herbal research centre bwp

herbal research centre bwp °°°دارالعلاج°°°
پروفیسر حکیم الحاج یسین اکرم (گولڈ میڈلسٹ)
سابق ہاؤس فزیشن گورنمنٹ طبیہ کالج بہاولپور
انچارج شعبہ طب ابنِ سینا (جدہ) سعودی عرب

*"انسانی دماغ – قدرت کا شاہکار"*تعارفانسانی دماغ کائنات کی سب سے پیچیدہ اور حیران کن تخلیق ہے۔ یہ وہ عضو ہے جو سوچنے، مح...
01/10/2025

*"انسانی دماغ – قدرت کا شاہکار"*

تعارف

انسانی دماغ کائنات کی سب سے پیچیدہ اور حیران کن تخلیق ہے۔ یہ وہ عضو ہے جو سوچنے، محسوس کرنے، سیکھنے، یاد رکھنے اور جسم کے تمام افعال کو کنٹرول کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ اوسطاً انسانی دماغ کا وزن تقریباً 1.3 سے 1.4 کلوگرام ہوتا ہے، لیکن اس کی صلاحیت اربوں کمپیوٹرز سے زیادہ ہے۔

---

ساخت (Structure)

دماغ بنیادی طور پر تین بڑے حصوں پر مشتمل ہے:

1. سیریبرم (Cerebrum):

دماغ کا سب سے بڑا حصہ۔

یہ سوچنے، فیصلے کرنے، زبان، یادداشت اور شعور کو کنٹرول کرتا ہے۔

اسے دو حصوں (Right & Left Hemispheres) میں تقسیم کیا گیا ہے۔

2. سیریبیلم (Cerebellum):

دماغ کے پچھلے حصے میں واقع۔

جسم کے توازن (Balance)، حرکت (Movement) اور ہم آہنگی (Coordination) کو کنٹرول کرتا ہے۔

3. برین اسٹیم (Brainstem):

دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کو جوڑتا ہے۔

دل کی دھڑکن، سانس، بلڈ پریشر اور نیند کو کنٹرول کرتا ہے۔

---

نیورونز (Neurons)

دماغ میں تقریباً 86 ارب نیورونز ہوتے ہیں۔

ہر نیورون دوسرے نیورونز سے جُڑ کر معلومات کا تبادلہ کرتا ہے۔

نیورونز کے درمیان یہ رابطہ "Synapse" کہلاتا ہے۔

یہ نظام ایک ایسی الیکٹریکل اور کیمیکل نیٹ ورک بناتا ہے جو دماغ کو ایک سپر کمپیوٹر سے بھی زیادہ طاقتور بناتا ہے۔

---

دماغ کے اہم افعال

سوچنا اور سمجھنا

یادداشت محفوظ کرنا

احساسات (خوشی، غم، غصہ وغیرہ)

حرکت اور جسمانی توازن

زبان اور ابلاغ

فیصلہ سازی اور تخلیقی صلاحیت

---

دلچسپ حقائق

1. انسانی دماغ دن کے مقابلے میں رات کو زیادہ سرگرم ہوتا ہے۔

2. دماغ کل جسمانی توانائی کا تقریباً 20 فیصد استعمال کرتا ہے۔

3. دماغ میں درد محسوس کرنے والے ریسیپٹرز نہیں ہوتے، اسی لیے سرجری کے دوران دماغ کو براہِ راست تکلیف نہیں ہوتی۔

4. ایک سیکنڈ میں دماغ لاکھوں سگنلز بھیجنے اور وصول کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

---

جدید تحقیق

Artificial Intelligence (AI) دماغی نیٹ ورک کی طرز پر بنایا جا رہا ہے۔

Brain-Computer Interface (BCI) کے ذریعے دماغ کو کمپیوٹر سے جوڑنے پر کام ہو رہا ہے۔

نیورو سائنس نئی بیماریوں جیسے الزائمر (Alzheimer’s) اور پارکنسن (Parkinson’s) کے علاج کے لیے مسلسل تحقیق کر رہی ہے۔

*انسان دھونے والی مشین*تصویر میں آپ کو ایک واشنگ مشین نظر آرہی ہے لیکن خیال رہے یہ کپڑے دھونے والی مشین نہیں بلکہ بندے د...
01/10/2025

*انسان دھونے والی مشین*

تصویر میں آپ کو ایک واشنگ مشین نظر آرہی ہے لیکن خیال رہے یہ کپڑے دھونے والی مشین نہیں بلکہ بندے دھونے والی مشین ہے۔۔۔۔۔

جس بندے نے نہانا ہو وہ اس میں لیٹ جاتا ہے پھر اس مشین میں پانی بھرنے لگتا ہے ،، نہانے والا بندہ بور نہ ہو اس لیے اس کے موڈ کے مطابق وڈیو وغیرہ چلا دی جاتی ہے تاکہ نہانے کے ساتھ ساتھ ویڈیو دیکھے یعنی ایک تیر سے دو شکار ہوسکیں۔۔۔۔

یہ مشین ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے چھوٹی چھوٹی ببلز پیدا کرتی ہے جو انسانی جسم کی ساری گندگی کو صاف کر دیتی ہیں۔۔۔۔

الغرض یہ کہ پندرہ منٹ کے اندر اندر یہ مشین بندے کو دھو کر سکھا بھی دیتی ہے۔۔۔۔

یہ جاپان سے شروع ہوئی ہے لیکن ذرائع کے مطابق 2030ء تک یہ دیگر ممالک میں بھی پھیل جائے گی۔۔۔۔

🌹✒️ دارالعلاج ہربل ریسرچ سینٹر بہاولپور ✒️🌹

کیا طوفان نوح تقریباً آٹھ سال پہلے آیا ؟یہ بات سائنسدانوں نے ڈی این اے (جینیاتی مواد) کے مطالعے سے معلوم کی کہ تقریباً 8...
30/09/2025

کیا طوفان نوح تقریباً آٹھ سال پہلے آیا ؟

یہ بات سائنسدانوں نے ڈی این اے (جینیاتی مواد) کے مطالعے سے معلوم کی کہ تقریباً 8 لاکھ سال پہلے انسانوں کی آبادی میں ایک بہت بڑی گراوٹ آئی تھی۔
یعنی اُس زمانے میں کوئی بڑی قدرتی آفت، موسم کی تبدیلی، یا کوئی اور وجہ بنی جس سے انسان تقریباً ختم ہونے کے قریب پہنچ گئے۔

صرف تقریباً 1,280 انسان بچے تھے۔ باقی سب ختم ہو گئے۔ یہ تعداد اتنی کم تھی کہ اگر اُن لوگوں کی نسل آگے نہ بڑھتی، تو شاید آج انسان دنیا میں نہ ہوتے۔
لیکن انہی بچ جانے والے چند سو لوگوں کی نسلوں سے آگے انسانوں کی آبادی دوبارہ بڑھی، اور آج ہم اربوں کی تعداد میں موجود ہیں۔ یہ ایک حیرت انگیز بات ہے کہ ہم سب آج انہی چند 1,280 انسانوں کی اولاد ہیں جنہوں نے ایک تباہی کے بعد انسانیت کو دوبارہ زندہ رکھا۔
دارالعلاج ہربل ریسرچ سینٹر بہاولپور
03002020600

انسان کے پھیپھڑوں کا کمال 🫁کیا آپ جانتے ہیں؟🔹 ایک عام انسان روزانہ تقریباً 20 ہزار مرتبہ سانس لیتا ہے۔🔹 پھیپھڑوں کے اندر...
30/09/2025

انسان کے پھیپھڑوں کا کمال 🫁

کیا آپ جانتے ہیں؟

🔹 ایک عام انسان روزانہ تقریباً 20 ہزار مرتبہ سانس لیتا ہے۔
🔹 پھیپھڑوں کے اندر اتنی باریک نالیاں (Capillaries) ہیں کہ اگر انہیں جوڑ دیا جائے تو یہ تقریباً 2400 کلومیٹر لمبی ہوں گی۔
🔹 آپ کے پھیپھڑے ہوا کو فلٹر کرتے ہیں، آکسیجن کو خون میں ڈالتے ہیں اور کاربن ڈائی آکسائیڈ باہر نکالتے ہیں۔
🔹 پھیپھڑوں کی سطح پر موجود چھوٹے چھوٹے "alveoli" ایسے ہیں جیسے ہزاروں ننھے ننھے غبارے، جن کے ذریعے زندگی کا ہر سانس ممکن ہے۔
🔹 حیرت انگیز بات یہ ہے کہ صرف چند منٹ کے لیے سانس رکنے سے زندگی کا نظام ختم ہو جاتا ہے۔

سوچیں…
وہ ذات جس نے ایک ایک سانس کو زندگی اور موت سے جوڑ دیا ہے، وہ کتنی عظیم ہے۔ 🙏

> "ہم نے انسان کو بہترین ساخت میں پیدا کیا" (القرآن)
دارالعلاج ہربل ریسرچ سینٹر بہاولپور
03002020600

🥚 انڈے کھانے کے بارے میں عام غلط فہمیاں ❌ اور حقیقت ✅❌ غلط فہمی 1: انڈے گرمی پیدا کرتے ہیں✅ حقیقت: انڈے پروٹین سے بھرپور...
23/09/2025

🥚 انڈے کھانے کے بارے میں عام غلط فہمیاں ❌ اور حقیقت ✅

❌ غلط فہمی 1: انڈے گرمی پیدا کرتے ہیں
✅ حقیقت: انڈے پروٹین سے بھرپور ہیں اور روزانہ کی ضرورت پوری کرتے ہیں۔
👉 ایک انڈہ، ایک سموسے سے کہیں زیادہ فائدہ مند ہے!

❌ غلط فہمی 2: دیسی انڈہ ولایتی سے بہتر ہے
✅ حقیقت: براؤن یا سفید خ*ل صرف نسل کا فرق ہے، غذائیت میں کوئی فرق نہیں۔ 🤷‍♂
✨ دونوں یکساں فائدہ مند ہیں۔

❌ غلط فہمی 3: انڈہ کولیسٹرول بڑھاتا ہے
✅ حقیقت: اصل وجہ گھی اور تیل کے نقصان دہ فیٹس ہیں، نہ کہ انڈے۔ 🧈🚫
💖 انڈے کا کولیسٹرول دل کو نقصان نہیں پہنچاتا۔

❌ غلط فہمی 4: زردی نقصان دہ ہے
✅ حقیقت: زردی میں وٹامنز، اومیگا 3 اور منرلز ہیں جو جلد کو چمکدار ✨، دماغ کو تیز 🧠 اور جسم کو توانائی ⚡ دیتے ہیں۔

❌ غلط فہمی 5: روزانہ انڈہ کھانا نقصان دہ ہے
✅ حقیقت: جسم کو روزانہ پروٹین چاہیے۔
🥚 1 انڈہ = 10 سے 15 گرام پروٹین ✔
💪 ایک یا دو انڈے روزانہ بالکل محفوظ اور فائدہ مند ہیں۔

🌟 یاد رکھیں:

✔ روزانہ 1–2 انڈے = صحت مند زندگی 💯
✔ انڈے نہ "گرمی" کرتے ہیں نہ یرقان! 🚫
✔ یہ قدرت کی طرف سے سستی اور مکمل غذا ہیں بچوں 👶 اور بڑوں 👨‍👩‍👧 دونوں کے لیے۔

🥚✨ انڈہ ہے تو صحت ہے! ✨
دارالعلاج ہربل ریسرچ سینٹر بہاولپور
03002020600

*ہر وقت ڈر ،خوف ، گھبراہٹ کیوں رہتی ہے؟*اگر آپ ہر وقت ڈرے ڈرے رہتے ہیں…اگر ذرا سی آواز پر چونک جاتے ہیں…اگر آپ ،بچے یا گ...
22/09/2025

*ہر وقت ڈر ،خوف ، گھبراہٹ کیوں رہتی ہے؟*

اگر آپ ہر وقت ڈرے ڈرے رہتے ہیں…
اگر ذرا سی آواز پر چونک جاتے ہیں…
اگر آپ ،بچے یا گھر معمولی بات گھبرا جاتے ہیں…
اگر کوئی پریشان کن واقعہ یاد آتے ہی دل گھبراتا ہے،
اگر کوئی واقعہ بار بار دماغ میں گھومتا ہے…
"تو یہ تحریر آپ کے لیے ہے۔"

اکثر ہم سمجھتے ہیں کہ ڈر یا خوف
ایک فطری چیز ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ
ہمارا دماغ اس خوف سے سیکھتا بھی ہے؟ اور اسی سیکھنے کے عمل میں ایک خاص "ہارمون" کردار ادا کرتا ہے جسے "ڈوپامین" کہتے ہیں۔ جی ہاں، وہی ڈوپامین ہے جو خوشی اور انعام کے ملنے پر وقت نکلتا ہے، لیکن خوف سے بچاؤ کے لیے بھی اس کا کردار بہت اہم ہے۔

حال ہی میں ایک سائنسی تحقیق میں
اس بات پر غور کیا گیا کہ انسان کا دماغ کیسے خطرناک یا تکلیف دہ حالات سے بچنے کے لیے سیکھتا ہے، اور اس میں ڈوپامین کس طرح مدد کرتا ہے۔

دماغ کے ایک مخصوص حصے کو جانچا گیا
جو ہمارے رویے، سیکھنے اور انعام کی توقع سے
جڑا ہوتا ہے۔ اس حصے کے اندر مختلف جگہوں پر ڈوپامین کے سگنلز کو دیکھا گیا، اور یہ پایا گیا کہ جب کوئی شخص کسی تکلیف دہ یا خطرناک تجربے سے بچنے کا عمل سیکھتا ہے، تو دماغ کے مختلف حصے مختلف طریقے سے کام کرتے ہیں۔

ابتداء میں دماغ کا ایک خاص حصہ ہمیں
یہ سمجھاتا ہے کہ کوئی اشارہ یا آواز خطرے کی علامت ہے، لیکن جیسے جیسے ہم بچاؤ کا عمل سیکھ لیتے ہیں، دماغ کا دوسرا حصہ زیادہ سرگرم ہو کر ہمیں اس خطرے سے محفوظ رہنے کی عادت مضبوطی سے سکھاتا ہے۔

عام آدمی کے لیے یہ سمجھنا اس لیے ضروری ہے
کہ اگر ہم ڈوپامین کے اس نظام کو جان لیں تو ہم بہت سی نفسیاتی اور جذباتی پریشانیوں سے بچ سکتے ہیں۔ جیسے بے وجہ گھبراہٹ، بچوں کا ڈر، پرانی پریشان کن یادیں، نیند کی خرابی، یا ہر وقت منفی سوچ میں رہنا — یہ سب اس نظام کے درست نہ چلنے کا نتیجہ ہو سکتے ہیں۔

ڈوپامین صرف خوشی کا ہارمون نہیں
بلکہ یہ ہمیں خطرات سے بچنا بھی سکھاتا ہے۔
دماغ کا وہ حصہ جو بچاؤ کی عادت بناتا ہے، وہ ہمیں سمجھدار بناتا ہے، اور دوسرا حصہ ہمیں خطرے کی علامت سے جوڑتا ہے۔ اس پورے نظام کو سمجھ کر ہم اپنی، اپنے بچوں اور بزرگوں کی زندگی کو زیادہ محفوظ، خوشحال اور پر سکون بنا سکتے ہیں۔

اگر سادہ زبان میں کہیں تو ڈوپامین کو اردو میں "محرک خوشی" یا "تحریکی ہارمون" بھی کہہ سکتے ہیں۔ یہ وہ کیمیائی مادہ ہے جو دماغ کو خوشی، تحفظ اور کامیابی کا پیغام دیتا ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ ہم قدرتی طور پر ڈوپامین
کیسے بڑھا سکتے ہیں؟ تو اس کا جواب بہت آسان ہے۔ صبح سورج کی روشنی لینا، سادہ ورزش کرنا، مکمل نیند لینا، وقت پر سونا جاگنا، دن بھر میں چھوٹے چھوٹے کام مکمل کرنے پر خود کو شاباش دینا، شُکرگزاری کا اظہار کرنا، دل لگا کر عبادت کرنا، گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنا، اور قدرتی غذائیں جیسے کیلا، بادام، تخم ملنگا، دہی، مچھلی، ہلدی اور بیجوں کا استعمال — یہ سب ہماری مدد کرتے ہیں کہ دماغ میں ڈوپامین قدرتی طور پر پیدا ہو۔

عام انسان کو اس کی سمجھ اس لیے ہونی چاہیے
کہ جب ہمیں اپنی گھبراہٹ، بے چینی یا بچوں کی پریشانی کی اصل وجہ سمجھ آ جائے، تو ہم دوائیوں سے پہلے زندگی کے طریقے اور عادتیں بدلنے کی کوشش کریں۔ اور یہی شعور ہمیں پرسکون اور محفوظ زندگی کی طرف لے جا سکتا ہے۔

اللہ پاک سب کو آسانیاں عطا فرمائے ۔

"پانی زندگی ہے… لیکن غلط طریقے سے پیا جائے تو یہی زندگی کھا جاتا ہے!" 💧⚠آئیے جانتے ہیں پانی پینے کے وہ راز جو آپ کو کسی ...
21/09/2025

"پانی زندگی ہے… لیکن غلط طریقے سے پیا جائے تو یہی زندگی کھا جاتا ہے!" 💧⚠

آئیے جانتے ہیں پانی پینے کے وہ راز جو آپ کو کسی نے نہ بتائے ہوں گے:

✅ صحیح طریقے:
1. بیٹھ کر پانی پیئیں: کھڑے ہو کر پینے سے گھٹنوں اور جوڑوں پر اثر پڑتا ہے۔
2. گھونٹ گھونٹ کر پیئیں: ایک ہی سانس میں پانی پینا گردوں اور دل کے لیے نقصان دہ ہے۔
3. پانی کو منہ میں روک کر پیئیں: تھوڑا دیر زبان پر رکھیں تاکہ لعاب مکس ہو جائے — ہاضمہ بہتر ہوتا ہے۔
4. کھانے سے 30 منٹ پہلے یا 1 گھنٹہ بعد پیئیں: کھانے کے فوراً بعد پانی نظامِ ہضم کو سست کر دیتا ہے۔
5. صبح نہار منہ نیم گرم پانی: جسم سے زہریلے مادے نکالتا ہے۔

⚠ غلط طریقے اور نقصان دہ عادات:
- ٹھنڈا پانی پینا (خاص طور پر کھانے کے بعد): جگر پر اثر، چربی جمنا، دل کے امراض۔
- کھانے کے ساتھ پانی پینا: ہاضمہ کمزور، پیٹ پھولنا، گیس۔
- زیادہ پانی ایک ساتھ پینا: گردے پر دباؤ، معدہ متاثر۔

🌟 دل دہلا دینے والی حقیقت:
"70٪ بیماریاں صرف پانی غلط طریقے سے پینے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں!"

تو اب فیصلہ آپ کا ہے…
پانی صرف پیئیں نہیں، سلیقے سے پئیں… کیونکہ زندگی کا دارومدار اسی پر ہے!

حلوہ کدو کے بیج (Pumpkin Seeds) نہ صرف ذائقہ دار ہوتے ہیں بلکہ ان میں موجود غذائی اجزاء انسانی صحت کے لیے بےشمار فوائد ر...
21/09/2025

حلوہ کدو کے بیج (Pumpkin Seeds) نہ صرف ذائقہ دار ہوتے ہیں بلکہ ان میں موجود غذائی اجزاء انسانی صحت کے لیے بےشمار فوائد رکھتے ہیں۔
حلوہ کدو کے 30 گرام بیج میں تقریباً 7-9 گرام پروٹین ہوتا ہے، جو جسمانی عضلات کی مرمت اور نشوونما کے لیے ضروری ہے۔
ان میں موجود اومیگا-3 اور اومیگا-6 فیٹی ایسڈز سے بھرپور، جو دل کی صحت اور دماغی افعال کے لیے مفید ہیں۔
ان میں میگنیشیم، زنک، آئرن، فاسفورس اور کاپر جیسے اہم منرلز، اور وٹامن K، وٹامن E اور بی وٹامنز (خاص طور پر فولیٹ) موجود ہیں۔
ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس جیسے وٹامن E، کیروٹینائڈز اور فینولک کمپاؤنڈز جسم کو آزاد ریڈیکلز کے نقصان سے بچاتے ہیں۔
ان میں موجود (Phytosterols) کولیسٹرول کی سطح کم کرنے میں مددگار ہے۔
حلوہ کدو کے بیجوں میں موجود معدنیات (زنک، میگنیشیم) اور فائبر انسولین کی حساسیت کو بہتر بناتے ہیں۔
ان میں موجود (Tryptophan)، جو سیروٹونن اور میلےٹونن میں تبدیل ہوتا ہے، نیند کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔
ان میں موجود زنک، میگنیشیم اور کاپر ہڈیوں کی کثافت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
دارالعلاج ہربل ریسرچ سینٹر بہاولپور
03002020600

18/09/2025

Address

Qasim Town Near Police Line Bahawalpur
Bahawalpur
6300

Telephone

+923002020600

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when herbal research centre bwp posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to herbal research centre bwp:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram