Dr.Z_eeshan

Dr.Z_eeshan Medical Education

رات کو نان ایمرجنسی کیسز عوام کے لیئے آگاہی ضروری ہے ہیلتھ کیئر سسٹم میں بہتری کے لیے ایک ترمیم یہ بھی ضروری ہے کہ عوام ...
02/05/2024

رات کو نان ایمرجنسی کیسز
عوام کے لیئے آگاہی ضروری ہے
ہیلتھ کیئر سسٹم میں بہتری کے لیے ایک ترمیم یہ بھی ضروری ہے کہ عوام الناس میں ایمرجنسی اور نان ایمرجنسی علامات اور بیماریوں کا شعور بیدار کیا جائے۔

مثلا رات گئے ایمرجنسی میں آئے اس مریض کو دیکھ لیں جو ایک ہفتے سے محض سستی کی شکایت کرے۔
یا وہ اماں جو کہیں کہ پاوں میں کئی مہینوں سے جلن کی شکایت ہے۔

پچھلے دن ایمرجنسی میں صرف نائٹ شفٹ میں تقریبا ساڑھے تین سو کے لگ بھگ مریض دیکھے، جن میں سے ایک محتاط اندازے کے مطابق 250 او پی ڈی میں ریفر کئے جانے والے نان ایمرجنسی کیسز تھے۔

مندرجہ بالا صورتحال میں یا تو نان ایمرجنسی مریضوں کو سیدھا او پی ڈی میں متعلقہ ڈے کے لیے ریفر کا جائے۔ ایسا کرنے پر مریض قطعی طور پر مطمئن نہیں ہوتے۔ بلکہ جاتے جاتے ڈاکٹر کو قصائی، جانور، بے حس جیسے القابات سے نوازتے جاتے ہیں۔

دوسرا رستہ یہ ہے کہ مریض دوا کر دی جائے۔ لیکن ایسا کرنا ایک tertiary care hospital کے شعبہ ایمرجنسی پر غیر ضروری بوجھ تو ہو گا ہی لیکن ایسے مریضوں کے ساتھ سخت زیادتی ہوگی جو واقعی فالفور ٹریٹ کئے جانے ہیں۔

بھلا کیا یہ زیادتی نہیں کہ 230/120 بلڈ پریشر والا مریض محض دس جوڑوں کے درد یا بدہضمی کے مریضوں کے بعد اپنی باری کا انتظار کرے۔

بہرحال، میرا ذاتی طرز عمل تو شروع سے یہی رہا کہ ہر نان ایمرجنسی کیسز کو OPD میں ریفر کر دوں۔
بشرطیکہ کہ کوئی گھنٹوں سفر کر کے نہ آیا ہو۔ یا کوئی Non Affording مریض نا ہو جو بھاری کرائے کا بوجھ اٹھانے کی استطاعت نا رکھے۔
تحریر
ڈاکٹر خبیب احمد صدیقی۔
شعبہ ایکسیڈنٹ اینڈ ایمرجنسی۔
پی این ایس شفا اسپتال، کراچی۔

17/04/2024




پاکستان کیسے ترقی کرے گا ؟؟ جہاں کے اکثر لوگ سمجھتے ہوں کہ چینی کھانے سے شوگر بڑھتی ہے لیکن گاؤں کی خالص شکر اور گڑ کھان...
15/04/2024

پاکستان کیسے ترقی کرے گا ؟؟
جہاں کے اکثر لوگ سمجھتے ہوں کہ چینی کھانے سے شوگر بڑھتی ہے لیکن گاؤں کی خالص شکر اور گڑ کھانے سے شوگر نہیں بڑھتی ۔۔۔۔۔جہاں لوگ سمجھتے ہوں دودھ پینے اور چاول کھانے سے بلغم ہوتی ہے اور زخم میں ریشہ پڑ جاتا ہے ۔۔۔۔
جہاں ڈاکٹر کہے کہ سانس کی تکلیف کے لیے inhaler اور استعمال کرو اور مریض یہ کہہ کر انکار کر دے کہ ہمسای خالہ نے منع کیا ہے ،وہ ڈاکٹر سے زیادہ جانتی ہے کیونکہ اس کو 40 سال سے خود سانس کی تکلیف ہے ۔۔۔۔۔۔۔ جہاں شہر کے سب سے بڑے ڈاکٹر سے نسخہ لکھوا کر مریض میڈیکل اسٹور کے سیل مین سے پوچھے دیکھو ڈاکٹر نے صحیح دوا لکھی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ جہاں شوگر کے مریض ایک دوسرے کو اپنی دوا یہ کہہ کر کھلائیں مجھے اس سے بہت آرام ہے آپ بھی کھائیں ۔۔۔۔۔۔جہاں مریض 500 ملی گرام کے ٹیکے سے ڈرے اور 2 گرام کا ٹیکہ خوشی سے لگوائے کہ یہ تو صرف دو ہی ہے ۔۔۔۔۔جہاں 104 بخار کے نمونیا کے بچے کو ٹیکہ نہ لگوائے کہ بخار میں ٹیکہ نہیں لگواتے ۔۔۔۔۔۔جہاں اکثر مریض ٹیکہ لگوانے سے پہلے کہے کہ میں نے کھانا نہیں کھایا ۔۔۔۔۔ جہاں لوگ کان پیڑے کے لیے منہ پر مٹی ملتے ہوں اور یرقان والے گلے میں ہار پہنتے ہوں ۔۔۔۔۔۔۔ جہاں خسرہ کے مریض بچے کو دوا نہ دیں کہ دوا سے دانے جسم کے اندر نہ رہ جائیں اور صرف منکہ کھلا کر بچے کو مار دیں ۔
جہاں بجلی کا کرنٹ لگنے پر انسان کو مٹی میں دبا دیا جائے----

جہاں سانپ کاٹنے پر بجائے ہسپتال جا کر ویکسین کرانے کہ اس جگہ پر کٹ لگا بابے منکے والے کے پاس چکر لگائے جائیں۔
جہاں زخم پر پٹرول یا ڈیزل لگایا جاتا ہو۔
جہاں جلی ہوئی جگہ پر دانتوں کی ٹیوب لگائی جائے۔
جہاں ہسٹریا کو جن چمٹنا سمجھا جائے۔
جہاں انڈے کو گرم سمجھ کر بچو کو نہ دیا جائے۔
جہاں مکھن اور گھی کو ہی اصل خوراک سمجھا جائے۔
جہاں diarrhea/dehydration والے بچے کو یہ کہہ کر نظر انداز کردیا جائے کہ بچہ ابھی دانت نکال رہا ہے اسکو دوائی کی ضرورت نہیں۔
جہاں کے سرکاری ہسپتال کے کچھ ڈاکٹرذ مریضوں سے سیدھے منہ بات نہ کریں اور وھی ڈاکٹرذ اپنے پرایئوٹ کلینکس میں مریضوں کے آگۓ پیچھے پھول نچھاور کریں۔

جہاں محلے کاڈسپنر جو ہزار روپے میں چیک اپ ,پانی والی ڈرپ,وٹامن کا رنگ برنگا ٹیکا ,دردکا انجیکشن ,سٹیراٸیڈ کا انجیکشن اور کھلی دواٸ بھی دے دیتا ایک قوالیفاٸیڈ ڈاکٹر سے بہتر ,سستا سمجھا جاتا جو اتنے پیسوں میں مخصوص ادویات کے ساتھ معیاری علاج کر سکتا ہے۔۔۔۔۔
جہاں لوگ ڈاکٹر سے چیک اپ کی بجاۓ فون پر دواٸ اور علاج پوچھنا پسند کرتے ہیں,تاکہ ٹاٸم اور پیسہ نہ لگیں جومریض کے لیے الٹا نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔۔
جہاں محلے کے میڈیکل سٹوروں اور جعلی پیروں سے علاج کروانے کے بعد جب بیماری پیچیدہ ہو جاتی تو ہسپتال لاکر ڈاکٹر کی غفلت بنا دیا جاتا ہے اور ساتھ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہم تو ٹھیک ٹھاک مریض لے ائے تھے

صحت سے آگاہی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اسی کام کا کرنا اس پلیٹ فارم کا مقصد ہے اور انشااللہ ہم کرتے رہیں گے ۔آپ لوگوں سے درخواست ہے کے ہماری پوسٹس کو اپنے دوستوں اور فیملی کے ساتھ ضرور شیر کریں۔ دوسروں کو پیج پر ٹیگ اور انواٸٹ کریں تاکہ سب کا فاٸدہ ہو ۔
جزاك الله


24/03/2024
❣️
16/03/2024

❣️

Keep it in your profile and you will be rewarded for the readers! ♡

09/03/2024
08/03/2024

#پانی 💦💧💦💧ایک مسلہ یہ ھے کہ انسان سردیوں میں پانی کم استعمال کرتا ھے جس کی وجہ سے خون گاڑھا رہتا ھے اور اس گاڑھے پن کی وجہ سے خاص طور پر تین مسائل درپیش آتے ھیں
ایک فالج
دوسرا دل کا اٹیک
تیسرا بلڈ پریشر
ھمارے ڈیٹا اور ریسرچ کے مطابق ان تینوں ایمرجینسیاں کے مریض گرمیوں کی نسبت سردیوں میں زیادہ دیکھے جاتے ھیں
اس کے علاوہ چٹ پٹے مصالحہ دار کھانوں کے علاوہ پانی کی کمی کی وجہ سے اپ کا معدہ صیحح خوراک ہضم نہی کر پاتا جس کی وجہ سے اپ کو گیس تیزابیت کھٹے ڈکار اور بد ہضمی جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ھے
مزید اپ نے یہ بات نوٹ کی ہو گی کافی سارے لوگوں جس میں زیادہ تر بوڑھے لوگ شامل ھیں کہ وہ سردیوں میں قبض کا شکار ہو جاتے ھیں اور صبح کے وقت پخانے کی حاجت پوری نہی ھو پاتی تو یہ بھی کسی حد تک سردیوں میں پانی 💦 کا کم یا نا پینے کی وجہ سے ممکن ھے۔
گرمیاں سردیوں کی نسبت صحت کیلے بہت صحت افزا ھیں صرف اسی ایک بات کی وجہ سے کہ پانی کا استعمال زیادہ ہوتا ھے اور اسی وجہ سے گرمیوں میں فالج دل کا اٹیک بلڈ پریشر تیزابیت گیس اور قبض جیسے مسائل کم ہوتے ھیں۔
اس لیے
سردیوں میں دن کے اوقات میں زیادہ سے زیادہ پانی پیں اور خود کو بیماریوں سے بچاہیں۔
مزید اگر اپ فالج بلڈ پریشر دل کے امراض معدہ آنت شوگر اور جملہ امراض میں سے کسی بھی طرح کے مرض میں مبتلا ھیں اور دواہیوں کے باوجود بہتر نہی ھو پا رہے اور بار بار جسمانی مسائل کا شکار ھیں تو آج ھی تشریف لاہیں۔
زندگی قیمتی ہے اس کا خاص خیال رکھیں۔
اوقات کار
🎓روزانہ دوپہر 2 سے شام 6 بجےعظیم ہسپتال ڈیرہ غازیخان بلمقابل ٹراما سنٹر پنجاب ایکسرے گلی بلخ سرور سٹی
🎓روزانہ شام 6 بجے سے رات 9 بجے انڈس ہسپتال ڈیرہ غازیخان بلمقابل ڈی ایچ ہسپتال مین روڈ۔
بروز اتوار تونسہ شریف
For appointment
☎️03338565968
☎03409602966

23/02/2024

آپ کی بیماری اور ڈاکٹر کا انتخاب

آج ہم آپ کو علاج کی ترتیب کے بارے میں بتائیں گے کہ کس مرض کی صورت میں کون سا متعلقہ ڈاکٹر بہترین انتخاب ہے۔

ڈاکٹر دو قسم کے ہوتے ہیں:
𝟏. فیزیشین "𝐏𝐡𝐲𝐬𝐢𝐜𝐢𝐚𝐧" (جو ادویات کے ذریعے علاج کرتے ہیں)
𝟐. سرجن "𝐒𝐮𝐫𝐠𝐞𝐨𝐧" (جو علاج کے لیے سرجری یا آپریشن کرتے ہیں)

کسی بھی مرض یا تکلیف کی صورت میں آپ کی پہلی ترجیح فیزیشین کو دکھانا ہونی چاہیے کیونکہ فیزیشین ہی اس بات کا تعین کر سکتا ہے کہ آپ کا مرض ادویات کے ذریعے ٹھیک ہو سکتا ہے یا پھر مرض کی شدت زیادہ ہو تو آپریشن کی طرف جانے کا بھی فیزیشین ہی طے کرتا ہے۔

دو طرح کے ڈاکٹر ہر قسم کے ماہرین امراض کے لئے پاۓ جاتے ہیں جیسے کہ امراض قلب کا فیزیشین اور امراض قلب کا سرجن

اسی طرح آج ہم آپ کو ان تمام ڈاکٹروں کا بتائیں گے جن کے پاس آپ کو کس متعلقہ مرض کی صورت میں جانا چاہیے۔ ہم ڈاکٹروں کی فہرست کو سر سے پیروں تک بتائیں گے اور ان ماہرین کو سب سے پہلے دیکھا جاۓ گا جن کے لئے فیزیشین اور سرجن علیحدہ علیحدہ ہوتے ہیں۔

◉ دماغ اور نظامِ اعصاب کی بیماریوں کا ڈاکٹر
𝟏. 𝐍𝐞𝐮𝐫𝐨𝐩𝐡𝐲𝐬𝐢𝐜𝐢𝐚𝐧 نیوروفیزیشین
𝟐. 𝐍𝐞𝐮𝐫𝐨𝐬𝐮𝐫𝐠𝐞𝐨𝐧 نیوروسرجن

◉ پھیپھڑوں کے امراض کا ڈاکٹر
𝟏. 𝐏𝐮𝐥𝐦𝐨𝐧𝐚𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 پلمونالوجسٹ
𝟐. 𝐂𝐚𝐫𝐝𝐢𝐨𝐭𝐡𝐨𝐫𝐚𝐜𝐢𝐜 𝐒𝐮𝐫𝐠𝐞𝐨𝐧 کارڈیوتھوریسک سرجن

◉ دل کا ڈاکٹر
𝟏. 𝐂𝐚𝐫𝐝𝐢𝐚𝐜 𝐏𝐡𝐲𝐬𝐢𝐜𝐢𝐚𝐧 کارڈیک فیزیشین
𝟐. 𝐂𝐚𝐫𝐝𝐢𝐚𝐜 𝐒𝐮𝐫𝐠𝐞𝐨𝐧 کارڈیک سرجن

◉ معدے اور خوراک کی نالیوں کا ڈاکٹر
𝟏. 𝐆𝐚𝐬𝐭𝐫𝐨𝐞𝐧𝐭𝐞𝐫𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 گیسٹرو اینٹرولوجسٹ
𝟐. 𝐆𝐞𝐧𝐞𝐫𝐚𝐥 𝐒𝐮𝐫𝐠𝐞𝐨𝐧 جنزل سرجن

◉ جگر کا ڈاکٹر
𝟏. 𝐇𝐞𝐩𝐚𝐭𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 ہیپاتالوجسٹ
𝟐. 𝐆𝐞𝐧𝐞𝐫𝐚𝐥 𝐒𝐮𝐫𝐠𝐞𝐨𝐧 جنرل سرجن

◉ گردوں کا ڈاکٹر
𝟏. 𝐍𝐞𝐩𝐡𝐫𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 نیفرولوجسٹ
𝟐. 𝐔𝐫𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 یورالوجسٹ

◉ جوڑوں کا گینٹھیا اور تمام مدافعتی نظام کی کمزوری کا ڈاکٹر
𝟏. 𝐑𝐡𝐞𝐮𝐦𝐚𝐭𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 ریوماٹالوجسٹ
𝟐. 𝐎𝐫𝐭𝐡𝐨𝐩𝐞𝐝𝐢𝐜 𝐒𝐮𝐫𝐠𝐞𝐨𝐧 اورتھوپیڈک سرجن

◉ دانتوں کا ڈاکٹر
𝟏. 𝐃𝐞𝐧𝐭𝐢𝐬𝐭 ڈینٹسٹ

اب کچھ ایسے شعبوں کا ذکر کریں گے جن کے صرف فیزیشین ہوتے ہیں یا پھر وہ ایسی تیکنیکی پریکٹس کرتے ہیں جو سرجری نہیں ہوتی لیکن اس میں آلات کا استعمال ہوتا ہے جیسے کہ آنکھوں کا ڈاکٹر "𝐎𝐩𝐡𝐭𝐡𝐚𝐥𝐦𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭" آف تھل مولوجسٹ ہے۔

◉ آنکھوں کا ڈاکٹر 𝐎𝐩𝐡𝐭𝐡𝐚𝐥𝐦𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 آف تھل مولوجسٹ۔

◉ ہارمون کے مسائل کا ڈاکٹر 𝐄𝐧𝐝𝐨𝐜𝐫𝐢𝐧𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 اینڈوکرائنولوجسٹ

◉ کینسر کا فیزیشین 𝐎𝐧𝐜𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 اونکولوجسٹ ہے۔

اور کینسر کی سرجری کے لئے دیکھا جاتا ہے کہ کینسر جسم کے کس حصے میں ہے, پھر اسی متعلقہ حصے کا سرجن اس کا علاج کرتا ہے. مثلاً معدے کے کینسر کا سرجن 𝐆𝐞𝐧𝐞𝐫𝐚𝐥 𝐒𝐮𝐫𝐠𝐞𝐨𝐧 ہو گا۔

◉ جلد کے امراض کا ڈاکٹر 𝐃𝐞𝐫𝐦𝐚𝐭𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 ڈرماٹالوجسٹ.

◉ خون کے امراض کا ڈاکٹر 𝐇𝐞𝐦𝐚𝐭𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 ہیماٹالوجسٹ۔

◉ کان, ناک اور گلے کا ڈاکٹر 𝐄𝐍𝐓 𝐒𝐩𝐞𝐜𝐢𝐚𝐥𝐢𝐬𝐭 ای این ٹی اسپیشلسٹ۔

◉ نفسیاتی مسائل کا ڈاکٹر 𝐏𝐬𝐲𝐜𝐡𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭/𝐏𝐬𝐲𝐜𝐡𝐢𝐚𝐭𝐫𝐢𝐬𝐭 سائکیٹرسٹ/سائکالوجسٹ۔

اب ہم آپ کو کچھ ایسے شعبوں کے متعلق بتائیں گے جو آپ کا غیر ادویاتی طریقوں سے علاج کرتے ہیں یا آپ کی بیماری تشخیص کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

◍ آپ کی بیماری کی تشخیص مشینوں کے ذریعے کرنے والے 𝐑𝐚𝐝𝐢𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 ریڈیالوجسٹ ہوتے ہیں۔

◍ آپ کی بیماری کو لیبارٹریوں کے ٹیسٹ کے ذریعے تشخیص کرنے میں مدد کرنے والا 𝐏𝐚𝐭𝐡𝐨𝐥𝐨𝐠𝐢𝐬𝐭 ہوتا ہے۔

◍ آپ کا علاج خوراک کے ذریعے کرنے والے کو 𝐍𝐮𝐭𝐫𝐢𝐭𝐢𝐨𝐧𝐢𝐬𝐭 کہتے ہیں.

◍ آپ کے جوڑوں, پٹھوں اور مہروں کا علاج غیر ادویاتی طریقوں کے ذریعے کرنے والے کو 𝐏𝐡𝐲𝐬𝐢𝐜𝐚𝐥 𝐓𝐡𝐞𝐫𝐚𝐩𝐢𝐬𝐭 کہتے ہیں۔

نوٹ: فیزیشین کو چیک کروانا آپ کی اولین ترجیح ہونا چاہیے, آپ کے امراض شدت اختیار نہ کریں اس کے لئے آپ وقتا فوقتاً تھیراپسٹ سے رجوع کرتے رہیں تا کہ ادویات یا سرجری سے جتنا ممکن ہو بچا جا سکے


سخت سردی میں ہاتھوں اور پیروں کی سوزشِ بارے آگاہی..
28/01/2024

سخت سردی میں ہاتھوں اور پیروں کی سوزشِ بارے آگاہی..


Stroke centers at 15 Hospitals in Punjab - This is the biggest initiative ever taken by any Govt in Punjab
23/12/2023

Stroke centers at 15 Hospitals in Punjab -

This is the biggest initiative ever taken by any Govt in Punjab

ڈاکٹر نُسخہ کس طرز پر لکھتے ہیں؟ اور آپ کو نُسخہ پڑھنا کیوں آنا چاہئیے؟ڈاکٹر اپنے نُسخہ میں سب سے پہلے  (Presenting Comp...
22/12/2023

ڈاکٹر نُسخہ کس طرز پر لکھتے ہیں؟ اور آپ کو نُسخہ پڑھنا کیوں آنا چاہئیے؟
ڈاکٹر اپنے نُسخہ میں سب سے پہلے (Presenting Complaints) P/C لکھ کر مریض کی علامات اور ہسٹری لکھتے ہیں، اس کے بعد(On Examination) O/E لکھ کر کیے جانے والے معائنے کی findings لکھتے ہیں اگر ڈاکٹر بس ہسٹری اور معائنے سے ہی تشخیص کر لے تو تو مثلث نما ایک شکل بنا کے تشخیص لکھی جاتی ہے ، اگر تشخیص کے لیے یا بیماری سے متعلق مزید جاننے کی لیے ٹیسٹ درکار ہوں تو Advise لکھ کر ٹیسٹس کے نام لکھے جاتے ہیں۔
یہاں تک جاننا آپ کے لیے ضروری نہیں ہے۔ یہ ڈاکٹرز حضرات کے لیے ہی ہوتا ہے تا کے مریض پے اُن کی رائے محفوظ ہو جاۓ اور یہ پرچی جہاں بھی جائے مریض کی بیماری کا خلا صہ اس پر درج ہو۔

اس کے بعد ڈاکٹر Rx لکھ کے علاج لکھتے ہیں، جسے سمجھنا ضروری ہے
آئیے ایک مثال سے سمجھتے ہیں۔
Rx:
Tab Voren 50mg (1+1+1)
سب سے بائیں طرف دوائی کی صورت لکھی ہوتی ہے کہ دوائی کس شکل میں ہو، گولی ، کیپسول ، شربت، سا شے ٹیکہ یا ڈرپ ، دی گئی مثال میں Tab لکھی ہے جس کا مطلب ہے گولی، یہ Tablet کی شارٹ فارم ہے۔ اسی طرح اگر Cap لکھا ہو تو اس کا مطلب کیپسول یہ Capsule کی شارٹ فارم ہے۔Syp کا مطلب شربت، یہ Syrup کی شارٹ فارم ہے ، Sachet کا مطلب ساشے ، ، Inj کا مطلب ٹیکہ ، inf کا مطلب انفیوژن ، جسے عام زبان میں ڈرپ drip کہتے ہیں۔ اور اسی طرح دوائی کی اور صورتیں بھی۔

اس کے بعد دوائی کا نام ہوتا ہے، عموماً ڈاکٹر برانڈ کا نام لکھتے ہیں، جیسا کہ اس مثال میں Voren لکھا ہے، جس میں سالٹ کا نام Diclofenic Sodium ہے ۔ قابل بھروسا ڈاکٹر کی طرف سے لکھی گئی درست برانڈ کی دوائی استعمال کرنا ضروری ہے، اگر آپ کسی جعلی برانڈ کی دوا استعمال کریں گے اور دوائی غیر معیاری ہو تو چاہے ڈاکٹر کا نُسخہ کتنا ہی اچھا کیوں نہ ہو، فائدہ نہ ہو گا۔ پاکستان میں جعلی ادویات کا مسئلہ سنگین نوعیت کا ہے۔

تیسرے نمبر پر دوائی کی Dose لکھی ہوتی ہے، دوا کی dose ڈاکٹر بیماری کی شدت، مریض کی عمر ، وزن اور مرض کی نوعیت کے مطابق لکھتے ہیں اس لیے دوائی درست dose میں لینا بہت ضروری ہے۔ mg کا مطلب ہوتا ہے، ملی گرام، ug کا مطلب ہوتا ہے مائکرو گرام، ml کا مطلب ہوتا ہے ملی لیٹر ml مائع کا پیمانہ ہے، یہ ٹیکوں یہ ڈرپس کے لیے لکھا جاتا ہے۔

چوتھے نمبر پر دوائی کیسے استعمال کرنی ہے یہ لکھا ہوتا ہے، بائیں سے دائیں نمبرز لکھے جاتے ہیں اور درمیان میں جمع کا نشان ڈالا جاتا ہے، اگر تین نمبر لکھے ہوں تو وہ بائیں سے دائیں بلتر تیب صبح دوپہر اور شام کے لیے ہوتے ہیں، مثلاً اوپر دی گئی مثال میں 1+1+1 لکھا ہے تو اس کا مطلب ہوا ایک گولی صبح ، ایک گولی دوپہر اور ایک گولی شام کو 0+0+1 کا مطلب ہوگا صرف صبح کی وقت ایک گولی
آئیے ایک اور مثال سے مدد لیتے ہیں۔
Syp Klaricid 125mg/5ml (1/2+ 0 +1/2)
اس کا مطلب ہوگا کے آپ نے شربت Klaricid لینا ہے 125mg/5ml ڈوز والا اور اس کا آدھا چمچ صبح اور آدھا رات کو۔
ادویات سے نیچے ڈاکڑ ادویات سے متعلق اردو زبان میں ہدایات لکھتے ہیں، مثال کی طور پر یہ کیپسول کھانے سے 20 منٹ پہلے استعمال کریں، ان ہدایات کو پڑھنا اور عمل کرنا بھی دوائی سے پورا فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے۔

اگر دوائی ٹیکے یا ڈرپ کی صورت میں ہو تو اس میں دوا کی dose کے بعد یہ بھی لکھا ہوتا ہے کہ وہ پٹھے میں لگے گا ، رگ میں یاجلد کےنیچے ۔ ڈرپ ہمیشہ رگ میں لگتی ہے، ٹیکہ پٹھے ، رگ یا جلد کے نیچے لگایا جاتا ہے جس کا فیصلہ دوا کی نوعیت ، بیماری اور بیماری کی شدت کے مطابق ڈاکٹر ہی کرتا ہے، یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ پٹھے کا ٹیکہ پٹھے اور رگ کا رگ میں ہی لگنا چاہیئے، غلط جگہ لگنے سی سنگین نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے ،
مثال کے طور پر
Inj Diclo 50mg IM × stat
Inj Risked 40 ng IV × stat
Inj Insulin 10 Units S/C
اس مثال میں تین ٹیکوں کا لکھا ہے ٹیکہ Diclo ، ٹیکہ Risek اور ٹیکہ Insulin لکھا ہے، IM کا مطلب ہوتا ہے، intra-muscular یعنی پٹھے میں لگائیں، اور IV کا مطلب ہوتا ہے، Intra-Venous یعنی رگ میں لگائیں۔ S/C کا مطلب ہوتا ہے ، Sub-cutaneous یعنی جلد کے نیچے لگائیں۔
لکھی گئی دوا کی لائن میں اکثر اور الفاظ بھی ملتے ہیں، جیسا کہ اوپر دی گئی مثال میں stat لکھا ہے اس کا مطلب ہے کہ ابھی لگائیں۔
آئیے ایک اور مثال دیکھتے ہیں
Tab Capoten 25mg PO × stat
اس سے مراد ہو گا کہ گولی capoten ,جس کی ڈوز 25mg ہو وہ فوراً دیں۔ PO سے مراد پر per oral ہے مطلب منہ کے ذریعے دیں۔ نہ کہ کسی اور طرح،جیسا کچھ گولیاں زبان کے نیچے رکھوائی جاتی ہیں، اس کے لیے Sublingual لکھا جاتا ہے۔

آخر میں ڈاکٹر بیماری سے متعلق عمومی ہدایات لکھتے ہیں۔ ان کو پڑھنا اور عمل کرنا بھی بہت ضروری ہوتا ہے، احتیاط یقیناّ علاج سے بہتر ہوتی ہے۔


Address

Bahawalpur

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00
Saturday 09:00 - 17:00
Sunday 09:00 - 17:00

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr.Z_eeshan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram