
05/05/2023
Hero's forever!
اس جیسا نشانہ باز نہ پہلے کوئی پیدا ہوا نہ کوئی آئندہ پیدا ہو گا
فقیر کالا خان مری بلوچ صوفی تھے.
انگریزوں نے 1870ء میں جب بلوچستان پر حملہ کیا تو فقیر کالا خان نے تسبیح چھوڑ کر بندوق اُٹھائی۔ پھر مزاحمت کی تاریخ رقم کر ڈالی۔ موجودہ بلوچستان کے ضلع کوہلو کی تحصیل کاہان کی ایک پہاڑی پر انگریز آرمی کو چار سال روکے رکھا، برٹش آرمی توپوں بندوقوں سے مسلح گھیرا تنگ کرتی رہی مہینوں کے محاصرے اور سینکڑوں فوجیوں کی ہلاکت کے بعد جب پہاڑی پر قبضہ کیا گیا تو بھوک سے نڈھال کالا خان مری بلوچ اپنے دو ساتھیوں جلامی بلوچ اور رحیم علی بلوچ سمیت پکڑا گیا مقدمہ چلا
پھانسی کی سزا دی گئی یہ تصویر 1891ء میں پھانسی سے پہلے لی گی جس میں کالا خان مری بلوچ اپنے ساتھیوں سمیت پکڑا گیا تھا
سوال یہ یے ہم اپنے ہیروز سے لا علم کیوں ہیں جان بوجھ کر انکی تاریخ قوم سے کیوں چھپائی گی ؟ (شاید آقا انگریز کو خوش کرنے کیلئے!!!)
ان پر فلمیں ڈرامے کیوں نہیں بنے ؟
کالا خان بلوچ کو پھانسی کے بعد کلکتہ جو تار بھیجا گیا اس میں لکھا تھا
اس جیسا نشانہ باز نہ پہلے کوئی پیدا ہوا نہ کوئی آئندہ پیدا ہو گا۔۔ منقول✍️
کی فیس بُک وال سے