The Bmcite

The Bmcite We're here to show the better face and events happening at BMC, Bannu.

🌧️ Prayers for Buner 🌧️We are deeply concerned about the recent floods in Buner District. Our thoughts and prayers are w...
16/08/2025

🌧️ Prayers for Buner 🌧️

We are deeply concerned about the recent floods in Buner District. Our thoughts and prayers are with all the affected families.
To our juniors and seniors from Buner, we sincerely hope you and your loved ones are safe. Please don’t hesitate to reach out if you need any support,we stand with you in this difficult time.

آج ہم نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ آئندہ آنے والی لوکم یا مستقل آسامیوں کے لیے ایک مستقل اور واضح معیار ایک بار طے کر لیا ج...
13/08/2025

آج ہم نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ آئندہ آنے والی لوکم یا مستقل آسامیوں کے لیے ایک مستقل اور واضح معیار ایک بار طے کر لیا جائے۔

یہ معیار ایڈمن بلاک کی دیوار پر آویزاں کیا جائے اور ہر آنے والی انتظامیہ اسی معیار پر عمل کرے۔
یوں ہر کسی کے اپنے اپنے معیار بنانے کا سلسلہ ختم ہو جائے گا اور الزام تراشی کا کھیل بھی نہیں رہے گا۔
ہر سال منصفانہ معیار کے لیے لڑنا ایک پریشان کن عمل ہے، اس لیے ایک ہی معیار ہونا چاہیے۔

جلد ہی اس کے لئےکچھ عملی قدم اٹھایا جاۓ گا انشااللہ

ہماری کوشش ہوگی کہ آنے والے بیچ کو ان مسلوں سے ہمیشہ کے لئے چھٹکارہ دلائیں

آج کے دھرنے میں شرکت کرنے والوں کو سلام ، انشااللہ توڑی اور مزاحمت کر کے ہم اپنے بیچ میٹس اور آنے والے بیچس کے لئے بہت کچھ اچھا کر پائیں گے

13/08/2025

آ‎ج ایڈمن بلاک میں انتظامیہ کے خلاف بھرپور دھرنا دیا گیا ۔انتظامیہ نے پھر سے ڈیلے ٹیکٹکٹس استعمال کرنے کی کوشش کی اور آخر میں کھڑکیوں سے بھاگ گئے جو انتہائی غیر سنجیدہ عمل ہے_ مگر ہم بھی رکھنے والے نہیں ۔ اتحاد کے ذریعے ہم اپنے حقوق حاصل کریں گے _آنے والے دنوں میں ہم مزید طاقت کے ساتھ دھرنا دیں گے اور اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو ہم سڑکوں پر نکلیں گے

اپنے جائز مطالبات منوانے کے لئے ہم ہر حد تک جانے کیے لئے تیار ہیں _

منزل که نصېب نه شو ، مزلونه خو به وې Preparations for Tomorrow Protest
12/08/2025

منزل که نصېب نه شو ، مزلونه خو به وې

Preparations for Tomorrow Protest

ہمارے کچھ دوست سمجھتے ہیں کہ انٹرویو اسکلز یا اچھا انٹرویو دینا بہت اہمیت رکھتا ہے۔مجھے ایک بھی ایسا آئی ڈی ایف ممبر دکھ...
11/08/2025

ہمارے کچھ دوست سمجھتے ہیں کہ انٹرویو اسکلز یا اچھا انٹرویو دینا بہت اہمیت رکھتا ہے۔

مجھے ایک بھی ایسا آئی ڈی ایف ممبر دکھا دیں جس کی انٹرویو اسکلز خراب ہوں یا جس کا انٹرویو برا ہوا ہو۔

کمال؟
اعجاز؟
یوسف؟
عاطف؟
ندیم؟
فیضان؟
خالد عثمان؟
مجاہد عمر؟

میں جانتا ہوں کہ یہ سب انٹرویو میں اچھے ہیں، اسی لیے انہیں اچھے نمبر ملے۔

لیکن میں یہ بھی جانتا ہوں کہ عمیر، اللہ یار اور عامر حمزہ بھی انٹرویو میں کافی اچھے ہیں۔

یہ تناسب سوال اٹھاتا ہے کہ کسی بھی آئی ڈی ایف ممبر کا انٹرویو برا نہیں ہوا، لیکن ہمارے باقی غیر آئی ڈی ایف دوستوں میں انٹرویو اسکلز کی کمی ہے؟

اسی لیے میں کہہ رہا ہوں، اس ناانصافی کی حمایت بند کریں اور اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر اس کے خلاف کھڑے ہوں

کچھ اور بھی کینڈیڈیٹس ہیں جو آئی ڈی ایف کے ممبر بن چکے ہیں unofficially لیکن منافقت سے کام لے رہے ہیں ۔ اور ان کے بھی انٹرویو سکلز بہت اچھے ہیں _

میں آپ کو ایک لطیفہ سناتا ہوں۔ڈاکٹر عاطف ابراہیم، جن کے 895 نمبر ہیں اور جو آئی ڈی ایف کے رکن ہیں، میرٹ لسٹ میں 11ویں نم...
11/08/2025

میں آپ کو ایک لطیفہ سناتا ہوں۔

ڈاکٹر عاطف ابراہیم، جن کے 895 نمبر ہیں اور جو آئی ڈی ایف کے رکن ہیں، میرٹ لسٹ میں 11ویں نمبر پر ہیں۔

ڈاکٹر اللہ یار، جن کے فائنل ایئر میں 900 نمبر ہیں، اور یو ایس ایم ایل ای اسٹیپ ۱ بھی پاس کر چکے ہیں ، میرٹ لسٹ میں 54ویں نمبر پر ہیں۔
ڈاکٹر عامر حمزہ، جن کے فائنل ایئر میں 896 نمبر ہیں، میرٹ لسٹ میں 53ویں نمبر پر ہیں۔
ڈاکٹر عمیر شاہ، جن کے فائنل ایئر میں 903 نمبر ہیں، میرٹ لسٹ میں 42ویں نمبر پر ہیں۔

میرا مقصد کسی امیدوار کو تنقید کا نشانہ بنانا نہیں ۔ ساری تنقید ایم ڈی اور ڈاکٹر ندیم پر بنتی ہے جو اس پینل کا حصہ تھے ۔ ایم ڈی ڈاکٹر فرمان آئی ڈی ایف کے ممبر ہیں اور ان کا پینل میں بیٹھنا نا انصافی اور کرپشن ہے

ہم منتخب اور غیر منتخب دونوں امیدواروں سے درخواست کرتے ہیں کہ اس ناانصافی کے خلاف کھڑے ہوں، اگر آپ نہیں چاہتے کہ آئندہ ایسے واقعات ہوں۔
اب یا کبھی نہیں

ہمارے اعتراضات 1. ایف سی پی ایس سے صرف تین دن پہلے انٹرویو کا انعقاد کرنا جس کی وجہ بہت سے ڈاکٹرز انٹرویو کے لئے نا آسکے...
10/08/2025

ہمارے اعتراضات

1. ایف سی پی ایس سے صرف تین دن پہلے انٹرویو کا انعقاد کرنا جس کی وجہ بہت سے ڈاکٹرز انٹرویو کے لئے نا آسکے، اور اس کی اطلاع ایک خاص تنظیم اور کچھ مخصوص لوگوں کو پہلے سے ہونا۔ تاریخ متنازع ہے اور یہ کھلی کرپشن ہے کہ خاص لوگوں کو باخبر رکھا جائے اور دوسروں کو اندھیرے میں۔

2. معیار (Criteria) میں صرف فائنل ایئر کو شامل کرنا، اور پھر اس معیار کا ایک خاص تنظیم کو پہلے سے علم ہونا۔ اس غلط معیار کے اندر بھی اپنے لوگوں کو انٹرویو میں ترجیح دینا۔

آپ دیکھ سکتے ہیں کہ کلاس سے جو آخری بندہ سلیکٹ ہوا ہے وہ میرٹ میں گیارہ نمبر پر ہے ، جبکہ اسکے اوپر زیادہ مارکس والوں کا میرٹ میں نام و نشان تک نہیں ۔

3. اچانک خواتین کے لیے الگ کوٹہ رکھنا۔ ہم سمجھے کہ شاید گائنی (Gynae) میں خواتین کی شدید ضرورت ہوگی، لیکن بعد میں پتا چلا کہ انہیں گائنی کے لیے منتخب ہی نہیں کیا گیا۔ یہ نہایت تشویش ناک ہے۔

4. نان بی ایم سائیٹس (Non-BMCites) کی سلیکشن میں بھی اقربا پروری۔ جیسے کہ ہمارے اپنے طلبہ کے نمبر 900 سے زیادہ ہیں اور تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ سلیکٹڈ کینڈیڈیٹ کے مارکس ۹۰۰ سے کم ہیں ، اس کے باوجود ان کی سلیکشن ہو گئی جبکہ ہمارے اپنے بی ایم سائیٹ کو میرٹ سے باہر کر دیا گیا_ باقیوں کے بارے میں بھی معلومات اکھٹی کی جارہی ہے
ڈاکٹر مسور امان ہمارے لئے قابل احترام ہیں کا نام لینا ان پر تنقید کرنا نہیں بلکہ ایڈمنسٹریشن پر تنقید ہے کہ اپنے طلبا کو انٹرویو میں ٹارگٹ کرکے مارکس نہیں دیتے ورنہ انٹرویو ان کا بھی اچھا ہوا تھا

ہمارہ مطالبہ ہے

۱۔ کہ کائٹیریا تبدیل کر کے دوبارہ شفاف لسٹ بنائی جاۓ جس میں آپ کو نمبر چھپانے کی ضرورت نا پڑے کیونکہ حقیقت چھپ نہیں سکتی ۔

۲۔ خواتین کے لئے الگ لسٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اگر کسی کو نوازنا مقصد نا ہو ، اس کو فوری تبدیل کیا جاۓ

۳۔یا پورا پراسس کینسل کر کے پراپر ٹیسٹ لیا جاۓ

میرٹ کا قتل وہی ہوا جس کا ڈر تھا ، چند دن پہلے ایم ڈی کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ انٹرویو سے...
09/08/2025

میرٹ کا قتل

وہی ہوا جس کا ڈر تھا ، چند دن پہلے ایم ڈی کے ساتھ ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ انٹرویو سے پہلے ہمیں کرائٹیریا دکھایا جاۓ اور اگر فوقیت اکیڈیمکس ہی کو دینی ہے تو فرسٹ ائیر سے فائنل ائیر تک تمام مارکس کاؤنٹ کئے جاۓ جس پر ایم ڈی نے غور کرنے اور اس پر عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن نا کرائٹیریا کسی کو دکھایا گیا اور نا ہی مطالبات پر عمل درامد کیا گیا ہے _

یہ کرائٹیریا چند لوگوں کی خواہش پر بنایا گیا ہے کیونکہ انٹرویو سے دو تین ہفتے پہلے ہی ہمیں بتایا گیا تھا کہ کرئٹیریا کے نام پر کچھڑی پک رہی ہے اور اپنے من پسند کرئٹیریا کے لئے ایم ڈی کے کان بھرے جا رہے تھے اور اس خاص کرائٹیریا سے ان کو فائدہ مل رہا تھا۔

ہاؤس جاب ایک ڈپارٹمنٹ میں اور سلیکشن دوسرے ڈیپارٹمنٹ میں کی گئ ہے جب کہ سب کو پتہ ہے کہ اس چیز کی اہمیت بہت زیادہ ہوتی ہے کہ ایک خاص ڈپارٹمنٹ میں اسی ڈاکٹر کو فوقیت دی جاۓ جس نے اس ڈپارٹمنٹ میں ہاؤس جاب کیا ہو

ایک اور عجیب اتفاق دیکھئے کہ ہسپتال میں ایف سی پی ایس ایم اوز کی ضرورت پڑ گئی اور اتفاق سے جاب کے لئے ایک خاص آرگنائزیشن کے ڈاکٹروں نے اپلائی کیا اور اتفاق سے ان کی سلیکشن بھی ہو گئی

فائنل ائیر مارکس کرئٹیریا اور اوپر سے ایک خاص ایچ او ڈی نے اپنے پسندیدہ بندوں کو انٹرویو میں خوب نمبر بھاننٹے ہیں_ اور انٹرویو سے پہلے ہی ان کو سلیکشن کی یقین دہانی کرا دی گئی تھی ۔ جس پر فلحال ہم خاموش ہیں لیکن یہ خاموشی زیادہ دیر نہیں رہے گی ، اس لئے ان سے بھی درخواست ہے کہ اس پر نظر ثانی کرے

میرٹ لیسٹ تک شئیر نہیں کی گئی اور نا یہ دکھایا گیا ہے کہ کس کو کتنے نمبر ملے ہیں ۔ ایڈمن سے ہمارا مطالبہ ہے کہ ساری لیسٹ شئیر کی جاۓ تا کہ سب کو اپنے نمبرز اور اپنی کمزوریوں کا پتہ چلے۔

کرائٹیریا ایسا ہونا چاہئے جس میں تمام پروف کے مارکس اکٹھے کر کے اگریگیٹ نکالا جاۓ۔

اور بھی اچھا ہوگا اگر کرائٹیریا میں ہاؤس جاب کو بھی مد نظر رکھا جاۓ اور تمام ایچ او ڈیز ہاؤس جاب پرفامنس پر سب کو نمبر دیں ۔

آج بنوں میڈیکل کالج میں لوکم ڈاکٹرز کی آسامیوں کے لیے انٹرویوز ہوئے جن میں 300 سے زائد ڈاکٹرز نے شرکت کی۔ لیکن افسوسناک ...
31/07/2025

آج بنوں میڈیکل کالج میں لوکم ڈاکٹرز کی آسامیوں کے لیے انٹرویوز ہوئے جن میں 300 سے زائد ڈاکٹرز نے شرکت کی۔
لیکن
افسوسناک بات یہ ہے کہ سُننے میں آ رہا ہے کہ سلیکشن کا معیار 70% فائنل ایئر کے نمبر اور 30% انٹرویو پر مبنی رکھا گیا ہے۔

کیا واقعی یہی معیار اپنایا گیا ہے؟

اگر یہ سچ ہے تو یہ سراسر زیادتی اور ناانصافی ہے۔ خاص طور پر بی ایم سی کے طلباء کے ساتھ!
ہم سب جانتے ہیں کہ ہمارے ادارے (BMC) میں اوسط نمبر دیگر اداروں کے مقابلے میں کم ہوتے ہیں، اور اس طرح کا معیار درحقیقت دیگر اداروں کے امیدواروں کو ترجیح دینے کے مترادف ہے۔

اس پر YDA، IDF، Malgari Doctoran، PDA اور IJT جیسے تمام طلباء و ڈاکٹرز کے نمائندہ تنظیموں کو سنجیدگی سے آواز بلند کرنی چاہیے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ آج تک ہم نے کسی جگہ ایسا معیار نہیں دیکھا کہ 70 فیصد وزن صرف اکیڈیمکس کو دیا جائے۔

نا صرف اکیڈیمکس کا وزن کم کیا جاۓ بلکہ اگر اکیلے فائنل ایئر کو ہی شامل کیا گیا ہے تو یہ بھی سراسر ناانصافی ہے۔ پورے ایم بی بی ایس (فرسٹ سے فائنل ایئر) کی کارکردگی کو مدِنظر رکھنا چاہیے۔

اس کے ساتھ ساتھ انٹرویو کو زیادہ اہمیت دی جائے اور ساتھ میں کسی اور چیز کو مد نظر رکھا جاۓ جیسے
•ایمرجنسی پروٹوکولز کا علم
•اسپتال سے متعلق مخصوص ایس او پیز کا علم

کیونکہ یہ ایک عملی اور حقیقی معیار ہوتا ہے۔

اور سب سے بڑھ کر، BMC کے گریجویٹس کو ترجیح دی جانی چاہیے کیونکہ یہ ان کا اپنا ادارہ ہے

Stand for your rights,stand for White Coat Dignity 🚩
25/06/2025

Stand for your rights,stand for White Coat Dignity 🚩

‎ 26 جون کو ان شاء اللہ کے جی این اسپتال میں کے پی ڈی سی کی کال پر تنخواہوں میں اضافے اور ڈاکٹروں پر مزید ٹیکس لگانے کے ...
23/06/2025


26 جون کو ان شاء اللہ کے جی این اسپتال میں کے پی ڈی سی کی کال پر تنخواہوں میں اضافے اور ڈاکٹروں پر مزید ٹیکس لگانے کے خلاف احتجاج ہوگا۔

‎تمام سینئرز اور جونیئرز کو اس احتجاج میں بھرپور شرکت کرنی چاہیے تاکہ حکومت کو ایک مضبوط پیغام دیا جا سکے، اور یہ احتجاج ہمارے جائز مطالبات منوانے میں بہت مؤثر ثابت ہوگا۔

‎تمام ڈاکٹر تنظیموں کو اپنی شرکت یقینی بنانی چاہیے۔
‎اگر اس بار بھی ہم حکومت سے اپنے مطالبات منوانے میں ناکام رہے تو پھر ڈاکٹر برادری کا اللہ ہی حافظ ہے

Statement of Chairman BOG Dr Saeed Ullah Shah عزیز ایم ٹی آئی بنوں کے ساتھیو،ایم ٹی آئی بنوں کے بورڈ آف گورنرز (BOG) سے ...
25/05/2025

Statement of Chairman BOG Dr Saeed Ullah Shah

عزیز ایم ٹی آئی بنوں کے ساتھیو،

ایم ٹی آئی بنوں کے بورڈ آف گورنرز (BOG) سے چیئرمین اور رکن کی حیثیت سے میرے استعفے کے بعد، مجھے بہت سے پیغامات موصول ہوئے جن میں تشویش اور حیرت کا اظہار کیا گیا۔ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ یہ وضاحت اور شفافیت فراہم کرنا ضروری ہے کہ میں نے یہ قدم کیوں اٹھایا، خاص طور پر افواہوں اور قیاس آرائیوں کے پیش نظر جو پھیلائی جا رہی ہیں۔

اپنے گزشتہ ادوار کے دوران، اور اب بھی، میں نے اس کردار کو ایک امانت کے طور پر نبھایا—اور ہمیشہ سیاسی دباؤ کی مزاحمت کی، اور مشن سے وابستہ رہا۔ تاہم، بار بار پیش آنے والے اور حل طلب چیلنجز نے بالآخر مجھے مؤثر طریقے سے جاری رکھنے سے روک دیا۔ ذیل میں، میں اپنے فیصلے کی کلیدی وجوہات بیان کرتا ہوں:



1. موجودہ بورڈ کی تشکیل اور رویہ:
• میرے پہلے دور میں، بورڈ میں پیشہ ور افراد شامل تھے جو مل جل کر تعمیری انداز میں کام کرتے تھے۔ اس کے برعکس، موجودہ بورڈ میں ایسے نااہل اور ناتجربہ کار افراد شامل ہیں جنہیں سیاسی بنیادوں پر منتخب کیا گیا، نہ کہ مہارت یا ایم ٹی آئی کی ضروریات کی بنیاد پر۔
• ان میں سے کئی اراکین صرف اپنے ذاتی سیاسی مفادات پر توجہ دیتے ہیں، جیسا کہ میٹنگز کے دوران ایجنڈا پوائنٹس کی نوعیت سے ظاہر ہوتا ہے۔
• طویل مدتی پالیسی منصوبہ بندی کے بجائے، بورڈ کی توانائی اکثر معمولی اور ذاتی مفاد کے امور پر صرف ہوتی ہے۔
• ان کی کچھ سرگرمیوں میں مداخلت، خاص طور پر بھرتیوں میں (جیسے میڈیکل ڈائریکٹر کا انتخاب)، نے غیر ضروری تاخیر اور خلل پیدا کیا۔ جو عمل آسان اور سیدھا ہونا چاہیے تھا، وہ انہی اراکین کے غیر ضروری اعتراضات کی وجہ سے مشکل بنا دی گئی جنہوں نے پہلے اسی عمل کی منظوری دی تھی۔



2. قائم مقام ایگزیکٹوز کو درپیش چیلنجز:
• میرے گزشتہ دور میں بھرتی پر پابندی کی وجہ سے، ہم نے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے عارضی ایگزیکٹوز مقرر کیے۔ ان ایگزیکٹوز کو بعد میں ایک عبوری BOG نے برطرف کر دیا، جن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا گیا۔ معزز عدالت کے ہمارے حق میں فیصلہ دینے کے بعد، انہیں کارکردگی اور قانونی بنیادوں پر دوبارہ بحال کیا گیا۔
• ان ایگزیکٹوز نے بہترین کارکردگی دکھائی، مالی بے ضابطگیاں کم کرنے، غیر قانونی تقرریوں کے خاتمے، اور آمدنی بڑھانے کے اقدامات کیے۔
• ان کی شفافیت اور محنت کے باوجود، انہیں بار بار بے بنیاد الزامات کا نشانہ بنایا گیا۔ بارہا، ان الزامات کو جھوٹا ثابت کیا گیا



3. نئے بورڈ ممبر کی تقرری:
• حال ہی میں ایک نئے بورڈ ممبر کی تقرری نے واضح طور پر اندرونی توازن کو اس دھڑے کی طرف جھکا دیا جو اصلاحات کا مخالف ہے۔
• اس اقدام کا مقصد چیئرمین کے اختیارات کو کمزور کرنا اور ایک مخصوص ایجنڈا کو آگے بڑھانا محسوس ہوتا ہے، نہ کہ ادارے میں مثبت کردار ادا کرنا (کیونکہ تین پیشہ ور ممبران اب دیگر چار BOG ممبران کی اکثریت میں تھے)۔
• اس تقرری اور دیگر ایم ٹی آئیز—جیسے پشاور—میں ہونے والی تقرریوں کے درمیان واضح تضاد ہے، جو بہت کچھ بیان کرتا ہے۔
• جب میری مؤثر قیادت کی صلاحیت کو نقصان پہنچا، اور بورڈ پالیسی بورڈ کے وسیع تر وژن سے ہم آہنگ نہ رہا، تو مجھے لگا کہ میرے پاس استعفیٰ دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں، خاص طور پر جب مجھے پالیسی بورڈ نے مطلع کیا کہ BOG کے زیادہ تر ممبران میرے چیئرمین ہونے کے مخالف تھے۔
• ڈاکٹر ظفر اللہ، ایک ممتاز رومالوجسٹ جو ہمارے BOG کے رکن بھی تھے، نے بھی انہی وجوہات کی بنا پر BOG سے استعفیٰ دینے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
• اس کے باوجود، میں ہماری کوششیں جاری رکھنے کے لیے تیار ہوں، اگر بورڈ میں وہ پیشہ ور افراد شامل ہوں جو واقعی ایم ٹی آئی بنوں کی طویل المدتی ترقی کے لیے پرعزم ہوں۔



مجھے گہرا افسوس ہے کہ معاملات اس مقام تک پہنچ گئے۔ تاہم، ایم ٹی آئی بنوں اور اس کے لوگوں سے میری وابستگی آج بھی پہلے جیسی مضبوط ہے۔ میرا واحد مقصد صحت کی سہولیات اور تعلیم کے معیار کو ایک ایسے علاقے میں بلند کرنا رہا ہے جو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ میں نے ہمیشہ نیک نیتی سے کام کیا، اور مجھے امید ہے کہ بامقصد ترقی بالآخر غالب آئے گی۔

خلوص کے ساتھ

Address

Bannu

Opening Hours

Monday 09:00 - 17:00
Tuesday 09:00 - 17:00
Wednesday 09:00 - 17:00
Thursday 09:00 - 17:00
Friday 09:00 - 17:00

Telephone

+929289270356

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The Bmcite posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to The Bmcite:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category