Peer Maternity Home ,PMH

Peer Maternity Home ,PMH Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from Peer Maternity Home ,PMH, Maternity Clinic, Bara.

02/03/2023
19/10/2022

Alhamdulillah, 5,000 normal deliveries were delivered at the Peer Maternity Home and Health Center. No operation was required and no one died.
And this center was opened at a time when the entire Afridi nation was sealed and no one could go or come.
Many women died because of this bad situation.
But this judicious struggle of Dr. Pir Mohammad Afridi has never died due to the delivery of a woman by the grace of Allah.

17/10/2022

Peer Maternity Home 🏡

27/09/2022

سورة الحديد - آیت 11
مَّن ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهُ لَهُ وَلَهُ أَجْرٌ كَرِيمٌ
کون ہے وہ جو اللہ کو قرض دے، اچھا قرض، تو وہ اسے اس کے لیے کئی گناکر دے اور اس کے لیے باعزت اجر ہو۔
پیر میٹرنٹی ہوم اینڈ ہیلتھ سنٹر بر قمبر خیل) ہمیشہ غریب، مسکین اور یتیموں کے ساتھ ہیں
لیڈی ڈاکٹرز ، الٹراساؤنڈ ، لیبارٹری ،ڈیلیوری،میڈیسن، اور کئی قسم کی بیماریوں کا علاج کی سہولت موجود ہے۔

03/10/2021

Peer maternity home
Health center
Bar qamber khail

20/08/2021
کیادوران حمل مباشرت کی جا سکتی ہے؟ اگر ہاں تو کب؟کیا دوران حمل مباشرت محفوظ  ہے یا غیر محفوظ؟تحریر :ڈاکٹر رمشا بخاریسب س...
20/08/2021

کیادوران حمل مباشرت کی جا سکتی ہے؟ اگر ہاں تو کب؟

کیا دوران حمل مباشرت محفوظ ہے یا غیر محفوظ؟

تحریر :ڈاکٹر رمشا بخاری

سب سے پہلے تو مردوں کو اس بات کو سمجھنا چاہئے کہ حمل کے شروع میں کئی ایسی وجوہات ہوتی ہیں جس وجہ سے حاملہ عورت کی جنسی خواہش کم ہو سکتی ہے
کیوں کہ حمل کے اوائل دنوں میں عورت کوالٹیاں آنے لگتی۔ ہیں، گھبراہٹ ہو سکتی ہے، چکر آ سکتے ہیں، شدید سر درد رہ سکتا ہے ایسی حالت میں عورت دوران مباشرت میں آسانی محسوس نہیں کرتی ہے لہذا اس دوران مردوں کو چاہئے کہ مباشرت کریں تو ضرور لیکن اس سے پہلے اپنی حاملہ بیوی کی صحت اور خوراک پر توجہ دیں کیونکہ اچھی خوراک کے اثرات نسلوں تک منتقل ہوتے ہیں گھبراہٹ، الٹیاں آنا، سر چکرانا یاسر میں درد ہونا یہ حمل کی عام علامات ہیں غلط فہمی یہ ہے کہ کہا جاتا ہے کہ اس دوران مباشرت کرنے سے ماں یا بچے کو نقصان ہوتا ہے لیکن یہ سراسر غلط بات ہے کہ مباشرت سے حمل ضائع ہونے کا کوئی امکان نہیں ہوتا لیکن پیچیدہ حمل کے دوران اس وقت خطرہ ضرور ہو سکتا ہے جب پہلے 3 سے زائد اسقاط حمل ہو چکے ہوں حمل کے شروع میں ہی کافی زیادہ بلیڈنگ شروع ہو جائے اور ادویات سے کنڑول نہ ہو رہی ہے تو یہ حمل گرنے کی علامت ہو سکتی ہے اگر زیادہ بلیڈنگ نہیں ہو رہی پیٹ کے نچلے حصے میں درد نہیں تو انٹرکورس کیا جا سکتا ہے۔ ایک بات یہ بھی عام سننے کو ملتی ہے، کہ دوران حمل انٹرکورس سے بچے کو چوٹ وغیرہ لگ سکتی ہے تو یہ بھی سفید جھوٹ ہے کیونکہ بچہ ماں کی بچہ دانی میں ہوتا ہے اور مباشرت کا عمل یا عضو تناسل بیرونی اندام نہانی سے بچہ دانی کے منہ تک جا سکتا ہے بچہ دانی کا منہ قدرتی طور پر مظبوطی سے بند ہوتا ہے اور یہ یاد رکھنے کی چیز ہے کہ مباشرت کے دوران بچہ دانی کے منہ اور بیرونی اندام نہانی کا فاصلہ لمبا ہو جاتا ہے جیسے مرد کا عضو خاص وقت خاص میں بڑا ہوتا ہے۔اس لیے بچے کو چوٹ لگنے کا سوال پیدا ہی نہیں ہوتا پھر بھی کہا جاتا ہے کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے اس لیے پیٹ پر دباؤ ڈالنے سے گریز کیا جائے اگر پیٹ کے نچلے حصے میں پھیلتا ہوا درد محسوس ہو تو ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں حاملہ عورت کو انٹرکورس کے دوران اندام نہانی میں جلن کا احساس ہو سکتا ہے کیونکہ حمل کے دوران اندام نہانی میں رطوبت کی کمی ہو سکتی ہے۔ خشکی واقع ہو سکتی ہے ۔اس لیے پریشانی کی کوئی بات نہیں بے فکر رہیں۔ اس کے علاوہ حمل کے 36 ویں ہفتے کے بعد مباشرت نہیں کرنی چاہیے۔ کیونکہ ممکن ہے کہ اس کے باعث بچے دانی کی جھلی وقت سے پہلے ٹوٹ سکتی ہے۔وقت سے پہلے درد زہ کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے آج کل حاملہ نئی شادی شدہ حاملہ مائیں ذہنی دباؤ میں ہوتی ہے کہ کیا معلوم زچگی ہو گی آپریشن سے ہو گی یا نارمل ہو گی۔ کوشش ہونی چاہئے کہ شوہر بیوی کو خوشی کا احساس دلائے حمل کے شروع کے ایام میں مباشرت کے تمام سیکس پوزیشنز اپنائی جا سکتی ہیں ۔لیکن جب حمل دوسری سہ ماہی میں داخل ہوتا ہے تو ماں کا پیٹ بڑھتا ہے اور ابھرتا ہے، اس کے بعد کوشش کرنی چاہیے کہ دوران مباشرت کوئی ایسا طریقہ اختیار نہ کرے جس سے پیٹ پر دباؤ پڑے۔ کوئی شدت والا انداز اختیار نہ کریں مباشرت کے دوران کنڈوم کے استعمال سے جنسی ملاپ کے ذریعے لگنے والی بیماریوں کا خطرہ کم کیا جا سکتا ہے۔

بچے کی پیدائش یا ڈلیوری کے کتنے دن بعد انٹرکورس دوبارہ سے شروع کیا جائے؟

بچہ پیدا ہونے کے بعد، جسم کو دوبارہ حمل سے پہلے کی حالت میں آنے کے لیے کچھ وقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو عام طور پر 6 ہفتے تک رہتا ہے۔جب یہ عرصہ گزر جائے تو بچہ دانی اپنی قدرتی جسامت میں واپس آ جائے گی، بچہ دانی کی جھلی صحت یاب ہو جائے گی، cervix یا بچہ دانی کا منہ بند ہو جائے گا، اندام نہانی کی جھلی دوبارہ نارمل ہو جائے گی اور زخم بھر جائے گا اس کے بعد اگر ماں جذباتی اور جسمانی طور پر تیار ہو تو جنسی تعلقات دوبارہ شروع کیے جا سکتے ہیں ۔حاملہ ماں کو خوراک میں روزانہ 1 گلاس دودھ فریش جوسز فروٹس ضرور دیں واک کروائیں۔

زچگی کے بعد ہمبستری دوبارہ شروع کرنے سے پہلے کیا مدنظر رکھنا چاہیے؟

بچے کی پیدائش کے بعد جنسی ہمبستری دوبارہ شروع کرنے کے دوران، ماں کو کبھی کبھار اندام نہانی میں خشکی محسوس ہوسکتی ہے اوردرمیانے قسم کا درد یا عجیب احساس محسوس ہو سکتا ہے زیادہ تر وجوہات نفسیاتی ہوتی ہیں۔ وہ آہستہ آہستہ چند بار ہمبستری کے بعد عادی ہوجائے گی۔ اور یہ تکالیف قدرتی طور پر ختم ہو جائیں گی۔جنسی تعلقات کے ابتدائی دورانیے میں بہت زیادہ سخت انداز سے گریز کرنا چاہیے۔ اس بات کو اہم رکھیں کہ ماں کی خواہش کیا ہے۔

خواتین کو ماہواری کیوں ہوتی ہے؟ڈاکٹر رمشا بخاری سیکسیالوجسٹحیض کا خون ہارمونل تبدیلیوں کے سبب رحم کی جھلی کے ٹوٹنے کے نت...
07/08/2021

خواتین کو ماہواری کیوں ہوتی ہے؟

ڈاکٹر رمشا بخاری سیکسیالوجسٹ

حیض کا خون ہارمونل تبدیلیوں کے سبب رحم کی جھلی کے ٹوٹنے کے نتیجے میں آتا ہے۔ جب عورت حاملہ نہیں ہوتی تو رحم کے استرکو موٹا ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی اسی لیے اضافی رحم کی جھلی کے ٹوٹنے کے نتیجے میں ماہانہ بلیڈنگ ہوتی ہے۔

حمل کے بعد پہلی ماہواری کیا عام ماہواری سے مختلف ہوتی ہے؟

دوسری صورت میں جب عورت حاملہ ہوتی ہے تو رحم کی جھلی موٹی ہوجاتی ہے تاکہ بچہ دانی میں بچے کی افزائش اورحفاظت بہترطریقے سے ہوسکے۔اسی وجہ سے جھلی ٹوٹتی نہیں ہے اور دوران حمل بلیڈنگ نہیں ہوتی۔نو ماہ بعد جب بچے کی پیدائش ہوجاتی ہے تو ہارمون واپس معمول کے مطابق کام کرنے لگتے ہیں۔ رحم بھی اپنے اصلی سائز اورشیپ میں واپس آجاتا ہے۔ جس کے نتیجے میں بہت زیادہ اضافی ٹشوز خارج ہوتے ہیں یہ عمل حمل کے بعد پہلے حیض کے موقع پردیکھنے میں آتا ہے۔
اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ڈلیوری نارمل ہوئی ہو یا آپریشن کے ذریعے، بچے کی پیدائش کے بعد ہونے والی بلیڈنگ ایک نارمل اور قدرتی طورپرظاہر ہونے والی جسمانی صورتحال ہے۔ یہ بلیڈنگ نفاس کہلاتی ہے جو بچہ کی پیدائش کے بعد 2-6 ہفتوں تک جاری رہتی ہے۔پہلے 3-10 دنوں میں خون کا بہاؤ زیادہ ہوتا ہے پھرآہستہ آہستہ کم ہوتا جاتا ہے۔

پہلی ماہواری کا ڈر

نئی ماؤں کے لئے بچہ کی پیدائش کے بعد پہلی بارہونے والاحیض اکثرمشکل وقت ہوتاہے۔خون کابہاؤتیز ہوتاہے اوراکثرخون کے ٹکڑے بھی ساتھ آتے ہیں۔جوگہرے رنگ اورجیلی کی مانند ہوتے ہیں۔جب رحم سے خون اورٹشوز کا اخراج ہوتا ہے تو اکثرخواتین کو شدید درد ہوتا ہے۔ جسمانی مشقت کے سبب بلیڈنگ میں اضافہ ہوسکتا ہے۔اسی لئے مائیں بچے کی پیدائش کے بعد جب اپنے روزمرہ معمولات کے کام شروع کریں توانھیں اضافی بلیڈنگ کاسامنا ہوسکتا ہے۔ان تمام علامات کے سبب اکثرخواتین بچے کی پیدائش کے بعد ڈپریشن کا شکار ہوجاتی ہیں۔

نئی ماؤں کے لئے ضروری معلومات

اچھے ڈاکٹرز پہلی دفعہ ماں بننے والی خواتین کوپہلے سے ہی ان تمام علامات کے بارے میں آگاہ کردیتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ انہیں معلوم ہوتاہے کہ بچہ کی پیدائش کے بعد انھیں کن حالات کا سامنا ہوگا۔ تاہم اس کے باوجود انفیکشن جیسے منفی واقعات ہوسکتے ہیں۔لہٰذانئی ماؤں کوہدایت دی جاتی ہے کہ اگروہ ایسی کوئی بھی علامت جیسے کپکپی طاری ہونا یا شدید پیٹ درد کی شکایت محسوس کریں تو فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
حیض کی مدت ہرخاتون میں الگ ہوسکتی ہے لیکن اس میں ماہانہ حیض کی طرح ہی دیکھ بھال کرنی چاہئے۔یہ بات یاد رکھیں کہ پیدائش کے چھ ہفتوں تک ٹیمپنس کا استعمال نہ کریں اس سے انفیکشن کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔حمل کی طرح بچہ کی پیدائش کے بعد بلیڈنگ کا ہونا بالکل عام جسمانی عمل ہے۔ اگرچہ پہلی مرتبہ ماں بننے والی خواتین اکثران علامات سے پریشان ہوجاتی ہیں۔ وقت کے ساتھ تمام حالات بہتر ہوجاتے ہیں۔عام طور سے خواتین ویسے بھی بچے کی پیدائش کے بعد معاملات کوبہتر طور پرسنبھالنے کے قابل ہوجاتی ہیں۔

peer maternity home.

Address

Bara

Telephone

+923005861967

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Peer Maternity Home ,PMH posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Practice

Send a message to Peer Maternity Home ,PMH:

Share

Share on Facebook Share on Twitter Share on LinkedIn
Share on Pinterest Share on Reddit Share via Email
Share on WhatsApp Share on Instagram Share on Telegram