08/08/2020
فرینک شمیڈٹ ایک📢💯📢💔💕
جرمن الیکٹریکل حکومتی اداروں کی ناکامی کی اصل وجہ ایک جرمن کی راے پاکستان بارے کومنٹس میں پڑھیں 25 لاکھ کیسے ایک کرونا مریض پر لگے،؟ فرینک شمثڈ انجنئیر تھا جو جنرل مشرف دور میں کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کا چئرمین بنایا گیا تھا. بجلی چوری روکنے کے لئے اسکو ٹاسک دیاگیا کہ دیکھا جائے کہ کون کون بجلی چوری میں ملوث ھیں. چھ مھینے تک پوری کراچی اور اسکے مضافات کے سروے کرکے ایک رپورٹ وفاقی حکومت کے پاس بھیجوائی گئی کہ پچاس فیصد بجلی حکومتی ادارے خود بجلی چوری میں ملوث ھیں اور چالیس فیصد صنعت کار یعنی انڈسٹریل والے چوری کر رھے ھیں اور دس فیصد کچی ابادیاں اور غریب طبقہ بجلی چوری میں ملوث ھیں.لیکن حکومت چاھتی ھے کہ ابتدا غریب اور کچی آبادیوں سے شروع کی جائے. تو فرینک شمیڈٹ نے کہا کہ یہ تو ظلم ھے کہ نوے فیصد بڑے چوروں کو چھوڑ کر دس فیصد غریب اور بنیادی سھولتوں سے محروم عوام کے خلاف کاروائی کی جائے. کم ازکم میں یہ اپریشن نھی کرسکتا ھوں. فرینک نے کہا کہ آگر نوے فیصد بجلی چوروں سے ریکوری کی جائے تو دس فیصد غریب لوگوں کو چھوڑ کر انکو مفت بجلی کی ریلیف دی جاسکتی ھے .مگر ایسا نھی ھوا اور ایک دن شیرٹن ھوٹل کے کمرے سے اپنا سامان باندھا اور اس ملک کر خیرباد کہہ کر جرمن چلا گیا اور کہا کہ ظلم حکومتی ادارے صنعت کار کرتے ھیں اور رگڑا غریب کو دیا جات ھے یہ ملک کبھی بھی نھی سدھر سکتا ھے. بوٹ کی سوچ نے ملک کا مزید نقصان کیا کہ وہ عقل کل بن بیٹھے
جو کوئی بھی، کسی نام سے ، اپنے آپ کو معصوم عن الخطا مان لیتا ہے ، حقیقت میں وہ اپنے اوپر مزید تحقیق و تجسس کے دروازے بند کر لیتا ہے ، اور یہ منزل جمود فکر و نظر کی موت کا سنگِ میل ہے ۔ ۔ طالب علم اور تحقیق کار کے لیے تو ہر صبح نئے انکشافات کے ساتھ طلوع ہوتی ہے۔ ۔
آخری ٹویٹ از ڈاکٹر عائشہ
دوستو کویڈ 19 سے طبعیت سنبھل نہیں پا رہی۔ آج مجھے وینٹیلٹر پے منتقل کر دیا جائے گا۔ مجھے اور میری مسکراہٹ کو یاد رکھنا۔ سب دوستوں کا شکریہ- سب کو بہت مس کروں گی۔ اس قاتل وائرس کو مذاق نہ سمجھیں ۔ سب کیلئے پیار۔
عائشہ
آج صبج ڈاکٹر عائشہ کو کویڈ 19 سے نجات مل گئی اور یہ خوبصورت مسکراہٹ ہمیشہ کیلیے ختم ہو گئی۔
اس قاتل وائرس کو مذاق نہ سمجھیں۔
03.08.20