Dr Muhammad Osman

Dr Muhammad Osman Welcome to Dr. Muhammad Osman's official page, a PMDC-recognized doctor Experienced in ENT and Pediatrics. Stay healthy!

I share valuable medical advice, tips, and disease prevention info. Feel free to ask health-related questions or book consultations.

ایک بچے کے کان سے مکئی کا دانہ نکالا گیا ہے۔ براہِ کرم اپنے بچوں کا خاص خیال رکھیں۔ کان، ناک اور گلے کے مسائل کے لیے ہم ...
08/08/2025

ایک بچے کے کان سے مکئی کا دانہ نکالا گیا ہے۔ براہِ کرم اپنے بچوں کا خاص خیال رکھیں۔ کان، ناک اور گلے کے مسائل کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

Alhamdulilah
30/11/2024

Alhamdulilah

بچوں میں ٹانسلائٹس: کب سرجری ضروری ہوتی ہے؟ٹانسلائٹس بچوں میں ایک عام حالت ہے، جو عموماً وائرس یا بیکٹیریا کی وجہ سے ہوت...
19/10/2024

بچوں میں ٹانسلائٹس: کب سرجری ضروری ہوتی ہے؟

ٹانسلائٹس بچوں میں ایک عام حالت ہے، جو عموماً وائرس یا بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔ عام طور پر اسے دوائیوں سے علاج کیا جا سکتا ہے، لیکن بعض صورتوں میں سرجری، جسے ٹانسلکٹومی کہا جاتا ہے، ضروری ہو سکتی ہے۔

وہ علامات جن میں آپ کے بچے کو سرجری کی ضرورت ہو سکتی ہے:
1. بار بار ہونے والے انفیکشن: ایک سال میں 7 یا زیادہ انفیکشن، یا دو سال میں ہر سال 5 انفیکشن۔
2. دائمی ٹانسلائٹس: علاج کے باوجود مستقل علامات جیسے گلے کی سوزش، منہ کی بدبو، یا نگلنے میں دشواری۔
3. اوبسٹرکٹیو سلیپ ایپنیا (OSA): بڑھے ہوئے ٹانسلز کی وجہ سے سونے کے دوران سانس لینے میں دشواری، جس سے خراٹے یا سانس لینے میں وقفے آتے ہیں۔
4. نگلنے میں مشکل: سوجے ہوئے ٹانسلز کھانے یا نگلنے میں دشواری پیدا کرتے ہیں۔

ڈاکٹر سے کب رابطہ کریں:
اگر آپ کے بچے کو بار بار گلے کی سوزش، رات کے وقت سانس لینے میں دشواری، یا بار بار ٹانسلز کا انفیکشن ہوتا ہے، تو ٹانسلکٹومی پر بات کرنے کا وقت ہو سکتا ہے۔

22/09/2024

پاکستان میں پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنا ایک انتہائی مہنگا اور غیرمفید فیصلہ بن چکا ہے۔ آج کل پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں ایم بی بی ایس کی لاگت تقریباً ڈیڑھ کروڑ روپے تک جا پہنچی ہے، جو ایک عام خاندان کے بجٹ سے کہیں زیادہ ہے۔ اتنی بڑی رقم خرچ کرنے کے بعد، جو کہ بہت سے لوگوں کے لیے زندگی بھر کی جمع پونجی ہوتی ہے، ایک طالب علم کو نہ تو سرکاری نوکری کی کوئی ضمانت ملتی ہے اور نہ ہی اچھی تنخواہ والی پرائیویٹ جاب۔

پاکستان میں سرکاری نوکریاں صرف انہیں ملتی ہیں جن کے پاس رشوت دینے کی سکت یا کسی بڑے افسر یا سیاستدان کی سفارش ہو۔ بغیر سفارش کے سرکاری نوکری حاصل کرنا انتہائی مشکل ہے۔ اسی طرح، پرائیویٹ اسپتال بھی نئے ڈاکٹروں کو زیادہ تنخواہ دینے کے لیے تیار نہیں ہوتے، زیادہ تر پرائیویٹ اسپتال نئے ڈاکٹروں کو پچاس ہزار روپے سے زیادہ نہیں دیتے، جو موجودہ مہنگائی میں ناکافی ہے۔

مزید برآں، ایک نئے ڈاکٹر کے لیے اپنا کلینک بنانا بھی بہت مشکل اور مہنگا ثابت ہوتا ہے۔ کلینک قائم کرنے کے لیے جگہ، ساز و سامان، اور مریضوں کا اعتماد حاصل کرنا ایک لمبا اور مشکل عمل ہے، جس میں برسوں لگ سکتے ہیں۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ بہت سے نئے ڈاکٹر مناسب روزگار کے لیے پریشان ہو جاتے ہیں اور معاشی مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔

اس کے مقابلے میں، اگر آپ یہی رقم کسی دوسرے شعبے میں لگائیں، جیسے کہ کاروبار شروع کرنا یا آئی ٹی کے شعبے میں قدم رکھنا، تو آپ کو کم عرصے میں زیادہ بہتر اور مستحکم مواقع مل سکتے ہیں۔ آئی ٹی سیکٹر میں طلب بہت زیادہ ہے اور اس میں ترقی کے بے شمار مواقع ہیں۔ یا پھر اسی رقم سے ورک ویزا لے کر بیرون ملک جائیں، جہاں آپ بہتر تنخواہ اور زندگی کا معیار پا سکتے ہیں۔

لہذا، یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے کہ آیا پرائیویٹ میڈیکل کالج میں داخلہ لینا واقعی فائدہ مند ہے یا پھر کسی دوسرے شعبے میں سرمایہ کاری کر کے زیادہ بہتر مستقبل بنایا جا سکتا ہے۔

Address

Yazman Mandi

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Muhammad Osman posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr Muhammad Osman:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category