27/08/2025
گذشتہ ہفتے پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں ابتدا سے ہی واضح تھا کہ معاملہ حقائق کے بالکل منافی ہے لیکن اس کے باوجود ہم نے پولیس انوسٹی گیشن کا انتظار کیا۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ ایس ایچ او محمود کوٹ جناب شاہد قریشی صاحب کے حکم کی تعمیل نہ کرنے پر ایف آئی آر نمبر 518/25 کے مدعیان اور موجودہ ایف آئی آر 528/25 کے ملزمان کو محض ذاتی رنجش کی بنیاد پر غیر ذمہ دارانہ اور غیر پیشہ ورانہ انداز میں گرفتار کیا گیا اور ان پر ایف آئی آر 518/25 سے دستبردار ہونے کے لئے مسلسل دباؤ ڈالا گیا۔ اس وقوعہ سے پہلے بھی ایس ایچ او صاحب کے خاندان کے افراد مندرجہ بالا ایف آئی آر سے دستبردار ہونے کے لئے مسلسل دباؤ ڈالتے رہے۔
یہ طرزِ عمل نہ صرف انصاف اور اختیارات کے تقاضوں کے خلاف ہے بلکہ ایک معزز خاندان کے ساتھ کھلی زیادتی بھی ہے۔
تاہم خوش آئند امر یہ ہے کہ ڈی پی او مظفرگڑھ اور بالخصوص ایس پی انویسٹی گیشن جناب اصغر علی اولکھ صاحب نے مداخلت کر کے ایک ہفتے تک غیر جانبدارانہ تفتیش کروائی، جس کے نتیجے میں محمد اقبال، ظفر، مظہر اور غلام شبیر اقوام دیدڑ کی بے گناہی ثابت ہوئی اور انہیں باعزت رہا کیا گیا۔
امید ہے ڈی پی او مظفر گڑھ ایس ایچ او محمود کوٹ اور موجودہ واقع کے منصوبہ سازوں کے خلاف شفاف انکوائری کرکے قانون کی عملداری کو یقینی بنائیں گے۔