
22/09/2025
شوگر کا مریض اگر بے دھیانی سے ملک شیک پی لے تو یہ ایک چھپی ہوئی آفت ثابت ہو سکتی ہے۔
پھل سب سے بہتر اسی وقت ہوتے ہیں جب وہ اپنی اصل شکل میں کھائے جائیں
جب پھل کو کاٹ کر چبایا جاتا ہے تو فائبر اور قدرتی ساخت برقرار رہتی ہے
جس سے شوگر کا اثر آہستہ آہستہ خون میں شامل ہوتا ہے۔ لیکن جیسے ہی آپ
پھل کو جوس یا ملک شیک میں بدل دیتے ہیں تو فائبر ٹوٹ جاتا ہے اور گلوکوز تیزی سے خون میں چڑھ جاتا ہے۔
اس لیے ضروری ہے کہ دانتوں کا استعمال کریں مشین یا بلینڈر کا نہیں۔
یاد رکھیں چاہے اگر یہ "صحت مند ورژن" کا ملک شیک ہو
شوگر کے مریض کے لیے یہ محفوظ نہیں۔
بازار کے زیادہ تر ملک شیک صرف دودھ اور پھل تک محدود نہیں ہوتے بلکہ ان میں اضافی چینی، آئس کریم، سیرپ اور مختلف فلیورز شامل ہوتے ہیں جو شوگر کی مقدار کو خطرناک حد تک بڑھا دیتے ہیں۔
جس کے نتیجے میں خون میں گلوکوز کی سطح اچانک اوپر چلی جاتی ہے اور شوگر کنٹرول ایک مشکل جنگ بن جاتی ہے۔
دودھ کا لیکٹوز (قدرتی شکر) اور پھل کی قدرتی مٹھاس بھی جسم میں جا کر گلوکوز میں تبدیل ہوتی ہے جو شوگر لیول کو بڑھا دیتی ہے۔
اس لیے ایسے پھل کا انتخاب کریں جن کا گلائیسیمک انڈیکس کم ہو اور انہیں قدرتی حالت میں کھائیں