
07/09/2024
دل کی شریانوں میں ڈالے جانے والے اسٹنٹ کی عمر اور افادیت اکثر لوگوں کے لیے اہم سوال ہوتا ہے۔ اکثر لوگ پوچھتے ہیں کہ سٹنٹ کتنا عرصہ چلتا ہے. سمجھنے کی بات یہ ہے کہ اسٹنٹ ایک بیرونی مصنوعی چیز ہے، جسے جسم قدرتی طور پر ہمیشہ قبول نہیں کرتا۔ مثال کے طور پر، اگر آپ کی جلد میں کوئی کانٹا چبھے تو جسم اس جگہ سوزش پیدا کر دیتا ہے، اور جب تک کانٹا نہ نکلے، تکلیف بڑھتی جاتی ہے۔
اسی طرح، اسٹنٹ بھی دل کی شریانوں میں ایک غیر جسمانی مادہ ہے، جو کہ وقتی طور پر شریان کو کھولنے کے لیے لگایا جاتا ہے۔ تاہم، جسم اس پر حملہ آور ہو سکتا ہے، اور کچھ عرصے بعد اسٹنٹ کے اندر خون جمنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ یہ خون جمنا اسٹنٹ کی ناکامی کا سبب بن سکتا ہے، جس سے شریان دوبارہ بند ہو سکتی ہے۔
اسٹنٹ بند ہونے کی اہم وجوہات:
1. خون کا جمنا (تھرمبوسس): اسٹنٹ کے اندر خون کے لوتھڑے بننے کا سب سے بڑا خطرہ ہوتا ہے۔ یہ مسئلہ عام طور پر اسٹنٹ کے اندرونی سطح پر جمع ہونے والی پلیٹلیٹس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ خون پتلا کرنے والی ادویات (اینٹی پلیٹلیٹ) اسٹنٹ لگانے کے بعد طویل عرصے تک دی جاتی ہیں تاکہ اس مسئلے سے بچا جا سکے۔
2. جسمانی مدافعت (بائیولوجیکل رسپانس): اسٹنٹ ایک غیر جسمانی شے ہونے کی وجہ سے جسم کا مدافعتی نظام اس پر رد عمل ظاہر کرتا ہے، جس کی وجہ سے جسم اسے دھیرے دھیرے نقصان پہنچاتا ہے۔ خاص طور پر ابتدائی دنوں میں، اگر اسٹنٹ پر صحیح طریقے سے ادویاتی کوٹنگ نہ ہو تو مدافعتی ردعمل شدید ہو سکتا ہے۔
3. شریانوں کی دوبارہ تنگی (ری سٹینوسس): بعض اوقات اسٹنٹ ڈالنے کے باوجود شریانیں دوبارہ تنگ ہو جاتی ہیں۔ اس کی ایک وجہ جسم کے خلیات کا بڑھنا ہوتا ہے، جو اسٹنٹ کی دیواروں پر جمع ہو کر خون کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔
4. خون پتلا کرنے والی ادویات کا نہ لینا: اسٹنٹ کے بعد طویل عرصے تک خون پتلا کرنے والی دوائیاں جیسے ایسپرین یا کلپیڈوگرل لینا ضروری ہے۔ جن افراد میں یہ دوائیاں وقت سے پہلے بند کر دی جاتی ہیں یا وہ ان کو باقاعدگی سے نہیں لیتے، ان میں اسٹنٹ جلد بند ہو سکتا ہے۔
5. جینیاتی مسائل: کچھ لوگوں میں خون گاڑھا ہونے یا خون پتلا کرنے والی دوائیوں کے خلاف مدافعت جینیاتی طور پر ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ان میں اسٹنٹ کا بند ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
6. شریانوں کی سختی (آرتھرواسکلروسس): بعض افراد میں شریانوں میں چربی یا کولیسٹرول کی وجہ سے سختی ہو جاتی ہے، جو اسٹنٹ ڈالنے کے بعد بھی مسئلہ بن سکتی ہے۔ یہ چربی اسٹنٹ کے آس پاس جمع ہو کر دوبارہ رکاوٹ پیدا کر سکتی ہے۔
7. ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر: جن افراد کو ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے، ان میں اسٹنٹ کا دوبارہ بند ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ ان بیماریوں کی وجہ سے خون کی نالیوں کو زیادہ نقصان پہنچتا ہے۔
احتیاطی تدابیر:
- ادویات کا استعمال: خون پتلا کرنے والی دوائیاں وقت پر اور صحیح مقدار میں لینا ضروری ہے۔
- زندگی کے معمولات میں تبدیلی: خوراک میں تبدیلی، سگریٹ نوشی ترک کرنا، اور باقاعدہ ورزش خون کی روانی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
- طبی مشورے: اسٹنٹ لگنے کے بعد باقاعدہ چیک اپ اور ڈاکٹر سے مشورہ کرتے رہنا ضروری ہے تاکہ مسائل کا بروقت علاج ہو سکے۔
یہ وجوہات اور احتیاطی تدابیر اسٹنٹ کے لمبے عرصے تک کارآمد رہنے میں مدد دیتی ہیں۔