Laraib Dava khana.

Laraib Dava khana. Herbal products avail..

فیٹ ننگ کمزور جسم کو خوبصورت موٹا کرنے والی دواجگر و معدہ کی اصلاح کر کے بھوک بڑھائے اور خوراک کو جسم کا جزو بنائے پچکے ...
13/10/2022

فیٹ ننگ
کمزور جسم کو خوبصورت موٹا کرنے والی دوا
جگر و معدہ کی اصلاح کر کے بھوک بڑھائے اور خوراک کو جسم کا جزو بنائے
پچکے گال سوکھی کلائیوں سے مکمل نجات
مکمل کورس 1600 روپے
گھر بیٹھے منگوائیں

03157407777
03042828600

👈 بیوی غیر مرد کی طرف کب اور کیوں جاتی ہے معاشرے کی ایک تلخ حقیقتاگر کسی کو پوسٹ بری لگے تو میری طرف سے معذرتکروٹ بدل کے...
17/08/2022

👈 بیوی غیر مرد کی طرف کب اور کیوں جاتی ہے معاشرے کی ایک تلخ حقیقت

اگر کسی کو پوسٹ بری لگے تو میری طرف سے معذرت
کروٹ بدل کے آنکھیں بند کیے ہی اس نے تکیے کے نیچے سے فون نکالاجو مسلسل وائیبریٹ کر رہا تھا۔ آنکھ کھولی اور فون کی سکرین پہ بلنک کرتا ہوا جانا پہچانا نمبر دیکھ کے اسے کوفت ہوئی۔ ” اس وقت اسے کیا مصیبت پڑی ہے” کچھ بڑبڑاتے اس نے کال کاٹ دی اور میسج ٹائپ کیا” اس وقت بات نہیں کر سکتا، وہ ساتھ سو رہی ہے”میسج سینڈ کرکے کے وہ جواب کا انتظار کرنے لگا۔ فون کی سکرین لائیٹ جو آف ہوگئی تھی میسج ریپلائی آنے پہ آن ہوئی۔ اس نے جلدی سے میسج دیکھا اور ساتھ ہی اپنے بستر سے اٹھ بیٹھا۔ بنا کوئی آواز کیے بالکل آہستہ سے وہ بستر سے اٹھا اور اندھیرے میں ہی چپل ڈھونڈنے لگا۔ چپل ملی تو اس نے آگے بڑھ کے دھیرے سے دروازہ کھولا ۔
باہر کی لائیٹ آن تھی ، دروازہ کھلنے سے کمرے میں ہلکی سی روشنی ہوئی اس نے مڑ کے پیچھے دیکھا کہ کہیں وہ جاگ نہ گئی ہوئی، پر جب بستر پہ نظر پڑی تو بستر خالی تھا۔ “یہ کہاں چلی گئی؟” اسکے دماغ نے کئی سوالوں کو جنم دیا۔ واش روم کا دروازہ بھی کھلا تھا۔ شش وپنج میں مبتلا وہ کیچن کی طرف گیا، وہاں کی لائٹ بھی آف تھی۔ اگلے دس منٹ میں اس نے پورا گھر چھان لیا لیکن اسکا کچھ پتا نہ چلا۔ آواز دے کے پکارنے سے اجتناب کیا کہ کہیں ساتھ والے کمرے میں سوئی ماں جی کی آنکھ نہ کھل جائے۔ حیرانی ایک دم سے پریشانی اور غصے میں بدلی۔ اسکا فون دوبارہ وائیبریٹ کرنے لگا، بڑی بے دلی سے کال کاٹ کے وہ ادھر ادھر دیکھنے لگا۔ سوچوں میں گم ماں کی بات اسکے خیالوں میں گونجی”بیٹا ! آجکل تیری بیوی کے لچھن مجھے ٹھیک نہیں لگ رہے، گھنٹوں کمرے کا دروازہ بند کرکے پتا نہیں کس سے فون پہ لگی رہیتی ہے” ابھی کچھ دن پہلے ہی ماں جی نے اپنے شک کا اظہار کیا تھا، لیکن اس نے اس بات پہ دھیان نہ دیا۔ کہیں چھت پہ نہ ہو، دماغ میں سوالوں کا انبار لیے وہ سیڑھیاں چڑھنے لگا۔ ابھی اسکا پاؤں آخری سیڑھی پہ نہیں پڑا تھا ، ایک سرگوشی سن کے وہ وہیں رک گیا۔ ۔
“میں اسکی بیوی تو بن گئی لیکن اسے مجھ میں دلچسپی نام کی نہیں ہے، ہمارے بیچ زور زبردستی کا رشتہ چل رہا ہے ۔ جب پہلی بار میں نے انکے فون میں کسی لڑکی کے غیر اخلاقی میسج پڑھے تو بہت روئی ۔ دل کیا ان سے کہوں پر ڈر گئی کہ کہیں غصے میں آکے طلاق ہی نہ دے دیں ۔ جب میں سو جاتی تو وہ گھنٹوں کسی سے فون پہ باتیں کرتے رہیتے ۔ میں اپنے آپکو اندر سے کھاتی رہی۔ لیکن کتنی دیر برداشت کرتی۔ کوئی تو ہو جو میرے دل کی بات سنے۔ پر جب سے تم میری زندگی میں آئے ہو تو لگتا ہے کوئی اپنا ہے ، جو پرواہ کرتا ہے۔ میں جب بھی پریشان ہوتی ہوں تو تمہیں یاد کرتی ہوں ۔ تم سے بات کرکے دل کا بوجھ ہلکا ہوجو جاتا ہے، وہ اگر اپنے دل کی باتیں کسی اور سے کرتے ہیں تو میرے دل کی باتیں سننے کے لیے میرے پاس تم ہو”۔
سرگوشیاں ابھی جاری تھیں لیکن اس کی برداشت کم پڑ گئی۔ غیرت کے سمندر میں طوفان اٹھا اور اس نے قدم آگے بڑھایا کہ آج تو اسے اس دھوکے کی سزا مل کے رہے گی۔ اتنے میں اسکے فون نے پھر سے وائبریٹ کرنا شروع کیا۔ سارے جذبات ایک دم ڈھنڈے پڑ گئے۔ ایک پل کے لیے جیسے سب کچھ رک گیا ہو۔ جیسے کسی نے اسکی زبان جکڑ لی۔ پاؤں آگے نہ بڑھ پائے۔ وہ کسی شکست خوردہ انسان کی طرح واپس سیڑھیاں اترنے لگا ۔ سرگوشیاں اب بھی کانوں میں پڑتی رہیں جو کلیجہ چھلنی کررہی تھیں۔ اپنا فون پاور آف کرکے وہ بستر پہ لیٹ گیا۔ آج تو آرام دہ بستر پہ بھی کانٹے چبھ رہے تھے۔ جس گناہ کا مرتکب وہ خود تھا کیسے کسی اور کو اسی گناہ کی سزا دیتا۔ اگر کوئی سزاوار تھا تو وہ خود تھا۔ “کبھی کبھی ہم اس بات سے انجان ہوتے ہیں کہ ہماری کی ہوئی چھوٹی سی ایک غلطی کیسے بھیانک طوفان کا پیش خیمہ بنتی ہے”،،!!!

اگر آپ فیسبک کو فضول استعمال کر کے تھک چکے ھیں تو آئیے میرے ساتھ مل کر کچھ اچھا کریں اور فیسبک پر اپنی اور دوسروں کی اصلاح کریں. میری پروفائل پر آئیں فالو کریں سی فرسٹ کریں اچھی اچھی پوسٹ پڑھیں اور اپنے دوستوں کو بھی دعوت دیں کہ وہ اچھی بات آگے پھیلائیں. جزاک اللہ خیرا.....!!!

تحریر بائے صدام حسین

اپنی بیوی کو کسی اور کا محتاج نہ بنایئں ہر ماہ بیوی کا ذاتی خرچ لاذمی دیا کریں۔ہمارے معاشرے کے اکثر گھروں میں یہ معاملہ ...
17/08/2022

اپنی بیوی کو کسی اور کا محتاج نہ بنایئں

ہر ماہ بیوی کا ذاتی خرچ لاذمی دیا کریں۔

ہمارے معاشرے کے اکثر گھروں میں یہ معاملہ پایا جاتا ہے کہ اگر بیوی شوہر سے جیب خرچ واسطے کچھ پیسوں کا مطالبہ کرے تو سامنے سے جواب ملتا ہے کہ "تم کیا کرو گی پیسوں کا، ہر چیز تمہیں مل تو جاتی ہے، سب کچھ لا کر تو دیتا ہوں، جو منگوانا ہو بتا دو میں لادوں گا، فضول پیسے نہیں میرے پاس" مطلب دنیا بھر کی تقریریں شروع کردے گا مگر مجال ہے کہ کچھ پیسے نکال کر بیوی کے ہاتھ میں رکھ دوں کہ شاید اسے کچھ ضرورت ہو۔

پھر وہ بیچاری مجبور ہوکر کبھی اپنے ماں باپ کے سامنے ہاتھ پھیلاتی ہے، کبھی بہنوں سے سوال کرتی ہے تو کبھی دوستوں سے اُدھار مانگتی ہے۔

واللہ میری سمجھ سے باہر ہے کہ شوہر حضرات یہ کیسے گوارہ کرلیتے ہیں کہ میری بیوی میرے ہوتے ہوۓ دوسروں سے پیسے مانگتی پھرے۔

ظاہر بات ہے کہ وہ بھی انسان ہے، اسکی بھی ضروریات ہیں، بحیثیت انسان اسکا بھی کہیں کچھ خرچ کرنے کا دل کرتا ہے، اپنی پسند سے کوی چیز خریدنے کا دل کرتا ہوگا، اپنے والدین، بہن بھائی یا سہلی وغیرہ کو کچھ دینے کا دل کرتا ہوگا، صدقہ خیرات کرنے کا دل کرتا ہوگا، کسی غریب کی مدد کرنے کا دل کرتا ہوگا، اس بات کا بھی دل کرتا ہوگا کہ کچھ پیسے میرے پاس ہر وقت موجود رہیں جو کبھی بھی کسی بھی مجبوری میں کام آجایئں۔

وہ آپکے لیے اپنا گھر بار ماں باپ بہن، بھائی سب چھوڑ آئ، اُس نے اپنے آپکو اور اپنی زندگی کو آپ کے حوالے کردیا، خود کو آپ کے سُپرد کردیا، آپ کے ماتحت زندگی گذارنے چلی آئ، اب وہ خود کمانے تو کہیں جاتی نہیں لہذا اسکی جملہ ضروریات آپ کے ذمہ ہے۔

ہم باہر دوستوں کے ساتھ ہوٹلوں پر، ٹوورز پر، آؤٹنگ پر پر اور دیگر فضولیات پر ہزاروں روپے اڑادیتے ہیں اور جب اپنی بیوی کچھ پیسے مانگ لے تو طرح طرح کی باتیں سنانے لگ جاتے ہیں۔

ہر ماہ اپنی تنخواہ سے بیوی کا جیب خرچ اپنی استطاعت کے مطابق متعین کردیں، جب بھی تنخواہ ملے گھر آکر بیوی کو دو ہزار، پانچ ہزار، یا دس ہزار جتنی آپ کی گنجائش ہو اسکے مطابق بیوی کو لازمی جیب خرچ دے دیں اور جیب خرچ دینے کے بعد بیوی سے ان پیسوں کا حساب نہ لیں کہ کہاں خرچ کیا، کتنا خرچ کیا، کیوں خرچ کیا۔ نہیں۔۔۔بلکل نہیں۔ وہ جہاں خرچ کرنا چاہے اسے خرچ کرنے کی اجازت دیں۔

ڈیلی ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10 روز کے دوران صرف لاہور کی عدالتوں میں 500 طلاق کے کیسز دائر کیے گئے۔اور یہ کیسز کر...
17/08/2022

ڈیلی ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 10 روز کے دوران صرف لاہور کی عدالتوں میں 500 طلاق کے کیسز دائر کیے گئے۔اور یہ کیسز کرنے والوں میں بڑی تعداد گھر والوں کی مرضی کے خلاف شادی کرنے والی عورتوں کی ہے جو معاشی حالات سے تنگ ہیں۔

1۔ نجانے اس قوم کو شادی کی کونسی جلدی پڑی ہوتی ہے ۔ یار اگر تم نے شادی کرکے جلدی سے چار بچے نہ پیدا کیے تو کونسا پاکستان کی آبادی ختم ہو جائے گی۔ میں نے کئی ایسے رشتے دیکھے ہیں جہاں مرد اپنے پیروں پہ کھڑا ہونے کے قابل نہیں ہوتا اور مگر اسکے بچے دوڑنے لگتے ہیں پھر گھر کے خرچے بھی دوڑتے ہیں اور جب معاشی حالات تنگ ہونے لگیں تو پھر محبت سے بھوک نہیں مٹتی لہٰذا شادی عمر بھر کا فیصلہ ہے سوچ سمجھ کر کریں جب اسکے قابل ہوں۔

2۔ دوسری وجہ آجکل کی نام نہاد محبت ہے پتا نہیں کس مہان بندے نے شادی اور محبت کو ایک کردیا اکثر دیکھتا ہوں مڈل کلاس لڑکے لڑکیاں آپس میں رابطے میں آتے ہی شادی پہلے کرنے کا سوچ لیتے ہیں ۔ پہلے پہلے تو یہ سب بڑا انجوائینگ ہوتا ہے Date پہ جاتے ہیں کھانا پہنا گھومنا پھرنا یہاں بہت کچھ آرٹیفشل ہوتا ہے اور پھر جب شادی ہوتی ہے تو اک دوجے کی اصلیت دیکھ کر محبت چھو منتر ہو جاتی ہے اور پھر ایسے عیاشیاں کرتے پھرتے لوگ اکثر عملی میدان میں زیرو ہوتے ہیں انکا معاشی طور پر بہتر ہونا کیسے ممکن ہو سکتا ہے۔

پھر نوبت طلاق کی آتی ہے مگر اسکے بعد معاشرہ طلاق یافتہ عورت کے لیے راہیں مزید تنگ کردیتا ہے اور اگر اسکا کوئی بچہ ہو تو بیچاری عورت اسی کشمکش میں رہتی ہے بچے کو پالے یا شادی کر لے۔ اور میکے میں رہنا بھی بہت مشکل ہو جاتا ہے بلکہ نوکرانیوں والا حال ہوتا ہے۔

دیکھیں زندگی آپکی ہے اسے سوچ سمجھ کر جئیں۔
شادی جیسا عمر بھر کا فیصلہ بہت سوچ کر کریں اگر ابھی تھوڑی دیر بھی ہے تو حوصلہ رکھیں نہ پاکستان میں عورتیں ختم ہر رہی ہیں نا مرد۔
غلط فیصلے پر عمر بھر کے پچھتاوے سے دیر کی شادی بہت بہتر ہے۔

ڈھیروں خوشیوں کے ساتھ ہمیشہ سلامت رہیں۔

انتہائی بے سکونی میں گھر واپس آیا تھاپھر چاۓ بنا لی، اور سوچنے لگا کہ ایک ساتھ چاۓ پیا کرتے تھے  اور یوں ہی فون اُٹھا کر...
17/08/2022

انتہائی بے سکونی میں گھر واپس آیا تھا
پھر چاۓ بنا لی، اور سوچنے لگا کہ
ایک ساتھ چاۓ پیا کرتے تھے
اور یوں ہی فون اُٹھا کر دیکھا
اُسکا میسج مِلا
"میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں ، ہمیشہ"
مجھے خبر ہی نا ہوئی کہ کب
میری آنکھ میں پانی اُتر آیا
اور میں نے یہ پڑھ کر بس ایک گہری سانس لی
ہاں مگر آنکھ میں اُترا پانی آنکھ سے باہر آنے نہیں دیا💔

فیٹ ننگ کمزور جسم کو خوبصورت موٹا کرنے والی دواجگر و معدہ کی اصلاح کر کے بھوک بڑھائے اور خوراک کو جسم کا جزو بنائے پچکے ...
11/08/2022

فیٹ ننگ
کمزور جسم کو خوبصورت موٹا کرنے والی دوا
جگر و معدہ کی اصلاح کر کے بھوک بڑھائے اور خوراک کو جسم کا جزو بنائے
پچکے گال سوکھی کلائیوں سے مکمل نجات
مکمل کورس 1500 روپے
گھر بیٹھے منگوائیں
03157407777
03042828600

فیٹ ننگ کمزور جسم کو خوبصورت موٹا کرنے والی دواجگر و معدہ کی اصلاح کر کے بھوک بڑھائے اور خوراک کو جسم کا جزو بنائے پچکے ...
05/08/2022

فیٹ ننگ
کمزور جسم کو خوبصورت موٹا کرنے والی دوا
جگر و معدہ کی اصلاح کر کے بھوک بڑھائے اور خوراک کو جسم کا جزو بنائے
پچکے گال سوکھی کلائیوں سے مکمل نجات
مکمل کورس 1500 روپے
گھر بیٹھے منگوائیں
منگوانے کے لئے ان میں سے کسی اک نمبر پر رابطہ کریں اگر مصروف ہو تو مسیج کریں یا دوبارہ کال کریں
03157407777
03042828600

Address

Sukkur

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Laraib Dava khana. posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Laraib Dava khana.:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram