17/12/2023
ایک طرف فنڈز کی کمی کا رونا رویا جا رہا ہے دوسری طرف بھرتیاں ہیں بھرتیاں
خیبرپختونخواہ کے ایم ٹی ائیز ہسپتالوں میں اربوں روپے کرپشن اور بے قاعیدگیوں میں بورڈ اف گورنرز کے ملوث ہونے کا انکشاف سرکاری ہسپتالوں کو اربوں روپے کے نقصانات پہچانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں جہنوں نے وٹس ایپ ۔سکائپ اور ای میل سے گزشتہ 9سالوں سے ان ہسپتالوں کو تباہ کیا ۔
خیبرپختونخواہ کے ایم ٹی ائیز ہسپتالوں میں ادویات کیلئے فنڈز نہیں مریض بد حال انتظامیہ خوشحال ایک طرف خیبرپختونخواہ مالی بحران کا شکار ہے تو دوسری طرف ڈائریکٹرز اور منیجروں کی مراعات جاری و ساری ہے
ہسپتال ڈایریکٹر کی تنخواہ 5لاکھ سے اوپر ۔پلس سرکاری گاڑی پلس سرکاری پیڑول اور پلس سرکاری بنگلہ ۔
میڈیکل ڈائریکٹر کی تنخواہ 6لاکھ روپے پلس سرکاری گاڑی پلس دیگر مراعات .
نرسنگ ڈایریکٹر 4لکھ ماہوار تنخواہ اور رہائش۔
ڈائریکٹر ایچ ار 4لاکھ تنخواہ ۔
ڈائریکٹر فنانس 4لاکھ تنخواہ ۔
اسوسیٹ ہسپتال ڈایریکٹر 5لاکھ تنخواہ پلس سرکار گھر ۔یہ صرف چند ڈائریکٹرز کی تنخواہیں اور مراعات ہیں دیگر ڈایریکٹرز اور منیجروں کی فوج ظفر موج اس کے علاوہ ہیں
ایم ٹی ائیز ہسپتالوں کی انتظامیہ کے تنخواہیں صوبے بھر کے دیگر گریڈ 20کے افسران کے برابر کئے جائیں اور ان کی تمام مراعات ختم کئے جائیں اور یہ رقم مریضوں کے فلاح پر خرچ کئے جائیں۔