امراض معدہ اور ان کا آسان مکمل علاج

  • Home
  • امراض معدہ اور ان کا آسان مکمل علاج

امراض معدہ اور ان کا آسان مکمل علاج Hakeem Nazir official
HAMDARD SEHAT DAWAKHANA
Platform where you will get information about health

30/09/2024

خلط سودا
خلط سودا ان اخلاط میں سے ایک ہے جسے طب یونانی میں جانا جاتا ہے جیسے چار اخلاط خون بلغم سودا اور صفرا ہیں ۔ یہ عارضہ جسم کے اخلاط کے عدم توازن بالخصوص خلط سودا کے بڑھ جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ خلط سودا میں اضافہ نظام ہضم کے مختلف حصوں میں سینے میں جلن، درد، متلی اور جلن جیسی علامات کا باعث بن سکتا ہے۔

خلط سودا اخلاط کی چاروں اقسام میں سب سے بھاری خلط ہے اور اگر یہ غالب آجائے اور خلط سودا کو جسم میں جمع کرے تو یہ جسم کے لیے کینسر اور دیگر مسائل کا باعث بنتا ہے۔ اس مضمون میں ہم خلط سودا ,خلط سودا کے جسم کے اوپر اثرات ,خلط سودا کی زیادتی سے نجات,خلط سودا میں مفید غذاوں کو دیکھیں گے تحریر
حکیم نذیر احمد چوہدری ہمدرد صحت دواخانہ چونیاں قصور ۔

خلط سودا کا تعارف؛
خلط سودا کا تعارف پریشان کن لیکن مفید ہیے ۔ خلط سودا جسم کے چار اخلاط میں سب سے بھاری خلط ہے اور اس کا رنگ کالا ہے۔ یہ خلط جگر میں سودا بنانے والی غذا کھانے سے پیدا ہوتا ہے اور جسم میں خلط کے جمع ہونے اور جلنے سے بھی۔ تلی خلط سودا کے لیے ذخیرہ کرنے کا مرکز ہے، اور جب پیٹ یعنی معدہ کی ضرورت ہوتی ہے، تو یہ معدہ میں بھکر جاتا ہے اور انسان کو بھوک لگتی ہے ۔ اگر ضرورت سے زیادہ سودا جسم میں جمع ہو جائے اور اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ جسم میں مختلف کینسر اور دیگر مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ کینسر ٹشو فطرت میں سودا ہے، اور کسی بھی عضو میں کینسر اس عضو میں سودا کے جمع ہونے سے ہوتا ہے
خلط سودا کی اقسام
اس کی 2 اقسام ہیں
طبعی سودا اور غیر طبعی سودا

۔1طبعی سودا:
اس قسم کا سودا خون کو سیاہ اور گاڑھا کرتا ہے دراصل یہ خلط تمام اخلاط سے گاڑھی خلط ہے، ۔ اس کا ذائقہ، کھٹا اور ترش ہوتا ہے۔ سودا کا ایک حصہ جو جگر سے نکلتا ہے وہ تلی میں چلا جاتا ہے اور باقی خون کے ساتھ بہہ کر جسم کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔

2. غیر فطری یا غیر طبعی سودا : اس قسم کا سودا باقی اخلاط کے جلنے، یا سودا کے جل جانے سے وجود میں آتا ھے اس لیے اس کو غیر طبعی کہتے ہیں یوں سمجھ لیں کہ یہ راکھ ہیے جو جسم کے لیے اضافی بھی ھے اور نقصان دھ بھی ۔

اخلط سودا کا مزاج اور خصوصیات :

سودا مٹی کے برابر اور خزاں کی علامت ہے۔ یہ خلط دوسری اخلاط سے زیادہ گاڑھا، ٹھنڈا اور خشک مزاج، کالا رنگ اور کھٹا ذائقہ رکھتا ہے ۔اور تلی میں جمع ہوتا ہے۔ جدید طرز زندگی جس نے انسانوں کے لیے سوائے افسردگی، اداسی راستہ نہیں چھوڑا۔ گوشت اور سرد منجمد اشیاء کے استعمال غیر فطری سودا کی پیداوار کو بڑھاتا ہے اور انسانی جسم میں مسائل امراض پیدا کرواتا ہے ۔ ذیل میں، ہم جسم میں خلط سودا کے پھیلاؤ، پھیلاؤ کے عوامل، تشخیص کی علامات اور مفید غذاؤں پر گفتگو کرتے ہیں۔

خلط سودا کا غلبہ اور علامات؛

سوداوی غذاوں کے زیادہ استمال سے خلچ سودا کا تعازن باقی اخلاط سے زیادہ ہو جاتا ہے یعنی اپنی حد مقدار سے زیادہ ھو جاتا ہے یعنی اخلاط کا توازن بگڑ جاتا ہے اور سودا جسم کے مختلف حصوں میں جمع ھو جاتا ہے ۔

خلط سودا زیادتی کی علامات

سودا کی زیادتی کی علامات میں بہت سی چیزیں شامل ہیں جو جسم کے مختلف حصوں کے لیے درجہ بندی کی جا سکتی ہیں۔
عام اعضاء میں سودا کی زیادتی کی علامات :
جھریوں کے ساتھ بہت خشک جلد:
یہ علامت عام طور پر جلد میں نمی اور رطوبت میں کمی کی طرف اشارہ کرتی ہے، جو اکثر سودا کی زیادتی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
جلد پر سیاہ دھبے: یہ دھبے سودا کے غلبہ کے نتیجے میں جلد کی رنگت کی علامت کے طور پر ظاہر ہو سکتے ہیں۔
پریشان خواب اور ڈراؤنے خواب:
بے خوابی اور پریشان خواب جسم میں سودا کے اثرات کی وجہ سے بھی ہوسکتے ہیں۔
تھکاوٹ اور بے حسی: سودا کا غلبہ توانائی کو کم کر سکتا ہے اور عام اعضاء میں تھکاوٹ اور بے حسی کی کیفیت کو بڑھا سکتا ہے۔
آنکھوں کی سفیدی کا پیلا ہونا: یہ علامت جسم میں سودا کی مقدار بڑھنے اور جگر میں سودا کی زیادہ مقدار بننے کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔
ٹنیٹس: یہ علامت جسم میں سودا کی زیادتی کے ضمنی اثرات میں سے ایک ہو سکتی ہے اور اسے چیک کرنے اور اس کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
ہاتھوں اور پیروں میں پٹھوں کے درد جیسے گردن اور lدیگر اعضاء: سودا کی زیادتی جسم کے مختلف حصوں میں پٹھوں کے کھچاو اور درد کا سبب بن سکتا ہے۔ سینے کی جلن، پیٹ اور آنتوں کا درد: یہ علامات سودا کی برتری کی وجہ سے نظام ہاضمہ میں جلن اور سوزش کی وجہ سے ہوسکتی ہیں۔
بالوں کی سست نشوونما:
بالوں کی نشوونما میں تبدیلیاں سودا کے غلبہ کی ضمنی علامات میں سے ایک کے طور پر بھی ظاہر ہوسکتی ہیں۔
جسم کی شدید خارش: یہ علامت سودا کے پھیلاؤ کی وجہ سے جلد کی جلن کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔
قبض، کالا پاخانہ اور گہرا پیشاب:
پاخانہ اور پیشاب کے پیٹرن میں تبدیلی بھی سودا کے غلبے کی وجہ سے ہاضمہ کے مسائل کی علامت ہوسکتی ہے۔

سانس کی بدبو:
منہ کی بو میں تبدیلی منہ میں سودا کی ذیادتی کے ضمنی اثرات میں سے ایک ہو سکتی ہے اور اس کے لیے تحقیق اور دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ بہت سے عوامل سودا کو غالب کرنے کا سبب بن سکتے ہیں، جن میں سب سے اہم سودا پیدا کرنے والی غذاؤں کا استعمال ہے،
نیند کی خرابی، برے خیالات، غیر صحت بخش ہوا، اچار کا زیادہ استعمال، شدید کھیل اور محنت۔ سودا آپ کے جسم میں ان اعمال کی وجہ سے اٹھتا ہے جو ہم نے آپ کے لیے درج کیے ہیں ۔ بدقسمتی سے، آج کا طرز زندگی، جو مکمل طور پر خلط سودا کو بڑھانے کا سبب بنتا ہے ، سودا کی زیادتی سمیت، سودا کی زیادتی کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں میں اضافے کا سبب بنتا ہے، جیسے ویریکوز رگیں، فریکلز، کینسر وغیرہ۔ تاہم، صحت مند غذائیں سودا کو روکنے میں بہت مؤثر ہیں، اور صحیح طرز زندگی کے ساتھ، آپ ان خوراکوں کے اثرات کو دوگنا کرسکتے ہیں۔

سودا پر قابو پانے کے لیے کیا کھائیں اور کیا نہ کھائیں؟ روایتی خوارکوں میں سودا کو ختم کرنے کے لیے مناسب غذائیت بہت ضروری ہے۔
پرہیز
غذائیت کی بدترین قسم یعنی سودوی مزاج کے لیے ٹھنڈی اور خشک غذاؤں کا استعمال ہے جو جسم کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ اس لیے چٹنی، چٹنی، ساسیجز، اچار، گائے کا گوشت، مشروم، تلی ہوئی اشیاء، دال، بینگن، کچا پیاز وغیرہ جیسے اجزا کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے۔

اس کے بجائے، آپ پکے ہوئے ناشپاتی، کالے انگور یا کرینٹ اور پکے ہوئے پھولوں کی طرف رجوع کر سکتے ہیں، جو سودا کو ختم کرنے میں موثر ہیں۔ آئیے سودا پر قابو پانے کے لیے مفید غذاؤں پر گہری نظر ڈالتے ہیں۔ گرم اور تری والی غذائیں گرم اور مرطوب فطرت سے وابستہ کھانے سود کی خلط کو معتدل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ان کھانوں میں درج ذیل شامل ہیں۔
گاجر کا استمال

گرم تر مزاج کی حامل گاجر کھانے سے سودا کو کم کیا جا,سکتا ھے۔ لیکن اس کے وٹامنز اور غذائی اجزاء محفوظ رہتے ہیں۔

چینی یا جوس کے ساتھ حلوہ:
چینی یا جوس کے ساتھ حلوہ بھی مفید غذاؤں میں سے ایک ہے۔ ان حلوے کو متوازن مقدار میں کھانے سے خلط سودا کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
کچے اور چھلے ہوئے ایرانی بادام اور پستے:
کچے اور چھلکے ہوئے ایرانی بادام اور پستے بھی ان اشیاء میں سے ہیں جو گرم اور تر مزاج کے حامل ھوت ہیں اور ان کا صحیح مقدار میں استعمال خلط سودا, کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
بکری، بھیڑ اور بھیڑ کا گوشت: بکرے، بھیڑ اور بھیڑ کا گوشت کھانے سے خلط سودا کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے، کیونکہ یہ گوشت گرم اور مرطوب ہوتے ہیں۔ خربوزہ خربوزہ بھی ان کھانوں میں سے ایک ہے جس کا ذائقہ گرم اور تر ہوتا ہے، جو خلط سودا,کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ تل یا زیرہ یا زعفران کے ساتھ چاول: تل یا زیرہ یا زعفران کے ساتھ پکا ہوا چاول بھی ان مفید غذاؤں میں سے ایک ہے جو خلط سودا کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ انجیر، چقندر، سیب، ناشپاتی اور میٹھے انار: انجیر، چقندر، سیب، ناشپاتی اور میٹھے انار کا استعمال جسم کی گرم اور تر نوعیت کو بڑھا کر خلط سودا کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

انجیر، چقندر، سیب، ناشپاتی اور میٹھے انار: انجیر، چقندر، سیب، ناشپاتی اور میٹھے انار کا استعمال جسم کی گرم اور تر نوعیت کو بڑھا کر خلط سودا کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ چھوٹے پرندوں کا گوشت جیسے کبوتر، بٹیر، تیتر، مرغ: مذکور چھوٹے پرندوں کا گوشت بھی گرم اور تر نوعیت کا ہوتا ہے اور ان کا صحیح مقدار میں استعمال خلط سودا کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ چنے کا پانی، شہد: چنے کے پانی اور شہد کا استعمال بھی ان طریقوں میں سے ایک ہے جو خلط بلغم کو کنٹرول کرنے میں مدد دے سکتا ہے، کیونکہ ان مادوں میں گرمی کی خصوصیات ہوتی ہیں۔ قدرتی مٹھائیاں: قدرتی مٹھائیوں کا استعمال خلط سودا کو کنٹرول کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ قدرتی اور صحت بخش اجزاء سے بنی مٹھائیاں استعمال کرنا بہتر ہے۔ دار چینی، زعفران، زیرہ، انجیر کا استمال : دار چینی، زعفران، زیرہ، اینجیر جیسے اجزاء کو کھانے میں شامل کرنے سے بھی خلط سودا کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
زیتون کا تیل، بادام کا تیل، تل کا تیل: زیتون، بادام اور تل کے تیل جیسے تیل کا استعمال خلط سودا کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ ان تیلوں میں گرم اور تر خصوصیات ہوتی ہیں جو خلط سودا کو متوازن کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
کھجوریں: کھجوریں بھی ان غذاؤں میں سے ایک ہیں جو خلط سودا کو اس کے گرم اور تر ذائقے کے ساتھ کنٹرول کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ مزیدار پھل جسم کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے اور اس کا باقاعدہ استعمال خلط سودا کا توازن برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

خلط سودا اور اس کے مسائل پر قابو پانے کے لیے طبی علاج ہمدرد صحت دواخانہ چونیاں کی ادویات معتدل سودا ,اوجاعی کیپسول,اوجاعی سفوف ,الرجینا سفوف ,پایلز کیہسول استمال کرکے خلط سودا کو معتدل کیا جا سکتا ہے

خلاصہ اور نتیجہ

سودا ان خرابیوں میں سے ایک ہے جس کا مطالعہ طب میں کیا گیا ہے۔ یہ عارضہ جسم کے اخلاط کے عدم توازن بالخصوص خلط سودا کے بڑھ جانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ خلط سودا میں اضافہ نظام ہضم کے مختلف حصوں میں سینے میں جلن، درد، متلی اور جلن جیسی علامات کا باعث بن سکتا ہے۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ایسی غذاؤں کا انتخاب کرنا بہت ضروری ہے جن میں گرم اور تر مزاج ھو ۔ اجزاء جیسے گاجر (ابلی ہوئی)، چینی یا جوس کے ساتھ حلوہ، کچے اور چھلکے ہوئے فارسی بادام اور پستے، بکرے کا گوشت، بھیڑ اور مٹن، خربوزہ، دال یا زیرہ یا زعفران کے ساتھ چاول، انجیر، چقندر، سیب، ناشپاتی، میٹھے انار، چھوٹے پرندوں کا گوشت جیسے کبوتر، بٹیر، تیتر، مرغ، پانی کے مٹر، شہد، قدرتی مٹھائیاں، دار چینی، زعفران، زیرہ، انجیلیکا، چکن سوپ، میمنے کا سوپ اور کباب، زیتون کا تیل، بادام کا تیل، اور تل کا تیل۔ دیگر غذائیں سودا پر قابو پانے کے لیے موزوں ہیں۔ عام طور پر، گرم اور تر نوعیت کے مواد کے جسم میں خلط بلغم کے توازن پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور سودا کی علامات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ان کھانوں کا مناسب انتخاب، ہر فرد کی جسمانی ضروریات پر توجہ دینے کے ساتھ، جسم کی حالت کو بہتر بنانے اور صحت کو برقرار رکھنے میں مدد دے سکتا ہے۔ حکیم نذیر احمد چوہدری

Address


Opening Hours

Monday 15:03 - 18:00
Tuesday 15:00 - 18:00
Wednesday 15:00 - 18:00
Thursday 15:03 - 18:00
Friday 15:03 - 18:00
Saturday 09:00 - 18:00
Sunday 09:00 - 18:00

Telephone

+923068611009

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when امراض معدہ اور ان کا آسان مکمل علاج posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to امراض معدہ اور ان کا آسان مکمل علاج:

Shortcuts

  • Address
  • Telephone
  • Opening Hours
  • Alerts
  • Contact The Practice
  • Claim ownership or report listing
  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share