Dr Ayesha Tariq

Dr Ayesha Tariq Best child specialist in Toba tek Singh city, expert in dealing every kind of disease of children,and have an empathetic approach towards her patients

01/09/2025

👶 کیا بچے کی ناک دبانے سے ناک پتلی ہو جاتی ہے؟ 🤔

اکثر والدین یہ سمجھتے ہیں کہ اگر بچے کی ناک کو بار بار دبایا جائے تو ناک پتلی یا سیدھی ہو جائے گی۔ ❌ لیکن یہ ایک غلط تصور ہے۔ بچے کی ناک نرم ہڈی اور نازک کارٹیلیج پر مشتمل ہوتی ہے، جسے دبانے سے نقصان پہنچ سکتا ہے۔

🚫 نقصانات

👉 ناک کی ہڈی یا کارٹیلیج ٹیڑھی ہو سکتی ہے۔
👉 سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔
👉 مستقل طور پر ناک کی ساخت خراب ہو سکتی ہے۔
👉 بچے کو درد اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

✅ صحیح بات

ناک کی اصل شکل قدرتی جینیاتی ساخت پر منحصر ہوتی ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ بچے کے بڑھنے پر واضح ہوتی ہے۔ اس لیے بچے کی ناک کو دبانے کی بجائے، اس کی صحیح نشوونما اور صحت پر توجہ دیں۔ 💖

یاد رکھیں! بچے کو خوبصورت بنانے کے لیے مصنوعی طریقے اپنانے کے بجائے، اس کی صحت مند پرورش پر توجہ دینا ہی والدین کی اصل کامیابی ہے۔ 🌸✨
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036

28/08/2025
Apney bachy ki sehat se related masaail ke liye aaj hi tashreef layein Dr Ayesha Tariq Consultant child speclist Mbbs FC...
21/08/2025

Apney bachy ki sehat se related masaail ke liye aaj hi tashreef layein
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036
Sham 4 se 7

بہت سے والدین اپنے بچوں کی نشوونما کے بارے میں بہت فکر مند ہوتے ہیں اور جاننا چاہتے ہیں کہ آیا ان کے بچے عمر کے مطابق گر...
17/08/2025

بہت سے والدین اپنے بچوں کی نشوونما کے بارے میں بہت فکر مند ہوتے ہیں اور جاننا چاہتے ہیں کہ آیا ان کے بچے عمر کے مطابق گروتھ کر رہے ہیں یا نہیں!!
میں اس پوسٹ میں کوشش کروں گا کہ بچوں کی عمر کے حوالے سے ان کی عام نشوونما کے اھم مراحل (Developmental Mile stones)کو مختصراً بیان کروں۔

قبل از وقت (Premature) پیدا ہونے والے بچے مکمل مدت کے بچوں سے نشونما کے یہ مراحل تھوڑی دیر بعد حاصل کر سکتے ہیں، لیکن زیادہ سے زیادہ دو سال کی عمر تک انکے برابر آجاتے ہیں۔
وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچے کی درست عمر کا حساب ان ہفتوں یا مہینوں کی تعداد کو گھٹا کر لگایا جاتا ہے جتنا وہ 37 ہفتوں یا نو مہینوں سے پہلے پیدا ہوا جو حمل کا نارمل دورانیہ ہے۔
لہذا اگر ایک نو ماہ کا بچہ جو تین ماہ قبل ازوقت پیدا ہوا تھا تو اس حساب سے اسکی عمر چھے ماہ بنتی ہے ,لہذا اس بچے سے توقع کی جائے گی کہ وہ مکمل مدت کے حمل والے چھے ماہ کے بچے جتنے کام کرلے۔

بچے کی عمر کے لحاظ سے اٹھنے ،بیٹھنے اور چلنے پھرنے کے مراحل !!

1. تین ماہ میں گردن سنبھالنا

2. سہارے جیسے تکیے کے ساتھ چھ ماہ کی عمر میں بیٹھنا

3. سات مہینے سے سہارے کے بغیر خود سے بیٹھنا

4. نو ماہ میں زمین پر رینگنا

5. دس ماہ کی عمر میں چیزیں پکڑ کر کھڑاہونا جیسے فرنیچر پکڑ کر

6. انگلی پکڑ کر چلنا ; گیارہ ماہ

7. ایک سال میں خود سے چلنا

8. دوڑنا اور ایک گیند کو کک مارنا ; دو سال پر

9. تین سال تک تین پہیوں والی سائیکل چلا لینا

10. ایک پاؤں پر کھڑا ہو لینا ; چار سال

11. پانچ سال پر رسی پھلانگنا

عمر کے لحاظ سے بول چال کے مراحل !!

1. آٹھ ماہ میں ماما دادا لالا بابا جیسے بولنا

2. ایک سال پر پہلا لفظ بولنا

3. دو الفاظ جوڑنا ہے جیسے ”ماما پانی“ :دوسال میں

4. تین الفاظ جوڑتا ہے جیسے ”مجھے پانی دو“ ؛تین سال

5. بعد میں بچے کی بول چال گھر سے باہر کے لوگوں کو سمجھ میں آنا شروع ہو
جاتی ہے۔ تین سال کا بچہ اپنا نام, عمر اور جنس جانتا ہے۔چار سے پانچ سال کی عمر میں بچہ کہانیاں بھی سنا سکتا ہے۔

باریک کام کرنے کی مہارتیں !!

1. نو ماہ میں تین انگلیوں کا استعمال کرتے ہوئے چیزیں پکڑنا

2. ایک سال میں انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کا استعمال کرتے ہوئے چیزوں کو پکڑنا

3. پندرہ ماہ میں پنسل پکڑ کر لاٸنیں مارنا

4. دو سال میں ایک سیدھی لائن کاپی کرنا

5. تین سال پر دائرہ کاپی کرنا

6. چار سال میں ایک مربع (square ) کاپی کرنا

اہم سماجی (Social) نشونما کے مراحل!!!

1. ایک مہینے میں مسکراہٹ کے جواب میں مسکرانا شروع کرنا

2. سات مہینے میں اجنبی سے ڈرنا
3 ۔نو ماہ میں اگر بچے کو اسکی پسند کی کوئی چیز دکھا کر چھپا دی جائے تو بچے کا اسکو ڈھونڈ نکالنا

4. تیس ماہ کی عمر میں پاخانے اور پیشاب پر کنٹرول کر لینا

اہم بات یہ ہے کہ یہ طے شدہ چیزیں نہیں ہیں، ان مراحل میں دو سے تین ماہ کی رینج ہوسکتی ہے۔اگر آپ بچہ ان صلاحیتوں کو بتائ گئ عمر نہیں سیکھ رہا، فرق کافی زیادہ ہے یا پھر بچہ ایک سے زیادہ چیزوں میں پیچھے ہے تو ضرور ڈاکٹر کو چیک کروائی
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
MBBS FCPSبہت سے والدین اپنے بچوں کی نشوونما کے بارے میں بہت فکر مند ہوتے ہیں اور جاننا چاہتے ہیں کہ آیا ان کے بچے عمر کے مطابق گروتھ کر رہے ہیں یا نہیں!!
میں اس پوسٹ میں کوشش کروں گا کہ بچوں کی عمر کے حوالے سے ان کی عام نشوونما کے اھم مراحل (Developmental Mile stones)کو مختصراً بیان کروں۔

قبل از وقت (Premature) پیدا ہونے والے بچے مکمل مدت کے بچوں سے نشونما کے یہ مراحل تھوڑی دیر بعد حاصل کر سکتے ہیں، لیکن زیادہ سے زیادہ دو سال کی عمر تک انکے برابر آجاتے ہیں۔
وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچے کی درست عمر کا حساب ان ہفتوں یا مہینوں کی تعداد کو گھٹا کر لگایا جاتا ہے جتنا وہ 37 ہفتوں یا نو مہینوں سے پہلے پیدا ہوا جو حمل کا نارمل دورانیہ ہے۔
لہذا اگر ایک نو ماہ کا بچہ جو تین ماہ قبل ازوقت پیدا ہوا تھا تو اس حساب سے اسکی عمر چھے ماہ بنتی ہے ,لہذا اس بچے سے توقع کی جائے گی کہ وہ مکمل مدت کے حمل والے چھے ماہ کے بچے جتنے کام کرلے۔

بچے کی عمر کے لحاظ سے اٹھنے ،بیٹھنے اور چلنے پھرنے کے مراحل !!

1. تین ماہ میں گردن سنبھالنا

2. سہارے جیسے تکیے کے ساتھ چھ ماہ کی عمر میں بیٹھنا

3. سات مہینے سے سہارے کے بغیر خود سے بیٹھنا

4. نو ماہ میں زمین پر رینگنا

5. دس ماہ کی عمر میں چیزیں پکڑ کر کھڑاہونا جیسے فرنیچر پکڑ کر

6. انگلی پکڑ کر چلنا ; گیارہ ماہ

7. ایک سال میں خود سے چلنا

8. دوڑنا اور ایک گیند کو کک مارنا ; دو سال پر

9. تین سال تک تین پہیوں والی سائیکل چلا لینا

10. ایک پاؤں پر کھڑا ہو لینا ; چار سال

11. پانچ سال پر رسی پھلانگنا

عمر کے لحاظ سے بول چال کے مراحل !!

1. آٹھ ماہ میں ماما دادا لالا بابا جیسے بولنا

2. ایک سال پر پہلا لفظ بولنا

3. دو الفاظ جوڑنا ہے جیسے ”ماما پانی“ :دوسال میں

4. تین الفاظ جوڑتا ہے جیسے ”مجھے پانی دو“ ؛تین سال

5. بعد میں بچے کی بول چال گھر سے باہر کے لوگوں کو سمجھ میں آنا شروع ہو
جاتی ہے۔ تین سال کا بچہ اپنا نام, عمر اور جنس جانتا ہے۔چار سے پانچ سال کی عمر میں بچہ کہانیاں بھی سنا سکتا ہے۔

باریک کام کرنے کی مہارتیں !!

1. نو ماہ میں تین انگلیوں کا استعمال کرتے ہوئے چیزیں پکڑنا

2. ایک سال میں انگوٹھے اور شہادت کی انگلی کا استعمال کرتے ہوئے چیزوں کو پکڑنا

3. پندرہ ماہ میں پنسل پکڑ کر لاٸنیں مارنا

4. دو سال میں ایک سیدھی لائن کاپی کرنا

5. تین سال پر دائرہ کاپی کرنا

6. چار سال میں ایک مربع (square ) کاپی کرنا

اہم سماجی (Social) نشونما کے مراحل!!!

1. ایک مہینے میں مسکراہٹ کے جواب میں مسکرانا شروع کرنا

2. سات مہینے میں اجنبی سے ڈرنا
3 ۔نو ماہ میں اگر بچے کو اسکی پسند کی کوئی چیز دکھا کر چھپا دی جائے تو بچے کا اسکو ڈھونڈ نکالنا

4. تیس ماہ کی عمر میں پاخانے اور پیشاب پر کنٹرول کر لینا

اہم بات یہ ہے کہ یہ طے شدہ چیزیں نہیں ہیں، ان مراحل میں دو سے تین ماہ کی رینج ہوسکتی ہے۔اگر آپ بچہ ان صلاحیتوں کو بتائ گئ عمر نہیں سیکھ رہا، فرق کافی زیادہ ہے یا پھر بچہ ایک سے زیادہ چیزوں میں پیچھے ہے تو ضرور ڈاکٹر کو چیک کروائیں
Dr Ayesha Tariq
Consultant Child speclist
Mbbs FCPS
PGPN Boston university America
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing 1 rajjana road toba tek Singh
Sham 4 se 7

10/08/2025

ایک سال کی عمر کے بعد بچوں کے لیے دودھ کی مقدار کو روزانہ (24 گھنٹوں میں) میں آدھا لیٹر سے کم کرنے کی ہدایت دی جاتی ہے۔ تاہم، ہمارے معاشرے میں والدین اکثر اپنے بچوں کو خون کی کمی، کم قد، اور کم وزن جیسے مسائل کے ساتھ ڈاکٹروں کے پاس لے کر آتے ہیں۔ جب ان سے بچوں کی غذائیت کے بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ فخر سے بتاتے ہیں کہ "ہمارا بچہ روزانہ ایک لیٹر دودھ پیتا ہے۔"یہ بات درست ہے کہ زندگی کے پہلے چھ ماہ میں دودھ بچے کی مکمل غذا ہوتا ہے، لیکن اس کے بعد ٹھوس خوراک کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ دودھ اکیلا بچے کی غذائی ضروریات پوری نہیں کر سکتا۔ زیادہ دودھ پلانے سے بچوں میں کم قد، خون کی کمی، قبض، اور کم وزن جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036
Sham 4 se 7

📱  ؟ ذرا رکیں!آپ کو یہ تصویر نظر آرہی ہے جو کہ میں نے اپنے واٹس ایپ کی سکرین شاٹ کی صورت میں شئیر کی ہے۔ یہ ہزاروں نان ر...
09/08/2025

📱 ؟ ذرا رکیں!
آپ کو یہ تصویر نظر آرہی ہے جو کہ میں نے اپنے واٹس ایپ کی سکرین شاٹ کی صورت میں شئیر کی ہے۔ یہ ہزاروں نان ریلیوینٹ میسجز سے بھرا پڑا ہے۔۔۔

دوستوں اور مریضوں کو واٹس ایپ پر جواب دینا میں اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں لیکن نان ریلیوینٹ میسجز ہزاروں کی تعداد میں موجود ہیں اور ان کو میں اہمیت نہیں دیتا
، حقیقت میں واٹس ایپ ڈاکٹری مشورے کا محفوظ یا مؤثر ذریعہ نہیں۔ وجہ جان لیں:

⚠️ 1. معلومات نامکمل یا غلط
اکثر مریض اپنی علامات پوری طرح نہیں بتاتے، جس سے تشخیص غلط ہو سکتی ہے۔

🔒 2. پرائیویسی کا خطرہ
صحت سے متعلق حساس معلومات واٹس ایپ پر شیئر کرنے سے ڈیٹا لیک ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔

🩺 3. جسمانی معائنہ ضروری
کچھ امراض میں مریض کو دیکھے بغیر درست علاج ممکن نہیں۔

⏳ 4. جواب میں تاخیر = ناراضگی
اگر فوری جواب نہ ملے تو مریض کا اعتماد کم ہو جاتا ہے اور ڈاکٹر پر ذہنی دباؤ بڑھتا ہے۔

💊 5. خود سے دوا لینا
جواب نہ ملنے پر کچھ لوگ اپنی مرضی سے دوائیں شروع کر دیتے ہیں، جو نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

📤 6. غیر متعلقہ مواد
مشورے کے بعد کچھ لوگ مسلسل ویڈیوز، لیکچرز، تحریریں یا گروپ انوائٹ بھیجنا شروع کر دیتے ہیں، جو غیر ضروری اور بوجھل ہو جاتا ہے۔

📌 یاد رکھیں:
صحت آپ کا سب سے قیمتی سرمایہ ہے، اس لیے ہمیشہ باقاعدہ اور محفوظ طریقے سے ڈاکٹر سے رجوع کریں — کلینک، اسپتال یا مستند آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے، نہ کہ واٹس ایپ(copied)

کمر کے پانی کا ٹیسٹ، جسے طبی زبان میں "لمبر پنکچر" کہا جاتا ہے، ایک محفوظ، مؤثر اور زندگی بچانے والا طبی عمل ہے۔ اس میں ...
06/08/2025

کمر کے پانی کا ٹیسٹ، جسے طبی زبان میں "لمبر پنکچر" کہا جاتا ہے، ایک محفوظ، مؤثر اور زندگی بچانے والا طبی عمل ہے۔ اس میں ریڑھ کی ہڈی کے نچلے حصے سے باریک سوئی کے ذریعے دماغی پانی حاصل کیا جاتا ہے، جس کا تجزیہ مختلف خطرناک دماغی اور اعصابی بیماریوں کی بروقت اور درست تشخیص کے لیے کیا جاتا ہے۔ ان میں گردن توڑ بخار (میننجائٹس) سب سے اہم ہے، جو اگر بروقت شناخت نہ ہو تو جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے یا بچے کو زندگی بھر کی معذوری، ذہنی پسماندگی، قوتِ سماعت سے محرومی، بولنے کی صلاحیت میں کمی اور مرگی جیسے پیچیدہ مسائل میں مبتلا کر سکتا ہے۔ افسوس کہ ہمارے معاشرے میں اس اہم ٹیسٹ سے متعلق ایک بڑی غلط فہمی پائی جاتی ہے، کہ "یہ ٹیسٹ بچے کو مفلوج کر دیتا ہے"، جو کہ حقیقت کے سراسر خلاف ہے۔ عالمی سائنسی تحقیق اور طبی تجربہ یہ ثابت کرتا ہے کہ جب یہ ٹیسٹ لائسنس یافتہ اور تجربہ کار ڈاکٹروں کی نگرانی میں کیا جاتا ہے تو یہ نہایت محفوظ ہوتا ہے، اور اس میں اعصابی نقصان کا خطرہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔ دراصل، خطرہ خود اس ٹیسٹ میں نہیں بلکہ اس بیماری میں ہوتا ہے جس کی تشخیص کے لیے یہ ٹیسٹ کیا جا رہا ہوتا ہے۔ لمبر پنکچر صرف میننجائٹس تک محدود نہیں، بلکہ اس کے ذریعے دماغی سوزش، ٹی بی میننجائٹس، دماغی جھلیوں میں خون آنا، خودکار مدافعتی امراض اور بعض اوقات کینسر جیسی سنگین بیماریوں کی تشخیص بھی ممکن ہوتی ہے، جن کا بروقت علاج درست تشخیص کے بغیر ممکن نہیں۔ اگر کوئی مستند ڈاکٹر یہ ٹیسٹ تجویز کرے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ آپ کے بچے کی جان اور صحت بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس ٹیسٹ سے انکار کا مطلب بیماری کو اندھیرے میں رکھنا ہے، جس کے نتائج عمر بھر کا پچھتاوا بن سکتے ہیں۔ ہر طبی عمل کی طرح اس کے بھی چند وقتی اور معمولی ضمنی اثرات ہو سکتے ہیں، جیسے عارضی کمر درد یا سر درد، جن کا علاج ممکن ہوتا ہے۔ ان کے مقابلے میں اس ٹیسٹ کے فوائد نہ صرف بڑے ہیں بلکہ زندگی بچانے والے ہیں۔ لہٰذا سنی سنائی باتوں پر اعتماد کرنے کے بجائے ماہرینِ صحت کی رائے پر عمل کریں، کیونکہ
درست تشخیص ہی کامیاب علاج کی پہلی سیڑھی ہ(copied)ے۔

پیدائش کے 24 گھنٹے کے اندر ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین لگانے سے بچوں کو مستقبل میں جگر کے کینسر سے بچایا جا سکتا ہے لیکن پاکس...
05/08/2025

پیدائش کے 24 گھنٹے کے اندر ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین لگانے سے بچوں کو مستقبل میں جگر کے کینسر سے بچایا جا سکتا ہے لیکن پاکستان میں صرف 15 سے 25 فیصد بچوں کو ہی یہ ویکسین ملتی ہے۔ WHO@ زندگی بچانے والی اس ویکسین تک رسائی بڑھانے کے لیے کام جاری رکھنے کا اعادہ کرتا ہے۔



Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
MBBS FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036
4 to 7 pm

04/08/2025

👶 کیا شیر خوار بچوں میں دودھ پینے کے فوراً بعد پاخانہ کرنا بیماری ہے؟
🤔 جانئے حقیقت!

اکثر والدین گھبرا جاتے ہیں جب ان کا ننھا بچہ 🍼 دودھ پینے کے فوراً بعد 💩 پاخانہ کر دیتا ہے۔
کئی لوگ اسے "موشن" یا بیماری سمجھ کر فوراً دوا دینا شروع کر دیتے ہیں، جن میں اینٹی بایوٹکس بھی شامل ہوتی ہیں ❌💊

لیکن ❗ کیا یہ واقعی بیماری ہے؟
👇👇👇

✅ نہیں! یہ ایک نارمل عمل ہے
جسے "گیسٹروکولک ریفلیکس" (Gastrocolic Reflex) کہتے ہیں۔

جب بچہ دودھ پیتا ہے، تو معدہ آنتوں کو سگنل دیتا ہے تاکہ وہ حرکت کریں اور نیا دودھ ہضم کرنے کی تیاری کریں — جس کے نتیجے میں بچے کو پاخانہ آتا ہے۔
یہ عمل بالکل نارمل ہے اور تقریباً تمام نوزائیدہ بچوں میں ہوتا ہے۔

🟢 ایسے بچے دن میں 6 سے 10 بار تک پاخانہ کر سکتے ہیں — اور یہ مکمل طور پر نارمل ہے!
❌ اس کے لیے کسی دوا کی ضرورت نہیں ہوتی۔
🕒 جیسے جیسے بچہ بڑا ہوتا ہے، یہ عمل خود ہی ختم ہو جاتا ہے۔

🔴 کب پریشان ہونا چاہیے؟
اگر یہ علامات نظر آئیں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں:

1️⃣ پاخانہ بہت زیادہ پتلا یا پانی جیسا ہو جائے
2️⃣ بچے میں پانی کی کمی کی علامات ہوں (خشک ہونٹ، پیشاب کم ہونا)
3️⃣ پاخانے میں خون یا سفید لیس دار مادہ (میوکس) ہو
4️⃣ بخار 🤒، قے 🤮 یا دیگر علامات ظاہر ہوں
5️⃣ بچہ سست یا غیر معمولی لگے 😔

📌 یاد رکھیں:
ہر بچہ مختلف ہوتا ہے۔ وہ چیزیں جو آپ کو غیر معمولی لگیں، اکثر اوقات بالکل نارمل ہوتی ہیں۔
⚠️ بغیر ڈاکٹر کے مشورے کے دوا دینا خطرناک ہو سکتا ہے!
اگر آپ کا کوئی سوال ہو تو ہمیں بھیجیں 📩 — ہم ضرور جواب دیں گے!

💙
خلوص کے ساتھ
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036
Sham 4 se 7

پہلے چھ مہینوں تک، بچوں کو پانی، شہد، یا ٹھوس کھانوں کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، صرف ماں کا دودھ ہی انہیں تمام ضروری غذائی اج...
03/08/2025

پہلے چھ مہینوں تک، بچوں کو پانی، شہد، یا ٹھوس کھانوں کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، صرف ماں کا دودھ ہی انہیں تمام ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے۔
ماں کا دودھ پلانے کو ترجیح دیں



Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
CIGSKM Canada
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036

31/07/2025

❓کیا ماں کا دودھ پینے والے بچے کو گرمیوں میں پانی دینا چاہیے؟ 💧👶☀️

ماں کا دودھ قدرت کا مکمل تحفہ ہے، خاص طور پر زندگی کے ابتدائی 6 ماہ میں۔ 🌿👩‍🍼
اس میں تقریباً 87٪ پانی موجود ہوتا ہے، جو بچے کی پیاس بجھانے کے لیے کافی ہوتا ہے — چاہے موسم گرمی کا ہی کیوں نہ ہو! ❌💧

⚠️ 6 ماہ سے کم عمر بچوں کو پانی کیوں نہیں دینا چاہیے؟

🧠 گردے مکمل طور پر تیار نہیں ہوتے — پانی صحیح طریقے سے خارج نہیں ہو پاتا
📉 خون میں سوڈیم کی کمی (Hyponatremia) ہو سکتی ہے
😵 کمزوری، بے ہوشی، دورے یا کومہ جیسے خطرناک نتائج
🥣 پانی سے پیٹ بھرنے کے باعث دودھ کم پیتے ہیں ➡️ غذائیت متاثر ہوتی ہے

🌍 عالمی ادارۂ صحت (WHO) اور ماہرینِ اطفال تجویز کرتے ہیں:
👉 پہلے 6 ماہ صرف ماں کا دودھ دیں — نہ پانی، نہ کوئی اور مشروب! 🍼💯

🍼 6 ماہ کے بعد پانی کب اور کتنا؟

جب بچے کو نرم غذا دینا شروع ہو جائے تو پانی دینا محفوظ ہو جاتا ہے:
✅ روزانہ تقریباً 120–240 ملی لیٹر (4–8 اونس)
✅ وقفے وقفے سے چھوٹی مقدار میں

🔎 بچے میں پانی کی کمی کی علامات:

✅ صحتمند بچہ:
💦 دن میں 6–8 بار پیشاب
🌈 ہلکے رنگ کا پیشاب
😀 کھیلتا اور متحرک بچہ

🚨 پانی کی کمی کی علامتیں:
👄 خشک ہونٹ
😣 چڑچڑاپن یا سستی
💧 کم یا گہرے رنگ کا پیشاب
🥲 روتے وقت آنسو نہ آنا
🕳️ سر کی نرم جگہ اندر دھنس جانا (fontanelle)

👩‍⚕️ ایسی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں!

📌 خلاصہ:

❌ 6 ماہ سے پہلے پانی نہ دیں
✅ صرف ماں کا دودھ کافی ہے
💧 پانی کی کمی کی علامات پر نظر رکھیں
🌞 گرمی میں بھی ماں کا دودھ مکمل حفاظتی ڈھال ہے!

خلوص کے ساتھ
Dr Ayesha Tariq
Consultant child speclist
Mbbs FCPS paeds medicine
PGPN Boston university america
Rameen medical complex Dr somia serwar clinic housing colony 1 rajjana road toba tek Singh
0310 6265036
Sham 4 se 7









Address

Rameen Medical Complex Housing Colony 1 Opposite To Katcheri Toba Tek Singh
Toba Tek Singh

Opening Hours

Monday 17:00 - 18:29
Tuesday 17:00 - 18:29
Wednesday 17:00 - 18:30
Thursday 17:00 - 18:30
Friday 17:00 - 18:29
Saturday 17:00 - 18:30

Telephone

+923106265036

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Ayesha Tariq posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Ayesha Tariq:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category