16/11/2025
🏃♀️ سائنس کے مطابق جسمانی سرگرمی دوا سے زیادہ مؤثر طریقے سے بےچینی اور ڈپریشن کم کرتی ہے۔
ورزش صرف جسم کے لیے اچھی نہیں — بلکہ یہ دماغ کے لیے سب سے مؤثر علاج بھی ثابت ہوسکتی ہے۔
برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک وسیع تجزیاتی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جسمانی سرگرمی ڈپریشن، بےچینی، اور ذہنی دباؤ کی علامات کو کم کرنے میں دواؤں یا سائیکو تھراپی کے مقابلے میں 1.5 گنا زیادہ مؤثر ہے۔
تحقیق میں تقریباً 100 میٹا ریویوز، 1,000 سے زائد رینڈمائزڈ کنٹرولڈ ٹرائلز، اور 128,000 سے زیادہ شرکاء کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
نتیجہ؟ تقریباً ہر قسم کی ورزش مفید ثابت ہوئی — لیکن مختصر اور زیادہ شدت والی ورزشیں ذہنی صحت کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند پائی گئیں۔
سب سے نمایاں بہتری ان افراد میں دیکھی گئی جو ڈپریشن، دائمی بیماریوں (جیسے HIV اور گردے کی بیماری)، حاملہ یا بعد از زچگی خواتین، اور صحت مند بالغ تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ذہنی صحت میں سب سے زیادہ بہتری مختصر دورانیے کے پروگرامز میں دیکھی گئی — یعنی بہتر محسوس کرنے کے لیے طویل اور سخت ورزش کی ضرورت نہیں۔
صرف 150 منٹ ہفتہ وار سرگرمی جیسے تیز چہل قدمی، یوگا، یا طاقت بڑھانے والی ورزش ذہنی دباؤ کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ اثرات اینڈورفن کے اخراج، سوزش میں کمی، اور نیوروٹرانسمیٹر کے بہتر کام کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
جبکہ دنیا بھر میں بےچینی اور ڈپریشن کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ورزش کو پہلی صف کے علاج کے طور پر تسلیم کیا جائے — نہ کہ صرف ایک طرزِ زندگی کے اضافی فائدے کے طور پر۔
قاسم علی شاہ صاحب کا بے حد شکریہ کہ انہوں نے اس کو ھم تک پہنچا یا۔