Nursing care

Nursing care

21/11/2025
21/11/2025

سوترو کے انوسار خبر ملی ہے کہ آئی ایس ائی نے رچی مہا سازش۔۔۔ تیجس کے گرانے کے پیچھے کا راز فاش۔۔۔

اج جس خبر کا خلاسا کرنے جا ریے ہیں یہ آپکو چونکا دے گی کہ ائیر شو میں تیجس خود نہیں گرا بلکہ پاکستانی خفیہ ایجنسی ائی ایس ایی کی طرف سے سازش رچی گئی اور منصوبے کے تحت گرایا گیا ۔۔۔

سوترو کے انوسار پتہ چلا کہ جب تیجس نے اڑان بھری تو ایک شخص چادر لپیٹے رن وے کی سائیڈ سے نکلتا ہوا نظر آیا۔۔۔ صاف پتہ چل رہا تھا کہ چادر کے اندر کچھ خطرناک ہے۔۔۔

وگیانکون کے انوسار چشد دید گواہان نے بتایا کہ تیجس کے کریش ہونے کی جگہ سے پچاس میٹر دور اس شخص کو چادر اتارتے دیکھا گیا۔۔۔ جس میں سے اس نے اپنے ہتھیار نکالے جس میں شامل تھا ایک آگ بڑھکانے والا سٹوک(چولہا) ساتھ ایک پتیلی اور دو ڈبو میں بھاری مواد جنہیں بعد میں ضبط کیا گیا تو ایک میں تھی پاکستانی پتی اور ایک میں چینی۔۔۔
حادثے کے مقام سے ایک پھٹا ہوا وائٹ شاپر بھی ملا جس سے پتہ چل رہا تھا کہ اس میں دودھ لایا گیا۔۔۔

تو سجنو اس بات کا پوری طرح سے خلاصہ ہو چکا ہے کہ وہ بندہ کوئی عام شخص نہیں ائی ایس ائی کا ایجنٹ تھا جنہوں نے اپریشن کڑک کے ذریعے تیجس کے قریب چائے بنا کر اس کی خوشبو ہوا میں چھوڑی۔۔۔
جس سے ہمارا ومان مدہوش ہو گیا اور چائے کی طرف گرتا چلا گیا۔۔۔۔

یہ وہی سٹریٹجی ہے جو اس بزدل دشمن نے 27 فروری کو بھی اپنائی تھی جب ونگ کمانڈر ابھی نندن کا جہاز گرایا گیا اور پھر یہی مواد یعنی دودھ، چینی اور پتی کو اس کے اندر انجیکٹ کیا گیا۔۔۔

کیا ہوگا اس کا انجام۔۔۔
کیا بھارتی فضائیہ اس کا بدلہ لے گی۔۔۔
کیا عالمی برادری اس چائے سازش کی باز پرس کرے گی۔۔۔
کیا یہ کھلی جارحیت نہیں۔۔۔ اب پاکستان کو منہ توڑ جواب دینے کا وقت آ چکا ہے۔۔۔
اب ہمارے ومان ان کے لاہور بندرگاہ کو نشانہ بنائیں گے۔۔۔
اور کراچی میں موجود مینار پاکستان کو بھی۔۔۔
پاکستان اب انتظار کرے۔۔۔۔

بکواس نیوز کے ساتھ میں ہوں گوسپ سوامی
بنے رہیے۔۔۔ بک بک نیوز کے ساتھ مزید اپڈیٹس کے لیے ۔۔۔

تحریر: ماسٹر محمد فہیم امتیاز 😎

28/10/2025
مڈل کلاس۔پاکستان میں دو لوگ بڑے اطمینان سے ہیں‘ غریب اور امیر……یہ جو درمیان والے ”مڈل کلاسیئے“ ہیں صحیح بیڑا ان کا غرق ہ...
19/10/2025

مڈل کلاس۔

پاکستان میں دو لوگ بڑے اطمینان سے ہیں‘ غریب اور امیر……

یہ جو درمیان والے ”مڈل کلاسیئے“ ہیں صحیح بیڑا ان کا غرق ہوتاہے

یہ رکھ رکھاؤسے لگ بھگ امیر لگتے ہیں لیکن حالت یہ ہوتی ہے کہ گھر میں آئے روز اس وجہ سے لڑائیاں ہوتی ہے کہ گھی اتنی جلدی کیسے ختم ہوگیا

ہمارے ہاں قابل رحم اور قابل نفرت بھی دو ہی طبقات ہیں‘ امیر اور غریب۔امیر قابل نفرت ہے کیونکہ اس کے پاس پیسہ ہے اور غریب قابل رحم ہے کیونکہ اس کے پاس پیسہ نہیں۔

پاکستان کا بجٹ بھی انہی دو طبقات کو مدنظر رکھ کر بنایا جاتاہے‘ گورنمنٹ بھی انہی دو طبقات پر نظر رکھتی ہے۔درمیان میں جو سینڈوچ بنتا ہے وہ بیچارا مڈل کلاس ہے۔امیر لوگ اسے غریب سمجھتے ہیں اور غریب لوگ امیر۔

یہ مڈل کلاسیاکون ہوتاہے؟

یہ وہ ہوتا ہے جس کے پاس بظاہر امیروں والی ہر چیز ہوتی ہے لیکن سیکنڈ ہینڈ۔

اس کے پاس نسبتاً بہترگھر ہوتاہے لیکن کرائے کا۔

گاڑی ہوتی ہے لیکن بیس سال پرانی۔

گھر میں اے سی ہوتاہے لیکن عموماً چلتا ائیر کولر ہی ہے۔

کپڑے صاف ہوتے ہیں لیکن چلتے کئی کئی سال ہیں۔

گھرمیں یو پی ایس ہوتاہے لیکن اس کی بیٹری عموماً آدھا گھنٹہ ہی نکالتی ہے۔

اس کے پاس اچھا موبائل بھی ہوتاہے لیکن استعمال شدہ۔

اس کے گھر میں ہر ہفتے پتلے شوربے والی مُرغی بنتی ہے۔

یہ اپنے بچوں کو پارک میں سیرو تفریح کے لیے لے کر جائے تو عموماً گھر سے اچھی طرح کھانا کھا کر نکلتاہے۔

اس کے پاس اے ٹی ایم کارڈ تو ہوتا ہے لیکن کبھی پانچ سو سے زیادہ نکلوانے کی نہ ضرورت پڑتی ہے نہ ہمت۔

یہ دن رات کوئی ایسا بزنس کرنے کے منصوبے بناتا ہے جس میں کوئی خرچہ نہ کرنا پڑے۔

اِس کی گاڑی صرف سردیوں میں بڑے کمال کی کولنگ کرتی ہے۔

یہ جب بھی اپنے بیوی بچوں کو لے کر کسی فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ جاتا ہے چھ افراد کی ساری فیملی دو برگرز میں ہی بھگت جاتی ہے۔

یہ اگرظاہرکرے کہ میرے پاس بہت پیسہ ہے تو رشتے دار ادھار مانگنے آجاتے ہیں‘ نہ بتائے تو کوئی منہ نہیں لگاتا۔

یہ اپنی اوقات سے صرف 20فیصد اونچی زندگی گذارنے کی کوشش میں پستا رہتا ہے۔

اصل میں یہ غریبوں سے بھی بدتر زندگی گذار رہا ہوتا ہے۔

اس کی ساری زندگی کمیٹیاں ڈالنے اور بھگتانے میں گذر جاتی ہے۔

پاکستان میں امیروں اور غریبوں سے کہیں زیادہ تعدادمڈل کلاسیوں کی ہے لیکن یہ کسی کھاتے میں شمار نہیں ہوتے۔

ہمارے ہاں ہر وہ بندہ مزے میں ہے جس کے پاس بہت سارا پیسہ ہے یا بالکل نہیں ہے۔

جس کے پاس پیسہ ہے وہ اے سی میں سوجاتاہے۔ جس کے پاس نہیں وہ کسی فٹ پاتھ پر نیند پوری کرلیتاہے۔ پیسے والا کسی سے کچھ نہیں مانگتااور غریب ہر کسی کے آگے ہاتھ پھیلا کر کھڑا ہوجاتاہے۔رگڑا اُس کو لگتاہے جس کے پاس پیسہ تو ہے لیکن صرف گذارے لائق۔

غریبوں کی اکثریت کو یہ مڈل کلاسیے ہی پال رہے ہیں۔

کبھی کبھی تو مجھے لگتاہے کہ سب سے زیادہ خوف خدا بھی اِس مڈل کلاس میں ہی پایا جاتاہے۔ یہی کلاس سب سے زیادہ خیرات کرتی ہے۔ بعض اوقات تو ان کی اپنی زندگی غریب سے بھی بدتر گذر رہی ہوتی ہے لیکن انا کے مارے یہ بیچارے کسی کو بتاتے نہیں۔

آپ نے کبھی لوئر ایلیٹ کلاس یا اپر ایلیٹ کلاس کی ٹرم نہیں سنی ہوگی۔لوئر غریب یا اپر غریب بھی نہیں ہوتا صرف لوئر مڈل کلاس یا اپر مڈل کلاس کے الفاظ سننے کو ملتے ہیں۔

لوئر اور اپر میں کچھ زیادہ فرق نہیں ہوتا‘ لوئر والے کے پاس موٹر سائیکل ہوتی ہے اور اپر والے کے پاس پرانے ماڈل کی کار۔نیندیں دونوں کی اڑی رہتی ہیں۔

یہ عیدالاضحی پر قربانی کی استطاعت نہ رکھنے کے باوجود کسی اونٹ یا گائے میں حصہ ڈال لیتے ہیں۔

ان کی ساری زندگی گھر کی فالتو لائٹس آف کرنے اور بل کم کرنے کے منصوبے بناتے گذر جاتی ہے۔

یہ موبائل میں سو روپے والا کارڈ بھی پوری احتیاط سے استعمال کرتے ہیں اور گھر والوں کو آگاہ کیا ہوتاہے کہ ایک مسڈ کال دوں تو اس کا مطلب ہے میں آرہا ہوں۔ دو مسڈ کال دوں تو مطلب ہے میں ذرا لیٹ ہوں۔

یہ ایک دن کے استری کیے ہوئے کپڑے دو دن چلاتے ہیں۔

یہ ہر دو گھنٹے بعد شک دور کرنے کے لیے بجلی کے میٹرکی ریڈنگ چیک کرتے رہتے ہیں۔

یہ کبھی بھی اس قابل نہیں ہوپاتے کہ ایک ہی مہینے میں بجلی، گیس اور پانی کے سارے بل اکٹھے ادا کرسکیں لہذا بجلی کا بل ادا کردیں تو گیس کا بل اگلے مہینے پر ڈال دیتے ہیں۔

ان کی اکثریت چونکہ پڑھی لکھی بھی ہوتی ہے لہذا کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتی۔

ان کے پاس بیٹیوں کی شادی کرنے کے پیسے نہیں ہوتے‘اولاد کے لیے اچھی نوکری کی سفارش نہیں ہوتی اس کے باوجود یہ کسی کو دکھ میں دیکھتے ہیں تو خود بھی آبدیدہ ہوجاتے ہیں۔

ان کی گھر کام کرنے والی غریب ماسی چونکہ دیگرمختلف گھروں میں کام کرتی ہے اس لیے رمضان میں ہر گھر سے راشن کے نام پر لگ بھگ پچاس کلو آٹے سمیت چار پانچ ماہ کا راشن اکٹھا کرنے میں کامیاب رہتی ہے۔ لیکن مڈل کلاسئے پریشان رہتے ہیں کہ اپنے گھر کے لیے جو پندرہ دن کا راشن لائے تھے وہ ختم ہونے کے قریب ہے اور تنخواہ ملنے کا دور دور تک کوئی امکان نہیں۔

لیکن مڈل کلاسیا کیا کرے؟

یہ نہ زکوٰۃ مانگتا ہے‘ نہ فطرہ نہ بھیک۔یہ صرف کڑھتا ہے، سسکتا ہے اورمرتا ہے-

Address


23200

Telephone

+923189776109

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Nursing care posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Nursing care:

  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram