11/08/2025
بزمِ سخن 31
((((((((( غزل )))))))))
زمانہ ہم کو گائے گا ہمارا وقت آئے گا
قلم٬ کاغذ٬ کتابوں پر ہمارا نام چھائے گا
تراشا جس کو ہاتھوں نے ٬ مری انمول باتوں نے
نہ تھا معلوم صحراء میں٬مجھے وہ ڈس کے جائے گا
کلیجہ چیر کر دیکھو٬ مری رگ رگ الگ کر دو
مرا ہر خون کا قطرہ ٬ تجھے ہر دم پُکارے گا
بڑے سنگیں گناہوں میں ٬ قیامت کی سزاؤں سے
مرے آقا ترے بن کون ہم سب کو بچائے گا
قیامت کے مصائب بھی٬ اُسے کچھ کر نہ پائیں گے
جسے بھی حوضِ کوثر پر٬ نبیﷺ پانی پلائے گا
تجھے جب موت آئے گی٬ مزہ اپنا چکھائے گی
ترا بیٹا خوشی سے جھوم کر دُنیا بسائے گا
زبانِ غیر سے تم نے سُنا اب تک بہت ٬ یارو !
کھبی دیکھو پریشاں حال ارشد کیا سُنائے گا
ارشد احمد ارشد