Dr. Wahib Khan

Dr. Wahib Khan We will provide you latest health research about medicines and health tips to improve your general health.

17/10/2025
Two Bangladeshi cricketers have shown the world that veil is not a barrier, it is protection and modesty is not weakness...
13/10/2025

Two Bangladeshi cricketers have shown the world that veil is not a barrier, it is protection and modesty is not weakness, it is strength

Bangladeshi player is playing cricket wearing Islamic clothes. Masha Allah ❣️

10/10/2025
بھائی نے کیا مثال دی ھے بھائی😂
30/09/2025

بھائی نے کیا مثال دی ھے بھائی😂

اگر آپ کی بیٹی آپ کو کہتی ہے کہ وہ اپنے فون پہ اپنے کسی مرد ٹیچر سے روزانہ یا ہفتہ وار بات کر رہی ہے تو اس پر نگرانی شرو...
28/09/2025

اگر آپ کی بیٹی آپ کو کہتی ہے کہ وہ اپنے فون پہ اپنے کسی مرد ٹیچر سے روزانہ یا ہفتہ وار بات کر رہی ہے تو اس پر نگرانی شروع کریں اور اس مرد ٹیچر کو پہلی فرست میں بلاک کروائیں۔

ایک استاد کے لئے کسی طالب علم کو متاثر کرنا سب سے آسان کام ہوتا ہے اور اگر یہ کم عمر بچیاں ہوں تو بات بالکل حلوہ بن جاتی ہے۔ موبائل فون آنے کے بعد سے انکے لئے نو عمر بچیاں آسان شکار بن چکی ہیں۔

یہ لوگ آسان شکار کی تلاش میں کم عمر بچیوں سے روابط بنانے سے نہیں جھجکتے حالانکہ ان کی بیٹیوں کی عمریں بھی ان بچیوں جتنی ہی ہوتی ہیں۔

اور مجھے شرم آتی ہے کہ ایسی بات کر رہا ہوں لیکن،

پاکستان میں مرد ٹیچرز کی ایک بڑی تعداد اپنی فیمیل سٹوڈنٹس کو اپنے لئے ایک آسان شکار سمجھ کر انہیں پھنسانے کے چکر میں رہتے ہیں۔ اور ایسے کئی کیسز میں اپنے سامنے دیکھ چکا ہوں۔ اسلامیات کا ٹیچر، اخلاقیات کا ٹیچر، بائیو کا، فزکس کا غرضیکہ سبجیکٹ کا نام لیں میں کردار بتا دوں کہ فلاں جگہ فلاں ٹیچر کو اپنی فیمیل سٹوڈنٹ سے جسمانی فوائد کی خاطر روابط بناتے ہوئے دیکھا ہے۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ لوگ اپنی حرکت پہ شرمندہ تک نہیں ہوتے ہیں اور پکڑے جانے پہ ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ قصور بچی کا ہے انکا نہیں۔ اور انکے کولیگ کسی قسم کی کاروائی نہیں کرواتے کیونکہ بعد میں انکے پول بھی وہ شخص کھول سکتا ہے۔

بے غیرتی کی اس کیٹیگری میں عمر کا بھی کوئی پیمانہ نہیں ستر سال کے مذہبی ٹیچر سے لیکر 20-30 سال کے لبرل نوجوان ٹیچر تک سب اس حمام میں ننگے نظر آتے ہیں۔

اس لئے اپنی بچی کے منہ سے اگر آپ کسی مرد ٹیچر کی ضرورت سے زیادہ تعریف سن رہے ہیں، بچی ہر روز اور ہر وقت اسکی تعریف کرتی ہے اور اس کے آپکی بچی پہ احسانات بھی ہو رہے ہیں اور موبائل سے روابط بھی ہیں تو آسانی سے سمجھ جائیں کہ وہ ٹیچر کس شکار کی تلاش میں ہو سکتا ہے۔

ہمارے معاشرے کا یہ شرمناک پہلو جس دن دیکھا تھا اس دن مجھے حد سے زیادہ افسوس ہوا مگر یہ ایک حقیقت ہے۔ حتی کہ کولیگ ٹیچر بھی جانتے ہیں کہ کس ٹھرکی کی آجکل کس سٹوڈنٹ پہ نظر ہے اور وہ اس کو آفس میں کب بلا رہا ہے۔

ہمارے ہاں اس ٹاپک کو ٹابو سمجھا جاتا ہے اور مائیں بچیوں کو نہیں بتاتی کہ آپ سے کیسی حرکت بیہودہ ہوسکتی ہے اور کیسے اگلے شخص کو لمٹس میں رکھنا چاہیے مگر یہ باتیں بچیوں کو سمجھانا بہت ضروری ہیں اس سے پہلے کہ وہ کسی کا شکار بنیں۔

نوٹ: اس پوسٹ کا مقصد سب ٹیچرز کو برا بھلا کہنا ہرگز نہیں، ہر مرد ٹیچر ایسا ہو ضروری نہیں، مگر میں نے چند ہی شریف مرد ٹیچر دیکھے ہیں مجارٹی کا سکینڈل ضرور دیکھ رکھا ہے اور یہ باتیں میرے ذاتی مشاہدے کی ہیں سو اس کی بنیاد پہ اپنا مؤقف بتا رہا ہوں۔ آپکا میری رائے سے یا میرا آپکی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

Zaigham Qadeer

In a groundbreaking study, researchers have made a significant connection between oral microbes and pancreatic cancer ri...
27/09/2025

In a groundbreaking study, researchers have made a significant connection between oral microbes and pancreatic cancer risk, opening up new avenues for prevention and hope for a healthier future. By analyzing health data and oral wash samples from over 300,000 people, scientists discovered that certain bacterial and fungal species, including Porphyromonas gingivalis and Candida tropicalis, may more than triple the risk of developing pancreatic cancer. This breakthrough highlights the importance of oral health and suggests that maintaining a balanced mix of microbes in our mouths could play a crucial role in protecting against this devastating disease. With further research on the horizon, including an exploration of the role of viruses, the possibility of using regular oral care as a tool for cancer prevention is an exciting and empowering prospect.

مردانہ طاقت کی دشمن غذائیں ،........مردوں کی ایک کثیر تعدادورزش بھی کرتی ہے ، طاقت ور غذا بھی کھاتی ہے، لیکن وہ اپنی کم ...
25/09/2025

مردانہ طاقت کی دشمن غذائیں ،........
مردوں کی ایک کثیر تعدادورزش بھی کرتی ہے ، طاقت ور غذا بھی کھاتی ہے، لیکن وہ اپنی کم علمی کی بنا پر ایسی غذاؤں کو اپنے کھانے کا حصہ بنا لیتے ہیں جو سارے کیے کرائے پر پانی پھیر دیتے ہیں ۔ ایک طویل تحقیق کے بعد ہم آپ کو ان غذاؤں کی فہرست بتاتے ہیں ۔
1۔پہلی چیز ہے ایسی ڈیری پراڈکٹ جس میں لیکٹک ایسڈlactic acid ہو ۔ اس میں سر فہرست گائے کے دودھ سے بھی ہوئی پنیر اور دوسری ڈیری پراڈکٹ ہیں ، جن کو ایک خاص مقدار سے زیادہ کھانے سے جنسی طاقت میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔ زیادہ مقدار سے مراد ہے کہ اگر آپ انہیں روزانہ اپنی دو دفعہ غذا کا حصہ بناتے ہیں تو یہ زیادہ ہے۔
2۔تمام تلی ہوئی چیزیں جو فاسٹ فوڈ میں استعمال ہوتی ہے ، حیرت انگیز طور پر مرد اور خواتین دونوں کی جنسی توانائی کو زائل کرنے میں بہت برا کرادر ادا کرتی ہیں ۔ آلو کے چپس اس میں سر فہرست ہیں ۔
3۔میدے سے بنی ہوئی چیزیں (refined carbohydrates)تمام بریڈز، سلانٹیاں ، نوڈلز وغیرہ جو صرف باریک میدے سے بنی ہوں ، اور جس مین چوکر نکالا گیا ہو ، جنسی قوت کو آہستہ آہستہ تباہ کر دیتی ہیں ۔ ان کو کم سے کم استعمال کریں ۔ چھوڑ دیں تو زیادہ بہتر ہے۔
4۔چاکلیٹ کا نام سن کر آپ چونکے ہوں گے لیکن جناب جدید تحقیق بتاتی ہے کہ اس کا زیادہ استعمال بھی آپ کی جنسی ڈرائیو کو کم کرنے کا باعث ہے ۔ روزانہ ایک پیس لینا بھی زیادتی میں شمار ہوگا ۔ ہفتے میں ایک یا دودفعہ کھانا برا نہیں ۔
5۔ سویا دودھ اور سوس بھی سیکس توانائی کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے، اس کا استعمال بہت دیکھ بھال کر ضرورت کے مطابق کرنا چاہیے۔
6۔مائیکرو اوون کے پوپ کارن بھی جنسی حوالے سے انتہائی مضر ثابت ہوئے ہیں ۔ آپ کو اگر یہ پسند ہیں تو آپ اوون کے بجائے انھیں دوسرے طریقے سے بنائیں ، وہ ٹھیک ہیں ۔
7۔میٹھا اور وہ بھی کریم میکس آپ کی جنسی توانائی کا بہت بڑا دشمن ہے ۔ اصول یاد رکھیں کہ موٹاپا کرنے والی تمام غذائیں جنسی طاقت کی دشمن ہیں اور موٹا آدمی آہستہ آہستہ ہیجڑے کے بہت قریب ہوتا جاتاہے ۔ ایک عالمگیر سروے کے مطابق موٹی عورت یا موٹا مرد ،کبھی بھی سیکس لائف میں اپنے پاٹنر کو خوش نہیں کر سکتا۔ موٹے کی بیوی جس دن سمارٹ مرد کے ہاتھ لگی ، موٹا اپنی بیوی سے ہاتھ دھو بیٹھے گا!
8۔ پودینہ کے فوائد بے شمار بتائے جاتے ہیں لیکن اگر آپ اسے کچا کھائیں یا اس کی خوشبو کے لیے اسے منہ میں رکھنے کے عادی ہیں یا آپ منٹ ٹافی کھاتے ہیں یا منٹ چیونگم کے عادی ہیں تو یہ آپ کی جنسی طاقت کے لیے مناسب نہیں ۔ اس کے بجائے آپ منٹ قہوہ پی سکتے ہیں جو مفید بھی ہے اور اس برے اثرات سے پاک بھی۔
ؓ 9۔ٹافیاں اور کینڈیز بھی مردانہ قوت کی دشمن ہیں ، یہ آپ بچوں کے لیے رہنے دیں،بالغ مردو عورت کے لیے یہ ٹھیک نہیں۔
10۔ ڈائٹ سوڈا بھی تحقیق کے مطابق جنسی طاقت کے لیے مناسب نہیں ،یہ اس میں خاطر خواہ کمی کا باعث بنتا ہے ۔
یہ تمام معلومات دنیا کے معروف طبی جریدے’’ میڈیکل ڈیلی ‘‘ سے ماخوذ ہیں اور انتہائی معتبر ہیں
🌀
☜مردانہ طاقت چالیس مردوں کے برابر کیسے کی جائے ؟
طب نبوی ؐ سے بہترین نسخہ مل گیا
بہی جسے انگریزی میں Quinceکہتے ہیں ایسا پھل ہے جو آڑو اور سیب سے مشابہہ ہوتا ہے اس کا احادیث میں بھی ذکر ملتا ہے۔اطبا کا کہنا ہے کہ بہی کا مزاج بارد یابس ہے اور ذائقہ کے اعتبار سے اس کا مزاج بھی بدلتا رہتا ہے مگر تمام بہی سرد اور قابض ہوتی ہیں‘ معدہ کے لئے موزوں ہے‘ شیریں بہی میں برودت و یبوست کم ہوتی اور زیادہ معتدل ہوتی ہے .ترش بہی کھانے سے قبض اور خشکی پید اہوتی ہے. بہی کی ساری قسمیں تشنگی کو بجھادیتی ہیں اور قے کو روکتی ہیں. پیشاب آوراور پاخانہ بستہ کرتی ہے‘آنتوں کے زخم کے لئے نافع ہے. اس کا مربہ معدہ اور جگر کو تقویت پہنچاتا ‘دل کو مضبوط کرتا اور سانسوں کو خوشگوار بناتا ہے۔ بہی کھانے والی خواتین خوبصورت بچے پیدا کرتی ہیںاورمردوں میں چالیس افراد کے برابر قوت عود آتی ہے۔بہی کا مربہ اس حوالے سے بہترین غذا ہے جو نہار منہ کھایا جائے تو دل کے عوارض سے بچاجا سکتا ہے۔ابن ماجہ نے اپنی سنن میںحضرت طلحہ بن عبیداللہ ؓسے روایت کیا ہے کہ میں رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا .آپﷺ کے ہاتھ میں ایک بہی تھی‘ مجھے دیکھ کر آپﷺ نے فرمایا‘ آجا طلحہ اسے لے لو اس لئے کہ یہ دل کو تقویت پہنچاتی ہے“اسی حدیث کو نسائی نے دوسرے طریقہ سے بیان کیا ہے”طلحہ نے بیان کیا کہ میں خدمت نبویﷺ میں حاضر ہوا نبیﷺ صحابہؓ کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے‘ آپﷺ کے ہاتھ میں ایک بہی تھی جس کو الٹ پلٹ کررہے تھے‘ جب میں آپﷺ کے پاس بیٹھ گیا تو آپﷺ نے بہی میری طرف بڑھائی پھر فرمایا کہ ابو ذر اس کو لے لو، اس لئے کہ یہ مقوی قلب ہے سانس کو خوشگوار کرتی ہے اور سینے کی گرانی دور کرتی ہے“بہی کے حوالے سے بہت سی احادیث موجود ہیں.ایک حدیث کے مطابق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا”اپنی حاملہ عورتوں کو بہی کھلایا کرو کیونکہ یہ دل کی بیماریوں کو ٹھیک کرتا ہے اور لڑکے کو حسین بناتا ہے“ ۔حضرت عوف رضی اللہ عنہ بن مالک روایت کرتے ہیںنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا” بہی کھاو ¿ کہ دل کے دورے کو دور کرتاہے. اللہ نے ایسا کوئی نبی نہیں مامور فرمایا جسے جنت کا بہی نہ کھلایا ہوکیونکہ یہ فرد کی قوت کو چالیس افراد کے برابر کر دیتا ہے“بہی کو عربی میں سفر جل کہتے ہیں.اسکی سب سے زیادہ کاشت ترکی میں ہوتی ہے. پاکستان میں بھی پہاڑی علاقوں میں دستیاب ہے.تاہم پاکستان کے سوا دیگر ممالک میں اسکی کاشت تجارتی پیمانے پر ہوتی ہے۔
🌀
مرد کو اپنی مردانہ طاقت کے لئے یہ پانچ گھریلو نسخہ لازمی کرنے چاہے خاوند کو اپنی مردانہ طاقت کے لئے یہ پانچ گھریلو نسخہ لازمی کرنے چاہے مردانہ طاقت بڑھانے کے پانچ بہترین نسخے ۔
☜نمبر ایک :دو دیسی انڈے کھانے کے بعد آدھا کلو دودھ پینا عادت بنا لیں کبھی مردانہ کمزوری نہیں ہوگی۔
☜ نمبر دو :گرم دودھ میں دو چمچ شہد ملا کر پینے سے جنسی کمزوری ختم ہوجاتی ہے اور تولیدی مادہ ھاڑہ ہوتا ہے۔
☜نمبر تین :نیم گرم دودھ میں زاعفران ملا کر پینے سے مردانہ طاقت بہترہوجاتی ہے ۔
☜نمبر چار :دس گرام سیسی گھی کے ساتھ ایک کیلا کھانے سے اور بعد میں دودھ پینے سے بھی مردانہ قوت میں اضافہ ہوتا ہے۔ ☜نمبر پانچ :چھوارے دودھ میں ملاکر پینے سے جنسی کمزوری دور ہوتی ہے اور ٹائمنگ بہتر ہوتی جاتی ہے ۔

25/09/2025

Amazing 😍

جب بھی کسی بوڑھی عورت یا مرد کو اولاد کے ہاتھوں زلیل ہوتے دیکھیں اس پہ ترس کھانے سے پہلے ماضی جان لیں ہو سکتا ہے ترس نفر...
25/09/2025

جب بھی کسی بوڑھی عورت یا مرد کو اولاد کے ہاتھوں زلیل ہوتے دیکھیں اس پہ ترس کھانے سے پہلے ماضی جان لیں ہو سکتا ہے ترس نفرت میں بدل جائے، اکثر ایسے بوڑھے بڑھاپے میں بھی باز نہیں آتے ان کی زبان ہمیشہ لمبی ہی رہتی ہے ان کا علاج اولڈ ہوم ہیں تا کہ باقیوں کو سکون نصیب ہو...

گردش ایام
تحریر : منزہ ذوالفقار

بلقیس اختر کے سات بیٹے تھے۔ چار بیاہے ، تین کنوارے سب ہی ساتھ رہتے تھے۔ گھر بھر پر اس کا راج تھا۔ اس کی مرضی کے بغیر یہاں کوئی مکھی پر مارنے کی جرات نہیں کرتی تھی۔ نگرانی اتنی کڑی کہ ہر ہر چیز اس کی آنکھوں سے سکین ہو کر ہی بہووں کے کمروں میں جاتی تھی۔ کسی بہو کی مجال نہیں تھی کہ وہ اس کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر قدم رکھے۔ اپنے اپنے شوہروں کے ساتھ کہیں جانے سے پہلے بھی اجازت لینا اور گھر سے باہر جانے کی وجہ بتانا ضروری تھا۔ سب بہووں اور پوتے پوتیوں کا کپڑا جوتا خریدنے کے لئیے ساتھ جاتی اور اپنی مرضی کا سستا ترین خرید کر دیتی۔ چونچ کھولنے کی ہمت کسی میں نہیں تھی ورنہ شوہروں کے ہاتھوں درگت بنتی تھی۔ اگر کسی بہو کو کچھ منگوانا ہوتا تو اس کی عرضی اپنے شوہر سے نہیں بلکہ ساس سے کرنا لازم تھا۔

پھر وہ ہی فیصلہ کرتی تھی کہ اس چیز کی بہو کو ضرورت ہے یا نہیں۔ میکے جاتے ہوئے اور واپسی پر تھیلے چیک کروانا ضروری تھا۔ شکی اور متجسس مزاج تو تھی ہی ، بیٹوں کے حوالے سے تحفظات کا بھی شکار تھی۔ ہر وقت یہ فکر کہ کوئی بیٹا ہاتھ سے نہ نکل جائے۔ بیوی کی محبت میں گرفتار نہ ہو جائے۔ لہذا چھوٹی چھوٹی بات کا بتنگڑ بنا کر شوہروں اور بیویوں کی آپس میں کبھی نہ بننے دیتی۔ ان کا جھگڑا کروا کر رکھتی۔ ادھر بہو کی زبان سے کوئی بات نکلی نہیں اور تماشہ شروع۔ شام کو جیسے ہی بیٹے گھر جاتے ہر بہو کی کوئی نہ کوئی شکایت لگتی۔ اور یوں شوہروں کا انتظار کرتی بیویاں شوہروں کو غصے میں دیکھ کر سہم جاتیں۔ یہاں پیار کی باتیں کیا ہوتیں، بیویوں کو اپنی اپنی جان کے لالے پڑ جاتے۔ ہر روز کسی نہ کسی بہو کی شامت آئی رہتی تھی۔ اگر کسی دن بیٹا گھر جا کر سیدھا کمرے میں چلا جاتا اس دن تو بھونچال ہی آ جاتا۔ پیدائش سے لے کر جوان ہونے تک کے ماں کے سارے احسانات گنوائے جاتے۔ دو چار اقوال و احادیث ماں کے حق میں سنا کر بہووں کی ہر طرح سے حق تلفی کی جاتی۔

ایک دن کسی بات پر بحث ہو گئی تو تنگ آئی بہو نے ہمت کی۔ کندھے سے آرام سے پکڑ کر نرمی سے کہا کہ آپ کمرے سے جائیں۔ اس نے کمرے سے نکلتے ہی شور مچا دیا کہ ایمن نے مجھے دھکا دیا ہے۔ بہو بے چاری حیران پریشان ۔ بیٹے اپنی ماں پر یقین کرتے یا بیویوں پر؟ لہذا ایمن کو خوب بے عزت کیا گیا۔ وہ دو گھنٹے پاؤں پکڑ کر بیٹھی رہی پھر کہیں جا کر معافی ملی۔ بچوں کو سکول سے چھٹیاں ہوئیں تو بڑی دو بہوویں بلقیس اختر کی منت سماجت کر کے پانچ ، پانچ دن کی چھٹی پر میکے چلی گئیں۔

تیسری بہو ارم گھر پر ہی تھی۔ ایک کنال کے گھر کے دوسرے گوشے میں ، بلقیس اختر کا پاؤں پھسلا اور گِر گئی۔ کچھ خاص چوٹ نہیں آئی۔ بہو اپنے کمرے میں تھی۔ شاید کچھ آوازیں بھی دی ہوں گی۔ اسے پتا نہیں چلا۔ جب بیٹا گھر پہنچا تو اسے بتایا کہ میں گر گئی تھی۔ یہ جان بوجھ کر مجھے اٹھانے نہیں آئی۔ میں خود اٹھی۔ ساتھ میں بین کر کے اس کو جذباتی کیا کہ میری اپنی بیٹی ہوتی تو کیا ایسا ہوتا، یہ تو مجھے ماں سمجھتی ہی نہیں۔ گھر میں شدید جھگڑا ہو گیا اور بات طلاق تک پہنچ گئی۔ خاندان کے بڑوں نے مل بیٹھ کر صلح کروائی۔

قصہ مختصر بلقیس اختر کی ریشہ دوانیوں سے تنگ اس کی اصل طاقت اس کے بیٹے، سکون کی تلاش میں آہستہ آہستہ الگ ہوتے گئے۔ شوہر فوت ہو گیا۔ بڑھاپے کا سخت مرحلہ شروع ہوا۔ کوئی بہو بیٹا اس کے ساتھ رہنے کو تیار نہیں تھا۔ بڑا بیٹا عارف جو اب خود بھی ساٹھ پینسٹھ کی عمر کا تھا۔ منت سماجت کرتی ماں کو دیکھ کر اس کا دل پسیج گیا۔ لیکن عارف کے جوان کماؤ بیٹوں نے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ ہماری ماں راضی نہیں۔ ہم اس فتنہ بڑھیا کے ساتھ ہی تمہیں بھی چھوڑ جائیں گے تو عارف جو پہلے ہی ماں کی تخریب کاریوں سے بدظن تھا وہ بھی خاموش ہو کر بیٹھ گیا۔بلقیس اختر اپنی بیوقوفی کے سبب سب بہووں بیٹوں کے دل سے اتر چکی تھی۔ کوئی بھی اسے اپنے ساتھ رکھنے کو تیار نہ تھا۔ جن کے ساتھ عمر بھر رہنا ہو یا جن کو اپنے ساتھ رکھنا ہو ، ان کے دل میں اپنے لئیے تھوڑی سی عزت تھوڑی سی جگہ بنا لینی چاہیے۔ ہر احمق کو یہ ہی لگتا ہے کہ یہ کسی دوسرے کی کہانی ہے۔ ہمارے ساتھ ایسا کبھی نہ ہوگا۔
سات بیٹوں کی بوڑھی ماں بلقیںس اختر گھر گھر جا کر لوگوں کو بتاتی ہے کہ میرے سات بیٹے ہیں۔ میں نے دعائیں کر کے لئیے تھے۔ میں دعا کرتی تھی کہ اللہ مجھے بیٹی نہ دینا، بیٹا دینا۔ میں دن میں کئی کئی بار ان کا منہ دھوتی تھی۔ لیکن آج مجھے کوئی پوچھتا نہیں سب ہی بیٹے بہوویں بُرے ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ بلقیس اختر اپنا بویا کاٹ رہی ہے۔

https://whatsapp.com/channel/0029VavgAITDp2QC9ZbMHp2Z

24/09/2025

اگر تم 2025 میں وائی فائی،چیٹ جی پی ٹی اور لیپ ٹاپ کے ساتھ بھی خالی جیب ہو، تو بد قسمت نہیں، بلکہ غیر سنجیدہ ہو۔

Address

Bannu
28100

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr. Wahib Khan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Dr. Wahib Khan:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram

Category

Islamic Hijama Clinic

Dr. Wahib Khan (Pharm.D, R.Ph, MPhil Pharmacology, Professional Diploma in Hijama)

Dr. Wahib is a Pharmacist and certified Hijama therapist. He is interested in research in Hijama in different ailments. His aim is to educate community about this amazing forgotten Sunnah treatment.