Dr Ayesha Tariq

Dr Ayesha Tariq One of best child speclist in toba tek Singh city

Eid Mubarak to all my followers ..
17/06/2024

Eid Mubarak to all my followers ..

Thanks for being a top engager and making it on to my weekly engagement list! 🎉 Muhammad Shakeel Ansari, Malak Fahad Mal...
14/06/2024

Thanks for being a top engager and making it on to my weekly engagement list! 🎉 Muhammad Shakeel Ansari, Malak Fahad Malak Fahad, Rana Salman Khan

Thanks for being a top engager and making it on to my weekly engagement list! 🎉 Muhammad Shakeel Ansari, Zubair Chaudhar...
04/06/2024

Thanks for being a top engager and making it on to my weekly engagement list! 🎉 Muhammad Shakeel Ansari, Zubair Chaudhary, Rana Salman Khan

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryeinDr Ayesha TariqConsultant child speclistMBBS FCPS paeds ...
04/06/2024

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
MBBS FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036

منگول بچے، ڈاؤن سنڈروم، سائیںڈاؤن سنڈروم آخر ہے کیا؟   زیر نظر تصویر میں موجود بچے کی شکل کا بچہ سو فیصد آپکی فزیکل آنکھ...
02/06/2024

منگول بچے، ڈاؤن سنڈروم، سائیں
ڈاؤن سنڈروم آخر ہے کیا؟

زیر نظر تصویر میں موجود بچے کی شکل کا بچہ سو فیصد آپکی فزیکل آنکھ نے اپنے گلی محلے گاؤں میں دیکھا ہوگا۔ کیوں نہ دیکھا ہو؟ ان کی ریشو دنیا بھر میں پیدا ہونے والے ہر 700 میں سے 1 بچہ ہے۔ پاکستان کی کل آبادی 21 کروڑ مان لیں۔ تو اس حساب سے تقریباً 30 ہزار ڈاؤن سنڈروم پاکستان میں موجود ہیں۔ ان کی شکل منگولوں سے ملتی ہے اس لیے انکو منگول بچے بھی کہا جاتا ہے۔

میں انہیں گولو مولو کہتا ہوں۔ بڑا پیار مجھے ان بچوں سے۔ سکول کے بچوں کے علاوہ بھی کوئی بچہ کہیں راستے میں یا دوران سفر مل جائے۔ میری کوشش ہوتی اسکی ایک پپی لے لوں یا اسکی گال پر پیار سے چٹکی کاٹ لوں اسے ممکن ہو تو اٹھا کر گلے لگا لوں۔ اور والدین کو اگر نہیں معلوم تو اسکی تعلیم کے بارے بتاؤں۔

جیسے ہی انسانی ماں کے رحم میں یا IVF کے ذریعے نطفے اور بیضے کا ملاپ ہوتا ہے۔ تو یک خلوی جاندار وجود میں آتا ہے۔ والد کی طرف سے ایک سپرم جو بیضے سے ملاپ کرتا ہے میں ننھی منھی سی 23 چیزیں یا معلومات کے کوڈ ہوتے ہیں۔ یہی 23 معلومات کے کوڈ ماں کی اووری سے نکلے بیضے میں بھی ہوتی ہیں۔ ان 23 ننھی منھی چیزوں کو کروموسوم کہتے ہیں۔ نطفے و بیضے کے ملاپ سے دونوں طرف سے آنے والے کروموسوم ایک دوسرے کے ساتھ جڑ کر 23 جوڑے بناتے ہیں۔ زائیگوٹ میں 46 کروموسوم ہونا نارمل ہے۔ مگر ڈاؤن سنڈروم میں کروموسوم نمبر 21 جب اپنے مخالف سمت سے آنے والے دوست نمبر 21 سے ملتا ہے۔ تو جنیٹک میوٹیشن (تنوع) کی وجہ سے یہ دو کی بجائے 3 کروموسوم بن جاتے ہیں۔ اسے ٹرائی سومی یا T21 بھی کہتے ہیں۔

اب زندگی کے ابتدائی واحد سیل یا خلیے میں 46 کی بجائے 47 کروموسوم ہو گئے۔ یہ سیل سٹیم سیل یا بنیادی خلیہ ہوتا ہے۔ جو آگے تقسیم در تقسیم ہو کر دیگر سیل بناتا ہے۔ ہر بننے والے سیل میں یہ کروموسوم 47 ہی بنتے چلے جاتے ہیں۔ اور نتیجتاً پیدا ہونے والا بچہ کچھ مختلف جسمانی شکل و ساخت کے ساتھ پیدا ہوتا ہے۔ جو آپ پوسٹ کے ساتھ لگی تصویر میں دیکھ سکتے ہیں۔

ان بچوں کی پہچان کیا ہے؟

ناک چپٹی جسے پنجابی میں پھینی ناک کہتے ہیں۔

کان چھوٹے مگر کھڑے ہوئے۔

آنکھیں ابھری ہوئی اور باریک سی مگر بیرونی کناروں سے اوپر کو اٹھتی ہوئیں۔

گردن چھوٹی اور کافی موٹی۔

سر عموماً عام بچوں سے بڑا۔

مسکراتا ہوا چہرہ۔

عموماً یہ بچے نارمل سے قد میں چھوٹے اور موٹے ہوتے ہیں۔

ذہنی صلاحیت کتنی ہوتی ہے؟ دیگر مسائل کیا ہیں؟

دانشورانہ صلاحیت یا پسماندگی کی بات کریں تو انکا آئی کیو اکثریت میں 50-70 اور کچھ بچوں کا 35-50 تک ہو سکتا ہے۔ جو ایورج یعنی کم سے کم 70 اور زیادہ ہو تو عموماً 120 سے کم ہے۔ ان بچوں کو غور و خوض/فکر، منطق، ادراک میں کمی کے مسائل ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ بولنے کے مسائل، دل کی دھڑکن کا تیز یا کم ہونا، دل میں سوراخ ہونا، والوز کا تنگ ہونا وغیرہ ان کے مشترکہ مسائل ہیں۔

یوں سمجھیے کہ ڈاؤن سنڈروم میں سے 50 فیصد کو دل کے مسائل ہوتے ہیں۔ مگر ان میں سے صرف 10 سے 15 فیصد کو کارڈیالوجسٹ یعنی دل کے ڈاکٹر سے علاج کی مد میں مدد درکار ہوتی ہے۔

اسکے علاوہ ان کو بے خوابی یعنی نیند کا بہت کم ہونا، الزائیمر، ڈیمینشیا، تھائی رائیڈ اور اسکن پر جلدی بڑھاپے کے آثار نمایاں ہونے کے مسائل ہوتے ہیں۔ ان کے دانت بھی بہت چھوٹے سے رہ جاتے ہیں۔ کچھ بچوں کو سخت چیزیں چبانے میں مسئلہ پیش آتا ہے۔

تشخیص کیسے ہوتی ہے؟

حمل کے پندرہویں سے بیسویں ہفتے کے کسی ماہر ریڈیالوجسٹ سے کروائے گئے الٹرا ساؤنڈ سکین میں ڈاؤن سنڈروم کی شناخت ہو جاتی ہے۔ اگر اس سے پہلے شناخت کرنا چاہیں تو حمل کے 11 ہفتے سے 14 ہفتے میں ہی Chorionic villus sampling (CVS) ٹیسٹ سے ڈاؤن سنڈروم کا پتا لگایا جاسکتا ہے۔ اس میں ایک الٹرا سونک سوئی ماں کے پیٹ میں داخل کی جاتی ہے۔ اور خوراک و آکسیجن کی نالی پلاسینٹا سے بلڈ سیلز کا سامپل لیا جاتا ہے۔ اس کا کوئی درد نہیں ہوتا عموماً 20 منٹ کا کام ہے۔ اس سے حمل کو بھی کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

اگر وقت زیادہ گزر چکا ہو تو حمل کے 15 سے 18 ہفتے میں ایک اور ٹیسٹ Amniocentesis کیا جاتا ہے۔ اس میں بھی الٹرا ساؤنک سوئی رحم میں جاتی ہے۔ بچے کے گرد جھلی میں موجود پانی جسے لائیکر یا امنیاٹک فلیوڈ کہتے سے پانی کا ایک قطرہ نکالا جاتا ہے۔ اس میں بھی 20 منٹ لگتے کوئی درد نہیں ہوتا۔ حمل کو بھی کچھ نہیں ہوتا۔ بس یہ ٹیسٹ کسی قابل گائناکالوجسٹ سے کروائیں۔

ڈاؤن سنڈروم کی کنفرم تشخیص ہوجانے پر آپ اپنے مذہب عقائد فرقے کی تعلیمات کے مطابق اس حمل کو ختم بھی سکتے ہیں۔ یا جاری رکھ کر ڈاؤن سنڈروم بچے کو پیدا کر سکتے ہیں۔ بحثیت مسلمان میرے علم و مطالعہ کے مطابق گوشت کے لوتھڑے میں روح پھونکے جانے سے قبل ڈاکٹروں کے مشورے اور علماء سے رائے لیکر حمل ختم کرنے کی کچھ گنجائش موجود ہے۔ قرآنی و احادیث کی تعلیمات میں روح پھونکے جانے کی عمر حمل ٹھہر جانے کے بعد 4 ماہ یعنی 16 ہفتوں کا دورانیہ ہے۔ پہلے ٹیسٹ CVS گیارہویں سے چودہویں ہفتے تک تشخیص ہو جائے۔ اور اگر آپ حمل ختم کرنا چاہیں تو اپنے مذہب و عقائد کی بنیاد پر فیصلہ کر کے فتویٰ لے کر ایسا سکتے ہیں۔

دنیا بھر میں 30 سے 40 فیصد ڈاؤن سنڈروم کی تشخیص ہوجانے پر حمل ختم کر دیا جاتا ہے۔ اس میں تمام مذاہب اور کسی مذہب کو نا ماننے والے لوگ شامل ہیں۔

ان بچوں کی اوسط عمر 50 سے 60 سال ہے۔

ان کا عالمی دن 21 مارچ ہے۔

بچہ پیدا ہوگیا۔ یا پتہ تھا ڈاؤن سنڈروم ہے مرضی و خوشی سے پیدا کیا۔ اب کیا کریں؟

سب سے پہلا کام جو کریں۔ اس بچے کی پیدائش پر ویسی ہی خوشی منائیں ویسے ہی مٹھائی بانٹیں ویسا ہی عقیقہ کریں جیسے عام بچوں کی پیدائش پر کرتے ہیں۔ روئیں پیٹیں بلکل نہیں ناں اس سے کچھ ہوگا۔ بچے کے جسم کے اربوں کھربوں سیلز میں سے ہر ایک سیل میں موجود 47 کروموسوم کو آپ دنیا بھر کی طاقت لگا کر بھی 46 نہیں کر سکتے۔ یعنی بچے کی جسمانی ساخت اور ذہنی استعداد جو بن چکی ساری عمر وہی رہے گی۔ آپ اسے پہلے دن سے توجہ دے کر بہت بہتر کر سکتے ہیں۔

اسکا کوئی علاج نہیں ہے۔ اس سچ کو قبول کریں۔ لوگ اس سچ کو کئی سال بعد مانتے ہیں۔ علاج دم درود کرواتے رہتے ہیں۔ تب تک بچے کا مکمل بیڑہ غرق ہو چکا ہوتا۔

ان بچوں کی زندگی کے پہلے 1000 دن انتہائی اہم ہوتے ہیں۔

پیدائش سے فوراً بعد سماعت اور بصارت کا ٹیسٹ کروائیں۔ فوراً دل کی دھڑکن چیک کروائیں۔ اسکا ریگولر ریکارڈ رکھیں۔ پہلے چھ ماہ کی عمر میں کارڈیالوجسٹ سے ملیں اور دل کے ممکنہ امراض کی تشخیص کروائیں۔ سماعت میں مسئلہ ہونے پر ضرورت ہو تو ایک ماہ کی عمر میں ہی اچھی کوالٹی کا سرٹیفائیڈ پروفیشنل سے آلہ سماعت لگوا لیں۔ بچہ ماں کی آواز سنے اور رسپانس کرے۔ جو سنے گا وہی بچہ بولے گا۔ ورنہ بہت لیٹ بولے گا۔

یہ ایک ڈیویلپمنٹل ڈس ابیلیٹی ہے۔ میرا ایم فل اسی میں ہے۔ اور یہ میری سب سے پسندیدہ ڈس ابیلیٹی تھی۔

ارلی انٹروینشن جتنی جلدی دینی شروع کریں گے۔ اتنا ہی فائدہ ہوگا۔ اگر ارلی انٹروینشن نہ دی جائے تو یہ بچے تین سال تک کی عمر تک پہنچ کر نہ ٹھیک سے بولتے ہیں نہ ٹھیک سے چلتے ہیں۔ اگر انٹروینشن دے دی جائے تو تین سال کی عمر تک لکھنا پڑھنا بھی ماشاءاللہ شروع کر دیتے ہیں۔

ارلی انٹروینشن میں کیا کرنا ہے؟

ایک سال کی عمر سے پہلے آلہ سماعت اگر ضرورت ہو تو ہر صورت لگوائیں۔

ایک سال کی عمر سے ہی پانچوں حسیات کا استعمال کرنا سکھائیں۔ آکو پیشنل تھراپسٹ سے مدد لیں۔

ان بچوں کے مسلز اور ہڈیاں و جوڑ کمزور ہوتے ہیں۔ فزیوتھراپسٹ سے مشورہ کرکے جتنی جلدی ممکن ہو فزیوتھراپی شروع کروائیں۔ اور چند سال تک حسب ضرورت جاری رکھیں۔ بعد میں اسکی روٹین میں ریگولر سیر ورزش یا جم جانا یا کوئی گیم کھیلنا شامل کریں۔ ورنہ بچہ بہت موٹا ہوجائے گا۔ یا بہت کمزور ہوجائے گا۔

غذا ڈاکٹر کے مشورے سے دیں۔ ہر بچے کے مسائل مختلف ہو سکتے ہیں۔ نظام انہضام بھی کئی بچوں کا متاثر ہوتا۔

سکول میں انکی سوشل اسکلز، سیلف ہیلف سکلز یعنی اپنے کام آپ کرنا جیسے کپڑے پہننا، شوز بیلٹ پہننا تسمے بند کرنا برش کرنا بٹن بند کرنا وغیرہ سب سے پہلے سکھایا جاتا ہے۔

اسکے ساتھ بچے کی موٹر اسکلز، زبان دانی اور Cognitive پراسیسنگ کو بہتر کرنے پر کام کیا جاتا ہے۔

یہ بچے سپیشل ایجوکیشن یا جنرل مین اسٹریم ایجوکیشن جس میں ارلی انٹروینشن کے بعد نارمل بچوں کے ساتھ ہی پڑھ سکتے ہیں۔ کچھ بچے ایجوکیبل ہوتے ہیں اور کچھ ٹرین ایبل۔ ان بچوں پر اگر دل سے محنت کی جائے تو ماسٹرز تک تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ ابتدائی تین سے چار سالوں میں ارلی انٹروینشن دے کر انکو نارمل سکول میں پڑھایا جا سکتا ہے۔

پاکستان میں شعور کی کمی، اداروں کی کمی یا معلومات نا ہونے کیوجہ سے ان بچوں کی زندگی کے ابتدائی کئی سال ضائع ہوجاتے ہیں۔ تو وہ نقصان کبھی بھی پورا نہیں ہوسکتا۔ نتیجتاً یہ بچے گلیوں محلوں میں سائیں بنے پھر رہے ہوتے۔ لوگ ان سے ٹھٹھہ مذاق کرتے انہیں چھیڑتے یہ ان کو گالیاں دیتے یا انکے پیچھے لگ جاتے ہیں۔ یوں ہی انکی عمر بیت جاتی۔

پہلے دن سے بچے کو دل سے قبول کریں۔ جو میں نے اوپر لکھا ہے اس پر عمل کریں انشاء اللہ بچہ نارمل کے قریب ترین زندگی گزارے گا۔ پنجاب کے ہر ضلع ہر تحصیل ہر ٹاؤن میں موجود سرکاری سپیشل ایجوکیشن سنٹر میں ان بچوں کی تعلیم و تربیت کا بندوست کیا گیا ہے۔ مگر دیکھا یہی گیا ہے کہ ان بچوں کو حرام کی اولاد سمجھ کر والدین کی طرف سے ہی ایسا غیر منصفانہ سلوک ملتا ہے۔ کہ رہے رب کا نام۔ والدین ایک تو آتے ان بچوں کو 6 سے 8 سال کی عمر میں لیکر ہیں۔ اور پھر سمجھتے اب یہ بچے سکول والوں کی ذمہ داری ہیں۔۔ہم آزاد ہیں۔ باقی بچوں پر پیسے بھی لگاتے ان کو توجہ بھی دیتے مگر انکی کوئی پرواہ نہیں ہوتی۔ داخلے کے بعد کبھی دوبارہ سکول نہیں آتے۔ اور اکثر ٹیچرز بھی پھر توجہ دینا چھوڑ دیتے ہیں۔ اور دوسری طرف کہیں والدین دل سے توجہ دے رہے ہوتے تو ٹیچر نالائق یا ہڈ حرام ہوتا۔ یا توجہ نہیں دیتا یا اسکے پاس بچے بہت زیادہ ہوتے تو بچے کی زندگی برباد کر دیتا۔

ایک پوری ٹیم ان بچوں کو فعال کرنے میں کردار ادا کرتی ہے۔ جن میں سائیکالوجسٹ سپیچ تھراپسٹ، میوزک ٹیچر، کلاس ٹیچر، ہر سکول میں موجود ہوتے ہیں۔ اگر آپ سرکاری سپیشل سکول کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ سوجھ بوجھ رکھتے ہیں کہ بچے کو کچھ نہیں کروایا جا رہا۔۔اسکا آئی ای پی IEP) Individualized Education plan) نہیں بنایا یا آپکو نہیں دیا گیا۔ نہ آپکو پتا ہے سکول والے کیا کروا رہے تو سکول جائیں۔ احترام سے پوچھیں کیا کروا رہے ہیں۔۔ہم کیا کریں گھر میں بچے کے ساتھ؟ سکول پرنسپل سے ملیں اپنا معاملہ ڈسکس کریں۔ اور سکول والوں سے ملکر بچے کی تعلیم و تربیت پر توجہ دیں۔

یہ بچے فوٹوگرافی، سٹیج پرفارمنسز، ڈانس، ماڈلنگ، کشتی پہلوانی وغیرہ, پیرا اولمپکس گیمز میں بہت اچھا مقام حاصل کر سکتے ہیں۔۔کسی بھی دفتر جنرل سپر سٹور میں انڈر سپر ویژن کامیابی سے ملازمت کر سکتے ہیں۔ اپنی ایجوکیشن اور خصوصیات کے مطابق سرکاری محکموں میں ملازمت بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

اچھا ایک آخری بات۔ ڈاؤن سنڈروم لڑکیوں کی شادی کر دی جائے تو انکے ماں بننے کے 50 فیصد چانسز ہوتے ہیں۔ اور 50 فیصد ہی چانس ہوتے انکا بچہ بھی ڈاؤن سنڈروم ہی ہوگا۔

ڈاؤن سنڈروم مردوں۔میں باپ بننے کی صلاحیت بہت ہی کم ہے۔۔آپ اس بات کا اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں۔ کہ دنیا بھر میں اب تک معلوم کیسز میں صرف تین ڈاؤن سنڈروم مرد باپ بن سکے ہیں۔ شادیاں تو ہزاروں کی ہوئی ہیں۔

لڑکی کی شادی اگر ممکن ہو تو کسی دوسری مائنر ڈس ابیلیٹی کے ساتھ یا کوئی قبول کرے تو نارمل شخص سے کریں۔ کوشش کریں لڑکی بچہ نہ پیدا کرے۔ بس اپنے سسرال چلی جائے۔ جہاں بچوں کی ضرورت نہ ہو۔

میں والدین سے کہوں گا۔ بچیوں کی شادیوں میں غیر ضروری تاخیر نہ کریں۔ گولی ماریں جہیز کو وہ بعد میں بنتا رہے گا۔ اور شاید دینے کی نوبت ہی نہ پیش آئے لوگ ہی اچھے مل جائیں۔ یہ واحد ڈس ابیلیٹی ہے جسکا ماں کی زیادہ عمر کے ساتھ ڈائریکٹ تعلق ہے۔ باقی بھی کئی ذہنی و جسمانی معذوریاں ماں کی عمر 33 سے 35 سال کے بعد حمل ہونے پر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اگر 33 سال کی عمر میں ماں بننے کا پلان کریں تو ضرور جنیٹک کاونسلنگ کروائیں۔ یہ کہاں سے کروانی اور کیا کرنا ہوتا تفصیل سے جلد ہی لکھوں گ
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist

Apny bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryeinDr Ayesha TariqConsultant child speclistMbbs FCPS paeds m...
02/06/2024

Apny bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036 for appointment

30/05/2024

آج کل "لوز موشن" کا سیزن ہے۔ تمام ڈاکٹرز کے پاس ان دنوں سب سے زیادہ رش "لوز موشن اور الٹی" والے مریضوں کا ہوتا ہے۔ ہم چونکہ بچوں کے ڈاکٹر ہیں تو ہمارے پاس ننھے منے بچے بمعہ اپنے والدین تشریف لاتے ہیں۔
کچھ والدین تو اپنے بچوں کے لوز موشن کے حوالے سے اس قدر متفکر ہوتے ہیں کہ موبائل میں اس سانحہ کی ( ڈائپرز کی) تصاویر اور ویڈیوز ریکارڈ کر کے لے آتے ہیں اور بچہ چیک کرواتے ہوئے ہمارے حضور پیش کرتے ہیں۔
ان والدین سے دست بستہ گزارش ہے کہ ایسا نہ کیا کریں۔ کچھ ڈاکٹرز ہماری طرح کمزور دل کے بھی ہوتے ہیں۔ 🫤🫤🫤🫤

Just for the sake of fun..🤣
Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036

Because good sleep guarantee you a healthy life..Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryeinDr Ayes...
29/05/2024

Because good sleep guarantee you a healthy life..
Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
For appointment 0310 6265036

نکسیر پھوٹنا/ناک سے خون بہنا Epistaxisنکسیر پھوٹنا/ ناک سے خون بہنا کے عمل کو میڈیکل کی زبان میں Epistaxis کہتے ہیں۔ عمو...
28/05/2024

نکسیر پھوٹنا/ناک سے خون بہنا Epistaxis
نکسیر پھوٹنا/ ناک سے خون بہنا کے عمل کو میڈیکل کی زبان میں Epistaxis کہتے ہیں۔ عموماً نکسیر پھوٹنے کے پیچھے براہ راست کوئی بیماری وجہ نہیں بنتی، لیکن کچھ مریضوں میں کسی بیماری کی وجہ سے بھی نکسیر پھوٹنے کا عمل شروع ہو سکتا ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ جگر معدے یا خون میں گرمی کی وجہ سے یہ عمل ہوتا ہے، حالانکہ میڈیکل میں خون میں سردی یا گرمی کا کوئی وجود نہیں ہے۔ دراصل سخت گرمی کی وجہ سے خصوصاً بچوں میں پانی اور نمکیات کی کمی ہو جاتی ہے، پانی کی کمی ہونے کی وجہ سے ناک کی اندرونی جھلی خشک ہو جاتی ہے۔ ایسی صورت میں اکثر ناک میں جلن یا خارش کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔ جیسے ہی ناک کومعمولی سا دبائیں، خارش کریں یا ہلائیں تو ناک کی اندرونی جھلی میں دراڑیں پیدا ہوجاتی ہیں اور ناک سے خون بہنا شروع ہو جاتا ہے۔ جسے نکسیر پھوٹنا کہتے ہیں۔
ایسی صورت میں اگر ناک کی بیرونی سطح کو 5 سے 10 منٹ تک زور سے دبا کر رکھا جائے تو خون بہنے کا یہ عمل رک جاتا ہے۔ کچھ لوگ خون بہنے کی صورت میں سر پر پانی ڈالنا شروع کر دیتے ہیں۔ اس عمل کا کوئی نقصان نہیں ہے لیکن براہ راست ناک کو دبانے سے خون جلدی رک جاتا ہے۔ خون بہنے کی صورت میں سر کو سیدھا یا پیچھے کی جانب کرنے سے بچنا چاہیے کیونکہ ایسا کرنے سے خون گلے میں جانا شروع ہو جاتا ہے جو کہ معدہ میں جا سکتا ہے۔
عموماً نکسیر پھوٹنے کا عمل ہوا میں خشکی کی ہی وجہ سے ہوتا ہے لیکن کچھ دوسری صورتیں بھی ہیں جن میں ناک کی بیماریاں، الرجی، پرانی چوٹ، خون کو منجمد کرنے والے سیل پلیٹلیٹس کی کمی وغیرہ شامل ہیں۔ اگر نکسیر پھوٹنے کا عمل بار بار پیش آئے تو 0.9٪ سوڈیم کلورائیڈ نزل سپرے کے دو پف ناک کے دونوں نوسٹرلز میں سپرے کریں۔ یہ انٹی سیپٹک سپرے ہی جو جراثیموں کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ناک کی اندرونی جھلی میں نمی بھی پیدا کرتی ہے۔ ناک کے دونوں طرف بنا خوشبو والا موسچرائزر بھی لگایا جا سکتا ہے، مزید یہ کہ سٹیمر کی مدد سے بھاپ کو ناک کے ذریعے اندر کھینچیں۔ یہ کچھ احتیاطی تدابیر ہیں جو اس عمل کو کم یا مکمل طور پر ختم کرنے میں معاون ہیں۔
نوٹ: بڑوں 15 منٹ مسلسل اور بچوں میں 10 منٹ مسلسل دبائے رکھنے سے اگر خون نہ رکے تو فوراً ہسپتال چیک کروائیں۔
Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
For appointment 0310 6265036

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryeinDr Ayesha TariqConsultant child speclistMbbs FCPS paeds ...
27/05/2024

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
For appointment 0310 6265036

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryeinDr Ayesha TariqConsultant child speclistMbbs FCPS paeds ...
25/05/2024

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036 for appointment

Apney bacho ki khoorak me yougrt ko zarur shamil kryein..Apny bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein...
23/05/2024

Apney bacho ki khoorak me yougrt ko zarur shamil kryein..
Apny bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
MBBS FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036 for appointment

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryeinDr Ayesha TariqConsultant child speclistMbbs FCPS paeds ...
21/05/2024

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
03106265036

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryeinDr Ayesha TariqConsultant child speclistMBBS FCPS paeds ...
20/05/2024

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
MBBS FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
For appointment 0310 6265036

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryeinDr Ayesha TariqConsultant child speclistMBBS FCPS paeds ...
16/05/2024

Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
MBBS FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036
Time sham 4 se 7

Thalassemia ka aalmi din...Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryeinDr Ayesha TariqConsultant chi...
09/05/2024

Thalassemia ka aalmi din...
Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
03106265036

05/05/2024

بچوں کو ایک سال کی عمر تک کبھی گاۓ / بھینس کا دودھ نہ دیں

ماں کا دودھ بہترین غذا ہے کوئی مسلہ ہو تو ڈ بے کا دودھ دے سکتے
Apney bachy ke sehat se related masaail k lye aj hi rabta kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
MBBS FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
For appointment 0310 6265036

 ‼️پچھلے 50 سالوں میں حفاظتی ٹیکوں سے بچوں کی اموات میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ انسانی تاریخ میں پہلے سے کہ...
01/05/2024

‼️

پچھلے 50 سالوں میں حفاظتی ٹیکوں سے بچوں کی اموات میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ انسانی تاریخ میں پہلے سے کہیں زیادہ بچے اب اپنی 5ویں سالگرہ تک پہنچ رہے ہیں۔ اس ناقابل یقین کامیابی کا جشن منائیں اور اس کی حفاظت کریں❗

👫 بچوں کے معاملے میں کسی بھی مشورے اور معائنے کی اپوائنٹمنٹ کے لیے رابطہ کریں ✅

Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0306-7938244

#

Apney bacho ko hifazati teekay lgwayeinBemmario ko door bhagyeinHifazati teeko ke barey me ksi b terha ki information ly...
29/04/2024

Apney bacho ko hifazati teekay lgwayein
Bemmario ko door bhagyein
Hifazati teeko ke barey me ksi b terha ki information lye aaj hi visit kryein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
MBBS FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
RAMEEN Medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
Timing sham 4 se 7
0310 6265036 fr appointment

Apney bachy ke sehat se related problems ke liye aaj hi tashreef layein
29/04/2024

Apney bachy ke sehat se related problems ke liye aaj hi tashreef layein

پیلا یرقان/ ہیپاٹائٹس اے ۔۔۔آج کل پیلا یرقان بہت تیزی سے پھیل رہا ھےجس کی سب سے بڑی وجہ گندا پانی اور بازار کی کھانے وال...
19/10/2023

پیلا یرقان/ ہیپاٹائٹس اے ۔۔۔
آج کل پیلا یرقان بہت تیزی سے پھیل رہا ھےجس کی سب سے بڑی وجہ گندا پانی اور بازار کی کھانے والی اشیاء کا زیادہ استعمال ھے
پیلے یرقان کے جراثیم، صفائی کا خیال نہ رکھنے کے باعث متاثرہ شخص سے دوسرے لوگوں میں منتقل ھو جاتے ھیں ۔۔ بازار کی اشیاء بناتے وقت صفائی کا خیال نہیں رکھا جاتا ۔۔
پیلے یرقان کے جراثیم معدہ ،انت کی سوزش کے ساتھ ساتھ جگر کو متاثر کرتا ھے۔۔
بچے پیلی رنگت، پیٹ درد، الٹی، چکر، سر درد، بخار اور پیشاب کے مسائل کے ساتھ آتے ھیں
ایسے میں
صفائی کا خاص خیال رکھیں
ھاتھ دھو کر کھانا بنائیں اور کھانا کھانے سے پہلے ھاتھ دھوئیں
بچوں کو بازار کی اشیاء بلکل نہ دیں ۔
تلی ھوئی ، تیز مصالحے دار اشیاء نہ دیں
بازار کے گنے کے رس سے پرہیز کریں
گھر میں پھلوں کے جوس بنا کر دیں
سادہ کھانا کھلائیں
صفائی کا خاص خیال رکھیں
گھر کے باقی افراد ہیپاٹائٹس اے کی ویکسین لگوایں

19/10/2023

کئی بار والدین پوچھتے ہیں کہ ڈاکٹر صاحب ہمارے بچے کا سر اور ماتھا گرم ہے جبکہ ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہیں، تھرمامیٹر بھی جسم کا نارمل درجہ حرارت بتا رہا ہے۔ تو یہ کیا ہے؟؟

میں اس پوسٹ میں اس چیز کی وضاحت کروں گا۔

بچوں کا دماغ بہت تیزی سے بڑھ رہا ہوتا ہے۔ پیدائش کے وقت سر کا سائز اوسطاً پینتیس سینٹی میٹر ہوتا ہے جو ایک سال میں بڑھ کر سینتالیس اور دو سال کی عمر میں انچاس سینٹی میٹر تک ہو جاتا ہے۔ اسکے بعد پھر زندگی میں صرف پانچ سینٹی میٹر تک مزید بڑھتا ہے لہذا ابتدائی تین سے پانچ سالوں میں سر اور دماغ کی تیزی سے نشوونما ہوتی ہے۔ تیز نشونما کا مطلب ہے تیز میٹابولزم میں اور میٹابولزم میں اضافہ کا مطلب ہے اس درجہ حرارت میں اضافہ ہے۔

جسم کا مرکز دل ہے اور مرکز میں زیادہ حرارت ہوتی ہے جبکہ سر کے مقابلے ہاتھ اور پاٶں دل سے زیادہ دور ہوتے ہیں۔ لہٰذا جب خون دل سے چلتا ہے تو اس سے حرارت مختلف طریقہ کار کے زریعے کم ہو جاتی ہے جیسے پسینا، انسنانی جسم کو چھونے والی چیزیں اور جسم کے ارد گرد کا درجہ حرارت ,ہوا ۔
سر چونکہ دل کے قریب ہے بہ نسبت ہاتھ اور پاٶں کو تو خون کی گرماٸش سر کی طرف ہاتھ پاٶں کے مقابلہ میں زیادہ ہوتی ہے ۔

اھم یہ ہے کہ اگر آپکو لگتا ہے بچہ گرم ہے تو اسکا تھرمامیٹر سے ٹمپریچر چیک کریں۔اگر یہ 99 سے کم ہےتو تسلی رکھیں۔
دوسروں کے والدین کے ساتھ بھی شیئر کریں۔ جزاک اللہ

02/10/2023

بچوں میں ناف کا ہرنیا اور والدین کے لیے ہدایات !!!!
ناف کا ہرنیا بچوں میں بہت عام حالت ہے۔
اسکی علامات میں ناف کی سوجن یا پھول جانا شامل ہے جو روتے ہوئے زیادہ نمایاں ہو جاتی ہے اور اسے آسانی سے دبایا جا سکتا ہے۔یہ عمومأ پیداٸیش پر ہی ظاہر ہوجاتا ہے ۔
اس کی کوئی خاص وجہ نہیں ہے لیکن کچھ کیسز جیسے ہائپوتھائیرائڈزم اس سے منسلک ہو سکتے ہیں۔
والدین کو ذہن میں رکھنے کی چند ضروری باتیں !!! یہ ایک بہت عام حالت ہے یہ عمومأ بےضرر ہوتا ہے عام طور پر اسکے لیے کوئی علاج یا سرجری کی ضرورت نہیں ہوتی ہے عام طور پر یہ خود ہی تین سے چار سال کی عمر میں ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اس سے بچے کو کوئی تکلیف یا درد نہیں ہوتا یہ بچے قے یا الٹی کا سبب نہیں بنتا یہ بچوں میں وزن یا قد نہ بڑھنے کی وجہ یہ نہیں ہے کبھی بھی اسکو سکے کے ذریعے لپیٹنا یا دباؤ نہ ڈالیں اس سے اسکے ارد گرد جلد گل سکتی ہے اور انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے جو زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔

18/09/2023
18/09/2023

دورے یا جھٹکے پڑنا بچوں میں ایک بہت عام مسئلہ ہے۔
میں آپ سب سے خاص طور پر والدین کے ساتھ ایک بہت اہم نکتہ پر بات کرنا چاہتا ہوں۔
اگر ڈاکٹر خود سے جھٹکوں کو نہیں دیکھ پاتا تو مرگی یا دوروں کی تشخیص کرنا بہت مشکل کام ہے ۔ کوئی ایک ایسا ٹیسٹ نہیں ہے جو سو فیصد یہ بتا سکے کہ مریض کو دورے یا جھٹکے پڑ تےہیں۔مریض کے والدین اکثر اوقات جس کو دورہ سمجھ رہیے ہوتے ہیں وہ حقیقت میں دورہ نہیں ہوتا ۔
ای ای جی ایک ٹیسٹ ہے جو ھم عمومأ کرواتے ہیں لیکن یہ جب مریض کو مرگی کا مرض ہو پھر بھی نارمل سکتا ہے۔
سب سے اھم چیز دوروں یا جھٹکوں کی تفصیل کے بارے میں جاننا بہت ضروری ہے۔
آجکل کے دور میں تمام لوگوں کے پاس کیمرے والے موبائل ہوتے ہیں لہذا جب بھی خدانخواستہ کسےی بچے کو جٹھکے لگیں تو بچے کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ ایک بندہ اسے فون میں ریکارڈ کرلے۔
تشخیص کے لیے یہ ویڈیو بہت ضروری ہے تاکہ درست دوائیں شروع کی جاٸیں کیونکہ مختلف ادویات مختلف قسم کے دوروں کے لیے کام کرتی ہیں۔
اگر آپ کے بچے کو مرگی نہیں ہے اور صرف آپکے دیکھنے پر اسکا مرگی والاعلاج شروع کر دیا جاۓ تو اس کے بہت دیرپا اثرات ہوتے ہیں۔بچے مرگی کی دوا باقاعدگی سے دینا، دوائی کا بندوبست کرنا، دوا کے مضر اثرات، مرگی ہونے کا معاشرتی اثر,والدین میں فکر ,بچے کی روٹین کا متاثر ہونا وغیرہ شامل ہیں جسکا آپکو سامنا کرنا پڑے گا۔
اس لیے اسکی درست تشخیص بہت ضروری ہے اور اس میں آپ کی ویڈیو ریکارڈنگ ھماری مدد کر سکتی ہے۔

عام طور پر ھم سے  یہ سوال پوچھا جاتا ہے کہ آپ ڈاکٹر اکثر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ  نو مو لود اور ایک سال سے چھوٹےبچے کو...
16/09/2023

عام طور پر ھم سے یہ سوال پوچھا جاتا ہے کہ آپ ڈاکٹر اکثر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ نو مو لود اور ایک سال سے چھوٹےبچے کو گا ئے کا دودھ بالکل نہ دیں , لیکن کبھی اسکی سائنسی وضا حت نہیں دی ۔ہمارے محلے میں تو سب لوگ بچوں کو گا ئے,بھینس ,یا بکری کا دودھ پلالتے ہیں ۔
جواب !!! سب سے پہلی بات یہ کہ گا ئےکا دودھ قدرت نے گا ئے کے بچھڑ ے کے لئے بنا یا ہے ۔ بچھڑے کی غذا کی ضرو ریات انسان کے بچے سےبا لکل مختلف ہیں ۔ گا ئے کے بچھڑے کا معدہ اور نظام ہضم انسان کے نا زک بے بی سے بالکل مختلف ہے ۔ جس طر ح ایک با لغ انسان گا ئے کی غذا ہضم نہں کر سکتا اسی طر ح بے بی کا معدہ بھی بچھڑ ے کا خوراک ہضم نہیں کر سکتا ۔اس لئے ما ں کا دودھ ایک نو مو لود بچےکے لئے بہتر ین غذا ہے ۔اگر ما ں کا دودھ کسی وجہ سے میسرنہیں ہے تو دوسرے نمبر پر فا رمو لا یا ڈبے کا دودھ ہے ۔اگر چہ ڈبے کا دودھ گا ئے کے دودھ سے ہی بنا یا جاتا ہے مگر اس کو ایک بہت پیچیدا طر یقہ سےگزار کر ما ں کےدودھ کے سا خت کے قریب ترکیا جا تا ہے ۔ اس کے علا وہ مندرجہ ذیل سا ئنسی وجو ھا ت پر غور کر یں ۔ گا ئے کے دودھ میں ائرن بہت کم مقدار میں ہے اور جس شکل میں ہےا میں بہت کم مقدار میں جذب ہو تا ہے۔ گا ئے کے دودھ میں پروٹین اورمنرل کی مقدر بہت زیا دہ ہے جوکہ نو مو لود بے بی کے گردوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے ۔ اور گائےکےدودوھ میں جو لیپڈ کی مختلف شکل مو جود ہے ۔وہ انسا نی بے کے لئے مو زوں نہیں ۔اور ایک انتہا ئی ہم چیز گائے کادودھ بہت ابتدائی عمر میں دینے سے کا و ملک الرجی ک رسک بہت بڑھ جا تا ہے جس سے جس سے بے بی کے انت سے خون بہتا ہےجو بظا ہر پا خانے میں نظر نہیں آ تا مگر اگر ما ئیکرو سکوپ کے اندر دیکھےں تو یہ اوکلٹ بلڈ کی صورت میں نظر آتا ہے ۔ اس سے نہ صرف انت کو نقصآن ہو تا ہےبلکہ خون میں مو جو د رہا سہا ائرن بھی پا خا نے کے راستے ضا ئع ہو جا تا ہے ایرن کی کمی کے با رے میں میں تفصیلی پو سٹ لکھ چکا ہو ں ۔ اگر گا ئے کا دودھ پینے والا بچہ بظا ہر صحت مند نظر آ ئے تو اس ک یہ مطب یہ نہیں کہ اس کی ذہنی اور جسما نی صحت بہتر ہے ۔ ہمیں نہیں معلوم ا س میں ائرن کی کمی ہے ۔ور ائرن ذہنی صحت اور ائی کیو کے لئے ضروری ہے ۔اور ای طرح ہی بھی اندازہ لگا نا اسان نہیں کہ بچے کے گر دوں پر کتنا بو جھ ہے -ایک اور چیز کی وضا حت ضروری ہے ۔ کیو نک بچھڑے کےلئے جسا مت کا جلد بڑھنا زیا دہ ضروری ہے ۔اس لئے قدرت نے گا ئے کے دودھ میں پر و ٹیں ا ور منرل کی مقدار انسانی حد سے زیا دہ رکھا ہے ۔انسان کے لئے پہلی تر جیح دما غ اور ذہنی صحت ہے اس لئے ماں کے دودھ میں سینکڑوں ایسے اجزا ہیں جو دماغ کے نشو نما میں مددکرتے ہیں۔۔ ایک سال کی عمر میں بچے کا ہا ضمہ اورگردے اتنے میچو ر ہو تے ہیں کہ بے بی ارام سے گا ئے کا دودھ ہضم کرسکتا ہے ۔ ۔ ہمار ا کام بچو ں کی صحت کے با رے میں جدید سا ئنسی معلوما ت فرا ہم کرناہےب۔ بچو ں کو جو بھی وا لدین پلا ئیں ان کی مر ضی ہے ۔ اللہ سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے ۔آ مین ۔مزید کو ئی شکوک وشبہا ت ہو ں تو سوال ضرور بھیجے ۔

21/08/2023

چند دن پہلے ایک بچے کو ایمرجینسی کےاندر واش روم کی صفائی کےلیےاستعمال ہونے والے تیزاب پینے کی وجہ سے داخل کیا گیا تھا۔ بچے کا منہ کافی زیادہ جل گیا تھا، منہ سے تھوک جاری تھا اور قے میں خون آرہا تھا۔
ایک ہی دن پہلے گھر میں نئے بچے کی پیدائش پر یہ خاندان بہت خوش تھا لیکن آج وہ اس دکھ سے گزر رہے تھے۔ مزید تفصیلات زیادہ تکلیف دینے والی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ انکے گھر کےواش روم میں پیپسی کی بوتل کےاندر واش روم صاف کرنے والا تیزاب رکھاہواتھا۔ بچوں نے اسے کولڈ ڈرنک سمجھا اور پینا شروع کر دیا۔ آدھے گھنٹے بعد وہ ایمرجنسی میں تھے۔
اس طرح کے کیسز کا علاج بہت پیچیدہ ہو جاتا ہے کیونکہ ہمارے کھانے کی نالی , جو منہ کو معدہ سے ملاتی ہے, اسکے زخم جب ٹھیک ہونا شروع ہوتے ہیں یہ خوراک کی نالی اس دوران سکڑ جاتی ہے اور تنگ ہوجاتی ہے۔ اس کے بعد اسے بارباراینڈو سکوپی سے کھولنا پڑتاہے ۔
تمام والدین کے لیے پیغام ہے کہ کبھی بھی کولڈ ڈرنک کی بوتلوں میں واش روم کلینر یا کوئی تیزاب,کیمیکل نہ ڈالیں۔ نقصان دہ چیزوں کو ہمیشہ بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs
FCPS pediatrics medicine
PGPN Boston university america
RAMEEN Medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036

15/08/2023

آنکھ میں دواٸ کے کتنے قطرے ڈالے جاٸیں !!!
انسانی آنکھ سات مائیکرو لیٹرز کی مقدار میں کوٸ بھی ماٸع (Liquid) رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس سے زیادہ لیکوڈ یا سولیوشن ڈالا جاۓ تو آنکھ سے باہر نکل جائے گا۔
اب اگر ہم ایک آنکھ کے قطرے والی مختلف دوائیوں کے ایک قطرے کا حجم دیکھیں تو یہ پچیس سے پچاس مائیکرو لیٹر ہے جو کہ آنکھ کی جمع رکھنے کی صلاحیت سےپہلے ہی زیادہ ہے .
اس لیے اگر آپ کسی بھی قسم کے آئی ڈراپس استعمال کر رہے ہیں تو اس کی زیادہ سے زیادہ مقدار ایک وقت میں ایک قطرہ ہے , ہاں انکو ایک گھنٹے سے لے کر چھے گھنٹے تک دہرایا جاسکتاہے جو بیماری اور دواٸ کی نوعیت پر منحصر ہے۔
اگر آپ اپنی آنکھ میں ایک قطرہ زیادہ ڈال رہے ہیں تو آپ اپنی دوا ضائع کر رہے ہیں اور کچھ نہیں۔

11/08/2023

اگر آپکے گھر میں چھوٹے بچے ہیں تو اپنے گھر سے متعلق ان ہدایات پر عمل کریں:

تمام والدین کو آگاھ کریں۔یہ صدقہ جاریہ ہے ۔جزاك الله

1۔مٹی کا تیل ,واشروم کلینر , فصلوں کے سپرے ،کیمیکلز کو کھانے پینے ,پرانی کولڈ ڈرنکس کی بوتلوں یا برتنوں میں نہ رکھیں۔ کیوں کہ بچے کھانے والے برتن يا بوتل میں رکھی چیز کو چکھ کر دیکھتے ہیں۔
2۔تیز دھار آلات جیسے چھری، چاقو اور دیگر آلات جیسے پیچ کس بچے کی پہنچ سے دور رکھیں۔ ان سے کام کرتے وقت نظر رکھیں کہ بچہ محفوظ رہے۔
3۔کچن میں چائے ,ہانڈی سوپ بناتے ہوئے یا پانی گرم کرتے وقت دھیان رکھیں کہ چھوٹا بچہ چولہے کے قریب نہ آئے۔بچہ جل سکتا ہے۔
4۔ایسی مشینری جسکو تار لگی ہو، اُسکی تار نیچے نہ لٹکنے دیجیۓ۔ کیوں کہ بچے تار کھینچ کر مشین کو خود پر گرا سکتے ہیں۔
5۔بالٹی یا کسی بھی بڑے برتن میں پانی صرف اُس وقت ڈالیں جب ضرورت ہو۔ بالٹی پانی سے بھری ہو تو بچے پر نظر رکھیں کہ اسکے قریب نہ جائے۔ بچے بالٹی یا ٹب میں بھی ڈوب جاتے ہیں
6۔تمام ادویات، شیمپو، ماؤتھ واش بچوں کی پہنچ سے دور،کسی ایسی الماری میں رکھیں جسکو تالا لگایا جا سکتا ہو۔
7۔گھر میں مچھر کی گول coil ہرگز نہ جلائیں۔ اس کے شعلے سے آگ لگنے خطرہ ہوتا ہے۔لیکوڈ استعمال کریں
8۔کتابوں کی الماری اور ٹیلی ویژن کو پیچھے سے دیوار کے ساتھ جوڑ کر رکھیں۔ بچے ان پر اپنا وزن ڈال کر انکو اپنے اوپر گرا سکتے ہیں۔
9۔جب بچے زمین پر رینگنا یا چلنا شروع کر دیں تو سیڑھیوں پر گیٹ لگا کر بند کریں۔ایسے بچے جو چل سکتے ہیں وہ ہر وقت کسی بڑے کی نگاہ میں ہونے چاہئیے۔
10۔بچے کو اٹھا کر سیڑھیاں اترتے وقت اپنا ایک ہاتھ ریلنگ پرضرور رکھیں ۔
11۔اگر آپکے گھر میں پالتو جانور ہے تو بچے کو اس کے پاس اکیلا مت چھوڑیں۔بچے کو نقصان پہنچا سکتا ہے
12۔گھر میں بڑے شاپنگ بیگ نہ رکھیے۔ یا بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔بچے سر پر لپیٹ کر پھنس جاتے ہیں اور یہ دم گھٹنے کاباعث بن سکتا ہے
13۔ بچوں کو 4 سال تک مونگ پھلی يا اس جیسی دانے دار کھانے والی چیزیں ہرگز نہ دیں۔یہ سانس کی نالی میں جانے کا خطرہ ہے۔
14۔ ربڑ کا غبارا اگر پھٹ جائے تو بچے کو اس سے کھیلنے نہ دیجئے۔ یہ ربڑ بچے کے سانس کے عمل کو خراب کر سکتی ہے۔ اسی طرح ایسے کھلونے جو انتہائی چھوٹے ہوں یا جن میں چھوٹے سیل ہوں، بچوں کھیلنے کے لیے خرید کر نہ دیں۔

15۔گھر میں کام کرنے والے ملازم اور ملازمہ پر نظر رکھیں۔وہ بچے پر تشدد کر سکتے ہیں۔ خاص کر اس عمر میں کہ جب بچہ آپکو بول کر خود سے بتا نہیں سکتا۔

16۔ بجلی کے تمام پلگ یا سوٸچ جو بچے کی پہنچ میں ہوں، انکو موٹی ٹیپ کے ساتھ بند کر دیں یا کور کریں۔ تاکہ بچہ اس میں انگلی ڈال کر کرنٹ نہ لگوا لے۔
17-کار کی چابی سنبھال کر رکھیں۔بچے کار میں بیٹھ کر خود کو بند کر لیتے ہیں اور پھر دم گھٹنے یا گرمی سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔

یاد رکھیے، آپکے چھوٹے بچے ہر وقت آپکی نظروں کے سامنے ہونے چاہیے ۔(copied)

22/07/2023

بچے کے سامنے اسکی بری باتوں کا اسکے والدین کو بتانا بچے پہ کیا گیا ایک نفسیاتی تشدد ہے اور اس دوران اگر والدین بچے کا ساتھ نا دیں تو وہ بچہ ساری عمر اپنے والدین کیساتھ اعتماد کا رشتہ نہیں بنا سکتا ہے۔

کبھی بھی کسی دوسرے شخص کو یہ حق مت دیں کہ وہ آپ کے بچے کی بری باتیں آپ کو بتانے کی کوشش کرے اور کسی کے سامنے چاہے بچہ غلط ہو اس کو ڈیفینڈ کریں ورنہ وہ اس وقت نفسیاتی طور پہ خود کو کسی جنگ میں قیدی کے طور پہ پکڑے گئے شخص سے بھی زیادہ برا محسوس کرے گا اور یہ احساس کمتری اس میں ہمیشہ رہے گا۔

عموماً ٹیچرز اس بات میں بہت فخر محسوس کرتے ہیں کہ وہ بچے کے والدین کو بچے کے سامنے اس کی ایک ایک منفی بات بتا رہے ہیں اور یہ بات وہ ایک اچیومنٹ کے طور پہ لیتے ہیں۔ اسی طرح والدین بچے کی منفی باتوں کو ٹیچر کیساتھ ڈسکس کرنا بہت اہم سمجھتے ہیں اور بچے کو سامنے بیٹھا کر اسکی سرزش کرتے ہیں۔

مگر،

ان کی یہ حرکت بچے کو نفسیاتی طور پہ توڑ کر رکھ دیتی ہے۔ انکے اس جبر کو بچہ ساری عمر نہیں بھلا پاتا ہے۔ اگر آپ ایک پیرینٹ ہیں تو اپنے بچے پہ ایسا جبر نا خود کریں نا کسی کو کرنے کی اجازت دیں چاہے وہ ٹیچر ہو یا کوئی رشتہ دار، آپ بچے کے لئے ایک جلاد نہیں سیف ہاؤس ہیں۔ وہ بنیں۔

Address

Rameen Medical Complex Housing Colony 1 Opposite To Katcheri Toba Tek Singh
Toba Tek Singh

Opening Hours

Monday 17:00 - 18:29
Tuesday 17:00 - 18:29
Wednesday 17:00 - 18:30
Thursday 17:00 - 18:30
Friday 17:00 - 18:29
Saturday 17:00 - 18:30

Telephone

+923106265036

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Ayesha Tariq posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Ayesha Tariq:

Share

Category


Other Toba Tek Singh clinics

Show All