Dr Ali Abbas Interventional Cardiologist

  • Home
  • Dr Ali Abbas Interventional Cardiologist

Dr Ali Abbas Interventional Cardiologist Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Dr Ali Abbas Interventional Cardiologist, Doctor, .

دل کی شریانوں میں ڈالے جانے والے اسٹنٹ کی عمر اور افادیت اکثر لوگوں کے لیے اہم سوال ہوتا ہے۔ اکثر لوگ پوچھتے ہیں کہ سٹنٹ...
07/09/2024

دل کی شریانوں میں ڈالے جانے والے اسٹنٹ کی عمر اور افادیت اکثر لوگوں کے لیے اہم سوال ہوتا ہے۔ اکثر لوگ پوچھتے ہیں کہ سٹنٹ کتنا عرصہ چلتا ہے. سمجھنے کی بات یہ ہے کہ اسٹنٹ ایک بیرونی مصنوعی چیز ہے، جسے جسم قدرتی طور پر ہمیشہ قبول نہیں کرتا۔ مثال کے طور پر، اگر آپ کی جلد میں کوئی کانٹا چبھے تو جسم اس جگہ سوزش پیدا کر دیتا ہے، اور جب تک کانٹا نہ نکلے، تکلیف بڑھتی جاتی ہے۔

اسی طرح، اسٹنٹ بھی دل کی شریانوں میں ایک غیر جسمانی مادہ ہے، جو کہ وقتی طور پر شریان کو کھولنے کے لیے لگایا جاتا ہے۔ تاہم، جسم اس پر حملہ آور ہو سکتا ہے، اور کچھ عرصے بعد اسٹنٹ کے اندر خون جمنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ یہ خون جمنا اسٹنٹ کی ناکامی کا سبب بن سکتا ہے، جس سے شریان دوبارہ بند ہو سکتی ہے۔

اسٹنٹ بند ہونے کی اہم وجوہات:
1. خون کا جمنا (تھرمبوسس): اسٹنٹ کے اندر خون کے لوتھڑے بننے کا سب سے بڑا خطرہ ہوتا ہے۔ یہ مسئلہ عام طور پر اسٹنٹ کے اندرونی سطح پر جمع ہونے والی پلیٹلیٹس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ خون پتلا کرنے والی ادویات (اینٹی پلیٹلیٹ) اسٹنٹ لگانے کے بعد طویل عرصے تک دی جاتی ہیں تاکہ اس مسئلے سے بچا جا سکے۔

2. جسمانی مدافعت (بائیولوجیکل رسپانس): اسٹنٹ ایک غیر جسمانی شے ہونے کی وجہ سے جسم کا مدافعتی نظام اس پر رد عمل ظاہر کرتا ہے، جس کی وجہ سے جسم اسے دھیرے دھیرے نقصان پہنچاتا ہے۔ خاص طور پر ابتدائی دنوں میں، اگر اسٹنٹ پر صحیح طریقے سے ادویاتی کوٹنگ نہ ہو تو مدافعتی ردعمل شدید ہو سکتا ہے۔

3. شریانوں کی دوبارہ تنگی (ری سٹینوسس): بعض اوقات اسٹنٹ ڈالنے کے باوجود شریانیں دوبارہ تنگ ہو جاتی ہیں۔ اس کی ایک وجہ جسم کے خلیات کا بڑھنا ہوتا ہے، جو اسٹنٹ کی دیواروں پر جمع ہو کر خون کے بہاؤ میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔

4. خون پتلا کرنے والی ادویات کا نہ لینا: اسٹنٹ کے بعد طویل عرصے تک خون پتلا کرنے والی دوائیاں جیسے ایسپرین یا کلپیڈوگرل لینا ضروری ہے۔ جن افراد میں یہ دوائیاں وقت سے پہلے بند کر دی جاتی ہیں یا وہ ان کو باقاعدگی سے نہیں لیتے، ان میں اسٹنٹ جلد بند ہو سکتا ہے۔

5. جینیاتی مسائل: کچھ لوگوں میں خون گاڑھا ہونے یا خون پتلا کرنے والی دوائیوں کے خلاف مدافعت جینیاتی طور پر ہوتی ہے، جس کی وجہ سے ان میں اسٹنٹ کا بند ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

6. شریانوں کی سختی (آرتھرواسکلروسس): بعض افراد میں شریانوں میں چربی یا کولیسٹرول کی وجہ سے سختی ہو جاتی ہے، جو اسٹنٹ ڈالنے کے بعد بھی مسئلہ بن سکتی ہے۔ یہ چربی اسٹنٹ کے آس پاس جمع ہو کر دوبارہ رکاوٹ پیدا کر سکتی ہے۔

7. ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر: جن افراد کو ذیابیطس یا ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے، ان میں اسٹنٹ کا دوبارہ بند ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ ان بیماریوں کی وجہ سے خون کی نالیوں کو زیادہ نقصان پہنچتا ہے۔

احتیاطی تدابیر:
- ادویات کا استعمال: خون پتلا کرنے والی دوائیاں وقت پر اور صحیح مقدار میں لینا ضروری ہے۔
- زندگی کے معمولات میں تبدیلی: خوراک میں تبدیلی، سگریٹ نوشی ترک کرنا، اور باقاعدہ ورزش خون کی روانی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
- طبی مشورے: اسٹنٹ لگنے کے بعد باقاعدہ چیک اپ اور ڈاکٹر سے مشورہ کرتے رہنا ضروری ہے تاکہ مسائل کا بروقت علاج ہو سکے۔

یہ وجوہات اور احتیاطی تدابیر اسٹنٹ کے لمبے عرصے تک کارآمد رہنے میں مدد دیتی ہیں۔

07/09/2024

🚨🚨🚨
دل کے مریضوں کے لیے اہم ہدایات!!
دل کے بہت سے مریض سوال کرتے ہیں کہ کیا کوئی ایسی دوائی ہے جو نالیوں کو صاف کر دے یا پھر کوئی ایسا علاج ہے ( جیسا کہ یوٹیوب میں ایک مشین کے بارے میں مشہور ہے ) جو Stenting اور بائی پاس "CABG" کا نعمل بدل ہو اور سرجری سے بچا لے وہ موجود ہے؟؟

جہاں تک( Detox) یا کوئی ایسی دوائی جو جو پرانی کچرہ جمی ہوئی نالیوں کو صاف کرتی ہے' وہ دنیا میں موجود نہیں ہے یا اس کا کوئی رول نہیں ہے یہ صرف پیسوں کا ضیاع ہے اور ایک فالسینس اف سیٹسفیکشن ہے کہ نالیاں کھل گئی ہیں. اس طرح کی چیزوں سے ویسے ہی بچنا چاہیے.

اسی طرح کوئی ایسی مشین جیسے ای ای سی پی (EECP ) سٹنٹ اور بائی پاس (CABG) کا نعم نعمل بدل تب ہی ہو سکتی ہے جب مریض مریض کو اگر
1. سٹنٹ بھی نہ ڈالا جا سکے
2. وہ نہ ہی بائی پاس CABG کے قابل ہو
3 نہ ہی دوائیوں سے اس کے درد ٹھیک ہو سکیں

تو اس صورت میں ہی اس کا کچھ فائدہ "شاید" ممکن ہو.
یہ یہ مشین ہر مریض کے لیے نہیں ہے اور نہ ہی ہر مریض کو اس سے فائدہ ہو سکتا ہے. ای ای سی پی (EECP) کا طریقہ علاج کافی پرانا ہے پہلی دفعہ یہ طریقہ علاج 1960 میں چائنہ سے شروع ہوا اور پھر 1995 سے امریکہ میں صرف انہی مریضوں پر استعمال ہو رہا ہے جو CABG کے قابل نہ ہوں اور نہ ہی دوائیوں سے ارام آ رہا ہو.

A public service message

06/09/2024

Be careful

09/08/2024

کچھ اہم ہدایات ادویات کے حوالے سے۔۔۔۔۔

◀️ڈاکٹر کی طرف سے تجویز کردہ دوائی کی پوری خوراک مقررہ مقدار اور دورانیے تک کھائیے۔
◀️اپنی طرف سے کبھی بھی دوائیوں کی مقدار اور دورانیے میں کمی یا اضافہ نہ کریں۔
◀️بتائے ہوئے مقررہ مدت کے بعد ڈاکٹر کو لازمی چیک اپ کرائیں۔
◀️اپنی دوائی کبھی کسی اور کو نہ دیں کیونکہ ڈاکٹر نے آپ کو معائنے کے بعد دوائی دی ہے ۔
◀️دوائی کی مقدار اور مدت میں اپنے متعلقہ ڈاکٹر کے علاوہ کسی اور کے کہنے تبدیلی نہ کریں۔
◀️ دوائی مقررہ وقت پہ کھائے ۔مثلا اگر آپ کو دوائی صبح ناشتے سے آدھا گھنٹہ پہلے کھانے کا کہا ہے تو لازمی ان اوقات کی پابندی کریں۔
#ایڈمن

25/07/2024
27/06/2024

مریض جو کے دل کے اٹیک کے ساتھ آیا تھا اس کے دل کی شریانوں میں اسٹنٹ کے ذریعے رگوں کی بندش کھول دی گئی۔

21/06/2024

ڈاکٹر علی عباس کل اور پرسوں بروز ہفتہ اور اتوار مریضوں کا معائنہ کریں گے۔
اوقات کار صبح 9 بجے سے دوپہر 4 بجے تک
کلینک الشفاء ہسپتال نزد ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈیرہ اسماعیل خان
رابطہ نمبر 03369674050
#ایڈمن

پاکستان   یعنی شوگر میں سب سے   پر آگیا۔۔۔ یعنی 100 میں سے تقریباً 30 بندوں کو شوگر کی بیماری لاحق ہیں۔۔۔آپ لوگوں کے خیا...
12/04/2024

پاکستان یعنی شوگر میں سب سے پر آگیا۔۔۔ یعنی 100 میں سے تقریباً 30 بندوں کو شوگر کی بیماری لاحق ہیں۔۔۔
آپ لوگوں کے خیال میں اسکے وجوہات کیا ہیں؟

10/04/2024

Eid Mubarak everyone ✨️

24/03/2024

معتدل باقاعدہ ورزش دل کی بیماریوں کی روک تھام اور بحالی کے لئے بے شمار فوائد رکھتی ہے۔ پہلا فائدہ یہ ہے کہ معتدل باقاعدہ ورزش دل کی کارکردگی کو بہتر بنا کر اسے مضبوط بناتی ہے، جس سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطحوں کو منظم رکھتی ہے، جو کہ دل کی صحت کے لئے ضروری ہوتی ہیں۔

باقاعدہ ورزش سے نہ صرف وزن کنٹرول میں رہتا ہے، بلکہ یہ ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں بھی مددگار ہوتی ہے، جو کہ دل کی صحت کے لئے مثبت اثر ڈالتا ہے۔ دل کی بیماریوں سے صحت یاب ہونے کے دوران، معتدل باقاعدہ ورزش دل کو دوبارہ مضبوط بنانے اور مریض کی جسمانی تندرستی کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

یہ ایک ایسا طریقہ ہے جو نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے، اس لئے ہر عمر کے افراد کے لئے معتدل باقاعدہ ورزش کی سفارش کی جاتی ہے۔ تاہم، کسی بھی نئی ورزش کی روٹین شروع کرنے سے پہلے طبی مشورہ ضروری ہے تاکہ یہ سنیچر سے موافق ہو۔

30/01/2024

🚨🚨🚨

دل کے بہت سے مریض سوال کرتے ہیں کہ کیا کوئی ایسی دوائی ہے جو نالیوں کو صاف کر دے یا پھر کوئی ایسا علاج ہے ( جیسا کہ یوٹیوب میں ایک مشین کے بارے میں مشہور ہے ) جو Stenting اور بائی پاس "CABG" کا نعمل بدل ہو اور سرجری سے بچا لے وہ موجود ہے؟؟

جہاں تک( Detox) یا کوئی ایسی دوائی جو جو پرانی کچرہ جمی ہوئی نالیوں کو صاف کرتی ہے' وہ دنیا میں موجود نہیں ہے یا اس کا کوئی رول نہیں ہے یہ صرف پیسوں کا ضیاع ہے اور ایک فالسینس اف سیٹسفیکشن ہے کہ نالیاں کھل گئی ہیں. اس طرح کی چیزوں سے ویسے ہی بچنا چاہیے.

اسی طرح کوئی ایسی مشین جیسے ای ای سی پی (EECP ) سٹنٹ اور بائی پاس (CABG) کا نعم نعمل بدل تب ہی ہو سکتی ہے جب مریض مریض کو اگر
1. سٹنٹ بھی نہ ڈالا جا سکے
2. وہ نہ ہی بائی پاس CABG کے قابل ہو
3 نہ ہی دوائیوں سے اس کے درد ٹھیک ہو سکیں

تو اس صورت میں ہی اس کا کچھ فائدہ "شاید" ممکن ہو.
یہ یہ مشین ہر مریض کے لیے نہیں ہے اور نہ ہی ہر مریض کو اس سے فائدہ ہو سکتا ہے. ای ای سی پی (EECP) کا طریقہ علاج کافی پرانا ہے پہلی دفعہ یہ طریقہ علاج 1960 میں چائنہ سے شروع ہوا اور پھر 1995 سے امریکہ میں صرف انہی مریضوں پر استعمال ہو رہا ہے جو CABG کے قابل نہ ہوں اور نہ ہی دوائیوں سے ارام آ رہا ہو.

A public service message

02/01/2024

🚨🚨🚨
اج کل سردیوں کے موسم میں بہت خطرناک انفیکشن ایا ہوا ہے. اس کے علامات کووڈ (Covid) جیسی ہی ہیں.
لیکن یہ بزرگوں اور دل کے بیمار لوگوں میں زیادہ نقصان کر رہا ہے. اپ لوگوں سے گزارش 🙏 ہے کہ جو بزرگ لوگ ہوں اور دل کے مریض ہوں' ان کا خیال رکھیں اور ان کو سردیوں میں باہر نہ نکلنے دیں. شادی اور ماتم میں اگر وہ نہ بھی جائیں تو کونسی قیامت ا جائے گی. ان سے گلا مت کریں. ان کا جانا فرض نہیں ہے ان کی صحت ان کی فرض سے بہت اگے ہے. کیونکہ اگر ان کو سردی لگی اور یہ انفیکشن ہو گیا تو یہ کسی بڑی پریشانی کا پیش خیمہ بھی ہو سکتا ہے.
سب سے ضروری بات یہ ہے کہ دل کے مریضوں میں اگر انفیکشن سے سانس پھولے تو ان کو یخنی سوپ وغیرہ نمک ڈال کے نہ دیں اس سے ان کی گھبراہٹ میں مزید اضافہ ہوگا اور سانس پھولنا زیادہ ہو جائے گا.
اس کا بہترین حل یہ ہے کہ جلد از جلد ڈاکٹر کو دکھایا جائے اور اس انفیکشن کا فورا علاج شروع کیا جائے.

01/01/2024

May this new year brings all the blessings, happiness and healing for everyone

Some beneficial tips for Heart patients ♥️
24/12/2023

Some beneficial tips for Heart patients ♥️

24/12/2023

غریب شوگر کیسے کنٹرول کریں؟

1۔ غریب سگریٹ نوشی بند کردیں۔ ایمبیسی اور کے- ٹو سگریٹ پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہوتا ہے۔

2۔ غریب اپنی گندم لیکر چکی سے پسوایئں۔ روٹی کھانے کے بعد ایک گھنٹہ واک کریں۔ واک بالکل فری ہے۔

3۔ صبح و شام پچاس پچاس push ups لگائیں۔ کوئی فیس نہیں ہے۔

4۔ اگر انٹرنیٹ سے آپ پیسے نہیں کمارہے تو anroid فون کیوں رکھا ہوا ہے؟ اس کو بیچ کر سائیکل لیں۔ صبح و شام چلائیں۔

5۔ انٹرنیٹ کے پیکج خریدنے کی بجائے اچھی خوراک کھائیں

6۔ گھر میں گملوں میں سبزیاں لگائیں۔ مفت کھائیں۔

7۔ گھر میں مرغیاں رکھیں۔ چھت پر پنجرہ بنائیں۔ گوشت کھائیں۔

8۔ دالیں سبزیاں لوبیا زیادہ سے زیادہ کھائیں

9۔ گوشت میں کلیجی پھیپھڑے سب سے سستے ہوتے ہیں وہ کھائیں

10۔ فیس بک ٹک ٹاک پر وقت ضائع نہ کریں۔ اضافی کام کریں۔ سب سے زیادہ ٹک ٹاک غریب دیکھتے ہیں

11۔ بچے کم پیدا کریں۔ بچوں کے ختنوں پر فنکشن نہ کریں۔ شادی بیاہ پر خرچے نہ کریں۔ شریکوں کو جلانے کیلئے شو نہ ماریں۔ پیسے بچائیں

12۔ سیاست میں وقت ضائع نہ کریں۔ روزیروٹی کمانے پر توجہ دیں

دل کی شریانوں میں اسٹنٹ ڈالنے کے عمل کو انجیوپلاسٹی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ پروسیجر کیسے ہوتا ہے آئیے ملاحظہ کرتے ہیں...
16/12/2023

دل کی شریانوں میں اسٹنٹ ڈالنے کے عمل کو انجیوپلاسٹی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ پروسیجر کیسے ہوتا ہے آئیے ملاحظہ کرتے ہیں۔شکریہ

Angioplasty Procedure Animation VideoEmergency angioplasty is an operation that is performed directly after a heart attack, on admission to the hospital. It ...

09/11/2023

قصائی لقب کا اعزاز ڈاکٹروں کے ساتھ جوڑنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ یہ اپنی خدمات کا معاوضہ طلب کرتے ہیں ۔ لیکن ان قصائیوں کی کچھ اور بھی خصوصیات ہیں جو کوئ بتاتا ہی نہیں ۔

1. یہ قصائی اپنے دوست احباب ، رشتےدار ، جونیئرز ، سینیرز حتی کہ وارڈ کی آپا تک کے خاندان کا مفت معائنہ کرتے ہیں ۔ ان کے دل میں فیس لینے کی امید پیدا ہی نہیں ہوتی۔ آپ کسی سے ایک کلو چینی مفت کے کر دکھا دیں۔

2. یہ قصائی زیادہ کوئ بھاؤ تاؤ کیے بغیر ہی فیس میں کمی یا مکمل معافی کر دیتے ہیں ۔

3. مختلف ڈیپارٹمنٹس میں قصائ ڈاکٹرز اپنی جیب سے فنڈز اکٹھے کر کے مریضوں کے لیے ادویات کا انتظام کرتے ہیں ۔

4. تقریباً ہر قصائی ڈاکٹر اپنی زندگی میں اپنے مریضوں کو خون کا عطیہ ضرور دیتا ہے۔ بلا معاوضہ

5. ایسا کوئی قصائی ڈاکٹر آپ نہیں دیکھیں گے جو پوشیدہ طریقے سے کسی نہ کسی غریب خاندان کی امداد نہ کررہا ہو۔ صدقے خیرات اور فلاحی کاموں میں آپ ہمیشہ ان کو آگے دیکھتے ہیں ۔

6. ہمارے سینیر قصائی ڈاکٹرز بنا پوچھے ہی غریب سٹاف کی وقفے وقفے سے مدد کرتے رہتے تھے اور ڈیوٹی کے دوران چاۓ پانی کا خیال بھی۔

7. قصائی ڈاکٹر وہ واحد مخلوق ہیں جو رات کے 3 بجے بھی نیند سے اس لیے اٹھ کر کال ریسیو کرتا ہے کہ اس کو معلوم ہوتا ہے فون کرنے والا کسی مشکل میں ہوگا۔

8. بہت سے قصائی ڈاکٹرز اپنے ہاتھوں پر کینولا لگا کر بھی ایمرجنسی میں مریضوں کا علاج کر رہے ہوتے ہیں ۔ بہت سی لیڈی ڈاکٹرز حمل کے دوران خود کی صحت کی پروا کیے بنا مریضوں کی فکر میں بغیر کچھ کھائے پیے ڈیوٹی کرتی ہیں ۔ بہت سے قصائی ڈاکٹروں کو عید کا دن بھی گھر والوں کے ساتھ گزارنا نصیب نہیں ہوتا۔ اور ذہنی تناؤ سے بھی سب سے زیادہ یہی ڈاکٹرز گزرتے ہیں ۔

9. میں نے آنکھوں سے ایسے قصائی ڈاکٹرز دیکھے ہیں جو مریضوں کے مفت معائنے کے بعد پوچھتے ہیں کہ دوائ لینے کے پیسے ہیں یا نہیں ۔ اور چپکے سے ہاتھ میں پیسے پکڑا کر روانہ کردیتے ہیں۔

ڈاکٹر کی خدمات کا معاوضہ کبھی بھی رقم ادا کرنے سے پورا نہیں ہو سکتا ۔ بہت سے ڈاکٹرز مریضوں کی دعا کو اپنی کل جمع پونجی سمجھتے ہوۓ زندگی گزار دیتے ہیں ۔
تو آئندہ ایک ڈاکٹر کے چاۓ پینے یا ہنس کر اپنے کولیگز سے بات کرنے یا آپ کی مرضی کے مطابق کا علاج نہ کرنے کی صورت میں اس پر قصائی کا لقب لگانے سے پہلے سوچ لیں کہ پاکستان کے کرپٹ ترین نظام میں ابھی بھی کوئ درد مند شعبہ موجود ہے تو وہ ڈاکٹری ہی ہے ۔

*گردے کے ہسپتال SIUT میں روزانہ سو سے زائد کیس رپورٹ میں ہوتے ہیں جن کے گردے بالکل ناکارہ ہوتے ہیں۔ آپ کو یہ جان کر حیرت...
29/10/2023

*گردے کے ہسپتال SIUT میں روزانہ سو سے زائد کیس رپورٹ میں ہوتے ہیں جن کے گردے بالکل ناکارہ ہوتے ہیں۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ ان مریضوں میں زیادہ تر 22 سے 30 برس کے نوجوان ہیں۔ سب میں مشترک بات یہی یے انھوں نے سٹنگ نام کی یہ انرجی ڈرنک کا استعمال کثرت سے کیا ہے یعنی کم از کم ہفتے میں ایک مرتبہ وہ اس ڈرنک کا لازمی استعمال کرتے تھے۔ یہ انرجی ڈرنک آپ کے گردوں کے لیے قاتل زہر ہے اور عام کولڈ ڈرنک سے کئی گنا زیادہ نقصان دہ ہے۔ شاید اسی وجہ سے فرانس اور کئی ممالک میں اس پر پابندی ہے جبکہ بہت سے ممالک میں اس کی تشہیر پر پابندی ہے۔ اگر آپ یا آپ کے بچے بھی اس ڈرنک کا استعمال کرتے ہیں تو خدارا ہوش کے ناخن لیں اور اس زہر سے سب کو بچائیں۔*

*طالبِ دعا :-
*قاضی ایاز الدین فاروقی*

A public service message
29/10/2023

A public service message

تین کروڑ 22 لاکھ پاکستانی ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا... عالمی ادارہ صحت عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پہلی بار بلڈ پری...
21/09/2023

تین کروڑ 22 لاکھ پاکستانی ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا...

عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پہلی بار بلڈ پریشر سے متعلق اپنی مفصل رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں ہر تین میں سے ایک شخص جب کہ پاکستان کے 3 کروڑ 22 لاکھ افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کردہ جامع رپورٹ میں دنیا بھر میں بلڈ پریشر کے بڑھتے مرض پر مفصل بات کی گئی ہے اور ساتھ ہی بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر نمک کا زیادہ استعمال اور بیکار طرز زندگی اس میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔

رپورٹ میں پاکستان سمیت دنیا کے درجنوں ممالک سے متعلق ڈیٹا بھی دیا گیا ہے اور پاکستان میں حکومت کی جانب سے فراہم کردہ 2019 کے اعداد و شمار پر ڈیٹا دیا گیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں 2019 تک تقریبا 3 کروڑ 22 لاکھ افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا تھے۔

یہاں یہ بات یاد رہے کہ ہائی بلڈ پریشر اس وقت ہوتا ہے جب کسی بھی شخص کا بلڈ پریشر نارمل حالت سے مسلسل زیادہ ہو۔

صحت مند افراد کا بلڈ پریشر 90/60 اور 120/80 کے درمیان ہونا چاہیے، جب کہ مسلسل 140/90 بلڈ پریشر کو ہائی بلڈ پریشر تسلیم کیا جاتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کے تین کروڑ 22 لاکھ افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں اور مجموعی طور پر ملک کی 44 فیصد آبادی اس کا شکار ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر 2019 تک 54 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر کا شکار تھی مگر تشخیص کے بعد 10 فیصد سے زائد افراد نے بیماری پر قابو پالیا اور اس وقت 44 فیصد آبادی ہائی بلڈ پریشر کی ادویات استعمال کر رہی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ایک ارب 30 کروڑ سے زائد افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں اور اندازا ہر پانچ میں سے ایک شخص اس کا شکار ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک، ہارٹ فیلوئر، فالج اور گردوں کے مسائل سمیت کئی طرح کی طبی پیچیدگیاں ہونے سے ہر سال دنیا بھر میں کروڑوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ہر کوئی 5 فیصد نمک کا یومیہ زیادہ استعمال کر رہا ہے۔

ادارے کے مطابق عام طور پر ہر شخص کو یومیہ 5 گرام نمک کا استعمال کرنا چاہئیے لیکن ہر کوئی 10 گرام سے زائد نمک استعمال کر رہا ہے، علاوہ ازیں طرز زندگی کی دیگر ناقص تبدیلیاں بھی ہائی بلڈ پریشر کا سبب بن رہی ہیں۔..
اردو ڈان صحت
#ایڈمن

16/09/2023

Since we are facing steep hike in petrol prices, here’s the least we can do as common citizens to help ourselves:
1: Opt for public transport or carpooling when possible.
2: Embrace fuel efficient driving habits.
3: Consider alternatives like cycling or walking for short trips.
4: Advocate for transparent fuel pricing policies.
5: Support and opt for local and sustainable transport options; Metro Bus Service etc.
Together, we can make a difference

16/09/2023

جب بھی ڈاکٹر کے پاس جائیں۔ اپنا سارا میڈیکل ریکارڈ ساتھ لے کر جائیں اور ہر اس دوائی کا بتائیں جو آپ لیتے ہیں خواہ وہ پومیوپیتھک دوائی کیوں نہ ہو۔ اپنی پوری علامات بتائیں۔بہت سارے مریض کچھ نامعلوم وجوہات کی بناء پر اپنے علامات اور دوائی چھپاتے ہیں۔ ان کو معلوم ہونا چاہئے کہ مریض کی موجودہ بیماری کی تشخیص کیلئے یہ ضروری ہے کہ مریض اپنی پوری ہسٹری(علامات) اور دوائی کے بارے میں ڈاکٹر کو تفصیل سے بتائے ورنہ بیماری کی تشخیص غلط ہو سکتی ہے جس میں ڈاکٹر قصوروار نہیں ہوتا۔ علامات کا دورانیہ یعنی تکلیف کتنے عرصے سے ہے کا بتانا بھی مرض کی تشخیص کیلئے ناپید ہوتا ہے۔
ڈاکٹر علی عباس کارڈیالوجسٹ

15/08/2023

مریض . ڈاکٹر صاحب معدے میں گرمائش ہے
عطائی ڈاکٹر نے الٹرا ساؤنڈ کیا اور لکھا
She has some Heat in ostomich 😎😎

15/08/2023

مذہب یہ نہیں کہ نماز پڑھیں اور رشوت لیں۔ روزہ رکھیں اور جھوٹ بولیں۔ اپنے گھروں کی آرائش پر لاکھوں صرف کریں اور گلیوں سڑکوں پر گندگی پھیلائیں۔ ناجائز منافع اور لوٹ کھسوٹ سے اربوں روپے کمائیں اور پھر اسی ناجائز دولت سے مشہوری کے لیے فلاحی کام کریں۔ مذہب کی اصل روح محض عبادات اور صرف تحریروں، تقریروں میں نہیں بلکہ روز مرہ کی معاشرتی، گھریلو، پیشہ ورانہ، دفتری ، کاروباری، سیاسی زندگی کے تمام چھوٹے بڑے افعال و اعمال کی دیانتدارانہ عملی کارکردگی اور کارگزاری میں ہے۔مذہب یہ نہیں کہ نماز پڑھیں اور رشوت لیں۔ روزہ رکھیں اور جھوٹ بولیں۔ اپنے گھروں کی آرائش پر لاکھوں صرف کریں اور گلیوں سڑکوں پر گندگی پھیلائیں۔ ناجائز منافع اور لوٹ کھسوٹ سے اربوں روپے کمائیں اور پھر اسی ناجائز دولت سے مشہوری کے لیے فلاحی کام کریں۔ مذہب کی اصل روح محض عبادات اور صرف تحریروں، تقریروں میں نہیں بلکہ روز مرہ کی معاشرتی، گھریلو، پیشہ ورانہ، دفتری ، کاروباری، سیاسی زندگی کے تمام چھوٹے بڑے افعال و اعمال کی دیانتدارانہ عملی کارکردگی اور کارگزاری میں ہے۔

شدید گرمی انسان کیلئے خطرناک کیوں ہے اور آپ کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں؟قدرتی آفات مثال کے طور پر سمندری طوفان یا آندھی کے ...
24/06/2023

شدید گرمی انسان کیلئے خطرناک کیوں ہے اور آپ کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں؟

قدرتی آفات مثال کے طور پر سمندری طوفان یا آندھی کے مقابلے شدید گرمی میں انسانوں کی اموات زیادہ ہوتی ہے۔۔۔

سردی ہو یا گرمی، موسم کا زیادہ درجہ حرارت آپ کی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے، شدید صورتحال میں انسان کی موت واقع بھی ہوسکتی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوا کہ قدرتی آفات مثال کے طور پر سمندری طوفان یا آندھی کے مقابلے شدید گرمی میں انسانوں کی اموات زیادہ ہوتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماحولیاتی وبائی امراض کے ماہر طارق بینمارہنیا کہتے ہیں کہ گرمی کے بارے میں زیادہ پریشان کُن بات یہ ہے کہ اچانک حملہ کرتا ہے جس سے کبھی کبھار انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے لیکن سمندری طوفان یا دیگر قدرتی آفات اچانک نمودار نہیں ہوتیں۔

2021 میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق 1980 کے بعد شدید گرمی سے ہونے والی اموات میں 74 فیصد اضافہ ہوا ہے، حالیہ موسمیاتی بحران کے دوران مستقبل میں یہ درجہ حرارت مزید بڑھنے کا امکان ہے اور گرمی کی لہر زیادہ دیر تک جاری رہنے کا بھی امکان ہے۔

تاہم شدید گرمی میں صحت کے مسائل سے بچاؤ ممکن ہے، ایسی صورتحال میں تین عام حالات کا خیال رکھنا ضرورت ہے، جن میں جسم میں پانی کی کمی، ہیٹ اسٹروک اور تھکن شامل ہے۔

◀️جسم میں پانی کی کمی:

جسمانی صحت کے لیے پانی بہت ضروری ہے، جسم میں تھوڑی مقدار میں پانی کی کمی خطرے کی علامت نہیں ہے، کیونکہ اس حالت میں پانی کے استعمال سے کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔

تاہم مسئلہ اس وقت شدت اختیار کرجاتا ہے جب آپ کا جسم آپ کو پانی کی کمی کے بارے میں آگاہ نہیں کرپاتا، یعنی آپ کو احساس نہیں ہوتا کہ جسم کو پانی کی ضرورت ہے، ایسی صورت میں جب پیاس کا احساس ہوتا ہے تو پانی کا استعمال بھی کسی کام نہیں آتا، برزگ افراد اس حالت سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ شدید گرمی کے موسم میں گھر سے باہر نکلنے سے قبل پانی لازمی پیئیں۔

امریکی سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے مطابق جب آپ باہر ہوں بالخصوص جب دھوپ میں کام کررہے ہوں یا ورزش کررہے ہوں تو کم از کم ہر 15 سے 20 منٹ بعد ایک کپ (8 اونس) پانی پیئیں۔

پانی کی کمی کے باعث گردوں میں پتھری اور پیشاب کی نالی میں انفیکشن کے ساتھ دیگر بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

◀️ہیٹ اسٹروک:

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی میں ایمرجنسی میڈیسن کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سکاٹ ڈریسڈن کے مطابق شدید گرمی میں ہیٹ اسٹروک سب سے زیادہ تشویش ناک مسئلہ ہے۔

ہیٹ اسٹروک میں جسم خود کو ٹھنڈا نہیں کرپاتا اور جسم کا درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں مشکل کا سامنا ہوسکتا ہے۔

معمول کے درجہ حرارت میں جسم سے پانی مختلف ذرائع سے خارج ہوتا ہے جن میں پسینہ آنا، گہرے سانس لینا اور پیشات کے ذریعے شامل ہے، لیکن جب نمی 75 فیصد سے زیادہ ہوجائے تو پسینہ آنا غیر مؤثر ہے۔

جسمانی درجہ حرارت اس وقت کم ہوسکتا ہے جب باہر کا درجہ حرارت جسم کے درجہ حرارت سے کم ہو جو عام طور پر 98.6 ڈگری ہوتا ہے۔

اگر جسمانی درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے تو پسینہ آنے سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوتا (کیونکہ پسینہ آنے سے جسم کا درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے)۔

ایسی صورت میں کسی شخص کا درجہ حرارت صرف 10 یا 15 منٹ میں 106 ڈگری یا اس سے زیادہ تک بڑھ سکتا ہے جو انتہائی خطرناک ہے، یہ معذوری یا موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

اگر آپ کسی ایسے شخص کو دیکھیں جو الجھن کا شکار ہے یا جلد پر لال دھبے ہوں یا ایسا لگے کہ وہ شخص تیزی سے سانس لے رہا ہوں یا پھر سر درد کی شکایت ہو تو انہیں ٹھنڈی جگہ پر لے جائیں، ٹھنڈا پانی پلائیں، برف یا گیلے تولیے سے ان کی گردن، چہرے اور کمر کو ٹھنڈا کریں اور جلد از جلد کسی ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

ہیٹ اسٹروک کی حالت میں کسی کو بہت زیادہ پسینہ آتا ہے یا بعض اوقات پسینہ آنا بند ہوجاتا ہے، دونوں صورتحال خطرناک ہیں، ایسی صورت میں دل کا دورہ پڑسکتا ہے، ہیٹ اسٹروک آپ کے دماغ کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔

ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے ہلکے کپڑوں کا انتخاب کریں، سن اسکرین کا استعمال کریں، بہت زیادہ پانی پیئیں، گھر سے باہر ورزش کرنے سے اجتناب کریں۔

◀️تھکن:

جسمانی تھکن اس وقت ہوتی ہے جب جسم سے زیادہ پسینہ آرہا ہو یعنی جسم میں نمکیات کی کمی ہورہی ہو، عام طور پر یہ وقت ہوتا ہے جب آپ جسمانی سرگرمی کررہے ہوں مثال کے طور پر دوڑ رہےہوں یا فٹ بال کھیل رہے ہوں۔

گرمی میں جسمانی تھکن کی کچھ علامات ہیں جن میں جلد کا نم ہونا، بہت زیادہ پسینہ آنا، بے ہوش ہوجانا، بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس کرنا، دل کی دھڑکن تیز ہونا، سر دید یا متلی کا احساس شامل ہے۔

اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ یا کسی اور شخص یہ علامات ظاہر ہورہی ہیں تو انہیں ٹھنڈے کمرے یا سایہ دار جگہ میں لے جائیں اور ٹھنڈا پانی پیئیں، اگر اس سے بھی فائدہ نہیں ہوتا تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

◀️گرمی میں صحت مند رہنے کا طریقہ:

انتہائی درجہ حرارت میں 17 وجوہات کی وجہ سے انسان موت میں منہ جاسکتا ہے، جن میں سے زیادہ تر کا تعلق دل اور سانس لینے کے مسائل شامل ہیں۔

مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ شدید گرمی کا سامنا دماغی صحت کے مسائل، حاملہ خواتین کے لیے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔

یہاں تک کہ اگر آپ باہر کام یا ورزش نہیں کر رہے ہیں تو موسم کے انتہائی درجہ حرارت میں محتاط رہیں۔

سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کرتے وقت، انہیں گرمی سے دور رکھنے کی کوشش کریں، خاص طور پر اگر آپ کے سماجی حلقے میں چھوٹے بچے یا بوڑھے ہوں، کیونکہ وہ گرمی کو بھی برداشت نہیں کرتے۔

گرمی کے موسم میں جب پکنک یا آؤٹنگ کا پروگرام ہو تو دھوپ میں جانے سے پرہیز کریں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ پانی کا استعمال لازمی کریں۔
#ایڈمن

رمضان میں صحت کیلئے تباہ کن 5 عاداترمضان المبارک بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جہاں کچھ لوگ اس ماہ سے بہت زیادہ فائدہ اٹھ...
27/03/2023

رمضان میں صحت کیلئے تباہ کن 5 عادات

رمضان المبارک بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، جہاں کچھ لوگ اس ماہ سے بہت زیادہ فائدہ اٹھاتے ہیں، وہیں بہت سے افراد ایسے بھی ہیں جو غلط عادات کے باعث اپنی صحت مزید خراب کرلیتے ہیں۔

رمضان میں کھانے پینے کی غلط عادات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے، جس کا جلد پر منفی اثر نظر آنے لگتا ہے لیکن ابھی بھی دیر نہیں ہوئی، اس ایک ہفتے میں اپنی غلطیوں کا اندازہ ہوجائے تو انھیں دہرانے سے بچا جاسکتا ہے۔

یہاں آپ کو چند ایسی وجوہات بتائی جارہی ہیں جن سے آپ رمضان میں اپنی جلد کو شدید تقصان پہنچا رہے ہیں، اب ان کو پھر سے نہ دہرائیے گا۔

1- سحری نہ کرنا:

سحری کے وقت نیند سے اٹھنا کافی مشکل ہے، لیکن سب ہی جانتے ہیں کہ رمضان میں ہمارا فوڈ سائیکل کس طرح کام کرتا ہے، جب آپ سحری چھوڑتے ہیں تو 24 گھنٹوں میں ایک ہی مرتبہ صحیح انداز سے کھانا کھاتے ہیں اور یہ ٹھیک نہیں کیوں کہ جب آپ اپنے جسم کو کھانا نہیں دیں گے تو آپ کی جلد مرجھا جائے گی۔اس لیے سحری ضرور کریں۔

2- افطار میں کولڈ ڈرنکس پینا:

پورے دن کے روزے کے بعد افطار پہلا کھانا ہوتا ہے اور اس دوران کولڈ ڈرنکس پینے سے چہرے پر جھریاں پڑ سکتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ افطار میں پانی یا لیمو پانی کا استعمال بہترین ہے۔اور یہ آپ کے نظام انہضام کو بری طرح متاثر کر تے ہیں اور خون کے اندر غیر ضروری شوگر کی مقدار کو بڑھا دیتے ہیں۔

3- افطاری کے فوری بعد ورزش کرنا:

اگر ورزش کرنا آپ کا پسندیدہ مشغلہ ہے تو یہ جان لیں کہ اسے افطار کے فوری بعد کرنا آپ کی صحت کے لیے بالکل ٹھیک نہیں، رمضان میں ہمارے جسم کا نظام تبدیل ہوجاتا ہے اور افطار کے فوری بعد ورزش کرنے سے ہڈیوں میں تکلیف بھی ہوسکتی ہے۔بہتر ہے کہ ورزش سحری سے قبل کیا کریں۔یا افطاری سے پہلے ہلکا ورزش کرے یا افطاری کے کچھ گھنٹوں بعد ورزش کرے۔البتہ ہلکی پھلکی چہل قدمی کر سکتے ہیں۔

4- رمضان میں نمک کا زیادہ استعمال:

رمضان میں کھائے جانے والے پکوان میں نمک کا بہت زیادہ استعمال کیا جاتا ہے، پھر چاہے چھولے ہوں، یا نمکین لسی، لیکن اس سے جسم میں پانی کی کمی بھی ہوسکتی ہے اور پانی کی کمی کے باعث جلد خشک ہونے لگتی ہے۔

اس کے لیے کیلوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں تاکہ جسم میں سوڈیم سے زیادہ پوٹاشیئم بڑھے۔

5- افطاری اور سحری کے فوری بعد سونا؛

صرف رمضان میں ہی نہیں بلکہ کسی بھی وقت کچھ کھانے کے فوری بعد سونا صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔

رمضان میں یہ عادت اس لیے زیادہ نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے کیوں کہ ہمارے جسم کو کھانا بہت دیر بعد ملتا ہے۔

اس عادت سے وزن میں اضافہ اور دل کی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔۔اور معدے کے مریضوں کے لیے اچھی عادت نہیں ہے۔
اُردو ڈان صحت

#ایڈمن

روزہ رکھنے سے جسم پہ کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں ویسے تو ماہ رمضان کے دوران روزے رکھنا مذہبی فریضہ ہے، مگر یہ صحت کی بہتری ک...
19/03/2023

روزہ رکھنے سے جسم پہ کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں

ویسے تو ماہ رمضان کے دوران روزے رکھنا مذہبی فریضہ ہے، مگر یہ صحت کی بہتری کے لیے بھی بہترین وقت ہوتا ہے۔
اس حوالے سے ماہرین طب کی جانب سے کام کیا جارپا ہے جس میں مخصوص اوقات تک کھانے سے دوری کے جسم پر مرتب اثرات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
جیسے انٹرمٹنٹ فاسٹنگ پر حالیہ برسوں میں کافی کام ہوا ہے۔
انٹرمٹنٹ فاسٹنگ سے مراد دن میں ایک خاص دورانیے تک کھانے سے دوری اختیار کی جاتی ہے۔

یعنی ایک طرح سے یہ رمضان کے روزوں جیسا طریقہ کار ہی ہے اور متعدد تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ یہ جسم اور دماغ دونوں کے لیے بہت زیادہ مفید ہے۔
تو رمضان کے دوران روزے رکھ کر آپ کیا ممکنہ فوائد حاصل کرسکتے ہیں، مگر یہ خیال رہے کہ یہ فوائد صحت بخش غذائی عادات کو اپنانے سے ہی حاصل ہوں گے بہت زیادہ یا چکنائی سے بھرپور پکوانوں کا استعمال الٹا نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

1️⃣ ہارمونز، خلیات اور جینز کے افعال میں تبدیلیاں:

جب آپ کچھ وقت تک غذا کو خود سے دور رکھتے ہیں تو جسم کے اندر کافی کچھ ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر جسم ہارمونز کی سطح میں تبدیلیاں لاتا ہے تاکہ ذخیرہ شدہ جسمانی چربی زیادہ قابل رسائی ہو جبکہ اہم خلیاتی مرمت کا عمل شروع ہوجاتا ہے۔

روزے کے دوران خون میں انسولین کی سطح میں نمایاں کمی آتی ہے جو چربی گھلانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
اسی طرح خون میں ایچ جی ایچ نامی ہارمون میں ڈرامائی اضافہ ہوسکتا ہے، اس ہارمون کی تعداد بڑھنے سے بھی چربی گھلنے میں مدد ملتی ہے جبکہ مسلز کا حجم بڑھتا ہے۔
جسم کی جانب سے خلیات سے ناکارہ مواد کو نکالنے کا عمل بھی شروع ہوتا ہے جبکہ متعدد جینز اور مالیکیولز میں فائدہ مند تبدیلیاں آتی ہیں جن کو مختلف امراض سے تحفظ سے منسلک کیا جاتا ہے۔

2️⃣ جسمانی وزن میں کمی اور توند کی چربی گھلانے میں مدد:

مخصوص وقت تک بھوکے رہنے یا روزہ رکھنے سے جسمانی وزن میں کمی لانا بھی آسان ہوتا ہے۔

اس کے پیچھے وجہ بھی سادہ ہے جب آپ روزہ رکھتے ہیں تو معمول سے کم غذا کا استعمال کرتے ہیں ماسوائے اس صورت میں جب آپ سحر و افطار میں معمول سے زیادہ غذا جزوبدن بنائیں۔
مزید براں روزے کی حالت میں جسمانی وزن میں کمی میں مددگار ہارمون کے افعال بھی بہتر ہوجاتے ہیں جیسا اوپر ذکر کیا جاچکا ہے، جبکہ جسم چربی کو توانائی کے لیے استعمال رکتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ایک روزے سے بھی میٹابولک ریٹ میں اضافہ ہوتا ہے اور زیادہ کیلوریز کو بھی جلانا آسان ہوجاتا ہے۔

3️⃣ انسولین کی مزاحمت میں کمی، ذیابیطس ٹائپ ٹو کے خطرے میں کمی:

ذیابیطس ٹائپ 2 حالیہ دہائیوں میں بہت تیزی سے عام ہوا ہے اور اس کے ایک بنیادی عنصر انسولین کی مزاحمت ہوتی ہے جس کے باعث بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
انسولین کی مزاحمت کو کم کرنے والا ہر کام بلڈ شوگر کی سطح کو بھی کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار ہونے سے تحفظ ملتا ہے۔
روزے یا بھوکے رہنے سے انسولین کی مزاحمت کی سطح میں کمی آتی ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح بھی بہتر ہوتی ہے۔

4️⃣ جسمانی ورم اور تکسیدی تناؤ میں کمی:

تکسیدی تناؤ عمر بڑھنے کے اثرات کا حصہ ہے جس کے متعدد دائمی امراض سے بھی منسلک کیا جاتا ہے۔
تکسیدی تناؤ غیر مستحکم مالیکیولز پر مشتمل ہوتا ہے جن کو فری ریڈیکلز کہا جاتا ہے جو دیگر اہم مالیکیولز جیسے پروٹین اور ڈی اے این سے تعلق پیدا کرکے ان کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
متعدد تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ انٹرمٹنٹ فاسٹنگ سے تکسیدی تناؤ کے خلاف جسمانی مزاحمت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
اسی طرح تحقیقی رپورٹس میں یہ بھی ببتایا گیا کہ اس طرح ورم سے لڑنے میں بھی مدد ملتی ہے، جیسا آپ کو علم ہی ہوگا کہ ورم متعدد عام امراض کا باعث بننے والا ایک اہم عنصر ہے۔

5️⃣ دل کی صحت کے لیے مفید:

امراض قلب اس وقت دنیا میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔
خالی پیٹ رہنا یا روزے رکھنے سے بلڈ شوگر، بلڈ پرشر، خون میں چکنائی، کولیسٹرول کی سطح جیسے امراض قلب کے خطرے سے منسلک عناصر کو بہترک یا جاتا ہے۔
اس حوالے سے مگر انسانوں پر ابھی زیادہ کام نہیں ہوا اور مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

6️⃣ کینسر سے بچانے میں ممکنہ طور پر مددگار:

کینسر خلیات کی قابو سے باہر نشوونما کو کہا جاتا ہے مگر انٹرمٹنٹ فاسٹنگ کے میٹابولزم پر مرتب فائدہ مند اثرات کے باعث خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے کینسز کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔
جانوروں پر اس حوالے سے اب تک ہونے والے تحقیقی کام کے نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں اور انسانوں میں نتائج ملتے جلتے رہے ہیں مگر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
ایسے بھی چند شواہد سامنے آئے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ روزے سے انسانوں پر کیموتھراپی کے متعدد مضر اثرات کی شدت میں کمی آتی ہے۔

7️⃣ دماغ کے لیے بھی مفید:

جو چیز آپ کے جسم کے لیے چھی ہو وہ دماغ کے لیے بھی مفید ہوتی ہے۔
روزے کی حالت سے ایسے متعدد میٹابولک فیچرز بہتر ہوتے ہیں جو دماغ کے لیے اہم ہوتے ہیں۔
ان فیچرز جیسے تکسیدی تناؤ، ورم، بلڈ شوگر کی سطح اور انسولین کی مزاحمت میں بہتری کا اثر دماغ پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔
روزے سے ایک دماغی ہارمون بی ڈی این ایف کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے، اس ہارمون کی سطح میں کمی کو ڈپریشن اور متعدد دماغی مسائل سے منسلک کیا جاتا ہے۔

8️⃣ الزائمر امراض کی ممکنہ روک تھام:

الزائمر امراض کا کوئی علاج اس وقت موجود نہیں، تو اس سے بچنا ہی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔
جانوروں پر ہونے والی تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوا کہ انٹرمٹنٹ فاسٹنگ سے الزائمر کا شکار ہونے کا عمل التوا کا شکار ہوسکتا ہے یا اس کی شدت میں کمی آسکتی ہے۔
اس حوالے سے انسانوں میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔۔

اردو ڈان صحت

💕
30/12/2022

💕

02/09/2022

کل بروز ہفتہ اور اتوار کے دن ڈاکٹر صاحب مریضوں کا معائنہ کریں گے.
تمام مریضوں سے گزارش ہے کہ مندرجہ ذیل نمبر پر رابطہ کرکے اپنے معا ئنے کا ٹائم حاصل کریں- شکریہ
📱03369674050

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Ali Abbas Interventional Cardiologist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share