Dr Jamil Hussain child-specialist

Dr Jamil Hussain child-specialist Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Dr Jamil Hussain child-specialist, Doctor, Bagh.

09/11/2025

آٹھ سو ملی میٹر پانی ( تین گلاس) ابالیں۔ اس میں دو مٹھی چاول (75 گرام) ،دال ایک مٹھی (50 گرام)، ایک ٹکڑا کدو( 75 گرام )، ایک چھوٹا پیاز (75 گرام)، 5 چمچ یعنی 25 گرام خوردنی تیل اس میں ڈالیں۔ جب پکنے کے قریب ہو تو ایک مٹھی کوئی بھی ہرے پتوں والی سبزی پالک وغیرہ تقریبا ایک مٹھی( 75 گرام) ڈال کے پکا لیں۔ ذائقے کے لیے لہسن ، ادرک اور نمک حسب ذائقہ ڈال سکتے ہیں۔ تیل کی جگہ مکھن یا دیسی گھی کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے
یہ غذا چھے ماہ سے دو سال کے بچے کے لیے ایک متوازن غذا ہے۔
جسمیں تمام ضروری وٹامن اور فولاد موجود ہے۔ وہ بچے جو غذائی کمی کا شکار ہیں انکو یہ ضرور دیں۔

28/10/2025

Rota virus gone RSV on
Treatment is same in pakistan
It's inj ceftriaxone..
■^Quakery.com..

08/08/2025
29/07/2025

I got over 10 reactions on one of my posts last week! Thanks everyone for your support! 🎉

کھا کے وہ نان روغنی تین تیل میں ڈوبی سبزی کے ساتھ بولا شوگر ہے مجھے پرہیز ہے  پکی چاول اور گوشت کی
27/07/2025

کھا کے وہ نان روغنی تین تیل میں ڈوبی سبزی کے ساتھ
بولا شوگر ہے مجھے پرہیز ہے پکی چاول اور گوشت کی

ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں معذور افراد کل آبادی کا تین فیصد سے بھی زیادہ ہے یہ تعداد تقریبا ایک کروڑ  سے بھی زیادہ ...
24/07/2025

ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں معذور افراد کل آبادی کا تین فیصد سے بھی زیادہ ہے یہ تعداد تقریبا ایک کروڑ سے بھی زیادہ ہے۔ حقیقی تعداد اس سے بھی دگنی ہو سکتی ہے۔ ان معذور افراد میں ایک بڑی تعداد معمر حضرات کی ہے۔ مگر ہر سال لاکھوں بچے معذوری لے کے پیدا ہوتے ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ ان میں سے اکثریت کو اس معذروی سے بچایا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے کوئی کھربوں روپے کی ضرورت نہیں بس تھوڑا سا شعور بیدار کر کے معذور بچوں کی تعداد میں کمی کی جا سکتی ہے۔
ایک مثال ڈنمارک کی دی جاسکتی ہے جہاں ہر سال 20 سے 30 بچے ڈاؤن سنڈ روم کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ جبکہ 99 % بچوں کا دوران حمل تشخیص کے بعد اسقاط کردیا جاتا ہے۔ یہ 20 بچے وہ ہوتے ہیں جن کی یا تو حمل کے دوران الٹرا ساونڈ سے تشخیص نہ ہو سکی یا جن کے والدین نے اسقاط سے انکار کر دیا۔جبکہ پاکستان میں ڈاؤن سنڈروم سے پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ کیونکہ یہاں نہ ہی دوران حمل جینیاتی تشخیص کا رواج ہے اور نہ ہی اس کے متعلق لوگوں میں آگاہی۔

بدقسمتی سے اکثریت میں پائے جانے والے پیدائشی اور موروثی نقائص کا سائنسی علاج اب تک دریافت نہیں ہو سکا ہے۔ اور نہ ہی مستقبل قریب میں اسکی کوئی امید ہے۔ لیکن خوش قسمتی سے اکثر پیدائشی معذوری کا دوران حمل ابتدائی عرصے میں ہی پتا چلانا ممکن ہے ۔ 18 اور 22 ہفتے کے دوران ایک الٹرا ساونڈ ٹیسٹ جسکو anomaly scan کہتے ہیں ہر خاتون کا کروانا ضروری ہے۔ یہ ٹیسٹ کوئی ماہر ریڈیالوجسٹ ہی کر سکتا ہے۔ جس میں سر ، منہ ، چھاتی ، پیٹ اور دیگر اعضاء کے نقائص کا بڑی حد تک پتا چلایا جا سکتا ہے۔ اس طرح جینیاتی ٹیسٹ CVS کے ذریعے تھیلاسیمیا اور بے شمار دوسری بیماریوں کا حمل کے بہت ہی شروع میں پتا چلایا جا سکتا ہے۔ خاص طور پہ وہ خاندان جن میں کزن میرج اور جینیاتی نقص عام ہیں انکو یہ ٹیسٹ ضرور کروانے چاہیں۔
آج کل جدید ٹیکنالوجی کے دور میں بچے کے پیدا ہو نے کے بعد پتا چلے کہ اسکے سر میں پانی ہے۔اسکے حرام مغز میں سوراخ ہے۔ اسکے اعضاء کی مکمل نشوونما نہیں ہوئی ۔ اسکو ڈاؤن سنڈروم اور یا کوئی اور سنڈروم ہے۔ اسکو تھیلاسیمیا ہے۔ تو اس سے بڑی بد قسمتی اس خاندان یا اس بچے کے لیے کیا ہو گی۔
کیونکہ یہاں سے والدین اور بچے کے لیے آزمائش کا وقت شروع ہوتا ہے۔ اور جس کرب سے والدین گزرتے ہیں انہیں ہی خبر ہے۔
کیونکہ ہمارے جیسے تیسری دنیا کے پسماندہ ترین ملک میں ایسے بچوں کی نگہداشت ریاست کے بجائے ماں باپ کو خود کرنی پڑتی ہے۔
اگر ٹیسٹ کروا کے حمل کے ابتدا ہی میں اس مسئلے کا حل نکال لیا جائے تو والدین اور بچہ مستقل میں آنے والی شدید ترین آزمائش سے بچ سکتے ہیں۔

Address

Bagh

Telephone

+923055520351

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr Jamil Hussain child-specialist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category