
31/12/2024
The New Year 2025 and Islamic Sharia 😊.
*سالِ نَو اور شریعتِ اسلامیہ*
جب کیلنڈر کا نیا سال شروع ہوتا ہے، تو دنیا بھر میں لوگ مختلف طریقوں سے اس کا استقبال کرتے ہیں، کچھ لوگ جشن مناتے ہیں، کچھ نئے عزائم باندھتے ہیں، اور کچھ محض وقت کے گزرنے کو قبول کرتے ہیں، لیکن کیا شریعت ہمیں نئے سال کے حوالے سے کوئی خاص رہنمائی دیتی ہے؟ آئیے اس موضوع کو اسلامی تعلیمات اور موجودہ حالات کے تناظر میں دیکھتے ہیں۔
*اسلام اور وقت کی اہمیت*
اسلام وقت کو اللہ تعالیٰ کی عظیم نعمتوں میں سے ایک قرار دیتا ہے، قرآنِ پاک میں اللہ نے وقت کی قسم کھاتے ہوئے فرمایا:
"والعصر، اِنَّ الإنسانَ لَفی خُسرٍ"
(سورۃ العصر: 1-2)
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے وقت کے ضیاع پر تنبیہ کی ہے اور کامیابی کے لیے ایمان، نیک اعمال، اور صبر کی تلقین کی ہے، نیا سال ہمیں یہ موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اپنے گزشتہ اعمال کا جائزہ لیں اور اپنی زندگی کو بہتر سمت میں لے جانے کا عہد کریں۔
*سال نو اور شریعت کا پیغام*
شریعت اسلامیہ ہمیں ہر لمحہ اپنی زندگی کا جائزہ لینے کی تعلیم دیتا ہے، حضرت عمر فاروقؓ نے فرمایا:
"اپنے اعمال کا محاسبہ کرو قبل اس کے کہ تمہارا حساب لیا جائے"،
نئے سال کا آغاز ہمیں موقع دیتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں اللہ تعالیٰ کے احکامات اور سنتِ نبویؐ کی روشنی میں تبدیلی لائیں، یہ وقت اپنے گناہوں سے توبہ کرنے اور آئندہ نیک اعمال کا عزم کرنے کا ہے۔
*اسلامی طرزِ زندگی اپنانا*
نیا سال محض رسم و رواج کے لیے نہیں بلکہ اپنے اعمال کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے کا موقع ہے، شریعت ہمیں زندگی کے ہر پہلو میں اللہ کی خوشنودی کو مقدم رکھنے کی تلقین کرتی ہے،
رسول اللہﷺ نے فرمایا:
"دنیا میں ایسے رہو جیسے ایک مسافر یا راہ گزر ہو" (صحیح بخاری)،
یہ حدیث ہمیں یاد دلاتی ہے کہ وقت محدود اور موت قریب ہے، اور ہمیں اپنی آخرت کی تیاری کرنی چاہیے،
*قارئین کرام:*
آج کے دور میں نئے سال کا آغاز اکثر غیر اسلامی رسومات اور فضول خرچی کے ساتھ کیا جاتا ہے، شریعت ایسے تمام اعمال کی حوصلہ شکنی کرتی ہے، ہمیں چاہیے کہ نئے سال کے موقع پر روحانی اصلاح اور سماجی خدمت کے لیے خود کو تیار کریں، نہ کہ فضول خرچی اور شریعت کا مذاق اڑائیں۔
*کرنے کے کام*
نیا سال گناہوں سے معافی مانگنے اور دل کو صاف کرنے کا وقت ہے کیوں کہ زندگی کا ایک سال کم ہوگیا، اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں:
"اللہ ان لوگوں کو پسند کرتا ہے جو توبہ کرتے ہیں" (سورۃ البقرہ: 222)، ساتھ ہی اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے قرآن و سنت کی رہنمائی میں نئے اہداف مقرر کریں، جیسے کہ نماز کی پابندی، قرآن کی تلاوت، اور صدقہ و خیرات میں اضافہ وغیرہ ۔
اسلام ہمیں انسانیت کی خدمت کا درس دیتا ہے، نئے سال میں یہ عہد کریں کہ آپ اپنے وقت اور وسائل کو غریبوں، یتیموں، اور محتاجوں کی مدد کے لیے وقف کریں گے، نیا سال صرف تاریخ کا بدلنے کا نام نہیں بلکہ خود انسان کا بدلنا بھی ضروری ہے، نیا سال ہمیں یہ بتاتا ہے کہ ہم ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور مستقبل کو بہتر بنائیں، ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ وقت اللہ کی امانت ہے، اور اسے ضائع کرنا یا غلط جگہ استعمال کرنا قیامت کے دن ہماری جوابدہی کا سبب بنے گا۔
*سالِ نَو کا اسلامی پیغام*
نیا سال ہمیں یہی درس دیتا ہے کہ ہم اپنے اعمال کو اللہ کی رضا کے مطابق ڈھالیں، اپنی زندگی کو قرآن و سنت کے مطابق گزاریں، اور دوسروں کی بھلائی کے لیے کام کریں، یہ وقت خود کو سنوارنے، دوسروں کی مدد کرنے، اور اللہ کی رحمت کے قریب ہونے کا ہے، اگر ہم نیا سال اس نیت کے ساتھ گزاریں تو یہ ہمارے لیے دنیا اور آخرت میں کامیابی کا ذریعہ بن سکتا ہے، کیوں کہ زندگی کا ہر لمحہ قیمتی ہے، اس کی قدر کریں اور اللہ کی رضا کی تلاش میں گزاریں"۔ اللہ اپنی شریعت مطہرہ کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کا توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین ۔۔۔ !!
*والسلام*
_محمد عمران نیپالی_