17/06/2025
اگر آپ ایک چیک بُک کے لیے مہینوں انتظار کر سکتے ہیں...
اگر نئی گاڑی کی مکمل قیمت ادا کر کے بھی اس کی ڈیلیوری کے لیے صبر سے مہینے گزار دیتے ہیں...
اگر آپ شناختی کارڈ، پاسپورٹ یا ویزا کی درخواست دے کر ہفتوں بے چینی سے اس کے مکمل ہونے کا انتظار کرتے ہیں...
اور اگر فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ میں ٹوکن لے کر خاموشی سے باری کا انتظار کر سکتے ہیں...
تو پھر اسپتال کے آؤٹ ڈور میں، جہاں روزانہ سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں مریض آتے ہیں،
وہاں صبر سے اپنی باری کا انتظار کرنا ذلت نہیں، شعور اور تہذیب کی علامت ہے۔
ھم ڈاکٹرز ہر مریض کو وقت دینا چاہتے ہیں سننا چاہتے ہیں، مگر ہمارے ہاتھ بھی محدود ہیں اور وقت بھی۔ہم کوشش کرتے ہیں کہ ایک ایک فرد کو اس کا حق ملے۔
مگر جب کوئی سفارش سے، جان پہچان سے یا غصے سے نظام توڑتا ہے، تو وہ کسی ایسے مریض کا حق چھین لیتا ہے جو خاموشی سے، عزت کے ساتھ اپنی باری کا انتظار کر رہا ہوتا ہے۔
اسپتال کا بیڈ، آپریشن کی تاریخ، یا ڈاکٹر کا وقت — یہ سب کسی کی زندگی کا سوال بن سکتے ہیں۔
انہیں "سہولت" نہ سمجھیں، یہ "امانت" ہیں۔
خدارا، اسپتالوں میں بھی وہی صبر اور شعور دکھائیے جو آپ بینک، شو روم یا امیگریشن آفس میں دکھاتے ہیں۔
شاید میری یہ بات آپ کے دل میں اُتر جائے۔۔۔۔۔۔۔✌️