Abdullah Medical Center govt registered kpk Pakistan.

Abdullah Medical Center govt registered kpk Pakistan. Page: Medical & health awareness page. In center facilities: OPD, INDOORS, LABOUR ROOM,ECG.USG

03/02/2025

ٹائپ 2 ذیابیطس (Type 2 Diabetes) کیا ہے؟

ٹائپ 2 ذیابیطس ایک دیرپا (chronic) میٹابولک بیماری ہے جس میں جسم یا تو انسولین کے اثرات کو صحیح طریقے سے استعمال نہیں کرتا یا کافی مقدار میں انسولین پیدا نہیں کرتا۔ انسولین ایک ہارمون ہے جو خون میں شکر (گلوکوز) کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے۔ جب انسولین کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، تو خون میں شوگر کی سطح غیر معمولی حد تک بڑھ جاتی ہے، جسے ہائپرگلیسیمیا (Hyperglycemia) کہا جاتا ہے۔

ٹائپ 2 ذیابیطس کی وجوہات (Causes):
1. انسولین ریزسٹنس (Insulin Resistance): جسم کے خلیے انسولین کے اثرات کو قبول نہیں کرتے۔
2. انسولین کی کمی: لبلبہ (Pancreas) مطلوبہ مقدار میں انسولین پیدا نہیں کرتا۔
3. وراثتی عوامل: خاندان میں ذیابیطس کی تاریخ ہونا۔
4. موٹاپا: خاص طور پر پیٹ کے ارد گرد چربی کا جمع ہونا۔
5. غلط طرزِ زندگی: ناقص غذا، ورزش کی کمی، اور زیادہ بیٹھنے کی عادت۔
6. عمر: 45 سال سے زائد عمر میں خطرہ بڑھ جاتا ہے، لیکن اب نوجوانوں میں بھی عام ہے۔

علامات (Symptoms):
• پیشاب کی زیادتی (Frequent urination)
• پیاس کی شدت (Excessive thirst)
• وزن میں غیر متوقع کمی یا اضافہ
• دھندلا دیکھنا (Blurred vision)
• تھکن اور کمزوری
• زخموں کا دیر سے بھرنا
• جلد پر سیاہ دھبے (Acanthosis nigricans) خاص طور پر گردن یا بغلوں کے ارد گرد

بعض اوقات ٹائپ 2 ذیابیطس بغیر علامات کے بھی ظاہر ہو سکتی ہے اور صرف خون کے ٹیسٹ سے معلوم ہوتی ہے۔

علاج (Treatment):
1. طرزِ زندگی میں تبدیلی (Lifestyle Changes):
• صحت مند غذا: کم کاربوہائیڈریٹ، فائبر سے بھرپور سبزیاں، صحت مند چکنائیاں، اور دالیں شامل کریں۔
• ورزش: روزانہ کم از کم 30 منٹ کی ورزش، جیسے تیز چہل قدمی، تیراکی، یا سائیکلنگ۔
• وزن میں کمی: وزن کم کرنے سے انسولین کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔
2. ادویات (Medications):
• میٹفارمین (Metformin): سب سے عام دوا جو جگر میں گلوکوز کی پیداوار کو کم کرتی ہے۔
• دیگر ادویات جیسے سلفونائل یوریز (Sulfonylureas)، DPP-4 inhibitors، یا SGLT2 inhibitors بھی دی جاتی ہیں۔
• بعض صورتوں میں انسولین بھی تجویز کی جاتی ہے۔
3. مانیٹرنگ (Monitoring):
• خون میں گلوکوز کی سطح کی باقاعدہ نگرانی۔
• HbA1c ٹیسٹ سے پچھلے 3 مہینوں کی شوگر کنٹرول کی جانچ۔

احتیاطی تدابیر (Prevention):
• متوازن غذا کا استعمال
• روزانہ ورزش
• وزن کو نارمل حد میں رکھنا
• تمباکو نوشی سے پرہیز
• بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول میں رکھنا
• باقاعدہ چیک اپ کروانا، خاص طور پر اگر خاندان میں ذیابیطس کی تاریخ ہو

کیا ٹائپ 2 ذیابیطس کو ریورس کیا جا سکتا ہے؟ (Is Reversal Possible?)

جی ہاں، ٹائپ 2 ذیابیطس کو مکمل طور پر ختم تو نہیں کیا جا سکتا، لیکن ریمیسن (Remission) حاصل کی جا سکتی ہے جس کا مطلب ہے کہ شوگر کی سطح بغیر ادویات کے نارمل ہو سکتی ہے۔

ریورس کرنے کے طریقے:
1. وزن میں نمایاں کمی: خاص طور پر اگر ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہو۔
2. کم کاربوہائیڈریٹ والی غذا: شوگر کنٹرول میں مدد دیتی ہے۔
3. انٹرمیٹنٹ فاسٹنگ (Intermittent Fasting): کچھ افراد کے لیے مفید ثابت ہوتی ہے۔
4. سرجری: بعض افراد میں موٹاپے کے علاج کے لیے کی جانے والی سرجری (Bariatric Surgery) ذیابیطس کو ریورس کر سکتی ہے۔

نوٹ: کسی بھی بڑی تبدیلی سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں۔

پیچیدگیاں (Complications) اگر علاج نہ کیا جائے:
• دل کی بیماری
• فالج (Stroke)
• گردوں کی بیماری
• آنکھوں کے مسائل (اندھاپن تک)
• اعصابی نقصان (Neuropathy)
• پاؤں کے مسائل، جن سے نچلے اعضا کے کٹنے تک نوبت آ سکتی ہے

خلاصہ:

ٹائپ 2 ذیابیطس ایک سنجیدہ مگر قابلِ کنٹرول بیماری ہے۔ صحت مند طرزِ زندگی، باقاعدہ مانیٹرنگ، اور درست علاج سے نہ صرف اسے قابو میں رکھا جا سکتا ہے بلکہ بعض صورتوں میں ریمیسن بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔

اگر آپ کو مزید مخصوص مشورے درکار ہوں تو ضرور بتائیں!

03/02/2025

سب ایکیوٹ سکلیرسنگ پینسی انفلوینسفالائٹس (SSPE) ایک نایاب لیکن سنگین نیورولوجیکل بیماری ہے جو دماغ کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری خسرہ (Measles) وائرس کے ایک بگڑے ہوئے یا غیر فعال شکل کی وجہ سے ہوتی ہے جو انفیکشن کے کئی سال بعد دوبارہ فعال ہو جاتا ہے۔

SSPE کی وجوہات:
• خسرہ وائرس کی انفیکشن کے بعد جب وائرس مکمل طور پر جسم سے ختم نہیں ہوتا اور دماغ میں چھپا رہتا ہے تو کئی سالوں بعد یہ SSPE کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔
• یہ بیماری زیادہ تر اُن بچوں اور نوجوانوں میں پائی جاتی ہے جنہوں نے خسرہ کے خلاف حفاظتی ٹیکہ (MMR ویکسین) نہیں لگوایا ہوتا۔

علامات (Symptoms):

SSPE کی علامات آہستہ آہستہ ظاہر ہوتی ہیں اور وقت کے ساتھ بگڑتی جاتی ہیں:
1. ابتدائی علامات: رویے میں تبدیلی، یادداشت کی کمزوری، تعلیمی کارکردگی میں کمی۔
2. اعصابی مسائل: پٹھوں میں جھٹکے (myoclonic jerks)، جسمانی کمزوری، دورے (seizures)۔
3. شدید مرحلہ: ذہنی پسماندگی، بولنے اور چلنے میں مشکلات، بینائی کا ختم ہونا۔
4. آخری مرحلہ: کومہ اور موت، کیونکہ بیماری دماغی خلیوں کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔

بچاؤ (Prevention):
• خسرہ کی ویکسین (MMR ویکسین) SSPE سے بچنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔
• بچوں کو خسرہ کی ویکسین شیڈول کے مطابق لگوانا نہایت ضروری ہے۔
• خسرہ کی وباء کے دوران متاثرہ افراد سے بچوں کو دور رکھنا۔

علاج (Treatment):
• SSPE کا کوئی مکمل علاج نہیں ہے، اور یہ ایک مہلک بیماری ہے۔
• بعض ادویات جیسے انٹیر وائرل ڈرگز (Interferon-alpha, Isoprinosine) اور اینٹی ایپیلیپٹک دوائیں علامات کو کچھ حد تک کم کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔
• بیماری کے مینجمنٹ کے لیے سپورٹیو کیئر (جیسے فیزیکل تھراپی، غذائیت کی نگرانی) ضروری ہوتی ہے تاکہ مریض کی زندگی کو کچھ حد تک بہتر بنایا جا سکے۔

اہم نکات:
• SSPE خسرہ کے خلاف حفاظتی ٹیکہ نہ لگوانے والے بچوں میں زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
• خسرہ کو معمولی بیماری نہ سمجھیں کیونکہ یہ مستقبل میں SSPE جیسی مہلک بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔
• والدین کو اپنے بچوں کو ویکسین لگوانے میں کسی بھی قسم کی ہچکچاہٹ نہیں کرنی چاہئے۔

اگر آپ کو کسی بچے میں SSPE کی علامات نظر آئیں تو فوری طور پر نیورولوجسٹ یا کسی ماہرِ امراضِ اطفال سے رابطہ کریں۔

03/02/2025

SSPE stands for Subacute Sclerosing Panencephalitis, a rare and progressive neurological disorder that affects the central nervous system. It is caused by a persistent infection of the measles virus (a defective form of the virus) and typically occurs years after the initial measles infection. SSPE is most commonly seen in individuals who contracted measles at a very young age, particularly before the age of 2.

# # # Symptoms of SSPE:
- **Early Stage**: Behavioral changes, irritability, and mild cognitive decline.
- **Intermediate Stage**: Myoclonic jerks (sudden muscle spasms), seizures, motor dysfunction, and further cognitive decline.
- **Advanced Stage**: Severe neurological deterioration, including rigidity, coma, and eventual death.

# # # Diagnosis:
SSPE is diagnosed through a combination of clinical evaluation, EEG (electroencephalogram) findings, and detection of elevated measles antibody levels in the cerebrospinal fluid (CSF).

# # # Treatment:
There is no cure for SSPE, but some treatments may slow disease progression or alleviate symptoms. These include antiviral medications (e.g., interferon-alpha, ribavirin) and immunomodulatory therapies. However, the condition is ultimately fatal, with most patients surviving for 1-3 years after diagnosis, though some may live longer.

# # # Prevention:
The best way to prevent SSPE is through measles vaccination, which significantly reduces the risk of contracting measles and, consequently, SSPE.

If you suspect SSPE or have concerns, consult a healthcare professional for proper evaluation and management.

سب ایکیوٹ سکلیرسنگ پینسی انفلوینسفالائٹس (SSPE) ایک نایاب لیکن سنگین نیورولوجیکل بیماری ہے جو دماغ کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری خسرہ (Measles) وائرس کے ایک بگڑے ہوئے یا غیر فعال شکل کی وجہ سے ہوتی ہے جو انفیکشن کے کئی سال بعد دوبارہ فعال ہو جاتا ہے۔

SSPE کی وجوہات:
• خسرہ وائرس کی انفیکشن کے بعد جب وائرس مکمل طور پر جسم سے ختم نہیں ہوتا اور دماغ میں چھپا رہتا ہے تو کئی سالوں بعد یہ SSPE کی صورت میں ظاہر ہو سکتا ہے۔
• یہ بیماری زیادہ تر اُن بچوں اور نوجوانوں میں پائی جاتی ہے جنہوں نے خسرہ کے خلاف حفاظتی ٹیکہ (MMR ویکسین) نہیں لگوایا ہوتا۔

علامات (Symptoms):

SSPE کی علامات آہستہ آہستہ ظاہر ہوتی ہیں اور وقت کے ساتھ بگڑتی جاتی ہیں:
1. ابتدائی علامات: رویے میں تبدیلی، یادداشت کی کمزوری، تعلیمی کارکردگی میں کمی۔
2. اعصابی مسائل: پٹھوں میں جھٹکے (myoclonic jerks)، جسمانی کمزوری، دورے (seizures)۔
3. شدید مرحلہ: ذہنی پسماندگی، بولنے اور چلنے میں مشکلات، بینائی کا ختم ہونا۔
4. آخری مرحلہ: کومہ اور موت، کیونکہ بیماری دماغی خلیوں کو شدید نقصان پہنچاتی ہے۔

بچاؤ (Prevention):
• خسرہ کی ویکسین (MMR ویکسین) SSPE سے بچنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے۔
• بچوں کو خسرہ کی ویکسین شیڈول کے مطابق لگوانا نہایت ضروری ہے۔
• خسرہ کی وباء کے دوران متاثرہ افراد سے بچوں کو دور رکھنا۔

علاج (Treatment):
• SSPE کا کوئی مکمل علاج نہیں ہے، اور یہ ایک مہلک بیماری ہے۔
• بعض ادویات جیسے انٹیر وائرل ڈرگز (Interferon-alpha, Isoprinosine) اور اینٹی ایپیلیپٹک دوائیں علامات کو کچھ حد تک کم کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔
• بیماری کے مینجمنٹ کے لیے سپورٹیو کیئر (جیسے فیزیکل تھراپی، غذائیت کی نگرانی) ضروری ہوتی ہے تاکہ مریض کی زندگی کو کچھ حد تک بہتر بنایا جا سکے۔

اہم نکات:
• SSPE خسرہ کے خلاف حفاظتی ٹیکہ نہ لگوانے والے بچوں میں زیادہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
• خسرہ کو معمولی بیماری نہ سمجھیں کیونکہ یہ مستقبل میں SSPE جیسی مہلک بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔
• والدین کو اپنے بچوں کو ویکسین لگوانے میں کسی بھی قسم کی ہچکچاہٹ نہیں کرنی چاہئے۔

اگر آپ کو کسی بچے میں SSPE کی علامات نظر آئیں تو فوری طور پر نیورولوجسٹ یا کسی ماہرِ امراضِ اطفال سے رابطہ کریں۔

16/07/2024

ضرار بن ازور ؓ

یہ ایک ایسے انسان تھے کہ اس دور میں دشمن ان کے نام سے کانپ اٹھتے تھے اور ان کی راہ میں آنے سے کتراتے تھے۔

جنگ ہوتی تھی تو سارے دشمن اور فوجیں زرہ اور جنگی لباس پہن کر جنگ لڑتے تھے۔

لیکن آفریں حضرت ضرار ؓ زرہ تو درکنار اپنا کرتا بھی اتار دیتے تھے۔

لمبے بال لہراتے چمکتے بدن کے ساتھ جب میدان میں اترتے تھے تو ان کے پیچھے دھول نظر آتی تھی اور ان کے آگے لاشیں۔ اتنی پھرتی، تیزی اور بہادری سے لڑتے تھے کہ دشمن کے صفیں چیر کر نکل جاتے تھے۔ ان کی بہادری پر بےشمار مرتبہ حضرت خالد بن ولید ؓ کو تعریف کرنے اور انعام و کرام دینے پر مجبور کیا۔

دشمنوں میں وہ ننگے بدن والا کے نام سے مشہور تھے۔

رومیوں کے لاکھوں کی تعداد پر مشتمل لشکر سے جنگِ اجنادین جاری تھی۔ حضرت ضرارؓ حسب معمول میدان میں اترے اور صف آراء دشمن فوج پر طوفان کی طرح ٹوٹ پڑے اتنی تیزی اور بہادری سے لڑے کہ لڑتے لڑتے دشمن فوج کی صفیں چیرتے ہوئے مسلمانوں کے لشکر سے بچھڑ کر دشمن فوج کے درمیان تک پہنچ گئے۔ دشمن نے انہیں اپنے درمیاں دیکھا تو ان کو نرغے میں لے کر بڑی مشکل سے قید کر لیا۔

مسلمانوں تک بھی خبر پہنچ گئی کہ حضرت ضرار ؓ کو قید کر لیا گیا ہے۔

حضرت خالد بن ولید ؓ نے اپنی فوج کے بہادر نوجوانوں کا دستہ تیار کیا اور حضرت ضرارؓ کو آزاد کروانے کے لیے ہدایات وغیرہ دینے لگے۔

اتنے میں انہوں نے ایک نقاب پوش سوار کو دیکھا جو گرد اڑاتا دشمن کی فوج پر حملہ آور ہونے جا رہا ہے۔ اس سوار نے اتنی تند خوہی اور غضب ناکی سے حملہ کیا کہ اس کے سامنے سے دشمن پیچھے ہٹنے پر مجبور ہو گیا۔ حضرت خالد ؓ اس کے وار دیکھ کر اور شجاعت دیکھ کر عش عش کر اٹھے اور ساتھیوں سے پوچھا کہ یہ سوار کون ہے؟ لیکن سب نے لاعلمی ظاہر کی کہ وہ نہیں جانتے۔ حضرت خالد ؓ نے جوانوں کو اس سوار کی مدد کرنے کو کہا اور خود بھی مدد کرنے اس سوار کی جانب لپکے۔

گھمسان کی جنگ جاری تھی کبھی حضرت خالد بن ولید ؓ اس سوار کو نرغے سے نکلنے میں مدد کرتے اور کبھی وہ سوار حضرت خالد ؓ کی مدد کرتا۔

حضرت خالد ؓ اس سوار کی بہادری سے متاثر ہو کر اس کے پاس گئے اور پوچھا کون ہو تم؟ اس سوار نے بجائے جواب دینے کے اپنا رخ موڑا اور دشمنوں پر جارحانہ حملے اور وار کرنے لگا موقع ملنے پر دوسری بار پھر حضرت خالد ؓ نے پوچھا اے سوار تو کون ہے؟ اس سوار نے پھر جواب دینے کی بجائے رخ بدل کر دشمن پر حملہ آور ہوا تیسری بار حضرت خالد ؓ نے اس سوار سے اللہ کا واسطہ دے کر پوچھا کہ اے بہادر تو کون ہے؟ تو نقاب کے پیچھے سے نسوانی آواز آئی کہ میں ضرار ؓ کی بہن خولہ بنت ازور ؓ ہوں اور اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گی جب تک اپنے بھائی کو آزاد نہیں کروا لیتی۔ حضرت خالد ؓ نے کہا کہ پہلے کیوں نہیں بتایا تو کہنے لگی آپ نے منع کر دینا تھا۔ حضرت خالد ؓ نے کہا آپ کو آنے کی کیا ضرورت تھی ہم تھے آزاد کروانے کے لیے تو حضرت خولہ ؓ نے جواب دیا کہ جب بھائیوں پر مصیبت آتی ہے تو بہنیں ہی آگے آیا کرتیں ہیں۔

پھر مسلمانوں اور حضرت خولہ ؓ نے مل کر حضرت ضرار ؓ کو آزاد کروا کر دم لیا۔

15/07/2024
15/07/2024

ایک اللہ کا ایک اپنا ایک کیڑوں کا
اللہ کا حصہ روح یے
اپنا حصہ عمل اور کیڑوں کا حصہ جسم یے

15/07/2024

"شری کانت" فلم کا ایک سین ہے، جس میں اسے کچھ حسد کے مارے سکول کے لڑکے کرکٹ کھیلنے کے لیے بلاتے ہیں اور پھر وہاں اس کے پیدائشی اندھے پن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے مارنے لگتے ہیں۔ شری خود کو بچانے کے لیے ان سے لڑنے لگتا ہے اور مزید پٹتا ہے۔
شری کا باپ آتا ہے اور اسے بچا کے لے جاتا ہے۔ راستے میں شری کا باپ اسے کہتا ہے کہ تم بھاگے کیوں نہیں؟

اس کے جواب میں شری وہ کہتا ہے جو اس فلم کا ماخذ اور کئ زندگیوں کا خلاصہ ہے، شری کہتا ہے

"میں اندھا ہوں، میں بھاگ نہیں سکتا، بس لڑ سکتا ہوں"

کچھ یہی صورتحال ہم میں سے کئ لوگوں کی ہوتی ہے۔ unprivileged لوگ جن سے مجبوریاں، رشتے، معاشرہ خواب دیکھنے والی آنکھیں چھین لیتا ہے۔ وہ اپنی ذمہ داریوں سے بھاگ نہیں سکتے، بس لڑ سکتے ہیں۔ ان کی زندگی کے کامیاب اور ناکام ہونے کا پیرامیٹر یہی بچ جاتا ہے کہ کون کتنا اچھا لڑا ہے ۔۔۔

کیا آپ اچھا لڑ رہے ہیں؟

مبشر رومی

01/02/2024

مدېنه مدینه مدینه

01/02/2024

اضطراب

Human Arterial circulation flowchart
09/12/2023

Human Arterial circulation flowchart

I have reached 300 followers! Thank you for your continued support. I could not have done it without each of you. 🙏🤗🎉
30/11/2023

I have reached 300 followers! Thank you for your continued support. I could not have done it without each of you. 🙏🤗🎉

Address

Burnley

Telephone

+447576621233

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Abdullah Medical Center govt registered kpk Pakistan. posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Abdullah Medical Center govt registered kpk Pakistan.:

Share