
06/08/2025
⚠️ خبردار! والدین کیلئے خطرے کی گھنٹی ⚠️
اگر آپ بچوں کو ذرا ذرا سی بیماری پر اینٹی بائیوٹک دھڑا دھڑ دے رہے ہیں...
تو جان لیجیے کہ آپ ان کے خیرخواہ نہیں بلکہ خاموش دشمن بن رہے ہیں!
آج کل یہ عام رواج بنتا جا رہا ہے کہ بچے کو ذرا سا بخار یا انفیکشن ہو تو والدین فوری طور پر اینٹی بائیوٹک دے دیتے ہیں — جیسے یہ کوئی ٹافی یا چاکلیٹ ہو! چاہے یہ پیار میں ہو، لیکن حقیقت میں یہ ان کی صحت کے ساتھ ایک خطرناک کھیل ہے۔
🧬 حالیہ ریسرچ کے مطابق:
2050 تک ہر سال ایک کروڑ افراد صرف بیکٹیریا سے مر جائیں گے کیونکہ لوگ بے دریغ اینٹی بائیوٹک استعمال کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے بیکٹیریا ان دواؤں کے خلاف طاقتور ہو چکے ہوں گے — یعنی اینٹی بائیوٹک کام نہیں کرے گی!
🤒 اب سوچئے، آج جو بچے پانچ یا سات سال کے ہیں، وہ جب 2050 میں تیس سال کے ہوں گے،
تو عام بخار اور انفیکشن بھی ان کے لیے جان لیوا ہو سکتا ہے۔
📛 لہٰذا، براہ کرم! ہر چھوٹی بیماری پر فوراً دوائی نہ دیں۔
ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کبھی بھی اینٹی بائیوٹک کا استعمال نہ کریں۔
اور اس پیغام کو آگے پھیلائیں تاکہ مزید بچوں کو اس خاموش خطرے سے بچایا جا سکے۔