Muslim marriage , divorce Registrar and kazi P S Jorasanko kolkata

  • Home
  • India
  • KOLKATA
  • Muslim marriage , divorce Registrar and kazi P S Jorasanko kolkata

Muslim marriage , divorce Registrar and kazi  P S Jorasanko  kolkata Muslim Marriage , Divorce Registrar& kazi kolkata

26/05/2025

:ایک مرد اپنی بیوی سے محبت کرنا کیوں چھوڑ دیتا ہے؟سچائی تکلیف دہ ہو سکتی ہے، مگر ہر شوہر کو اس کا سامنا کرنا چاہیے۔کیونکہ میرا ایمان ہے کہ اگر آپ اسے کھلے دل سے پڑھیں گے،تو شاید آپ کو اپنی بیوی سے دوبارہ محبت ہو جائے…اور اس سے بھی جلد جس کی آپ نے توقع نہیں کی۔ایک مرد نے ایک بار بتایا:"کچھ سال پہلے، میں کام سے تیزی سے گھر آتا تھا۔مجھے اپنی بیوی کی آواز، اُس کی ہنسی، اُس کے بالوں کی خوشبو — سب کچھ یاد آتا تھا۔لیکن اب؟میں دیر سے گھر آتا ہوں۔مجھے اپنے دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا زیادہ پسند ہے۔میں اُس سے بات بھی نہیں کرنا چاہتا۔حتیٰ کہ اُس کی طرف دیکھنے کا بھی دل نہیں کرتا۔جب وہ کال کرتی ہے، میں نظر انداز کرتا ہوں۔جب وہ میسج کرتی ہے، میں کھولتا ہی نہیں۔اور رات کو جب وہ میرے قریب آتی ہے،تو میں صرف یہ کہتا ہوں:‘میں تھکا ہوا ہوں… سونا چاہتا ہوں۔’لیکن سچ؟میں تھکا نہیں ہوتا۔سچ یہ ہے —میں سمجھ بیٹھا تھا کہ شاید میں اُس سے محبت نہیں کرتا۔میں نے جوابات تلاش کرنا شروع کیے۔میں نے دوسرے مردوں سے بات کی جنہوں نے ایسا ہی محسوس کیا۔انہوں نے کہا: ‘یہ نارمل ہے۔ محبت ختم ہو جاتی ہے۔’مگر مجھے یہ جواب مطمئن نہ کر سکا۔میں نے سوچا…عورتیں تو اکثر شوہروں سے وفادار اور محبت کرنے والی رہتی ہیں۔ان کے جذبات اتنی آسانی سے کیوں نہیں بدلتے؟شاید مسئلہ اُس میں نہیں تھا…شاید مسئلہ مجھ میں تھا۔تو میں ایک ماہرِ نفسیات کے پاس گیا۔وہ خاموشی سے سنتے رہے، پھر پوچھا:“کیا تم اللہ پر ایمان رکھتے ہو؟”میں نے کہا: “ہاں۔”انہوں نے کہا:“تو اُس کا حکم مان۔ تو بغیر دوا کے شفا پا جائے گا۔”میں نے پوچھا: “کون سا حکم؟”انہوں نے اللہ کا فرمان سنایا:“مومن مردوں سے کہو کہ وہ اپنی نظریں نیچی رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں۔ یہی ان کے لیے زیادہ پاکیزہ ہے۔”(سورہ النور 24:30)پھر وہ بولے:“اپنی نظر نیچی رکھ۔ صرف ایک مہینہ آزما کر دیکھ لے۔”میں نے ہچکچاتے ہوئے کہا:“ٹھیک ہے، کوشش کروں گا۔”جیسے ہی میں کلینک سے نکلا، ایک خوبصورت عورت میرے سامنے سے گزری۔میرا دل مچلا — لیکن مجھے ڈاکٹر کی بات یاد آئی۔میں نے فوراً نظر نیچی کی… اور آگے بڑھ گیا۔اگلے دن بہت مشکل تھے۔آزمائشیں ہر جگہ تھیں — سڑکوں پر، اسکرینوں پر۔میری نظریں جو کبھی پاکیزہ تھیں، اب گندگی کی عادی ہو چکی تھیں۔لیکن میں نے صبر کیا۔ اپنی پوری کوشش کی۔پندرہویں دن… کچھ بدل گیا۔میرے دل کو سکون محسوس ہوا۔اور میں نے اپنی بیوی کو… الگ نظر سے دیکھنا شروع کیا۔میں جلدی گھر آیا۔میں نے اُس کا نام پکارا۔وہ کچن میں مصروف تھی۔اچانک… میرا دل نرم پڑ گیا۔میں نے اُسے ویسے گلے لگایا جیسے شادی کے پہلے دن لگایا تھا۔اور آہستہ سے کہا:“میں تم سے محبت کرتا ہوں۔ میں بھولا نہیں تھا بس گم ہو گیا تھا۔”میں دوبارہ ڈاکٹر کے پاس گیا اور اُس کا شکریہ ادا کیا۔وہ مسکرائے اور کہا:“مہینہ ابھی ختم نہیں ہوا۔”میں نے جواب دیا:“لیکن سبق میں سیکھ چکا ہوں۔میں جاگ گیا۔میں نے اُس سے دوبارہ محبت کر لی ہے ایسے جیسے پہلی بار ہوئی ہو۔”پھر میں نے آسمان کی طرف دیکھا اور کہا "الحمد للہ و شُکر للہ علیٰ ھذہ النعمہ"تمام تعریفیں اور شکر اس نعمت پر اللہ کے لیے ہے۔بھائیو، اس میں ہمارے لیے سبق ہے:اکثر مسئلہ بیوی کی کمی نہیں ہوتی۔بلکہ مسئلہ تب ہوتا ہے جب مرد کا دل اللہ کی ہدایت سے دور ہو جائے۔اگر ہم اپنی نگاہ، دل اور خواہشوں کی حفاظت نہ کریں تو جو حلال ہے، اُس میں خوشی ختم ہو جاتی ہے اور جو حرام ہے، اُسی کے پیچھے دل لگنے لگتا ہے۔اسلام ہمیں حل دیتا ہے:• نگاہ نیچی رکھو (غضِ بصر): حرام چیزوں سے بچو۔• شکر گزار بنو (شُکر): اپنی بیوی کی خوبیوں کو یاد رکھو۔• اللہ سے ڈرو (تقویٰ): اُس کے حکم کی طرف واپس آؤ۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا:"دنیا ساری کی ساری فائدے کی چیز ہے،مگر دنیا کی سب سے بہترین چیز نیک بیوی ہے۔

**ASSALAMU ALAIKUM WA RAHMATULLAHI WA BARAKATUH!**  **اللهم تقبل منا ومنكم صالح الأعمال**  *(Allahumma taqabbal minna wa...
02/04/2025

**ASSALAMU ALAIKUM WA RAHMATULLAHI WA BARAKATUH!**

**اللهم تقبل منا ومنكم صالح الأعمال**
*(Allahumma taqabbal minna wa minkum salih al-a‘mal)*
(O Allah, accept from us and from you righteous deeds.)

May Allah (SWT) fill your life with peace, happiness, and endless blessings. May He accept your fasts, prayers, and good deeds, forgive your sins, and grant you and your family health, prosperity, and success in both worlds.

**EID MUBARAK!**🌹🌹❤️❤️ *عیدکم سعید*❤️❤️🌹🌹
"*تقبل اللہ منا و منکم صالح الاعمال*"
*آپ پر سلامتی ، رحمت اور برکتوں کا نزول ہو*
میں بے شمار دعاؤں نیک تمناؤں اور دل کی گہرائیوں کے ساتھ آپ کو مع اہل خانہ عید سعید کی مخلصانہ مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
اللہ رب العزت آپ کو اور تمام اہل و عیال کو بے پناہ خوشیاں نصیب فرمائے
عید سعید کو ہم تمام لوگوں کے لئے باعثِ رحمت و مغفرت اور خوشی و مسرت کا ذریعہ بنائے
اور خدا تعالیٰ اسے ہمارے اور آپ کے لیے خیر، برکت اور خوشحالی کے ساتھ دوبارہ واپس لائے۔
آمین ثم آمین یارب العالمین

08/03/2025

*💫💐اپنی بیٹیوں کو شادی سی پہلے طہارت کے مسائل سیکھا کر رخصت کریں.💐*
----------------○-------------

ہمارے معاشرے میں پڑھے لکھے ان پڑھوں کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے۔ آۓروز ہم دیکھتے ہیں کہ ہمارے ارد گرد کئی لوگوں کی شادیاں ہوتی ہیں اورکئی لڑکیاں نیل پالش لگائے ہوئے غسل کر لیتی ہیں۔ جب کہ کئی کئی دن وہ ناپاک رہتی ہیں، اور کچھ نے تو آرٹیفشل نیلز فکس کروائے ہوتے ہیں جو ایک یا دو دن کے لیے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے وہ پاک ہی نہیں ہوتیں.
*👈🏻ماؤں کا فرض بنتا ہے انہیں یہ سب کچھ شادی سے پہلے سکھا کر شوہر کے گھر بھیجیں.*

‼️💭شادی کی تیاری میں آپ کو کلر کنٹراسٹ سے لےکر ہر بوتیک، ہر برینڈ اور اچھا پارلر سب یاد رہتا ہے. پوری دیانت داری سے اپنا وقت کپڑوں اور جیولری سلیکشن میں صرف کرتی ہیں۔ اپنے مطلب کی ایک ایک چیز ڈھونڈنے میں پورے دن کا ضیاع بھی گوارا ہے. میچنگ کے چکر میں گھنٹوں برباد ہوں تو خیر ہے۔۔۔۔
*❓⛔مگر وقت نہیں تو دین کے چند بنیادی مساٸل سیکھنے کا۔۔۔۔*
*طہارت کے مساٸل جاننے کا۔۔۔*

*📍یادرکھیں:*
ظاہری طہارت کی بھی تین قسمیں ہیں۔
*ایک* نجاست سے طہارت، *دوسرے* حدث و جنابت سے طہارت اور
*تیسرے* ان چیزوں سے طہارت جو بدن میں بڑھ جاتی ہیں، جیسے ناخن اور ناپسندیدہ بال وغیرہ۔

*💧پہلی قسم* ظاہری نجاست اور پلیدگی سے جسم، لباس اور جگہ کو پاک و صاف کرنا ہے۔
*💧دوسری قسم* جن حالتوں میں غسل یا وضو واجب ہے، ان حالتوں میں غسل یا وضو کرکے شرعی طہارت و پاکیزگی حاصل کرنا ہے۔
*💧اور تیسری قسم* جسم کے مختلف حصوں میں جو گندگی اور میل پیدا ہوتا رہتا ہے اس کی صفائی کرنا ہے، جیسے ناک، دانتوں اور ناپسندیدہ بالوں کی صفائی۔

🕌 *اسلامی عقائد میں جو اہمیت توحید کی ہے وہی حیثیت عبادت میں طہارت کی ہے۔* جیسے توحید کے بغیر کوئی عمل قبول نہیں ہو سکتا، *⛔ویسے ہی طہارت کے بغیر کوئی عبادت قبول نہیں ہوسکتی۔* جس طرح ہم توحید کو مذہبی اعتقادات کا اصل الاصول سمجھتے ہیں اسی طرح طہارت پر اپنی عبادات کا دار و مدار بھی مانتے ہیں۔

📜حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
"لا يَقْبَلُ اللَّهُ صَلاةٌ بِغَيْرِ طُهُورٍ " (مسلم)
ترجمہ:
*"اللہ تعالیٰ طہارت کے بغیر نماز قبول نہیں کرتا ہے۔"*

🕯️یہی وجہ ہے کہ اسلام میں سب سے پہلے طہارت کا باب پڑھایا جاتاہے۔ *کیونکہ طہارت نماز کی کنجی ہے۔* اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ان لوگوں کی متعدد مقامات پر تعریف کی ہے جوصفائی کا خاص خیال رکھتے ہیں۔اس صفائی کی وجہ سے اللہ ان سے محبت بھی کرتا ہے۔

📔اللہ فرماتا ہے :
{إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوّ‌ٰبينَ وَيُحِبُّ المُتَطَهِّرينَo} [سورةالبقرہ:٢٢٢]
ترجمہ:
*"بلاشبہ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں اور طہارت اختیار کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔"*

🤲🏻اللہ تعالیٰ ہمیں عقائد و اعمال کی پاکیزگی کے ساتھ ساتھ ظاہری و باطنی ہر قسم کی نجاستوں سے طہارت و پاکیزگی اختیار کرنے کی توفیق سے نوازے۔ *آمین*

✨اے ماؤں۔۔۔!
*اللہ کے لئےکچھ وقت نکال کر اپنی بیٹیوں کو جنابت و طہارت کے مسائل بھی سکھادیا کریں۔*

🎀 خواتین کے لیے رہنما نکات 🎀🎀 شوہر کے گھر آنے پر استقبال 🎀💍- ان کے لیے سب سے خوبصورت لباس زیب تن کریں۔💍- بچوں کو والد کے...
02/12/2024

🎀 خواتین کے لیے رہنما نکات 🎀

🎀 شوہر کے گھر آنے پر استقبال 🎀

💍- ان کے لیے سب سے خوبصورت لباس زیب تن کریں۔
💍- بچوں کو والد کے استقبال کا طریقہ سکھائیں (جیسے پیار کرنا)۔
💍- ان کا خیرمقدم کریں اور محبت و شوق کا اظہار کریں۔
💍- گھر میں داخل ہوتے ہی ان کا بوسہ لیں۔
💍- ان کے ساتھ چلیں جب تک وہ بیٹھ نہ جائیں یا کپڑے تبدیل نہ کر لیں۔
💍- ان کی روزمرہ کی حالت اور کام کے حالات کے بارے میں پوچھیں۔
💍- اگر پیاسے ہوں تو پانی یا جوس پیش کریں۔
💍- اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ سے ہمیشہ خوشبو ہی آئے۔

🌹 شوہر کے مہمانوں کا استقبال

💍- ان کی آمد کی خبر خوشی سے قبول کریں، نہ کہ مہمانوں کی تعداد یا بار بار آنے سے جھنجھلائیں۔
💍- بیٹھنے کی جگہ کو صاف اور خوشبودار بنائیں۔
💍- ان کے لیے کھانے پینے کا مناسب بندوبست کریں۔
💍- ان کی بیویوں سے دوستی کریں اور ان سے محبت سے پیش آئیں۔

🌹 شوہر کے غصے کے وقت

💍- انہیں پرسکون کرنے کی کوشش کریں اور اپنے جذبات قابو میں رکھیں، چاہے حق آپ کے ساتھ ہو۔
💍- معاملے کو کسی اور وقت نرم اور پیار بھرے انداز میں دوبارہ چھیڑیں۔
💍- ان کے مقابل نہ آئیں اور ان کو مزید نہ بھڑکائیں۔
💍- اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی ناراضگی دور کیے بغیر نہ سوئیں۔
💍- حدیث شریف یاد رکھیں: "تمہارا شوہر تمہاری جنت اور دوزخ ہے۔"

🌹 شوہر کے بیمار ہونے پر

💍- انہیں کہانیاں یا دلچسپ باتیں سنا کر ان کا درد کم کریں۔
💍- ان کے پاس بیٹھیں اور ان کی مدد کریں۔
💍- وقتاً فوقتاً ان کا ماتھا یا ہاتھ چومیں۔
💍- انہیں یاد دلائیں: "گھر آپ کے بغیر کچھ بھی نہیں۔"
💍- بچوں کو آرام سے رکھیں تاکہ شور نہ ہو اور وہ پریشان نہ ہوں۔

🌹 شوہر کے آرام کے وقت

💍- ان کے لیے ہمیشہ مسکراتی رہیں۔
💍- ان کے لیے دعائیں کریں۔
💍- ان کی اچھائیوں اور اچھے کاموں کا ذکر کریں۔
💍- ان کے بستر کو صاف کریں اور خوشبو لگائیں۔
💍- بچوں کو جلد سلانے کا انتظام کریں۔
💍- اپنے لیے خوبصورت لباس پہنیں۔
💍- شوہر کے ساتھ ہنسی مذاق کریں اور انہیں خوش کریں۔
💍- انہیں مفید کہانیاں سنائیں۔

🌹 شوہر کے سفر کے وقت

💍- ان کے کپڑے ترتیب سے پیک کریں۔
💍- ان کے سامان کو بخور اور عطر سے معطر کریں۔
💍- ضروری اشیاء جیسے سوئی دھاگہ پیک کریں۔
💍- انہیں رخصت کرتے وقت ان سے اپنی محبت اور ان کے بغیر ہونے والے خلاء کا اظہار کریں۔
💍- ان کی جیب میں ایک چھوٹا سا قرآن پاک رکھ دیں۔
💍- ان کی غیر موجودگی میں ان کے مال، بچوں، اور گھر کی حفاظت کریں۔
💍- اگر وہ گاڑی سے سفر کر رہے ہوں تو ان کے لیے کچھ کھانے پینے کا بندوبست کریں۔

🎀 Guidelines for Women 🎀

🎀 Reception when the husband comes home 🎀

💍- Dress up the most beautiful clothes for them.
💍- Teach children how to welcome dad (like giving love).
💍- Welcome them and express love and affection.
💍- Kiss them as soon as they enter the house.
💍- Walk with them until they sit down or change clothes.
💍- Ask about their daily status and working conditions.
💍- Offer water or juice if thirsty.
💍- Make sure you always smell good.

🌹 Reception of husband's guests

💍- Accept the news of their arrival with joy, not fret over the number or frequency of visitors.
💍- Make the sitting area clean and fragrant.
💍- Arrange proper food and drink for them.
💍- Make friends with their wives and treat them with love.

🌹 At the time of husband's anger

💍- Try to calm them down and keep your emotions under control, even if the truth is with you.
💍- Bring up the matter another time in a gentle and loving way.
💍- Don't confront them and don't provoke them further.
💍- Make sure not to go to sleep without displeasing them.
💍- Remember Hadith Sharif: "Your husband is your heaven and hell."

🌹 When the husband is sick

💍- Ease their pain by telling them stories or interesting things.
💍- Sit next to them and help them.
💍- Kiss their forehead or hand from time to time.
💍- Remind them: "Home is nothing without you."
💍- Keep the children calm so that there is no noise and they are not disturbed.

🌹 During the husband's rest

💍- Always smile for them.
💍- Pray for them.
💍- Mention their virtues and good deeds.
💍- Clean and perfume their bed.
💍- Arrange to sleep the children early.
💍- Wear beautiful clothes for yourself.
💍- Have fun with husband and make him happy.
💍- Tell them useful stories.

🌹 At the time of husband's journey

💍- Pack their clothes in order.
💍- Scent their belongings with incense and perfume.
💍- Pack essential items like needle thread.
💍- When sending them off, express your love for them and the void you will be without them.
💍- Put a small Holy Quran in their pocket.
💍- Protect their property, children, and home in their absence.
💍- If they are traveling by car, arrange some food and drink for them.

30/11/2024

شوہر ایسا بنے جو بیوی کے لیے سہارا ہو، بوجھ نہ ہو🙏😘
شادی کا مقصد سکون، محبت، اور رحمت حاصل کرنا ہے
اگر یہ تینوں چیزیں میسر نہ ہوں، تو عورت چاہے محل میں بھی رہے، وہ خوش نہیں رہ سکتی۔
بدقسمتی سے کچھ مرد جب ان کی بیویاں شکایت کرتی ہیں، تو کہتے ہیں:
"تمہیں کھانا پینا مل رہا ہے، اور تم اچھے طریقے سے رہ رہی ہو، میں اور کیا کروں؟"

یاد رکھیں، کھانا اور رہائش عورت کا بنیادی حق ہے، یہ کوئی احسان نہیں جسے بار بار جتلایا جائے۔
بیوی آپ کے ساتھ صرف روٹی کے لیے نہیں رہتی!

قربانی اور ذمہ داری:

بیوی آپ کی خاطر اپنا ملک، اپنا خاندان، اور اپنا کام چھوڑ سکتی ہے۔

وہ آپ کے ساتھ دور دراز جگہوں پر جا کر اجنبی بن سکتی ہے، لیکن صرف اس لیے کہ آپ اس کا سہارا بنیں گے۔

شوہر کا کردار:

آپ کو چاہیے کہ آپ اس کے لیے گھر والے، سہارا، اور محبوب بنیں۔
جب وہ اپنے خاندان کو چھوڑ کر آتی ہے، تو اس کے دل میں یہ امید ہوتی ہے کہ آپ اس کی ہر ضرورت اور حفاظت کا ذریعہ بنیں گے۔

عورت کی ضرورت:

عورت کو محبت، توجہ، احترام، اور حوصلہ افزائی چاہیے۔

اس سے بات کریں، اس کی رائے کو اہمیت دیں، اور اس کی شخصیت کو کبھی کمتر نہ سمجھیں۔

طلاق کی حقیقت:

عورت کبھی بھی طلاق کا مطالبہ نہیں کرتی جب تک کہ اسے محسوس نہ ہو کہ اس کا شوہر، جسے اس نے دنیا کے سامنے چنا، اس کے حقوق اور عزت کا خیال نہیں رکھ رہا۔

سبق:

شیخ الشعراوی سے پوچھا گیا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کو شادی کے وقت کیا نصیحت کی؟
انہوں نے کہا:
"بیٹا، یہ عورت اپنے والدین، بھائی، اور بہن کو چھوڑ کر صرف تمہارے لیے آئی ہے، تو تم اس کے لیے سب کچھ بنو۔"

شوہر ایسا بنے جو بیوی کے لیے سہارا ہو، بوجھ نہ ہو🙏😘

11/09/2024

عورت کو مرد سے کتنا جنسی لگاؤ ہوتا ہے

میاں بیوی کا رشتہ جتنا مضبوط ہوتا ہے اتنا ہی بیوی کا مزاج نازک ہوتا ہے عورتوں میں بہت کم ایسی ہوتی ہے جن کو مرد سے صرف دولت کی طلب ہوتی ہے عورت ایک مرد سے قلبی لگاؤ اور محبت و عزت کی طلب گار ہوتی ہے جب کہ اس کے مقابلہ میں مرد عوت سے جنسی طور پر لذت اندوز ہونے کو زیادہ پسند کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ ایک دوسرے کو اچھی طرح سمجھے بغیر ازدواجی تعلقات بھی تکیلف کا باعث بنتے ہیں مر دوں اور عورتوں میں ایک بڑا نازک اور اہم فرق یہ ہوتا ہے کہ مرد اپنی بیوی سے جسمانی و جنسی لگاﺅ کا زیادہ خواہش مند ہو تا ہے ۔ جب کہ عورت کو اپنے مرد سے جذباتی اور قلبی لگاﺅ کی ضرورت ہوتی ہے ۔ یہ نازک فرق میاں اور بیوی کے درمیان ناچاقی کا باعث بھی بن جا تاہے ۔ جو مرد اپنی بیویوں سے کم کم بولتے ہیں ۔ ان کی باتوں پر توجہ نہیں دیتے ، انہیں صحت نامہ مشورے کے مطابق اس بات پر خاص توجہ دینی چاہیے کہ ان کی بیویاں ان کی آواز سننے کے لیے بے تاب رہتی ہیں ۔ حتیٰ کہ اگر دفتر سے ان کے شوہر کا فون آجائے اور انہیں ایک جملہ ہی سننے کو مل جائے تو گھنٹوں شوہر کی آواز ان کے کانوں میں رس گھولتی رہتی ہے ۔ شوہروں کو چاہیے کہ گھر سے دفتر اور دفتر سے گھر آتے وقت چند جملے دل لگی اور چاہت کے انداز میں ضرور کریں تاکہ وہ آپ کی عدم موجودگی میں آپ کی باتوں کو سوچ کر خوش و خرم رہے


گھریلو اشیا ءکے تحفے

تحفہ یقینا محبت بڑھا تا ہے اور الفت پیدا کرتا ہے اور میاں بیوی کے درمیان تعلق میں تو اس کی اہمیت اور بڑھ جاتی ہے لیکن تحفے کا انتخاب اصل چیز ہے ۔ مرد اپنی بیویوں کو کوئی گھریلو شے تحفے میں دے تو اس سے بیوی کو خاص دلچسپی نہیں ہوتی ۔ اس قسم کے تحفوں میں بیوی سے انس اور پیار و محبت کا عکس نظر نہیں آتا ۔ جب آپ اس قسم کا کوئی تحفہ اپنی بیوی کو دیتے ہیں تو بیوی پر یہ ظاہر ہو تاہے کہ آپ کو اپنی بیوی سے زیادہ اپنی پسند اور خواہش کی پرواہ ہے ۔ بیوی اپنے شوہر سے ایسا تحفہ چاہتی ہے جس سے یہ اظہار ہو کہ شوہر نے بیوی کی خواہش کا احترام کیا ہے ۔ مثال کے طور پر اپنی بیوی کو اس کی پسند کی کوئی کتاب ، رسالہ یا اس کی پسند کے کپڑے اور جیولری کا تحفہ دینا بیوی کے لیے زیادہ خوشی کا باعث ہوگا ۔ اس لیے شوہروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی بیوی کی پسند پر نظر رکھیں اور پھر جان لینے کے بعد جب بھی موقع ملے ، چاہت سے پیش کر دیں یقینا آپ کی بیوی جھوم اٹھے گی ۔


اولین ترجیح کی تمنا

یہ با ت ذہن میں رکھئیے کہ مر د اور عورت کے حسد کی وجہ الگ الگ ہو تی ہے ۔ مثلا ًجنسی طور پر زیادہ فعال بیوی سے شوہر بدگمان ہو سکتا ہے ۔ جب کہ بیوی اس وقت کڑھتی ہے جب اس کا شوہر اس سے دور ہوتا ہے ۔ خواہ دوستوں میں بیٹھا ہو یا اخبار پڑھ رہا ہو ۔ ایک بیوی یہ محسوس کرنا چاہتی ہے کہ وہ اپنے شوہر کی پہلی ترجیح ہے ۔ آپ ایک شوہر ہیں اور یقینا آپ کی بیوی آپ کی اولین ترجیح ہے ۔ اس لیے ہوسکتا ہے کہ آپ یہ کہیں کہ میری بیوی یہ جانتی ہے کہ وہ میری اولین ترجیح ہے ۔ لیکن جب آپ گھر سے باہر ہوتے ہیں تو آپ کی بیوی کئی قسم کے وسوسوں کا شکار ہو کر بعض اوقات اس شک میں مبتلا ہو سکتی ہے کہ شائد وہ آپ کی اولین پسند نہ ہو۔ یہی معاملہ اس وقت بھی پیش آسکتا ہے جب آپ گھر پر ہوتے ہوئے بھی بیوی پر بھر پو ر تو جہ نہ دے رہے ہو ں ۔ وہ ایسے میں خیا ل کر تی ہے کہ آپ اسے مسترد کر چکے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ جب آپ گھر پر ہوں تو اپنی بیوی پر بھرپور توجہ دیجئے ۔ اس کے کاموں کی تعریف کیجئے اور زیادہ سے زیادہ سے وقت اس کے ساتھ گزارئیے تاکہ آپ کی بیوی کسی بھی قسم کے وسوسے یا شکوک و شبہات میں مبتلا ہو کر گھریلو امن و سکون اور سلامتی کو تہہ و بالا نہ کردے۔ کامیاب زندگی گزارنے کے لیے یہ ایک اہم اصول اور بنیادی نقطہ ہے ۔


بیوی کا ہا تھ بٹائیں

آپ کتنے ہی بڑے عہدے پر کیوں نہ ہوں ۔ گھریلو زندگی کو خوشگوار بنانے کے لیے بیوی کے ساتھ کام کاج میں شرکت مفید ہے ۔ وہ چا ہتی ہے کہ چھٹی کے دن اگر وہ سالن بنا رہی ہے تو آپ سلاد کاٹ لیں وہ برتنوں پر صابن لگا کر پانی سے دھو رہی ہے تو آپ یہ بر تن اٹھا کر الماری میں رکھتے جائیں ۔ بیوی کو اس وقت بہت خوشی ہوتی ہے کہ جب وہ اپنے شوہر کو اپنے ساتھ گھریلو کام کاج کرتے دیکھتی ہے ۔ عام طور پر شوہر یہ سمجھتے ہیں کہ امور خانہ داری محض بیویوں کی ذمہ داری ہے اور وہ گھر میں کھانا کھانے ، اخبار پڑھنے اور صرف سونے آتے ہیں۔ سوچ کا یہ اندا ز بالکل غلط ہے ۔ گھر کی زندگی ایک جماعت اور ٹیم کی طر ح ہے۔ چنانچہ یہ گھریلو کام جس طرح عورت کی ذمہ داری ہے ، اسی طرح شوہر کی بھی ہیں ۔

یاد رکھئیے ! آپ کی بیوی آپ کو محض اپنا شریک حیات ہی تصور نہیں کرتی بلکہ وہ آپ کو اپنا شریک کار بھی بنانا چاہتی ہے۔ روزگار کے لیے گھر سے جانے سے پہلے اور آنے کے بعد ایک کونے میں پڑے رہنا یعنی بے اعتنائی والا رویہ ظاہر کرنا اور بیوی کو اپنے ذاتی کاموں کی فرمائشیں کر کے گھر یلو کام کاج میں بے وقت مخل ہوتے رہنا ، بیوی کو ہر گز پسند نہیں ہوتا۔


یاد رکھیں مکان کو گھر بنانے کے لئے ضروری ہے کہ پیار محبت کے ساتھ وقت گزارہ جائے گھر والوں کو وقت دیا جائے ان کی ضروریات کا خیال رکھا جائے ان سے رائے لی جائے اور ایسے ہی ان کی رائے کو اہمیت دی جائے تا کہ انہیں بھی اس گھر کا فرد ہونے کا احساس ہو

05/07/2024

ایک طلاق یافتہ اکیلی ماں نے لکھا:

میں آپ کو یہ بات سمجھانے کے لیے لکھ رہی ہوں کہ اپنے شریک حیات کی خوبیوں کی قدر کرنا ضروری ہے، چاہے ان میں خامیاں ہوں۔

میری عمر 32 سال ہے۔

میرے سابق شوہر اور میں نے 6 سال تک ڈیٹ کی۔

ہم بہترین دوست تھے۔

میں نے انتظار کیا یہاں تک کہ اس نے کالج مکمل کر لیا اور کام شروع کر دیا۔

پھر میرے خاندان اور اس کے خاندان نے ملاقات کی۔

ہماری شادی ہوئی اور ہمارا ایک بیٹا ہوا۔ [اب 7 سال کا ہے]۔

میرا شوہر کبھی کبھار غصے میں آ جاتا تھا لیکن ہمارے مسائل تب شروع ہوئے جب میں نے اسے یہ محسوس کرانا چاہا کہ وہ مجھے کنٹرول نہیں کر سکتا۔

جب بھی ہم جھگڑتے، میں اپنا سامان باندھ کر اپنے خاندان کے پاس چلی جاتی اور انہیں صورتحال سمجھاتی۔

میری بہنیں میرے شوہر کو فون کرتیں اور اس پر چیختیں۔

اگر وہ مجھے کنٹرول کرنے کی کوشش کرتا تو میں ہمیشہ اسے کہتی کہ اگر وہ چاہے تو مجھے طلاق دے سکتا ہے۔

میں کبھی طلاق نہیں چاہتی تھی۔

مجھے صرف اپنی عزت کا خیال تھا اور میں کبھی بھی اس کی نظروں میں ایک کمزور عورت نہیں بننا چاہتی تھی۔

ایک دن میں نے اسے اتنا تنگ کیا کہ پہلی بار اس نے مجھے مارا اور گھر سے باہر نکال دیا۔

میں اپنے خاندان کے پاس چلی گئی، میرے خاندان نے اسے پولیس میں رپورٹ کر دیا، ہر بار ایسا لگتا تھا جیسے میں ہی مظلوم ہوں!

لیکن حقیقت میں، میں اپنے شوہر کو جذباتی طور پر تکلیف پہنچاتی تھی۔

اسے گرفتار کر لیا گیا اور حراست میں رکھا گیا۔

اس کے خاندان نے مجھ سے کیس واپس لینے کو کہا۔

مجھے محسوس ہوا کہ میں غلط کر رہی ہوں۔

میرا شوہر کبھی بھی پرتشدد انسان نہیں تھا، اس نے جو کیا وہ اس لیے کیا کیونکہ میں نے اسے مجبور کیا اور اس نے کھلے دل سے معافی مانگی۔

میں نے کیس واپس لے لیا، اور ہم دوبارہ مل گئے۔

تین ماہ بعد، ایک چھوٹے مسئلے پر میں نے پھر سے اپنا سامان باندھ لیا اور وہ اکیلا رہ گیا۔

دو دن بعد، مجھے کال آئی کہ وہ ہسپتال میں ہے۔

میرے خاندان نے مجھے کہا کہ وہاں نہ جاؤں کیونکہ ایسا لگے گا جیسے میں اسے منانے جا رہی ہوں اور میری بہنیں مانتی تھیں کہ وہ بیماری کا ڈرامہ کر رہا ہے۔

اس دوران، لوگ مجھے مظلوم سمجھتے رہے جیسے میں ہی ظلم کا شکار ہوں۔

وہ ایک ہفتہ ہسپتال میں رہا، جب وہ واپس آیا، مجھے صرف طلاق کا نوٹس ملا۔

میں طلاق کو رد کرنا چاہتی تھی، لیکن میرے غرور کی وجہ سے، میں چاہتی تھی کہ وہ اپنا فیصلہ بدلے اور مجھ سے معافی مانگے۔

میں نے اسے فون کیا اور کہا کہ اسے طلاق مل جائے گی کیونکہ میں جہنم میں جی رہی تھی۔

جب ہم عدالت گئے، میں چاہتی تھی کہ وہ قیمت چکائے، اس لیے میں نے عدالت سے کہا کہ اس کی جائیداد تقسیم کی جائے۔

میری حیرت کی بات یہ تھی کہ اس نے کھلے عام عدالت کو بتایا کہ جو کچھ بھی ہم نے اکٹھا حاصل کیا ہے وہ مجھے دیا جائے، اسے صرف طلاق چاہیے۔

ہم جولائی 2009 میں طلاق یافتہ ہو گئے۔

اب، میرا شوہر شادی شدہ ہے، جبکہ میں یہاں برباد ہو رہی ہوں!

میرے خاندان والے میرے بارے میں چغلی کرتے ہیں۔

میں اپنی بقا کے لیے اپنے بیٹے کے لیے جو میرے سابق شوہر دیتا ہے، اس پر انحصار کرتی ہوں۔

مجھے معلوم ہے کہ میں نے اپنی شادی برباد کی۔

میں یہاں تمام بیویوں کو بتا رہی ہوں کہ انہیں مشورہ لیتے وقت احتیاط کرنی چاہیے۔

دھوکہ نہ کھائیں، اپنے خاندان کی مداخلت کو اپنی شادی میں نہ آنے دیں میرے عزیز قاری۔

یہاں تک کہ میری چھوٹی بہنیں بھی مجھ سے زیادہ عزت پاتی ہیں۔

جن لوگوں نے مجھے طلاق لینے کی ترغیب دی، وہ ہمیشہ میرا مذاق اڑاتے ہیں اور میرے بارے میں بری باتیں کرتے ہیں۔

براہ کرم خواتین، اپنی شادی میں چوکسی سے کام لیں۔

سوچا کہ اپنی کہانی شیئر کروں تاکہ آپ کی شادی بچ سکے۔

غرور میں کوئی فائدہ نہیں۔

کبھی کبھی یہ مرد کا قصور نہیں ہوتا،
یہ آپ کا غرور ہوتا ہے، اور وہ لوگ جو آپ کو مشورہ دیتے ہیں، اس لیے اپنی شادی میں ہوشیار اور چوکنا رہیں۔

اللہ ہمیں برائی سے، برے لوگوں سے، ان سے جو برائی کرتے ہیں اور دوسروں کو برائی کی دعوت دیتے ہیں، محفوظ رکھے یا کریم۔ آمین

21/05/2024

یورپ میں فیملی کا کوئی تصور نہیں ہے
یوں کہہ لیں کے بہن بھائی ماں باپ دادا دادی کی کوئی تمیز نہیں ہے
جنسی ضرورت کے لئے شادی کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی بلکہ جانوروں کی طرح وہاں رشتے گڈ مڈ ہیں ...
وہاں عورت کی کوئی عزت نہیں ہے کوئی شوہر ایسا نہیں ہے جو کہے بیگم میری جان آپ گھر رہیں میں ہر چیز آپکو گھر لا کے دونگا.
وہاں کوئی بیٹا نہیں ہے جو کہے ماں آپ گھر سے نہ نکلیں مجھے حکم دیں.
وہاں کوئی بیٹی نہیں ہے جو کہے ماں آپ تھک گئی ہیں آرام کریں میں کام کر دونگی
وہاں عورت گھر کے کام خود کرتی ہے...
اور روزی کمانے کے لئے دفتروں میں دھکے بھی خود کھاتی ہے.
کل تک آزادی کے نعرے لگانے والی آج سکون کی ایک سانس ایک سانس کو ترس رہی ہے.
کوئی مرد انہیں نہیں اپناتا
نہ ان کی ذمہ داری اٹھاتا ہے.
وہ صرف استعمال کی جاتی ہیں بس...
مسلمان عورتوں !
تم کسی ملکہ سے کم نہیں ہو باپ کے سایہ میں لاڈوں سے پلی ہو.
بھائی تمہارا محافظ ہے
شوہر تمہارا زندگی بھر کا ساتھی ہے.
تم کیا سمجھتی ہو گھر میں بیٹھ کر ہانڈی روٹی کر کے تم ملازمہ ہو؟
نہیں نہیں یہ بھول ہے تمہاری یہ ہانڈی روٹی کا سامان جو تمہارا شوہر لے کر آتا ہے یہ گرمیوں کی دھوپ اور گرم لوُ وجود پگھلنے والے سورج سے لڑ کر لاتا ہے.
تمہیں تو مغربی عورتوں سے عبرت حاصل کرنی چاہیے.
لیکن تم کو آزادی نسواں کے سنہرے خواب دکھا کر تمہارے وقار کو ختم کرنے کی سازش ہو رہی ہے .
اس سازش کو نہیں سمجھو گی تو تم بھی متاعِ کوچہ و بازار بن جاؤ گی.
پلیز یورپی کلچر کی محبت کو دل سے نکال دیجیے ورنہ صرف پچھتاوا ہاتھ آئے گا اور کچھ نہیں.اگر کسی کوئ بات بری لگئ ہو تو معزرت ۔اسلام ہی وہ واحد مذہب ہے جس نے عورتوں کو عزت عطا فرمایا. اللہ رب العزت ہم تمام لوگوں کو اسلامی شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق نصیب فرمائے امین ثم امین

There is no concept of family in Europe
Let's say that there is no difference between siblings, parents, grandparents
The need for marriage is not felt for sexual needs, but like animals there are good relationships...
There is no respect for women there, there is no husband who says Begum my dear, you stay at home, I will bring everything to you home.
There is no son who says mother don't leave the house order me.
There is no daughter who says mom you are tired rest I will work
There the woman does the housework herself...
And in order to earn a living, she also pushes herself in the offices.
Today, those who chanted the slogan of freedom till yesterday, are longing for a breath of peace.
No man adopts them
Neither bears their responsibility.
They are used only...
Muslim women!
You are no less than a queen, born in the shadow of your father with caress.
Brother is your protector
Husband is your lifelong companion.
What do you think you are a servant by sitting at home and making bread?
No, no, it is forgotten, this handi bread of yours, which your husband brings, it brings the summer sun and warm heat to fight against the melting sun.
You should learn from western women.
But by showing you the golden dreams of freedom women, there is a conspiracy to destroy your dignity.
If you don't understand this conspiracy, you too will become a street and bazaar.
Please remove the love of European culture from your heart, otherwise only regret will come and nothing else. If something is wrong, then excuse me. Islam is the only religion that gave respect to women. May Allah, the Exalted, grant us all the opportunity to live according to the Islamic Shari'ah, Amen, then Amen

21/05/2024

شادی شُدہ جوڑوں سے گزارش!

اگر آپ ایسا سوچتے تو ہر گز ایسا مت سوچیں، کہ ہماری”بےجوڑ“ شادی ہوئی ھے کیونکہ میرا جیون ساتھی مُجھ سے بالکل مُختلف بلکہ میری الٹ ھے.
یعنی میرے جیسا نہیں.

تو جان لیجئے!!
جوڑا ہمیشہ الٹ ہی ہوتا ھے تب ہی جوڑا بنتا ھے.
کُچھ نہیں تو اپنے جوتوں پر ہی غور کر لیجیے.
دونوں بظاہر ”پرفیکٹ“ لگتے ہیں لیکن غور کیجیے تو دونوں ہی ایک دوسرے سے مُختلف ہیں.
ایک جیسے ہوں تو انکا جوڑ پھر کوئی دوسرا ھے.
یاد رکھئے...!!
دیکھیں ۔۔۔۔!!!
ہم اپنے دائیں ہاتھ میں دوسرے کا دائیاں ہاتھ لے کر ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے ۔۔
کیا چل سکتے ہے ۔۔۔؟؟
نہیں نا ۔۔۔
تو یاد رکھیں ۔۔۔
ہم سب”پزل“ میں پیدا ہوئے ہیں اور جُڑ کر ایک دوسرے کو مکمل کرتے ہیں.
ایک کی کمی دُوسرا پُوری کرتا ھے.
اس لئے اپنا جیون کسی غلط فہمی میں برباد نہ کریں.

چیزوں کو قبول کرنا سیکھیں.۔۔۔
نکاح کے وقت "قبول ھے" محض الفاظ نہ تھے بلکہ یہ عہد تھا کہ تمام کمی بیشی کے ساتھ سب کچھ قبول ھے.۔۔۔

دیکھیں ”Idealism“ ایک دھوکہ ھے، فریب ھے، سراب ھے، زندگی رومانوی ناولوں، ڈائجسٹوں کے فرضی قصے کہانیوں، ڈراموں اور فلموں سے یکسر مُختلف ہوتی ھے.

ایک دُوسرے کو ”جیسا ھے، جہاں ھے“ کی بُنیاد پر قبول کیجیے.
یہی قبولیت، یہی ایکسیپٹینس زندگی میں سکون لاتی ھے.
ایکسیپٹ کرنا سیکھئے. ایکسیپٹ کر لیئے جائیں گے.۔۔۔۔

خُوابوں اور سرابوں کے پیچھے دوڑنے والے بالآخر ”بند گلی“ میں جا پہنچتے ہیں جہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہوتا، واپسی کی ساری راہیں مفقود ہو جاتی ہیں.
اپنی سو فیصد پسند کا جوڑا بنانے کی جُستجو کرنا ایک مقبول فلسفہ ھے.
لیکن...
اگر ازدواجی زندگی کی رعنائیوں کو انجوائے کرنا ھے تو مقبولیت نہیں، قبولیت کو معیار بنائیے، زندگی آسان ہوجائے گی.
سدا خوش رہیں۔۔۔۔
الله ربّ العزت آپ کو صالح بنائے اور صالحین کا ساتھ دے دنیا و آخرت میں۔ آپکو ایسے زوج (ساتھی) سے نوازے جو آپکے ایمان کی تقویت، رب کے تقرب کا زریعہ بنے؛ جسکے ساتھ چلتے آپکا ہر لمحہ ربّ کی اطاعت میں بسر ہو ۔۔
آمین ۔۔۔۔ثم آمین۔۔
Request from married couples!

If you think so, then don't think that we have an "unmatched" marriage because my life partner is completely different from me, rather my opposite.
That is, not like me.

So know!!
A pair is always reversed, then a pair is formed.
If nothing else, consider your shoes.
Both seem "perfect" but if you think about it, both are different from each other.
If they are the same, then their combination is different.
Remember...!!
See!!!
We cannot walk together with the other's right hand in our right hand.
Can you walk?
No
So remember.
We are all born in a "puzzle" and are interconnected and complete each other.
The lack of one is fulfilled by the other.
So don't waste your life in any misunderstanding.

Learn to accept things.
At the time of marriage, "I accept" was not just words, but it was a commitment that everything is accepted with all the differences.

See "Idealism" is a deception, a delusion, a mirage, life is completely different from romantic novels, digests, fictional stories, dramas and movies.

Accept each other on "as is, where is" basis.
This acceptance, this acceptance brings peace in life.
Learn to accept. Will be accepted.

Those who run after dreams and mirages eventually reach a "dead end" from which there is no way out, all the ways back are lost.
It is a popular philosophy to try to find a pair that you like 100%.
But...
If you want to enjoy the joys of married life, then make acceptance the standard, not popularity, life will become easier.
Be happy forever.
May Allah Almighty make you righteous and support the righteous in this world and the hereafter. May you be blessed with such a spouse (partner) who will strengthen your faith and become a source of closeness to the Lord; With whom every moment of your walk may be spent in obedience to the Lord.
Amen..

31/08/2023

👈 عورت کے گہرے اثرات ۔۔۔

عورتوں کو نہ معلوم یہ غلط فہمی کہاں سے ھو گئی ھے کہ وہ مَردوں کو متاثر نہیں کر سکتیں۔ حالانکہ واقعہ یہ ھے کہ عورتیں مَردوں پر بہت گہرے اثرات ڈال سکتی ھیں ۔۔

مسلمان لڑکی اگر یہ کہنے لگے کہ :

اُس کو محمّد صلی اللہ علیہ وسلّم اور ابو بکر رضی اللہ عنہ کی شکل و صورت پسند ھے ، دشمنان اسلام کی شکل پسند نہیں ھے ، تو آپ دیکھیں گے کہ کس طرح مسلمان نوجوانوں کی شکلیں بدلنا شروع ھو جائیں گی.

مسلمان عورت اگر کہنے لگے کہ :

اُسے کالے " صاحب لوگ " کا طرز زندگی مرغوب نہیں ھے ، بلکہ اُسے اسلامی طرز زندگی مرغوب ھے ، جس میں نماز ، روزہ ھو ، پرہیز گاری اور حُسن اخلاق ھو ، خدا کا خوف اور اسلامی آداب و تہذیب کا لحاظ ھو ، تو آپ کی آنکھوں کے سامنے مَردوں کی زندگیاں بدلنے لگیں گی ۔

مسلمان بیوی اگر صاف صاف کہہ دے کہ :

اُسے حرام کی کمائی سے سجائے ھوئے ڈرائنگ روم پسند نہیں ھیں ، رشوت کے روپے سے عیش و عشرت کی زندگی بسر کرنا گوارا نہیں ھے ، بلکہ وہ حلال کی محدود کمائی میں روکھی سوکھی روٹی کھا کر جھونپڑے میں رہنا زیادہ عزیز رکھتی ھے ، تو حرام خوری کے بہت سے اسباب ختم ھو جائیں گے اور کتنی ھی رائج الوقت خرابیوں کا ازالہ ھو جائے گا۔👈
قاضی اسعد الحسینی

Profound effects of women.

Women do not know where this misunderstanding has come from that they cannot impress men. However, the fact is that women can have a profound effect on men.

If a Muslim girl says:

He likes the looks of Muhammad and Abu Bakr, and doesn't like the looks of enemies of Islam, so you will see how the looks of Muslim youth will start to change.

If a Muslim woman says:

He does not want the lifestyle of the black "gentlemen", but he wants the Islamic way of life, in which there is prayer, fasting, abstinence and good morals, fear of God and respect for Islamic manners and civilization. Men's lives will change before their eyes.

If a Muslim wife says clearly:

She does not like drawing rooms decorated with haram earnings, it is not acceptable to live a life of luxury with bribe money, rather she prefers to live in a hut eating dry bread withheld from the limited earnings of halal, so it is haram. Many causes of overeating will be eliminated and many common problems will be solved.

Qazi Asadul Hussaini
Mohammad Marriage and divorce Registrar
Govt.of West Bengal
PS Jorasanko Kolkata
Mob.9903905575

ایک آدمی نے عالمہ عورت سے شادی کرلی، شادی کے بعد اس لڑکی نے کہا کہ میں عالمہ ہوں اور ہم شریعت کے مطابق زندگی بسر کریں گے...
12/08/2023

ایک آدمی نے عالمہ عورت سے شادی کرلی، شادی کے بعد اس لڑکی نے کہا کہ میں عالمہ ہوں اور ہم شریعت کے مطابق زندگی بسر کریں گے
وہ آدمی اس بات سے بہت خوش ہوا کہ چلو اچھا ہوا کہ بیگم کی برکت سے زندگی تو شریعت کے مطابق گزرے گی۔ لیکن کچھ دنوں بعد بیوی نے اسے کہا کہ
دیکھو ھم نے گھر میں شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کا عہد کیا تھا اور شریعت میں بیوی پر ساس و سسر کی خدمت واجب نہیں اور شریعت کے مطابق خاوند نے بیوی کیلئے علیحدہ گھر کا بندوبست بھی کرنا ہوتاہے۔ لہذا میرے لئے علیحدہ گھر لے لو -
وہ آدمی بڑا پریشان ھوا کہ علیحدہ گھر لینا تو مسئلہ نہیں - لیکن میرے بوڑھے والدین کا کیا بنے گا
اس پریشانی میں وہ ایک مفتی صاحب کے پاس گیا اور اپنا مسئلہ ان کے سامنے پیش کیا ۔ مفتی نے کہا کہ بھائی بات تو وہ ٹھیک کرتی ہے
آدمی نے مفتی صاحب سے کہا کہ میں آپ کے پاس مسئلہ کے حل کیلئے آیا ہوں فتوی لینے نہیں مفتی صاحب نے کہا ایک طریقہ ہے . وہ اس طرح کہ جا کر اپنی بیوی کو بتاؤ کہ شریعت کی رو سے میں دوسری شادی کر سکتا ھوں لہذا میں دوسری شادی کر رھا ھوں اور وہ میرے والدین کے ساتھ رہیگی ان کی خدمت بھی کریگی اور آپ کیلئے علیحدہ گھر لیتا ھوں آپ وہاں رہو گی۔ *
بیوی اس کے جواب سے سٹپٹا گئی اور بولی دفعہ کرو دوسری شادی کو میں ادھر ھی رھونگی آپ کے والدین
میرے بھی والدین ہیں اور ان کی خدمت اکرام مسلم بھی ھے۔. . سبق
کچھ وقت نکال کر کسی مولوی صاحب کے پاس بھی بیٹھا کریں کیونکہ ہر مسئلہ کا حل گوگل کے پاس نہیں ہوتا۔
A man married a scholar woman, after the marriage the girl said that I am a scholar and we will live according to Shariat.
The man was very happy that it was good that with the blessings of the Begum, life would be conducted according to Shariat. But after a few days his wife told him that
Look, we had made a commitment to live in the house according to Shariat and according to Shariat, the wife is not required to serve her mother-in-law and father-in-law and according to Shariat, the husband has to arrange a separate house for his wife. So get me a separate house -
The man was very worried that getting a separate house was not a problem - but what would happen to my elderly parents
In this problem, he went to a m***i and presented his problem to him. M***i said that brother, she does it right
The man said to M***i Sahib that I have come to you to solve the problem and not to get Fatwa. M***i Sahib said there is a way. Go and tell your wife that according to Sharia law I can marry again, so I am marrying again and she will live with my parents and serve them and I will get a separate house for you, you stay there. will *
The wife was shocked by his answer and said, "I will stay here on the second marriage, your parents."
I also have parents and their service is also Muslim.
The lesson
Take some time and sit with a Maulvi because not every problem can be solved by Google.

Address

63/H/3 Madan Mohan Burman Street PS Jorasanko
Kolkata

Telephone

+919903905575

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Muslim marriage , divorce Registrar and kazi P S Jorasanko kolkata posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Muslim marriage , divorce Registrar and kazi P S Jorasanko kolkata:

Share