SINA MEDICAL LABORATORY

SINA MEDICAL LABORATORY Integrity is in our veins, Empathy in our Blood, Accuracy is in our DNA. We Are Sina Lab.

انسانی جسم کے بارے میں اہم معلومات1: ہڈیوں کی تعداد: 2062: پٹھوں کی تعداد: 6393: گردوں کی تعداد: 24: دودھ کے دانتوں کی ت...
28/03/2025

انسانی جسم کے بارے میں اہم معلومات

1: ہڈیوں کی تعداد: 206
2: پٹھوں کی تعداد: 639
3: گردوں کی تعداد: 2
4: دودھ کے دانتوں کی تعداد: 20
5: پسلیوں کی تعداد: 24 (12 جوڑی)
6: ہارٹ چیمبر نمبر: 4
7: سب سے بڑی دمنی: شہ رگ
8: عام بلڈ پریشر: 120/80 Mmhg
9: بلڈ پی ایچ: 7.4
10: ریڑھ کی ہڈی کے کالم میں کشیریا کی تعداد: 33
11: گردن میں کشیریا کی تعداد: 7
12: درمیانی کان میں ہڈیوں کی تعداد: 6
13: چہرے میں ہڈیوں کی تعداد: 14
14: کھوپڑی میں ہڈیوں کی تعداد: 22
15: سینے میں ہڈیوں کی تعداد: 25
16: بازوؤں میں ہڈیوں کی تعداد: 6
17: انسانی بازو میں پٹھوں کی تعداد: 72
18: دل میں پمپوں کی تعداد: 2
19: سب سے بڑا عضو: جلد
20: سب سے بڑی غدود: جگر
21: سب سے بڑا سیل: مادہ انڈا
22: سب سے چھوٹا سیل: نطفہ
23: سب سے چھوٹی ہڈی: درمیانی کان کے حصے میں ہے
24: پہلا ٹرانسپلانٹڈ عضو: گردے
25: چھوٹی آنت کی اوسط لمبائی: 7 میٹر
26: بڑی آنت کی اوسط لمبائی: 1.5 میٹر
27: نوزائیدہ بچے کا اوسط وزن: 3 کلو
28: ایک منٹ میں پلس کی شرح: 72 بار
29: عام جسم کا درجہ حرارت: 37 C ° (98.4 f °)
30: اوسطا خون کا حجم: 4 سے 5 لٹر
31: زندگی کے سرخ خون کے خلیات: 120 دن
32: زندگی کے سفید خلیات: 10 سے 15 دن
33: حمل کی مدت: 280 دن (40 ہفتے)
34: انسانی پیروں میں ہڈیوں کی تعداد: 33
35: ہر کلائی میں ہڈیوں کی تعداد: 8
36: ہاتھ میں ہڈیوں کی تعداد: 27
37: سب سے بڑی انڈروکرین غدود: تائرائڈ
38: سب سے بڑا لمفا عضو: تللی
40: سب سے بڑی اور مضبوط ہڈی: فیمر
41: سب سے چھوٹا پٹھوں: سٹیپیڈیس (درمیانی کان)
41: کروموسوم نمبر: 46 (23 جوڑی)
42: نوزائیدہ بچے کی ہڈیوں کی تعداد: 306
43: خون کی واسعثاٹی: 4.5 سے 5.5
44: عالمی ڈونر بلڈ گروپ: O
45: یونیورسل وصول کنندہ بلڈ گروپ: اے بی
46: خون کا سب سے بڑا خلیہ: مونوکیٹ
47: سب سے چھوٹا سفید خون کا خلیہ: لیمفوسائٹ
48: بڑھتے ہوئے سرخ خون کے خلیوں کی گنتی کو کہتے ہیں: پولیسیتھیمیا
49: جسم میں بلڈ بینک ہے: تللی
50: دریائے حیات کہا جاتا ہے: خون
51: خون میں عام کولیسٹرول کی سطح: 100 ملی گرام / ڈی ایل
52: خون کا سیال حصہ: پلازما

ایک عمدہ ڈیزائن مشین جو آپ کو اس مہم جوئی سے لطف اندوز کرنے کی اجازت دیتی ہے جسے زندگی کہتے ہیں۔ اسکا خیال رکھنا. اس کو نقصانات اور زیادتیوں سے نقصان نہ پہنچانا

وٹامن ڈی کی کمی، نقصانات اور فوائدوٹامن ڈی کی کمی کی وجوہات1. دھوپ کی کمی – سورج کی روشنی وٹامن ڈی حاصل کرنے کا سب سے بڑ...
16/03/2025

وٹامن ڈی کی کمی، نقصانات اور فوائد

وٹامن ڈی کی کمی کی وجوہات

1. دھوپ کی کمی – سورج کی روشنی وٹامن ڈی حاصل کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

2. غذائی قلت – وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں نہ کھانا جیسے مچھلی، انڈے، دودھ وغیرہ۔

3. جسم میں جذب نہ ہونا – کچھ بیماریوں جیسے گردوں یا جگر کے مسائل کی وجہ سے وٹامن ڈی صحیح سے جذب نہیں ہوتا۔

4. زیادہ وقت گھر کے اندر گزارنا – اگر کوئی زیادہ تر گھر یا دفاتر میں رہتا ہے تو دھوپ نہ لگنے کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی ہوسکتی ہے۔

وٹامن ڈی کی کمی کے نقصانات

1. ہڈیوں کی کمزوری – ہڈیوں میں درد، جوڑوں کی تکلیف اور آسٹیوپوروسس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

2. کمزور مدافعتی نظام – جسم انفیکشنز اور بیماریوں جیسے نزلہ زکام اور وائرل بیماریوں کا آسانی سے شکار ہوسکتا ہے۔

3. ڈپریشن اور موڈ خراب ہونا – وٹامن ڈی کی کمی ذہنی دباؤ، اداسی اور ڈپریشن کا سبب بن سکتی ہے۔

4. کمزوری اور تھکن – جسمانی توانائی کم ہوجاتی ہے اور مسلسل تھکن محسوس ہوتی ہے۔

5. بالوں کا جھڑنا – وٹامن ڈی کی کمی سے بال پتلے اور کمزور ہوجاتے ہیں۔

6. بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا خطرہ – تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی سے ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا امکان بڑھ سکتا ہے۔

وٹامن ڈی کے فوائد

1. ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی – کیلشیم کو بہتر طریقے سے جذب کرنے میں مدد دیتا ہے، جس سے ہڈیاں اور دانت مضبوط ہوتے ہیں۔

2. مدافعتی نظام کو بہتر بناتا ہے – جسم کو بیماریوں سے لڑنے کے قابل بناتا ہے۔

3. ذہنی صحت میں بہتری – ڈپریشن اور ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

4. پٹھوں کی مضبوطی – جسمانی کمزوری کو دور کرکے پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے۔

5. دل کی صحت کے لیے فائدہ مند – دل کے افعال کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے اور ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

6. ذیابیطس کے خطرے کو کم کرتا ہے – انسولین کی کارکردگی کو بہتر بنا کر ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

7. وزن کم کرنے میں مددگار – وٹامن ڈی میٹابولزم کو بہتر بنا کر وزن کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

وٹامن ڈی کیسے حاصل کریں؟

1. سورج کی روشنی – روزانہ کم از کم 15-30 منٹ دھوپ میں گزاریں، خاص طور پر صبح 10 بجے سے پہلے یا شام کے وقت۔

2. غذائی ذرائع – مچھلی، انڈے، دودھ، دہی، پنیر، مشروم اور فورٹیفائیڈ فوڈز (وہ کھانے جن میں اضافی وٹامن ڈی شامل کیا گیا ہو) کھائیں۔

3. سپلیمنٹس – اگر وٹامن ڈی کی شدید کمی ہو تو ڈاکٹر کے مشورے سے سپلیمنٹ لیں۔

اگر آپ کو وٹامن ڈی کی کمی کی علامات محسوس ہو رہی ہیں تو بہتر ہے کہ ایک بار ڈاکٹر سے رجوع کریں اور خون کا ٹیسٹ کروائیں تاکہ صحیح مقدار معلوم کی جا سکے۔

12/09/2024

اے والد محترم
تیرے پسینے کا ہر ایک قطرہ جو مجھے پالنے میں گرا ہے دعا ہے وہ تیرے لئے جنت میں سمندر بن جائے آمین

07/09/2024
پانی کب نہیں پینا چاہیے؟  1. کھانے کے بعد: فوری نہ پئیں، 45 منٹ بعد پئیں۔ (🍽️🚫🥤)  2. رات کو سونے سے پہلے:  سونے سے پہلے ...
03/09/2024

پانی کب نہیں پینا چاہیے؟

1. کھانے کے بعد:
فوری نہ پئیں، 45 منٹ بعد پئیں۔ (🍽️🚫🥤)

2. رات کو سونے سے پہلے:
سونے سے پہلے پانی نہ پئیں، کڈنی پر بوجھ۔ (🌙🛏️🚫🥤)

3. پھل کھانے کے بعد:
کھیرا، تربوز، خربوزہ، کیلا کے بعد فوراً نہ پئیں۔ (🍉🍌🚫🥤)
Copy

اگر زمین سے پانچ سیکنڈز کیلئے۔۔۔۔! جی ہاں محض پانچ سیکنڈز کیلئے آکسیجن غائب ہوجائے تو کیا ہوگا۔۔۔؟انسان ایک منٹ کے لئے ت...
07/06/2024

اگر زمین سے پانچ سیکنڈز کیلئے۔۔۔۔! جی ہاں محض پانچ سیکنڈز کیلئے آکسیجن غائب ہوجائے تو کیا ہوگا۔۔۔؟

انسان ایک منٹ کے لئے تو سانس روک ہی سکتا ہے، لیکن یہاں بات صرف ایک انسان کی نہیں ہو رہی، پوری زمین کی ہو رہی ہے۔ پوری زمین سے محض پانچ سیکنڈز کیلئے آکسیجن غائب ہو جائے تو۔۔۔۔!

1۔ ساحل سمندر پر لیٹے لوگوں کی جلد فوراً جھلسنا شروع ہو جائے گی، کیونکہ ہوا میں موجود مالیکیولر آکسیجن ہی ہمیں الٹرا وائلٹ روشنی سے بچاتی ہے۔

2۔ دن کے وقت آسمان کالا سیاہ ہو جائے گا، اندھیرا ہو جائے گا، کچھ دکھائی نہیں دے گا۔

3۔ دھات سے بنی ہوئی وہ تمام چیزیں جو الگ الگ ہیں، فوراً سے پہلے ایک دوسرے سے جڑنا شروع ہو جائینگی۔ کیونکہ ہوا میں موجود آکسیڈیشن کی تہہ ہی انہیں آپس میں جڑنے سے روکتی ہے۔

4۔ زمین کا پینتالیس فیصد حصہ آکسیجن سے بنا ہوا ہے، جیسے ہی آکسیجن غائب ہوگی، ساری زمین کھردری اور اُتھل پُتھل ہو جائے گی۔ اور اس پر چلنا اور قدم رکھنا مشکل ہو جائے گا۔

5۔ ہم ہوا کا اکیس فیصد دباؤ کھو دینگے، لہٰذا جس طرح جہاز کے اُڑتے ہی ہمارے کان بند ہونا شروع ہو جاتے ہیں، ویسے ہی ہماری قوتِ گوائی کم ہونا شروع ہو جائے گی۔

6۔ کنکریٹ کو زمین پر جمے رہنے میں آکسیجن مدد دیتی ہے۔ آکسیجن غائب ہوتے ہی کنکریٹ سے بنی تمام عمارتیں سیکنڈوں میں زمین بوس ہوجائینگی۔

7۔ آکسیجن پانی کا ایک تہائی حصہ ہے، جیسے ہی آکسیجن غائب ہوگی، دنیا کے تمام سمندروں کا پانی، ہائڈروجن گیس بن جائے گا، اسکا والیم بڑھ جائے گا۔ اور چونکہ ہائڈروجن سب سے ہلکی گیس ہے، اس لئے یہ اڑ کر فضاء میں چلی جائے گی۔ یعنی پوری دنیا میں لیکوڈ مادے جیسی کوئی چیز نہیں بچے گی۔

چلیں اب سوچتے ہیں کہ اگر آکسیجن گیس اپنی مقدار سے دگنی ہو جائے، یعنی جتنی ہم حاصل کر رہے ہیں، اسکا دُگنا ہو جائے، وہ بھی محض پانچ سیکنڈز کیلئے تو تب کیا ہوگا۔۔۔؟

1۔ درختوں کے اُگنے اور پھل دینے کی رفتار تیز ہو جائے گی۔

2۔ پرندے زیادہ لمبی پرواز کر سکیں گے۔

3۔ ہم زیادہ خوش اور زیادہ چالاک ہونگے۔ زیادہ آکسیجن سے ہمارے جسم کے پٹھے زیادہ مضبوط ہوجائیں گے۔ اور ہم بہترین جمناسٹک کا مظاہرہ کر سکے گے۔ ہماری جسمانی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔

لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن

لیکن ہماری زمین پر دیوقامت حشرات الارض گھومیں گے، جی ہاں یہ کاکروچ، بچھو، سانپ، پتنگے، ٹڈے، چونٹے اور چھپکلیاں، سب کی جسامت اتنی زیادہ ہوجائے گی کہ انہیں دیکھتے ہوئے خوف آنا شروع ہوجائے گا۔ کیونکہ حشرات الارض کی جسامت کا تعلق فضاء میں موجود آکسیجن کے تناسب اور اسکی مقدار سے ہوتا ہے۔

لہٰذا، دوستو! اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرو کہ اُس نے ہمیں ہر چیز ہماری ضرورت اور صلاحیت کے عین مطابق عطا کی ہے۔ ورنہ ہم گناہگار کہاں اِس قابل ہیں کہ اُس کی کسی چیز کا شکر بھی ادا کر پائیں..!!۔

💢ہائپو تھائرائڈازم کے جسم پر اثرات 💥تھائرائڈ گلینڈز ہمارے گلے میں ہوتے ہیں ۔یہ گلینڈز ایسے ہارمونز پیدا کرتے ہیںجو جسم ک...
07/06/2024

💢ہائپو تھائرائڈازم کے جسم پر اثرات

💥تھائرائڈ گلینڈز ہمارے گلے میں ہوتے ہیں ۔یہ گلینڈز ایسے ہارمونز پیدا کرتے ہیںجو جسم کی توانائی استعمال کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں ۔تھائرائڈ گلینڈز کی کارکردگی میں کمی ہائپو تھائرائڈازم کہلاتی ہے۔جب تھائرائڈ گلینڈز کم ہارمونز پیدا کرتے ہیں تو جسم کی کارکردگی متاثر ہونے لگتی ہے ۔ اس طرح ہائپو تھائرائڈازم مختلف طریقوں سے ہمارے جسم پر اثر انداز ہوتاہے۔
ہائپو تھائرائڈازم ہمارے میٹا بولزم،ذہنی کارکردگی، انرجی لیول اور نظام ہضم پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔جسم میں تھائرائڈ کے ہارمونز جتنے کم ہوتے جاتے ہیں جسم کی صلاحیت اتنی ہی زیادہ متاثر ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ سستی،کمزوری اور قبض کی شکایت بھی اس کا ہی حصہ ہوسکتی ہے۔ہائپوتھائرائڈازم کا پتہ لگانے کے لئے خون کے ٹیسٹ کے ذریعے جسم میں تھائرائڈہارمونز کا لیول معلوم کیا جاتاہے۔

میٹا بولزم کو متاثر کرتا ہے:
ہائپوتھائرائڈازم کے نتیجے میں جسم تھائرائڈ ہارمونزٹی ۳ اور ٹی ۴ کم مقدار میں پیدا کرتا ہے ۔یہ ہارمونز میٹا بولزم کو کنٹرول کرتے ہیں ۔اور ان کی کمی جسم کی توانائی استعمال کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔جس کے نتیجے میں ہمارے جسم کے اہم کاموں کی رفتارمیں کمی آجاتی ہے ۔

اس بارے میں جانئے : گردوں کو نقصان پہنچانے والی 8 غذائیں

دوران خون اور دل کی کارکردگی کومتاثر کرتا ہے:
ہائپوتھائرائڈازم دل کی دھڑکن کو ہلکا اور کمزور کردیتا ہے جس کی وجہ سے دل پوری قوت کے ساتھ خون کو پمپ نہیں کر پاتا۔اس کے علاوہ جب آپ ورزش یا محنت کا کوئی کام کرتے ہیں تو آپ کا سانس پھولتا ہے اورخون کی نالیاں سکڑ جانے کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ ہائپوتھائرائڈازم جسم میں کولیسٹرول کو بڑھاتا ہے جبکہ جسم میں ہائی کولیسٹرول اور بلڈ پریشر مل کر دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھادیتے ہیں ۔

اعصابی نظام :
اگر تھائرائڈ کی بیماری کا علاج نہ کیا جائے تو اس سے جسم اورذہن تک جانے والے اعصاب متاثر ہوتے ہیں جس کی وجہ سے متاثرہ حصے میں سن پن،سنسناہٹ،درد یا جلن محسوس ہوتی ہے۔

نظام تنفس:
تھائرائڈ ہارمونز کی کمی سانس لینے میں مددگار مسلز کو کمزور کرتی ہے جس کی وجہ سے پھیپھڑے صحیح طرح کام نہیں کر پاتے اور آپ کو سانس پھولتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔اور رات کو سوتے وقت بھی سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔

اس بارے میں جانئے :صرف دو چیزوں سے آنکھوں کی بینائی تیز کریں

نظام ہضم :
ہائپوتھائرائڈازم کی وجہ سے نظام ہضم سست ہو جاتا ہے جس کی علامات سینے کی جلن ،پیٹ پھولنے اور قبض کی صورت میں ظاہر ہوتی ہیں۔

تولیدی نظام :
وہ خواتین جنھیں تھائرائڈ کا مسئلہ ہوتا ہے ان کے پیریڈزیا تو بے قاعدہ ہوتے ہیں ،یا بہت زیادہ آتے ہیں ۔ایسی خواتین کو حاملہ ہونے میں مسئلہ ہوتا ہے اور اگر حمل ٹھہر بھی جاتا ہے تو اس کے ضائع ہو جانے کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔
جسم میں ہارمونز کی کم مقدار میٹا بولزم کو سست کرتی ہے جس کی وجہ سے دوسری علامات بھی ظاہر ہوتی ہیں جیسے :
۔تھکاوٹ
۔وزن بڑھنا
۔سردی برداشت نہ ہونا
۔ہاتھوں اور پیروں میں سوجن ہونا۔
تھائرائڈ ہارمونز میں کمی کی وجہ سے آپ کی جلد خشک اور زرد ہوسکتی ہے۔آپ کو پسینہ معمول سے کم آسکتا ہے جس کی وجہ سے جسم کا درجہ حرارت بڑھا رہتا ہے۔آپ کے سر اور بھنووں کے بال پتلے ہوسکتے ہیں۔آپ کے ناخن کمزور ہو جاتے ہیں ۔
دماغ سے جلد تک ہائپوتھائرائڈازم آپ کے جسم کے ہر حصے کو متاثر کر سکتا ہے۔مختلف لوگوں میں اس کی مختلف صورتیں ظاہر ہوتی ہیں ۔جو کسی میں کم اور کسی میں شدید ہوتی ہیں ۔ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق دوا کا استعمال کرکے بیماری اور اس کی علامات پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔

کیا آپ جانتے ہیں ؟آپ کا جسم  "37 ٹریلین"  خلیوں پر مشتمل  ہے، جو 200 مختلف اقسام میں تقسیم  ہیں۔ 100 بلین خلیات جلد بنات...
29/02/2024

کیا آپ جانتے ہیں ؟

آپ کا جسم "37 ٹریلین" خلیوں پر مشتمل ہے، جو 200 مختلف اقسام میں تقسیم ہیں۔ 100 بلین خلیات جلد بناتے ہیں،جو آپ کے جسم کا سب سے بڑا عضو ہے۔دماغ میں 100 بلین نیورانز آپ کو روزانہ تقریبا 60,000 سوچوں پر عمل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ کے پاس 127 ملین ریٹینل سیل بھی ہیں جو آپ کو دنیا کو 10 ملین مختلف رنگوں میں دیکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔آپ کے جسم میں 30 ٹریلین سرخ خون کے خلیات، 42 بلین خون کی نالیاں،اور 6 لیٹر یعنی (1.6 گیلن) خون ہے۔آپ کا خون آپ کے جسم کے وزن کا تقریباً 10 فیصد بنتا ہے۔آپ کی ناک میں 1,000 olfactory receptors ہیں جو آپ کو 50,000 مختلف بووں میں فرق کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ آپ کے پھیپھڑے آپ کو روزانہ 23,040 سانس لینے کی اجازت دیتے ہیں، جب کہ آپ کا دل تقریباً 115,200 دل کی دھڑکنیں یا ہر سال 42 ملین دل کی دھڑکنیں دھڑکتا ہے۔ آپ کے پاس 640 مسلز، 360 جوڑ، 206 ہڈیاں اور 100,000 بالوں کے پتے ہیں۔ آپ اپنی زندگی میں تقریباً 23,000 لیٹر (6,075 گیلن) تھوک پیدا کرتے ہیں، جو دو سوئمنگ پولز کو بھرنے کے لیے کافی ہے۔

Address

OPP: DHQ HOSPITAL TANK
Tank

Telephone

03420582102

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when SINA MEDICAL LABORATORY posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to SINA MEDICAL LABORATORY:

Share

Category