Breathe - Chest Care Clinic Sahiwal

  • Home
  • Breathe - Chest Care Clinic Sahiwal

Breathe - Chest Care Clinic Sahiwal دمہ، الرجی، سگریٹ نوشی ، ٹی بی اور پھیپھڑے کے تمام امرا?

پاکستان میں ویپنگ (ای-سگریٹ) اور شیشہ کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے خصوصا نوجوان نسل میں اس کا استعمال بطور فیشن بہت بڑھ چک...
22/07/2025

پاکستان میں ویپنگ (ای-سگریٹ) اور شیشہ کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے خصوصا نوجوان نسل میں اس کا استعمال بطور فیشن بہت بڑھ چکا ہے۔ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد میں یہ غلط تاثر پایا جاتا ہے کہ ویپنگ اور شیشہ کا استعمال صحت کے لئے خطرناک نہیں اور بعض لوگ اس کو سگریٹ نوشی کی لت سے چھٹکارے کے لئے ایک متبادل کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ درحقیقت ویپنگ اور شیشہ دونوں کا استعمال صحت کے لئے مضر ہے۔
ویپنگ اور شیشہ دونوں میں نکوٹین، فلیورنگ کیمیکلز اور دیگر نقصان دہ ذرات ہوتے ہیں جو سانس کے ذریعے سیدھا پھیپھڑوں تک پہنچتے ہیں۔ تحقیق (Johns Hopkins Medicine) کے مطابق، ویپنگ سے bronchiolitis obliterans ("پاپ کارن لنگ" کی بیماری) جیسی مہلک بیماری ہو سکتی ہے۔
شیشہ میں ایک گھنٹے کے سیشن کے دوران 100 سگریٹس کے برابر دھواں پھیپھڑوں میں جاتا ہے۔
اس میں شامل نکوٹین بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن بڑھاتی ہے۔
2022 کی ایک تحقیق کے مطابق ویپنگ کرنے والوں میں ہارٹ اٹیک اور اسٹروک کا خطرہ 40–60 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
شیشہ میں کاربن مونو آکسائیڈ کی مقدار سگریٹ سے کہیں زیادہ ہوتی ہے، جو دل کے لیے خطرناک ہے۔
ویپ اور شیشہ میں شامل خوشبو والے کیمیکلز (Flavoring agents) سانس کی نالیوں میں سوجن کا باعث بنتے ہیں۔ بچوں اور نوجوانوں میں ویپنگ سے دمے کے دورےبڑھ سکتے ہیں۔
ایک پاکستانی تحقیق کے مطابق شیشہ پینے والے نوجوانوں میں سانس کی شکایات زیادہ ہوتی ہیں۔
نکوٹین دماغ کی نشوونما پر اثر انداز ہوتا ہے، خاص طور پر 25 سال سے کم عمر افراد میں۔
ویپنگ سے یادداشت، توجہ اور سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ WHO کے مطابق، نوجوانوں میں ویپنگ ڈپریشن اور بے چینی کو بھی جنم دیتی ہے۔
ویپنگ اور شیشہ میں شامل کچھ کیمیکلز جیسے فارملڈیہائیڈ اور اکریلن کینسر پیدا کرنے والے (carcinogenic) ہوتے ہیں۔
لمبے عرصے تک استعمال سے منہ، گلے، اور پھیپھڑوں کے کینسر کا امکان بڑھتا ہے۔
ویپنگ سے منہ کی خشکی، مسوڑھوں کی بیماری (Gingivitis)، اور دانتوں کی بیماریاں زیادہ ہو سکتی ہے۔
شیشہ کے استعمال سے بھی مسوڑھوں کی سوزش اور انفیکشن بڑھتا ہے۔

یہ تمام نقصانات ظاہر کرتے ہیں کہ شیشہ اور ویپنگ کا استعمال مضر صحت ہے۔

18/07/2025

آج کل سانس کی بیماریوں میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟
دھند اور فضائی آلودگی (AQI) کا سانس کی صحت پر کیا اثر ہوتا ہے؟
دمہ (Asthma) کی علامات کیا ہوتی ہیں، اور یہ کب خطرناک ہو سکتا ہے؟
سی او پی ڈی (COPD) کیا ہوتا ہے اور یہ کن لوگوں میں زیادہ ہوتا ہے؟
سگریٹ نوشی سے پھیپھڑوں پر کیا اثر پڑتا ہے؟
کیا الیکٹرانک سگریٹ (ویپنگ) بھی اتنی ہی نقصان دہ ہے؟
اگر کوئی مسلسل کھانسی یا سانس پھولنے کی شکایت کرے تو اسے کیا کرنا چاہیے؟
گھروں اور دفاتر میں فضائی آلودگی سے بچنے کے کیا طریقے ہیں؟
بچوں میں دمہ یا سانس کی بیماریاں کیسے پہچانی جا سکتی ہیں؟
بزرگ افراد کو سانس کی بیماریوں سے کیسے بچایا جا سکتا ہے؟
کیا ماسک پہننے سے فضائی آلودگی یا سانس کی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے؟
اچانک سانس رکنے کی حالت میں کیا فوری اقدامات کرنے چاہئیں؟
کیا گھریلو علاج یا دیسی نسخے سانس کی بیماریوں میں مؤثر ہوتے ہیں؟
سانس کی بیماریوں سے بچنے کے لیے روزمرہ زندگی میں کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں؟

08/07/2025
12/11/2024

11/11/2024

کیا سموگ کے موسم میں کھلی فضا میں چہل قدمی کرنا یا ورزش کرنا مفید ہے؟

آج کل ہسپتال اور کلینک میں سانس کی نالی کی انفیکشن (برانکائٹس) اور سانس کی تنگی ( شدید استھما یا شدید سی او پی ڈی) کا شکار بہت سارے مریض آ رہے ہیں۔ ان میں سے بہت بڑی تعداد بڑی عمر کے ان خواتین و حضرات کی ہے جو شوگر، بلڈ پریشر یا وزن پر قابو پانے کے لئے بلا ناغہ چہل قدمی یا واک کرتے ہیں۔ اگرچہ واک کرنا صحت کے لئے مفید ہے تاہم موجودہ سموگ کے موسم میں کھلی فضا میں واک کرنا مناسب نہیں۔ سموگ کے دوران واک کرنا سانس کی نئی بیماریوں کو جنم دیتا ہے اور پرانی بیماریوں کا کنٹرول خراب کرتا ہے۔ سموگ زدہ فضا میں کچھ دیر سانس لینا بھی کئی سگریٹ کے برابر دھواں پھیپھڑوں میں اتارنے کے مترادف ہے۔ اس موسم میں باہر واک کرنے سے پھیپھڑوں اور دل پر منفی اثرات پڑسکتے ہیں۔ تاہم اگر واک کرنا ضروری ہو تو درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں:

1. ماسک پہنیں: N95 یا KN95 ماسک پہنیں تاکہ ہوا میں موجود باریک ذرات سانس کے ذریعے اندر نہ جا سکیں۔ تاہم ان ماسک کا عام آدمی کے لئے حصول دشوار ہے۔ نیز ان کو پہننے کے لئے پہلے فٹ ٹیسٹ کرنا ضروری ہے۔

2. واک کا وقت تبدیل کریں:
صبح اور شام کے اوقات میں سموگ زیادہ ہوتی ہے، اس لیے کوشش کریں کہ دوپہر یا شام کے بعد واک کریں جب سموگ کی شدت کم ہو۔

3. بند جگہ پر واک کریں:
اگر ممکن ہو تو انڈور جگہ جیسے جم یا گھر کے اندر ہی واک کریں۔ اس سے آپ سموگ سے محفوظ رہیں گے اور ورزش بھی کرسکیں گے۔ یہ سب سے بہترین حل ہے۔

4. ایئر کوالٹی چیک کریں:
ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کو چیک کریں اور اگر سطح زیادہ ہو تو باہر نکلنے سے گریز کریں۔

ان احتیاطی تدابیر کے ساتھ، سموگ کے موسم میں بھی اپنی صحت کا خیال رکھتے ہوئے واک یا ورزش جاری رکھی جا سکتی ہے۔ تاہم انڈور جگہ پر واک یا ورزش بہترین حل ہے۔

ڈاکٹر محمد وسیم
اسسٹنٹ پروفیسر پلمونولوجی
ساہیوال میڈیکل کالج ساہیوال

11/11/2024

09/11/2024

اسموگ دھویں اور دھند کے ملنے سے بنتی ہے۔ سرد موسم میں گاڑیوں کے دھویں میں شامل زھریلے مرکبات، کارخانوں کی آلودگی، اور فصلوں کی باقیات سے اٹھنے والی کاربن ہوا میں شامل ہو جاتی ہے اور فضا میں زیادہ بلندی پر جانے کی بجائے زمین سے تھوڑی بلندی پر ہی اکٹھی ہو جاتی ہے۔ اس کے نتیجے میں فضا میں آلودگی کی ایک تہہ بن جاتی ہے، جسے اسموگ کہتے ہیں۔
اسموگ کے صحت پر بہت سے خطرناک اثرات ہوتے ہیں۔

1. سانس/تنفس کے مسائل

اسموگ میں موجود آلودگی سے سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس سے دمہ، کھانسی، اور گلے کی سوزش جیسی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ پہلے سے سانس کی بیماریوں میں مبتلا لوگوں کے مرض کی شدت بڑھ جاتی ہے۔ خصوصا بچے، بوڑھے اور حاملہ خواتین اس کا زیادہ شکار بنتے ہیں۔

2. پھیپھڑوں کا نقصان

اسموگ پھیپھڑوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس میں موجود زہریلے ذرات پھیپھڑوں میں جا کر انہیں کمزور کرتے ہیں اور تنفس کی دائمی بیماریاں پیدا کر سکتے ہیں۔

3. دل کی بیماریاں

اسموگ میں شامل آلودگی خون کی گردش کو متاثر کرتی ہے، جس سے ہائی بلڈ پریشر اور دل کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

4. آنکھوں کی جلن

اسموگ آنکھوں میں سوزش، جلن اور سرخی پیدا کرتی ہے، جس سے بصارت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

5. جسمانی مدافعتی نظام کی کمزوری

اسموگ میں موجود زہریلے مادے جسم کے مدافعتی نظام کو کمزور کر سکتے ہیں، جس سے جسم بیماریوں کے خلاف لڑنے میں کمزور ہو جاتا ہے۔

6. جلد کے مسائل

اسموگ جلد پر اثر انداز ہوتی ہے، جس سے خارش، سرخی اور الرجی جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

7. کینسر کا خطرہ

اسموگ میں موجود کچھ کیمیکلز مستقبل میں کینسر کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں، خاص طور پر پھیپھڑوں کے کینسر کا۔

8-ڈپریشن اور ذہنی امراض

اسموگ سے ڈپریشن اور موڈ ڈس آرڈرز بڑھنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

اسموگ سے بچاو کیلئے مندرجہ ذیل طریقے اقدامات پر عمل کریں۔

1-ماحولیاتی آلودگی کم کرنے کے لئے انفرادی اور اجتماعی کوشش کریں اور حکومتی اقدامات کا ساتھ دیں۔

2-غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے پرہیز کریں

3-باہر جانا ضروری ہو تو ماسک استعمال کریں۔ جسم کو زیادہ سے زیادہ ڈھانپیں۔ آنکھوں پر چشمہ استعمال کریں۔ گھر واپسی پر کپڑے بدلیں اور جسم کو صاف کر لیں۔

4-گاڑیوں کے شیشے بند رکھیں۔

5-فلو کی ویکسین ضرور لگوائیں۔

6-پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔

7-سانس کے مریض اپنی معمول کی دوا باقاعدگی سے استعمال کریں اور کسی بھی نئی علامت کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

8-آوٹ ڈور تقریبات میں شرکت سے گریز کریں۔

ڈاکٹر محمد وسیم

09/11/2024

پنجاب، پاکستان میں اسموگ کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ اسموگ بننے کی بڑی وجوہات میں گاڑیوں کا دھواں، کارخانوں سے آلودگی، فصلوں کو جلانا، اور موسمیاتی تبدیلیاں ہیں جن سے ہوا آلودہ ہو جاتی ہے۔ اس ماحولیاتی مسئلے کو دیرپا بنیاد پر حل کرنے کے لئے مندرجہ ذیل اقدامات کئے جا سکتے ہیں۔

1. فصل کی باقیات جلانے سے گریز کرنا

کسانوں کو فصلوں کی باقیات جلانے کی بجائے باقیات تلف کرنے کے دوسرے طریقے استعمال کرنے کی ترغیب دیں، جیسے ایسی مشینیں جو باقیات کو جلاۓ بغیر تلف کر سکیں۔

حکومت "ہیپی سیڈر" اور "سپر اسٹرا مینجمنٹ سسٹم" جیسی مشینیں لینے میں مدد دیں تاکہ کسان باقیات نہ جلائیں۔

کسانوں کو فصلیں جلانے کے صحت اور ماحول پر مضر اثرات اور نقصانات کے بارے میں آگاہ کیا جائے اور مقامی لوگوں کو بھی اس مہم میں شامل کیا جائے۔

2. کارخانوں سے دھوئیں کے اخراج بارے قوانین پر سختی سے عملدرامد

کارخانوں، خاص طور پر بھٹہ جات اور پاور پلانٹس پر دھوئیں کے اخراج کے متعلق سخت قوانین لگائے جائیں اور ان پر عمل درامد کروایا جائے تاکہ آلودگی میں کمی ہو۔

بھٹہ جات میں "زگ زیگ ٹیکنالوجی" کو فروغ دیا جائے، جس سے دھواں کم پیدا ہوتا ہے۔

باقاعدگی سے کارخانوں کا معائنہ کیا جائے اور قوانین نہ ماننے والوں پر جرمانے کیا جائے۔

3. گاڑیوں کے دھویں کو کنٹرول کریں

پرانی اور آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کا سخت فٹنس ٹیسٹ لیا جائے اور فیل ہونے والی گاڑیوں کو سڑک پر چلنے سے روکا جائے۔

برقی گاڑیوں کو فروغ دیا جائے، ان پر سبسڈی دیں اور چارجنگ پوائنٹس بنائیں۔

پبلک ٹرانسپورٹ کو بہتر بنایا جائے تاکہ لوگ ذاتی گاڑیوں کے بجائے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں۔

4. درخت لگانے کی مہم

شہروں میں درخت لگائیں تاکہ آلودگی کو کم کیا جا سکے۔

کمیونٹی کی سطح پر درخت لگانے کی مہم چلائیں اور NGOs کو شامل کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ درخت لگائیں۔

5. عوامی آگاہی مہم

لوگوں کو اسموگ کی وجوہات اور بچاؤ کے طریقے بتائیں، جیسے کار پولنگ، صاف ایندھن کا استعمال اور قوانین کی حمایت۔

اسکولوں میں بچوں کو ہوا کی آلودگی اور ماحول کی حفاظت کے بارے میں سکھائیں تاکہ وہ اپنے گھر والوں اور دوستوں کو بھی بتا سکیں۔

6.حکومتی قوانین کا نفاذ

ہوا کی کوالٹی کو جانچنے کے لیے نظام کو مضبوط کریں اور عوام کو بروقت آگاہ کریں۔

آلودگی کو کنٹرول کرنے کے قوانین بنائیں اور اسموگ کے دوران ہنگامی اقدامات کریں جیسے گاڑیوں کی تعداد کم کرنا یا کچھ صنعتوں کو عارضی طور پر بند کرنا۔

ہمسایہ ممالک سے ماحولیاتی آلودگی کے مسئلہ پر تعاون کیا جائے تاکہ فصل جلانے سے ہونے والی آلودگی تمام ممالک سے کم کی جا سکے۔

7.صاف توانائی کا حصول

شمسی اور ہوا سے چلنے والی توانائی کے حصول کی کوشش کی جائے تاکہ فاسل فیول کا استعمال کم سے کم ہو۔

زراعت، صنعت اور ٹرانسپورٹ کے لیے ماحول دوست ٹیکنالوجیز پر کام کریں۔

پنجاب میں اسموگ کو کم کرنے کے لیے حکومت، مقامی حکام، کارخانہ دار، بھٹہ مالکان، کسان اور عوام کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ ان اقدامات پر عمل کرنے سے ہوا اور صحت دونوں میں بہتری آ سکتی ہے۔

ڈاکٹر محمد وسیم

08/11/2024

25/09/2024


Address


Opening Hours

Monday 15:30 - 19:00
Tuesday 15:30 - 19:00
Wednesday 15:30 - 19:00
Thursday 15:30 - 19:00
Friday 15:30 - 19:00
Saturday 15:30 - 19:00

Telephone

+923116893048

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Breathe - Chest Care Clinic Sahiwal posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Breathe - Chest Care Clinic Sahiwal:

  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share