Fertility
زنانہ بانجھ پن
عورت کو اولاد نہ ہونا انڈوں کا نہ بننا فلوپین ٹیوبز کا بند ہونا۔۔۔
اسباب یعنی وجوہات ۔۔
عورت کی بے اولادی کی مختلف وجوہات ہیں
فلوپین ٹیوبز کا بند ہونا ۔۔
انڈوں یعنی Egg کا نہ بننا۔۔
بیضہ یعنی egg کا ان مچور ہونا ۔۔
سسٹ یعنی پانی کی تھیلیاں اوریز کے اندر بن جانا ۔۔
اوریز میں رسولیوں کا بن جانا ۔۔
حیض یعنی پریڈ کا ڈسٹرب ہونا ۔۔
ہارمونز کا ان بیلنس ہوجانا جس کی وجہ سے انڈے مچور نہیں ہوتے بعض دفعہ بننے بند ہوجاتے ہیں
رحم کا منہ بند ہونا سوزش یا موٹاپے کی وجہ سے ۔۔
عورت کو سوزاک ہونا ۔۔
یہ مختلف عوامل بے اولادی میں شامل ہیں
سب سے زیادہ مسلہ ٹیوبز کا بند ہونا انڈوں کا نہ بننا اور پانی کی تھیلیاں سسٹ کا آرہا ہے ۔۔
فلوپین ٹیوبز کی بندش ۔۔
ٹیوبز کا بند ہونا خشک سرد مزاج سوداوی میں ہوتا ہے خشکی کی زیادتی سے ٹیوبز شلنگ کرکے سکڑ جاتی ہیں یا ٹیوبز میں کلاٹ آجانے سے بند ہوجاتی ہیں اس کے علاج میں گرم تر دوا و غذا استعمال کرواٸی جاتی ہے جس سے یہ کھل جاتی ہیں اس کے علاوہ موٹاپے کی وجہ سے چربی زیادہ جم جانے سے ٹیوبز دباٸو سے بند ہوجاتی ہیں اس کےحل کے لیے گرم خشک ادویات و دوا دے کر چربی کو خارج کرنا ہے ۔۔
انڈو کا نہ بننا یا کمزور ان مچور ہونا ۔۔
آپ روح زمین پر کسی جاندار کا انڈا بھی دیکھیں گے تو کیلشیم کے مرکبات پر مشتمل ہوتا ہے ایک تو کیلشیم کی کمی کی وجہ سے ایسا ہوتا ہے دوسرا سوزاکی زہر کی وجہ سے انڈے ان مچور ہوجاتے ہیں بعض دفعہ انڈا بنتا ہی نہیں ہے کیونکہ انڈا رطوبات پر مشتمل ہوتا ہے جس عورت میں رطوبات کی کمی ہوگی اس کے انڈے بننا بند ہوجاٸیں گے یا ان مچور ساٸز میں چھوٹے ہونگے ۔
انڈے پیدا کرنے اور مچور کرنے کے لیے گرم تر رطوبات والی دوا و غذا دی جاٸے گی ساتھ کیلشیم کے مرکبات دیے جاٸیں گے ۔۔
ہارمونز ان بیلنس ہونا ۔۔
ہارمونز انسانی جسم کے چلانے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں مختلف انگریزی ادویات اور ہماری مصنوٸی غذا چکن شوارمے فاسٹ فوڈ وغیرہ اور اوکسی ٹوکسن لگے جانور کا فارمی انڈے بھی ہارمونز کو ڈسٹرب کردیتے ہیں
ہارمونز ڈسٹرب ہونے سے ایک تو حیض کا دورانیہ آگے پیچھے ہوجاتا ہے کبھی حیض آیا اور بہت زیادہ دن آگیا کبھی دو دو ماہ نہ آیا اس کے علاوہ انڈوں کے بننے کا عمل متاثر ہوجاتا ہے یا انڈے ساٸز میں چھوٹے اور ان مچور ہوجاتے ہیں
ہارمونز کو بیلنس کرنے کے لیے آپ گرم تر سے تر گرم غذا و دوا استعمال کریں
سسٹ یعنی پانی کی تھیلیاں ۔۔
رحم کے اندر سسٹ کا بننا صفراوی مزاج میں ہوتا ہے کیونکہ یہ بن کر پھٹتی رہتی ہیں اس لیے ان کے غلیظ مواد سے انڈے رستے میں ہی ختم یا خراب ہوکرختم ہوجاتے ہیں بعض دفعہ بننے ہی بند ہوجاتے ہیں
سسٹ ختم کرنے کے لیے گرم تر سے تر سرد ادویات و غذا استعمال کی جاٸے تو سسٹ ختم ہوجاتی ہیں ۔۔
رسولیاں ۔۔
رحم کی رسولیاں عضلاتی یعنی سوداوی مزاج میں بنتی ہیں رسولیوں کے وجہ سے فلوپین ٹیوب بند ہوجاتی ہیں یا اوریز پر سوزش آجانے سے اeggs بننا بند ہوجاتے ہیں
ان کے علاج میں گرم خشک سے گرم تر دوا و غذا استعمال کی جاتی ہے ۔۔
سوزاک ۔۔
عورت کو سوزاکی واٸرس بعض دفعہ مرد سے کنورٹ ہوجاتا ہے اور بعض دفعہ ایک سے زیادہ مردوں سے صحبت کرنے سے یوٹرس میں تعفن پیدا ہوکر سوزاکی واٸرس پیدا ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے انڈے ان مچور پیدا ہوتے ہیں
کیونکہ سوزاکی واٸرس صفراوی واٸرس ہے اس لیے اس کے علاج میں سوزاک کی ادویات کو سامنے رکھتے ہوٸے گرم تر ادویات دے کر علاج کیا جاٸے گا ۔۔
جن افراد کے سپرم پورے ہوتے ہیں وہ اپنی بیگم کا الٹراساٸونڈ کسی اچھی ڈاکٹر سے کرواکر معلوم کریں کہ حمل نہ ہونے کی کیا وجہ آرہی ہے۔۔
بہتر ہوتا ہے کہ کسی بھی طبیب سے عورت مرد اکھٹا علاج شروع کرواٸیں تو حمل جلد ہوجاتا ہے ۔۔۔
SEHAT AUR ILAJ
Nearby clinics
Adnan Medical Center College Chowk Beha Road Matta Swat, Matta
Shangla 19000
College Road Alpurai District Shangla, Alpurai
Village Aghal Matta Swat, Aghal
Mingora 19130
Swat, Mingora
Mohalla Said Abad Gumbad Mera Mingora, Mingora
Pro Dental Galaxy, Saidu Sharif
Roshan Specialiazed Center, Saidu Sharif
Swat Pharmacy, Mingora
Matta
Faizabad Road, KPK
Opposite to Saidu Medical College, Afsar Abad, College Colony, Saidu Sharif
ɴᴇᴀʀ ᴛᴄꜱ ᴏꜰꜰɪᴄᴇ, Peshawar
SEHAT AWR MASHWARY
ای ایس آر۔۔۔۔ ESR
Erythrocytes Sedimentation Rate.....
تعارف۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ ایک بلڈ ٹیسٹ ہے۔ جس میں RBC کا تلچھٹ بن کر تہہ میں بیٹھنے کی رفتار نوٹ کی جاتی ہے۔ اس کا سبب پروٹینز ہیں جو RBC کو جوڑ کر تیزی سے گچھے بناتی ہیں۔ جتنی زیادہ خون میں پروٹین ہوگی اتنی ہی تیزی سے RBC تہہ نشین ہونگے۔ اس ٹیسٹ کی مدد سے مختلف امراض کی مدت مرض۔ موجودہ صورت حال۔ خون کے قوام کی رنگت۔ اور گاڑھے پن کا پتہ چلتا ہے۔ آٹوامیون ڈزیز۔ مثلا لوپس۔ آر اے فیکٹر۔ انفیکشنز۔ نمونیہ۔ رحم کی سوزش۔ اپینڈکس۔ جوڑوں کی سوزش اور شرائین کی سوزش کی موجودگی میں ESR کی ریشو زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن سوزش کے علاوہ دیگر عوامل سے بھی ای ایس آر زیادہ ہوسکتا ہے اس کیئے اس کے ساتھ C-Reactive protine ٹیسٹ بھی کروانا ضروری ہوتا ہے۔ ای ایس آر کی نارمل رینج مردوں میں 10 اور خواتین میں 15 ہوتی ہے۔ ای ایس آر کو سمجھنے کیلیئے ہمیں خون کے خلیات کو پڑھنا ہوگا۔
خون کی ترکیب۔۔۔۔
خون دو حصوں پر مشتمل ہے۔
1۔ خون کے جسیمے۔
2۔ بلڈ پلازما۔
خون کے جسیمے تین قسم کے ہوتے ہیں
1۔ ریڈ بلڈ سیل۔
2۔ سفید جسیمے
3۔ پلیٹ لیٹس
یہ سب جسیمے ایک ہی خلیہ سے جنم لیتے ہیں جسے گرینڈ پا یا مادر خلیہ کہتے ہیں۔ اس کی اولاد دو حصوں میں تقسیم ہوکر بنتی ہے۔ ایک کو ریڈ بلڈ سیل اور دوسرے کو وائئیٹ بلڈ سیل کہتے ہیں۔
سرخ زرات خون۔ RBC ۔۔۔۔۔۔۔
یہ جسم کے ساٹھ ٹریلین خلیئوں میں موجود زہر ۔ فضلات اور بیماری کے خلیوں کو پیشاب پاخانہ اور پسینہ کے زریعے خارج کرتے ہیں۔ یعنی خون کے زریعے جسم کی ہر رگ و ریشہ اور ساخت تک خوراک پہنچانے اور اس کے فضلات کا اخراج کرنا ان کا کام ہے۔ نیز خلیات تک آکسیجن پہنچانا اور کاربن ڈائی اوکسائیڈ کا اخراج بھی ان کی ڈیوٹی ہے۔
سفید خلیئے WBC۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ خلیئے جسم کی پانچ سے سات ہزار میل لمبی رگوں میں مختلف اعضاء کے ہر ایک ٹشو کے پاس ہمہ وقت گھومتے رہتے ہیں۔ اور جسم کے دفاع میں چوکس رہتے ہیں۔ ان کو جب بھی خون یا کسی ٹشو میں کوئی دشمن خلیہ نظر آتا ہے تو یہ اس کو ختم کرنے کیلیئے اس پر یکبارگی حملہ آور ہوجاتے ہیں۔ کبھی اسکے ساتھ چپک کر اسے مار دیتے ہیں۔ اگر بیماری کا جرثومہ بہت بڑا ہوتو بہت سے سفید خلیئے متحد ہو کر اسے ہر جانب سے ڈھانپ لیتے ہیں۔ بیماری کے کچھ خلیئے ایسے بھی ہوتے ہیں جنہیں WBC شناخت نہیں کرپاتے تب مائیکروفیچز نامی خلیئے انہیں پکڑ کر انہیں T Cell کے حوالے کردیتے ہیں۔ T Cell کی یاداشت اتنی قوی ہوتی ہے کہ جس دشمن خلیئے کو یہ زندگی میں ایک بار دیکھ لیتا ہے اس کی پہچان رکھتا ہے اسے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ اس جرثومے کو سفید سیلز کی کون سی قسم تباہ کرے گی۔ T Cell کے سامنے اگر پچاس سال بعد بھی کوئی بیماری کا جرثومہ نمودار ہوتو فورا اینٹی باڈیز جراثیموں کی فوج کو اس کا قلع قمع کرنے بھیج دیتا ہے۔ اور اسے مکمل تباہ کردیتا ہے۔ کسی بھی مرض کی ویکسین اسی بنیادی اصول کے تحت بنائی جاتی ہے کہ بیماری کے مردہ خلیئے کو جسم میں داخل کیا جاتا ہے تا کہ T cell ایک بار اسے دیکھ لے اور اینٹی باڈیز تیار ہوجائیں اور دوبارہ وہ دشمن خلیہ نظر آنے پر فوری شناخت کرسکے۔ پولیو کا وائرس چونکہ آنتوں میں موجود رہتا ہے اس لیئے اس کی ویکسین بچوں کو پلائی جاتی ہے۔ تاکہ آنتوں میں موجود جراثیم ہلاک ہوجائیں۔
سفید خلیئوں کی اقسام۔۔۔۔۔۔۔۔
ان کی چار بڑی اقسام ہیں۔
1۔ مونو سائیٹس۔۔۔۔ یہ سفید خلیئے اعلی صلاحیت۔ سخت جان اور جان فروش ہوتے ہیں۔ یہ خطرناک امراض کے جراثیموں کو تباہ کرنے کیلیئے ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ ان کی زیلی قسم مائیکروفیچز بھی مدد کیلیئے موجود رہتی ہے۔
2۔ گرینیولر سائیٹس۔۔۔۔۔۔
ان کی تین زیلی اقسام ہیں۔
اول نیوٹروفل خلیئے جسم میں دفاعی کردار ادا کرتے ہیں۔
دوئم۔ ایسنوفل یہ الرجی پیدا کرنے والے دشمن خلیئوں کو ختم کرتے ہیں۔
سوئم۔ رینوفل ہیں ان کا کردار ابھی واضح نہیں ہوسکا
پلیٹ لیٹس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جسم پر زخم یا کٹ لگنے کی صورت میں یہ فورا وہاں پہنچ کر خون کو بند کرنے کیلیئے جمع ہوکر انجماد خون سے لوتھڑے بنادیتے ہیں۔ اوع زخم سے چپک جاتے ہیں۔ جسم میں خلیئوں کی جو ٹوٹ پھوٹ ہوتی ہے پلیٹ لیٹس ان کی بھی مرمت کرتے ہیں۔
ای ایس آر جانچنے کا طریقہ۔۔۔۔
ای ایس آر کو دس پہ تقسیم کریں۔ مثلا ای ایس آر 90 ہے تو تقسیم سے 9 جواب آتا ہے۔ گویا مرض آٹھ نو سال پرانا ہے۔ اسی طرح عورتوں کی مدت مرض بھی معلوم کی جاتی ہے۔
اگر کسی مریض کا ای ایس آر بڑھ جائے تو یہ انفیکشن کی علامت ہے اور جسم کا دفاعی نظام اس مرض کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔ گویا WBC کی قوت اس مرض کے انفیکشن کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔
اگر لمفوسائیٹس بڑھے ہوئے ہوں تو یہ ردعمل کی علامت ہے۔ یہ بھی جسم کا دفاعی علاج ہے۔ انہیں قوت دینا مرض کے ازالے میں مددگار ہوتا ہے۔ اس وقت اغذیہ و ادویہ ہی اس مرض کا علاج ہونگی۔
خیال رہے WBC کو اس حد تک نہ بڑھادیا جائے کہ جسم کی قوت حیات یعنی حرارت غریزی کم ہو کر فشار الدم ضعیف کا سبب بن جائے۔
اگر ایسی صورت حال پیدا ہوجائے تو RBC. کو بنانے کیلیئے یاقوتی اور خون کو پتلا کرنے والی ادویہ ایم-45 ٹی-45 ٹی-5 استعمال کروائی جائیں گی۔ کیونکہ WBC کی روانی سے خون گاڑھا ہوجاتا ہے اس وقت یاقوتی بہترین دواء ہے۔ مربہ آملہ مربہ ہریڑ اور فولادی مرکبات بھی دینے ہونگے۔
صرف ای ایس آر کیلیئے ایچ_67 بہترین دوا ہے۔
تحریر ھومیوپیتھک ڈاکٹر و حکیم سید رضوان شاہ گیلانی۔

گردے کی پتھریاں
Renal calculus
گردوں میں پتھری انتہائی تکلیف دہ اور خطرناک عارضہ ہے۔ گردے کی پتھریاں ان فاضل مادوں سے بنتی ہیں جنکی انسانی جسم کو ضرورت نہیں ہوتی۔
*گردے کی پتھریوں کا بننا*۔۔۔۔
گردے باقائدگی سے فاضل مادوں کو پانی کے ساتھ حل کرکے خارج کرتے رہتے ہیں۔ لیکن گردوں میں ایک دوسرا فعل بھی جاری ہے جس کے تحت خارج شدہ فالتو پانی گردوں میں دوبارہ جذب ہوکر دوران خون میں شامل ہوتا رہتا ہے۔ اگر یہ پانی جذب کرنے کا نظام نہ ہوتا تو بدن میں ڈی ہائیڈریشن کا سبب بنتا۔
جب کسی مریض کے گردوں میں کثرت چاول خوری اور بادی اغذیہ کھاتے رہنے سے تبرید واقع ہوجائے تو گردوں میں پانی کے انجذاب کا عمل بھی تیز ہوجاتا ہے جس سے حوض گردہ میں موجود پیشاب گاڑھا ہوجاتا ہے۔
یاد رہے گردوں میں پتھری کے مریضوں کا پیشاب عموما گاڑھا ہوتا ہے۔ گاڑھے پیشاب کے زرات آپس میں مل کر کرسٹلز کی صورت ریت کے زرات بناتے ہیں پھر رفتہ رفتہ یہ زرات آپس میں ملکر بڑی پتھریاں بناتے رہتے ہیں۔
*پتھریوں کی اقسام*
گردوں کی پتھریاں مختلف مادوں سے ملکر بنتی ہیں۔ ہر شخص کی پتھریاں دوسرے سے مختلف نوعیت کی ہوتی ہیں۔ عموما گردوں کی پتھریاں چار اقسام کی ساخت میں بنتی ہیں۔
1۔ یورک ایسڈ کی پتھری۔
اس کے اسباب میں گوشت خوری، پیشاب کا گاڑھا ہونا، جوڑوں کے عوارض، شامل ہیں۔
2. فاسفیٹ آف کیلشیئم کی پتھری۔
کیلشیئم دودھ یا دودھ سے بنی اغذیہ میں پایا جاتا ہے۔ کیلشیئم کی پتھریاں اس وقت بنتی ہیں، جب کیلشیئم اور آگزیلیٹ ملکر عمل کرتے ہیں۔ کیلشیئم مختلف مادوں کاربونیٹ، یا فاسفیٹ کے ساتھ ملکر بھی پتھریاں بناتا ہے۔ کیلشیئم اور دیگر مادوں کی کچھ مقدار انسانی جسم کیلیئے ضروری ہے لیکن جب بدن میں ان کی مقدار حد سے بڑھ جائے تو گردوں میں کیلشیئم کی پتھریاں بننے کا رجحان پیدا ہوتا ہے۔
3۔ آگزیلیٹ آف لائن کی پتھریاں۔
انسانی جسم میں مختلف تعمیری و تخریبی اعمال کے نتیجے میں بننے والا فاسد مادہ آگزیلیٹ خارج ہوتا ہے۔ جب یہ مادہ زیادہ مقدار میں بننے لگے تو گردوں میں پتھری بننے کا موجب ہوتا ہے۔ یہ پتھریاں عموما چھوٹی عمر کے افراد میں بنتی ہیں۔ آگزیلیٹ کے زیادہ بننے میں پروٹین، اور کیفین ملے مشروبات کا بکثرت استعمال شامل ہے۔
4۔ سوزش زدہ پتھریاں۔
ان کو سٹروک وائیٹ پتھریاں بھی کہا جاتا ہے۔ یہ عام پتھریوں کی نسبت زیادہ خطرناک اور پیچیدہ ہوتی ہیں۔ شدید درد پیدا کرتی ہیں جو بعض دفع جان لیوا ہوتا ہے۔ یہ پتھریاں عموما خواتین میں بنتی ہیں۔ جو عموما پیشاب کی نالیوں کی سوزش کا شکار ہوتی ہیں۔
چاروں اقسام کی پتھریاں شکل، رنگت اور سائز میں مختلف ہوتی ہیں۔ ریت کے زرے سے لے کر مرغی کے انڈے جتنا سائز بھی ہوسکتا ہے۔ ان میں 75% پتھریاں کیلشیئم آگزیلیٹ کی ہوتی ہیں۔ دس فیصد یورک ایسڈ سے بنتی ہیں، جب کہ مزید دس فیصد پتھریاں سوزش کے سبب پیدا ہوتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔علامات۔۔۔۔۔۔۔
گردوں کے مقام پر درد جو چل کر کنج ران میں چڈوں تک جاتا ہے۔
دوڑنے، کودنے یا سواری کرنے سے درد میں شدت ہوتی ہے۔
پیشاب کرنے کے بعد یا کوئی زور والا کام کرنے سے درد بڑھ جاتا ہے۔
پتھری مثانہ میں ہوتو مثانہ، سیون، اور حشفہ میں درد ہوتا ہے۔
پیشاب کی شدید حاجت ہوتی ہے۔
پیشاب لیسدار رطوبت، پیپ یا خون والا آتا ہے۔
اگر پتھری مثانے کے منہ پر آجائے تو پیشاب رک جاتا ہے یا قطرہ قطرہ آتا ہے۔
درد قولنج کے ساتھ قئے آنے لگتی ہے۔
بخار اور کپکپی طاری ہوجاتی ہے۔
جب پتھری گردوں سے مثانے کی جانب جاتے ہوئے گزرتی ہے تو عموما دو قسم کا درد ہوتا ہے۔
1۔ گردوں کی سوجن کے باعث ہونے والا درد۔
2. جب یوریٹر کے اندرونی عضلات کو نیچے دھکیلنے اور خارج کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو انتہائی شدید نوعیت کا قولنج درد ہوتا ہے۔
پتھری بننے کی دیگر وجوہات۔۔
1۔ آنتوں کی سوزش
2۔ مزمن اسہال
3۔ جسم میں پانی کی کمی
4۔ جسم میں بائی کاربونیٹ کی کمی۔
5۔ چکنائی کا عدم انجذاب۔
6۔ پیشاب کو روکے رکھنا۔
7۔ نظام بولیہ کی سوزش
8۔ نشہ آور اشیا کا استعمال۔
9۔ بیوقت کا کھانا پینا۔
10۔ زیادہ چکنائی کا استعمال
11۔ نیند کی کمی
12۔ وٹامن ڈی کی زیادتی
13۔ قبض کشا ادویہ کا استعمال
14۔ پروسٹیٹ گلینڈ کی سوزش
15۔ نچلے دھڑ کا فالج
۔۔۔۔۔۔ھومیوپیتھک علاج۔۔۔۔۔۔۔
1.. آرٹیکل یورینس۔۔۔۔Q
گردے میں پتھری، پیشاب میں ریت کا اخراج، پیشاب گاڑھا ہوتا یہ دوا گردے اور مثانے سے پتھری کا اخراج کرتی ہے۔
2۔ اوسی میم کین۔۔۔30
پیٹ اور گردوں کے مقام پر شدید درد، پیشاب سرخ رنگ کا جس میں کسی ہوئی سرخ اینٹ جیسا ملیدا خارج ہو، ایسی کیفیت میں یہ دوا بہترین انتخاب ہے۔
3۔۔ بربیرس ولگیرس۔۔Q
گردے سے پیشاب کی نالی تک درد جاتا ہو، بار بار پیشاب کی حاجت، تو یہ اکسیر دوا کے طور پر مانی جاتی ہے۔
4۔۔ ڈایا سکوریا۔۔۔30/200
تشنجی قسم کا درد، جس سے مریض لوٹ پوٹ ہو تو تیزی سے مریض کو شفایاب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
5۔۔ ٹیری بن تھینا۔ 30/200/1000
یہ دوا گردے میں پتھری بننے کے عمل کو روکتی ہے۔ اگر بن چکی ہوتو ہزار طاقت میں استعمال کروائیں۔ فوری اثر دکھاتی ہے۔
6۔۔ سارساپریلا۔۔30
پیشاب کرنے کے بعد گردے کے مقام پہ شدید تکلیف، مثانے میں اینٹھن دار درد، ہوتو یہی دوا کام کرے گی۔
7۔۔ لائیکوپوڈیم۔۔۔200
مریض کا پیٹ تن جاتا ہے، ریح کی کثرت، ایسے مریض عموما موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں۔ گردے کی نافع دوا ہے۔
8۔۔ نیٹرم فاس۔۔30
یہ دوا پتھری کی بناوٹ کو روک کر چونے کے آگزیلیٹ کو حل کرکے محلول بنا دیتی ہے۔
*گھریلو مفید ٹوٹکے۔۔۔*
گردے کی پتھری کو خارج کرنے کیلیئے گھریلو ٹوٹکے نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں۔
1. مولی کے نرم پتے جس قدر کھا سکتے ہیں کھائیں۔ بائیس دنوں میں پتھری پیشاب کے راستے نکل جائے گی۔
2. مولی کے بیج پیس لیں روزانہ تین گرام صبح شام کھائیں پتھری ریزہ ریزہ ہوکر نکل جائے گی۔
3. خربوزے کے چھلکے آدھا کلو پانی میں ابال لیں۔ جب پانی آدھا رہ جائے تو میٹھا ملا کر ہر گھنٹے بعد پیئیں۔
4. سات عدد کالی مرچیں باریک پیس کر سات پڑیاں بنالیں۔ روزانہ صبح چینی ملے پانی سے پھانک لیں۔ سات دن میں پتھری خارج ہوجائے گی۔
5. ایک چمچ شکر پر سات قطرے ناریل کا تیل ڈال کر رات سوتے وقت ایک گلاس دودھ سے لے لیا کریں۔ صبح کے پہلے پیشاب میں پتھری خارج ہوگی۔
6. ہلدی کی تین گاٹھیں لے کر سفوف کرلیں آدھا ماشہ صبح شام ہمراہ لیموں پانی سے دیں۔ پتھری ریت بن کر خارج ہوجاتی ہے۔
7. جو کا ستو ہلکی آنچ پر بھون لیں ایک سے دو چمچ دودھ یا پانی میں ملا کر پی لیں پیشاب زیادہ آئے گا تو پتھری خارج ہوجائے گی۔
8. شلجم اور ملٹھی بیس بیس گرام ڈیڑھ سو ملی لیٹر پانی میں ابال لیں۔ ٹھنڈا کر کے آدھا صبح آدھا شام کو پی لیا کریں۔
9. آدھی چمچ اجوائن کا روزانہ استعمال گردے کی پتھری کا اخراج کردیتا ہے۔
10۔ شہد، لیموں کا رس، زیتون کا تیل، سب ایک ایک چمچ آدھے گلاس پانی میں ملا کر نہار منہ پی لیا کریں۔ پندرہ دن میں










Photos from SEHAT AUR ILAJ's post

Photos from SEHAT AUR ILAJ's post
Location
Category
Telephone
Website
Address
Swat
Swat
19110
Shwakat Medical Center Matta
Swat, 19040
Dr Afzal Ahmad home clinic and hajama centar
MOHALLAH MAKAN BAGH TEHSIL AND DISTRICT SWAT
Swat, 192100
TO SERVE HUMANITY..................
Nasar Medical Center Matta Swat Opposite THQ Hospital
Swat
MBBS (KMC)Peshawar MCPS Medicine FCPS 2 Pulmonology PIMS Hospital Islamabad
Jarogo Road Nalkot
Swat
Nailah Medical Centre provide health services in the remote valley of Nalkot Swat KPK Pakistan
Madyan/Langar Road Near Civil Hospital Kwaza Kela
Swat, 19200
S Shah clinical laboratory was Established on 01 june 2014. we provide All facilities of Diagnosis s