہر قاتل ہے۔
ہمیشہ حلال کھاو تاکہ بک نہ سکو نہ تمہیں کوئی خریدنے کی جرآت کرے۔

06/08/2025

ہم دفاتریں ، ہوٹلز میں ، ، سفر میں۔۔ اور اس جیسی۔بہت سی جگہیں پر ہم کسی نہ کسی وقت جاتے ہیں تو پانی ڈسپوزیبل یق بوتل والا، یا پیکنگ والا استعمال کرتے ہیں اور تسلی ہوتی ہے کہ یہ ٹھیک ہو گا۔۔
دو گلاس کی بوتل 60-70 روپے میں ملتی۔ لیکن گھر سے بوتل میں پانی لے جانا مناسب نہیں سمجھتے۔

دیکھ لیں جو صاف و شفاف ہانی اور ڈسپوزیبل پانی آپ کو گھر سے باہر میسر ہے۔

28/07/2025

اپنا علاج گھروں میں خود شروع کر دیتے ہیں پھر کہتے ہیں ڈاکٹر کی غفلت سے یہ ہونگیا وہ ہو گیا۔

ابھی ایک کال آئی کہ جقن پہچان بنانے کے بعد مقصد کی طرف آیا کہتا ہے مجھے 10000 چاہیے تگے ایک ایمرجنسی بن گئی ہے میں نے کہ...
28/07/2025

ابھی ایک کال آئی کہ جقن پہچان بنانے کے بعد مقصد کی طرف آیا کہتا ہے مجھے 10000 چاہیے تگے ایک ایمرجنسی بن گئی ہے
میں نے کہا کیا ایمرجنسی بن گئی ہے کہتا ہے بندے ا رہے ہیں میں نے ان کے ساتھ کسی کام کے سلسلے میں جانا ہے بہت ضروری کام ہے تو مجھے 10 ہزار بھیج دو میں نے کہا کسی بندے کو بھیج دو میں اس کو دے دوں تھوڑا سا تخت ہو کے کہتا ہے کہ ضرورت تو مجھے ہے بندے کو میں کیوں بھیج دوں تم مجھے بھیج دو کسی دکان سے کروا دو پہلے اس نے اکاؤنٹ کا بھی پوچھا میں نے کہا اکاؤنٹ تو میرا ہے نہیں پھر جب میں نے کہا کہ بندہ بھی کوئی نہیں تمہارے پاس تو میں خود ا جاتا ہوں کہتا ہے میں تو اس وقت سٹاپ پہ کھڑا ہوں ابھی بندوں نے ا جانا ہے اور میں نے نکل جانا ہے میں نے کہا یہ تو بہت ارجنٹ ہے تو میں تو اس وقت ایک ہسپتال میں ہوں جو ہسپتال ایک دیہات کے اندر ہے تو میں کیسے تمہیں دوں گا بڑی مشکل ہو جانی کہتا ہے کوئی نہیں ادھا گھنٹہ ایک گھنٹہ میں انتظار بھی کر لوں گا میں نے کہا اتنی دیر بھی جو ہے وہ کم ہے تو یہ تو دیہات کے اندر ہے دیہات بہت دور ہے کہتا ہے اچھا تو پھر اسی نہ سمجھیے میں نے کہا ایسا کرو مجھے بتاؤ میں خود ا کے تمہیں دے جاتا ہوں کہتا ہے نہیں نہیں خود انے کی ضرورت نہیں ہے یہ تو ٹائم ہی نکل جائے گا اور میں نے جانا ہے یہ ساری بحث کرنے کے بعد اس نے فون بند کر دیا تو برائے مہربانی میری ایف ائی اے سے بھی گزارش ہے میری سی سی ڈی سے بھی گزارش ہے میری پیرا جو فورس ہے اس سے بھی گزارش ہے
میری حکومت پاکستان سے بھی گزارش ہے کہ ان فراڈیوں نے نہ جانے کتنے لوگوں کو بیوقوف بنایا ہے ان کا عزیز دوست رشتہ دار بن کے تو برائے مہربانی اس چیز کے اوپر کوئی فوکس کریں اور یہ لوگ جگہ جگہ میں موجود ہیں اور کسی بھی علاقے کے اندر جو پولیس کا تھا نا ان کو اس چیز کے بارے میں علم ہے کہ یہ لوگ اس علاقے میں موجود ہیں تو برائے مہربانی اس چیز کے اوپر فوکس کر رہی ہے یہ بہت بڑے سکیمرز ہیں یہ روزانہ کی بنیاد کے اوپر لاکھوں روپیہ لوگوں سے بٹورتے ہیں اور فراڈ کرتے ہیں اور غریب عوام کے پیسے جو ہے وہ دھوکے کے اندر نکل جاتے ہیں

ریس لگانے سے نہ راستے کا مزہ آتا ہے، نہ سواری کاریس احساس کمتری کا شکار کر دیتی ہے۔ کمزور کر ڈیتی ہے ، لالچی بناتی ہے حس...
26/07/2025

ریس لگانے سے نہ راستے کا مزہ آتا ہے، نہ سواری کا
ریس احساس کمتری کا شکار کر دیتی ہے۔ کمزور کر ڈیتی ہے ، لالچی بناتی ہے حسد پیدا کرتی ہے عناد کا بیج بوتی ہے۔
اپنی منزل کو دیکھ کر بس محنت کرو اس پاس مت دیکھو
ریس مت لگاو۔
یہ بات صرف سڑک پر دوڑنے والی گاڑیوں کے لیے نہیں، بلکہ ہمارے تعلیمی نظام اور بچوں کی تربیت پر بھی پوری اترتی ہے۔ آج ہم نے تعلیم کو "ریس" بنا دیا ہے ،،مارکس کی ریس، گریڈز کی ریس، کامیابی کی ریس۔ والدین اور اساتذہ، سب بچوں کو ایک دوسرے سے آگے نکلنے پر اُکساتے ہیں۔ ہر بچہ، دوسرے بچے کو مات دینے کی دوڑ میں لگا ہے۔ اس دوڑ نے بچوں کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے وہ اور یہ دوڑ لالچ کو چھو چکی ہے۔ بے حس بنا چکی ہے حسد کو پروان چڑھا چکی ہے۔
دیکھ لیں ایک دوست کے نمبر کم آ جائیں تو زیادہ لینے والا برا لگنے لگ جاتا ہے۔
کم نمبر والے کے ماں باپ اس کو کمزور اور ناکارہ انسان کی نظر اے دیکھتے ہیں۔
لیکن سوال یہ ہے ے
کیا ہم نے کبھی سوچا کہ یہ دوڑ بچوں کو کہاں لے جا رہی ہے؟

جب ہم بچوں کو مسلسل مقابلے میں جھونکتے ہیں تو وہ تعلیم کو علم حاصل کرنے کے بجائے ایک ہتھیار سمجھنے لگتے ہیں
جس سے کسی کو شکست دینی ہے
نتیجہ؟
راستے کا مزہ جاتا رہتا ہے، اور سواری یعنی بچے کی فطری صلاحیت، شوق، اور تخلیقی سوچ کمزور پڑ جاتی ہے۔

ہر بچہ اپنی رفتار سے، اپنے انداز سے سیکھتا ہے۔ کچھ بچے سائنس میں چمکتے ہیں، کچھ آرٹ میں، کچھ کھیلوں میں، تو کچھ اخلاقی اقدار میں۔ لیکن جب ہم سب کو ایک ہی معیار پر پرکھنے لگتے ہیں تو یہ گویا سب کو ایک ہی دوڑ میں باندھ کر دوڑانے جیسا ہے چاہے کسی کے پاؤں میں جوتے ہوں یا نہ ہوں۔
اسی وجہ سے آج رزلٹ اچھا نہ آنے ہر خود کشیاں ہو رہی ہیں
آج ضرورت ہے کہ ہم بچوں کو مقابلہ بازی نہیں، مقصد کی طرف بڑھنا سکھائیں۔ انہیں دوسروں سے آگے نکلنے کے بجائے خود سے بہتر بننے کا سبق دیں۔
یہی جب ریس نہیں لگائیں گے تو دوست بن کے پڑھیں گے۔ بڑے ہو کر حسد نہیں کریں گے غیبت نہیں کریں گے اخلاقی جرم نہیں کریں گے اور سب سے بڑی بات احساس کمتری کا شکار کبھی نہیں ہوں گے۔
کیونکہ کامیابی صرف منزل پر پہنچنے کا نام نہیں، بلکہ سفر کے ہر لمحے کو سمجھنے، سیکھنے اور محسوس کرنے کا نام ہے۔
تو آئیے، ہم بچوں کو ریس نہیں، راہ دکھائیں۔
تاکہ وہ اپنی "سواری" یعنی صلاحیتوں کا لطف اٹھا سکیں، اور "راستہ" یعنی زندگی، علم، اور تجربے سے حقیقی معنوں میں سیکھ سکیں۔ ۔۔
ڈاکٹر عتیق فاروق فرازی

26/07/2025






Address

Sargodha

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Atteeq Farooq officials. posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Atteeq Farooq officials.:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram