online veterinary diagnosis treatment hospital Dr Qadeer dr sajjad

online veterinary diagnosis treatment hospital 
Dr Qadeer 
dr sajjad جانوروں کے کسی بھی مثلے کےلیے آپ ہماری خدمات حاصل کر سکتے ہیں

🧠 چکری کی بیماری (Listeriosis) کی تفصیل:🐐 علامات:1. بکری مسلسل ایک طرف چکر لگاتی ہے (زیادہ تر بائیں طرف)2. سر ایک طرف جھ...
15/07/2025

🧠 چکری کی بیماری (Listeriosis) کی تفصیل:

🐐 علامات:

1. بکری مسلسل ایک طرف چکر لگاتی ہے (زیادہ تر بائیں طرف)

2. سر ایک طرف جھکا ہوا رہتا ہے

3. توازن خراب — بکری گرنے لگتی ہے

4. آنکھ کا ڈھیلا پن یا ایک آنکھ میں نابینا پن

5. دانت پیسنا یا منہ ٹیڑھا ہونا

6. کھانے پینے سے انکار

7. شدید صورت میں بے ہوشی یا موت

---

🧫 وجہ:

سبب تفصیل

🧀 خراب سائیلج چارہ Listeria بیکٹیریا زیادہ تر گلے سڑے چارے میں پایا جاتا ہے (خاص طور پر سائیلج)
❄️ ٹھنڈا اور مرطوب موسم بیکٹیریا اس موسم میں تیزی سے پھیلتا ہے
🦠 زخم یا آنکھ/کان سے بیکٹیریا کا داخل ہونا

---

💉 علاج (صرف ابتدائی مرحلے میں مؤثر):

1. Antibiotic Injection:

Oxytetracycline 1 ml per 10 kg (روزانہ 5 دن تک)

یا Penicillin G — 3 سے 5 دن تک

2. Anti-inflammatory Injection:

Dexamethasone (سوجن اور دماغی دباؤ کم کرنے کے لیے)

3. Vitamin B Complex Injection:

اعصاب کو سپورٹ دینے کے لیے

4. خوراک نرم اور سادہ رکھیں

5. علیحدہ رکھیں – یہ بیماری متعدی نہیں ہوتی لیکن متاثرہ جانور کمزور ہوتے ہیں

---

⚠️ احتیاط:

خراب یا سڑیلہ چارہ (خاص طور پر سائیلج) نہ دیں

بکریوں کی آنکھ، کان، دماغ کا معائنہ کرتے رہیں

اگر علامات شدید ہوں تو ویٹرنری ڈاکٹر کو فوری دکھائیں

ایک بار شدید صورت میں یہ بیماری جان لیوا ہو سکتی ہے

Goat diet plan for profitable farming 🐐✅👍منافع بخش بکری فارمنگ کے لئے بکری کی خوراک کس وقت کتنی اور کیا ہونی چاہیے ؟ ایک...
08/05/2025

Goat diet plan for profitable farming 🐐✅👍

منافع بخش بکری فارمنگ کے لئے بکری کی خوراک کس وقت کتنی اور کیا ہونی چاہیے ؟

ایک منافع بخش بکری فارم میں سب سے زیادہ ضروری کام اس کے اخراجات کو کنٹرول کرنا ہے۔ اگر آپ اپنے فارم پر ہونے والے خرچوں کو کم رکھتے ہوے اس سے اچھی پیداوار حاصل کرتے ہیں تو آپ جلد ترقی کر سکتے ہیں ۔ بکری فارم پر ہونے والا سب سے اہم خرچہ بکری کی خوراک پر ہوتا ہے اگر ایک فارمر کو یہ پتا ہو کہ اس کے فارم پر موجود بکریوں کی خوراک کی ضرورت ان کی مختلف حالتوں جیسے گبن خالی دودھ پلانے والی اور اسی طرح بریڈر بکرے اور گوشت پیدہ کرنے والے بکرے کی کیا ہے تو وہ ان اخراجات کو آسانی کے ساتھ کنٹرول کر کے اپنے پیسے زائے ہونے سے بچا سکتا ہے۔

آئیے دیکھتے ہیں کے بکری کی کس حالت میں اس کو کتنی اور کس خوراک کی ضرورت ہوتی ہے:

بکری کے ملاپ سے پہلے کی خوراک:
جدید تحقیق سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ بکری کو ملاپ کرانے سے دو یا تین ہفتہ پہلے اور دو ہفتہ بعد میں تک ایک خاص طریقہ پر خوراک دی جائے تو وہ زیادہ اور صحت مند بچے پیدہ کرے کے قابل بنائی جا سکتی ہے اس طریقہ کار کو Flushing کہا جاتا ہے۔
اس مقصد کے لئے آپ بکری کو دو سے تین ہفتے پہلے سے زیادہ طاقت والی غذا دیں اس سے آپ کی بکری دو ہفتے میں ہیٹ پر ا کر ملاپ کے لئے تیار ہو جائے گی جیسے :
- اگر جانور چرائی پر ہے تو 6-7 گھنٹے کی اچھی چرائی جس میں پھلی دار پودے بھی شامل ہوں اور 200 سے 250 گرام دانا۔
- اگر جانور فارم یا گھر پر ہو تو سبز چارا اس کے جسمانی وزن کا دس فیصد اس کے علاوہ 250 سے 350 گرام دانہ۔
-اگر خشک چارہ ہو تو جسمانی وزن کا ڈھائی فیصد اور 250 سے 350 گرام دانہ۔
(اس کے ساتھ 20 گرام منرل مکسچر دینا بھی ضروری ہے )
- اگر ونڈا دے رہے ہوں جس میں خشک لوسن اور دانہ شامل ہوتا ہے تو جسمانی وزن کا ڈھائی فیصد کافی ہے۔

گبن بکری کی خوراک:
ایک سمجھدار بکری فارمر ہمیشہ اس بات کا خیال رکھتا ہے کہ اس کی بکری جب گبن ہو جائے تو اس کو اچھی خوراک اور حفاظت کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ بکری سے اچھی اور صحتمند پیداوار حاصل کر سکے۔
گبن ہو جانے کے تیسرے مہینے تک :
-چرائی والی بکریوں کو کم از کم 6-7 گھنٹے چرائی کے بعد شام میں کم از کم 250 گرام دانہ دینا بہت ضروری ہے اس کے ساتھ کوئی بھی کھل 100 گرام دیں۔
- فارم والی بکریوں کو سبز چارہ پیٹ بھر کر دیں اور اس کے ساتھ 350 گرام مکس دانہ اور 100 گرام کھل دیں۔ اگر چارہ خشک ہے تو جسمانی وزن کا 3 فیصد اور ساتھ 350 گرام مکس دانہ اور 50 گرام کھل دیں ۔
(اس کے ساتھ 20 گرام منرل مکسچر لازمی شامل کریں)
اگر بازاری ونڈا جس میں لوسن شامل ہوتا ہے دیتے ہیں تو جسمانی وزن کا 3 فیصد کافی ہے۔

گبن ہونے کے چوتھے مہینے سے بچہ پیدہ ہونے تک:
جب بکری چوتھے مہینے میں داخل ہوتی ہے تو اس کے پیٹ میں موجود بچہ تیزی سے پرورش پاتا ہے اور بکری کو اس وقت اچھی اور طاقتور خوراک کی سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
- اگر بکری چرائی پر جاتی ہے تو یہ دیکھنا ہو گا کہ وہ کس قسم کی خوراک جاصل کرتی ہے اگر فصلوں کے بچے ہوے دانے اور پھلیاں کھاتی ہے تو ٹھیک ہے ورنہ واپسی پر اس کو اضافی چارہ دینا بہت ضروری ہے کم از کم 1 کلو خشک چارہ دیں اور ساتھ 250 گرام دانہ اور 100 گرام کھل دیں اس کے ساتھ 20 گرام کیلشیم کا پاؤڈر بھی دیں۔
- فارم پر بکری کو سبز چارہ پیٹ بھر کر دیں اگر چارہ خشک ہے تو جسمانی وزن کا 4 فیصد دیں ساتھ 400 گرام دانہ دیں اس میں 20 گرام منرل مکسچر اور 25 گرام کیلشیم پاؤڈر ملا لیں اس کے ساتھ کھل 100 گرام دیں اور گنے کا شیرا 50 گرام دیں۔
اگر بازاری ونڈا ہے تو جسمانی وزن کا 4 فیصد کافی ہے۔
آخری 15 دن میں بکری کو 25-50 گرام ڈالڈا گھی روزانہ چوکر میں ملا کر دیں۔
دودھ والی بکری کی خوراک :
بکری جب دودھ دیتی ہے تو اس کو اضافی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ کمزور نہ پڑے اور دودھ کی پیداوار میں بھی اضافہ ہو۔
اس مقصد کے لئے بکری کو معمول کی خوراک کے ساتھ کیلشیم پاؤڈر 20 گرام اور کھل 100 گرام دیں اس کے علاوہ دانہ میں ایک چٹکی سفید زیرہ اور ایک پاؤ مکئی کا دلیہ آدھا پاؤ ٹوٹا یا نکو چاول دیں اس سے بکری کا دودھ بھی بڑھے گا اور کمزور بھی نہیں ہو گی۔
پوسٹ کافی لمبی ہو گئی ہے اس لئے بکروں کی خوراک کے بارے میں اگلی پوسٹ میں بات کریں گے ان شاء اللّه۔

08/05/2025

حاملہ گائے کے لئے بہترین خوراک

حاملہ گائے کی صحت اور اس کے دودھ کی پیداوار کے لیے مناسب خوراک کا انتخاب بہت ضروری ہے۔ پاکستان میں کئی کسان حاملہ گائے کے لیے متوازن خوراک پر دھیان نہیں دیتے، جس سے صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اس رپورٹ میں ہم حاملہ گائے کے لئے بہترین خوراک کے بارے میں تفصیل سے بات کریں گے۔

1. سبز چارہ (Green Fodder)

حاملہ گائے کو سبز چارہ دینا بہت ضروری ہے کیونکہ یہ ان کے جسم میں توانائی اور وٹامنز کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ گائے کے لیے مروجہ سبز چارہ جیسے کہ گندم کا چارہ، جوار، مکئی، اور ترنجبین بہترین آپشنز ہیں۔

2. چاول کا چھلکا اور بھوسا (Rice Bran and Husk)

چاول کا چھلکا حاملہ گائے کے لیے ایک اچھا غذائی عنصر ہے جو پروٹین، فیٹس اور فائبر فراہم کرتا ہے۔ بھوسہ اور چاول کا چھلکا ہاضمہ کی صحت میں مددگار ثابت ہوتے ہیں اور دودھ کی پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

3. خشک گھاس (Dry Fodder)

خشک گھاس جیسے کہ خشک گندم کا بھوسہ یا گھاس حاملہ گائے کی خوراک کا اہم جزو ہوتا ہے۔ یہ ان کے پیٹ کو بھرنے اور غذائی اجزاء فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے۔

4. کچھ وٹامنز اور معدنیات (Vitamins and Minerals)

حاملہ گائے کی صحت کے لیے کیمیکل سپلیمنٹس، وٹامنز (خاص طور پر وٹامن اے اور ای) اور معدنیات جیسے کلسیم، فاسفورس اور میگنیشیم دینا ضروری ہوتا ہے تاکہ وہ صحت مند رہے اور جنم دینے میں کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرے۔

5. پانی کا فراہمی

حاملہ گائے کو زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانی کی کمی سے دودھ کی پیداوار میں کمی آ سکتی ہے اور گائے کی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔ ہر وقت صاف اور تازہ پانی فراہم کرنا بہت ضروری ہے۔

6. **کچھ پروٹین کی اضافی مقدار

پروٹین گائے کی صحت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لہذا سویا بین، تل اور دیگر پروٹین رچ مواد دینا بہت مفید ہوتا ہے۔

7. سبزیاں اور پھل (Vegetables and Fruits)

حاملہ گائے کو سبزیاں اور پھل جیسے کہ گاجر، کدو، سیب وغیرہ دینا ان کی صحت کے لیے اچھا ثابت ہوتا ہے۔ یہ گائے کو اضافی وٹامن اور معدنیات فراہم کرتے ہیں۔

8. مکمل چارہ (Complete Feed)

مکمل چارہ یا کمپلیٹ فیڈ میں تمام ضروری اجزاء جیسے پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، وٹامنز اور معدنیات شامل ہوتے ہیں، جو گائے کی صحت اور دودھ کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے ضروری ہیں۔

نتیجہ:

حاملہ گائے کے لیے متوازن اور غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کرنا ان کی صحت، دودھ کی پیداوار اور کامیاب دودھ دینے کے عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ گائے کی صحت کا خیال رکھنا نہ صرف اس کی زندگی کے لئے ضروری ہے بلکہ دودھ کے معیار اور مقدار میں بھی بہتری لاتا ہے۔

جانوروں کی  #ڈی ورمنگ کا بہترین  #وقت اور دوائیاںاپنے جانوروں کو صحت مند رکھنے کے لیے سال میں مختلف اوقات میں ڈی ورمنگ (...
08/05/2025

جانوروں کی #ڈی ورمنگ کا بہترین #وقت اور دوائیاں

اپنے جانوروں کو صحت مند رکھنے کے لیے سال میں مختلف اوقات میں ڈی ورمنگ (کیڑوں سے نجات) کروانا نہایت ضروری ہے۔ نیچے ہر موسم کے مطابق مشورہ دیا گیا ہے:

جنوری تا مارچ:

مسئلہ: مختلف اقسام کے کیڑے

دوائی: Albendazole

اپریل تا جون:

مسئلہ: گول کیڑے اور پھیپھڑوں کے کیڑے

دوائی: Oxfendazole

جولائی تا ستمبر:

مسئلہ: جگر کے فلوک

دوائی: Oxyclozanide

مسئلہ: چیچڑ (Ticks)

دوائی: Albendazole یا Ivermectin

اکتوبر تا دسمبر:

مسئلہ: جگر اور معدے کے فلوک

دوائی: Albendazole یا Ichrasol

اپنے جانوروں کو وقت پر دوا دیں تاکہ وہ صحت مند، تندرست اور زیادہ پیداوار دینے والے بنیں۔

مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:
کسان ویٹرنری میڈیکل سٹور، قلعہ کلر والا

فارم پر ویٹرنری ڈاکٹر کی اہمیت اور مکمل رہنمائیاگر آپ کے ڈیری فارم پر 30 یا اس سے زیادہ جانور موجود ہیں تو ایک ویٹرنری ڈ...
23/04/2025

فارم پر ویٹرنری ڈاکٹر کی اہمیت اور مکمل رہنمائی

اگر آپ کے ڈیری فارم پر 30 یا اس سے زیادہ جانور موجود ہیں تو ایک ویٹرنری ڈاکٹر کا مستقل یا کم از کم باقاعدہ وزٹ کرنا انتہائی ضروری ہے۔ ایک ڈاکٹر نہ صرف جانوروں کو بیماریوں سے بچاتا ہے بلکہ آپ کے فارم کے منافع اور ترقی میں بھی بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔

1. بیماری کی بروقت شناخت (Early Diagnosis)

ایک ماہر ویٹ ڈاکٹر جانور کو دیکھ کر ہی پہچان لیتا ہے کہ وہ بیمار ہونے جا رہا ہے یا نہیں۔ بیماری کی پہلی سٹیج پر ہی علاج شروع ہو جائے تو:
• دودھ کی کمی سے بچا جا سکتا ہے
• جانور کی جان بچائی جا سکتی ہے
• دوسری گائیوں تک بیماری نہ پھیلنے دی جا سکتی ہے

مثلاً: اگر کوئی جانور کھانا کم کھا رہا ہے، بیٹھنے کا انداز بدلا ہے، یا دودھ اچانک کم ہو گیا ہے تو ویٹ فوراً بیماری پکڑ سکتا ہے۔



2. بریڈنگ اور تولیدی نظام (Reproduction & Breeding Management)

ایک ویٹ ڈاکٹر فارم کے بریڈنگ سسٹم کو منظم رکھتا ہے:
• وقت پر ہیٹ پکڑنا
• صحیح دن پر اے آئی کرنا
• حمل چیک کرنا (Pregnancy diagnosis)
• بار بار heat آنے والے جانوروں کا علاج

اس سے جانور وقت پر حاملہ ہوتے ہیں، calving کا وقت بہتر ہوتا ہے اور پیداوار بڑھتی ہے۔



3. ہنگامی صورتحال سے فوری نمٹنا (Emergency Handling)

کئی بار فارم پر ایسی ایمرجنسی آتی ہے جو اگر فوراً کنٹرول نہ ہو تو جانور مر بھی سکتا ہے:
• دودھ کی بیماری (Mastitis)
• پیٹ پھول جانا (Bloat)
• بچے کی پیدائش میں مسئلہ (Dystocia)
• دودھ کی کمی (Milk Fever)
• پریگننسی کے بعد بچہ دانی یا جِلد اندر رہ جانا

ایسی صورت میں فوری موجود ویٹ ڈاکٹر جانور کو بچا سکتا ہے۔



4. ویکسین اور کیڑے مار دوائیں (Vaccination & Deworming)

ویٹ ڈاکٹر جانوروں کی بروقت ویکسینیشن اور کیڑوں کی دوا (Deworming) کا مکمل شیڈول بناتا ہے، جس سے:
• جانور بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں
• دودھ کی پیداوار پر اثر نہیں آتا
• پوری ہَرد صحت مند رہتی ہے



5. خوراک کا توازن اور رہنمائی (Feed & Nutrition Management)

اگر جانور دودھ کم دے رہا ہو یا موٹا نہ ہو رہا ہو، تو ویٹ فوراً چیک کرتا ہے:
• خوراک میں توانائی کی کمی ہے؟
• پروٹین یا معدنیات کی کمی ہے؟
• TMR یا ration میں توازن ہے یا نہیں؟

یہ سب چیزیں پیداوار کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہیں۔



6. ریکارڈ رکھنے اور کارکردگی مانیٹر کرنے میں مدد (Record Keeping)

ایک ویٹ ڈاکٹر:
• ہر جانور کی صحت
• پیدائش کی تاریخ
• دودھ کی مقدار
• اے آئی کی تاریخ
• پریگننسی کی معلومات

یہ سب کچھ فارم کے رجسٹر یا سسٹم میں درج رکھتا ہے، جو بعد میں بہتر فیصلے کرنے میں مدد دیتا ہے۔



ویٹرنری ڈاکٹر رکھنے کے اصول (Vet Hiring SOPs)

اگر آپ ویٹ رکھنا چاہتے ہیں تو نیچے دی گئی ہدایات کو فالو کریں:

1. تعلیم اور تجربہ دیکھیں
• DVM (Doctor of Veterinary Medicine) کی ڈگری ہونا لازمی ہے
• کم از کم 2 سال کا تجربہ ہو
• بڑے جانور (گائے، بھینس) کا علاج جانتا ہو

2. چوبیس گھنٹے رسائی (Availability)
• ویٹ ڈاکٹر روزانہ فارمز پر وزٹ کرے یا
• اگر مستقل نہیں تو ہفتہ میں کم از کم 2 بار وزٹ کرے
• ہنگامی کال پر فوری پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہو

3. فارمنگ سے دلچسپی اور جذبہ
• صرف دوائی لکھنے والا نہ ہو، بلکہ جانور کی مکمل حالت دیکھے
• فارم منیجمنٹ میں مشورہ دے، جیسے خوراک، صفائی، شیڈ ڈیزائن، ہیٹ کنٹرول وغیرہ

4. سروس کا معاوضہ
• اگر مستقل رکھ رہے ہیں تو مناسب تنخواہ طے کریں (مثلاً ماہانہ)
• اگر part-time یا visit based رکھ رہے ہیں تو فی وزٹ فیس طے کریں

5. پروفیشنل اخلاقیات
• خود سے دوائیاں تجویز کرے، صرف medical stores پر انحصار نہ کرے
• جعلی یا غیر معیاری دوائی سے گریز کرے
• ریکارڈ خود maintain کرے



نتیجہ (خلاصہ)

اگر آپ نے لاکھوں روپے لگا کر فارم بنایا ہے اور اچھی نسل کے جانور رکھے ہیں، تو ایک قابل اور تجربہ کار ویٹ ڈاکٹر کا ہونا آپ کی اس انویسٹمنٹ کا تحفظ ہے۔ جانوروں کی صحت ہی آپ کے دودھ کی پیداوار، منافع اور کامیابی کی بنیاد ہے۔

فارم کو نقصان سے بچانے کے لیے یہ چھوٹا سا قدم آپ کو بڑے نقصان سے بچا سکتا ہے۔

ڈیری بزنس شروع کرنے کا مکمل منصوبہ1. صحیح شید (Shed) کا انتخاب اور ڈیزائن: • شید کی بلندی:شید کی اونچائی کم از کم 30 فٹ ...
22/04/2025

ڈیری بزنس شروع کرنے کا مکمل منصوبہ

1. صحیح شید (Shed) کا انتخاب اور ڈیزائن:
• شید کی بلندی:
شید کی اونچائی کم از کم 30 فٹ ہونی چاہیے تاکہ اچھا کراس ایئر بیلاؤنس ہو اور جانوروں پر کوئی اضافی اسٹریس نہ پڑے۔
چھوٹی اونچائی والی شید میں بجلی کا خرچ زیادہ ہوتا ہے اور قدرتی ہوا کا گزر محدود ہوتا ہے۔
• شید کے سائز کا حساب:
مثال کے طور پر، اگر آپ کا شید 100 فٹ لمبا اور 100 فٹ چوڑا ہو تو اس میں تقریباً 50 بالغ جانور رکھے جا سکتے ہیں۔
اپنی پلاننگ ایسے کریں کہ جتنے جانور رکھنے ہیں اتنا مناسب رقبہ مہیا ہو۔
• انرجی بچت:
بجلی کے اخراجات کم کرنے کے لیے سولر پینلز کا استعمال کریں تاکہ قدرتی وینٹیلیشن اور الیکٹرک خرچ دونوں صحیح رہیں۔



2. جانور کی خریداری کا طریقہ:

(الف) صحیح اور ٹرسٹڈ فارمز سے جانور خریدیں:
• کلنگ والے جانور (جن میں بیماری یا غیر معیاری خصوصیات موجود ہوں) کو خریدنے سے گریز کریں۔
• ہمیشہ ایسے جانور خریدیں جن کی صحت، ریپروڈکشن ہسٹری اور پریمیم pedigree card موجود ہو۔

(ب) جانور خریدنے کے مختلف آپشنز:
1. پریگننٹ ہیفرز (Pregnant Heifers):
• ہمیشہ ایسے پریگننٹ ہیفرز خریدیں جن پر Sexed Semen لگا ہوا ہو۔
• اس سے آپ کو یہ فائدہ ہوتا ہے کہ جانور خریدنے کے ساتھ امید ہے کہ بچڑی (Female Calf) پیدا ہوگی۔
• پاکستان مارکیٹ میں ان کی قیمت تقریباً 8 لاکھ سے 9.5 لاکھ تک ہوتی ہے، اور یہ آپ کے فارم کے لیے طویل مدتی سرمایہ کاری ثابت ہوتے ہیں۔
2. ملکنگ + پریگننٹ جانور (Milking + Pregnant Animals):
• اگر آپ کے پاس کم سرمایہ ہے تو ایسے جانور خریدیں جن میں ملکنگ کے ساتھ ساتھ پریگننسی کا عمل بھی مکمل ہو۔
• ایسے جانور نہ صرف روزانہ کی آمدنی فراہم کرتے ہیں بلکہ نسل میں بہتری کا بھی باعث بنتے ہیں۔
• مارکیٹ میں یہ جانور صحت مند اور بااعتماد سمجھے جاتے ہیں، اور ان میں کوئی ریپروڈکٹیو مسئلہ نہیں ہوتا۔
3. نان-پریگننٹ ہیفرز یا فیمیل کیلفس (Non-Pregnant Heifers/Female Calves):
• کم سرمایہ والے فارمرز اپنے ہی جانوروں کو خود پریگننٹ کر کے بہتر نتائج حاصل کر سکتے ہیں۔
• اس آپشن سے آپ کم قیمت میں زیادہ جانور حاصل کر سکتے ہیں اور تجربہ بھی حاصل کر سکتے ہیں کہ جانوروں کو کس طرح سے reproductive process صحیح طریقے سے منظم کرنا ہے۔



3. فارمرز کی درجہ بندی اور انتخاب کے اصول:

پاکستان میں عمومی طور پر تین طرح کے فارمرز دیکھنے کو ملتے ہیں:
1. پہلا گروپ – تجربہ کار اور کمرشل فارمرز:
• جو پہلے ہی کامیابی کے ساتھ ڈیری بزنس چلا رہے ہیں۔
• ان کے پاس سرمایہ اور تجربہ دونوں موجود ہوتے ہیں اور وہ اپنے جانوروں کی تعداد میں باقاعدہ اضافہ کرتے ہیں۔
2. دوسرا گروپ – درمیانی سرمایہ کے فارمرز:
• جن کے پاس کافی سرمایہ نہیں لیکن وہ بہتری کے لیے سیکھنے کی کوشش میں ہیں۔
• انہیں شید کے معیار اور بجلی کے اخراجات کو دیکھتے ہوئے، صحیح جانور خریدنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
3. تیسرا گروپ – محدود سرمایہ والے فارمرز:
• جو کم پیسے سے ڈیری بزنس شروع کرنا چاہتے ہیں۔
• ان کے لیے نان-پریگننٹ ہیفرز یا فیمیل کیلفس بہترین آپشن ہیں جنہیں بعد میں خود Sexed Semen سے پریگننٹ کرکے اپنی نسل مضبوط کر سکتے ہیں۔



4. کلنگ کے معیار اور پہچان:

کلنگ یعنی ان جانوروں کا انتخاب جو اپنی خصوصیات کی بنا پر فارمرز کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں، اس کو سمجھنا بہت ضروری ہے:
• ویژیول کلنگ (Visible Culling):
وہ جانور جن کی ظاہری حالت خراب ہو جیسے:
• تھن کی خراب ساخت
• لنگڑاہٹ یا ٹانگوں کی کمزوری
• مستائٹس یا دیگر واضح بیماریاں
• پیدائشی جسمانی نقائص
• ہیڈن کلنگ (Hidden Culling):
وہ جانور جو بظاہر تو صحت مند دکھائی دیتے ہیں مگر اندرونی مسائل رکھتے ہیں جیسے:
• 300 دن سے زائد دودھ دینے کے باوجود حاملہ نہ ہونے کی صورت
• اووری یا reproductive نظام کی خامیاں
• خاندانی تاریخ میں مستائٹس کا رجحان
• جگر یا دیگر انٹرنل مسائل جو وقت کے ساتھ ظاہر ہو سکتے ہیں

کیپٹن ڈیری فارم ہمیشہ ایسے جانور فراہم کرتا ہے جن کی مکمل جانچ پڑتال ہوئی ہو، تاکہ آپ کو کوئی ایسا جانور نہ ملے جس کی اسٹری میں کوئی مسئلہ ہو۔ ہماری ترجیح ہمیشہ ایسے animal stock پر ہوتی ہے جو صحت مند، reproductive اور genetically مضبوط ہوں۔



5. نتیجہ اور مشورہ:
• سیدھے فارمر:
اگر آپ کاروبار کو فوراً شروع کرنا چاہتے ہیں اور بڑے سرمایہ کار ہیں تو پریگننٹ ہیفرز لینا بہتر ہے، تاکہ ایک جانور کے ساتھ ہمیشہ ایک female calf بھی ملے، اور آپ کا بزنس لمبے عرصے میں فروغ پائے۔
• اوسط فارمر:
جو ملکنگ + پریگننٹ جانور خریدنا چاہتے ہیں، کیونکہ یہ نہ صرف روزانہ کی آمدنی کا ذریعہ بنتے ہیں بلکہ نسل کی بہتری میں بھی معاون ہوتے ہیں۔
• کم سرمایہ والے فارمر:
بہترین آپشن نان-پریگننٹ ہیفرز یا فیمیل کیلفس ہے جنہیں آپ خود Sexed Semen سے پریگننٹ کرکے اپنی نسل مضبوط کر سکتے ہیں۔

یاد رکھیں:
صحیح شید، ٹرسٹڈ سپلائر اور کامل جانوروں کا انتخاب ہی ڈیری بزنس کی کامیابی کی کلید ہیں۔

What is a healthy goat
10/04/2025

What is a healthy goat

مرغیوں میں دائمی سانس کی بیماریوں (سی آر ڈی)، ای کولائی ،مائکوپلازمہ، متعدی کوریزا، سالمونیلا، اسٹیفیلوکوکی، اور ٹائیفائ...
08/04/2025

مرغیوں میں دائمی سانس کی بیماریوں (سی آر ڈی)، ای کولائی ،مائکوپلازمہ، متعدی کوریزا، سالمونیلا، اسٹیفیلوکوکی، اور ٹائیفائیڈ کے خلاف موثر ترین دوا ہے

مرغیوں کو آنتوں اور سوزش کے لیے بہترین دوا ہے
مرغیوں کی سانس کی بیماری اور بلغم کو ختم کرنے کے لیے بھی مفید ہے

خوراک:
پولٹری: 1 ملی لیٹر فی 2 لیٹر پینے کے پانی میں 3 سے 5 دن تک۔


استعمال سے پہلے اچھی طرح ہلائیں۔
دوا کو 30 ° C سے نیچے اسٹور کریں۔
بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔
براہ راست سورج کی روشنی، گرمی اور نمی سے بچائیں۔
پیکنگ سائز:
100 ملی لیٹر

پیکنگ پر موجود حفاظتی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔

یہ دوائی آپ کو اپنے علاقہ کے ویٹرنری سٹور سے با آسانی دستیاب ہو جائے گی

پرندوں کے بارے معلومات، ادویات کے بارے علم اور استمعال کے بارے معلومات ،فارمنگ کے متعلق نئی سے نئی معلومات کے حصول کے لئے پیج سے وابستہ رہیں اور سیکھنے کا عمل جاری رکھیں شکریہ

 # # # بروائلر مرغی کی خوراک اور کھلانے کے مکمل تفصیلات**بروائلر مرغی کی خوراک اور کھلانے کے مکمل تفصیلات:**بروائلر مرغی...
07/04/2025

# # # بروائلر مرغی کی خوراک اور کھلانے کے مکمل تفصیلات

**بروائلر مرغی کی خوراک اور کھلانے کے مکمل تفصیلات:**

بروائلر مرغیوں کی پرورش کے لیے انہیں مختلف مراحل میں مخصوص خوراک فراہم کی جاتی ہے تاکہ وہ تیزی سے وزن بڑھا سکیں اور صحت مند رہیں۔ ان کی خوراک میں پروٹین، وٹامنز، معدنیات، اور توانائی کی مناسب مقدار شامل ہونی چاہیے۔ خوراک کو عموماً تین مراحل میں تقسیم کیا جاتا ہے:

1. **پری سٹارٹر فیڈ (Pre-Starter Feed):**
- یہ خوراک چوزوں کو زندگی کے پہلے ہفتے میں دی جاتی ہے۔ اس میں 20-24 فیصد پروٹین ہوتا ہے اور زیادہ توانائی فراہم کرتی ہے تاکہ چوزے تیزی سے بڑھ سکیں۔
- ضروری اجزاء: مکئی، سویا بین میل، فش میل، اور وٹامنز اور معدنیات۔

2. **سٹارٹر فیڈ (Starter Feed):**
- یہ خوراک چوزوں کو دوسرے سے تیسرے ہفتے تک دی جاتی ہے۔ اس میں پروٹین کی مقدار 20-22 فیصد ہوتی ہے اور یہ وزن میں تیزی سے اضافے کے لیے دی جاتی ہے۔
- ضروری اجزاء: مکئی، سویا بین میل، فش میل، چکن فیٹ، اور وٹامنز اور معدنیات۔

3. **فینشر فیڈ (Finisher Feed):**
- یہ خوراک چوتھے ہفتے سے لے کر کٹائی تک دی جاتی ہے۔ اس میں پروٹین کی مقدار 18-20 فیصد ہوتی ہے اور وزن کو بڑھانے کے لیے زیادہ توانائی فراہم کرتی ہے۔
- ضروری اجزاء: مکئی، سویا بین میل، فیٹ، اور وٹامنز اور معدنیات۔

# # # **بروائلر مرغیوں کو کھلانے کے اہم نکات:**

- **پانی:** صاف اور تازہ پانی کی مسلسل فراہمی ضروری ہے، خاص طور پر گرم موسم میں۔
- **غذائی معیار:** فیڈ کا معیار بہترین ہونا چاہیے اور اسے تازہ رکھنا چاہیے۔
- **ماحول کا درجہ حرارت:** مناسب درجہ حرارت (28-32 ڈگری سینٹی گریڈ) اور ہوا کی گردش کی ضرورت ہوتی ہے۔
- **فیڈنگ کا شیڈول:** خوراک کو وقت پر اور روزانہ کی بنیاد پر دیا جانا چاہیے۔
- **لائٹ مینجمنٹ:** مناسب روشنی کا انتظام مرغیوں کی خوراک کی کھپت کو بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔

# # # **اضافی تجاویز:**

- مرغیوں کی صحت کی نگرانی کریں اور ان میں کسی بھی قسم کی بیماری کی علامات پر فوری توجہ دیں۔
- فیڈ کی لاگت اور معیار پر نظر رکھیں تاکہ فائدہ زیادہ سے زیادہ ہو۔

یہ ہدایات بروائلر مرغیوں کی بہتر نشوونما کے لیے ہیں اور ان پر عمل کر کے آپ زیادہ منافع حاصل کر سکتے ہیں۔

vaccination schedule
06/04/2025

vaccination schedule

‏ڈیری مینیجمنٹ:-جانوروں کی سونے سے پہلے تیاری کی اہمیت۔لوگ اکثر سوال کرتے ہیں کہ جانور سونے والا ہے کیاکھلائیں کہ اگلے س...
13/01/2025

‏ڈیری مینیجمنٹ:-

جانوروں کی سونے سے پہلے تیاری کی اہمیت۔

لوگ اکثر سوال کرتے ہیں کہ جانور سونے والا ہے کیاکھلائیں کہ اگلے سوئے میں دودھ زیادہ دے۔ میں تو اس بات پر اللہ کا شکر گزار ہوں کے کم ازکم لوگوں میں اتنی سمجھ تو پیدا ہوگئی ہے کہ یہ سوال آنا شروع ہوگیا ہے ورنہ نارمل روٹین میں تو جیسے ہی جانور خشک ہوتا ہے اس کے ساتھ سوتیلے بچوں جیسا سلوک شروع کر دیا جاتا ہے کبھی صرف توڑی اور کبھی باقی جانوروں کا بچا کھچا کھانا ڈال کر فرض پورا ہو جاتا ہے اور پھر جب جانور کی ڈلیوری ہوجاتی ہے تو سب سے زیادہ سوال کیا جاتا ہے دودھ کیسے بڑھائیں۔
دودھ والے جانوروں کی ڈرائی پیریڈ مینیجمنٹ ہی ڈیری فارم کی کامیابی اور پورے سوئے کی دودھ کی پیداوار پر مثبت یا منفی انداز میں اثر پزیر ہوتی ہے۔ اس دورانیہ میں کھلائی جانے والی خوراک درحقیقت فارمر کی وہ انویسٹمنٹ ہے جو کئی گنا منافع کی صورت میں جانور کی ڈلیوری کے بعد واپس مل جاتی ہے۔

سونے سے پہلےجانوروں کی تیاری:-

جانوروں کی تیاری کے چند چیدہ چیدہ نکات میں خشک ہونے کے فوری بعد چاروں تھنوں میں اینٹی بائیٹک ٹیوبز جیسا کی ٹیٹرا ڈیلٹا، مسٹی جیٹ یا البا ڈرائی پلس ٹیوبز چڑھائیں تاکہ آنے والے سوئے کیلیے جانوروں کے تھن محفوظ ہوجائیں اور سونے سے پہلے یا فوری بعد سوجن، خون، سختی، تھن بند ہوجانا یا ساڑو کا امکان ختم ہوجائے۔

خوراک:-
جانوروں کو سونے کی تاریخ سے 50 سے 60 دن پہلے لازمی خشک کر لیں اور پھر آہستہ آہستہ اچھا دودھ والا ونڈا شروع کریں جسکی مقدار شروع میں ایک کلو اور اس کے بعد بتدریج بڑھاتے ہو ئے 3،4 کلو تک بڑھا دیں اس ونڈے کے ساتھ روز ایک کلو مکئی کا دلیہ بھی کھلائیں۔ اور بائی پاس فیٹس 100 سے 150 گرام فی جانور بھی استعمال کرائیں۔ ہفتے میں دو دفعہ گڑ اور منرل مکسچر کا استعمال بھی کریں۔ جانور کو صاف اور تازہ پانی ہر وقت فراہم رکھیں۔ سونے سے 20،25 دن پہلے "کے ایم فیڈ KM Feed" بھی روز ڈالنا شروع کریں ( یہ ایک ہومیوپیتھک فیڈ ہے جسکا رزلٹ خاص طور پر پہلن جانوروں میں حوانہ کی بڑھوتری کیلیے بہت مفید ہے) سونے سے آٹھ دن پہلے ہر قسم کا منرل مکسچر وغیرہ بند کردیں۔ اس پوری خوراک کے ساتھ جانوروں کے ہاضمے کا خاص خیال رکھیں اور اندھا دھند انجیکشن وغیرہ لگانے اور ڈیورمنگ کرنے سے پرہیز کریں۔ خوراک کے ساتھ ہفتے میں ایک دو دفعہ میٹھا سوڈا بھی استعمال کریں۔۔

Address

Attock And Muzafarghar
Attock City
111

Telephone

+923475904516

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when online veterinary diagnosis treatment hospital Dr Qadeer dr sajjad posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share