Dr.M.Ahmad Wajid

Dr.M.Ahmad Wajid Psychiatrist in Burewala🧠
Depression | Anxiety | Phobia | Schizophrenia | Epilepsy | Child Mental Disorder |
Home Session Therapy Available

Seeking support for mental health challenges? Dr. M. Ahmad Wajid provides expert care for Depression, Anxiety, Phobia, S...
25/06/2025

Seeking support for mental health challenges? Dr. M. Ahmad Wajid provides expert care for Depression, Anxiety, Phobia, Schizophrenia, Epilepsy, and Child Mental Disorders. Reach out for help.
Contact now: +92 317 5904688

Prioritize your mental well-being with professional support from Dr. M. Ahmad Wajid. We offer compassionate and expert g...
24/06/2025

Prioritize your mental well-being with professional support from Dr. M. Ahmad Wajid. We offer compassionate and expert guidance for a range of mental health concerns.

Seek help for:
• Depression
• Anxiety
• Phobia
• Schizophrenia
• Epilepsy
• Child Mental Health

Your journey towards emotional balance starts here. Reach out for professional and navigational help.

📞 +92 317 5904688

23/06/2025
Are you or your loved ones experiencing the challenges of depression, anxiety, phobia, schizophrenia, or epilepsy? If yo...
19/06/2025

Are you or your loved ones experiencing the challenges of depression, anxiety, phobia, schizophrenia, or epilepsy? If you or your loved ones are struggling with depression, anxiety, phobia, schizophrenia, or epilepsy, relief is closer than you think. Professional psychiatric and home therapy sessions available.

Al-Razzaq Medical Complex, Habib Colony Road, Masoom Shah Chowk, Burewala.

Contact: 0317 5904688

04/03/2025

آج ساہیوال کچہری میں ہونے والے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی۔ پولیس کے بہادر نوجوان طاہر نے فوری طور پر ملزم کو موقع سے فرار ہوتے ہوئے اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا تھا۔

04/03/2025

بورےوالا: اسسٹنٹ کمشنر بورےوالا ملک فاروق احمد کا گراں فروشی کے خلاف بڑا آپریشن

بورےوالا : مچھلی بازار میں لگی سبزی کی متعدد دکانیں سیل کر دیں

بورےوالا: سبزی فروش دکانداروں کے خلاف کاروائی عوامی شکایات پر کی گئی

بورےوالا : سبزی فروش دکاندار شہریوں سے سرکاری ریٹ لسٹ سے زیادہ قیمت پر سبزی فروش کررہے تھے۔

بورےوالا: رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں خود ساختہ مہنگائی کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔اسسٹنٹ کمشنر

06/02/2025

"جب خاموشی چیخنے لگتی ہے"
از ڈاکٹر محمد احمد

کبھی آپ نے محسوس کیا ہے کہ آپ ہجوم میں ہوتے ہوئے بھی تنہا محسوس کرتے ہیں؟ دل بوجھل ہوتا ہے، خیالات الجھے ہوتے ہیں، اور زندگی بےرنگ سی لگتی ہے۔ ایسے لمحوں میں، سب کچھ ٹھیک ہوتے ہوئے بھی کچھ ٹھیک نہیں ہوتا۔

یہ خاموش چیخیں ڈپریشن یا اینزائٹی کی علامات ہو سکتی ہیں، جو ہمارے دل و دماغ پر بوجھ ڈالتی ہیں مگر ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ مدد کیسے مانگیں۔

ذرا رکیں، گہری سانس لیں اور خود سے یہ سوال کریں:

کیا میں مسلسل تھکن یا بےچینی محسوس کر رہا ہوں؟

کیا مجھے نیند یا بھوک میں غیرمعمولی تبدیلیاں محسوس ہو رہی ہیں؟

کیا میرے اندر زندگی کی خوشیوں کے لیے جوش کم ہوتا جا رہا ہے؟

اگر جواب ہاں میں ہے تو یاد رکھیں: مدد مانگنا کمزوری نہیں، بلکہ پہلا قدم ہے شفا کی طرف۔

ذہنی صحت کا خیال رکھنا جسمانی صحت جتنا ہی ضروری ہے۔ جیسے بخار یا درد میں ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں، ویسے ہی دل و دماغ کے مسائل میں بھی ماہرین کی رہنمائی لینی چاہیے۔

ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
اگر آپ یا آپ کے کسی پیارے کو ایسے احساسات درپیش ہیں تو دیر نہ کریں۔ اپنی کہانی سنانے کے لیے کسی محفوظ جگہ کی تلاش میں ہیں؟ ہم سننے کے لیے تیار ہیں۔

کیونکہ ہر دل کی خاموشی کو ایک ہمدرد سننے والا چاہیے ہوتا ہے۔

04/02/2025

Mental Health in Pakistan: Breaking the Silence

ہمارے معاشرتی ڈھانچے میں ذہنی صحت کو بہت کم اہمیت دی جاتی ہے، حالانکہ یہ انسانی زندگی کا ایک لازمی حصہ ہے۔ ہماری روزمرہ کی مصروفیات، آفات، اور معاشی دباؤ ذہنی صحت پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں، اور یہ اثرات نظرانداز نہیں کیے جا سکتے۔ پاکستان میں ذہنی صحت کے مسائل میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ان مسائل پر گفتگو کرنا اب بھی ہماری ثقافت کا حصہ نہیں ہے۔

ماضی میں ذہنی بیماریوں کو ہمیشہ منفی نظر سے دیکھا گیا ہے اور مریضوں کو یا تو نظر انداز کیا گیا یا پھر ان کی حالت کو زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ ذہنی بیماری بھی اتنی ہی حقیقی ہے جتنی کہ جسمانی بیماری۔

اگر ہم اپنی ذہنی صحت کی حفاظت نہیں کریں گے، تو اس کا اثر نہ صرف ہماری زندگیوں پر پڑے گا بلکہ ہماری معاشرتی تعلقات، کام کی کارکردگی، اور جسمانی صحت بھی متاثر ہوگی۔

ذہنی صحت کے مسائل:

پاکستان میں ذہنی بیماریوں میں سب سے زیادہ پھیلنے والی بیماریوں میں ڈپریشن، اینزائٹی (تشویش)، اور PTSD (نفسیاتی تناؤ) شامل ہیں۔ یہ تمام بیماریاں نہ صرف ذہنی طور پر انسان کو متاثر کرتی ہیں بلکہ جسمانی طور پر بھی اس کے اثرات مرتب کرتی ہیں۔

1. ڈپریشن:

ڈپریشن ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے، اور اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ زندگی کے معیار کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔ اس کی علامات میں غمگینی، دلچسپی کا فقدان، توانائی کی کمی، اور ذہنی دباؤ شامل ہیں۔

2. اینزائٹی:

اینزائٹی یا تشویش ایک ایسی حالت ہے جس میں فرد ہر وقت کسی نہ کسی خوف میں مبتلا رہتا ہے۔ یہ بیماری ہر عمر کے افراد میں ہو سکتی ہے اور اس کے اثرات فرد کی زندگی کے ہر حصے پر مرتب ہو سکتے ہیں۔

3. PTSD (نفسیاتی تناؤ):

پاکستان میں جنگ، قدرتی آفات، اور دیگر سماجی مسائل کی وجہ سے بہت سے افراد PTSD کا شکار ہیں۔ اس حالت میں، افراد ماضی کے المناک تجربات کو بار بار یاد کرتے ہیں، جس سے ان کی ذہنی صحت اور جسمانی صحت دونوں متاثر ہو سکتے ہیں۔

ذہنی صحت کا خیال رکھنا:

ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ ذہنی صحت کا خیال رکھنا صرف ایک فرد کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ پورے معاشرے کی ذمہ داری ہے۔ ہمیں اپنے دوستوں، خاندان کے افراد، اور کام کرنے والے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اس بات پر زور دینا چاہیے کہ ذہنی صحت کو جسمانی صحت کے برابر اہمیت دی جائے۔

1. پروگرامز اور آگاہی:

ہمارے ملک میں ذہنی صحت کے بارے میں آگاہی کے پروگرامز کا فقدان ہے۔ ہمیں مختلف فورمز اور میڈیا کے ذریعے لوگوں میں ذہنی بیماریوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنی چاہیے تاکہ لوگ ان مسائل سے بچ سکیں اور بروقت علاج کے لیے آگے آئیں۔

2. دوا اور تھراپی:

اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ ذہنی مسائل کا شکار ہیں، تو ماہرین سے رجوع کرنا بہت ضروری ہے۔ دوا، تھراپی، اور زندگی کی مثبت سرگرمیاں ذہنی سکون اور بحالی کے لیے اہم ہیں۔

3. زندگی کے چھوٹے خوشگوار لمحات:

ہر انسان کی زندگی میں ایسے لمحے آتے ہیں جو اسے خوشی دیتے ہیں۔ ان لمحوں کو تلاش کریں اور زندگی کی مشکلات میں سے ان خوشی کے لمحات کو نکال کر اپنی زندگی کو بہتر بنائیں۔

ہمارے معاشرے میں ذہنی صحت پر بات کرنا ابھی بھی ایک مشکل موضوع ہے۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ہمیں یہ بات سمجھنی ہوگی کہ ذہنی صحت کا خیال رکھنا کسی فرد کی کمزوری نہیں ہے بلکہ یہ ایک طاقت کی علامت ہے۔ ہمیں اپنی اور اپنے پیاروں کی ذہنی صحت کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ ہم ایک صحت مند اور خوشحال معاشرے کی تعمیر کر سکیں۔

یاد رکھیں: "زندگی ایک قیمتی تحفہ ہے، اور اس کا ہر لمحہ قیمتی ہے، اس لیے اپنی ذہنی صحت کا خیال رکھیں اور اپنی زندگی کو بہتر بنائیں۔

01/02/2025

"ذہنی صحت کیا ہے؟"

اکثر لوگ ذہنی صحت کو صرف بیماریوں سے جوڑتے ہیں، لیکن حقیقت میں یہ ہماری مجموعی فلاح و بہبود کا ایک اہم حصہ ہے۔

ذہنی صحت کا مطلب ہے:

اپنے جذبات کو سمجھنا اور سنبھالنا

دباؤ اور مشکلات کا سامنا کرنے کی صلاحیت

مثبت تعلقات قائم رکھنا

اپنی زندگی میں مقصد اور سکون محسوس کرنا

جس طرح جسمانی صحت ہماری روزمرہ زندگی پر اثر انداز ہوتی ہے، ویسے ہی ذہنی صحت ہمارے فیصلوں، تعلقات، اور خوشیوں کو متاثر کرتی ہے۔

ذہنی صحت کا خیال کیسے رکھیں؟

روزانہ تھوڑا وقت خود کے لیے نکالیں

جسمانی سرگرمی کو معمول بنائیں

نیند کو نظر انداز نہ کریں

دوسروں سے بات کرنے میں جھجک محسوس نہ کریں

یاد رکھیں، ذہنی صحت کا خیال رکھنا کمزوری نہیں بلکہ آپ کی طاقت کی علامت ہے

مردانہ جنسی مسائل کے متعلق سیریز: حصہ سومرات کا اندھیرا گہرا تھا۔ شہباز بستر پر لیٹا چھت کو گھور رہا تھا۔ زندگی کے ہر می...
31/01/2025

مردانہ جنسی مسائل کے متعلق سیریز: حصہ سوم

رات کا اندھیرا گہرا تھا۔ شہباز بستر پر لیٹا چھت کو گھور رہا تھا۔ زندگی کے ہر میدان میں کامیاب، مضبوط اور پرعزم نظر آنے والا زین آج اندر سے ٹوٹا ہوا محسوس کر رہا تھا۔ وجہ؟ وہ ایک راز جو وہ کسی سے بھی بانٹنے کی ہمت نہیں کر پا رہا تھا۔

کچھ مہینے پہلے، شہباز نے نوٹ کیا کہ عین وقت پر اس کا جسم ساتھ نہیں دیتا۔ چاہے ذہن مطمئن ہو یا جذبات مکمل تیار، لیکن جسم جیسے کسی دباؤ کے تحت ہو۔ پہلے تو شہباز نے اسے تھکن یا وقتی دباؤ سمجھا، لیکن جب یہ بار بار ہوا، تو اس نے محسوس کیا کہ یہ کوئی عارضی بات نہیں۔

یہ وہ لمحہ تھا جب شہباز کو احساس ہوا کہ وہ ایریکٹائل ڈس فنکشن (ED) کا شکار ہو سکتا ہے۔ لیکن شہباز، جو ہر مسئلے کا سامنا سینہ تان کر کرتا تھا، اس موضوع پر بات کرنے سے گریزاں تھا۔

شہبازکا سفر

شہباز نے انٹرنیٹ پر تحقیقات شروع کیں۔ اسے معلوم ہوا کہ ایریکٹائل ڈس فنکشن کسی ایک وجہ سے نہیں ہوتا، بلکہ یہ کئی عوامل کا مجموعہ ہو سکتا ہے:

ذہنی دباؤ اور بے چینی: شہباز کی تیز رفتار زندگی نے اس کے ذہن کو مسلسل دباؤ میں رکھا تھا۔

صحت کے مسائل: موٹاپا، شوگر اور خون کی روانی کا مسئلہ بھی اس کا ممکنہ سبب ہو سکتا تھا۔

غیر صحت مند عادات: دیر رات تک جاگنا، ورزش کی کمی، اور تمباکو نوشی شہبازکے معمولات کا حصہ تھے۔

دوائیوں کے اثرات: شہبازکی چند پرانی دوائیاں بھی ممکنہ طور پر اس کی کارکردگی کو متاثر کر رہی تھیں۔

ایک رات اس نے اپنی خاموشی توڑنے کا فیصلہ کیا۔ وہ جانتا تھا کہ زندگی کے ہر چیلنج کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔ اس نے ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کیا اور چند بنیادی ٹیسٹ کروائے۔

ڈاکٹر نے اس کو یقین دلایا کہ یہ ایک قابل علاج مسئلہ ہے۔ اسے چند آسان ہدایات دی گئیں:

1. صحت مند طرزِ زندگی اپنانا: متوازن غذا اور روزمرہ ورزش کا معمول۔

2. تمباکو نوشی ترک کرنا: اس کے اثرات جسمانی کارکردگی پر واضح نظر آئے۔

3. ذہنی سکون کے لیے مشقیں: یوگا اور مراقبہ نے اس کو سکون بخشا۔

4. کھل کر بات کرنا: اس نے اپنی شریکِ حیات سے بات کی، اور دونوں نے اس مسئلے کو مل کر حل کرنے کی ٹھانی۔

چند مہینوں میں شہباز کی زندگی بدل گئی۔ وہ دوبارہ پُراعتماد، خوشحال اور مطمئن محسوس کرنے لگا۔

آپ کی کہانی

شہباز کی کہانی شاید آپ کی کہانی بھی ہو سکتی ہے۔ ایریکٹائل ڈس فنکشن کا مطلب یہ نہیں کہ زندگی رک گئی ہے۔ یہ ایک قابل علاج مسئلہ ہے، اور پہلا قدم ہے – اپنی خاموشی کو توڑنا۔

یاد رکھیں، آپ اکیلے نہیں ہیں۔ اپنی صحت پر توجہ دیں اور اپنی خوشیوں کو واپس لائیں۔

































Address

Burewala

Telephone

+923175904688

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Dr.M.Ahmad Wajid posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category