Chughtai Lab South Punjab

Chughtai Lab South Punjab Our vision is to build the leading healthcare delivery platform for patients across Pakistan. Mission.

Chughtai Lab's mission is to deliver accurate results, on time..

زرشک شیریں کا تعارف🌹عربی نام انبرباریس فارسی زبان میں زرشک۔کالی کشمش * ایک خاردار درخت کشمل چترا کا پھل ہے۔ اس کے تنے کی...
12/02/2025

زرشک شیریں کا تعارف🌹
عربی نام انبرباریس فارسی زبان میں زرشک۔
کالی کشمش
* ایک خاردار درخت کشمل چترا کا پھل ہے۔ اس کے تنے کی لکڑی کو دارہلد اور اس کے عصارہ کو رسوت کہتے ہیں۔
* رنگ اودا و سرخ۔ * ذائقہ چاشنی دار کھٹا میٹھا۔
* مزاج سرد خشک۔
* مقدار خوراک 3 ماشہ تا 5 ماشہ۔
#افعال و استعمال
* صفرا کی تیزی کو توڑتی ہے اور پیاس کو تسکین دیتی ہے۔
* معدہ اور جگر کی گرمی کو دور کرتی ہے۔
* صفراوی دستوں کو بند کرتی ہے۔
* خفقان حار اور ضعف اشتہا یعنی بھوک نہ لگنا میں مفید ہے۔
* یہ قدرت کا ایک انوکھا میوہ ھے.

جو کہ گیارہ ہزار سے ستر ہزار کی فٹ بلندی پر سرسبز پہاڑی علاقوں میں ایک جھاڑی نما پودہ ھوتا ھے جسے پہاڑی لوگ چن چن کر بیچتے ہیں اس طرح چلتے چلاتے بازاروں سے ہر پنساری سٹور سے عام سستے داموں مل جاتا ھے
آپ نے عقابی نگاہیں جیسی تیز نظر یعنی ایسی تیز نگاہیں جو میلوں سے باریک چیز دیکھ لیتی ھے.حیران ھوں گے کہ عقاب کی خوراک یہی کالے دانے یعنی جنہیں میں کالی کشمش کہوں گا. عقاب ان دانوں کو کھا کر ایسا طاقتور ھوتا ھے وہ پل بھر میں زمین پر چلنے والے سانپ کو بھی جھپٹ لیتا ھے.

اس کے فوائد

* صبح شام ایک ایک چمچ نیم گرم دودھ سے چبا چبا کر کھانے سے نظر کی قوت تیز ھو جاۓ گی اور عینک کی عادت چھوٹ جاۓ گی
*دماغی کمزوری کے بہت مفید ھے یاداشت بڑھاتا ھے
*جسمانی کمزوری کے لیے بے حد مفید ھے
وقت سے پہلے بڑھاپا نہیں ھونے دیتا
*سر درد کی تکلیف کے لیے بے حد مفید ھے
*وقت سے پہلے سفید بال نہیں ہوتے
*چہرے پر جھریاں بڑھتی جارہی ھوں تو اس کے لیے مفید ھے
*ہیپاٹائٹس A B C ھو جگر سکڑتا ھو یا جگر کا کینسر ھو ایسے مریضوں کے کیلے بے حد مفید ھے

*عرق گلاب کا ایک چھوٹا چاۓ کا کپ لیکر اس میں دو بڑے چمچ زرشک کے رات کو بھگو دیں.
صبح زرشک کھا کر خوب چبا چبا کر کھائیں اوپر سے ہلکا ہلکا گھونٹ عرق گلاب کا پی لیں اس سے حسن ، جوانی ،نکھار ، شادمانی،دماغ ، دل ،پٹھے اعصاب، جسمانی قوتیں اور کھوئی ھوئی طاقتوں کے حصول کیلے اس سے بڑھ کر کوئی چیز شاید آپ کو نہ ملے
* گوشت میں درد، ہڈیوں میں درد، جوڑوں میں درد، پنڈلیوں میں درد ھو تو ہر کھانے کے بعد دو چمچ زرشک شیریں نیم گرم دودھ سے استعمال کریں- انشاءاللہ بہت جلد آرام آ جائے گا -

🔷دل کی گھبراہٹ سے نجات
بادام کی گری 11 عدد، الائچی سبز 7 دانے، زرشک شیریں ایک تولہ، ان سب کو رگڑ کر اور چینی ملا کر چٹنی سی بنا لیں اور روزآنہ کھائیں، گھبراہٹ سے نجات مل جائے گی۔

🏋️سدا جوانی
زرشک شیریں یعنی کالی کشمش پانچ دانے رات کو عرق گلاب میں بھگو دیں اور صبح نہارمنہ اس کو کھا کر اوپر عرق گلاب پئیں۔ جوانی کبھی بھی آپ سے منہ نہیں موڑے گی انشاءاللہ۔

زرشک شیریں
( کا لی کشمش)

☀️یہ زرشک شیریں دماغی تقویت، نظر کی قوت، عینک کے توڑ کیلئے قدرت کا ایک انوکھا طبی راز ہے۔ دائمی سر درد کے مریض یا جن کے چہرے پر جھریاں بڑھتی چلی جارہی ہوں ان کیلئے بہت مفید ہے۔ قبض، قبل ازوقت بڑھاپا‘
جسم کی تھکن‘ طبیعت کی تھکن ،
ہیپاٹائٹس کا پرانے سے پرانا مریض، ضعف جگر، جگر کی کوئی تکلیف‘ یرقان کالا ہو یا پیلا‘ جگر کا سکڑنا سروسس ہو یا جگر کا کینسر بتایا گیا ہو‘ ان سب کیلئے انوکھا تریاق ہے۔
صبح نہار منہ اور عصر کے بعد کھانے کا ایک چمچ زرشک شیریں نیم گر م دود ھ کے بڑے گلاس کے ساتھ خوب چبا چباکر کھائیں۔

گرمی کے موسم میں اس کا ایک انوکھا مزہ ہے۔

❤️عرق گلاب ایک چھوٹا چائے کا کپ لیکر اس میں دو بڑے چمچ زرشک شیریں کے رات کو بھگو دیں۔
صبح نہار منہ زرشک شیریں خوب چبا چبا کر کھائیں اور اوپر سے ہلکا ہلکا گھونٹ عرق گلاب کا پی لیں۔
فوائد حسن‘ جوانی‘ نکھار‘ شادمانی‘دماغ‘ دل‘ پٹھے اعصاب مضبوط ‘ جسمانی قوتیں اور کھوئی ہوئی طاقتوں کے حصول کیلئے اس سے بڑھ کر کوئی چیز شاید آپکو نہ ملے۔

گل بنفشہ کی چائےچائے سے جان چھڑائیں اور چائے کا مزا بھی لیجئے☕کھولتے ہوئے پانی کو آگ سے اتار کر چائے دانی میں ڈالیں جس م...
11/02/2025

گل بنفشہ کی چائے
چائے سے جان چھڑائیں اور چائے کا مزا بھی لیجئے☕

کھولتے ہوئے پانی کو آگ سے اتار کر چائے دانی میں ڈالیں جس میں 2-3 ماشہ فی کپ کے حساب سے گل بنفشہ پہلے سے ڈال رکھا ہو۔ پانچ منٹ تک دم دے کر اسے چھان لیں اور اس میں حسب مرضی چینی اور گرم دودھ شامل کر کے پئیں۔
بلا دودھ بطور قہوہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ گل بنفشہ کو جوش دینے سے اس کے فوائد میں کمی آ جاتی ہے۔ اس لیے مندرجہ بالا طریقہ پر ہی تیار کرنا چاہیے۔ اس میں ذائقہ، خوشبو اور دل لبھانے والی رنگت، ہر چیز موجود ہے۔
بنا بریں دل اور دماغ کو فرحت بخشتی ہے۔ بھوک لگاتی ہے۔ قبض کشا ہے۔ نزلہ زکام، کھانسی، دمہ، ورم حلق، منہ اور زبان کے پکنے، خناق، پیشاب کی بندش، نیند کی کمی، نظر کی کمزوری اور ضعف دماغ وغیرہ کے لیے بہت اچھی دوا ہے۔

اس کے کچھ مدت کے استعمال سے چائے کی عادت بھی چھوڑی جا سکتی ہے۔
اکثر لوگ موسم کی تبدیلی کی وجہ سے جاتے ہی نزلے کی لپیٹ میں آ جاتے ہیں۔ تو تازہ تازہ، اُودے اُودے پھول بنفشہ منگوا کر ان کا قہوہ تیار کریں اور اس کی ایک پیالی پئیں۔
یقین جانیئے رات کو یہ خوش ذائقہ چائے پی کر لیٹ جائیں صبح بالکل تندرست ہوں گے۔ ۔
اس کے بعد مزید تجربات ہوئے۔ گل بنفشہ میں برابر وزن گندم ملا کر بطور چائے استعمال کریں تو پرانے نزلہ و زکام کے لیے تیر بہدف علاج ثابت ہوتا ہے۔۔

شوگر کے مریضوں کے لیے بہترین خوراک، دن بھر کیا کھائیںتحریر: ہربل ڈاکٹر زبیر،  مطب حکمت کدہ لاہور ذیابیطس کے مریضوں کو ای...
11/02/2025

شوگر کے مریضوں کے لیے بہترین خوراک، دن بھر کیا کھائیں
تحریر: ہربل ڈاکٹر زبیر، مطب حکمت کدہ لاہور

ذیابیطس کے مریضوں کو ایسی خوراک استعمال کرنی چاہیے جو بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھے، انسولین کی حساسیت کو بہتر بنائے اور قوت مدافعت کو مضبوط کرے۔ درج ذیل خوراک ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہترین ثابت ہو سکتی ہے۔

1️⃣ ناشتے کے لیے بہترین غذائیں

✅ دلیہ (Oats) – فائبر سے بھرپور، آہستہ ہضم ہونے والا، بلڈ شوگر کو تیزی سے نہیں بڑھنے دیتا۔
✅ ابلا ہوا انڈہ یا آملیٹ – پروٹین سے بھرپور، انسولین کی حساسیت میں بہتری لاتا ہے۔
✅ چیا سیڈز یا السی کے بیج (Flaxseeds) – بلڈ شوگر کو کم کرنے اور کولیسٹرول کنٹرول کرنے میں مددگار۔
✅ سبزیوں کا پراٹھا (کم گھی کے ساتھ) – میتھی، پالک، بند گوبھی والا پراٹھا بہتر انتخاب ہو سکتا ہے۔
✅ دہی (بغیر چینی کے) – معدے کے لیے مفید اور بلڈ شوگر متوازن رکھنے میں مددگار۔

2️⃣ دوپہر کے کھانے کے لیے بہترین غذائیں
✅ دالیں اور چنے – پروٹین اور فائبر سے بھرپور، ہاضمے کے لیے مفید اور شوگر کے لیے بہترین۔
✅ سبزیاں (ساگ، پالک، گوبھی، ٹنڈے، بھنڈی، توری، کریلا) – خون میں شوگر کے لیول کو کم کرنے میں مددگار۔
✅ چپاتی (جَو، باجرہ، یا چکی کا آٹا) – سفید آٹے کی روٹی سے گریز کریں اور کم گندم، زیادہ ریشے دار آٹے کی روٹی کھائیں۔
✅ چکن یا مچھلی (گرل یا بھونی ہوئی) – پروٹین فراہم کرتا ہے اور انسولین کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔
✅ سلاد (کھیرا، ٹماٹر، گاجر، مولی، ہری پتیاں) – شوگر لیول کو متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

3️⃣ رات کے کھانے کے لیے بہترین غذائیں
✅ سبزیوں کا سوپ – ہلکی اور صحت بخش خوراک، جس سے شوگر متوازن رہتی ہے۔
✅ دال یا چکن کا شوربہ – رات کے وقت ہلکی اور زود ہضم خوراک کے لیے بہترین۔یہ ٹپس اور ہدایات حکیم زبیر، مطب حکمت کدہ لاہور نے عوام الناس کے بہترین مفاد میں ترتیب دے کر شائع کی ہیں، ہر مرض کی شافی علاج، المشہور لاہور کا خالص ادویات والا سستا دواخانہ
✅ براؤن رائس یا کوٹیج چیز (پنیر) – ہلکی مقدار میں براؤن چاول لے سکتے ہیں یا کم چکنائی والا پنیر کھا سکتے ہیں۔
✅ خشک میوہ جات (بادام، اخروٹ، السی کے بیج) – سونے سے پہلے ہلکی مقدار میں لینے سے شوگر کنٹرول میں رہتی ہے۔

4️⃣ شوگر کے مریضوں کے لیے بہترین پھل
یہ پھل اعتدال میں کھائیں:
✔ جامن – قدرتی طور پر بلڈ شوگر کم کرنے میں مددگار۔
✔ امرود – فائبر سے بھرپور، بلڈ شوگر کنٹرول میں رکھتا ہے۔
✔ سیب – قدرتی شوگر ہونے کے باوجود انسولین کے توازن میں مدد دیتا ہے۔
✔ ناشپاتی – کم گلائیسیمک انڈیکس والا پھل، شوگر کے مریضوں کے لیے اچھا انتخاب۔
✔ کینو، مالٹا، گریپ فروٹ – وٹامن C اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور۔
✔ بیریز (اسٹرابیری، بلیو بیری، بلیک بیری) – اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر سے بھرپور، شوگر کنٹرول میں رکھتی ہیں۔
❌ کن پھلوں سے پرہیز کریں؟
• کیلا (زیادہ مقدار میں)
• انگور (زیادہ مٹھاس کی وجہ سے)
• آم (زیادہ مقدار میں نہ کھائیں)
• خربوزہ اور تربوز (زیادہ شوگر والے پھل)

لبلبہ کی کارکردگی بہتر کرنے اور شوگر کو کنٹرول کرنے کے لئے مطب حکمت کدہ لاہور کی دوائے ذیابیطس منگوا کر ضرور استعمال کریں، تاکہ آپ صحتمند لائف گزار سکیں

5️⃣ شوگر کے مریضوں کے لیے بہترین مشروبات
✅ گرم پانی میں لیموں اور دار چینی – شوگر کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہترین۔
✅ میتھی کے پانی کا استعمال – رات بھر بھگو کر رکھا ہوا پانی صبح پینے سے بلڈ شوگر کم ہوتی ہے۔
✅ کریلے کا جوس – انسولین کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے اور شوگر کم کرتا ہے۔
✅ دہی کی لسی (بغیر چینی) – معدے کے لیے مفید اور شوگر کنٹرول میں رکھتی ہے۔
✅ سبز چائے – انسولین کے نظام کو بہتر بناتی ہے۔

❌ کن مشروبات سے پرہیز کریں؟
• چینی والی چائے اور کافی
• کولڈ ڈرنکس اور انرجی ڈرنکس
• پیک شدہ جوس اور شربت

6️⃣ شوگر کے مریضوں کے لیے چند اہم احتیاطی تدابیر
✔ چینی اور میٹھے کھانے سے مکمل پرہیز کریں۔
✔ میدہ، سفید چاول اور جنک فوڈ کم کریں۔
✔ روزانہ 30-40 منٹ چہل قدمی یا ہلکی ورزش کریں۔
✔ زیادہ پانی پئیں تاکہ بلڈ شوگر متوازن رہے۔
✔ کھانے کے بعد زیادہ دیر نہ بیٹھیں، ہلکی چہل قدمی کریں۔
✔ ڈاکٹر سے باقاعدگی سے بلڈ شوگر چیک کرواتے رہیں۔

نتیجہ:
ذیابیطس میں متوازن خوراک کھانے سے بلڈ شوگر کو قدرتی طور پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ شوگر کے مریض قدرتی اور فائبر سے بھرپور غذا کھائیں، چینی اور پروسیسڈ فوڈ سے پرہیز کریں اور ورزش کو معمول بنائیں تاکہ بیماری کو بہتر طریقے سے مینیج کیا جا سکے۔

مطب حکمت کدہ ✍️❤️

پوسٹ اچھی لگی ہو تو لائک اور شیئر کریں تاکہ سب فائدہ اٹھائیں، بیوٹی ٹپس، صحت سے متعلق معلومات اور نسخے پڑھنے کے لئے ہمارے پیج کو فالو ضرور کر لیں.❝

بیر   Jujube  Wild Healthy Fruitوہ پھل جس کا ذکر تین آسمانی کتابوں تورات، انجیل اور قرآن میں موجود ہے، اسے انگریزی میں J...
11/02/2025

بیر Jujube Wild Healthy Fruit
وہ پھل جس کا ذکر تین آسمانی کتابوں تورات، انجیل اور قرآن میں موجود ہے،
اسے انگریزی میں Jujube جوجوبی یا جوجوب دونوں پڑھ سکتے ہیں۔ لمبے والا بیر پہلی بار چین کے علاقے میں پیدا ہوا جبکہ گول والا ہندو پاک کے علاقے میں پلا بڑھا۔ اب تو تقریباً ساری دنیا میں ہی پھیل چکا ہے اور اس کا سب سے بڑا پیداواری ملک چین ہی ہے اس کے بعد بھارت کا نمبر آتا ہے۔لمبے پیوندی بیر کو کہا تو غریبوں کا سیب جاتا ہے کیونکہ کچی حالت میں یہ سیب کی طرح کھاتے وقت خستہ کرارا لگتا ہے لیکن اسکی غذائیت سیب سے بھی اعلیٰ ہے۔ امرود کی طرح یہ بھی ایسا پھل ہے جو پاکستانی سرزمین خصوصاً خشک کم پانی والے علاقوں میں بہترین اگ سکتا اور پھل دے سکتا ہے۔ یہ سالانہ اوسطاً آٹھ انچ والے بارشی علاقوں میں بھی زندہ رہ سکتا ہے اسے پانی کی زیادہ ضرورت نہیں پڑتی، اور یہ ہے بھی سخت جان جسے زیادہ کیڑے مار سپرے کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔ مویشی اسکی ٹہنیاں پتے بڑے شوق سے کھاتے ہیں اس لئیے جہاں جہاں مویشی پل رہے ہوں وہاں ایک بیری کا درخت بھی ہوجائے تو اسکی لمبی شاخوں کی کٹائی کے وقت مفت میں ان کو بھی چارہ مل جائے گا۔ اور آپ کو پھل بھی۔
ان تینوں نسلوں میں غذائیت تقریباً ایک جیسی ہے بس تھوڑا بہت میٹھا، پانی کا فرق ہے۔ بیر ایک ایسا پھل ہے جو یہاں بہت ہی زیادہ نظرانداز ہوتا ہے لیکن چین اور بھارت دونوں میں ہی یہ ٹاپ پھلوں میں سے ہے جن کا استعمال بہت زیادہ ہے۔ قدرتی طور پر اسکی کوئی چالیس نسلیں ہیں لیکن لیبارٹری کے کمالات سے سات سو کے قریب ورائیٹیاں بنالی گئی ہیں جن میں کھانے والی چند ایک ہی ہیں۔
اس میں لیموں اور مالٹے سے زیادہ وٹامن سی موجود ہے، جی ہاں! یہ امرود کے بعد دوسرا بڑا پھل ہے جس میں وٹامن سی پیک ہے، روزانہ کی جسمانی ضرورت کا تقریباً 83% وٹامن سے بیر کے اندر موجود ہے۔ وٹامن سی ہمارے مدافعتی نظام کے لئیے بہت ضروری ہے۔
اس میں اچھی خاصی مقدار میں پوٹاشئیم موجود ہے جو دل، پٹھوں اور نرو کی صحت و فنکشن کے لئیے بڑا اچھا ہے۔
بیر کے اندر خاص قسم کے اینٹی آکسیڈینٹس Flavonoid, polysacharrides, اور Triterpenic Acid ہوتے ہیں۔ یوں سمجھ لیں یہ ایک قسم کی دوائیاں ہیں جو بیر کے اندر موجود ہیں۔ یہ دل کی شریانیں کھولتے ہیں۔دل کو مضبوط کرتے ہیں اور سب سے بڑھ کر جسم میں موجود کینسر کےسیلز کو تباہ کرتے ہیں۔ یعنی بیر کے اندر قدرتی طور پر کینسر سے لڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔
بیر کے اندر مناسب مقدار میں پروٹین موجود ہے۔ وہی پروٹین جو آپ گوشت سے بھی حاصل کرتے ہیں۔ پروٹین جسم کی صحت کے لئیے بہت ضروری چیز ہے یہ پٹھے بناتا اور مضبوط کرتا ہے۔
بیر کے اندر فائیبر موجود ہے، وہی فائیبر جو آپ کو روٹی سے اور اسپغول کے چھلکے سے بھی حاصل ہوتا ہے۔ فائیبر پیٹ کے لئیے بہت ضروری شے ہے۔ یہ معدے کی بیماریوں مثلاً ہیضہ اور قبض وغیرہ کو درست کرتا ہے۔ جسم میں پیشاب کے اخراج کو (Stool Movement) بہتر کرتا ہے۔
بیر قدرتی نیند عطا کرنے والا اور مایوسی کو رفع کرنے والا پھل ہے۔ اس میں موجود Flavonoid اور Saponin کیمیکل نہ صرف انسانی دماغ کو سکون مہیا کرتے اور میٹھی نیند سلاتے ہیں بلکہ مایوسی Depression سے بھی نجات دلاتے ہیں۔ بہت سارے ایشیائی ممالک میں خشک بیروں کی چائے بھی بنا کر پی جاتی ہے۔ شاید یہ واحد چائے ہے جو پینے کے بعد آپ میٹھی نیند کے مزے لے سکتے ہیں۔
تاہم شوگر کے مریضوں اور حاملہ خواتین کو بیر کھانے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرلینا چاہئیے۔ بیر جب خشک ہوجائے تو کشمش ساوگی کی طرح اس پر جھریاں پڑ جاتی ہیں۔ اسی لئیے اسے چائینیز کھجور بھی بولتے ہیں۔ جوان بیر کی نسبت خشک بیر میں غذائیت تقریباً دوہری ہوجاتی ہے۔ اور انہیں کافی دیر تک کھانے کے لئیے محفوظ بھی کیا جاسکتا ہے۔ خشک بیروں کو عناب بھی کہا جاتا ہے اور بازار سے ان کا شربت بھی ملتا ہے۔
بیری کا شہد:
دنیا کے چند قیمتی اور نایاب شہد میں سے ایک شہد بیری کا ہے، اسکی خوشبو اور غذائیت باقی تمام شہد کی قسموں کو پیچھے چھوڑ دیتی ہے۔ شہد کی مکھیاں بیری کے پھولوں کی بنیادی Pollinators ہیں جو ان کا رس چوس کر خاص قسم کا بیری کا شہد بناتی ہیں ۔
اس شہد میں اوپر بتائے گئے تمام فوائد بہترین انداز میں موجود ہیں لیکن اس شہد کی ایک خاص بات اس میں موجود Aphrodisiac کیمیکل کا پایا جانا ہے۔ یہ وہ شے ہے جسکی ہر مرد کو ضرورت ہوتی ہے۔یہ جنسی مسائل کا بہترین حل ہے اور مرادنہ جنسی قوت فراہم کرتا ہے۔ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ یہ علاقہ بیری کے بہترین جنگلات اگا سکتا اور شہد کی بہترین فارمنگ کر سکتا ہے۔ اگر حکومت لوگوں کی اس معاملے میں بہترین تربیت کرے تو یہ ملک دنیا کو بیری کا شہد بیچ کر بہترین زرمبادلہ کما سکتا ہے۔ پاکستان میں بہت سارے مقامی باشندے اس مفید کاروبار میں پیش پیش ہیں
تاہم بیری کا درخت ایک invasive Species بھی ہے، مطلب یہ اپنے ہی درخت سے اپنے گرتے پھلوں بیجوں اور گرتی ٹہنیوں سے مذید درخت اگا لیتا ہے اور دوسرے درختوں کا گھر چھین لیتا ہے، اسلئیے اگر آپ اس کے اردگرد اس کے دوسرے ننھے پودے اگتے دیکھیں تو انہیں اکھاڑ پھینکیں۔
بیری کے پتوں سے ایک خاص قسم کا کیمیکل Ziziphin نکالا جاتا ہے ۔ یہ ایک Anti-Sweet ہے جو کسی چیز میں میٹھے کی مقدار کو کم کرنے کے لئیے استعمال ہوتا ہے۔ اگر آپ دو چمچ چینی والی چائے پیتے ہیں اور غلطی سے چار چمچ ڈال دیں تو اس کیمیکل کو استعمال کرکے دوبارہ دو چمچ والا ذائقہ حاصل کر سکتے ہیں .
بیری کے پتوں کے پانی سے مردے کو بھی نہلایا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یا تو اس کے جسم کو خوشبو میں محفوظ کرنا یا کیڑوں سے بچانا ہے۔ بیر کے پتے قدرتی طور پر بہت سارے کیڑے بھگاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بیر کو زیادہ کیڑے مار سپرے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
انتہائی بہترین پھل دینے والا، بہترین شہد مہیا کرنے والا
بیر، قدرت کا انمول تحفہ! فائبر، وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور، جو ہاضمے کو بہتر بنائے، مدافعتی نظام کو مضبوط کرے اور دل کی صحت کو برقرار رکھے۔ 🌿 صحت مند زندگی کے لیے بیر کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں! 💚

بیر ایک قدرتی، غذائیت سے بھرپور پھل ہے جو کئی طبی فوائد رکھتا ہے۔ اس میں موجود فائبر، وٹامنز، معدنیات اور فائٹو کیمیکلز نہ صرف نظام ہاضمہ کو بہتر بناتے ہیں بلکہ دل، مدافعتی نظام اور خون میں شوگر کی سطح پر بھی مثبت اثر ڈالتے ہیں۔ ذیل میں اس کے فوائد کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔

1. فائبر سے بھرپور: نظامِ ہاضمہ کے لیے مفید
بیر میں بڑی مقدار میں ڈائیٹری فائبر پایا جاتا ہے، جو ہاضمے کے عمل کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔

قبض کی روک تھام: فائبر آنتوں کی حرکت کو بہتر بناتا ہے اور قبض کی شکایت کو دور کرتا ہے۔
ہاضمے والے انزائمز کی کارکردگی: بیر میں موجود فائٹو کیمیکلز ہاضمے کے انزائمز کو فعال کرتے ہیں، جس سے کھانے کے اجزاء بہتر طور پر جذب ہوتے ہیں۔
گٹ ہیلتھ: فائبر گٹ میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا کی نشوونما میں مدد دیتا ہے، جو مجموعی صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔
2. وٹامن C اور آئرن: مدافعتی نظام کی مضبوطی
بیر وٹامن C اور آئرن سے بھرپور ہوتا ہے، جو جسم کی قدرتی مدافعتی طاقت کو بڑھاتے ہیں۔

اینٹی آکسیڈنٹس کی موجودگی: وٹامن C ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جسم میں فری ریڈیکلز کے مضر اثرات کو کم کرتا ہے۔
آئرن کی شمولیت: آئرن خون میں ہیموگلوبن کی پیداوار میں مدد دیتا ہے، جو آکسیجن کی ترسیل کے لیے ضروری ہے۔
وائرل اور بیکٹیریل انفیکشن سے بچاؤ: مدافعتی نظام کی مضبوطی جسم کو بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔
3. دل کی صحت پر مثبت اثرات
بیر میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس، فائبر اور پوٹاشیم دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔

کولیسٹرول کی سطح کو کنٹرول کرنا: فائبر LDL (خراب کولیسٹرول) کو کم کرتا ہے اور HDL (اچھے کولیسٹرول) کی سطح کو برقرار رکھتا ہے۔
بلڈ پریشر میں توازن: بیر میں پوٹاشیم موجود ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
دل کی شریانوں کی صحت: اینٹی آکسیڈنٹس فری ریڈیکلز سے بچاتے ہیں، جس سے شریانوں کی سختی کم ہوتی ہے اور خون کی روانی بہتر رہتی ہے۔
4. شوگر کے مریضوں کے لیے موزوں
بیر کا گلائیسیمک انڈیکس (GI) تقریباً 20 ہے، جو اسے شوگر کے مریضوں کے لیے ایک مثالی پھل بناتا ہے۔

خون میں شوگر کی سطح پر کم اثر: بیر میں موجود فائبر شوگر کو آہستہ آہستہ جذب ہونے دیتا ہے، جس سے گلوکوز لیول اچانک نہیں بڑھتا۔
انسولین کی حساسیت میں بہتری: اس میں پائے جانے والے فائٹو کیمیکلز انسولین کی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے محفوظ: کم GI ہونے کی وجہ سے یہ شوگر کے مریضوں کے لیے ایک محفوظ انتخاب ہے۔
5. وزن میں کمی کے لیے مفید
بیر ایک کم کیلوریز والا پھل ہے، جو وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

پیٹ کو دیر تک بھرا رکھتا ہے: فائبر زیادہ دیر تک پیٹ بھرا رکھتا ہے، جس سے اضافی کھانے کی خواہش کم ہو جاتی ہے۔
چربی کے ذخیرے کو کم کرنا: اس میں موجود قدرتی اجزاء جسم میں چربی کے میٹابولزم کو بہتر بناتے ہیں۔
ورزش کے بعد توانائی بحال کرتا ہے: بیر میں قدرتی کاربوہائیڈریٹس اور وٹامنز پائے جاتے ہیں، جو جسم کو متحرک رکھتے ہیں۔
نتیجہ
بیر ایک غذائیت سے بھرپور اور طبی فوائد سے لبریز پھل ہے۔ اس میں موجود فائبر، وٹامنز، معدنیات، اور اینٹی آکسیڈنٹس مجموعی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔ ہاضمے کی بہتری، دل کی صحت، مدافعتی نظام کی مضبوطی اور شوگر کنٹرول جیسے فوائد کی وجہ سے یہ ہر عمر کے افراد کے لیے ایک بہترین قدرتی غذا ہے۔

شوگر۔آرتھرائٹس_ہائی بلڈپریشر_موٹاپا*شوگر* کے عذاب سے مایوس لوگ روزانہ ایک چمچ میتھی دانہ ایک چھوٹے گلاس پانی میں بھگو دی...
11/02/2025

شوگر۔آرتھرائٹس_ہائی بلڈپریشر_موٹاپا

*شوگر* کے عذاب سے مایوس لوگ روزانہ ایک چمچ میتھی دانہ ایک چھوٹے گلاس پانی میں بھگو دیں صبح چھان کر پانی پی لیں اور بیج بھی کھا لیں ، صرف تین ماہ میں وہ شفا ملے گی جس کا آپ نے تصور بھی نہیں کیا ،

بالکل اسی ترکیب سے *جوڑوں کے درد*(آرتھرائٹس) میں مبتلا مریض استعمال کریں پھردیکھیں اس کا کمال کہ کیسے درد اور سوجن سےنجات ملتی ہے۔

*ہائی بلڈپریشر* والے مریض اسی ترکیب سے استعمال میں لائیں اور منہ زوربلڈ پریشر کو کنٹرول کریں۔

*موٹاپے* کے مریض جو مایوسی کی حد تک پریشان ہیں ، پلیز یہ سادہ اور آسان دوا کھايۓ اور اضافی چربی سے جان چھڑائیے
غریب مریضوں کیلۓ اس عظیم تحفے کے سوا میرے پاس کچھ نہیں ، یقین کا دامن تھامۓ اللہ پاک مسبب الاسباب ہے ، اس کی نعمتوں سے استفادہ فرمائے مایوسی گناہ ہے
اللہ پاک آپ سب کاحامئ وناصر ہو
*ترکیب دہرا رہا ہوں*
میتھی دانہ ۔ ایک چمچ
پانی ایک گلاس
روزانہ رات سوتے وقت ایک چمچ میتھی دانہ ایک گلاس پانی میں بھگو دیں ، اور صبح چھان کر اس کا پانی پی لیں اور بیج بھی کھا لیں
تین ماہ کا کورس ضروری ہے ،
تسلی سے دوا کھائیے اور شفا پائیے..

جب آپ روزانہ کدو کے بیج کھاتے ہیں تو آپ کے جسم کو کیا ہوتا ہے۔  کدو کے بیج، یہ نہ صرف مزیدار ہوتے ہیں بلکہ قیمتی غذائی ا...
09/02/2025

جب آپ روزانہ کدو کے بیج کھاتے ہیں تو آپ کے جسم کو کیا ہوتا ہے۔

کدو کے بیج، یہ نہ صرف مزیدار ہوتے ہیں بلکہ قیمتی غذائی اجزاء سے بھرے ہوتے ہیں، جو انہیں آپ کی روزمرہ کی خوراک میں ایک بہترین اضافہ بناتے ہیں۔ یہاں ایک تفصیلی نظر ہے کہ جب آپ کدو کے بیجوں کو اپنی کھانے کی عادات کا باقاعدہ حصہ بناتے ہیں تو آپ کے جسم پر کیا ہوتا ہے۔

کدو کے بیجوں کا غذائیت کا خاکہ:
کدو کے بیج غذائی اجزاء کا پاور ہاؤس ہیں جن میں میگنیشیم، مینگنیز، کاپر، پروٹین، زنک اور آئرن شامل ہیں۔ وہ وٹامن K، فاسفورس، اور صحت مند چکنائی کا ایک اچھا ذریعہ بھی ہیں۔ مزید برآں، ان میں کیروٹینائڈز اور وٹامن ای جیسے اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔

کدو کے بیجوں کے روزانہ استعمال کے فوائد:

دل کی صحت میں بہتری:
کدو کے بیج اومیگا 3 اور اومیگا 6 فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹس اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں، جو بلڈ پریشر کو کم کرکے اور اچھے کولیسٹرول کو بڑھا کر آپ کے دل کو صحت مند رکھنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
وٹامنز اور سپلیمنٹس خریدیں۔

بہتر مثانے اور پروسٹیٹ کی صحت:
مطالعات نے تجویز کیا ہے کہ کدو کے بیج سومی پروسٹیٹک ہائپرپالسیا (بی پی ایچ) کی علامات کو دور کرنے میں مدد کرسکتے ہیں، ایک ایسی حالت جس میں پروسٹیٹ غدود بڑھ جاتا ہے، جس سے پیشاب میں مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ مزید برآں، وہ مثانے کے کام کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتے ہیں۔

بہتر نیند:
کدو کے بیج ٹرپٹوفن کا قدرتی ذریعہ ہیں، ایک امینو ایسڈ جو نیند کو فروغ دینے میں مدد کر سکتا ہے۔ سونے سے چند گھنٹے قبل ان کا استعمال نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے، ان میں میگنیشیم کی مقدار کی بدولت جو بہتر نیند کو فروغ دینے کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔
وٹامنز اور سپلیمنٹس خریدیں۔

بہتر بلڈ شوگر لیول:
کچھ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کدو کے بیجوں میں موجود غذائی اجزاء، جیسے میگنیشیم، خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، جو ذیابیطس کے شکار لوگوں کے لیے خاص طور پر فائدہ مند ہے۔

وزن کا انتظام:
فائبر اور پروٹین کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے کدو کے بیج آپ کو مکمل محسوس کرنے اور مجموعی کیلوری کی مقدار کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، جو وزن کے انتظام میں مددگار ہے۔

سوزش کے فوائد:
کدو کے بیجوں میں اعلیٰ اینٹی آکسیڈنٹ مواد سوزش کو کم کر سکتا ہے اور آپ کے خلیوں کو نقصان دہ فری ریڈیکلز سے بچا سکتا ہے۔ یہ دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں اہم ہے۔

ہڈیوں کی صحت:
میگنیشیم ہڈیوں کی تشکیل کے لیے ضروری ہے اور کدو کے بیج اس معدنیات کے بہترین قدرتی ذرائع میں سے ایک ہیں۔ باقاعدگی سے استعمال ہڈیوں کی کثافت کو برقرار رکھنے اور آسٹیوپوروسس کے خطرے کو روکنے میں مدد کرسکتا ہے۔
وٹامنز اور سپلیمنٹس خریدیں۔

کدو کے بیجوں کو اپنی خوراک میں کیسے شامل کریں:

ناشتے کے طور پر: انہیں کچا کھائیں یا تھوڑا سا نمک اور زیتون کے تیل کے ساتھ تندور میں بھونیں۔

سلاد میں: اضافی ساخت اور غذائی اجزاء کے لیے اپنے سلاد پر مٹھی بھر کدو کے بیج چھڑکیں۔

اسموتھیز میں: غذائیت کو بڑھانے کے لیے اپنی ہمواریوں میں کدو کے بیجوں کو شامل کریں۔

بیکنگ میں: کدو کے بیجوں کو اپنی روٹی، کوکیز، یا انرجی بارز میں شامل کریں تاکہ اضافی کرنچ اور غذائیت کی قیمت ہو۔

تحفظات: کدو کے بیج عام طور پر استعمال کے لیے محفوظ ہوتے ہیں، لیکن انہیں اعتدال میں کھانا اہم ہے کیونکہ ان میں کیلوریز اور چکنائی زیادہ ہوتی ہے۔ مزید برآں، بیجوں کی الرجی والے افراد کو کدو کے بیجوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔

کدو کے بیجوں کو اپنی روزمرہ کی خوراک میں شامل کرنے سے مجموعی صحت اور تندرستی میں مدد مل سکتی ہے، جو قدرتی طور پر غذائی اجزاء کی مقدار کو بڑھانے کا ایک آسان لیکن مؤثر طریقہ فراہم کرتی ہے۔

ہارمون کے مسئلے اور PCOS کے لیے بیج کے فوائد!

ہارمونز انسانی نظام کے منظم کام کا ایک لازمی عنصر ہیں۔ وہ انسانی تولیدی نظام کے صحیح کام کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

اجزاء:
کدو کے بیج
فلیکس سیڈز
تل کے بیج
سورج مکھی کے بیج
♦️✿✿نوٹ
پوسٹ شئیرنگ مفید معلومات و مفاد عامہ ایجوکیشنل پرپوز کے لیے ہے، برائے مہربانی صحت کے مسائل کے کسی بھی علاج کے لیے اپنے ہیلتھ فزیشن سے رجوع کریں۔

09/02/2025

شوگر کے مریضوں کو ان باتوں کا علم ہونا بہت ضروری ہے۔۔ورنہ وہ انجانے میں اپنا نقصان کر سکتے ہیں

1۔ واک ایکسرسائز نہ کرنے سے آپ کے جسمانی خلیے قدرتی انسولین کو قبول کرنے سے انکار کر دیتے ہیں اور پٹھے گلوکوز پینے سے قاصر رہتے ہیں جس سے خون میں شوگر بڑھتی ہے۔ اس لیے روزانہ واک ایکسرسائز کریں

2۔ شوگر ٹائپ 2 میں بغیر انسولین شوگر کنٹرول کرنا ممکن ہے لیکن اس کے لیے آپ کو اچھی خوراک واک ایکسرسائز اور اچھے معالج کا انتخاب کرنا پڑتا ہے

3۔ شوگر کا جڑ سے خاتمہ ناممکن ہے شوگر کبھی ریورس نہیں ہو سکتی۔۔شوگر صرف کنٹرول ہو سکتی ہے۔ 1 سال پرہیز کرنے کے بعد ، HbA1C کو چھ ساڑھے چھ پر لانے کے بعد بھی جس دن آپ بدپرہیزی کریں گے شوگر ہائی ہو جائے گی۔

4۔ کڑوی چیزوں کا بہت زیادہ استعمال شوگر کو کنٹرول نہیں کرتا۔ البتہ اس سے معدے میں تیزابیت ہو جاتی ہے

5۔ شوگر کو کم کرنے کے لیے کوئی ٹوٹکا کوئی پھکی اس وقت تک کام نہیں کر سکتی جب تک آپ پرہیز واک ایکسرسائز نہیں کریں گے

6۔ شوگر کے اچھے کنٹرول سے آپ دل آنکھوں گردوں کی بیماریوں سے بچ سکتے ہیں

ان باتوں کو یاد رکھیں اور اپنے ذہن میں بٹھا لیں تاکہ کوئی آپ کی اس حوالے سے کم علمی کا فائدہ نا اٹھا سکے

معدے کی تیزابیت...! Acidityنظام انہظام میں مختلف طرح کے تیزاب پائے جاتے ہیں۔ جو اپنے اپنے مقام پر کام کرتے ہیں اور ہضم ک...
08/02/2025

معدے کی تیزابیت...! Acidity

نظام انہظام میں مختلف طرح کے تیزاب پائے جاتے ہیں۔ جو اپنے اپنے مقام پر کام کرتے ہیں اور ہضم کا نظام چلتا ہے۔جب کسی بیکٹیریا یا فنگس کی وجہ سے ان تیزابوں کے تناسب میں خرابی پیدا ہوتی ہے تو پھر تیزابیت پیدا ہوتی ہے۔

اگر ان مسائل کا بروقت علاج معالجہ نہ کیا جائے تو پھر معدہ میں موجود بلغمی جھلیاں تک متاثر ہو جاتی ہیں اور ان میں زخم اور السرز بن جاتے ہیں۔
پھر مریض کو معدہ میں جلن اور درد ہوتا ہے۔تیزابی مواد گلے کی طرف چڑھتا ہے۔اسہال لگ جاتے ہیں۔ متلی اور قے شروع ہو جاتی ہے۔ الغرض جس طرف سے بھی یہ تیزابی مواد خارج ہوتا ہے اس سارے راستے جلن،چھیلن اور خراش پیدا کرتا چلا جاتا ہے۔
تیزابیت کی ایک بڑی وجہ H-Pylori بیکٹیریا بھی ہے۔ اس دور میں تو ہر مریض کا ایچ پائیلوری پازیٹیو ہے مل رہا ہے۔
ایچ پائیلوری نوسوڈ کا استعمال بھی معدہ کے السر کے مریضوں کے لیے نہایت مفید ہے۔

اگر غذا گلے کی طرف چڑھے اور سالی نالی کو چھیل دے تو اس کے لیے آئرس ورسیکالر ایک بہترین دوا ہے۔
دوسری دوا روبینا ہے۔یہ ایسی حالتوں میں مفید ہے جن میں البیومن والی اشیاء جلد ہضم ہو جاتی ہیں جبکہ نشاستہ والی اشیاء ہضم نہیں ہوتی ہیں۔
معدہ کی علامات کے ساتھ تیزابیت کی موجودگی اس دوا کو طلب کرتی ہے۔روبینیا کی تیزابیت کے ساتھ پیشانی میں درد ہوتا ہے۔اس میں بھی خراشدار ڈکار،خراش دار سبز مواد کی قے،قولنج اور اپھارہ پایا جاتا ہے۔رات کو معدہ میں جلندار درد ہوتاہے۔قبض پائی جاتی ہے۔

نیٹرم فاس بھی تیزابیت کی ایک بڑی دوا ہے۔معدہ میں لیکٹک ایسڈکی مقدار جب بڑھ جاتی ہے تو اس دوا سے ٹھیک ہوتی ہے۔چینی زیادہ مقدار میں کھانے کے بد اثرات۔گلے اور زبان پر زرد رنگ کی تہہ ہوتی ہے۔
ارجنٹم نائٹ کو بھی ہم تیزبیت میں نہیں بھلا سکتے۔ اس دوا میں بھی چینی پھانکنے کی زبردست خواہش پائی جاتی ہے۔اور اس سے مریض تکلیف بھی اٹھاتا ہے۔ہضم کی بہت ساری تکالیف کے ساتھ بلند بانگ ڈکار آتے ہیں۔ مریض سمجھتا ہے کہ جو کچھ کھایا پیا ہے وہ ہوا بن کر ڈکاروں کی صورت میں نکل گیا ہے۔

بہت زیادہ مرغن غذائیں کھانے کے بعد معدہ کی تکالیف کے لیے پلساٹیلا ایک بہترین دوا ہے۔
اسی طرح محرک غذائیں کھانے کے بعد معدہ کی تکالیف اور تیزابیت کے لیے نکس وامیکا بھی ایک بہترین دوا ہے۔
پھلوں،سبزیوں کے استعمال کے بعد اور آئسکریم کے استعمال کے بعد تیزابیت کے لیے آرسنکم البم بہترین دوا ہے۔
ناف سے اوپر کے معاملات میں کاربوویج اور ناف سے نیچے تکالیف میں لائیکو پوڈیم بہترین کام کرتی ہیں۔سارے پیٹ میں اگر گیس اور اپھارہ موجود ہو تو چائنا ایک بہترین دوا ہے۔
ہیضہ جیسی علامات ظاہر ہوں تو مینتھول،تھائی مول اور کیمفر جیسی دوائیں بہترین علاج کرتی ہیں۔

سیلف میڈیکیشن سے پرہیز کریں اپنے معالج کے مشورے سے دوا کا استعمال کریں..!

🥑 پروٹین سے بھرپور ایوکاڈو اور انڈے کی سلاد 🍳🥒ایک مزیدار اور صحت بخش سلاد، جو ہلکے کھانے یا سائیڈ ڈش کے طور پر بہترین ہے...
08/02/2025

🥑 پروٹین سے بھرپور ایوکاڈو اور انڈے کی سلاد 🍳🥒
ایک مزیدار اور صحت بخش سلاد، جو ہلکے کھانے یا سائیڈ ڈش کے طور پر بہترین ہے!

🛒 اجزاء:

2 ابلے ہوئے انڈے، آدھے کاٹے ہوئے

1 پکا ہوا ایوکاڈو، چھوٹے ٹکڑوں میں کٹا ہوا

1/2 کھیرے کے قتلے

1/2 کپ چیری ٹماٹر، آدھے کاٹے ہوئے

1/4 سرخ پیاز، باریک کٹی ہوئی

1 کپ تازہ بیبی اسپینچ یا سلاد کے پتے

1 کھانے کا چمچ تازہ دھنیا یا پارسلے، باریک کٹا ہوا

1 کھانے کا چمچ زیتون کا تیل

1 کھانے کا چمچ لیموں

چقندر کے فوائدچقندر بھارت، پاکستان، شمالی افریقہ اور یورپ میں کثرت سے سبزی کے طور پر کاشت کیا جاتا ہے۔ اسے اگر اس کے اطا...
08/02/2025

چقندر کے فوائد
چقندر بھارت، پاکستان، شمالی افریقہ اور یورپ میں کثرت سے سبزی کے طور پر کاشت کیا جاتا ہے۔ اسے اگر اس کے اطارف میں لگایا جائے تو آنکھوں کی سوزش اور جلن میں مفید ہے۔ چقندر کے پانی کو روغن زیتون میں ملا کر جلے ہوئے مقام پر لگانا مفید ہے۔ سفید چقندر کا پانی جگر کی بیماریوں میں اچھے اثرات رکھتا ہے۔ چقندر کے قتلوں کو پانی میں ابال کر اس پانی کی ایک پیالی صبح ناشتا سے ایک گھنٹہ پہلے پینے سے پرانی قبض جاتی رہتی ہے اور بواسیر کی شدت میں کمی آ جاتی ہے۔ جلد کے زخموں، بفہ اور خشک خارش میں چقندر کے قتلوں کو پانی اور سرکہ میں ابال کر لگانا مفید ہے۔ اس مرکب کو دور چار مرتبہ لگانے سے سر کی خشکی غائب ہو جاتی ہے۔ چقندر کے اجزاء دست آور ہیں جبکہ اس کا پانی دستوں کو بند کرتا ہے۔ چقندر فشار خون کم کرتا ہے، سرطان سے بچاتا ہے،۔ نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے، خون کو فاسد مواد سے پاک کرتا ہے، کولیسٹرول کم کرتا ہے۔ جلد کو جوان اور تر و تازہ رکھتا ہے۔ یاداشت تیز کرتا ہے اور چکنائی کم کرنے میں مدد کرتا ہے

لونگ کے صحت فوائد اور روزمرہ استعمال• جوڑوں کے درد اور سوزش کو دور کرتا ہے۔لونگ میں موجود یوجینول ایک قدرتی اینٹی سوزش م...
08/02/2025

لونگ کے صحت فوائد اور روزمرہ استعمال

• جوڑوں کے درد اور سوزش کو دور کرتا ہے۔
لونگ میں موجود یوجینول ایک قدرتی اینٹی سوزش مرکب ہے جو جوڑوں کے درد اور اکڑن کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ خاص طور پر گٹھیا یا دائمی درد کے شکار فرد کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ یوجینول خون کی گردش کو بہتر بنا کر سوجن اور تکلیف کو کم کرتا ہے۔

• ہاضمے کو بہتر کرتا ہے اور سوجن کو دور کرتا ہے۔
لونگ چبانے سے ہاضمے کے انزائمز کی پیداوار بڑھتی ہے، جو کھانے کو مؤثر طریقے سے توڑنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس سادہ عادت سے بدہضمی، اپھارا، اور قبض جیسی مشکلات کم کی جا سکتی ہیں۔ دن میں دو لونگ کھانے سے آپ ہاضمے کے مسائل سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔

• مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے۔
لونگ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں، جو جسم کو نقصان دہ فری ریڈیکلز سے بچاتی ہیں اور مدافعتی نظام کی قوت میں اضافہ کرتی ہیں۔ باقاعدہ استعمال سے آپ مختلف انفیکشنز، نزلہ زکام، اور فلو سے بچ سکتے ہیں، اور اس طرح صحت مند رہ سکتے ہیں۔

• زبانی صحت کو بہتر بناتا ہے۔
لونگ دانتوں کے درد، سانس کی بدبو اور مسوڑھوں کی صحت کی بحالی کے لیے قدرتی علاج ہے۔ ان کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات، آپ کے منہ میں نقصان دہ بیکٹیریا کو مارنے، مسوڑھوں کو مضبوط کرنے، اور سانس کو تازہ رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔ روزمرہ گیونگ چبانے سے منہ کی صفائی میں اضافہ ہوتا ہے۔

• خون میں شکر کی سطح کو مستحکم کرتا ہے۔
لونگ انسولین کی حساسیت بڑھا کر بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ ذیابیطس کے شکار افراد یا اس بیماری سے بچنے کی کوشش کرنے والوں کے لیے روزانہ ایک لونگ چبانا خون میں شوگر کنٹرول میں مددگار ہو سکتا ہے۔

• دل کی صحت کی حمایت کرتا ہے۔
لونگ میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس آکسیڈیٹو تناؤ کو کم کرتے ہیں، جو دل کی بیماری سے جڑے ہوتے ہیں۔ لونگ کو چبانے سے کولیسٹرول کی سطح کم کرنے اور قلبی صحت کو بہتر بنانے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

روزمرہ کی زندگی میں لونگ کا استعمال کیسے کریں؟

• صبح نہار منہ 2 لونگ چبائیں۔
جب آپ صبح خالی پیٹ پر دو پورے لونگ چبارہے ہوں، تو یہ آپ کے جسم کے لئے فوائد کا خزانہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اگر اس کا ذائقہ بہت مضبوط لگتا ہے تو آپ اسے ایک گلاس گرم پانی سے دھو سکتے ہیں۔

•مکمل مستقل مزاجی۔
روزانہ کی بنیاد پر لونگ کا استعمال کرتے رہیں تاکہ آپ صحت کے فوائد کو زیادہ بہتر محسوس کر سکیں۔

ادرک ایک قدرتی جڑی بوٹی ہے جو بہت سے صحت کے فوائد کی حامل ہے۔ یہ کھانے کا ذائقہ بڑھانے کے علاوہ، بہت سی بیماریوں سے بچاؤ...
06/02/2025

ادرک ایک قدرتی جڑی بوٹی ہے جو بہت سے صحت کے فوائد کی حامل ہے۔ یہ کھانے کا ذائقہ بڑھانے کے علاوہ، بہت سی بیماریوں سے بچاؤ اور علاج کے لئے بھی استعمال کی جاتی ہے۔ آئیے، ادرک کے فوائد اور استعمال کے طریقے پر نظر ڈالتے ہیں۔

ادرک کے فوائد:
1. **ہاضمے کے لیے مفید**: ادرک کھانے کے بعد ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ پیٹ کی گیس اور اپھار کے مسئلے کو کم کرتی ہے۔
2. **سردی اور نزلہ کا علاج**: ادرک سردی، نزلہ اور کھانسی کے علاج میں معاون ہے۔ یہ جسم کو گرم کرتی ہے اور پسینے کے ذریعے زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں مدد دیتی ہے۔
3. **درد میں کمی**: ادرک میں قدرتی سوزش کے خلاف خصوصیات ہوتی ہیں، جو جوڑوں کے درد اور میگرین جیسے مسائل میں آرام فراہم کرتی ہیں۔
4. **توانائی میں اضافہ**: ادرک جسم کو توانائی فراہم کرتی ہے اور تھکاوٹ کو کم کرتی ہے۔
5. **دل کی صحت**: ادرک خون کی گردش کو بہتر بناتی ہے اور دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔ یہ کولیسٹرول کو کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔
6. **مضبوط مدافعتی نظام**: ادرک میں وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں، جو مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں۔
7. **وزن میں کمی**: ادرک میٹابولزم کو تیز کرتی ہے، جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

# # # ادرک کا استعمال:
1. **ادرک کی چائے**: ادرک کا سب سے عام استعمال چائے میں ہوتا ہے۔ ادرک کی ٹکیاں پانی میں اُبال کر چائے تیار کی جاتی ہے۔ اس میں آپ چینی، شہد، یا لیموں بھی ڈال سکتے ہیں۔
- *استعمال کا طریقہ*: ایک کپ پانی میں ایک چھوٹا ٹکڑا ادرک اُبال کر چائے بنا کر پییں۔

2. **ادرک کا رس**: ادرک کا رس نکال کر اس کو دودھ یا پانی میں ملا کر پیا جا سکتا ہے۔ یہ خاص طور پر نزلہ، کھانسی اور گلے کی خرابی کے لیے فائدہ مند ہے۔
- *استعمال کا طریقہ*: ایک چمچ ادرک کا رس ایک گلاس پانی یا دودھ میں ملا کر پی لیں۔

3. **کھانوں میں استعمال**: ادرک کا پیسٹ یا کٹا ہوا ادرک کھانے میں بھی ڈالا جا سکتا ہے۔ یہ سالن، شوربے، یا چٹنی میں ذائقہ بڑھانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔

4. **ادرک اور شہد**: ادرک اور شہد کا مرکب کھانے سے سردی، کھانسی اور گلے کے درد میں کمی آتی ہے۔
- *استعمال کا طریقہ*: ایک چمچ ادرک کا رس اور ایک چمچ شہد ملا کر دن میں دو بار کھائیں۔

5. **ادرک کا پانی**: ادرک کے ٹکڑے پانی میں اُبال کر اس کا پانی دن بھر پی سکتے ہیں، جو جسم کو ڈیٹوکس کرنے میں مدد دیتا ہے۔

احتیاط:
ادرک کا زیادہ استعمال معدے میں جلن یا تیزابیت پیدا کر سکتا ہے، اس لئے اس کا استعمال مناسب مقدار میں کریں۔ اگر آپ کو ادرک سے کوئی الرجی یا حساسیت ہے تو اس کا استعمال نہ کریں۔

Address

Circular Road Infront Of Victoria Hospital Chughtai Lab
Bahawalpur
63100

Opening Hours

Monday 08:00 - 22:00
Tuesday 08:00 - 22:30
Wednesday 08:00 - 22:00
Thursday 08:00 - 22:00
Friday 08:00 - 22:00
Saturday 08:00 - 22:00
Sunday 08:00 - 22:00

Telephone

+923458440105

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Chughtai Lab South Punjab posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Chughtai Lab South Punjab:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category