
26/03/2025
دل کا دورہ کیسے روکیں❤️🩹
ڈاکٹر عبدالکریم علیگ
وہ بہترین غذائیں جو آپ کے خون کے آرٹیریز (شریانوں ) کو رواں رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں اور دوران قلب سے آپ کی حفاظت کرتے ہیں
فی الوقت انسانیت دوران قلب کے امراض سے سب سے زیادہ جوجھ رہی ہے اور اکثر حضرات اس تشویش کا شکار رہتے ہیں کہ کہیں انہیں بھی امراض قلب لاحق نہ ہو جائے اور اس فانی دنیا سے اچانک رخصت ہونا پڑے
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اچانک موت ہونے سے اللہ کی پناہ مانگی ہے ۔
اس کے متعلق مندرجہ ذیل احادیث ملاحظہ فرمائیں
اچانک موت (فُجاءۃُ الموت) سے پناہ مانگنا نبی کریم ﷺ کی سنت ہے، اور اس سے بچنے کی دعا کرنا مستحب ہے۔ حدیث میں آتا ہے:
1. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ مَوْتِ الْفُجَاءَةِ فِي السُّكْرَةِ”
(مسند احمد: 7975، صحیح الجامع: 1281)
ترجمہ: “اے اللہ! میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں بے خودی کی حالت میں اچانک موت سے۔”
2. حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ الْهَدْمِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ التَّرَدِّي، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ الْغَرَقِ وَالْحَرَقِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ يَتَخَبَّطَنِيَ الشَّيْطَانُ عِنْدَ الْمَوْتِ، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَمُوتَ فِي سَبِيلِكَ مُدْبِرًا، وَأَعُوذُ بِكَ أَنْ أَمُوتَ لَدِيغًا”
(سنن أبی داؤد: 1552، صحیح ابن حبان: 961)
ترجمہ: “اے اللہ! میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں (عمارت کے) گرنے سے، اور میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں (اونچائی سے) گرنے سے، اور میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں ڈوبنے اور جلنے سے، اور میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں کہ موت کے وقت شیطان مجھ پر قابو پا لے، اور میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں کہ میں تیرے راستے میں پیٹھ دکھا کر مارا جاؤں، اور میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں کہ کسی زہریلے جانور کے ڈسنے سے مر جاؤں۔”
اچانک موت کے بارے میں علماء کی رائے:
اچانک موت بعض کے لیے رحمت ہو سکتی ہے (اگر وہ نیک ہو) اور بعض کے لیے عذاب (اگر وہ گناہوں میں ملوث ہو)۔ اس لیے نبی کریم ﷺ نے اس سے اللہ کی پناہ مانگنے کی تعلیم دی ہے تاکہ موت کے وقت توبہ، وصیت، اور آخرت کی تیاری کا موقع مل سکے۔
نتیجہ:
اچانک موت سے پناہ مانگنا سنت ہے اور اس کے لیے نبی کریم ﷺ کی سکھائی ہوئی دعائیں پڑھنی چاہئیں تاکہ ہمیں اچھی موت نصیب ہو۔
اب ہم آتے ہیں اصل موضوع پر کہ دوران قلب سے اموات میں اضافہ فی الوقت بہت زیادہ تشویش کا باعث عوام الناس میں بنا ہوا ہے اس لئے میں نے سوچا کیوں نہ ایک ایسا مضمون قارئین کے خدمت میں پیش کیا جائے جس سے امراض قلب کے متعلق ہمیں معلومات مل سکیں اور اس کے بچاؤ کے طریقوں پر عمل پیرا ہو سکیں چونکہ قلب دل ہمارا سب اہم عضؤ ہے زندگی کے لئے اگر وہ صحیح تو سب صحیح اور وہ بگڑا تو سب بگڑ جائے گا زندگی کی لائف لائن ہوتی ہیں ہمارے جسم کی نسیں یعنی شریانیں اور وریدیں تو جب خون کے بہاؤ کے راستے میں رکاوٹیں آنے لگتی ہیں تو یہ تکلیف لامحالہ شروع ہو جاتی ہے
آئیے ان کی وجوہات و علامات اور قسموں پر غور کر لیتے ہیں ۔
بند شریانوں (Blocked Arteries) کی علامات : بند شریانوں کی علامات کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ کون سی شریان متاثر ہو رہی ہے۔
1. کیروٹڈ شریانیں (Carotid Arteries): اگر دماغ کی طرف جانے والی شریانیں بند ہو جائیں، تو اسے کیروٹڈ آرٹری بیماری (Carotid Artery Disease) کہا جاتا ہے۔ اس میں چربی یا پلاک شریانوں کو تنگ یا بند کر دیتی ہے، جس سے فالج (Stroke) کی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں، جیسے: سانس لینے میں مشکل، اچانک کمزوری، الجھن یا بے ہوشی، شدید سردرد، دھندلا دکھائی دینا، بولنے میں دقت، جسم کا فالج زدہ ہو جانا، چلنے میں مشکل، چکر آنا، اچانک گر جانا، توازن بگڑ جانا۔
2. دل کی شریانیں (Coronary Arteries): جب دل کی شریانیں بند ہو جاتی ہیں تو اسے کورونری دل کی بیماری (Coronary Heart Disease – CHD) کہتے ہیں۔ اس میں دل کو مناسب خون نہیں ملتا، جس کی وجہ سے چھاتی میں درد (Angina) ہوتا ہے۔ سینے میں دباؤ یا جکڑن محسوس ہوتی ہے، یہ درد جبڑے، گردن، بازو، کندھے یا کمر تک بھی جا سکتا ہے، بعض اوقات یہ درد ہاضمے کی خرابی جیسا لگتا ہے، جذباتی دباؤ سے بھی یہ درد بڑھ سکتا ہے، دل کی دھڑکن کا بے ترتیب ہونا، سانس لینے میں دشواری۔
3. گردوں کی شریانیں (Renal Arteries): جب گردوں کی شریانیں بند ہو جاتی ہیں تو گردوں کی دائمی بیماری (Chronic Kidney Disease) پیدا ہو سکتی ہے۔ شروع میں کوئی واضح علامات نہیں ہوتیں، لیکن جیسے جیسے بیماری بڑھتی ہے، درج ذیل مسائل ہو سکتے ہیں: بھوک میں کمی، متلی یا اُلٹی، مسلسل تھکن، توجہ مرکوز کرنے میں مشکل، جسم میں سن ہونا یا خارش، ہاتھوں یا پیروں میں سوجن، گردے فیل ہونا، ہائی بلڈ پریشر۔
4. بازو، ٹانگوں یا پیٹ کی شریانیں (Peripheral Arteries): جب بازو، ٹانگوں یا پیڑو کی شریانیں بند ہو جاتی ہیں تو اسے Peripheral Arterial Disease کہتے ہیں۔ متاثرہ حصے میں درد یا سن ہونا بعض اوقات خطرناک انفیکشن بھی ہو سکتے ہیں۔
شریانوں کے بند ہونے کی وجوہات — اردو ترجمہ: ایتھروسکلروسس (Atherosclerosis) کو عام طور پر شریانوں کا سخت، موٹا اور تنگ ہونا کہا جاتا ہے۔
شریانوں کے اندر ایک باریک تہہ "اینڈوتھیلیل خلیات" کی ہوتی ہے جو شریانوں کو ہموار اور صحت مند رکھتی ہے تاکہ خون آسانی سے گزر سکے۔
لیکن کچھ عوامل ان اینڈوتھیلیل خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں، جن میں شامل ہیں: پلیٹلیٹ سیلز (Platelet cells)، ہوموسسٹین کی سطح میں اضافہ (Increased homocysteine)، زہریلے مادوں (toxins) سے بننے والے فری ریڈیکلز، اینٹی آکسیڈنٹس کی کمی، اسی طرح، وٹامن C کی کمی اور ہوموسسٹین ایک خاص جیلی نما مادے (Ground Substance) کو تباہ کرتے ہیں جو خلیات کے درمیان موجود ہوتا ہے اور epithelial خلیات کی دیوار کو مضبوط رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ جب یہ تباہ ہو جائے تو شریانیں کمزور ہو جاتی ہیں۔
پھر آہستہ آہستہ مختلف نقصان دہ مادے شریانوں میں جمع ہونے لگتے ہیں جیسے: چکنائی (Fat)،کیلشیم، زہریلی دھاتیں (Toxic metals)، خلیاتی فضلہ (Cellular waste)، خراب کولیسٹرول (جیسے LDL - Low Density Lipoprotein)
ان کے ساتھ ساتھ ایک اور مادہ جسے فائبرن (Fibrin) کہا جاتا ہے، جو خون جمنے (clotting) میں کردار ادا کرتا ہے، وہ بھی شریانوں میں جمع ہو جاتا ہے جب وہ بند ہونے لگتی ہیں۔
یہ تمام چیزیں مل کر شریانوں میں پلاک (Plaque) بناتی ہیں، جو خون کے بہاؤ کو روکتی ہیں اور دل کے دورے یا فالج جیسی خطرناک بیماریوں کا باعث بن سکتی ہیں۔
شریانوں کے بند ہونے کی اصل وجہ مکمل طور پر معلوم نہیں ہے، لیکن تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ایتھروسکلروسس (Atherosclerosis) ایک پیچیدہ اور آہستہ بڑھنے والی بیماری ہے، جو بچپن سے شروع ہو سکتی ہے اور عمر کے ساتھ ساتھ ترقی کرتی ہے۔
وہ عوامل جو شریانوں کی اندرونی تہہ کو نقصان پہنچاتے ہیں: تمباکو نوشی (Smoking)، ہائی بلڈ پریشر (High Blood Pressure)، ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 ذیابیطس (Type 1 & Type 2 Diabetes)، انسولین کی مزاحمت (Insulin Resistance)
ایتھروسکلروسس کے دیگر اسباب میں شامل ہیں: ورزش کی کمی، وزن کا زیادہ ہونا، بہت زیادہ جذباتی یا جلد باز (Type-A) شخصیت، زہریلی دھاتوں کا سامنا (Heavy Metal Exposure)، خون میں ٹریگلیسرائیڈز (Triglycerides) کی زیادہ مقدار، دائمی سوزش (Chronic Inflammation)، جیسا کہ مختلف بیماریوں، انفیکشنز، لیوپس (Lupus) یا جوڑوں کے درد (Arthritis) کی وجہ سے۔
خون میں چکنائی اور کولیسٹرول کی زیادتی بھی ایتھروسکلروسس کی ایک اہم وجہ ہو سکتی ہے۔ کبھی کبھار موروثی (Genetic) عوامل بھی کردار ادا کرتے ہیں، جیسے جسم میں کولیسٹرول کی زیادتی پیدائشی طور پر ہونا۔
آکسیڈیٹیو اسٹریس (Oxidative Stress)
اگر جسم میں وٹامن C یا دوسرے اینٹی آکسیڈنٹس کی کمی ہو جائے تو اس سے بھی شریانوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
غذائی اجزاء کی کمی یا عدم توازن بھی خطرناک ہو سکتا ہے، جیسے: میگنیشیم (Magnesium) ، پوٹاشیم (Potassium) ، فائبر (Fiber)، اینٹی آکسیڈنٹس (Antioxidants)، میثل ڈونرز (Methyl Donors) — وہ مرکبات جو جسم میں خلیاتی کاموں میں مدد دیتے ہیں۔
غذائی عوامل میں شامل ہیں:
ایسی خوراک جو زیادہ چینی (Sugar)،
پروسیس شدہ نشاستے (Processed Starches)،
اور تباہ شدہ چکنائیاں (Damaged Fats) پر مشتمل ہو —
خاص طور پر وہ چکنائیاں جو تیل کو بار بار گرم کرنے سے پیدا ہوتی ہیں۔
یہ تمام چیزیں شریانوں کی صحت کو متاثر کرتی ہیں اور ایتھروسکلروسس (شریانوں کے بند ہونے) کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔
اگر آپ چاہیں تو میں آپ کو ایسی مفید خوراکوں کی فہرست بھی دے سکتا ہوں جو شریانوں کو صاف رکھنے میں مددگار ثابت ہونگے ۔
1. Curcumin (in Turmeric) ہلدی
2. Garlic 🧄 لہسن
3. Ginger 🫚 ادرک
4. Cayenne pepper 🌶️ لال مرچ
5. Lemon لیمو
6. Cinnamon دار چینی
7. Ground flaxseed پیسی ہوئی السی
8. Fermented cabbage خمیر شدہ گوبھی
9. Sesame seed تل کا بیج
10. Pomegranate juice انار کا جوس
ان اشیاء کا مرکب معجون کی شکل میں ہمارے یہاں دستیاب ہیں آپ دئے گئے نمبر پر واٹساپ کریں اور اپنا آرڈر فی الفور بک کریں ۔
نوٹ : دوا بذریعہ ڈاک بھیجنے کا انتظام ہے ۔
ڈاکٹر عبدالکریم علیگ
9410257824