Muddasir Bhatti's Diabetic Club

Muddasir Bhatti's Diabetic Club Muddasir Hussain Bhatti's
شوگر اور اس کی پیچیدگی کی آگاہی کے لیے مستند پلیٹ فارم،

23/09/2025

بلڈپریشر ہائی ہے ؟ توند کم
کولیسٹرول ہائی ہے ؟ توند کم
جگر پر چربی ہے ؟ توند کم
ہارمونل عدم توازن ہے ؟ توند کم
جنسی صحت متاثر ہے ؟ توند کم
تولیدی صحت متاثر ہے ؟ توند کم

19/09/2025

سوال ! شوگر کے مریضوں کے لیے کون سی خوراک اعصابی ٹانک۔۔۔؟
جواب ! شوکر کے مریضوں کو اعصابی کمزور محسوس ہوتی اس کا خوراک سے علاج
کلونجی 50 گرام
بادام 100 گرام
بھنے ہوے چنے 50 گرام
کوٹ چھان کر سفوف بنالیں ۔
ایک چمچ صبح ناشتے سے آدھا گھنٹہ پہلے پانی سے لیں۔۔
وزن بھی کم کرتا ہیں ۔ شوگر کنٹول کرتا ہیں مسل لاس ، عضلات کو گھلنے سے روکتا ہے ۔ جسمانی اعصابی کمزوری ،کڑل پڑنا اور بے چینی کی کیفیت دور کرتا ہے۔۔مضمحل طبعیت میں بہت مفید ہے۔

“آنکھیں میری , باقی ان کا "ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہروٹی=موٹاپا اور  شوگر چاول = مزید موٹاپا اور  شوگر روٹی، چاول ، آل...
16/09/2025

“آنکھیں میری , باقی ان کا "

ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ

روٹی=موٹاپا اور شوگر
چاول = مزید موٹاپا اور شوگر

روٹی، چاول ، آلو ،کولڈ ڈرنک ، سوڈا والی بوتل، ڈبے والے جوس غذا کا اہم حصہ نہیں ہیں بلکے موٹاپا اور شوگر کو بگاڑنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں
روٹی چاول آلو ،کولڈ ڈرنک ، سوڈا بوتل ، ڈبے والے جوس، سادہ کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور ہوتے ہیں یعنی کہ ایسے کاربوہائیڈریٹس جو صحت مند نہیں سمجھے جاتے
کاربوہائیڈریٹس دو طرح کے ہوتے ہیں
• ریفاینڈ کاربوہائیڈریٹس یعنی کہ سادہ
• کمپلیکس کاربوہائیڈریٹس یعنی کہ پیچیدہ
روٹی، چاول آلو ،کولڈ ڈرنک ، سوڈا بوتل، ڈبے والے جوس میں ریفاینڈ کاربوہائیڈریٹس پائے جاتے ہیں بلکے اگر یہ کہا جائے کہ روٹی ،چاول آلو ،کولڈ ڈرنک ، سوڈا بوتل جوس میں ریفاینڈ کاربوہائیڈریٹس کی سونامی ہوتی ہے تو زیادہ بہتر ہو گا
ریفاینڈ کاربوہائیڈریٹس جسم میں جلدی ہضم ہوتے ہیں، فوری شوگر بڑھاتے ہیں
خون میں شوگر کی زیادہ مقدار اور موٹاپا آپ کے جسم کے ایک ایک اعضاء کے لیے ایٹم بم ہے
موٹاپا اور بلڈ شوگر زیادہ رہنے سے بلڈ پریشر بڑھے گا، کولیسٹرول بڑھے گا، یورک ایسڈ بڑھے گا اور موٹاپا اور شوگر مزید پیچیدگیاں لاحق ہوں گی
جس شخص کو بھی موٹاپا اور شوگر ہو گئی ہے اگر وہ روٹی چاول آلو ،کولڈ ڈرنک ، سوڈا بوتل ڈبے والے جوس سے پرہیز نہیں کرتا تو اس کی شوگر کبھی کنٹرول نہیں ہو گی ۔ دوائیوں کے پیسے خوراک پر لگائیں ۔ روٹی چاول آلو ،کولڈ ڈرنک ، سوڈا بوتل ڈبے والے جوس کے علاؤہ اللہ کی تمام نعمتیں کھائیں
شوگر اور موٹاپے کے مریض سبزیاں جو زمین سے باہر اگتی وہ کھائیں ، دال چھلکے والی ، چنے ،لوبیا اور گوشت شوربے والا ۔ دیسی گھی ، انڈے دیسی ، پھل جس کا ذائقہ ترش، دہی، پستہ کاجو بادم اخروٹ مونگ پھلی سب کچھ کھائیں اور موٹاپا اور شوگر کی پیچیدگیوں سے بچے رہیں ۔

آنکھیں میری , باقی ان کا "ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ۔  وزن کم کیجیے ' 32 بار' کے فارمولہ سے“اس طریقے کو آزمانے کے لیے ص...
04/09/2025

آنکھیں میری , باقی ان کا "

ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ۔

وزن کم کیجیے ' 32 بار' کے فارمولہ سے“
اس طریقے کو آزمانے کے لیے صرف ایک شرط ہے اور وہ ہے 'وقت۔'
اگر آپ کے پاس اپنی صحت کو دینے کے لیے وقت ہے تو آ جائیں میدان میں۔
اس فارمولے کے تحت نا تو ڈائٹنگ کرنے کی ضرورت ہے نا جم جا کے ویٹ ٹریننگ کرنے کی نا ٹریک پہ دوڑنے کی مگر یہ آپ کا وزن تیزی سے کم کرئے گا۔
دوستو ہماری زندگی ہمارے دماغ کی گیم ہے ہم اپنے دماغ کو کنٹرول کر کے دنیا کی ہر چیز حاصل کر سکتے ہیں جس میں سب سے قیمتی چیز صحت ہے موٹاپا سمیت سب بیماریاں ہماری صحت کو تباہ کر دیتی ہیں اور ہم آہستہ آہستہ زندگی کو بھرپور انداز میں جینے سے قاصر ہو جاتے ہیں۔
اپنی بھاگتی دوڑتی زندگی میں سے کچھ لمحات صحت کو دیں ورنہ آپ کو پیسے کی صورت میں اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔
پھر ایک بیماری کے علاج سے دوسری بیماری پیدا ہونے کا ایسا چکر چلے گا جو ہمیں چکرا کے رکھ دے گا۔
مہنگے علاج پہ وقت پیسہ سب خرچ کرنے اور اس چکر میں دھنستے چلے جانے سے بہتر ہے کہ اپنی صحت پر صرف وقت کی انویسٹ کر لیا جائے۔
فارمولہ 32 بار کیا ہے۔۔؟
1. اس میں ہم نے اپنے کھانے کو چھوٹے چھوٹے پورشنز میں تقسیم کرنا ہے جیسے اگر ہم ایک روٹی کے آٹھ یا دس لقمے بناتے ہیں تو اب بیس
20
لقمے بنائیں گے۔ روٹی کو بیس حصوں میں تقسیم کر لیں جی ہاں بالکل ویسے ہی جیسے ہم اپنے بچوں کو چھوٹے ہوتے بنا کے دیتے تھے۔
چاول یا چمچے سے کھانے والی چیز کے لیے چھوٹا چائے والا چمچ استعمال کریں۔ سوفٹ سوئیٹ ڈشز کو بھی یونہی زبان پہ رکھ کے محسوس کر کے ٹائم دے کے کھانا ہے۔
دراصل ہم کھانا کھاتے نہیں ہیں کھانا نگلتے ہیں بڑے بڑے لقمے منہ میں ڈالے کر معدے میں پھینکتے ہیں۔ اس عادت کو مکمل بدلنا ہو گا۔
2. ایک لقمے کو بتیس بار گن کے چبانا ہے اس سے زیادہ ہو جائے تو بہت اچھا ہے کم نہیں ہونا چاہیے۔ چباتے ہوئے کھانے کو منہ میں اچھی طرح گھمائیں تاکہ لعاب کھانے میں مکس ہو جائے جتنا زیادہ لعاب مکس ہو گا یہ کھانا ہمارے لیے اتنا ہی فائدہ مند ہوتا جائے گا۔
3. کھانے کو پوری توجہ سے کھانا ہے محسوس کرنا ہے اس کی خوشبو ذائقہ اس میں شامل اجزاء کا ذائقہ محسوس کرنا ہے جب کھانا زیادہ دیر تک زبان پہ رہتا اور گھومتا ہے تو
زبان کی ذائقہ محسوس کرنے والی تمام حس متحرک ہو جاتی ہیں آپ ذائقہ محسوس کرتے ہیں اور اس کھانے کو انجوائے کرتے ہیں۔
ایک کھانا کھانے کے لیے کم از کم آدھا گھنٹہ لازمی نکالیں۔
4. کھانا پر سکون ہو کے کھائیں، چلتے پھرتے ، اخبار یا کتاب پڑھتے یا موبائل اور ٹی وی دیکھتے ہوئے کھانا نہیں کھانا، ذہن میں کسی الجھن کے ہوتے کھانا نہیں کھانا پہلے خود کو ریلیکس کریں پرسکون ہوں کھانا سامنے رکھیں اپنے رب کا نام لیں بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھیں رب کا شکر ادا کریں اور کھانا شروع کریں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے پیارے نبی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم
نے بھی ہمیں بالکل اسی طرح کھانا کھانے کی تلقین کی ہے کھانا شروع کرنے سے پہلے بسم اللہ پڑھو، کھانا خاموشی سے کھاو، کھانا کھاتے ہوئے بولو نہیں، کھانا ٹھہر ٹھہر کے اور چبا چبا کے کھاؤ اور بھوک رکھ کے کھاؤ ۔
یہ سب پریکٹس ایک تو مائنڈ فل نیس کی گیم ہے کہ ڈائٹنگ کر کے خود کو ترسانے اور بھوکا رکھنے کے بجائے دماغ کو سیر کیا جائے ۔
کھانا نہیں، کھانے کا طریقہ بدلا جائے۔
کھانے کو رغبت سے کھایا جائے
مقدار کم کرنے کے بجائے ذائقے کو محسوس کیا جائے۔
جب دماغ سگنل دے کہ وہ سیر ہو گیا ہے تو کھانا روک دیا جائے
اس طریقے سے ہم وزن اور بیماریوں کو بنا پیسہ خرچ کیے اور ایکسٹرا محنت کیے کنٹرول کر سکتے ہیں صرف 'وقت' درکار ہے۔
مزے کی بات یہ ہے کہ وزن کم کرنے کے مہنگے ترین انجیکشنز اوزیمپک اور مونجارو بھی اسی ترکیب پہ کام کرتے ہیں یہ انجیکشنز ایسے ہارمونز ریلیز کرتے ہیں جو دماغ کو تھوڑا سا کھا کے بھی سیر ہونے کا میسج بھیجتے ہیں۔ یہ کھانے کو معدے میں زیادہ دیر تک روکتے ہیں تاکہ پیٹ بھرے ہونے کا احساس رہے، اسی لیے ان انجیکشنز کو لگوا کے زیادہ کھانا کھانے پہ وامٹنگ سٹارٹ ہو جاتی ہے
کیونکہ معدہ اضافی کھانا قبول نہیں کرتا۔
تو کیا آپ وزن کم کرنے اور شوگر، ہائپر ٹینشن وغیرہ جیسی بیماریوں سے بچنے کے لیے میرے ساتھ، مہنگے علاج کے بجائے وقت انویسٹ کرنے کا چیلنج لینے کے لیے تیار ہیں۔۔۔۔۔۔؟
بشکریہ!
جویریہ ساجد

‏ایک میراثی بیمار ہو گیا۔  لیڈی ڈاکٹر کے پاس گیا تو اس نے بہت زیادہ فیس مانگی۔ بڑی منتیں کرنے پر بھی لیڈی ڈاکٹر نے اسے ر...
03/09/2025

‏ایک میراثی بیمار ہو گیا۔ لیڈی ڈاکٹر کے پاس گیا تو اس نے بہت زیادہ فیس مانگی۔ بڑی منتیں کرنے پر بھی لیڈی ڈاکٹر نے اسے رعایت نہ دی اور پورے پیسے لئے۔جب وہ جانبر ہو گیا تو اب وہ سارے گاؤں میں لیڈی ڈاکٹر کے بارے میں لوگوں کو قصے سناتا پھرتا۔میں خواب وچ مر گیا تے فرشتے مینوں اسماناں تے لے گئے۔ اوتھے جا کے میں اونہاں نوں کیہا کہ مینوں چھڈ دیو، مینوں پتہ اے کہ میں کدھر جانا اے۔ اونہاں نے مینوں چھڈ دتا۔ ساری زندگی نیکی دا کم کوئی نئیں سی کیتا، ایہو سوچ کے میں نیویں پا کے دوزخ ول ٹر پیا۔دروازہ کھڑکایا تے دوزخ دے فرشتے نے کھڑکی وچوں سر باہر کڈھیا۔
فرشتہ: "کی گل اے"؟
مراثی: "میں نواں نواں مریا واں، تے اندر آنا"
فرشتہ: "ناں کی تیرا"
مراثی: "پھجا مراثی"
فرشتے نے دوزخیاں دی ساری لسٹ دیکھی، کتے وی میرا ناں نہ ملیا۔میں بڑا خوش، اتھوں مڑ کے میں جنت ول ٹر پیا۔ جنت دا دروازہ کھڑکایا تے اوتھوں دے فرشتے نے کھڑکی وچوں سر باہر کڈھیا۔
فرشتہ: "کی گل اے"؟
مراثی: "میں نواں نواں مریا واں، دوزخ ول میرا ناں نئیں ملیا، تے مینوں اندر آون دیو"
فرشتہ: "ناں کی تیرا"
مراثی: "پھجا مراثی"
فرشتے نے جنتیاں دی ساری لسٹ دیکھی، میرا ناں لبھدیاں اودھے پسینے چھٹ گئے پر کتے وی میرا ناں نہ لبیا۔ اونھے دس کے فٹافٹ کھڑکی بند کر دتی۔ہن میں بڑا پریشان کہ کدھر جاواں۔ ٹردا ٹردا جدوں اوس تھاں پہنچیا جتھے فرشتیاں مینوں چھڈیا سی تے مینوں چودھری ہونی دِسے۔
چودھری جی: اوہ پھجیا، حرامدیا، ایدھر کی کردا پیا ایں؟
مراثی: چودھری جی کی دساں۔ نواں نواں مریا واں تے میرا ناں دوزخ جنت کدھرے وی نئیں ملدا۔ تے سمجھ نئیں آؤندی ہن میں کتھے جاواں!
چودھری جی: اوئے توں لیڈی ڈاکٹر کولوں تے علاج نئیں سی کرایا۔ او ٹائم پورا ہوون توں 4 سال پہلے ای بندے نوں مار دیندی جے۔ مینوں آپ 2 سال ہو گئے باہر ای پھردے نوں۔
😂😂😂😂😂😂😂

“آنکھیں میری , باقی ان کا "ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہشحم کبد(جگر میں چربی) Fatty liver ۔۔جگر ہمارے جسم کا ایک انتہائی ا...
03/09/2025

“آنکھیں میری , باقی ان کا "

ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ

شحم کبد(جگر میں چربی) Fatty liver ۔۔جگر ہمارے جسم کا ایک انتہائی اہم عضو ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ آج بھی ہم" جگری یار" اور " تو جگر ہے اپنا" جیسےالفاظ دہراتے ہیں۔۔مطلب جگر کی اہمیت کو تسلیم کرنا پڑتا ہے کیون کہ یہ جسم کا سب سے بڑا غدود ہے اور اور غدی نظام کا مرکز ہے۔جگر پیٹ کے دائیں اوپری حصے میں واقع ہوتا ہے۔رنگت سرخی مائل بھوری ہوتی ہے۔صحت مند آدمی میں اس کا وزن 1500 گرام اور سائیز 14 سینٹی میٹر ہوتا ہے۔عورتوں میں اس کا سائیز کم ہوتا ہے۔جگر کے پانچ سو سے زائد فنکشن ہیں۔ سب سے بڑا اور اہم فنکشن پروٹین ،فیٹ، اور کاربوہائیڈریٹس کو ہضم کرنا ہے۔ اس کے علاوہ بھی مثلاً پتے کا جوس بنانا ،خون کو صاف کرنا، خون میں شوگرکو کنٹرول کرنا،پروٹین بنانا ،وٹامن کو اسٹور کرنا،RBC جب ضائع ہو رہے ہوں تو ان کو دوبارہ سے بنانے میں مدد کرنا، ااور بہت قسموں کے ہارمون بنانا وغیرہ۔،یہ میٹا بولک اور جسم کی صفائی جیسے افعال سر انجام دے کر جسم کو بہترین صحت میں رکھتا ہے۔جسم کے اندر جب بھی کوئی دوائی یا زہر داخل ہوتی ہے تو سیدھی جگر کو جاتی ہے ۔اگر وہ اس کو جسم کے موافق سمجھتا ہے تو اسے مناسب جگہ پر ذخیرہ کر لیتا ہے اور اگر وہ اسے جسم کے لیے بہتر نہی سمجھتا تو وہ اسے تلف کر دیتا ہے۔ہنگامی ضرورتوں کے لیے توانائی دینے والے عناصر کا ذخیرہ کرتا ہے ۔خون میں لحمیات کو شامل کرتا ہے اور ان کے درمیان ایک مناسب توازن قائم رکھتا ہے۔
کیونکہ ہمارے ملک میں طب سے وابستہ افراد میں اکثر ان پڑھ ہوتے ہیں اور ان کو انسانی جسم کے آلات اور ان کے افعال سے واقفیت نہی ہوتی اس لیے وہ اپنے مریضوں کو جگر یا مثانہ میں گرمی کے علاؤہ اور کوئی بیماری بتانے کی اہلیت نہی رکھتے ۔جگر آسانی سےخراب نہی ہوتا اسے خراب کرنے کے لیے مدتوں محنت کرنا پڑتی ہے۔جگر کے مختلف امراض مثلاً سوزش جگر ،جگر کا سکڑنا ،جگر کی سوجن وغیرہ میں سے آج ہم بات کریں گے شحم کبد fatty liver پر کیونکہ آج ایک بھائی نے اس کی رہوٹ کے بارے مین رہنمائی لی ۔۔اس وقت دنیا میں تقریباً 30 فی صد افراد فیٹی لیور کے شکار ہیں ۔اور اس کی تشخیص کے لیے خون کا کوئی ٹیسٹ پازیٹو نہی آتا۔جگر میں ایک خاص تناسب سے زائد چربی کی زیادتی کو فیٹی لیور کہتے ہیں۔اس کا مطلب ہے جگر کے خلیوں کے درمیان چربی کا جمع ہونا جگر میں چربی کا ہونا نارمل ہے۔لیکن اگر جگر میں موجود چربی کی مقدار جگر کے کل وزن کے 10 فی صد سے زیادہ ہو تو اس کو جگر میں چربی آنا کہتے ہیں۔۔آسان تشخیص فیٹی لیور کی یہ ہے کہ آپ سیدھے کھڑے ہو کر نیچے دیکھیں اگر آپ کو اپنے پاؤں نظر نہ آئیں تو سمجھیں آپ کو فیٹی لیور ہے اور پیٹ کی چربی کی بھی یہ ہی علامت ہے۔فیٹی لیور کی تشخیص کا دوسرا طریقہ الٹرا ساؤنڈ ہے۔
ماڈرن لائف سٹائل ہی اس بیماری کی جڑ ہے ۔آئل، کاربوہائیڈریٹ ،میدہ چینی ،شربت، چاول، فیٹی لیور کے اصل اسباب ہیں۔۔اب دیکھو نہ اگر گاڑی کی ٹینکی میں 16 لیٹر پیٹرول کی گنجائش ہے اور ہم اس میں 20 لیٹر ڈالنے کی کوشش کریں تو وہ اضافی چار لیٹر باہر نکال دے گا۔کیونکہ ٹینکی میں گنجائش نہی ہے۔لیکن ایک نارمل صحت مند انسان کو ایک دن میں ایورج 1600 کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہےاور اگر وہ 2000 کیلوریز کا کھانا کھائے گا تو جسم اضافی کیلوریز کو گاڑی کی ٹینکی طرح باہر نہی نکالے گا بلکہ اپنی ٹینکی ( پیٹ) کے سائز کو بڑا کرتا جائے گا۔اور کیلوریز کو فیٹ بنا بنا کر رکھتا جائے گا۔جگر میں چربی بڑھتی جائے گی۔اور پیٹ بھی نکلتا جائے گا۔۔۔علاج
اس کے علاج کی شروعات جسم سے فیٹ کو ختم کرنا ہی ہے۔ اگر آپ موٹاپے کا شکار ہیں تو آپ ہر روز مطلوبہ کیلوریز سے کم کیلوریز والا کھانا کھائیں۔یعنی آپ 1600 کی بجائے ہر روز 1000 کیلوریز والا کھا نا کھائیں ۔تو جسم کو انرجی کی ضرورت پورا کرنے کے لیے جسم کی جمع شدہ فیٹ سے 600 کیلوریز لینا ہو گی۔اس طرح پیٹ کا سائیز بھی گرتا جاے گا اور جگر کی چربی بھی خرچ ہو گی۔یہ بات بھی سمجھنے کی ہے کہ فیٹ کو کم کرنے میں اور موٹاپے سے جان چھڑانے میں 80 فیصد خوراک کی تبدیلی ہی کو اہمیت حاصل ہے۔باقی ورزش اور اور فعال زندگی گزارنا اس موزی مرض سے جان چھڑانے میں کردار ادا کرتے ہیں ۔بہترین ورزش طویل عرصے کے لیے آہستہ اور مستحکم واک ہے۔آپ کی سانس نہ پھولے آپ چلتے ہوے بات کر سکتے ہوں اور دل کی دھڑکن 100 یا 110 سے کم رہے ساتھ میں پانی پیتے رہیں تواسطرح ملنے والی آکسیجن کی موجودگی میں چربی جلتی ہے۔
اب آتے ہیں کہ کیا کھانا ہو گا۔کوشش کرنا ہے کہ کھانے میں میٹھا کاربوہائیڈریٹ اور فیٹس کم سے کم ہو۔اور ایسا کھانا ہو جس میں وٹامن، منرلز ، فائبرز اور پانی زیادہ ہو۔کدو، باتھو،گاجر،پھول گوبھی۔شملہ مرچ گوبھی، بینگن، کھیرا، بھنڈی، پیاز، پالک، کریلا، ٹینڈا، میتھی،سلاد، سیب، امرود، خربوزہ۔سنگترہ، پپیتہ انار، ناشپاتی، آلو بخارہ،شہتوت ،،سٹرابر زیادہ استعمال کریں اور زیادہ کیلوریز کی حامل خورک مثلاً گندم،چاول بیسن کی روٹی ، ،کلچہ ،،نان، میدہ کی اشیاء ،گاڑھی دال، نوڈلز ، کیلا، انگور، آم، چیکو، ٹماٹر، مسور کی دال، کولڈ ڈرنک، بھینس کا دودھ، دہی، سویاں ، اروی، آلو، آئسکریم،چاکلیٹس،کھویا،مٹھائیاں،کچوری سموسے پکوڑے،سوجی کا حلوہ،تیل سے بنی اشیاء بسکٹ ہر قسم وغیرہ نہیں کھائیں۔کوشش کریں organic خوراک لیں۔ جیسے ادرک ہلدی لہسن پودینہ وغیرہ۔سرسوں کا تیل بھی لہسن میں پکا کر استعمال کرنا بہت مفید ہے۔16 سے 18 گھنٹے کی بھوک رکھنا اس مرض کے لیے بہت مفید ہے۔اس سے وہ رئپئر کرے گا۔دوسرا فائدہ ہو گا کہ انسولین لیول کم ہو جائے گا اور جگر کو ریسٹ ملے گا۔آپ ایسا ایک ماہ تو ہر حال میں کریں۔
یاد رکھیں اگر جگر بیمار ہے تو 99 فی صد بیماریاں آپ کو ہو جائیں گی۔کیونکہ جگر بہت اہم عضو ہے۔اور آج کل سٹریس ٹینشن بھی فیٹی لیور کی اہم وجہ بن چکی ہے۔ لہٰذا جنک فوڈ، لیٹ سونا ، وقت بے وقت کھانا ،اور آئلی کھانے کھانا بے وقت موت کو دعوت دینا ہے۔
نسخہ۔
سناءمکی 100 گرام
سنڈھ۔۔ 50 گرام
کالی مرچ 15 گرام
نوشادر ٹھیکری 20گرام
ریوند خطائی۔ 150 گرام
ان تمام ادویات کو صاف کر کے علیحدہ علیحدہ کوٹ چھان کر ملا لیں۔پانچ سے آٹھ گرام دن میں تین مرتبہ پانی سے کھائیں۔ساتھ میں عرق پودینہ آدھا کپ استعمال کریں۔اس کے علاوہ ہمدرد کے "جگرین،" ساشے ایک روزانہ اور جوارش جالینوس آدھی چمچ دن میں دو بار کھانا فیٹی لیور میں بہت موثر ہے۔۔ادرک ،پودینہ انار دانہ ،اور ہری مرچ کی چٹنی کھانے کے ساتھ کھانے سے جگر اپنے افعال۔ بہتر طریقے سر انجام دیتا ہے۔ اور فالتو چربی گھل جاتی ہے۔نوٹ۔ مذکورہ بالا پیش کردہ غذائی اور ادویاتی علاج کے کوئی برے ضمنی اثرات side effects نہیں ہیں۔
ایک ماہ کے مسلسل استعمال کے بعد رپورٹس ضرور کروائیں ۔

“آنکھیں میری , باقی ان کا "ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہموسم بدلنے کے ساتھ ہی گلے کی خراش ،کھانسی اور ہلکے بخار کی علامات ...
31/08/2025

“آنکھیں میری , باقی ان کا "

ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ

موسم بدلنے کے ساتھ ہی گلے کی خراش ،کھانسی اور ہلکے بخار کی علامات سامنے آنا شروع ہو جاتی ہیں ۔ گلے کی سوزش اور کھانسی سے بچاؤ کے لیئے ہر روز صبح نہار ادرک کی چند چھوٹی ٹکڑیاں دو گلاس پانی میں ابالیں۔ جب ڈیڑھ گلاس رہ جائے تو اس میں ایک چمچ شہد ملا ئیں۔اس نیم گرم پانی کو ایک ایک گھونٹ پئیں۔انشاءاللہ نہ صرف گلے کی سوزش اور کھانسی سے محفوظ رہئیں گے بلکہ ساتھ میں تیزابیت اور منہ پکنے کی علامت سے بچے رہیں گے ۔پیشاب کی روانی بحال رہے گی ۔ یورک ایسڈ اور غدی موٹاپے میں بھی مفید ہے ۔
بشکریہ !زیدی صاحب
Me WhatsApp
03015297137
31-8-25

“آنکھیں میری , باقی ان کا "ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ۔۔کھجو ر ۔مغذ بادام ۔ہم وزن ۔شہد دوگنا طریقہ استعمال! کھجور کی گھٹ...
30/08/2025

“آنکھیں میری , باقی ان کا "

ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ

۔۔کھجو ر
۔مغذ بادام
۔ہم وزن
۔شہد دوگنا
طریقہ استعمال! کھجور کی گھٹلی نکال کر کھجور کو مٹی یا پتھر کی دوری میں کوٹیں ، بادام کو پہلے پیس لیں تھوڑا تھوڑا ڈالیں جب اچھی طرح مل جاے اب اس میں شہد ملا دے تو اب اپ کی معجون تیار ہے۔
طریقہ استعمال!خوراک بڑوں کے لیے ایک سے دو چمچی بچوں کے لیے ایک چمچی صبح شام ہمراہ نیم گرم دودھ لیں
۔۔فواہد۔۔
۔قوت باہ میں اضافہ
۔۔جسم میں دردیں
۔۔کمزوری
۔گھٹنوں میں درد
۔۔جو کہتے ہیں تھوڑے کام کرکے تھک جاتے ہیں
یہ غذائی نسخہ و ہر عمر کے بچے بچیاں جوان و بوڑھے مرد و عورت استعما ل کر سکتے ہیں
بشکریہ! امین صاحب
Me What’s App
03015297137

“آنکھیں میری , باقی ان کا "ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہبالوں کا گرنا۔۔آدھاکلو پیاز لیں ان کو خوب اچھی طرح پیس لیں پھر ملم...
25/08/2025

“آنکھیں میری , باقی ان کا "

ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ

بالوں کا گرنا
۔۔آدھاکلو پیاز لیں ان کو خوب اچھی طرح پیس لیں پھر ململ کے دوپٹه میں اسکا پانی نکال لیں
۔۔آدھاپاؤ تل کا تیل اس پیاز کے پانی میں شامل کرلیں اور اسے ہلکی آنچ کی آگ پر خوب ابالیں یهاں تک که پانی جل جاۓ اور تیل باقی بچے اسے کسی شیشی میں محفوظ کرلیں اور اسے رات کو سر میں لگائیں ان شاءالله بہت جلد بال گرنا بند هوجائینگے .
بشکریہ! حکیم امین
me WhatsApp
03105297137

“آنکھیں میری , باقی ان کا "ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ٭بڑی عمر کے افراد کے لئیے خوشحال اور پُرسکون  زندگی گزارنے کے لئیے...
23/08/2025

“آنکھیں میری , باقی ان کا "

ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ

٭بڑی عمر کے افراد کے لئیے خوشحال اور پُرسکون زندگی گزارنے کے لئیے چند گذارشات٭
55 سے 60 سال کے بعد زندگی کو سنبھالنے کے بجائے جینے پر توجہ دینی چاہیے۔یاد رکھیں ایک انسان اس وقت تک بوڑھا نہیں ہوتا جب تک اس کی عقل و فہم کام کر رہی ہے اور دل میں محبت کا جذبہ موجود ہے۔
سب سے زیادہ دھیان اپنی صحت پر دینا چاہیے اور اس کے لیے درمیانہ درجہ کی آسان ورزش کریں جیسے چہل قدمی سائیکلنگ وغیرہ کھانا صحت مند کھائیں ضرورت سے زیادہ نہ کھائیں ۔پھلوں کا زیادہ استعمال کریں تلی ہوئی چیزوں سے گریز کریں برگر پکوڑے سموسوں سے گریز کریں بڑی عمر میں قوت مدافعت بہت کم ہو جاتی ہے اور انفیکشن کا شکار ہو کر بیمار پڑ جانے کے چانسز ہوتے ہیں خودکو صحت مند رکھنے پر توجہ دینا چاہیے اور دواؤں اور صحت کی ضروریات کا خیال رکھنا چاہیے ۔ہر سال خون پیشاب وغیرہ کے ٹیسٹ کرائیں تاکہ کسی بڑی بیماری کا اچانک سامنا نہ ہو ۔
حجام ،ڈاکٹر ، دندان ساز وغیرہ کے پاس باقاعدگی سے جائیں تاکہ تازہ ہوا ملے اور دوستوں سے ملاقات ہوتی رہے جو ذہنی سکون کے لئیے بہت ضروری ہے ۔
اپنے ذاتی استعمال کا سامان یعنی پرفیوم پاؤڈر خوشبو وغیرہ لازم دستیاب رکھیں آپ کے بدن سے اور منہ سے خوشبو آنا چاہیے ۔ منہ سے بدبو آنا ایک بدترین عادت ہے برش یا مسواک کا اہتمام رکھیں ۔ اپنے کپڑے اپنی عمر کے لحاظ سے پہنیں۔ جوتے ہمیشہ پالش کر کے پہنیں ۔
باقاعدگی سے اخبار پڑھیں ٹی وی دیکھیں حالات حاضرہ سے واقفیت رکھیں۔ انٹرنیٹ کا استعمال کریں۔ا پنی پسند کے پروگرام دیکھیں۔نوجوانی میں کرکٹ یا ہاکی جو بھی کھیلا ہو اس میں دلچسپی لیں اور بہت اہم بات یہ ہے کہ نوجوانوں کو جاہل یا کم عقل نہ سمجھیں زمانے کے بدلنے کے ساتھ ساتھ نظریات بھی بدل جاتے ہیں مستقبل ان کا ہے ان کو پیار محبت سے مشورہ دیں تنقید کم کریں اور ان کو سمجھانے کی کوشش کریں ماضی کا تجربہ حال میں بھی کار آمد ہوتا ہے
اپنی جمع کی ہوئی رقم کو سنبھال کر رکھنے کے بجائے خود پر خرچ کریں لوگوں کے لئیے نہ چھوڑیں ہاں ضرورت مندوں کی مدد ضرور کریں کہ اس سے روحانی خوشی حاصل ہوتی ہے ، خوشیاں حاصل کریں اور سکون پائیں۔ ہاؤسنگ سکیموں جیسی انویسٹمنٹ سے بچیں، کیونکہ ہزاروں لوگ اپنی ساری کمائی وہاں لگا کر آج دربدر ہیں، نہ رقم واپس ملی اور نہ ہی پلاٹ۔
بچوں کی مالی حالت کے بارے میں خوامخواہ پریشان نہ ہوں۔ آپ نے ان کی برسوں پرورش کی ہے ۔ آپ نے ان کی پرورش کی ،تعلیم دلوائی، کھانا دیا ، رہنے کو آرام دہ گھر دیا اب وقت آگیا ہے وہ خود اپنے پیروں پر کھڑے ہوں اور دولت کمائیں آپ کی ضرورت سے زیادہ محبت اور سرپرستی بچوں کو کاہل اور سست بنا سکتی ہے۔
کبھی یوں نہ کہیں کہ" میرے زمانے میں ایسے ہوتا تھا" آپ ابھی بھی ماشاءاللہ موجود ہیں اور یہ زمانہ بھی آپ کا ہے ۔ مایوسی کو قریب بھی نہ آنے دیں ۔ ہمیشہ زندہ دلی کا مظاہرہ کریں
زندگی بہت مختصر ہے بری باتوں پر کڑھ کڑھ کر ضائع نہ کریں اچھے خوش اخلاق لوگوں میں اٹھیں بیٹھیں رنجیدہ اور مستقل تنقید کرنے والے لوگوں میں بیٹھنے سے آپ بھی ان کی طرح ہی ہو جائیں گے اگر مالی حالات اچھے ہوں تو اپنی بیگم اور بہن بھائیوں کے ساتھ رہیں ان کی مدد کریں ۔ گپ شپ لگائیں ۔ اگر کوئی بات بری لگتی ہے تو نظر انداز کرنے کی کوشش کریں ۔
بچے نواسے پوتے اپنی دشواریوں اور اپنی ضروریات کی باتیں کرتے ہیں ان کی باتیں غور سے سنیں۔ حل بتائیں ۔مشورہ دیں ۔لیکن ہر وقت کے غیر ضروری مشوروں سے پرہیز کریں ۔ ایسا نہ ہو کہ وہ اپنی انتہائی ذاتی زندگی میں مداخلت محسوس کریں ۔
آپ بہو کو دوسرے گھر سے لائییں ہیں ۔ اس کا لائیف سٹائیل رہنے کھانے کا انداز ہوسکتا ہے آپ کے کلچر سے مختلف ہو ۔ سپیس دیں ۔کچھ مان جائیں گے تو باقی منوانا آسان ہوگا ۔ بیٹے اگر الگ رہنا چاہتے ہیں تو خوشی سے اجازت دیں ۔ کوئی رکاوٹ کھڑی نہ کریں ۔
دل میں کسی کے خلاف کدورت نہ رکھیں اللہ پر چھوڑ دیں وہ مسبب الاسباب ہے ہمیشہ اللہ کا شکر ادا کرتے رہیں کہ اس نے آپ کو طویل عمر اور آسائش دی ہے سوچیں کہ بہت سے لوگ اس عمر سے پہلے ہی فوت ہو چکے ہیں ۔۔۔
بشکریہ زیدی صاحب۔

جادوئی مذہبی شخصیتحضرت مولانا پیر عبدالقدوس صاحب تھوہا محرم خانحضرت مولانا پیر عبدالقدوس صاحب اُن علماء میں سے ہیں کہ جن...
22/08/2025

جادوئی مذہبی شخصیت
حضرت مولانا پیر عبدالقدوس صاحب تھوہا محرم خان

حضرت مولانا پیر عبدالقدوس صاحب اُن علماء میں سے ہیں کہ جن کو سارا علاقہ جانتا ہیں . ان کے بارے میں لوگ بہت کچھ کہنا اور لکھنا چاہتے ہیں لیکن جب لکھنے بیٹھتے ہیں تو آپ کو یہ سمجھ نہیں آتا کہ شروع کہاں سے کیا جائے ۔ اُن کی شخصیت کے کس پہلو سے آغاز کیا جائے ۔
دراصل بہت سے لوگ خوبیوں کا مرقع ہوتے ہیں بے شمار صلاحیتوں کا ایک خزانہ ہوتے ہیں۔ اُن میں اس قدر گن ہوتے ہیں کہ لکھنے والے کا قلم فیصلہ ہی نہیں کر پاتا کہ کون سی خوبی سے آغاز کیا جائے۔ سوچتا ہوں کہ اُن کے عزم و ہمت اور بلند حوصلہ ہونے کی خوبی سے آغاز کروں ، لیکن پھر خیال آتا ہے کہ کچھ لکھنے سے پہلے کی ان کی پوری زندگی بھی تو ہمارے سامنے ہے ہماری تین نسلوں کا روحانی تعلق اس گھرانہ کے ساتھ وابسطہ ہے۔۔۔۔۔
حضرت مولانا پیر عبدالقدوس صاحب نے بحیثیت ایک عالم کے خود کو ایک ایسا ماڈل بنایا کر علاقہ میں پیش کیا کہ جنہیں دیکھ کر بہت سے علما کو اپنا راستہ بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
حضرت مولانا پیر عبدالقدوس صاحب کی شخصیت پر چند حروف لکھنے کی کوشش کرتے ہوئے خیال آ رہا ہے کہ انہوں نے ساری زندگی اپنے روحانی مریضوں کے ساتھ جو ہمدردانہ اور مشفقانہ رویہ ہمیشہ پیش کیاہے اس سے آغاز کرتا ہوں لیکن کیا کیا جائے کہ اچانک ہی کوئی دوسری اہم خوبی ابھر کر سامنے آ جاتی ہے اور کہتی ہے کہ اپنے مضمون کی ابتداء مجھ سے کرو۔
ابھی خیال آیا ہے کہ بحیثیت ایک سکول ٹیچر انہوں نے اس شعبے میں اپنے فرائضِ منصبی جس نیک نیتی سے ادا کئے ہیں وہ بھی ایک روشن مثال سے کم نہیں۔
اس کے علاوہ چیریٹی کے کاموں میں ان کے بہت سارے سلسلے مثلاء یہ گھرانہ کئی دہائیوں سے علاقے کے لوگوں کے لیے بلا معاوضہ روحانی علاج تو کر ہی رہا تھا پر اب بلا تفریق ایمبولینس سروس کا اجراء، مقامی سطح پر فری ڈسپنسری کا قیام، بلڈ ڈونیشن کا نظام، معذور افراد کے ساتھ تعاون اور ان کی بحالی کے اقدامات، بے گھر افراد کے لیے فری ہاؤسنگ سوسائٹی کا قیام، مساجد و مدارس کی تعمیر، بچوں اور بچیوں کی دینی و عصری تعلیم کے لیے انتظامات کے ساتھ ساتھ عامۃ الناس میں قرآن و سنت کی آگاہی کے لیے جگہ جگہ دروس قرآن اور عوام مین شعور اور آگاہی پیدا کرنے کے لیے اس پسماندہ علاقہ کے اندر محتلف موصوغات پر سیمینار وغیرہ پر جس خاموشی کے ساتھ وہ یہ بھرپور کام کر رہے ہیں اس کا ذکر نہ کرنا بھی درست نہیں۔
لیکن اچانک ہی دھیان اس جانب چلا گیا ہے کہ حضرت مولانا پیر عبدالقدوس صاحب کے رابطے میں علاقہ بھر کے بیشمار لوگ ہیں اور ان سب میں ایک قدر مشترک ہے کہ سب ہی حضرت مولانا پیر عبدالقدوس صاحب کو رشک بھری نظروں سے دیکھتے ہیں اور ان کی قدر کرتے ہیں
اور مجھے خوشی محسوس ہورہی ہیں کہ ہمارے پاس ایسے علماء بھی موجود ہیں جو کہ اپنی زندگی کے ہر ہر شعبے میں اس قدر بہترین ثابت ہو رہے ہیں کہ دوسرے لوگ رو رو کر دعائیں کرنے لگ جائیں ۔
(میں نے خود ان کے مریضوں کو ان کے لیے رو رو کر دعائیں کرتے دیکھا اور سنا ہیں)
ابھی تک بھی مجھے کچھ سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ حضرت مولانا پیر عبدالقدوس صاحب سے متعلق چند حروف لکھتے ہوئے آغاز کہاں سے کروں۔
قارئین کرام ! اگر میں اپنے مضمون کا آغاز اس چیریٹی کے عنوان سے کر بھی دوں تو مجھے اس عنوان سے شروع ہونے والے تمام تر مناظر بھی سامنے لانے ہوں گے۔
پھر یہ خیال دامن گیر ہورہاہے کہ اگر میں آپ کو وہ سارے منظر دکھانے لگ جاؤں گا تو میرا مضمون ایک مضمون نہیں بلکہ ایک کتاب بن جائے گا
اور آج میری کم مائیگی دیکھئے کہ ان کے شایان شان الفاظ ہی میسر نہیں آ رہے اور ان کے لیے اسی شعر کے ساتھ اجازت چاہتا ہوں

رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ ہی سے نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے

ڈاکٹر مدثر حسین بھٹی جھاٹلہ
22اگست 2025۔۔

21/08/2025

پریکٹیشنر ساتھیوں کے معلومات کے لیے کمپنی کی مجرب سیٹ
موضوع بادی بواسیر
۔جوارش بسباسہ(ہمدرد)
۔١/٢ چمچی صبح شام
۔حب بواسیر بادی(ہمدرد)
۔دو گو لیاں صبح شام
بادی اور ترش اشیاء سے پرہیز
بشکریہ! امین صاحب
Me WhatsApp
03015297137

Address

Tehsil Talgang District Talagang
Talagang
158

Opening Hours

Tuesday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00

Telephone

+923015297137

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Muddasir Bhatti's Diabetic Club posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Muddasir Bhatti's Diabetic Club:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram