CPSP Trolls

CPSP Trolls Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from CPSP Trolls, Doctor, .

29/04/2020

Dr. Rabia, graduate of BVH, Bahawalpur and was supposed to Join BVH in a day or so as a House Officer was brought to HFH and put on vent on 27th April, 2020.

She was Corona Positive and has just died...

Inna Lillahi Waa Inna Ilai'hee Raaje'ooon.

31/10/2019
  نمرتا چندانی کی میڈیکل رپورٹ جاری ڈاکٹر مجیب الرحمان سب سے پہلے تو یہ کہنا ہے کہ بہن نمرتا کماری کی یہ رپورٹ انتاہی اہ...
29/10/2019


نمرتا چندانی کی میڈیکل رپورٹ جاری
ڈاکٹر مجیب الرحمان
سب سے پہلے تو یہ کہنا ہے کہ بہن نمرتا کماری کی یہ رپورٹ انتاہی اہم اور حساس ہے اور اس پر لکھنے اور شیئر کرنے سے پہلے کافی بار سوچا کہ اس موضوع پر لکھیں یہ نہ لکھیں پر پھر ایک خدشہ سا ہوا کہ ہم سب نے بہن نمرتا کو انصاف دلانے کے لیئے جو جدوجہد کی ہے اور سوشل میڈیا پر کیمپین چلائی، کہیں وہ ضایع نہ ہو جائے۔ ساتھ میں بہن نمرتا کماری کے بھائی ڈاکٹر وشال نے خود بھی یہی کہا تھا کہ ہم ہر قیمت پر پوسٹ مارٹم اور میڈیکو لیگل کرانا چاہتے ہیں تا کہ اصل مجرم تک پہنچ سکیں اور جو میری بہن کے ساتھ ہوا ہے وہ کسی اور کے بہن کے ساتھ نہ ہو۔ اس لیئے ہمیں ہر حال میں انصاف چاہیئے۔

اب آتے ہیں اصل بات پر کہ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے فارنسک ڈپارٹمینٹ کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق نمرتا کے جسم سے کسی مرد کے ڈی این اے کے سیمپل ملے ہیں جس سے شق پڑتا ہے کہ ہماری بہن نمرتا کے ساتھ سے جنسی زیادتی ہوئی ہے.

یہ ٹیسٹ لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ فارنسک اینڈ ماالیکیولر بایولوجی لیبارٹری فار ڈی این اے ٹیسٹنگ میں ہوا ہے جو اس قسم کے ڈی این اے ٹیسٹنگ کے لیئے اہم ہے۔ اور اس رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ ہاء ویجائنل سواب HIGH VAGINAL SWAB اور نمرتا کے کپڑون ( شلوار ) کے سیمپل سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ کسی مرد کے سیمن SEMEN کا ڈی این اے ہے ۔

میڈیکل کے مطابق رحم کی جگہ ( va**na ) سے کم از کم 3 دن تک مطلب 72 گھنٹوں تک سیمن مطلب مرد کے اجزا ٹیسٹ ہو سکتے ہیں۔ مطلب 3 دن تک سیمن ڈی این اے مل سکتا ہے۔ اس بات کو نیچے دیئے گئے لنک پر آپ کنفرم کر سکتے ہیں ۔
https://www.forensicmag.com/article/2015/01/dna-forensic-testing-and-use-dna-rape-kits-cases-rape-and-sexual-assault

ظاہر ہے اب اس رپورٹ کے بعد ہر کسی کو ایسا لگتا ہے کہ کہ ہماری بہن نمرتا کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے جس کے بعد یہ تو اسے قتل کر دیا گیا ہے یا زیادتی کے بعد اس نے خودکشی کر لی ہے۔ پر دونوں صورتوں میں یہ ایک قتل ہی ہوا۔ خودکشی بھی ایک طرح سے قتل ہوتا ہے جب کسی کو مجبور کیا جاتا ہے۔

اگر یہ رپورٹ درست ہے تو اب اس شخص کو ڈھونڈنا پڑیگا جو اپنا نشان چھوڑ گیا ہے۔ ڈھونڈنا پڑیگا کہ وہ سیمن ڈی این اے کس کا ہے۔ اور کس کے ساتھ میچ ہوتا ہے۔

اب یہ ہونا چاہیئے کہ ان تمام لوگوں کے ڈی این اے ہونے چاہیئں جن پر پولیس نے شق ظاہر کیا تھا یا جو تفتیش میں شامل ہیں۔ مطلب ان کے دونوں کلاس فیلوز کا بھی ڈی این اے ہونا چاہیئے۔ اور ایسے مرد حضرات جن پر شق کیا جا سکتا ہے، خواہ وہ کالج کا عملہ ہوں یا ٹیچرز ہی کیوں نہ ہوں۔ اب اس مسئلے کو منتقی انجام تک پہنچانے کے لیئے ان سب لوگوں کی ڈی این اے ٹیسٹنگ ہونی چاہیئے جن پر شق کیا جا سکتا ہے اور ان لوگوں کو بھی کوآپریٹ کرنا چاہیئے جن سے پولیس تفتیش کرے۔

اس رپورٹ کو جاری کرنے والی ٹیم کے میمبران میں محمد حسین سومرو ( اینالسٹ فارنسک ڈی این اے ) ، مس رضوانہ خانزادہ ( اینالسٹ فارنسک ڈی این اے ) ڈاکٹر علی محمد وریاہ ( انچارج مالیکیولر بایولوجی اینڈ جینیٹکس ) اور پروفیسر ڈاکٹر محمد اکبر قاضی ( چیئرمین فارنسک ڈپارٹمینٹ ) ہیں۔

یاد رہے نمرتا چندانی آصفہ ڈینٹل کالج لاڑکانہ کی فائنل ایئر اسٹوڈنٹ تھیں اور ان کا تعلق ضلعہ گھوٹکی سے ہے۔ کچھ ہفتے پہلے اچانک سے نمرتا کی لاش ان کے کمرے سے ملی تھی

TERATOMA TUMORA teratoma is a tumor made up of several different types of tissue, such as hair, muscle, teeth, or bone. ...
01/09/2019

TERATOMA TUMOR
A teratoma is a tumor made up of several different types of tissue, such as hair, muscle, teeth, or bone. They typically form in the o***y, testicle, or tailbone and less commonly in other areas.

In some cases teeth are known to grow in strange parts of the body even in brain, nose or eyeballs.

Teratomas can grow teeth through the Germ Cell, the type of stem cell that turns into an egg or s***m cell, which in turn can produce a fetus.
Germ cells are known to produce all different types of tissue in our body.

30/08/2019

27-Ramzan-2019...
📝✏:farah fakhar chughtai
گزشتہ رات کسی کام کے باعث ایک دوست کے کمرے میں جانے کا اتفاق ہوا،اور وہاں پہلے سے موجود دو سہیلیاں کسی سنجیدہ موضوع پہ مصروف تھیں...
"یار یہ لڑکیاں بھی کتنی عجیب ہوتی ہیں نا،اور یہ عائشہ(فرضی نام) کو دیکھو،بات کرنے کا ڈھنگ ہی نہیں ہے،پتا نہیں کیا بنے گا علی(فرضی نام) کا،قسمت پھوٹ گئی اس کی تو...بہت taunting لڑکی ہے یار یہ،اور مجھے taunt کرنے والے لوگ
بالکل نہیں پسند...
بس یہی تو بات ہے یار،جو ہم سب کو سمجھنے کی ضرورت ہے،زینب نے بھی ہاں میں ہاں ملائی،
بالکل یہی معاملہ سدرہ اور عالیہ کا ہے،یار میں biased نہیں ہوں بالکل بھی،لیکن سدرہ بہت superior complexed ہے،سیدھی سی جو بات ہے،اس کی زندگی کا مقصد ہی صرف لوگوں کی برائیاں کر کے اپنا image بنانا ہے،لیکن عالیہ اچھی ہے یار،اس نے میرے سامنے کبھی سدرہ کی برائی نہیں کی،خیر اللہ کو پتا،کون اچھاہے کون برا،I just hate judging others...
ہاں یہ تو ٹھیک کہہ رہی ہو تم،
چلو جی مریم کا بھی معافی نامہ آ گیا،اور ایک زور دار قہقہہ اس کے منہ سے نکلا.معافیاں مانگتے رہیں گے لوگ،مگر اپنے کرتوت نہیں سدھاریں گے،اور یہ کہتے ہی پھر ہنسنے لگی ایمن...عجیب لوگ،عجیب باتیں،سارا سال لوگوں کا دل دکھایا،پیٹھ پیچھے برائیاں کی اور ایک دن معافی مانگ کے جیسے جنت ان کی ہو جائے گی،،،ajeebbbbb...
چلو یار رات بہت ہو گئی ہے،یہ کہتے ہی زینب اٹھ کھڑی ہوئی،پتا ہی نہیں چلا وقت کا،عبادت بھی کرنی ہے،باتیں تو کل بھی ہو جائیں گی یار،اور ہاں کل آ کے تمہیں حرا کی کہانی سناءوں گی،کیسی fake لڑکی ہے یہ،کس طرح لوگوں کی برائیاں کر کے اپنے نمبر بناتی ہے یہ...

Has Cpsp started giving degrees to homeopathy doctors as well ? If not then how can this homeopathy dr wear this CPSP dr...
22/07/2019

Has Cpsp started giving degrees to homeopathy doctors as well ? If not then how can this homeopathy dr wear this CPSP dress ?

We know this homeopath dr has got this picture as photoshop and showing as if CPSP has given him consultant degree.

Such people should be exposed

15/07/2019

اکثر اداروں میں جیسے کہ کوئی کمپنی، آفس، اسکول، یونیورسٹی یا خاص طور پر ہسپتالوں میں میل آفیسرز ( باس ) اپنے ماتحت لڑکیوں کو بہت تنگ کرتے ہیں اور ان کو بلیک میل کرتے ہیں جس وجہ سے وہ ایک ذہنی اذیت سے گزرتی ہیں اور کچھ لڑکیاں مجبور ہو کر نوکری چھوڑ دیتی ہیں۔

ہم سب بہنوں بیٹیوں والے ہیں۔ اس اہم سماجی مسئلے پر سوچنا چاہیئے۔ اپنے اداروں میں ایسے لوگوں کو روکنا چاہیئے۔ ایسی لڑکیوں کی مدد کرنی چاہیئے جو سینیئرز کی وجہ سے پریشان ہیں

اس اہم مسئلے پر وہ کھل کر بات بھی نہیں کر سکتی جس وجہ سے یہ واقعات کم رپورٹ ہوتے ہیں۔ سب میل ڈاکٹرز کو بھی چاہیئے کہ اپنے آس پاس جونیئر لیڈی ڈاکٹرز اور نرسز کو ایسے لوگوں سے بچائیں, ان کو تسلی دیں, ان کا ساتھ دیں. وہ بہت مشکل حالات سے گزر کر یہاں پہنچتی ہیں. وہ اپنے فیملی کا سہارا ہیں. ان کو نوکری کی ضرورت ہے.

کمپنیوں سے کمیشن کھانے والے ڈاکٹرزمریض کے رشتہ دار کے قلم سے یہ تصویر  لاہور کے ایک مشہور اور بہت بڑے ہسپتال کی ایمرجنسی...
13/07/2019

کمپنیوں سے کمیشن کھانے والے ڈاکٹرز
مریض کے رشتہ دار کے قلم سے

یہ تصویر لاہور کے ایک مشہور اور بہت بڑے ہسپتال کی ایمرجنسی گیٹ کے سامنے موجود لنڈے بازار کی ہے جہاں ایک ڈاکٹر چائے کے ایک کھوکے پر سٹیتھو سکوپ گلے میں لٹکائے چائے پی رہا تھا اور میں اپنے مریض کے کاموں سے تھک ہار کر اس شخص کے پیچھے موجود بینچ پر بیٹھا چائے پی رہا تھا ۔
یہ ڈاکٹر رات کی لمبی ڈیوٹی ادا کرنے کے بعد لنڈا بازار کے اندر موجود چائے کے کھوکھے سے چائے پینے آیا تھا میں نے ساری رات اس کو لگن کے ساتھ ڈیوٹی کرتے دیکھا رش کی وجہ سے کئی مریضوں کے لواحقین جس کو مریض سے زیادہ اس بات کا تھا ہمیں پروٹوکول ملے بدتمیزی بھی کی میں سوچتا رہا حالانکہ ہسپتال میں تو ڈاکٹر کو ایک اردلی/نوکر /باورچی/نائب قاصد /بٹ مین ہی میسر ہوتا جو اسے سرکاری خزانے سے چائے پلا دیتا ۔
نہیں تو پھر دوائیوں کی کمپنیوں والا ہی ڈاکٹر کو چائے پلا دیتا ۔
میرا دل چاہ رہا تھا اٹھ کر اس ڈاکٹر صاحب کو سلیوٹ کروں قوم کی طرف سے شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ساتھ معافی مانگوں
لیکن اگلے ہی لمحے مجھے خیال آیا نہی یہ تو ڈاکٹر ھے ڈاکٹروں کا دل نہی ھوتا یہ تو قصائی ھے بس پھر میں انہی ملے جلے تاثرات میں گم ہی تھا میں جب نظر دوڑائی تو ڈاکٹر صاحب نظروں سے اوجھل تھے اور میں پہلی دفعہ خود کوضمیر کا قیدی محسوس کررہا تھا
یہ ہے وہ زندگی کا معیار جو ہم قوم،حکومت اور معاشرہ ایک ڈاکٹرکو دے رہا ہے اور پھر مطالبہ بھی ہمارا ان سے انسانیت کا ہے ۔
جناب والا انسانوں سے انسانوں والا سلوک کرو گے تو پھر انسانوں والا ہی سلوک ہو گا ۔
میں نے کھوکھے والے کو پیسے دئیے اور دل میں تہیہ کرلیا تھا میں ان شاء اللہ اپنے بچوں کو کبھی ملک پاکستان میں ڈاکٹر نہیں بنائو ں گا ۔
ان شاء اللہ

(انباکس مسیج)

When ever you feel down, think about this May be you get motivation and you can do it.
12/07/2019

When ever you feel down, think about this
May be you get motivation and you can do it.

10/07/2019

⚠بیوی کی بہن⚠
یہ تو ہم سب جانتے ہیں
کہ
بیوی کی بہن کے لئے ہمارے معاشرے میں لفظ "سالی" مستعمل ہے۔۔۔۔
لفظ اگرچہ کچھ مناسب نہیں لگتا
لیکن
اسی نام سے بات شروع کرتے ہیں۔۔۔
عموماًبیوی کی بڑی بہنیں شادی شدہ ہوتی ہیں
اور
اگر غیر شادی شدہ بھی ہوں تو وقت کے ساتھ طبیعت میں سنجیدگی اور بردباری آچکی ہوتی ہے۔۔۔۔
جبکہ بیوی کی چھوٹی بہنیں عمر کے اس مرحلے میں ہوتی ہیں
جب
زندگی کا ہر رُخ خوبصورت اور ہر موڑ دلکش معلوم ہوتا ہے۔۔۔
ایسے میں بہن کا شادی ہونا اور ایک نئے فرد یعنی بہنوئی کا گھر سے تعلق ہونا بھی ایک منفرد رنگ لئے ہوتا ہے۔۔۔
معاشرے کے عام چلن کی وجہ سے عموماًیہ چھوٹی سالیا ں اپنے بہنوئی سے ہنسی مذاق کی باتیں بھی کرتی ہیں اور اپنے بہنوئی کا خیال بھی بہت رکھتی ہیں۔۔۔
جب کبھی بہن کا اپنے میکے جا نا ہو
تو
اکثر یہی سالیاں بہن اور بہنوئی کو بوریت سے بچانے کے لئے ان کو مکمل وقت دیتی ہیں۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب مرد کے رُخ سے کچھ بات ہوجائے۔۔۔
ہمارے معاشرے میں ایک محاورہ مشہور ہے۔۔۔
سالی۔۔۔
آدھے گھر والی۔۔۔
اکثر مرد جب اپنے عزیز دوستوں میں بیٹھتے ہیں
تو
چھوٹی سالیوں کے نام پر ایک عجیب مسکراہٹ ان کے چہرے پر آجاتی ہے۔۔۔
دوست احباب بھی ذومعنی جملوں سے اس مسکراہٹ کو مزید گہرا کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔۔۔
یہ حقیقت عجیب صحیح لیکن بہر حال معاشرے میں موجود ہے۔۔۔
اپنے بہنوئی کے اس رُخ سے ان کی سالیاں بھی اکثربے خبر ہوتی ہیں۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب اسلام کے رُخ سے اس پہلو کو دیکھتے ہیں۔۔۔
اسلام کی رُو سے بہنوئی سالی کا آپس میں شرعی پردہ ہے۔۔۔
بہنوئی،سالی کا نامحرم ہے اور گھر کے اندر گاہے بگاہے اس کی موجودگی کی وجہ سے اس پردے میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔۔۔
یہ ایسی حقیقت ہے جس سے لڑکی کے ماں باپ بھی آنکھیں بند کئے رکھتے ہیں۔۔۔
اکثر بہنوئی بھی اس پردے کو اپنی ہتک سمجھتے ہیں۔۔۔
اور سالیا ں "ہمارے بہنوئی تو ہمارے بھائی جیسے ہیں" کی سوچ کے ساتھ اس سے صرفِ نظر کرتی ہیں۔۔۔

اور یہ میلان کی خطرناک حد بہنوئی کے علاوہ کسی کے علم میں بھی نہ ہو گی۔۔۔
اور وہ بہنوئی کبھی اپنی بیوی کو بھی اس میلان کانہیں بتائے گا۔۔۔
یہ ایسا خاموش زہر ہے جس سے یا تو وہ مرد واقف ہے یا الله تعالیٰ کی ذات اس کے دل کا حال جانتی ہے۔۔۔
نہ مردوں میں اتنی ایمانی قوت ہے کہ وہ اپنی اس حرکت کو تسلیم کرسکیں۔۔۔
خدارا!اس امتحان میں نہ پڑیں۔۔۔
بیوی کے ماں باپ سے گزارش ہے کہ اپنی دیگر بیٹیوں کو داماد سے شرعی پردہ کروائیں۔۔۔
بیوی کی بہنوں سے گزارش ہے کہ خود ہی پیچھے پیچھے رہا کریں تاکہ بہنوئی کو یہ باور ہو کہ میری سالیاں جھجھک اور شرم والی ہیں۔۔۔
اور مرد حضرات سے گزارش ہے کہ اس نسبی تعلق کے ساتھ مالِ مفت دل ِبے رحم والا معاملہ نہ کریں اور دل کے اندر گھٹیا اور
فضول خواہشات پالنے سے گریز کریں۔۔۔
الله تعالیٰ ہمیں اس باریک مسئلے کی حقیقت کا ادراک کرنے والا بنا دے آمین۔
🔴 نوٹ :
اس پیغام سے آپ خود بهی مستفید ہوں اور اپنے دوستوں کے ساتھ بهی share کریں ممکن ہے آپ کے share سے کسی کی اصلاح ہوجائے اور آپ کے لیے صدقہ جاریہ بن جائے.

07/06/2019

A long post....
Slaam and Good Morning. I am Dr SN , a graduate from QMC 2005-2010 batch. I was an average student but very high aiming girl. I managed to get one gold medal 🥇 in my third prof. I had a special interest in cardiology through out my life.

I got married during my house job and after hJ I worked as m.o in sheikh zayed hospital Rahimyar Khan. I didn’t attempt fcps as I always had plans to move to Australia because my older sister was my mentor and she has a successful career in Australia as a general surgeon MashaAllah.

My story is not much inspiring as I have not done anything big for myself yet it is amazing coz I made my husband to do everything to fulfill my dreams and its a win win. I can’t write everything here but I think I can write a book to elaborate to how to motivate others.

I gave birth to my older girl after I finished my house job and this was the time me and my husband started preparing for Australian exams. A brief intro about my husband; he is the youngest of all siblings , very obedient to his parents and very spoiled. He was not ready to move out of the country coz of fear of hardships and leaving his parents behind.

Moreover, his family was not willing as his older brother and two sisters In law are also doctors and well established so they thought moving abroad is not necessary to be financially stable. His parents were used to live with us as my husband owns a beautiful house in Rahimyar Khan Alhamdulilah. So all boxes were ticked to be considered as successful. Yet I was never satisfied with my life style back there. My two sisters live abroad (Australia and UAE) and I had an idea what facilities you get there.

A brief intro about me ; I am also the youngest of three and very much spoiled and loved. My father was used to say that my only interest is 💰 money and that’s true also. I am among those who take every gleaming thing as gold. My husband had a handsome pay as M.O but big responsibilities of his parents as they were totally dependent on him. So long story short I persuaded him to try our luck in oz and here our story starts.
We both started together for AMC 1 and gave ielts in Lahore when my girl was only 2 months old and on breast feed. How we traveled from ryk to Lahore and how we appeared is another story. My husband got required score while I couldn’t. I appeared again in two months and got thru. My hubby put himself on night roster from full 6 months and was used to do combine study in hospital while I stayed awake and was used to study alone at home with my lil girl. But it didn’t work coz my husband was used to come back home in morning and go to sleep untill next shift. While I had to go to hospital and looked after home and kid. So I opted to quit my exam and let my husband focus fully on his. We went to Australia for three months , hubby took his exam and passed thru. All finances untill now was arranged by my parents and sister. My in laws spared not a single penny to us. Even my fil was very angry when we were saving for oz and not spending much on home. My hubby got job offer immediately due to my sister and booked his interview. But due to some circumstances and being home sick now he wanted to go back urgently and not take this opportunity. That night was the hardest of all. I felt like I have lost everything. I knew that if he would go back to Pakistan at this stage we would never be able to live a life I wanted. I sat with him for three to four hours and spoke my full heart to him and he only listened and listened. I knew he loved me so he would do anything to make me happy and he agreed to stay untill his interview. I was used to go with him to the parks, library wherever he wanted and studied with him as if it was my interview. Our efforts were fruitful and he got successful. We came back to Pakistan and stayed for another 8 months awaiting the rego and final arrangements. Meanwhile I did my private clinic to earn some extra money.
We moved to Australia in 2014 and were ready to embrace the hardships but didn’t face much with the help of my sister Alhamdulilah. She helped us to the moon and back to start a very reasonable life. First year we took to get a little acquainted with the surroundings and culture here so I didn’t take any exam. I was used to take my lil girl to different play groups and markets, called every interesting place like salons, schools ,shops to practice my spoken English and focused on family life just to make my husband comfortable here. By the end of first year went to Pakistan for a visit as my hubby was home sick but now the things were a lot changed there. His family was not supportive and rude and they misbehaved so he came back heart broken. This helped him getting more settled here and he started preparing for his AMC 2. Meanwhile I prepared for AMC 1 and passed in first attempt. I was used to study whole untill it’s school time and then slept in the back seats of car outside school untill it’s pick up time. After AMC 1 I again took break and planned for second pregnancy and got another beautiful girl. Now the life was much settled. We bought our house , got dream cars and were capable to fulfill every wish. It was time for me to do AMC 2 (my second one was 6 months old) but also my husband was appearing in his specialist exam. So again I sacrificed and allowed him to fully focus on his study. I prepared with him once again and took every single responsibility of home on me. He sat in exam in February and I sat in March. He got thru , I couldn’t. His viva was in May , my retest was in July. He got thru , I couldn’t. But he put his crown on my head saying this was all possible coz of you.
So yes I am living my dreams with someone else’s efforts. There were times when I thought to quit my dreams. My husband is now very stable Alhamdulilah and doesn’t want me to start career coz he thinks I won’t be able to manage work life balance. I leave my lil one in day care and study in my car outside coz he doesn’t trust anyone about kids. I manage everything myself, arrange help whenever I need cox he can’t provide man force due to work timings yet he is happy to pay for every helper. I stay awake after putting kids and hubby to sleep to have some me time and do everything to make family at comfort. Yet I am not leaving my dreams and I prepare for my exam and will take it in coming months inshAllah. Meanwhile I am doing observership in a hospital to keep myself aware of Australian health system.
Once I cried infront of my fil that it’s very hard to look after kids, manage home and study altogether and his response was it was your choice. No one was willing not even my son. You made him to do this. That day I realized that I don’t have any shoulder to put my burden on so now I don’t complaint.
Moral: There are different pathways for achieving dreams. I earned my goals by my husband’s hard work. But I stood with him at every step and he never disappointed me. One day I will achieve my career dreams as well and I will make sure that I don’t sacrifice my family comfort because family comes first.

Copied

یہ سندھ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جیوت کمار ہیں. عید الفطر قریب ہے تو صاحب مارکیٹ گئے, وہاں سے غریب  بچون کے لیئے کچھ جوت...
01/06/2019

یہ سندھ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جیوت کمار ہیں. عید الفطر قریب ہے تو صاحب مارکیٹ گئے, وہاں سے غریب بچون کے لیئے کچھ جوتے خریدے اور مختلف جگہوں پر جا کر غریب بچوں میں وہ بانٹ دیئے. واہ کیا بات ہے

ان کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ صاحب ہر سال عید سے پہلے غریب لوگوں میں نئے جوتے, نئے کپڑے اور کیش عیدی بانٹتے ہیں. ان کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں ہیں . سندھ کے ڈاکٹرز سے گزارش ہے کہ اگر کوئی ان کے بارے میں مزید جانتا ہے تو ہمیں انباکس کرے. پھر بھی سلام ہے اس شخص پر.

دیکھا جائے تو اس سے بڑھ کر دل کی کیا خوشی ہو سکتی ہے کہ کسی غریب بچے کے چہرے پر آپ کی وجہ سے مسکراہٹ ہو. سچ میں اس مسکراہٹ کی کوئی قیمت نہیں ہے . دوسری اور تیسری تصویر میں دیکھیں کہ یہ شخص کس قدر مطمعن اور خوش نظر آ رہا ہے جب انہوں نے بچوں میں نئے جوتے تقسیم کر دیئے ہیں. کیسے مسکرا رہے. یقینی طور پر یہ خوش نصیب شخص ہے جس کو یہ کام ملا ہے

ویسے تو ہم نے بھی اس طرح کا کام کیا ہے , اور کرتے رہتے ہیں. عید سے پہلے غریب بچوں کو کیش عیدی بانٹنا کہ وہ اپنی مرضی کے کپڑے یا جوتے لے سکیں پر وہ بات ان کیمرا سامنے لانے کے لیئے دل نہیں مانتا کہ فیسبک پر اس کو شیئر کریں. پر اچھی بات شیئر کرنے سے اگر باقی لوگوں تک اچھا پیغام جائے تو شاید بہت لوگ اس کو اپنائیں.

اللہ ہم سب کو بھی ہمت دے , توفیق دے کہ ہم اچھا کام کریں اور غریب بچوں کو عید کی خوشیوں میں یاد رکھیں. آمین

سی پی ایس پی لیکس , ڈاکٹرز ٹربیون
ٹیلی پولی کلینک

Copied

31/05/2019

By : Dr Misbah Adeel
Salam everyone ...i have read so many stories of all courageous ladies...i want to share mine as well
I did mbbs from fjmc in 2009 ...then did my house job in gangaram hospital in gynae and medicine....i was very active and athletic student of fj....i participated in various extra curricular activities as well ...was very bubbly jolly student of fj...then i got married after one and half year of hj in 2012 feb in azad kashmir...i joined as MO in dhq worked there for 1 year ...in between i
tried hard to pass part 1 in gynae ...after 6 months of my marriage my body started behaving badly..with symptoms and signs of fatigue all the time,fever of unknown origin, ,and vomiting and one day i end up in appendicectomy in 2012....finally i get better for few days and in 2013 my husband asked to join mcps gynae obs in ghurki and both of us then joined ..although i dunt want to quit fcps part 1 ...he joined paeds...i agn felt dizzy ,with fever,vomitting,,,brain fog,,vague abdominal pain ,headache ,,migraine,,all the time ...my seniors kicked me out of hospital that this pg doesnt want to do work.
And without any explanation throwed me out of my training with no experience certificate of 6 months...i joined gangaram hospital by the help of my very generous professor
Now my real tough time starts here...i once again collapsed in the ward...and then senior drs came ... i had vague abdominal pain...with vomiting and TLC 2.1.....and severe pain in right illiac fossa....my professor saab admitted me...my usg done and a mass seen in right illiac fossa...iv had amenorrhea this time of 2 months...with upt negative...my pain didnt settled down..worsened even...my CT done...some of mesenteric lymphnodes were enlarged seen in CT abdomen
Sir tried to manage is chronic ectopic..during this time i started to lose weight about 8 kg ...and lost my 50 percent hairs..and iv bloody stools on and off ...i was advised colonoscopy that was normal
My health was continously detorioraring ...i was unable to perform hectic night duties in gangaram...my friends helped me alot....because i was losing weight with fever of unknown origin ...i was given ATT for 1 year for abdomial tuberculosis .....during this time one of my seniors taunted me badly and on off insulted me badly . That if u r so ill stay home....dunt come to our unit...and make iur environment...i cried alot....but my friends in unit supported me alot
Then after one year of ATT...i again started having abdominal pain with bloody stools and fever,farigue,headache,joint pains ....i went through laparoscopy because my mass was not resolved ....in short no body tried to diagnose further ..because in pakistan everyone wants pg trainee to work work ...and i was already scared that they might kicked me out then what would i do
I completed my training in 2015 and after passing psc came to bagh azad kashmir as MO..till this time i had no babies ....and i wanted to become mother as soon as possible
During my job in bagh...i once again collapsed with shortness of breath ...and severly cyanosed...with raynauds phenomenon...and swelling on my whole face and body and joints..my hubby took me in emergency to cmh rawalpindi...there my test were taken and after bone marrow biopsy done and antibodies test done i was diagnosed with systemic lupus erythmytosis,,secondary sjogren syndrome and rheumatoid arthritis..that remained undiagnosed for past 2 and half years
In short i was not recoverong my TLC went down to 1.2...and my lungs now got affected with pleurisy and hyper inflammation...i also had kidney involved with mild hydronephrosis....and some memory loss...with brain fog all the time ...and on and hemoptysis
They put me on injectable steriods and chemotherapy...that was nightmare for me till 6 months..in 2016... many people helped many not . I found out that no one could help except Allah...i went through various sessions of chemo....and during this time they reffered me to pims rheumatology
I wanted to pass my exam ..so i asked my sir that can i go for exam to lahire...i passed toacs in first attempt and written in first attempt...during this time my chemo was going on........in lecture hall during my written paper...i stared vomiting badly...somehow i managed to complete my paper...at that time i had seen Allah was helping me by some farishtas to write because my hand and feet were swollen bady..finally i passed mcps obs gynae ...but further i want to do fcps part 1...but my rheumatologist said that u will remain in flare if u will do long hectic night duties.
In short in this long diseased process...in just 5 years..i went through appendicectomy.,,lymphadenectomy,,ATT,,,laparoscopy,,colonoscopy,,,bone marrow biopsy and finally chemotherapy...
Now m in remission phase..working as gynaecologist
In 2017 ,2018 my rheumatologist said that i should try to conceive as soon as possible as u i was in remission phase ....but was still on oral steroids and oral chemo
I consulted various infertility departments and hospitals ..my all hormones,HSG reports ,APLA reports ,endometrial samplings came fine
Went through 5 iui and 2 icsi...conceived 2 times and ended up in miscaariages at 12 and 9 weeks and 2 to 3 biochemical pregnancy losses..
Crying all the time because whatever i beared was bearable but childlessness is one of the biggest azmaish in this world...
Please all ladies do pray for me in ramadan

That may allah will bless me with a healthy baby amin

20/05/2019

The whole story is:-
Dr.ziauddin afridi is a strong supporter of imran khan since 2002 and he is enthusiastic for playing his role in improving health system in KP under the leadership of IK. He has also proposed a smart health care delivery & monitring system to the two successive govts. That was highly appreciated. And Dr. Hasham(HM) even approved his health care design. They even gave a presss release of that in the News paper. But In the mean time, Dr.zia also has been pointing out the irregularities, favouratism & nepotism in the health deptt & esp KTH. He went to meet the Health Secretary and Health Minister many times (more than 10 times) but none of them paid any attention to him. He also did several representations & applications to the BOG.
Few weeks back his beloved mother passed away but the administration (Dean KMC) sent him a Warning & put him under inquiries for averting some illegal & inhuman acts of the Dean khyber medical college. After this administration stopped his promotion although he was eligible(82% score) and was recommended by the departmental promotion committee.. they also created hurdles in allotment of his accommodation. Later the Dean issued a letter declaring his PMDC experience as doubtful. And started sending him various letters to suppress his voice. Administration continued to torture him mentally and when burki came to KTH,He recorded his protest by throwing eggs on his table.(not hitting directly). Two hours after this incident health minister came to the hospital with his personal guards (loaded with guns) and rushed to his office (as seen in CCTV) and started beating him when he was just about to leave the hospital.
Now doctors are protesting against this terrorist act of the health minister but the govt.is making public fool by saying that "Mafia doctors are against reforms".
End of the story!

Copied.

پاکستان کی تاریخ میں شاید پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہوگا کہ ایک منسٹر دن دیہاڑے ایک ڈاکٹر پر قاتلانہ حملہ کرتا ہے اور پھر فخری...
18/05/2019

پاکستان کی تاریخ میں شاید پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہوگا کہ ایک منسٹر دن دیہاڑے ایک ڈاکٹر پر قاتلانہ حملہ کرتا ہے اور پھر فخریہ طور پر اسکا دفاع بھی کرتا ہے۔ ایم کیو ایم جیسی فاشسٹ تنظیم بھی لوگوں کو مارنے کے بعد مظلوم ہونے کا دعوی کرتی تھی۔ اس منسٹر کے عمل، اس بیان اور اس کے خلاف کوئی ایکشن نہ لیا جانا اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں عملی طور پر آئین اور قانون کی حکومت نہیں رہی بلکہ زور زبردستی اور بدمعاشی کی حکومت ہے۔

اس سے بڑھ کر تشویش کی بات یہ ہے کہ تحریک انصاف کا یہ منسٹر اپنی بدمعاشی کو پشتون روایات اور پشتون ولی کا رنگ دے رہا ہے۔ یہی ایک فاشسٹ ذہن کی علامت ہے کہ وہ عوام پر ظلم ڈھانے کے بعد اس کے حق میں اپنی " روایات " کو دلیل بنا کر پیش کرتا ہے۔ ہٹلر بھی یہی کیا کرتا تھا۔ یہ حکومت عوام پر مسلط کی گئی ہے۔ یہ عوام کے خواہشات کی ترجمان نہیں۔ اسی لئے یہ طاقت کے بلبوتے اور بدمعاشی کرکے عوامی تحریکوں کو دبانا چاہتی ہے۔ وقت کی پکار یہی ہے کہ عوام سڑکوں پر نکل کر اس ظالم اور بدمعاش حکومت اور انکی پشت پناہی کرنے والے عسکری بدمعاشوں کو سبق سکھائیں۔
Copied

You are welcome madam 😁😁
12/05/2019

You are welcome madam 😁😁

08/05/2019

جنرل پر یکٹیشنرز /فیملی فزیشن کا نظام وقت کی ایک اہم ضرورت

ہمارے ملک میں مریض کسی بھی بیماری میں سب سے پہلے سیلف میڈ ی کیشن کرتا یے۔دیسی ،گھریلو ٹوٹکوں اور بڑوں کی سنی سنائی چیزوں سے علاج کرتا ہے۔
اس کے بعد اکثر کسی جعلی عامل،جعلی حکیموں ،
سنیا سی بابوں، جعلی ہومیو پیتھ اور جعلی چلتے پھرتے اتائیوں سے پھکیاں وغیرہ لے کر علاج کراتا ہے۔

اسی دوران وہ میڈ کل سٹورز اور فارمیسیز پے جا کر ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر دوائیاں لیتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سرکاری ہسپتالوں میں کا م کرنے والے نچلے اور اوپر درجے کے ملازمیں جو حقیقت میں نہ ڈاکٹرز ہوتے ہیں اور نہ ہی پیرامیڈکس اور خو د کو ڈاکٹرز ظاہر کرتے ہیں وہ بھی اس علاج میں برابر کا حصہ ڈالتے ہیں ۔

۔اس کے ساتھ ساتھ سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی زیر نگرانی یا علاج معالجے میں مدد فراہم کرنے والا عملہ جن میں پیرا میڈکس / الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز اور اسی طرح فارماسسٹ وغیرہ شامل ہیں وہ پرائیویٹ میں خود کو ڈاکٹر ظاہر کر کے اس علاج میں حصہ بقدر جثہ ڈالتے ہیں۔

اس کے بعد مریض جنرل پریکٹیشنر ڈاکٹر کے پاس آتا ہے اور جب تک وہاں پہنچتا یے تب تک مریض کی بیماری ،اس کی پیچیدگیاں ، غیر ضروری ادویات کے نقصانات مکمل طور پر مریض کا تیا پانچہ کر چکے ہوتے ہیں۔

ہماری ٹیم کی یے کوشش ہے کہ ملک میں جنرل پریکٹیشنرز کا نظام لاگو ہو اور مریض سب سے پہلے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس ڈاکٹر سے مشورہ کرے اور اگر ضرورت ہو تو وہ اسے سپیشلسٹ کو ریفر کرے اور جنرل پریکٹیشنرز کے وقتا فوقتا ریفریشر کورسز کروائے جائیں ۔

مریض اور ڈاکٹر کے درمیان موجو د خطرناک اتائیت کی چین کو توڑنا ہمارا مقصد یے اور جو عملہ ڈاکٹرز کے زیر نگرانی یا بطور اسسٹنٹ کا م کرتا ہے اسے اس کے اسی دائراہ میں ڈاکٹرز کی زیر نگرانی لانا مقصود یے تاکہ ایک صحت مند معاشرہ وجود میں آئے۔۔

فیملی فزیشنز کے مسائل اور ان کے مجوزہ حل جن پر توجہ دینے کی بہت زیادہ ضرورت ہے مندرجہ ذیل ہیں۔

1۔فیملی فزیشنز ڈیپارٹمنٹس کا اکثر ہسپتالوں اور میڈیکل یونیورسٹیوں میں وجود ہی نہیں ہے۔

2۔جہاں فیملی فزیشن کے کورسز ہورہے ہیں وہاں ڈاکٹرز بغیر تنخواہوں کے فیملی فزیشن کا کورس کر رہے ہیں۔

3۔ فیملی فزیشنز کے لیئے سرکاری ہسپتالوں میں نہ کلینکس ہیں اور نہ ہی سیٹیوں کا کوئی وجود ہے۔

4۔اتائیوں کے خلاف سرکاری سطح پر کمپین کی رفتار بہت کم ہے جس کی وجہ سے فیملی فزیشنز کی اہمیت کا ادارک عوام کو نہیں ہو پاتا۔

مجوزہ حل

1۔تمام سرکار ی ہسپتالوں میں فیملی فزیشن ڈیپارٹمنٹس بنا ئے جائیں اور اچھی تنخواہوں کے ساتھ سروس سٹرکچر لایا جائے ۔

2۔فیملی فزیشنز کے جاری کورسز میں اچھی تنخواہیں دی جا ئیں تاکہ نوجوان ڈاکٹرز کا اس طرف رجحان ہو۔

3۔پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ میں تعینات میڈیکل اور وومن میڈیکل آفیسرز کو ڈیپوٹیشن پر ٹیچنگ ہسپتالوں میں فیملی فزیشن کے دو /چار سالہ کورسز کے لیئے ہر تحصیل سے ہر سال 20 ڈاکٹرز کو بجھوایا جائے اور ایکسٹرا الائونس بھی ساتھ دیا جائے تاکہ نوجوان ڈاکٹرز اس شعبے کو بھی سنبھالیں ۔

4۔بنیادی مراکز صحت اور رورل ہیلتھ سنٹرز پر تعینات ڈاکٹرز کے لیئے فیملی فزیشن کا کورس لازمی قرار دیا جائے ۔

5۔پنجاب ہیلتھ فائونڈیشن کی طرف سے جنرل پریکٹیشنرز /فیملی فزیشن کو کلینکس بنانے کے لیئے قرضوں کی فراہمی کا طریقہ کار آسان کیا جائے ۔

5۔ضلعی انتظامیہ اور ہیلتھ کیئر کمیشن اتائیوں کے خلاف کمپین تیز کریں تاکہ نوجوان ڈاکٹرز مختلف متوسط علاقوں میں کلینکس کھول کر عوام کو خدمات فراہم کریں اور فیملی فزیشنز کا کلچر ملک میں پروان چڑھے ۔

6۔میڈیکل سٹورز اور فارمیسیوں پر ڈاکٹرز کی پریسکرپشن کے بغیر دوائیاں دینے پر مکمل پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے سٹورز اور فارمیسیوں کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لیا جائے ۔

7۔کالج آف فزیشن اینڈ سرجنز آف پاکستان اور یونیورسٹیوں کے اشتراک سے اس شعبے میں جاری ٹریننگ کےمعیار میں جدت لائی جائے ۔

8۔جنرل پریکٹیشنرز کے وقتا فوقتا ریفریشر کورسز کروائے جائیں اور ان کورسز کو سروس سٹرکچر کا حصہ بنایا جائے ۔

9۔عوام کے لیئے فیملی فزیشنز سے مشورہ لازمی قرار دینے کے لیئے قانون سازی کی جائے اور اس کے ساتھ ساتھ سپیشلسٹ کو ریفر کرنے کے لیئے معیارات طے کیئے جائیں ۔

10۔فیملی فزیشنز کلینکس کو ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی نظام کے ساتھ لنک کر کے کمپیوٹرائزڈ کیا جائے ۔

اس طرح ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پر مبنی جنرل پریکٹیشنزز /فیملی فزیشنز اور ریفرل کا منظم اور مربوط نظام معرض وجود میں آئے گا اور یے اتائیت کے خاتمے کی طرف ایک اہم قدم ہوگا۔

Copied from:Anti Quackery Cell Punjab

Address


Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when CPSP Trolls posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Videos

Shortcuts

  • Address
  • Alerts
  • Videos
  • Claim ownership or report listing
  • Want your practice to be the top-listed Clinic?

Share